Tag: Groceries

  • مہنگائی کی شرح میں ایک بار پھر اضافہ

    مہنگائی کی شرح میں ایک بار پھر اضافہ

    اسلام آباد : وفاقی ادارہ شماریات نے کہا ہے کہ رواں ہفتے ملک میں مہنگائی کی مجموعی شرح30.32 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے،

    مہنگائی کی پیمائش کے حساس قیمت انڈیکس (ایس پی آئی) کے مطابق 25 نومبر کو اختتام ہونے والے کاروباری ہفتے میں ہفتہ بہ ہفتہ مہنگائی میں 0.48 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

    ادارے کے مطابق ہفتہ وار بنیادوں پر مہنگائی 0.48 فیصد مزید بڑھ گئی ہے جس کی بڑی وجہ توانائی کی قیمتوں اور سال بہ سال مہنگائی کی شرح میں مسلسل اضافہ ہے۔

    ادارہ شماریات نے ہفتہ وار مہنگائی کے اعداد وشمار کی جاری کردہ رپورٹ میں بتایا ہے کہ ملک میں مہنگائی کی مجموعی شرح 30.32 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق ایک ہفتے میں 19 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا حالیہ ہفتے چینی کی فی کلو قیمت میں 1 روپے 20 پیسے اضافہ ہوا۔

    ملک بھر میں انڈے کی فی درجن قیمت میں 21روپے50پیسے کا اضافہ ہوا جبکہ انڈوں کی فی درجن قیمت 276روپے تک ہوگئی ہے۔

    ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق زندہ مرغی کمی قیمت میں 12 روپے 60 پیسے فی کلو اضافہ ہوا جس کے بعد زندہ مرغی کی قیمت 299 روپے 39 پیسے فی کلو ہوگئی۔

    اس کے علاوہ حالیہ ہفتے پیاز 4 روپے 48 پیسے فی کلو مہنگی، آلو ایک روپے 94 پیسے فی کلو مہنگے ، اور دودھ ، دہی، بیف اور مٹن کی قیمت میں بھی اضافہ ہوا۔

    رپورٹ کے مطابق حالیہ ہفتے دال چائے، لہسن، چاول سمیت دیگر اشیاء مہنگی ہوئیں جبکہ گزشتہ ایک ہفتے میں9اشیائے ضروریہ کی قیمتیں کم ہوئیں۔

    ادارہ شماریات نے بتایا ہے کہ ایک ہفتے میں دال چنا 3 روپے 93پیسے فی کلو سستی ہوئی اور ایل پی جی کا گھریلو سلنڈر9 روپے 74پیسے سستا ہوا۔

    اس کے علاوہ دال ماش ، دال مونگ ،گھی اور آٹے کا تھیلا بھی سستا ہوا، گزشتہ ایک ہفتے کے دوران 23 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

  • اشیائے خوردونوش کی قیمتیں کنٹرول کی جائیں، شوکت ترین

    اشیائے خوردونوش کی قیمتیں کنٹرول کی جائیں، شوکت ترین

    اسلام آباد : نیشنل پرائس مانیٹرنگ کمیٹی نے کہا ہے کہ ملک بھر میں گندم کے وافر ذخائر موجود ہیں، آٹے کی قیمتوں میں استحکام برقرار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ شوکت ترین کی زیر صدارت نیشنل پرائس مانیٹرنگ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزراء، مشیروں، معاونین خصوصی اور وزارتوں کے سیکرٹریز نے شرکت کی۔

    اس موقع پر سیکرٹری خزانہ نے اجلاس کو بتایا کہ ہفتہ وار بنیادوں پر مہنگائی میں 0.08 فیصد اضافہ ہوا، 22اشیاء کی قیمتوں میں کمی، 22 میں استحکام اور18 کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔

    سیکرٹری خزانہ کے مطابق ٹماٹر0.11فیصد، مرچ پاؤڈر0.26 اور انڈے 0.05 سستے ہوئے جبکہ پیٹرولیم مصنوعات، چکن اور آلو کی قیمتیں بڑھیں،انہوں نے بتایا کہ ملک بھر میں آٹے کی قیمتوں میں استحکام برقرار ہے۔

    نیشنل پرائس مانیٹرنگ کمیٹی نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ ملک میں گندم کے وافر ذخائر بھی موجود ہیں، اجلاس میں ملک میں چینی کے ذخائر اور قیمتوں کا بھی جائزہ لیا گیا۔

    مانیٹرنگ اجلاس کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ دال مونگ کے سوا دیگر دالوں کی قیمتوں میں اضافے کا رجحان رہا۔ اجلاس میں وزیر خزانہ شوکت ترین نے دالوں کی قیمتوں میں اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے قیمتوں پر کنٹرول کے لیے ہر ممکن ٹھوس اقدامات کرنے کی ہدایت کی۔