Tag: Green tea

  • وزن میں کمی کیلیے یہ ’قہوہ‘ انتہائی مفید ہے

    وزن میں کمی کیلیے یہ ’قہوہ‘ انتہائی مفید ہے

    سبز چائے جسے انگریزی میں گرین ٹی بھی کہا جاتا ہے اس کے بہت سے فوائد ہیں، جن میں وزن میں کمی، امراض قلب سے بچاؤ اور دماغی کارکردگی کو بہتر بنانا شامل ہیں۔

    تاہم دوسری جانب ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ کچھ لوگوں کو اس کے مضر اثرات کا سامنا بھی ہو سکتا ہے، جیسے نیند میں خلل، اضطراب اور ہاضمے کے مسائل وغیرہ۔

    گرین ٹی کے فوائد

    گرین ٹی میٹا بولزم کو بڑھاتی ہے اور چربی جلانے میں مدد دیتی ہے، کولیسٹرول کم کرنے اور دل کی بیماریوں کے خطرے کو کم کرنے میں بھی معاون ہے۔

    اس کے علاوہ اینٹی آکسیڈنٹس دماغ کو بڑھاپے سے بچاتے ہیں اور ذہنی کارکردگی کو بہتر بناتے ہیں۔گرین ٹی میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس کینسر کے خطرے کو کم کرتے ہیں۔

    آج ہم آپ کو ایسی گرین ٹی یا قہوہ بنانے کا طریقہ بیان کر رہے ہیں کہ جس کو نوش کرنے سے ہاضمہ بہترین اور وزن میں نمایاں کمی محسوس ہوگی۔

    قہوہ بنانے کا طریقہ

    پانی ۔۔۔ ڈیڑھ گلاس
    چھوٹی الائچی ۔۔۔ 4 عدد
    پودینے کی پتیاں ۔۔۔ 5 گرام
    سونف ۔۔۔ ایک چائے کا چمچ
    سونٹھ ۔۔۔ دو عدد ٹکڑے

    ان تمام اشیاء کو پانی میں ملاکر جوش دیں۔ اس کو اتنا پکائیں کہ پانی ایک گلاس یا اس سے تھوڑا کم رہ جائے تو اس کو چھان لیں۔ اس کے بعد آخر میں آدھا چمچ میٹھا سوڈا بھی شامل کرلیں

    اس کے علاوہ ذائقے کو بہتر بنانے کیلیے اس میں حسب ذائقہ شہد گڑ یا چینی بھی شامل کرسکتے ہیں۔

    یہ قہوہ آپ کے نظام ہاضمہ کو تو بہتر کرے گا ہی لیکن ساتھ ہی جو لوگ اپنا وزن کم کرنے کے خواہشمند ہیں ان کیلیے بھی یہ قہوہ بے حد مفید ہے۔ لہٰذا گرین ٹی کو اپنی روزمرہ زندگی کا حصہ بنائیں اور اس کے فوائد سے لطف اندوز ہوں۔

  • دہکتے انگاروں والی سبز چائے کیسے تیار کی جاتی ہے؟

    دہکتے انگاروں والی سبز چائے کیسے تیار کی جاتی ہے؟

    چمن : صوبہ خیبر پختونخوا میں انتہائی سرد موسم میں دہکتے کوئلے پر بننے والی سبز چائے شہریوں کا مرغوب مشروب ہے۔

    چمن سمیت شمالی بلوچستان ان دنوں شدید سردی کی لپیٹ میں ہے، اس کی شدت کو کم کرنے کیلئے شہریوں نے قہوہ خانوں کا رخ کرلیا ہے جہاں دہکتے ہوئے کوئلوں پر بنی چائے ذوق و شوق سے پی جاتی ہے۔

    جگہ جگہ چائے خانوں میں لوگوں کا رش نظر آتا ہے۔ پشتونوں کی یہ روایتی سبز چائے نہ صرف کوئلے پر بنتی ہے بلکہ یہ مٹی کے برتن میں الائچی اور ادرک ڈال کر بنائی جاتی ہے جس کے سبب اس چائے کا اپنا ذائقہ اور مزہ ہوتا ہے۔

    اے آر وائی نیوز چمن کے نمائندے اختر گلفام کی رپورٹ کے مطابق شہریوں کا کہنا ہے کہ یہ چائے سردی میں بہت فائدہ دیتی ہے اس سے جسم گرم رہتا ہے ہم اسے بہت شوق سے پینے آتے ہیں۔

    یاد رہے کہ سبز چائے نہ صرف وزن کی کمی کے حوالے سے مشہور ہے بلکہ صحت کے حوالے سے دیگر فوائد کے لیے بھی معروف ہے۔ یہ نظام ہاضمہ میں مدد دینے کے ساتھ قوت مدافعت میں اضافہ کرتی ہے، ذہن کو پرسکون اور دل و دماغ کی صحت کے لیے بھی بہت مفید ہے۔

    بلاشبہ سبز چائے روایتی چائے اور کافی کے مقابلے میں صحت کے لیے مفید ہے لیکن اس کا قطعی یہ مطلب نہیں کہ آپ اسے دن بھر پیتے رہیں، حیرت انگیز طور پر آپ سبز چائے پینے کے لیے جس وقت کا انتخاب کریں اسی سے آپ اس کی مثبت اور منفی اثرات کا اندازہ لگاسکیں گے۔

  • سبز چائے نقصان دہ بھی ہے؟ لیکن کیسے

    سبز چائے نقصان دہ بھی ہے؟ لیکن کیسے

    جسم سے مضر صحت مادوں کی صفائی اور خصوصی طور پر وزن میں کمی کیلئے سبز چائے کا استعمال ہمارے معاشرے میں کافی حد تک رائج ہے حالانکہ بہت سے لوگ اپنے تئیں وزن کم کرنے کیلئے ڈاکٹر کے مشورے کے بغیر ہی سبز چاہے کا استعمال شروع کردیتے ہیں۔

    وزن میں کمی کے خواہشمند افراد یومیہ 2 سے 4 کپ تک سبز چائے کا استعمال کرتے ہیں مگر اس عمل سے جسم کے اہم ترین عضو جگر کو انتہائی نقصان پہنچ رہا ہے جس کے متعلق جاننا نہایت ضروری ہے۔

    سبز چائے کا استعمال انسانی جسم کے لیے انتہائی مفید قرار دیا جاتا رہا ہے، خصوصاً جو افراد وزن میں کمی چاہتے ہیں وہ دودھ والی روایتی چائے کا استعمال چھوڑ کر سبز چائے کا استعمال شروع کر دیتے ہیں، مگر نئی تحقیق کے نتائج نے محققین کی آنکھیں کھول دی ہیں جس کے بعد سبز چائے کے استعمال کو ترک کرنے کی تجویز دی جا رہی ہے۔

    اسرائیل کی کلیٹ ہیلتھ سروس اور کپلان میڈیکل سینٹر کی جانب سے سبز چائے پر نئی تحقیق کی گئی ہے، اس تحقیق کے نتائج پر مبنی رپورٹ جریدے ”GastroHep“ میں شائع کی گئی ہے۔تحقیق کے نتائج کے مطابق سبز چائے کا استعمال جگر کی سوزش سے لے کر مکمل طور پر اسے ناکارہ بنانے میں مدد گار ثابت ہوتا ہے، سبز چائے کا استعمال جگر کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔

    سبز چائے پر کی گئی تحقیق کے مطابق سبز چائے پینے کے سبب جگر پر آنے والی سوزش کے 100 سے زیادہ دستاویزی کیسز موجود ہیں، یہ سوزش چائے کے پودے میں نباتاتی زہریلے مواد کی براہ راست موجودگی اور غالباً میٹابولک ردِ عمل کا نتیجہ ہے۔

    تحقیق کے مطابق زیادہ سبز چائے پینا خاص طور پر خواتین میں جگر کی خرابی کا باعث بن رہا ہے۔محققین کا کہنا ہے کہ فی الحال یہ واضح نہیں ہوا ہے کہ سبز چائے میں پائے جانے والے کونسے اجزا جگر کو نقصان پہنچانے میں مددگار ثابت ہو رہے ہیں۔

    محققین کی جانب سے اس مطالعے سے یہ نتیجہ بھی اخذ کیا گیا ہے کہ سبز چائے کے ساتھ دیگر جڑی بوٹیوں کو ملا کر پینا بھی جگر کی شدید بیماری کا باعث بن سکتا ہے۔

     

  • سبز چائے سے جگر کو نقصان؟

    سبز چائے سے جگر کو نقصان؟

    سبز چائے کو یوں تو صحت کے لیے فائدہ مند سمجھا جاتا ہے، تاہم حال ہی میں گئی ایک تحقیق سے علم ہوا کہ سبز چائے جگر کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔

    سبز چائے کا استعمال انسانی جسم کے لیے انتہائی مفید قرار دیا جاتا رہا ہے، خصوصاً جو افراد وزن میں کمی چاہتے ہیں وہ دودھ والی روایتی چائے کا استعمال چھوڑ کر سبز چائے کا استعال شروع کر دیتے ہیں۔

    مگر حال ہی میں کی گئی ایک نئی تحقیق کے نتائج نے ماہرین کی آنکھیں کھول دی ہیں جس کے بعد سبز چائے کے استعمال کو ترک کرنے کی تجویز دی جا رہی ہے۔

    اسرائیل کی کلیٹ ہیلتھ سروس اور کپلان میڈیکل سینٹر کی جانب سے سبز چائے پر نئی تحقیق کی گئی ہے، اس تحقیق کے نتائج کے مطابق سبز چائے کا استعمال جگر کی سوزش سے لے کر مکمل طور پر اسے ناکارہ بنانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے، سبز چائے کا استعمال جگر کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔

    اس تحقیق کے مطابق سبز چائے پینے کے سبب جگر پر آنے والی سوزش کے 100 سے زیادہ دستاویزی کیسز موجود ہیں، یہ سوزش چائے کے پودے میں نباتاتی زہریلے مواد کی براہ راست موجودگی اور غالباً میٹابولک ردعمل کا نتیجہ ہے۔

    تحقیق کے مطابق زیادہ سبز چائے پینا خاص طور پر خواتین میں جگر کی خرابی کا باعث بن رہا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ فی الحال یہ واضح نہیں ہوا ہے کہ سبز چائے میں پائے جانے والے کون سے اجزا جگر کو نقصان پہنچانے میں مددگار ثابت ہو رہے ہیں۔

  • سبز چائے کے یہ نقصانات آپ کو حیران کردیں گے

    سبز چائے کے یہ نقصانات آپ کو حیران کردیں گے

    چائے اور خاص طور پر سبز چائے کے بے شمار فوائد ہیں، لیکن ہر شے کی طرح چائے بھی اگر اعتدال سے استعمال نہ کی جائے تو نقصان کا سبب بن سکتی ہے۔

    سبز چائے میں اینٹی آکسیڈینٹ کی کثیر مقدار پائی جاتی ہے جو آپ کو فری ریڈیکل کے نقصان سے بچا کر خلیوں کو صحت مند رکھتی ہے، یہ دماغی افعال کو بہتر بنانے اور وزن کم کرنے میں اپنی مثال نہیں رکھتی، یہی وجہ ہے کہ اسے سپر فوڈ کا درجہ حاصل ہے۔

    تاہم سبز چائے کی زائد مقدار صحت کو متاثر بھی کرسکتی ہے۔

    سبز چائے کا اعتدال میں استعمال اضطراب اور تناؤ کی سطح کو کم کرنے میں مفید ثابت ہوتا ہے تاہم اس کا زائد استعمال نیند کی کمی اور اضطراب کا سبب بنتا ہے، جس کے نتیجے میں آپ بے آرامی اور چڑچڑے پن کا سامنا کرتے ہیں۔

    ایک تحقیق کے مطابق سبز چائے کا زائد استعمال جگر کے لیے مضر ہے۔

    سبز چائے کا کثرت سے استعمال خون میں غذا سے آئرن جذب کرنے کی صلاحیت میں خلل کا سبب بنتا ہے، اس طرح جسم میں آئرن کی کمی اور انیمیا کے مسائل جنم لینے لگتے ہیں۔

    زائد مقدار میں سبز چائے پینے سے سر درد شدت اختیار کر سکتا ہے، ایسے افراد جو سر درد کا اکثر سامنا کرتے ہیں سبز چائے کا زائد مقدار میں استعمال اپنے معالج کے مشورے سے کریں۔

    سبز چائے میں کیفین کی کثیر مقدار پائی جاتی ہے، اس لیے اس کا زیادہ استعمال دل کی دھڑکن کو متاثر کرتا ہے جس کے نتیجے میں بلڈ پریشر بڑھ سکتا ہے۔

    سبز چائے میں موجود ٹیننس نامی مرکب معدے کے کچھ ٹشوز کے سکڑاؤ کا سبب بنتا ہے جس کے نتیجے میں متلی کے ساتھ معدے کے مسائل جنم لینے لگتے ہیں۔

    سبز چائے میں کیفین موجود ہوتا ہے جو آپ کی پرسکون نیند میں خلل کا سبب بن سکتا ہے، ایسے افراد جو بے خوابی کا سامنا کرتے ہیں سبز چائے پینے سے گریز کریں۔

    سبز چائے بے حد افادیت کی حامل ہے تاہم اس کا اعتدال میں استعمال کسی بھی نقصان کا باعث نہیں بنتا، جبکہ دن بھر میں 8 سے زائد کپ غیر محفوظ اور نقصان دہ تصور کیے جاتے ہیں۔

  • زیادہ قہوہ پینا کتنا نقصان دہ؟ ماہرین کا انتباہ

    زیادہ قہوہ پینا کتنا نقصان دہ؟ ماہرین کا انتباہ

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ دن میں پانچ بار سے زیادہ قہوہ کا استعمال صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے

    قہوہ کی بہت ساری اقسام ہیں اور اسے عموماْ صحت کے لیے مفید سمجھا جاتا ہے اور ماہرین صحت بھی کہتے ہیں کہ قہوہ یا سبز چائے کو روزانہ کے مشروب میں شامل کرکے شریانوں کی تنگی اور سختی دور کی جاسکتی ہے جب کہ شوگر، ہائی بلڈ پریشر، ذہنی دباوٗ، موٹاپے اور مختلف بیماریوں سے بچاؤ کے لیے روزانہ کی بنیاد پر سبز چائے کا استعمال کا مشورہ دیا جاتا ہے۔

    لیکن سیانوں نے بھی کہا ہے کہ زیادتی ہر چیز کی بری ہوتی ہے تو بڑوں کے اس مقولے پر ماہرین صحت نے بھی مہر
    لگا دی ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ دن میں کم از کم دو اور زیادہ سے زیادہ پانچ کپ سبز چائے کا استعمال کرنا چاہیے، اس سے زیادہ استعمال صحت کے لیے نقصان دہ ہوسکتا ہے۔

    قہوہ کی زیادتی نیند، خون کی کمی، ذہنی دباوٗ اور ہڈیوں کے بھربھرے پن کا سبب بن سکتی ہے۔

    ویسے سبز چائے جہاں موٹاپے کو کنٹرول کرتی ہے وہیں اس میں کیفین ہونے کے سبب جسمانی اعضا کی کارکردگی بھی بہتر ہوتی ہے۔

    طبی ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ سبز چائے میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس کینسر کے خطرات کو کم کرتا ہے۔

  • قہوہ صحت کے لیے مفید لیکن کون سا قہوہ کس مرض کا علاج؟ جانیے

    قہوہ صحت کے لیے مفید لیکن کون سا قہوہ کس مرض کا علاج؟ جانیے

    یہ بات سب ہی جانتے ہیں‌ کہ قہوہ صحت کے لیے بے حد مفید ہے لیکن کیا آپ یہ بھی جانتے ہیں کہ کون سا قہوہ کس مرض کا علاج ہے؟

    اگرچہ طبی ماہرین کی جانب سے سبز چائے یعنی کہ قہوے کا استعمال تجویز کیا جاتا ہے، تاہم یہ جاننا بھی ضروری ہے کہ کس جُز سے بنا قہوہ کس مرض کے لیے علاج ثابت ہوتا ہے۔

    سادہ سبز چائے: سادہ سبز چائے جہاں بے شمار فوائد کی حامل ہے، وہیں اس کے باقاعدگی سے استعمال کے نتیجے میں ایکنی، کیل مہاسوں سے بچاؤ اور اِن کی افزائش میں کمی ممکن ہے۔

    ادرک کا قہوہ: ادرک سے بنے قہوے کے استعمال سے سر درد کا منٹوں میں علاج ممکن ہے، ادرک سے بنے قہوے کے استعمال کے نتیجے میں پیٹ کی چربی سے بھی چھٹکارا حاصل کیا جا سکتا ہے۔

    پودینے کا قہوہ: پودینے کی سبز پتیوں سے بنے قہوے کا استعمال اپھارے کا بہترین علاج ہے، اس کے استعمال سے پھولا ہوا پیٹ منٹوں میں ٹھیک ہو جاتا ہے، جب کہ اس سے گیس، بدہضمی اور بھاری پن کا علاج بھی ہوتا ہے۔

    دار چینی کا قہوہ: غذائی ماہرین کے مطابق دار چینی سے بنا قہوہ گلے کی خراشوں، نزلہ، زکام اور کھانسی کے لیے مفید ثابت ہوتا ہے، اگر اس میں شہد بھی شامل کر لیا جائے تو ایک ہی دن میں تین پیالیوں سے ہی علاج ہو جاتا ہے۔

    لیموں کا قہوہ: سردی لگنے سے بچاؤ کے لیے سبز چائے میں اگر لیموں اور شہد ملا کر استعمال کیا جائے تو موسمی نزلے زکام اور سردی سے بچا جا سکتا ہے۔

    ہلدی اور ادرک سے بنا قہوہ: ہلدی اور ادرک کا قہوہ پینے کے نتیجے میں موسمی الرجیز، سائی نَس، سانس کی بندش، مٹی سے ہونے والی الرجی سے نجات حاصل ہوتی ہے۔

    تُلسی کے پتوں کا قہوہ: تُلسی کے پتوں (باسِل ٹی، Basil Tea)سے بنے قہوے کے استعمال کے نتیجے میں ذہنی دباؤ کم ہوتا ہے، تُلسی کے پتوں سے بنا قہوہ خوشی محسوس کروانے والے ہامونز کو متحرک کرتا ہے اور فکر مندی، ذہنی دباؤ، پٹھوں سے کھنچاؤ سے نجات دلاتا ہے۔

    کیمومائل کا قہوہ: کیمومائل کے پھولوں (chamomile flowers) سے بنا قہوہ بے خوابی کا بہترین علاج ہے، یہ پھول اگر میسر نہ ہوں تو مارکیٹ میں ٹی بیگ کی شکل میں ملنے والی کیمومائل پتی کا بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔

    سائنسی تحقیق

    انٹرنیشنل جرنل آف فوڈ سائنسز اینڈ نیوٹریشن میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق روزانہ صبح ایک کپ قہوہ پینے کے نتیجے میں انسانی جسم میں مثبت تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں، جن میں نقصان دہ کولیسٹرول اور موٹاپے میں کمی واقع ہونا سر فہرست ہے۔

    ماہرین کے مطابق قہوے کے استعمال سے متعدد قسم کے کینسر سے بھی نجات حاصل ہوتی ہے۔ غذائی ماہرین کا کہنا ہے کہ قہوے میں کیفین کی مقدار پائی جاتی ہے، کیفین کے سبب بھوک میں کمی واقع ہوتی ہے اور جسم سے مضر صحت مادوں کا صفایا ممکن ہوتا ہے۔

  • چائے پینا فائدہ مند، لیکن کون سی؟

    چائے پینا فائدہ مند، لیکن کون سی؟

    حال ہی میں ہونے والی ایک تحقیق سے علم ہوا کہ چائے پینے سے دل کے امراض، دل کے دورے اور فالج کا خطرہ 10 سے 20 فیصد تک کم ہو جاتا ہے۔

    یورپین جرنل آف پریوینٹو کارڈیولوجی کی ایک حالیہ تحقیق کے مطابق جو لوگ ہر ہفتے کم از کم تین کپ چائے پیتے ہیں، انہیں نہ پینے والوں کے مقابلے میں دل کے مسائل کا کم خطرہ درپیش رہتا ہے۔

    چائے کے شوقین لوگوں میں دل کے مسائل کی وجہ سے اموات بھی 22 فیصد کم ہیں اور وہ انہی وجوہات کی بنا پر قبل از وقت اموات سے 15 فیصد کم شکار ہوتے ہیں۔

    چائے کی چاروں اقسام سیاہ، سبز، سفید اور اولونگ سب میں صحت کے مفید نتائج ظاہر ہوتے ہیں، سبز اور سیاہ چائے تو گویا طاقت کا خزانہ ہیں جن کے روزانہ دو یا اس سے زیادہ کپ پینے کی تجویز دی جاتی ہے۔

    صبح سیاہ چائے اور دوپہر میں سبز چائے کا استعمال زیادہ موزوں ہے کیونکہ سبز چائے میں کیفین کم ہوتی ہے اور دن ڈھلنے کے ساتھ کیفین والی چائے کا استعمال اچھا نہیں ہوتا کیونکہ اس سے نیند متاثر ہونے کا خدشہ ہوتا ہے۔

    لیکن خیال رہے کہ یہ سارے فوائد سادہ چائے کے ہیں، دودھ پتی اور دودھ اور شکر سے بھری چائے کے نہیں۔

  • کورونا وائرس سے بچاؤ کیلئے سبز چائے کتنی مؤثر ہے؟

    کورونا وائرس سے بچاؤ کیلئے سبز چائے کتنی مؤثر ہے؟

    قہوہ یا چائے کی مختلف اقسام ہیں اور ان کا استعمال پاکستان میں بہت عام ہے اگر صحت کے حوالے سے بات کی جائے تو سبز چائے (گرین ٹی) کے فوائد بہت ہیں، جس کی وجہ سے دنیا بھر میں اسے مقبولیت حاصل ہے۔

    بیشتر افراد سبز چائے کے فوائد سے واقف ہیں، کیا وزن کی کمی میں مددگار ہونے سے لے کر امراض قلب کا خطرہ کم کرنے تک، یہ گرم مشروب واقعی صحت کے لیے مفید ہے۔

    کیا سبز چائے سے لطف اندوز ہونا کوویڈ 19 سے لڑنے میں بھی مدد فراہم کرتا ہے؟ سوئیڈن میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں یہ عندیہ دیا گیا ہے کہ ایسا ممکن ہوسکتا ہے۔ سوانسیا یونیورسٹی کی اس تحقیق میں کہا گیا کہ سبز چائے کووڈ سے لڑنے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔

    تحقیق کے مطابق سبز چائے میں موجود ایک مرکب گیلو کیچن ممکنہ طور پر ایک دوا کی تیاری میں مددگار ہوسکتا ہے جو کوویڈ 19 سے مقابلہ کرسکے گی۔

    محققین کی جانب سے یہ جانچ پڑتال کی گئی تھی کہ سبزچائے سے کوویڈ19سے مقابلے کے لیے ایک دوا کی تیاری میں کس حد تک مدد مل سکتی ہے۔ محققین کا کہنا تھا کہ قدرت کی قدیم ترین فارمیسی متعدد ادویات کا خزانہ ہے اور ہمارا سوال یہ تھا کہ کیا ان میں سے کوئی ایک مرکب کووڈ کی وبا سے لڑنے میں معاونت کرسکتا ہے؟

    اس مقصد کے لیے محققین نے ایسے قدرتی مرکبات کی جانچ پڑتال کی جن کو پہلے ہی آئی اے ٹیکنالوجی نے دیگر کورونا وائرسز کے خلاف مؤثر قرار دیا تھا۔

    انہوں نے بتایا کہ ہماری دریافت سے عندیہ ملتا ہے کہ سبزچائے میں موجود ایک مرکب کووڈ 19 کا باعث بننے والے کورونا وائرس سے لڑنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ تحقیق ابھی ابتدائی مراحل میں ہے اور کسی قسم کے کلینکل درخواست کے لیے کافی کام کرنا ہوگا۔

    انہوں نے بتایا کہ ہمارے ماڈل نے جس مرکب کے بارے میں بتایا وہ گیلو کیچن ہے اور پہلے ہی آسانی سے دستیاب اور سستا ہے، اب اس حوالے سے مزید تحقیقات کی ضرورت ہے تاکہ دریافتک یا جاسکے کہ یہ واقعی کووڈ 19 کے علاج یا اس کی روک تھام کے لیے محفوظ اور مؤثر ہے یا نہیں۔

    انہوں نے مزید بتایا کہ یہ ابتدائی قدم ہے مگر اس سے آگے بڑھ کر تباہ کن کوویڈ 19 وبا کی روک تھام میں مدد ملنے کا امکان ہے۔ محققین کے مطابق نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ قدرتی مصنوعات تاحال وبائی امراض سے لڑنے کے لیے اہمیت رکھتی ہیں۔

    اب ان کی جانب سے پری کلینکل اور کلینکل تحقیق کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے۔ اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جرنل آر سی ایس ایڈوانسز میں شائع ہوئے۔

    اس کے علاوہ اگر پابندی سے سبز چائے پیتے رہیں تو خون میں شوگر کے اضافے کو بھی سبز چائے سے کنٹرول کرسکتے ہیں، امراض قلب کی روک تھام کے سلسلے میں سبز چائے کے فوائد خون کے وریدوں میں کولیسٹرول میں اضافے کے خلاف ایک مستحکم اور مضبوط دفاعی نظام فراہم کرتے ہیں۔ ہائی کولیسٹرول فالج اور دل کے دورے کے اہم وجوہات میں شامل ہے۔

  • لیموں کا قہوہ : صحت مند زندگی کا ضامن

    لیموں کا قہوہ : صحت مند زندگی کا ضامن

    لیموں کے ویسے تو کئی طبی فوائد ہیں، مگر جو آج کل کے بڑے طبی مسائل ہیں ان میں لیموں کا استعمال ان بیماریوں یا مسائل میں مدد گار ثابت ہوتا ہے۔ سب سے بڑھ کر یہ کہ لیموں کی چائے سے انسانی زندگی میں طوالت آنے کا مشاہدہ ہوا ہے۔

    امریکی سائنسدانوں کی جانب سے کی گئی تحقیقات میں اس بات کا تعین ہوا ہے کہ لیموں کا استعمال انسانی صحت کو برقرار رکھنے میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے۔

    طبی تحقیق کے مطابق ماہرین نے قدیم مصری شہریوں میں لیموں کے زہریلی اشیا کے خلاف مؤثر ہونے کے اعتقاد پر تجربہ کرنے کا فیصلہ کیا۔

    جس کی رو سے لیموں ایک طاقتور اینٹی بیکٹریل، اینٹی وائرل اور قوت مدافعت کو تقویت دینے کی خصوصیات کا مالک ہے جبکہ لیموں کے فوائد میں جگر کو صاف کرنا بھی شامل ہیں۔

    دل کی بیماریوں میں مددگار

    لیموں وٹامن سی سے بھرپور ہوتے ہیں، ایک لیموں میں وٹامن سی کی مقدار تقریبا 31 ملی گرام ہوتی ہے، جو کسی بھی شخص کے لیے یومیہ بنیادوں پر معالج کی جانب سے تجویز کردہ ہوتی ہے۔

    جدید طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ لیموں کے رس میں وٹامن بی، وٹامن سی، پوٹاشیم اور کاربوہائیڈریٹس کے علاوہ صحت بخش روغنیات بھی شامل ہوتے ہیں جب کہ لیموں کا رس ایک قدرتی اینٹی آکسیڈینٹ کا کام بھی کرتا ہے۔