Tag: Green

  • حریم فاروق کی سبز ساڑھی میں خوبصورت تصاویر

    حریم فاروق کی سبز ساڑھی میں خوبصورت تصاویر

    معروف اداکارہ حریم فاروق کی سبز ساڑھی میں خوبصورت تصاویر وائرل ہوگئیں، مداح ان کی خوبصورتی دیکھ کر حیران ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق اداکارہ حریم فاروق نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر اپنی نئی تصاویر پوسٹ کیں۔

    تصاویر میں حریم نے سبز رنگ کی خوبصورت ساڑھی پہن رکھی ہے جو ڈیزائنر نومی انصاری کی ڈیزائن کردہ ہے۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Hareem Farooq (@hareemfarooq)

    ساڑھی کے ساتھ ان کے زیورات کا انتخاب اور میک اپ کا انداز بھی خوب ہے۔

    تصاویر کے ساتھ حریم نے کیپشن لکھا، کہ جب آپ کے گرد سب کچھ پھیکا پڑنے لگے تو سبز رنگ پہنیں۔

    سوشل میڈیا صارفین نے ان کے لک کو خوب سراہا، اب تک ہزاروں افراد نے ان کی تصاویر کو لائیک کیا اور اس پر مختلف تعریفی تبصرے کیے۔

    خیال رہے کہ حریم فاروق اب تک متعدد فلموں اور ڈراموں میں اپنی اداکاری کا لوہا منوا چکی ہیں۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Hareem Farooq (@hareemfarooq)

  • گھاس کا رنگ سبز کیوں ہوتا ہے؟

    گھاس کا رنگ سبز کیوں ہوتا ہے؟

    پھولوں کے مختلف رنگ ہوتے ہیں لیکن کیا آپ نے کبھی غور کیا ہے کہ گھاس کا رنگ صرف سبز ہی کیوں ہوتا ہے؟ آئیں آج اس سوال کا جواب جاننے کی کوشش کرتے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق گھاس کا سبز رنگ کلوروفل کی وجہ سے ہے، اس کا تعلق طول موج اور سیلولر اجزا سے بھی ہے جسے آرگنیلز اور فوٹو سنتھیسز کہتے ہیں، جنہیں پودے سورج کی روشنی سے خوراک بنانے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔

    کلورو پلاسٹ کہلانے والے چھوٹے آرگنیلز کے اندر کلوروفل کے مالیکیول پھنسے ہوئے ہوتے ہیں۔

    سائنس، انسانیت اور ثقافت کے ایک آن لائن میوزیم وی ایگزبٹس کے مطابق، کلوروفل کا ایک مالیکیول اپنے مرکز میں ایک میگنیشیم آئن پر مشتمل ہوتا ہے جو ایک پورفرین سے منسلک ہوتا ہے، یہ ایک بڑا نامیاتی نائٹروجن مالیکیول ہے۔

    یہ مالیکیول نظر آنے والی روشنی کی کچھ طول موجوں کو جذب کرتا ہے، بنیادی طور پر سرخ (ایک لمبی طول موج) اور نیلی، ایک چھوٹی طول موج۔ برقی مقناطیسی سپیکٹرم کا سبز خطہ جذب نہیں ہوتا اور اس کی بجائے آپ کی آنکھوں کے سامنے جھلکتا ہے اور آپ گھاس کا سبز رنگ دیکھ پاتے ہیں۔

    کلوروفل آپ کے لان کو سبز رنگ سے رنگنے سے زیادہ کام کرتا ہے، یہ فوٹو سنتھیسز کے لیے اہم ہے، جس میں ایک پودا سورج کی توانائی کو نشوونما کے لیے کاربن ڈائی آکسائیڈ اور پانی کو خوراک میں بدلنے کے لیے استعمال کرتا ہے۔

    شوگر بنانے کا یہ عمل کلوروپلاسٹ کے اندر ہوتا ہے۔

    نیشنل جیوگرافک کی رپورٹ کے مطابق، اس ڈھانچے کے اندر کلوروفل (اور کچھ حد تک دیگر رنگ) سورج کی روشنی کو جذب کرتے ہیں اور اس روشنی سے توانائی کو دو توانائی ذخیرہ کرنے والے مالیکیولز میں منتقل کرتے ہیں۔

    پھر پودا اس توانائی کو کاربن ڈائی آکسائیڈ اور پانی کو شکر میں بدلنے کے لیے استعمال کرتا ہے، مٹی میں موجود غذائی اجزا کے ساتھ مل کر پودے ان شکروں کو پودوں کے مزید سبز حصوں کی تعمیر کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔

    لیکن کلوروفل صرف نظروں کی دیدہ زیبی کے لیے نہیں ہے۔ یہ فوٹوسنتھیسز کے عمل میں بھی اہم طور پر شمار ہوتا ہے، جس کے ذریعے پودے ایک غیر نامیاتی مواد (روشنی) کو قابل استعمال، نامیاتی مواد (شوگر) میں تبدیل کرتے ہیں۔

  • ترکی کے آسمان پر جلتا ہوا گولہ، کیا کسی میزائل اور سیٹلائٹ میں تصادم ہوا؟

    ترکی کے آسمان پر جلتا ہوا گولہ، کیا کسی میزائل اور سیٹلائٹ میں تصادم ہوا؟

    ترکی کے آسمان پر جلتے بھڑکتے سبز رنگ کے شہاب ثاقب نے خوف کی لہر دوڑا دی اور لوگ اسے اڑن طشتری سمجھ بیٹھے۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق ترکی کے شہر ازمیر میں گزشتہ رات 2 بجے آسمان پر سبز رنگ کا جلتا ہوا گولہ دیکھا گیا جس کی تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہیں۔

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ آسمان سے ایک گولہ تیزی سے زمین کی طرف بڑھ رہا لیکن اچانک اس میں سبز رنگ کی آگ بھڑک اٹھتی ہے اور آسمان پر سبز رنگ چھا جاتا ہے۔

    صارفین کا کہنا ہے کہ یہ شاید کوئی اڑن طشتری تھی جو بے قابو ہوگئی، کچھ افراد نے تبصرہ کیا کہ یہ کوئی میزائل تھا جو کسی سیٹلائٹ سے جا ٹکرایا ہے۔

    تاہم سوشل میڈیا پر ہی آسٹرو فزکس کے ایک پروفیسر نے اس کی وضاحت کردی۔

    پروفیسر کا کہنا تھا کہ خلا سے برسنے والے ٹکڑے اکثر زمین کی فضا میں داخل ہونے سے پہلے ہی جل جاتے ہیں اور یہ بھی انہی میں سے ایک تھا، جو ٹکڑا صحیح سلامت زمین پر گر جائے اسے شہاب ثاقب کہا جاتا ہے۔

    پروفیسر کے مطابق ہر سال جولائی اور اگست میں خلا سے پتھروں کی بارش ہوتی ہے اور فی گھنٹہ 50 شہاب ثاقب کے ٹکڑے زمین کی طرف گرتے ہیں لیکن زیادہ تر زمین کی فضا میں داخل ہونے سے پہلے ہی جل کر بھسم ہوجاتے ہیں۔

    پروفیسر کی اس وضاحت کے بعد خوفزدہ شہریوں کی کچھ تسلی ہوئی اور وہ پرسکون ہوئے۔

  • ورلڈ کپ 2019 کے لیے قومی کرکٹ ٹیم نے تیاریاں تیز کردیں

    ورلڈ کپ 2019 کے لیے قومی کرکٹ ٹیم نے تیاریاں تیز کردیں

    لاہور: آئی سی سی ورلڈکپ دو ہزارانیس کے لیے قومی کرکٹ ٹیم نے تیاریاں تیز کردیں، قذافی اسٹیڈیم میں کھلاڑیوں نے جم کر مشقیں کیں۔

    تفصیلات کے مطابق قذافی اسٹیڈیم لاہو میں ٹریننگ کیمپ جاری ہے، ورلڈ کپ کے لیے حتمی اسکواڈ تشکیل دینے کے حوالے سے سلیکشن کمیٹی ٹریننگ کا جائزہ لے رہی ہے۔

    اسکواڈ میں جگہ بنانے کے لیے قذافی اسٹیڈیم لاہور میں گرین شرٹس کی بھرپور مشقیں جاری ہیں۔ بیٹنگ، بولنگ اور فیلڈنگ کے سیشن میں فٹنس کو جانچا گیا۔

    پریکٹس سیشن میں کپتان سرفراز احمد سمیت اکیس کھلاڑی ٹریننگ کا حصہ ہیں، انگلینڈ کون کون جائے گا؟ حتمی اسکواڈ تشکیل دینے کے لیے سلیکشن کمیٹی ٹریننگ کا جائزہ لے رہی ہے۔

    یاد رہے کہ قومی کرکٹ ٹیم 23 اپریل کو لندن روانہ ہوگی جہاں انگلینڈ کے خلاف سیریز کھیلی جانی ہے۔

    پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان ون ڈے میچ 8 مئی کو اوول، گیارہ مئی کو ساؤتھمپٹن، 14 مئی کو برسٹل، 17 مئی کو ٹرینٹ برج اور 19 مئی کو لیڈز میں کھیلا جائے گا۔

    ورلڈ کپ: قومی ٹیم کا فٹنس ٹیسٹ کا مرحلہ مکمل، 18 اپریل کو ٹیم کا اعلان ہوگا

    ورلڈ کپ 30 مئی سے شروع ہوگا اور قومی ٹیم اپنی مہم کا آغاز 31 مئی کو ٹرینٹ برج میں ویسٹ انڈیز کے خلاف میچ سے کرے گی۔

  • چھپکلیوں کے خون کا رنگ ہرا کیوں ہوتا ہے؟ سائنسدانوں نے پتہ لگالیا

    چھپکلیوں کے خون کا رنگ ہرا کیوں ہوتا ہے؟ سائنسدانوں نے پتہ لگالیا

    چھپکلی رینگنے والے کیڑوں کے گروہ کا ایک بڑی تعداد میں پایا جانے والی رکن ہے، جس کی دنیا بھر میں تقریباً پانچ ہزار اقسام ہیں اور یہ براعظم انٹارکٹیکا کے علاوہ سارے براعظموں میں پائی جاتی ہیں۔

    چھپکلیاں ایسی مخلوق ہیں کہ دنیا کا کوئی کونہ ان کی دسترس سے باہر نہیں اوریہ حیرت انگیز طور پر ہر جگہ اور ہر عمارت میں پہنچ جاتی ہیں۔

    حال ہی میں کی جانے والی ایک تحقیق میں سائنسدانوں نے معلوم کیا ہے کہ نیوگنی کے جزیرے پر پائی جانے والی چھپکلیوں کے خون کا رنگ سبز کیوں ہوتا ہے؟ یہ سوال سائنس دانوں کو پریشان کر رہا تھا کہ ان کے سبز خون کی وجوہات کیا ہیں؟ یعنی دنیا میں زیادہ تر جانوروں کا خون سرخ ہے، تو پھر ان چھپکلیوں کو لہو سبز کیوں ہے؟

    چھپکلیوں کے ڈی این اے کے نمونے حاصل کرنے کے بعد ان مختلف چھپکلیوں کے سبز خون کی وجوہات جاننے میں کسی حد تک کامیاب ہوگئے ہیں، سائنس دانوں نے اس تحقیق کے لیے سبز خون کی حامل چھ مختلف چھپکلیوں اور ان کی 45 قریبی انواع کے ڈی این اے کی جانچ کی۔

    ایسی چھپکلیوں کے ڈی این اے کی جانچ کے بعد سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ خون کے سبز ہونے کی وجہ ان چھپکلیوں کے جسم میں ایک خاص زہریلے مادے بیلی وَیردِن کی زیادہ مقدار ہے۔

    سائنس دانوں کے مطابق اس عام سے سبز زہریلے مادے کی وجہ سے ممکنہ طور پر چھپکلیوں کا خون سبز ہوتا ہے۔ سائنسدانوں کے مطابق ان کا تعلق ممکنہ طور پر شِنکس نامی چھپکلی کی قسم سے ہے اور ان تمام نے نیو گنی کے اس جزیرے پر چار مختلف ادوار میں ارتقائی نمو پائی۔

    محققین کے مطابق اس چھپکلی کے جد امجد یقینی طور پر سرخ خون والے تھے، مگر ان سبز رنگ والی مختلف نوع کی چھپکلیوں کا آپس میں کوئی گہرا تعلق نہیں ہے۔

    امریکا کی لوئزیانا یونیورسٹی کے میوزیم آف نیچرل سائنس سے وابستہ ارتقائی حیاتیات کے ماہر ذخاری روڈریگیز کے مطابق ان چھپکلیوں کا تعلق سرخ خون والے جانوروں ہی کے اجداد سے ہے اور سبز خون ان مختلف چھپکلیوں میں آزادانہ اور علیحدہ ارتقائی عمل کے ذریعے پیدا ہوا،۔

    اس کا مطلب ہے کہ خون کی سبز رنگت ان چھپکلیوں کے لیے فائدہ مند خصوصیت کی حامل ہو گی، سائنسدانوں کے مطابق تحقیق کے نتائج کے بعد میں اسے انسانوں میں یرقان کے علاج کے لیے استعمال کیا جائے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔