Tag: grave

  • ماں کی موت پر نوجوان بیٹا بھی زندگی سے اکتا گیا، افسوسناک اقدام

    ماں کی موت پر نوجوان بیٹا بھی زندگی سے اکتا گیا، افسوسناک اقدام

    ماں باپ کی جدائی کسی اندوہناک صدمے سے کم نہیں ہوتی اور کسی پیارے کی موت کے صدمے سے نکلنے کے لیے بہت ہمت اور وقت درکار ہوتا ہے، تاہم ایسے افراد بھی ہیں جو ہمت ہار بیٹھتے ہیں اور اس صدمے سے نکل نہیں پاتے۔

    الجزائر کا ایک نوجوان بھی ماں کی جدائی کے غم میں ہمت ہار بیٹھا اور اس نے ماں کی قبر کے پاس ہی اپنا مسکن بنالیا۔

    الجزائر سے تعلق رکھنے والے نوجوان نے ماں کی وفات کے بعد دنیا سے کٹ کر قبرستان میں ہی رہنا شروع کردیا جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر بھی زیرگردش ہے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جنوبی الجزائر کے صوبے ادرار کا اسماعیل بیرابا نامی نوجوان والدہ کی وفات کے بعد 2 سال سے قبرستان میں رہ رہا ہے۔

    اسماعیل کی والدہ 2 سال قبل وفات پاگئی تھیں، ماں سے جدائی کے غم میں مبتلا اسماعیل نے والدہ کی قبر پر ہی رہنے کا فیصلے کیا اور جب سے اب تک وہ والدہ کی قبر کے پاس ہی زندگی گزار رہا ہے۔

  • بھارت: 10 سالہ بچی کا سر قبر سے غائب، ہولناک واقعے نے لوگوں کے دل دہلا دیے

    بھارت: 10 سالہ بچی کا سر قبر سے غائب، ہولناک واقعے نے لوگوں کے دل دہلا دیے

    نئی دہلی: بھارت میں چند دن قبل دفنائی جانے والی 10 سالہ بچی کا سر قبر سے غائب ہوگیا جبکہ دھڑ جوں کا توں موجود ہے، واقعے نے اہل علاقہ میں خوف کی لہر دوڑا دی۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق یہ ہولناک اور پراسرار واقعہ جنوبی ریاست تامل ناڈو میں پیش آیا ہے جہاں ایک ہفتہ پہلے دفنائی جانے والی 10 سالہ بچی کا سر قبر سے غائب ہوگیا۔

    اہل خانہ کا کہنا ہے کہ بچی کی موت 14 اکتوبر کو ہوئی تھی جب گھر کے باہر کھیلتے ہوئے اس کے سر پر اچانک بجلی کا کھمبا گر گیا تھا، بچی شدید زخمی ہوگئی تھی اور اسے اسپتال منتقل کردیا گیا تھا۔

    تاہم وہ جانبر نہ ہوسکی اور چند روز بعد دم توڑ گئی۔

    اہل خانہ کا کہنا ہے کہ بچی کی تدفین کے 10 روز بعد جب وہ قبر پر گئے تو انہیں محسوس ہوا کہ قبر کے ساتھ کچھ چھیڑ چھاڑ کی گئی ہے۔

    شک ہونے پر انہوں نے پولیس میں شکایت درج کروائی جس کے بعد پولیس نے ضلعی میڈیکل ڈپارٹمنٹ اور ضلعی محکمہ ریونیو کے افسران کی موجودگی میں قبر کو کھودا۔

    قبر کھودنے کے بعد سب کے پیروں تلے سے زمین نکل گئی جب انہوں نے دیکھا کہ بچی کا سر غائب تھا اور دھڑ قبر میں موجود تھا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ قبر کے پاس سے استعمال شدہ دستانے اور ایک ٹارچ بھی ملی ہے۔

    پولیس کے مطابق یہ حرکت جادو ٹونے کے لیے کی جاسکتی ہے، علاوہ ازیں اس پہلو سے بھی تفتیش کی جارہی ہے کہ آیا گھر والوں کی کسی سے دشمنی ہے جس نے انہیں زک پہنچانے کے لیے ایسی گھناؤنی حرکت کی۔

    پولیس نے قبرستان انتظامیہ سمیت مختلف فریقین کو شامل تفتیش کر کے تحقیقات شروع کردی ہیں۔

  • معمر قذافی کی قبر کہاں ہے؟ قتل کے 11 سال بعد بھی راز برقرار

    معمر قذافی کی قبر کہاں ہے؟ قتل کے 11 سال بعد بھی راز برقرار

    طرابلس: لیبیا کے سابق رہنما کرنل معمر قذافی کے قتل کے 11 سال بعد ایک بار پھر ان کی قبر ڈھونڈنے کی کوششیں تیز ہوگئی ہیں، قذافی کو قتل کے بعد کہاں دفن کیا گیا تھا، یہ راز آج بھی برقرار ہے۔

    اردو نیوز کے مطابق لیبیا کے سابق رہنما کرنل معمر قذافی کی خفیہ قبر ان کے قتل کے 11 برس گزرنے کے بعد ایک بار پھرسرخیوں میں ہے، قذافی اور ان کے بیٹے اور وزیر دفاع کو 20 اکتوبر 2011 کو قتل کردیا گیا تھا۔

    معمر قذافی نے تقریباً 42 برس تک ملک پر راج کیا، ان کے دشمن انہیں ڈکٹیٹر کہتے ہیں جبکہ حامی اور عوام کا ایک حلقہ آج بھی قذافی کے عہد کو اچھے الفاظ میں یاد کر رہا ہے۔

    قذافی کے حامی افراد نیٹو پر اپنے ملک کے خلاف سازش کرنے اور اس کا بنیادی ڈھانچہ تباہ کرنے کا الزام لگا رہے ہیں۔

    قذافی کے قتل پر 11 برس گزر جانے کے باوجود لیبیا کے بعض شہروں خصوصاً جنوبی علاقوں کے باشندوں میں رنج و ملال کا برملا اظہار کیا جارہا ہے، اس حوالے سے قذافی کی قبر کا راز معلوم کرنے کا مطالبہ زور پکڑ رہا ہے۔

    کچھ لوگوں کا مؤقف ہے کہ قبر کو نامعلوم رکھنا ہی بہتر ہوگا کیونکہ اس کا علم ہوتے ہی حمایتی اور مخالف عناصر ایک دوسرے کے مقابل آجائیں گے اور ملک ایک اور فتنے میں مبتلا ہوجائے گا۔

    خیال رہے کہ قذافی کے قتل کے بعد لیبیا کے مغربی شہر مصراتہ کے باشندے مقتولین کی لاشیں سرحد سے اٹھا کر اپنے یہاں لے گئے تھے۔

    انہوں نے خفیہ طریقے سے قذافی، ان کے بیٹے اور وزیر دفاع کی تدفین کی تھی، تب سے ہی قذافی کے حامی ان قبروں کا راز جاننے کے لیے مہم چلا رہے ہیں۔

  • قبر سے باہر نکلتے انسانی بالوں نے سب کو خوفزدہ کردیا

    قبر سے باہر نکلتے انسانی بالوں نے سب کو خوفزدہ کردیا

    امریکا میں ایک قبرستان میں قبر سے باہر نکلے انسانی بالوں نے سب کو خوفزدہ کردیا، مذکورہ قبر ایک صدی پرانی ہے جو اب ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے۔

    امریکی ریاست کیلی فورنیا میں واقع سینٹ جوزف کیتھولک قبرستان میں آنے والا شخص اس وقت خوفزدہ ہوگیا جب اس نے ایک قبر کے قریب انسانی بال دیکھے۔

    قبر پر لگے کتبے کے مطابق قبر ایک صدی قدیم ہے جہاں آنے والے 37 سالہ شخص نے اس منظر کی ویڈیو بنا کر ٹک ٹاک پر اپ لوڈ کی۔

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے قبر کی مضبوط کنکریٹ میں ایک دراڑ ہے جہاں سے انسانی بال باہر آتے دکھائی دے رہے ہیں۔

    ٹک ٹاک پر ایک صارف نے ویڈیو پر کمنٹ کیا کہ بارش اور سیلاب کے بعد اکثر قبرستانوں میں اس قسم کے واقعات رونما ہوتے ہیں۔

    37 سالہ شخص کا کہنا تھا کہ اس نے مزید قبروں کو بھی بغور دیکھا اور ان قبروں پر بھی گلہریوں اور دیگر جانوروں کی وجہ سے دراڑیں پڑ رہی تھیں جبکہ تیزی سے بڑھتے ہوئے درخت بھی قبروں کو نقصان پہنچا رہے تھے۔

    مذکورہ شخص کا کہنا تھا کہ بظاہر یوں لگ رہا ہے کہ قریب موجود درخت کی جڑیں قبر کے اندر تک بڑھ گئیں جس کے باعث اندر موجود انسانی باقیات باہر آگئیں۔ اس کا کہنا ہے کہ وہ جلد ہی ان بالوں کا ایک نمونہ ٹیسٹ کروائے گا تاکہ تصدیق ہوسکے کہ یہ انسانی بال ہیں یا کسی اور جاندار کے بال ہیں۔

  • یوم فضائیہ ، نشان حیدر پانے والےراشدمنہاس شہید کو خراج عقیدت پیش اور قبر پر سلامی

    یوم فضائیہ ، نشان حیدر پانے والےراشدمنہاس شہید کو خراج عقیدت پیش اور قبر پر سلامی

    کراچی:یوم فضائیہ کے موقع پر پاکستان ایئر فورس کے دستے نے شہید راشد منہاس کو خراج عقیدت پیش کیا اور قبر پر سلامی دی۔

    تفصیلات کے مطابق فضاؤں کا سینہ چیر کر دشمنوں پر چھپنٹے والے شاہین آج یو م فضائیہ منارہے ہیں، یوم فضائیہ پر سب سے بڑا فوجی اعزاز نشان حیدر پانے والے پائلٹ آفیسر راشد منہاس شہید کو خراج عقیدت پیش کرنے کی تقریب ہوئی، ایئر وائس مارشل حسیب پراچہ نے تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔

    تقریب کے مہمان خصوصی ایئروائس مارشل حسیب پراچہ نے شہید کی قبر پر پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی۔

    پاک فضائیہ کے دستے نے راشد منہاس شہید کی قبر پر سلامی پیش کی۔

    یاد رہے کہ انیس سو اکہتر میں راشد منہاس شہید نے اپنی جان اس وقت وطن پر قربان کی جب وہ اپنی پہلی سولو فلائٹ پر روانہ ہو رہے تھے کہ اچانک انکے انسٹرکٹر مطیع الرحمان طیارے کو رن وے پر روک کر سوار ہوگئے اور جہاز کا رخ دشمن ملک بھارت کی جانب موڑ دیا۔

    بیس سالہ راشد منہاس نے دشمن کی اس سازش کو ناکام بناتے ہوئے جہاز کا رخ زمین کی جانب موڑ دیا اور اس دشمن کے عزائم کو خاک میں ملاتے ہوئے جام شہادت نوش کیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • صدیوں بعد بھی میت محفوظ کیسے رہتی ہے؟

    صدیوں بعد بھی میت محفوظ کیسے رہتی ہے؟

    کیا آپ نے کبھی سنا ہے کہ فلاں شخص یا بزرگ کی فوت ہونے کے کافی عرصہ بعد کسی وجہ سے قبر کشائی کی گئی اورمیت اتنا عرصہ گزرنے کے بعد بھی تروتازہ پائی گئی‘کیا آپ جانتے ہیں کہ ایسا کیسے ممکن ہوتا ہے۔

    کسی بھی انسان کے مرنے کے بعد ایک حیاتیاتی عمل شروع ہوتا ہے جس میں باہر ماحول میں موجود اور انسان کے جسم میں موجود دونوں اقسام کے بیکٹریا مل کر میت کو نقصان پہنچاتے ہیں جسے ڈی کمپوزیشن کا عمل کہا جاتا ہے۔

    ڈی کمپوزیشن نامی یہ قدرتی عمل لگ بھگ ہر میت کے ساتھ ہوتا ہے جس کے نتیجے میں نعش خراب ہوکر بالاخر ختم ہوجاتی ہے تاہم سائنس نے بالاخر توجیح پیش کردی ہے کہ کچھ مخصوص میتوں کے ساتھ ایسا کیوں نہیں ہوتا؟۔

    بیکٹریا جب میت پر حملہ آور ہوتے ہیں توجسم کے ٹشو گلنے سڑنے لگتے ہیں۔ بیکٹیریا کو زندہ رہنے کے لیے نمی اور آکسیجن کی ضرورت ہوتی ہے اگر کسی وجہ سے لاش ایسی جگہ پر دفن ہے جہاں یا تو نمی نہ ہو (جیسا کہ ریگستان میں ہوتا ہے) یا آکسیجن نہ ہو (بعض زمینی فارمیشنز ایسی ہوتی ہیں جہاں آکسیجن آزاد حالت میں نہیں رہ پاتی) تو نعش طویل عرصہ تک محفوظ رہ سکتی ہے۔

    یاد رہے کہ بیکٹیریا یا جراثیم ہماری طرح کے زندہ جاندار ہیں جن کو زندہ رہنے کیلیے خوراک ، آکسیجن ، نمی وغیرہ کی ضرورت ہوتی ہے ، خوراک تو ان کو میت سے مل جاتی ہے پر اگر اس جگہ پر آکسیجن کی کمی ہو ، یا نمی نہ ہو ، یا درجہ حرارت بہت کم ہو تو یہ جراثیم زندہ نہیں رہ پاتے اور ایسی صورتحال میں بھی نعش محفوظ رہتی ہے۔


    اپنی ہی موت کے لمحات عکس بند کرنے والی خاتون


     اس کے علاوہ شدید سردی میں بھی بیکٹیریا مر جاتے ہیں چنانچہ برفانی علاقوں میں دفن لاشیں ہزاروں سال تک محفوظ رہتی ہیں۔ ایسی دنیا میں کئی لاشیں مل چکی ہیں جو ہزاروں سال قدیم ہیں۔

    سنہ ١٩٩١ میں اٹلی کی سرحد کے قریب برفانی پہاڑوں میں ایک لاش ملی تھی جو ٣٣٠٠ قبل مسیح یعنی پانچ ہزار سال سے پرانی ہے ، پریہ چونکہ برف میں دفن تھی اس لیے اتنی اچھی حالت میں تھی کہ اس کی جلد پر نقش و نگار (ٹیٹو ) اور اس کے معدے میں اس کی آخری خوراک کا تجزیہ بھی کیا گیا۔

    یعنی کہ کوئی بھی میت اگر دفن ہونے کے بعد بھی صحیح رہتی ہے تو اس کے پیچھے ایک قدرتی عمل کارفرما ہوتا ہے جس کے تحت وہ میت سلامت رہتی ہے تو اب یہ اس رب العالمین کا اختیار ہے کہ وہ اپنے کس بندے کے لیے قبر میں ایسے عوامل پیدا کردے کہ میت صدیوں بعد بھی محفوظ حالت میں سامنے آجائے۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔