Tag: Grief

  • وزیر اعظم عمران خان کا ڈاکٹر عبد القدیر کے انتقال پر اظہار افسوس

    وزیر اعظم عمران خان کا ڈاکٹر عبد القدیر کے انتقال پر اظہار افسوس

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے محسن پاکستان ڈاکٹر عبد القدیر کے انتقال پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر عبد القدیر خان کی کوششوں کی بدولت ایٹمی قوت ہونے نے ہمیں کہیں بڑے جارح ایٹمی ہمسائے کے خلاف تحفظ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے ڈاکٹر عبد القدیر کے انتقال پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر عبد القدیر خان پوری قوم کے لیے ایک مثال تھے، ڈاکٹر عبد القدیر نے پاکستان کو ایٹمی ریاست بنایا، قوم ان سے محبت کرتی ہے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ایٹمی قوت نے ہمیں کہیں بڑے جارح ایٹمی ہمسائے کے خلاف تحفظ دیا، ڈاکٹر عبد القدیر کے انتقال پر اہل خانہ سے تعزیت کرتا ہوں۔

    دوسری جانب مسلح افواج کے سربراہان نے بھی ڈاکٹر عبدالقدیر خان کے انتقال پر اظہار افسوس کیا۔

    آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر قدیر نے پاکستان کا دفاع مضبوط بنانے میں گراں قدر خدمات سر انجام دیں، اللہ تعالی مرحوم کے درجات بلند کرے۔

    یاد رہے کہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان 85 سال کی عمر میں آج صبح انتقال کر گئے، انہیں ناسازی طبیعت کی وجہ سے رات میں اسپتال کے آئی سی یو میں منتقل کیا گیا تھا۔

  • آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا مولانا عادل خان کے قتل پر اظہار افسوس

    آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا مولانا عادل خان کے قتل پر اظہار افسوس

    اسلام آباد: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کراچی میں مولانا عادل خان کے قتل پر اظہار افسوس اور مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ واقعہ پاکستان میں ملک دشمنوں کی انتشار پھیلانے کی کوشش ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کی جانب سے ٹویٹ میں کہا گیا کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کراچی میں مولانا عادل خان کے قتل پر اظہار افسوس کیا ہے۔

    آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ آرمی چیف نے ٹارگٹ کلنگ کی شدید مذمت کی، انہوں نے کہا ہے کہ یہ واقعہ پاکستان میں ملک دشمنوں کی انتشار پھیلانے کی کوشش ہے۔

    آرمی چیف نے مجرمان کو کٹہرے میں لانے کے لیے سول انتظامیہ سے مکمل تعاون کی ہدایات بھی کردی ہیں۔

    خیال رہے کہ کراچی میں گزشتہ رات جامعہ فاروقیہ کے مہتمم مولانا عادل خان کی گاڑی پر فائرنگ کی گئی جس میں وہ اور ان کے ڈرائیور زخمی ہوئے۔

    مولانا عادل کو 2 گولیاں لگیں جن میں سے ایک ان کی گردن پر لگی، اسپتال پہنچنے تک مولانا عادل دم توڑ چکے تھے۔

    مولانا ڈاکٹر عادل خان وفاق المدارس العربیہ کی مجلس عاملہ کے رکن بھی تھے۔