Tag: grants bail

  • ٹک ٹاکر خاتون کو ہراساں کرنے کا کیس :  ملزم ریمبو  کی ضمانت منظور

    ٹک ٹاکر خاتون کو ہراساں کرنے کا کیس : ملزم ریمبو کی ضمانت منظور

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے گریٹر اقبال پارک میں کو خاتون ٹک ٹاکر کو ہراساں کرنے سے متعلق کیس کے ملزم ریمبو کی ضمانت منظور کرتے ہوئے ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شہرام سرور چودھری نے خاتون ٹک ٹاکر کو ہراساں کرنے سے متعلق کیس میں ملزم عامر سہیل عرف ریمبو، محمد ساجد ،، محمد حسین اور محمد بلال کی درخواستوں پر سماعت کی۔

    ملزمان کے وکلاء نے عدالت کو بتایا کہ گریٹر اقبال پارک مقدمے کے شریک ملزموں کی ضمانتیں منظور ہو چکی ہیں، عائشہ اکرم نے بعد میں بلیک میلنگ کا الزام لگایا ، ملزموں سے تفتیش مکمل ہوچکی ہے۔

    وکلاء کا کہنا تھا کہ ٹرائل ابھی تک شروع نہیں ہوا،ملزموں کو بلاجواز جیل میں قید رکھا گیا ہے، ضمانت پر رہائی کا حکم دیا جائے۔

    عدالت نے دلائل مکمل ہونے پر ملزم ریمبو سمیت چاروں مملزمان کی ضمانت بعد از گرفتاری منظور کرتے ہوئے ملزمان کو ایک ایک لاکھ روپے کے مچلکے جمع کروانے کا حکم دے دیا-

    یاد رہے پولیس نے گریٹر اقبال پارک میں ٹک ٹاکر عائشہ اکرم سے بدتمیزی کے مقدمے خاتون کے ساتھی ریمبو کو مرکزی ملزم قرار دیا تھا۔

    واضح رہے 14 اگست کے روز مینار پاکستان پر عائشہ اکرم کو وہاں موجود 400 افراد کی جانب سے تشدد اور جنسی حملے کا نشانہ بنایا گیا تھا، گریٹر اقبال پارک میں خاتون سے بدتمیزی کامقدمہ تھانہ لاری اڈا مین درج ہے۔

  • آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں خواجہ آصف کو بڑا ریلیف مل گیا

    آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں خواجہ آصف کو بڑا ریلیف مل گیا

    لاہور: لاہور ہائی کورٹ نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں لیگی رہنما خواجہ آصف کو بڑا ریلیف دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں خواجہ آصف کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی، عدالت نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد لیگی رہنما خواجہ آصف کی درخواست ضمانت منظور کرلی۔

    واضح رہے کہ نیب نے گذشتہ سال دسمبر میں آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں خواجہ آصف کو گرفتار کیا تھا، ان کی گرفتاری احسن اقبال کے گھر سے عمل میں لائی گئی تھی۔

    ترجمان نیب نے لیگی رہنما کی گرفتاری سے متعلق جاری اعلامیہ میں کہا تھا کہ خواجہ آصف 26 کروڑ مالیت کے اثاثوں کا تسلی بخش جواب نہ دے سکے تھے، جس کے باعث آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں ان کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔

    نیب کی جانب سے جاری کردہ خواجہ آصف کی تفصیلی چارج شیٹ کے مطابق وہ نیب آرڈیننس 1999 کی شق 4 اور اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ 2010 کی دفعہ 3 کے تحت رہنما مسلم لیگ (ن) کے خلاف تفتیش کررہے تھے۔

    اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ عوامی عہدہ رکھنے سے قبل 1991 میں خواجہ آصف کے مجموعی اثاثہ جات 51 لاکھ روپے پر مشتمل تھے تاہم 2018 تک مختلف عہدوں پر رہنے کے بعد ان کے اثاثہ جات 22 کروڑ 10 لاکھ روپے تک پہنچ گئے جو ان کی ظاہری آمدن سے مطابقت نہیں رکھتے۔

    نیب کے مطابق خواجہ آصف نے یو اے ای کی ایک فرم بنام ایم ایس آئی ایم ای سی او میں ملازمت سے 13 کروڑ روپے حاصل کرنے کا دعوی کیا تاہم دوران تفتیش وہ بطور تنخواہ اس رقم کے حصول کا کوئی بھی ٹھوس ثبوت پیش نہ کر سکے، اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ ملزم نے جعلی ذرائع آمدن سے اپنی حاصل شدہ رقم کو ثابت کرنا چاہا۔

    احتساب کے ادارے کے مطابق ملزم خواجہ آصف اپنے ملازم طارق میر کے نام پر ایک بے نامی کمپنی بنام ’طارق میر اینڈ کمپنی‘ بھی چلا رہے ہیں جس کے بینک اکاؤنٹ میں 40 کروڑ کی خطیر رقم جمع کروائی گئی، اگرچہ اس رقم کے کوئی خاطر خواہ ذرائع بھی ثابت نہیں کیے گئے۔

    یہ بھی پڑھیں: خواجہ آصف سے کیا مطالبہ کیا گیا؟ لیگی رہنما کا بڑا انکشاف

    نیب نے کہا کہ نیب انکوائری کا مقصد یہ معلوم کرنا تھا کہ کیا خواجہ آصف کی ظاہر کردہ بیرونی آمدن آیا درست ہے یا نہیں اور انکوائری میں ظاہر ہوا کہ مبینہ بیرون ملک ملازمت کے دورانیہ میں ملزم خواجہ آصف پاکستان میں ہی تھے جبکہ بیرون ملک ملازمت کے کاغذات محض جعلی ذرائع آمدن بتانے کے لیے ہی ظاہر کیے گئے۔

    خیال رہے کہ خواجہ آصف قومی اسمبلی میں مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی لیڈر ہیں اور وہ سابق وزیر خارجہ بھی رہے ہیں، خواجہ آصف قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 73 سیالکوٹ 2 سے مسلم لیگ (ن) کے ٹکٹ پر رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے ۔

  • حلیم عادل شیخ کی 2 کیسز میں ضمانت منظور

    حلیم عادل شیخ کی 2 کیسز میں ضمانت منظور

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ کی 2کیسزمیں ضمانت منظور کرلی ، حلیم عادل شیخ پر ضمنی الیکشن کےدوران ہنگامہ آرائی اوردہشت گردی کاالزام ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی۔

    عدالت نے حلیم عادل شیخ کی2کیسزمیں ضمانت منظور کرتے ہوئے 2،2لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

    حلیم عادل پر پولیس حملے اور دہشت گردی کےالزام میں مقدمہ درج کیا گیا تھا جبکہ تجاوزات آپریشن میں ہنگامہ آرائی کیس میں پہلے ضمانت منظورہوچکی ہے۔

    خیال رہے کہ حلیم عادل شیخ کو ضمنی انتخابات کے دوران پولیس نے الیکشن کمیشن کے احکامات کی خلاف ورزی پر گرفتار کیا تھا۔

    ان کے خلاف میمن گوٹھ تھانے میں دہشت گردی کا مقدمہ درج کیا گیا تھا،جس میں کار سرکار میں مداخلت، ہنگامہ آرائی اور ہوائی فائرنگ کی دفعات بھی شامل کی گئی تھیں۔

  • رمضان شوگر ملز کیس، حمزہ شہباز کی ضمانت منظور

    رمضان شوگر ملز کیس، حمزہ شہباز کی ضمانت منظور

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے رمضان شوگر ملز کیس میں اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کی ضمانت منظور کرلی جبکہ آمدن سےزائداثاثہ جات کیس میں درخواست ضمانت پر سماعت11فروری تک ملتوی کردی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کی رمضان شوگر ملز کیس میں درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی ، وکیل امجد پرویز نے بتایا 9 سے 10کلو میٹر طویل نالا بنایا گیا، یہ نالہ وہاں کی آبادی کوسہولت کیلئےبنایاگیاتھا، ریفرنس میں الزام ہےیہ رمضان شوگرمل کیلئےبنایاگیا، حمزہ شہباز مل کے سی ای او تھے۔

    وکیل حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ دستاویزی ثبوت پیش کئےگئے اس میں کوئی الزام نہیں آتا ، رمضان شوگرمل کیس میں شہبازشریف کی ضمانت منظورہوچکی ہے۔

    نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا حمزہ شہباز رمضان شوگر مل کے سی ای او ہیں ، جس پر عدالت نے استفسار کیا رمضان شوگر ملز میں کتنے ڈائریکٹرہیں تو نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ رمضان شوگر ملز کے 7 ڈائریکٹر ہیں تاہم نیب پراسیکیوٹر رمضان شوگرملز کے ڈائریکٹرزکے نام نہ بتا سکے۔

    عدالت نے کہا لگتا ہے آپ نے فائل کو ہاتھ ہی نہیں لگایا ، عدالت جوپوچھتی ہے آپ کےپاس جواب نہیں ہوتا ، یہ بتائیں شہباز شریف کی ضمانت کیخلاف اپیل واپس کیوں لی ، بتائیں شہباز شریف وزیراعلیٰ تھے یا حمزہ شہباز۔

    جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے نیب پراسیکیوٹرسے استفسار کیا آپ بتائیں آپ کا کیس کیا ہے ، جو فنڈز استعمال کئےگئے کیااس میں کوئی شرط تھی، یہ بتائیں کیس کی تفتیش کس نے کی ، تفتیش کےلیول پرآپ سب کوپرائیڈ آف پرفارمنس ملنا چاہیے۔

    رمضان شوگر ملز کیس میں عدالت نے حمزہ شہباز کی ضمانت منظور کرلی اور آمدن سےزائداثاثہ جات کیس میں درخواست ضمانت پر سماعت11فروری تک ملتوی کردی۔

    جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے کہا :یہاں 10ہزار بندہ بھی آجائے تو ہمیں پرواہ نہیں، ضمانت جس کی بنتی ہے اسے دیں گے، ہم اپنےرب کو جواب دہ ہیں ، کیا آپ سمجھتے ہیں عدالتیں بےخبرہیں ، جس طرح آپ نےتفتیش کی ،کیاکام ایسےہوتاہے۔

    خیال رہے حمزہ شہبازآمدن سےزائداثاثہ جات کیس میں گرفتارہیں ، انھوں نے آمدن سےزائداثاثہ جات کیس میں درخواست ضمانت دائرکررکھی ہے، دوسرےکیس میں ضمانت تک حمزہ شہباز کی رہائی ممکن نہیں۔

  • شریف خاندان کے خلاف وعدہ معاف گواہ مشتاق چینی کی درخواست ضمانت منظور

    شریف خاندان کے خلاف وعدہ معاف گواہ مشتاق چینی کی درخواست ضمانت منظور

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے منی لانڈرنگ کیس میں حمزہ شہباز کے خلاف وعدہ معاف گواہ مشتاق چینی کی درخواست ضمانت منظور کرلی اور 5،5 لاکھ روپے کے دو مچلکوں کے عوض رہا کرنے کا حکم دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی اور جسٹس سردار احمد نعیم پر مشتمل بنچ نے منی لانڈرنگ سے متعلق انکوائری میں حمزہ شہباز کے خلاف وعدہ معاف گواہ مشتاق چینی کی درخواست ضمانت پر سماعت کی۔

    مشتاق چینی نے موقف اختیار کیا کہ نیب کی جانب سے کرپشن الزامات کے تحت گرفتار کیا گیا، حمزہ اور سلمان شہباز کے خلاف وعدہ معاف گواہ بن کر بیان ریکارڈ کروا دیا ہے، اپنے بیان میں رقوم ٹرانسفر کرنے کے تمام حقائق بیان کردئیے، درخواست ضمانت منظور کی جائے۔

    عدالت نے مشتاق چینی کی ضمانت منظور کرلی اور اسے 5،5 لاکھ روپے کے دو مچلکوں کے عوض رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

    مزید پڑھیں : فرنٹ مین مشتاق چینی نے شہباز شریف فیملی کی منی لانڈرنگ کاکچھاچٹھاکھول دیا

    یاد رہے شریف خاندان کا فرنٹ مین مشتاق چینی وعدہ معاف گواہ بن گیا تھا اور اپنے بیان میں کہا تھا شہباز شریف اور حمزہ شہباز شریف کے کہنے پر منی لانڈرنگ کی اور کالے دھن کوسفید کرنے میں مرکزی کردارادا کیا۔

    وعدہ معاف گواہ مشتاق چینی نے تفتیش کے دوران شہباز شریف فیملی منی لانڈرنگ کاکچھاچٹھاکھول دیا تھا اور کہا تھا شریف فیملی کیساتھ دوہزار پانچ سے کاروبار ررہاہے، دوہزارچودہ میں بیرون ملک سے اکیس کروڑ چالیس لاکھ کی ٹیلی گرافک ٹرانسفر لگوائی گئی۔

    خیال رہے کہ مشتاق چینی کو بیرون ملک فرار ہوتے ہوئے لاہور ایئر پورٹ سے گرفتار کیا گیا تھا، محمد مشتاق چینی پی آئی اے کی پرواز 203 سے دبئی روانہ ہو رہا تھا تاہم اس کا نام ای سی ایل میں شامل ہونے پر اسے آف لوڈ کردیا گیا تھا۔

  • ملازم قتل کیس، ن لیگی ایم پی اے کی بیٹی کی ضمانت منظور

    ملازم قتل کیس، ن لیگی ایم پی اے کی بیٹی کی ضمانت منظور

    لاہور: لاہور ہائیکورٹ نے ن لیگی ایم پی اے کی بیٹی کو ملازم قتل کیس میں درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے پولیس کو گرفتار کرنے سے روک دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس چوہدری مشتاق احمد اور جسٹس طارق افتخار پر مشتمل دو رکنی بنچ نے ملازم قتل کیس میں درخواست ضمانت کی سماعت کی۔

    فوزیہ اسلام کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ملزمہ پر گھریلو ملازم کو قتل کرنے کا جھوٹا الزام لگایا گیا ہے ملازم بیمار تھا جس کو ہسپتال لے جا کر علاج کروایا گیا مگر وہ جانبر نہ ہو سکا۔

    وکیل نے مزید کہا کہ انسداد دہشتگردی عدالت سے ضمانت ملنے پر پولیس تحقیقات بھی پیش ہوتی رہی مگر اب عدالت نے اس کی ضمانت مسترد کر دی ہے، عدالت ضمانت منظور کرتے ہوئے پولیس کو گرفتار کرنے سے روکے تاکہ وہ شامل تفتیش ہو کر اپنی بے گناہی ثابت کر سکے ۔

    عدالت نے دلائل سننے کے بعد ملزمہ فوزیہ اسلام کی ایک لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کرتے ہوئے پولیس کو گرفتار کرنے سے روک دیا۔


    مزید پڑھیں: رکن اسمبلی کی بیٹی کے مبینہ تشدد سے ملازم ہلاک‘ بہن زخمی


    واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کی رکن صوبائی اسمبلی شاہ جہاں کی بیٹی فوزیہ کے مبینہ تشدد سے گھریلو ملازم سولہ سالہ اختر جاں بحق جبکہ اس کی گیارہ سالہ بہن شدید زخمی ہوگئی تھی، تشدد کا نشانہ بننے والی عطیہ کا کہنا تھا کہ ہم پرتشدد لوہے کے راڈ اور ڈنڈوں سے کیا جاتا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • رکن قومی اسمبلی جمشید دستی جیل سے رہا

    رکن قومی اسمبلی جمشید دستی جیل سے رہا

    سرگودھا : انسداد دہشتگردی عدالت سے 6 مقدمات میں ضمانت حاصل کرنے کے بعد رکن قومی اسمبلی جمشید دستی کو جیل سے رہا کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سرگودھا کی انسداد دہشتگردی عدالت نے رکن قومی اسمبلی جمشید دستی کی ایک لاکھ روپےکے مچلکےجمع کرانے کے عوض ضمانت پر رہائی کا حکم دے دیا جس کے بعد ضروری کاغزی کرروائی مکمل کر کے انہیں جیل سے رہا کردیا گیا۔

    جیل سے باہر آمد پر ان کے اہل خانہ اور اہل علاقہ نے پر جوش استقبال کیا انہیں پھولوں کے ہار پہنائے گئے، پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئی اور ڈھول کی تھاپ پر رقص کیے گئے۔

    اس موقع پر جمشید دستی نے بتایا کہ سیشن جج صاحب سرگودھا اور انسداد دہشتگردی عدالت کے جج صاحب یہاں پر آئے اور جیل میں مجھے بی کلاس دلوائی اور کھانا کھلایاجس پران کا شکر گذار ہوں۔

    جمشید دستی کا کہنا تھا کہ جج صاحبان نے مجھ سے کہا یہ پاکستان کی اور پنجاب کی آزاد عدلیہ ہے وہ کسی سیاسی حکومت کی آلہ کار نہیں بلکہ میرٹ پر انصاف کرنے والے ہیں۔

    بعد ازاں تحریک انصاف کے رہنما بابر اعوان نے کہا کہ جمشید دستی کی رہائی انتقام کی سیاست کے منہ پرطمانچہ ہے اورسلطنت شریفیہ کا تخت اب بکھرنا شروع ہوگیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ جمشید دستی کی رہائی جعلی اورسفاک سلطنت کے زوال کی علامت ہے اورحکومت مخالفین پرجبرآزمانے کی بدترین رسم زندہ رکھے ہوئے ہیں۔

    انہوں نے جمشید دستی کی رہائی پر عمران خان کو کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ جمشید دستی کی رہائی میں عمران خان نے کلیدی کردار ادا کیا جو دستی کی گرفتاری اور تشدد پر متفکر اور پریشان تھے۔

    سرگودھا اے ٹی سی میں جمشید دستی کی پیشی کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے، نیٹ سول سوسائٹی اور وکلاء نےجمشید دستی کی گرفتاری کیخلاف احتجاج کیا اور مظاہرین نے حکومت مخالف نعرے بھی لگائے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز ایڈیشنل سیشن جج سرگودھا کی عدالت میں پیشی کے موقع پر جمشید دستی نے روتے ہوئے صحافیوں کو بتایا تھا کہ کہ پولیس کی حراست میں ان پر شدید تشدد کیا جارہا ہے، وہ 6 دن سے بھوکے ہیں اور انہوں نے کچھ نہیں کھایا۔

    خیال رہے کہ جمشید دستی کے خلاف مجموعی طور پر ستائیس مقدمات تھے،جن میں سے پانچ میں گرفتاری مطلوب تھی ۔

    جمشید دستی پر مظفر گڑھ سول لائن تھانے میں دہشتگردی ایکٹ پر بھی مقدمہ درج کیا گیا تھا، جمشید دستی کی تقریباً تمام مقدمات میں ضمانتیں منظور ہوچکی ہیں۔


    مزید پڑھیں : قید میں شدید تشدد کیا جارہا ہے، 6 دن سے بھوکا ہوں: جمشید دستی


    واضح رہے 8 جون کو عوامی راج پارٹی کے سربراہ اور رکن قومی اسمبلی جمشید دستی کو ڈنگا کینال کو زبردستی کھولنے ، غیر قانونی اسلحہ رکھنے جبکہ اشتعال انگیز تقریر کرنے پر مقدمہ درج کرکے گرفتار کیا گیا تھا۔

    بعد ازاں جمشید دستی کو گرفتار کر کے مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا گیا، جس کے بعد انہیں 14 روزہ ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا۔

    جمشید دستی مظفر گڑھ کے حلقہ این اے 178 سے گزشتہ دو انتخابات سے کامیاب ہوتے آرہے ہیں۔ انہوں نے سنہ 2010 میں بی اے کی جعلی ڈگری کا الزام لگنے پر قومی اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

    بعد ازاں عدالتی احکامات کے بعد جمشید دستی نے دوبارہ ضمنی انتخابات میں حصہ لیا اور کامیاب ہو کر اسمبلی تک پہنچے۔ جمشید دستی نے سنہ 2012 میں پیپلز پارٹی سے علیحدگی کا اعلان کردیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔