Tag: Greta Thunberg

  • گریٹا تھنبرگ کو ڈنمارک پولیس نے گرفتار کر لیا

    گریٹا تھنبرگ کو ڈنمارک پولیس نے گرفتار کر لیا

    کوپن ہیگن: سویڈن کی معروف سماجی کارکن گریٹا تھنبرگ کو غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف احتجاج پر گرفتار کر لیا گیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق غزہ میں اسرائیلی مظالم کے خلاف مختلف ممالک میں احتجاج جاری ہے، ڈنمارک کے دارالحکومت کوپن ہیگن میں احتجاج کے دوران سماجی کارکن گریٹا تھنبرگ کو گرفتار کر لیا گیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ کوپن ہیگن یونیورسٹی میں 20 افراد نے عمارت کا راستہ بند کر دیا تھا اور تین اندر داخل ہو گئے تھے، جس کے بعد یہ کارروائی کی گئی۔

    دوسری طرف روئٹرز کے مطابق مظاہرے کے منتظمین کے ایک ترجمان نے بتایا کہ بدھ کے روز ڈنمارک کی پولیس نے سرگرم کارکن گریٹا تھنبرگ کو غزہ میں جنگ اور مغربی کنارے پر اسرائیل کے قبضے کے خلاف مظاہرے پر حراست میں لیا گیا۔

    ڈنمارک کی میڈیا رپورٹس کے مطابق گریٹا تھنبرگ کو بعد میں رہا کر دیا گیا، اور میڈیا نے پولیس اسٹیشن سے ان کے باہر نکلنے کی ویڈیو فوٹیج بھی دکھائی۔ گریٹا تھنبرگ دراصل موسمیاتی تبدیلی کے خلاف دنیا بھر میں زبردست احتجاج کے لیے مشہور ہیں، ان کا مطالبہ ہے کہ موسمیاتی تبدیلی انسانی ساختہ ہے، اسے ختم کیا جائے۔

    سویڈن میں پیدا ہونے والی تھنبرگ نے فلسطینی کاز کو بھی شدت و مد سے اٹھایا، اور مئی میں انھوں نے کہا کہ اس طرح کے احتجاج ’’ہر جگہ ہونے چاہئیں۔‘‘

    فلسطینیوں کے حامی طلبہ گروپ ’اسٹوڈنٹس اگینسٹ دی آکوپیشن‘ نے ایک ویڈیو پوسٹ کی ہے جس میں پولیس اہلکار تھنبرگ اور دیگر حراست میں لیے گئے افراد کو ہتھکڑیاں لگا کر پولیس وین میں بٹھاتے دیکھا جا سکتا ہے۔ گریٹا تھنبرگ نے اپنے کندھوں کے گرد فلسطین کی قوم پرستی کی علامت چیک دار سیاہ اور سفید اسکارف لپیٹا ہوا ہے۔ گرفتاری کے وقت مظاہرین نعرے لگا رہے تھے ’’گریٹا تم تنہا نہیں ہو۔‘‘

  • ماحولیاتی تحفظ کی کارکن ’گریٹا تھونبرگ‘ کم عمر ترین برسن آف دی ایئر قرار

    ماحولیاتی تحفظ کی کارکن ’گریٹا تھونبرگ‘ کم عمر ترین برسن آف دی ایئر قرار

    نیویارک : ماحولیاتی تحفظ کے لیے دنیا بھر میں منفرد شہرت حاصل کرنے والی یورپی ملک سویڈن کی 16 سالہ طالب علم گریٹا تھونبرگ کو امریکا کے مشہور ’ٹائم میگزین‘ نے رواں سال کی شخصیت قرار دے دیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی ٹائم میگزین نے ماحولیاتی تحفظ کےلیے رضاکارانہ خدمات انجام دینے والی سویڈن کی گریٹا تھونبرگ کو ’پرسن آف دی ایئر 2019‘ قرار دیا ہے وہ یہ اعزاز حاصل کرنے والی اب تک کی دنیا کی سب سے کم عمر شخصیت بن گئیں۔

    گریٹا تھونبرگ کو دنیا کی کم عمر ترین ماحولیاتی تحفظ کی کارکن کا اعزاز بھی حاصل ہے اور وہ ’ٹائم میگزین‘ کی دنیا کے بااثر ترین افراد کی فہرست میں کم عمر اور بااثر ترین شخص کے طور پر بھی شامل ہو چکی ہیں۔

    گریٹا تھونبرگ کو رواں برس ناروے کے تین ارکان پارلیمنٹ نے دنیا کے سب سے معتبر ترین ایوارڈ نوبیل انعام کے لیے بھی نامزد کیا تھا تاہم انہیں نوبل انعام سے نہیں نوازا گیا اگر انہیں رواں برس نوبل انعام دے دیا جاتا تو وہ یہ انعام حاصل کرنے والی اب تک کی کم عمر ترین شخصیت بن جاتی ہیں-

    ٹائم میگزین نے گریٹا تھونبرگ کو ’پرسن آف دی ایئر 2019‘ قرار دیتے ہوئے انہیں دیگر نوجوان افراد کے لیے ایک رول ماڈل قرار دیا ہے اور بتایا ہے کہ کس طرح ان کی جانب سے عالمی ماحولیاتی تحفظ کے لیے سڑکوں پر نکلنے سے دنیا بھر کے دوسرے نوجوانوں کو حوصلہ ملا اور وہ بھی ماحولیاتی تحفظ کے لیے سڑکوں پر نکل آئے۔

    امریکی میگزین کے مطابق گریٹا تھونبرگ کا جذبہ دیکھ کر ہی ایشیا سے لے اکر افریقہ تک نوجوان لڑکے اور لڑکیاں بھی ماحولیاتی تحفظ کے لیے باہر نکلے اور انہوں نے اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا۔

  • "آپ نے میرے  خواب چرا لیے!” 16 سالہ  گریٹا تھون برگ کی عالمی رہنماؤں پر کڑی تنقید

    "آپ نے میرے خواب چرا لیے!” 16 سالہ گریٹا تھون برگ کی عالمی رہنماؤں پر کڑی تنقید

    نیویارک: سویڈن سے تعلق رکھنے والی 16 سالہ انوائرمینٹل ایکٹوسٹ گریٹا تھون برگ نے ماحولیاتی بگاڑ روکنے میں‌ ناکامی پر عالمی رہنماؤں کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے.

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کے موسمیاتی اجلاس میں گریٹا تھون برگ ایک جذباتی خطاب کرتے ہوئے ماحولیاتی بگاڑ کی ذمے داری عالمی حکمرانوں، سیاست دانوں پر عائد کی۔

    انھوں نے کہا کہ میں شدید پریشان ہیں، ہلاکتیں ہو رہی ہیں، مگر عالمی حکمران پیسے اور اقتصادی ترقی کی خام خیالی میں مصروف ہیں۔

    تھنبرگ نے کہا، آپ لوگ ایسی بے عملی کا مظاہرہ کیسے کر سکتے ہیں۔ مجھے یہاں آنے کے بجائے اس اسکول میں ہونا چاہے تھا، مگر میں‌ آپ لوگوں کی غفلت کے باعث یہاں ہوں.

    مزید پڑھیں: “یہ سیارہ ہمارا اپنا ہے”: 16 سالہ طالبہ کی اپیل پر دنیا بھر میں مظاہرے

    گریٹا تھون برگ نے کہا، آپ ان  حالات میں بھی ہم نوجوان سے امید وابستہ کرنا چاہتے ہیں، آپ ایسا کرنے کی کیسے جرات کرسکتے ہیں، آپ کے کھوکھلے الفاظ نے میرا بچپن، میرا خواب چرا لیے.

    خیال رہے کہ گزشتہ دونوں گریٹا کے تحریک کے اپیل پر دنیا کے سو بڑے شہروں میں ماحولیاتی بگاڑ کے خلاف بڑے مظاہرے کیے گئے تھے.

  • گلوبل وارمنگ پر تحریک برپا کرنے والی نوجوان لڑکی امن کے نوبل انعام کے لیے نامزد

    گلوبل وارمنگ پر تحریک برپا کرنے والی نوجوان لڑکی امن کے نوبل انعام کے لیے نامزد

    اسٹاک ہوم: سویڈن کی ایک اسکول طالبہ نے وہ کارنامہ انجام دے دیا ہے جو بڑے بڑوں کی نصیب میں نہیں ہوتا، اسکول کے دوران ماحولیات کے تحفظ کے لیے احتجاج کرنے والی یہ لڑکی امن کے نوبل انعام کے لیے نامزد کی گئی ہے۔

    16 سالہ گریٹا تُھن برگ نے نویں جماعت میں ایک بڑا فیصلہ کرتے ہوئے اگست 2018 میں عالمی حدت (گلوبل وارمنگ) اور موسمیاتی تغیر روکنے کے لیے سویڈن کی پارلیمنٹ کی عمارت کے باہر عام انتخابات سے قبل اسکول ہڑتال شروع کیا۔

    سویڈن حکومت سے کاربن کے اخراج کو کم کرنے کے مطالبے کے بعد گریٹا تھن برگ نے ہر جمعے کے دن ’اسکول ہڑتال برائے ماحولیات‘ کا آغاز کیا اور پوری دنیا کی توجہ اپنی طرف مبذول کرائی۔

    نوجوان لڑکی کی یہ انوکھی ہڑتال نہ صرف سویڈین میں مقبول ہوگئی بلکہ اس نے پوری دنیا میں شہرت حاصل کرلی، اور کئی دیگر ممالک میں یہ تحریک شروع ہوئی۔

    ماحولیات کے تحفظ کے لیے خدمات پر گریٹا تھن برگ کو ناروے کے تین اراکینِ اسمبلی نے نوبل انعام کے لیے نامزد کیا ہے، خود گریٹا بھی اتنی کم عمری میں سیاسی ایکٹوسٹ کے طور پر مشہور ہے۔

    گریٹا تھن برگ نے اس خبر کے ردِ عمل میں اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر ایک پیغام میں کہا کہ یہ نامزدگی ان کے لیے اعزاز کی بات ہے۔

    اگر وہ نوبل حاصل کر لیتی ہیں تو وہ یہ انعام جیتنے والی سب سے کم عمر شخصیت ہوں گی، پاکستان کی ملالہ یوس فزئی نے یہ انعام 17 سال کی عمر میں حاصل کیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں:  کلائمٹ چینج کی طرف توجہ دلانے کے لیے دنیا بھر میں آج بچے اسکول سے چھٹی پر

    خیال رہے کہ گریٹا نے ’فرائیڈے فار فیوچر‘ نامی تحریک شروع کی ہے جس کے تحت آئندہ جمعے کو دنیا بھر کے سو سے زائد ممالک میں ہزاروں طلبہ ماحولیاتی تبدیلی کے خلاف احتجاج کریں گے۔

    اس تحریک کے تحت اب تک جرمنی، برطانیہ، فرانس، آسٹریلیا اور جاپان میں اسکول طلبہ کی طرف سے احتجاج کیا جا چکا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  8 سالہ میکسیکن بچی نے نیوکلیئر سائنس پرائز جیت لیا

    گریٹا ہر جمعے کو اسکول سے ناغہ کرتی ہیں اور ماحولیات کے لیے باقاعدہ اسکول ہڑتال پر ہوتی ہیں، دل چسپ بات یہ ہے کہ گریٹا کو چند ایسی بیماریاں لاحق ہیں جن کی وجہ سے وہ لوگوں میں گھل ملنے کی صلاحیت سے محروم ہے۔

    دسمبر میں پولینڈ میں اقوام متحدہ کی کلائمیٹ ٹالکس اور جنوری میں ڈیویس میں ورلڈ اکنامک فورم میں تقاریر کرنے کے بعد انھیں عالمی شہرت ملی۔

  • کلائمٹ چینج کی طرف توجہ دلانے کے لیے دنیا بھر میں آج بچے اسکول سے چھٹی پر

    کلائمٹ چینج کی طرف توجہ دلانے کے لیے دنیا بھر میں آج بچے اسکول سے چھٹی پر

    اسٹاک ہوم: دنیا بھر میں موسمیاتی تغیرات یعنی کلائمٹ چینج کی طرف توجہ دلانے کے لیے بچوں نے آج اسکول سے چھٹی کرلی ہے، اس اسکول اسٹرائیک کا آغاز سوئیڈن سے تعلق رکھنے والی بچی گریٹا تھنبرگ نے کیا ہے۔

    15 سالہ گریٹا تھنبرگ نے کلائمٹ چینج کے خلاف ٹھوس پالیسی اپنانے پر مجبور کرنے کے لیے گزشتہ برس اگست سے اپنا احتجاج شروع کیا تھا۔ وہ 3 مہینے تک اپنا اسکول چھوڑ کر روزانہ پارلیمنٹ بلڈنگ کے سامنے پلے کارڈز اٹھا کر احتجاج کرتی رہی۔

    انتخابات کے بعد بھی اس کا احتجاج ختم نہیں ہوا، اب وہ ہر جمعے کے روز اسکول سے چھٹی کر کے پارلیمنٹ کے سامنے احتجاج کرتی دکھائی دیتی۔ اس کا کہنا تھا کہ ہمارا مستقبل اسکول نہیں، اگر زمین کو نہ بچایا گیا تو نہ اسکول رہیں گے اور نہ اسکول جانے والے۔

    آہستہ آہستہ گریٹا نے دنیا بھر کی توجہ حاصل کرلی اور زمین سے محبت کرنے والے بچے اور بڑے اس کے ہم آواز ہوگئے۔

    گریٹا کا نام نوبیل انعام کے لیے تجویز

    گزشتہ روز نارویئن حکام نے گریٹا کو نوبیل انعام دینے کی تجویز بھی پیش کردی ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے ناروے کے ایک رکن پارلیمنٹ فریدی اینڈرے کا کہنا تھا کہ اگر ہم کلائمٹ چینج کو نہیں روکیں گے تو یہ جنگوں، تنازعوں اور لوگوں کو بے گھر کرنے کا سبب بنے گی۔ گریٹا نے دنیا کے امن کو قائم رکھنے کے لیے ایک بڑی تحریک شروع کی لہٰذا وہ امن کے نوبیل انعام کی حقدار ہے۔

    گریٹا کے ساتھ ہم آواز ہو کر آج تقریباً 100 سے زائد ممالک میں اسکول اسٹرائیک کی جارہی ہے۔ مختلف ممالک کے بچے پالیسی ساز عمارتوں کی طرف مارچ کر رہے ہیں تاکہ پالیسی سازوں کو ٹھوس ماحولیاتی اقدامات کرنے پر مجبور کیا جاسکے۔

    اس موقع پر نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا ایرڈن نے بھی ننھے مظاہرین سے ملاقات کی اور ماحول دوست اقدامات کرنے کا وعدہ کیا۔