Tag: GREECE

  • تارکین وطن کی کشتیاں ڈوبنے سے 16 افراد ہلاک

    تارکین وطن کی کشتیاں ڈوبنے سے 16 افراد ہلاک

    ترکیہ اور یونان میں تارکین وطن کی کشتیاں ڈوبنے سے دو خواتین سمیت 16 افراد جان سے گئے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ترک حکام کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ تارکین وطن کی کشتی چناق قلعہ کے شہر کے سمندری حدود میں ڈوبی ہیں۔

    دوسری کشتی یونانی جزیرے لیسبوس کے قریب حادثے کا شکار ہوئی، ڈوبنے والے 48 افراد کوبچا لیا گیا، حادثے کے شکار افراد کی شناخت کے بارے میں ابھی تک معلوم نہ ہوسکا۔

    خیال رہے کہ دسمبر 2024 میں جزیرے کریٹ کے قریب کشتی الٹنے سے 35 پاکستانیوں سمیت 40 افراد ڈوب گئے تھے۔

    نومبر 2024 کے اواخر میں ساموس اور لیسبوس جزیروں کے قریب دو کشتیاں ڈوبنے سے 6 بچوں اور 2 خواتین سمیت 9 تارکین وطن ہلاک ہو گئے تھے۔

    رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال تقریباً 54,000 افراد یونان پہنچے، جن میں سے زیادہ تر افراد کشتیوں کے ذریعے پہنچ تھے۔

    امریکی ٹیرف کے جواب میں کینیڈا کا سخت ردِ عمل سامنے آگیا

    ریفیوجی سپورٹ ایجین (آر ایس اے) کی ایک رپورٹ کے مطابق 2024 میں بحیرہ ایجیئن میں کم از کم 171 افراد ہلاک یا لاپتہ ہوئے ہیں۔

  • جان لیوا حادثات بھی رکاوٹ نہ بن سکے، نئے سال پر مزید 2 کشتیاں غیر قانونی تارکین وطن کو لے کر یونان جا پہنچیں

    جان لیوا حادثات بھی رکاوٹ نہ بن سکے، نئے سال پر مزید 2 کشتیاں غیر قانونی تارکین وطن کو لے کر یونان جا پہنچیں

    جان لیوا کشتی حادثات کے باجود یونان میں انسانی اسمگلنگ رک نہ سکی، نیا سال شروع ہوتے ہی مزید دو کشتیاں غیر قانونی تارکین کو لے کر یونان پہنچ گئیں۔

    یونانی حکام نے 36 افراد کو حراست میں لے لیا ہے، جن میں 23 پاکستانی شامل ہیں، اس سے پہلے پہنچنے والی ایک کشتی سے 74 افراد کو گرفتار کیا گیا تھا۔

    یونانی حکام کے مطابق گرفتار ہونے والوں میں چار انسانی اسمگلر بھی ہیں، جنہوں نے تارکین وطن کو پیسے لے کر لیبیا سے یونان منتقل کیا۔

    لیبیا اور یونان کشتی حادثات میں ملوث 40 انسانی اسمگلرز کے نام کنٹرول لسٹ میں شامل

    13 دسمبر کو یونان کے جزیرہ کریٹ کے جنوب میں کشتیاں الٹنے کا خوفناک واقعہ ہوا جس میں 40 پاکستانی جان کی بازی ہار گئے، حکام کے مطابق حادثے میں جان حق ہونے واے افرد غیر قانونی طور پر ڈنکی لگا کر یونان جانے کی کوشش کر رہے تھے کہ اس دوران کشتیاں حادثہ کا شکار ہو گئی۔

    اس سے قبل جون 2023 کے مہینے میں لیبیا سے اٹلی جانے والی کشتی ایڈریانا کے ساتھ یونان کے پانیوں میں پیش آنے والے واقعے میں بھی 750 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

  • یونان : کشتی الٹنے سے متعدد پاکستانی تارکین وطن جاں بحق

    یونان : کشتی الٹنے سے متعدد پاکستانی تارکین وطن جاں بحق

    یونان کے ساحلی علاقے میں پاکستانی تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے سے 5 افراد ڈوب کر جاں بحق ہوگئے۔ وزیر داخلہ محسن نقوی نے پاکستانیوں کی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یونان کے جنوبی جزیرے گاؤڈوس کے قریب لکڑی سے بنی کشتی الٹنے سے کم از کم 5 غیر قانونی تارکین وطن ڈوب کر جاں بحق ہوگئے ہیں،جن کا تعلق پاکستان سے بتایا جا رہا ہے۔

    یونانی کوسٹ گارڈ کا کہنا ہے کہ بحیرہ روم میں جنوبی جزیرے گیوڈوس کے قریب کشتی الٹنے کے واقعے میں 39 تارکین وطن کو بچا لیا گیا جن میں سے زیادہ تر کا تعلق پاکستان سے ہے۔

    کشتی حادثے میں 40 افراد لاپتہ ہوگئے، تاہم مسافروں کی تلاش اور امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ابتدائی اطلاعات کے مطابق مذکورہ کشتی لیبیا سے روانہ ہوئی تھی۔

    کوسٹ گارڈز کی کشتیاں، تجارتی جہاز، ایک اطالوی فریگیٹ اور بحری طیارے جمعے کی رات یونانی حکام کو واقعے کے بارے میں آگاہ کیے جانے کے بعد سے علاقے کی تلاشی لے رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ 2015-2016میں مشرق وسطیٰ، افریقہ اور ایشیا سے آنے والے تارکین وطن اور پناہ گزینوں کے لیے یونان یورپی یونین کا پسندیدہ گیٹ وے رہا ہے۔

    کریٹ اور اس کے چھوٹے سے ہمسایہ ملک گاؤڈوس، جو وسطی بحیرہ روم میں نسبتاً الگ تھلگ ہیں، تارکین وطن کی کشتیوں اور بحری جہازوں کے تباہ ہونے کے واقعات میں گزشتہ ایک سال کے دوران اضافہ ہوا ہے۔

    علاوہ ازیں کشتی الٹنے کا واقعہ پر وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے پاکستانی شہریوں کے جاں بحق ہونے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے انسانی اسمگلنگ میں ملوث افراد کیخلاف تحقیقات کا حکم دیا ہے۔

    محسن نقوی نے ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ رفعت مختار راجہ کی سربراہی میں انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی، کمیٹی واقعے کی تحقیقات کرکے 5روز میں رپورٹ وزیر داخلہ کو پیش کرے گی۔

    ان کا کہنا ہے کہ انسانی اسمگلنگ ناقابل برداشت جرم ہے، ملوث مافیا اب تک کئی گھر اجاڑ چکا ہے، اس مافیا کی سرکوبی کیلئے ایف آئی اے بلاامتیاز ملک گیر ایکشن لے۔

  • یونان جانے کے خواہش مندوں کیلئے اہم خبر

    یونان جانے کے خواہش مندوں کیلئے اہم خبر

    یورپی ملک یونان جانے کے خواہش مند افراد کے لئے اہم خبر سامنے آگئی، یونان نے ملک میں چند لاکھ یوروز کی سرمایہ کاری کرنے والوں کے لیے 5 سال کے ریزیڈنٹ پرمٹ کی سکیم متعارف کروائی ہے، جسے گولڈن ویزا بھی کہا جاتا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق رہائشی اجازت نامہ خریداروں کے خاندان کے افراد (فرسٹ ڈگری رشتہ داروں) پر بھی لاگو ہوتا ہے اور ایسے رشتہ داروں کو بھی 5 سال کا ویزا ملتا ہے۔ یونان کے اس گولڈن ویزے کے حامل افراد پوری یورپی یونین میں آزادانہ طور پر منتقل ہو سکتے ہیں۔

    یورپی یوین سے باہر کے کسی بھی ملک کا کوئی شہری جو چاہتا ہے کہ یونان کا گولڈن ویزا حاصل کرلے، اسے یونان کے بڑے شہروں یا جزائر میں 8 لاکھ یورو کی سرمایہ کاری کرنے کی ضرورت ہے، تاہم کئی دیگر علاقوں میں صرف 4 لاکھ یورو کی سرمایہ کاری کی شرط رکھی گئی ہے۔

    یورپی ملک یونان کی وزارت خزانہ کے مطابق خریدی گئی جائیدادیں کرائے پر تو دی جا سکتی ہیں لیکن انہیں ‘ایئر بی این بی‘ جیسے پلیٹ فارمز پر ‘ہالیڈے ہومز‘ کے طور پر کرائے پر نہیں دے سکتے۔

    یونانی میڈیا کا کہنا ہے کہ حالیہ برسوں میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کی جانب سے ریئل اسٹیٹ کی خریداری کے باعث اپارٹمنٹس اور مکانات کی قیمتوں میں بڑا اضافہ ہوا ہے۔

    سعودی فرمانروا نے اہم شاہی فرمان جاری کردیا

    یونان کی وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ سال 2023 میں یونان میں گولڈن ویزوں کے اجرا سے ڈھائی ارب یورو کی آمدنی حاصل ہوئی تھی، گزشتہ سال یونان میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کی طرف سے مکانوں کی خریداری کی کل 8516 درخواستیں جمع کرائی گئیں، ان میں سے 1802 سرمایہ کاروں کو املاک کی خریداری کی اجازت بھی مل گئی تھی۔

  • یونان میں‌ بم حملے کی تفتیش میں‌ مطلوب اسرائیلی شہری گرفتار

    یونان میں‌ بم حملے کی تفتیش میں‌ مطلوب اسرائیلی شہری گرفتار

    ایتھنز: یونان کی پولیس نے بین الاقوامی وارنٹ پر ایک مفرور اسرائیلی کو گرفتار کیا ہے، جو اسرائیل کو بم حملے کی تفتیش اور ڈکیتی میں مطلوب ہے۔

    روئٹرز کے مطابق 36 سالہ مفرور اسرائیلی جعلی پاسپورٹ پر یونان میں داخل ہوا تھا، اور اسرائیل میں ایک شخص کو بم حملے کے ذریعے قتل کی کوشش میں ملوث ہونے پر زیر تفتیش تھا، جب کہ ڈکیتی کے الزام میں 25 ماہ قید کی سزا بھگتنے کے لیے بھی اسرائیل کو مطلوب ہے۔

    یونان پولیس کی رپورٹ کے مطابق انھیں 5 اگست کو انٹرپول کی طرف سے الرٹ کیا گیا تھا، اور اسرائیل کی جانب سے ریڈ وارنٹ کا بتایا گیا تھا، یونان پولیس نے بتایا کہ اسرائیلی ملزم 20 جولائی کو جعلی سفری دستاویز کے ذریعے یونان میں داخل ہوا تھا۔

    پولیس نے مزید بتایا ہے کہ مفرور ملزم کو 6 اگست کو وسطی ایتھنز میں یہودی عبادت گاہ کے قریب ایک ریستوران کے باہر سے گرفتار کیا گیا۔ عدالتی دستاویزات کے حوالے سے بتایا گیا کہ مفرور اسرائیلی کو یونان کے تفتیشی اداروں کے سامنے پیش کیا گیا ہے جہاں سے اسے حراست میں لینے کا حکم جاری کیا گیا۔

  • ویڈیو: تاریخی شہر کا آسمان دیکھتے ہی دیکھتے نارنجی ہو گیا، لوگ خوفزدہ

    ویڈیو: تاریخی شہر کا آسمان دیکھتے ہی دیکھتے نارنجی ہو گیا، لوگ خوفزدہ

    ایتھنز: یونان کے تاریخی شہر ایتھنز کا آسمان دیکھتے ہی دیکھتے نارنجی ہو گیا، جسے دیکھ کر کچھ لوگ خوف زدہ ہو گئے اور کچھ لوگ ویڈیوز بنانے لگے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یونان کا دارالحکومت ایتھنز منگل کے روز مٹی کے طوفان کی زد میں آ گیا ہے، جس سے اس کی فضا نارنجی رنگ کی ہو گئی اور شہر مریخ کی طرح نظر آنے لگا، دراصل افریقہ سے آنے والے گرد و غبار کے طوفان نے ایتھنز کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔

    ایتھنز پر بچھے آسمان کو دھول کے طوفان نے نارنجی بنایا، مٹی کے طوفان نے ایتھنز کے نظام زندگی کو درہم برہم کر کے رکھ دیا، دھول مٹی سے حدِ نگاہ کم ہونے کی وجہ سے ٹریفک کی روانی بری طرح متاثر ہوئی، اور شہریوں کے لیے سفر کرنا مشکل ہو گیا، انتظامیہ نے لوگوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایات جاری کیں۔

    حکام کا کہنا ہے کہ دھول کے بادل صحرائے صحارا سے اڑے تھے، جنھیں تیز جنوبی ہواؤں نے ایتھنز اور دوسرے شہروں تک پہنچایا اور اس سے یونانی دارالحکومت کی فضا دن کی روشنی کے آخری گھنٹوں میں مریخ کی طرح بن گئی۔

    ایتھنز اور دوسرے شہروں کو جس پیلے نارنجی کہرے نے ڈھانپا تھا، وہ جنوب سے چلنے والی تیز ہواؤں کے کئی دنوں کے بعد نمودار ہوا تھا، جس پر حکام کی جانب سے سانس لینے کے خطرات کی وارننگ جاری کی گئی، ایتھنز آبزرویٹری کے موسمی تحقیق کے ڈائریکٹر کوسٹاس لاگووارڈوس نے کہا کہ یہ مارچ 2018 کے بعد سے ملک میں آنے والا بدترین کہرا ہے۔

    ماہرین کے مطابق صحرائے صحارا ایک سال میں 60 سے 200 ملین ٹن معدنی دھول چھوڑتی ہے، سب سے بڑے ذرات تو تیزی سے زمین پر واپس آ جاتے ہیں، لیکن سب سے چھوٹے ذرات ہزاروں کلومیٹر کا سفر کر سکتے ہیں، اور تیز ہواؤں کی زد پر ممکنہ طور پر پورے یورپ تک پہنچ سکتے ہیں۔

    یونانی محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ آسمان آج بدھ سے صاف ہونا شروع ہو جائے گا۔

  • یورپ ایک کے بعد ایک مصیبت کی زد پر، یونان، ترکیہ اور بلغاریہ میں سیلاب

    یورپ ایک کے بعد ایک مصیبت کی زد پر، یونان، ترکیہ اور بلغاریہ میں سیلاب

    یونان: یورپ ایک کے بعد ایک مصیبت کی زد پر ہے، جنگلاتی آگ کے بعد یورپ میں شدید بارشوں اور سیلاب نے تباہی مچا دی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق سیلاب سے یونان، ترکیہ اور بلغاریہ میں 8 افراد ہلاک اور متعدد لاپتا ہو گئے ہیں، جنگلات میں آگ لگنے کے بعد یونان تباہ کن سمندری طوفان کی زد میں آ گیا ہے۔

    طوفان ڈینیئل نے مغربی اور وسطی یونان میں تباہی مچا دی، سیلابی پانی راستے میں آنے والی ہر شے کو بہا لے گیا، مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ مختلف حادثات میں 2 افراد ہلاک اور متعدد لاپتا ہو گئے ہیں۔

    سیلاب کے سبب مختلف حادثات میں ترکیہ میں 4 افراد جان سے گئے، استبول میں گلی محلے ندی نالوں میں تبدیل ہو گئے، گاڑیاں پانی میں ڈوب گئیں، لوگ تیرنے پر مجبور ہو گئے، شہریوں کی مدد کے لیے فوج کو طلب کر لیا گیا ہے۔

    بلغاریہ میں 311 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی، موسلادھار بارش سے سرحد ی صوبہ سیلاب کی زد میں آ گیا ہے، جس کی وجہ سے حکام نے ایمرجنسی نافذ کر دی ہے۔ بارش کے باعث لاکھوں افراد بجلی سے محروم ہو گئے ہیں، اور سینکڑوں پروازیں منسوخ ہو گئیں، کاروبارِ زندگی ٹھپ ہو گیا، اسکول بھی بند ہو گئے ہیں۔

  • ’کشتی ڈوب چکی تھی، بے رحم ایجنٹ نے بہ حفاظت پہنچنے کی خوش خبری سناکر مٹھائی کے پیسے لے لیے‘

    ’کشتی ڈوب چکی تھی، بے رحم ایجنٹ نے بہ حفاظت پہنچنے کی خوش خبری سناکر مٹھائی کے پیسے لے لیے‘

    ڈسکہ: یونان کشتی حادثے کے سلسلے میں انسانی اسمگلرز کے انسانیت سوز رویوں کی مزید تفصیلات سامنے آ رہی ہیں، کشتی کے ایک لاپتا مسافر زین کے والد نے افسوس ناک صورت حال کی نشان دہی کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یونان میں ڈوبنے والی کشتی کے ایک لاپتا مسافر زین کا تعلق پنجاب کے شہر ڈسکہ سے ہے، زین کے والد نے اے آر وائی نیوز کے ساتھ گفتگو میں انکشاف کیا کہ یہ کوئی غیر قانونی سفر نہیں تھا بلکہ انسانی اسمگلرز نے انھیں ایک قانونی سفر کا بتایا تھا۔

    زین کے والد نے بتایا کہ انھوں نے اس سفر کے لیے 25 لاکھ روپے دیے تھے، اتنی بڑی رقم دینے کی وجہ قانونی سفر ہی تھی، انھوں نے کہا کہ پچیس لاکھ روپے انھوں نے کوئی غیر قانونی سفر کے لیے نہیں دیے تھے۔

    زین کے والد نے ایک اور دل دہلا دینے والے انسانیت سوز رویے کا بھی انکشاف کیا، انھوں نے کہا کشتی ڈوبنے کے بعد ایجنٹوں نے انھیں بہ حفاظت پہنچنے کی خوشخبریاں بھی سنائی تھیں۔

    غم زدہ والد نے مزید بتایا کہ کشتی ڈوب چکی تھی لیکن اس کے باوجود بے رحم ایجنٹ آیا اور بقایا رقم، اور مٹھائی کے 5 ہزار لے گیا۔

  • مظاہرے اور یو این وارننگ، یونان میں 9 مصری انسانی اسمگلرز گرفتار

    مظاہرے اور یو این وارننگ، یونان میں 9 مصری انسانی اسمگلرز گرفتار

    ایتھنز: یونان میں مظاہروں اور یو این وارننگ کے بعد 9 مصری انسانی اسمگلرز گرفتار کر لیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق یونان میں تارکین وطن کی کشتی حادثے میں غفلت پر عوام کا احتجاج اور اقوام متحدہ کی وارننگ کام کر گئی، حکام نے انسانی اسمگلرز کے خلاف کریک ڈاؤن میں 9 مصری باشندے گرفتار کر لیے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق انسانی اسمگلنگ میں ملوث گرفتار مصری باشندوں کو عدالت میں پیش کر دیا گیا ہے جہاں انھوں نے فردِ جرم سے انکار کر دیا۔

    بی بی سی کے مطابق پکڑے گئے مشتبہ افراد کی عمریں 20 سے 40 سال کے درمیان بتائی گئی ہیں، ان پر انسانوں کی اسمگلنگ اور دیگر جرائم کا الزام ہے، ان میں سے ایک کے وکیل نے کہا کہ اس کا مؤکل مسافر تھا، اسمگلر نہیں۔

    واضح رہے کہ بی بی سی نے جہاز کے تباہ ہونے کے بارے میں یونانی کوسٹ گارڈ کے بیان پر شک ظاہر کرنے والے شواہد منکشف کر دیے ہیں۔

    دوسری جانب اس حادثے میں بچ جانے والے 12 پاکستانیوں سمیت 104 افراد کو مہاجرین کے کیمپ منتقل کر دیا گیا ہے، جہاں سلاخوں کے آر پار کھڑے شامی بھائیوں کی ملاقات کے موقع پر رقت آمیز مناظر دیکھے گئے، حادثے میں بچ جانے والا نوجوان بڑے بھائی کو دیکھ کر جنگلے کے پار کھڑا پھوٹ پھوٹ کر روتا رہا۔

  • یونان میں تارکینِ وطن سے متعلق پالیسیوں کے خلاف شہری سراپا احتجاج بن گئے

    یونان میں تارکینِ وطن سے متعلق پالیسیوں کے خلاف شہری سراپا احتجاج بن گئے

    ایتھنز: یونان میں تارکینِ وطن سے متعلق پالیسیوں کے خلاف شہری سراپا احتجاج بن گئے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یونان بھر میں بدھ 14 جون کو ہونے والے الم ناک کشتی حادثے کے بعد احتجاج شروع ہو گیا ہے، جس میں پاکستانیوں سمیت سینکڑوں تارکین وطن کی جانیں گئیں۔

    ملک کے دارالحکومت ایتھنز سمیت مختلف شہروں میں عوام سراپا احتجاج بن گئے ہیں، پناہ گزینوں کو بچانے کے ناکافی اقدامات پر عوام نے حکام کے خلاف شدید نعرے بازی کی، مظاہرین کے پتھراؤ کا جواب پولیس نے آنسو گیس کی شیلنگ سے دیا۔

    مظاہرین نے بینرز بھی اٹھا رکھتے تھے جن پر یونانی اور یورپی مہاجرین اور ہجرت کی پالیسی کی مذمت کی گئی تھی، بینرز پر لکھا تھا کہ ’’انھوں نے بحیرہ روم کو ایک مائع قبرستان بنا دیا ہے، ہم کبھی بھی مذبح خانے کے عادی نہیں بنیں گے۔‘‘

    یونان کشتی حادثے سے متعلق برطانوی اخبار کے تہلکہ خیز انکشافات، ڈوبنے والے پاکستانیوں کی تعداد 298 ہے

    ادھر یونانی حکام پر الزام لگایا گیا ہے کہ انھوں نے تارکین وطن کو بچانے کے لیے فوری طور پر کوئی رد عمل ظاہر نہیں کیا، یونانی حکام کو کشتی کے الٹنے سے کئی گھنٹے قبل متنبہ کیا گیا تھا کہ یہ مصیبت میں ہے۔

    اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے یورپ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مستقبل میں ایسی آفات کی تکرار کو روکنے کے لیے زیادہ مؤثر ہجرت پالیسی نافذ کرے۔