Tag: Grenades

  • پولیس ہیڈکوارٹر دھماکا: گرنیڈز پاک فوج کے حوالے کیے جائیں گے

    پولیس ہیڈکوارٹر دھماکا: گرنیڈز پاک فوج کے حوالے کیے جائیں گے

    کراچی: گارڈن پولیس ہیڈکوارٹر میں بم دھماکے کے بعد بم ڈسپوزل حکام نے مارٹر شیل اور گرنیڈ پاک فوج کے حوالے کرنے کی درخواست کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گارڈن پولیس کراچی کے ہیڈ کوارٹر میں 266 مارٹر شیل اور 68 ہینڈ گرنیڈ موجود ہیں، بم ڈسپوزل اسکواڈ نے اس سلسلے میں اپنی مکمل رپورٹ تیار کر لی۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ افسوس ناک واقعے کے بعد پی ایچ کیو ساؤتھ کوٹ آرمری کا مکمل معائنہ کیا گیا، آرمری سیکشن میں اس وقت 68 ہینڈ گرنیڈ موجود ہیں، جو ماڈل ایچ ای۔36 پاکستان آرڈننس فیکٹری کے ہیں۔

    بی ڈی ایس نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ہینڈ گرنیڈ خطرناک اور زنگ شدہ حالت میں ہیں۔

    پولیس ہیڈکوارٹرز میں دھماکے کے وقت بجلی نہیں تھی، 3 رکنی تحقیقاتی کمیٹی قائم کرنے کا فیصلہ

    رپورٹ کے مطابق آرمری سیکشن میں 266 مارٹر شیل بھی موجود ہیں، یہ بھی پرانی حالت میں ہیں، انسپکشن کے بعد مارٹر شیل کو بھی خطرناک حالت میں پایا گیا۔

    بی ڈی ایس نے تجویز دی کہ چوں کہ ایمونیشن خطرناک حالت میں ہے اس لیے تمام گرنیڈ اور مارٹر شیل پاک فوج کے حوالے کیے جائیں۔

    بی ڈی ایس نے کہا کہ تمام گرنیڈ اور مارٹر شیلز کو ناکارہ بنانے کی ضرورت ہے۔

  • مچھیرا دریا سے ملنے والی شے دیکھ کر خوفزدہ، کمزور دل افراد نہ دیکھیں

    مچھیرا دریا سے ملنے والی شے دیکھ کر خوفزدہ، کمزور دل افراد نہ دیکھیں

    لندن: انگلینڈ کے دریائے ٹیمز میں سے جنگ عظیم دوئم کے زمانے کے 19 ہینڈ گرینیڈز نکل آئے، پولیس نے فوری طور پر وہاں پہنچ کر علاقہ خالی کروا لیا۔

    انگلینڈ کے شہر برمنگھم میں ولیمز نامی ماہی گیر ٹیمز کے کنارے مقناطیس کے ذریعے دریا میں دھاتی اشیا تلاش (میگنیٹ فشنگ) کر رہا تھا، اس کا کہنا ہے کہ اس دوران مقناطیس کے ساتھ ایک گرینیڈ اوپر آیا۔

    ولیمز کے مطابق بعد ازاں اسے اسی مقام سے 19 گرینیڈز ملے، ان میں سے 2 میں پن بھی موجود تھی جس کے بعد اس نے پولیس سے رابطہ کیا۔

    پولیس نے فوری طور پر وہاں پہنچ کر علاقہ خالی کروایا اور بم ڈسپوزل اسکواڈ کو بھی طلب کرلیا گیا۔ بم ڈسپوزل کی ٹیم نے ایکسرے کے ذریعے ان بموں کا معائنہ کیا جس سے علم ہوا کہ ان میں کسی بھی قسم کا بارودی مواد موجود نہیں۔

    ماہی گیر کا کہنا ہے کہ اسے یہ جان کر بہت افسوس ہوا کہ اس طرح کی اشیا دریافت ہونے کے بعد انہیں تلف کردینے کی پالیسی کے باعث پولیس نے انہیں ضائع کردیا، وہ انہیں یادگار کے طور پر محفوظ رکھنا چاہتا تھا۔

    پولیس نے ان گرینیڈز کی تصاویر سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر پوسٹ کیں اور شہریوں کو خبردار کیا کہ میگنیٹ فشنگ کرتے ہوئے اس طرح کی اشیا سے محتاط رہیں۔