Tag: GT road

  • راولپنڈی میں تیز رفتار ڈمپر نے 5 گاڑیوں کو کچل دیا

    راولپنڈی میں تیز رفتار ڈمپر نے 5 گاڑیوں کو کچل دیا

    راولپنڈی: ایک تیز رفتار ڈمپر نے جی ٹی روڈ ہائیکورٹ کے قریب 5 گاڑیوں کو کچل دیا، جس میں ایک شخص جاں بحق ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق راولپنڈی میں جی ٹی روڈ ہائیکورٹ کے قریب ایک تیز رفتار ڈمپر نے پانچ گاڑیوں کو کچل دیا، حادثے میں ایک شخص جاں بحق اور 5 زخمی ہو گئے ہیں، جب کہ 3 کی حالت تشویش ناک بتائی جا رہی ہے۔

    ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ حادثہ ڈمپر کے بریک فیل ہونے کے باعث پیش آیا، ڈمپر سیمنٹ ک بوریوں سے لدا ہوا تھا، اترائی پر بریک فیل ہونے کے باعث ڈمپر سڑک پر قطار میں آہستہ رفتار سے جا رہی گاڑیوں پر چڑھ دوڑا۔

    حادثے کے باعث ایک شخص موقع ہی پر جاں بحق ہو گیا، حادثے کے فوراً بعد ریسکیو اور پولیس ٹیمیں موقع پر پہنچ گئی تھیں، زخمیوں کو اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جن میں سے کئی کی حالت تشویش ناک ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈمپر کی رفتار بھی تیز تھی اور اسے رفتار کے حوالے سے تنبیہہ بھی کی گئی تھی۔

  • کالا شاہ کاکو کار فائرنگ واقعہ، وزیراعلیٰ پنجاب کا نوٹس

    کالا شاہ کاکو کار فائرنگ واقعہ، وزیراعلیٰ پنجاب کا نوٹس

     صوبہ پنجاب کے ضلع شیخوپورہ میں نامعلوم ملزمان نے کار پر اندھا دھند فائرنگ کرتے ہوئے چار افراد کو موت کے گھاٹ اتاردیا۔

    پولیس ذرائع کے مطابق واقعہ جی ٹی روڈ کالا شاہ کاکو کے قریب پیش آیا، جہاں نامعلوم ملزمان نے کار کو اپنی گولیوں کا نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں کار میں سوار چاروں افراد موقع پر ہی دم توڑ گئے۔

    عینی شاہدین کے مطابق ملزمان نے تعاقب کے بعد مقتولین کو نشانہ بنایا اور واردات سرانجام دینے کے بعد فرار ہوگئے۔

    پولیس نے اطلاع ملتے ہی بھاری نفری کو جائے حادثے پر روانہ کیا اور لاشوں کو ضابطے کی کارروائی کے لئے قریبی اسپتال منتقل کیا جبکہ فرار ملزمان کی تلاش کے لئے کارروائی کا آغاز کردیا گیا ہے۔

    پولیس کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق فائرنگ سے ہلاک چاروں افراد کا تعلق بٹ گروپ سے تعلق ہے جو چاروں افراد فیروز والا کچہری سے پیشی کے بعد واپس جارہے تھے کہ مخالفین کی فائرنگ کا نشانہ بنے۔

    وزیر اعلی پنجاب کا نوٹس

    وزیر اعلی پنجاب حمزہ شہباز نے کالا شاہ کاکو کے قریب کار پر فائرنگ کا نوٹس لیتے ہوئےانسپکٹر جنرل پنجاب پولیس سے رپورٹ طلب کر لی ہے، حمزہ شہباز نے کہا کہ فائرنگ میں ملوث ملزمان کو جلد قانون کی گرفت میں لایا جائے اور جاں بحق افراد کے لواحقین کو انصاف کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔

    آئی جی پنجاب نے رپورٹ طلب کرلی

    ادھر آئی جی پنجاب نے کالا شاہ کاکو میں کار پر فائرنگ سے چار افراد کی ہلاکت کا نوٹس لیتے ہوئے آر پی او شیخوپورہ سے رپورٹ طلب کرلی ہے، آئی جی پنجاب کی سینئر پولیس افسران کو فوری موقع پر پہنچنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ گھناؤنے واقعے میں ملوث افراد کو فوری گرفتار کیا جائے۔

  • عوام کے ووٹوں کی حرمت کے لیے باہر نکلا ہوں، جلد ایجنڈا دوں گا، نواز شریف

    عوام کے ووٹوں کی حرمت کے لیے باہر نکلا ہوں، جلد ایجنڈا دوں گا، نواز شریف

    راولپنڈی : سابق وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ کروڑوں ووٹوں سے منتخب ہوا،5 ججوں نے یک جنبش قلم مجھے باہر کردیا اب میں منتخب حکومتوں کو کچلنے کے عمل کے خلاف اور عوام کے ووٹوں کی حرمت کے لیے ایک ایجنڈے کا اعلان کروں گا اور اپنی جدو جہد کو مقصد کے حصول تک جاری رکھوں گا۔

    سابق وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ اس سے قبل 2013 میں جہلم آیا تھا آج اس سے بھی زیادہ جوش و خروش ہے میں نے اس وقت بھی کہا تھا کہ ملک کے اندھیروں کو مٹاؤں گا اور تباہ حال معیشت کو اپنے پاؤں پر کھڑا کروں گا۔

    انہوں نے کہا کہ سال 2013 میں بجلی غائب تھی، سی این جی کے لیے گاڑیوں کی قطاریں لگی رہتی تھیں، کراچی کا امن تباہ تھا، بلوچستان میں انارکی تھی اور معیشت زبوں حالی کی جانب رواں تھی۔

    سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ ہماری حکومت نے آکر ملک کو اندھیروں سے نکالا، کراچی میں امن قائم کیا بلوچستان میں مخلوط حکومت قائم کر کے احساس محرومی کو ختم کیا، موٹر وے تعمیر کرائے اور معیشت کو اپنے پاؤں پر کھڑا کیا۔

    انہوں نے عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے ووٹ سے منتخب ہونے والے وزیراعظم کو یک جنبش قلم سے فارغ کردیا گیا، کیا یہ عوام کے ووٹوں کی توہین نہیں ہے ؟ کیا آپ لوگ اس پر آواز نہیں اٹھائیں گے؟ کیا آپ کے وزیراعظم نے کوئی غلط کام کیا تھا؟

    سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ پانچوں ججوں نے کہا کہ کوئی کرپشن ثابت نہیں ہوئی لیکن پھر بھی عوام کے ووٹوں کی توہین کی گئی کیا مجھے اس لیے ہٹایا گیا کہ ملک میں اندھیرے چھٹ رہے تھے؟ روزگارکے مواقع پیدا ہورہے تھے؟ اور سی پیک پر تیزی سے کام جا رہا تھا؟ کیا مجھے ان کاموں کی سزا دی گئی؟

    انہوں نے کہا کہ میں اپنے اقتدار کے لیے نہیں بلکہ پاکستان کے مستقبل کے لیے پریشان ہوں، آج ریلی میں نوجوانوں کی آنکھوں میں ایک چمک دیکھی ہے یہ نوجوان ملک کا سرمایہ اور مستقبل ہیں، میں نوجوانوں کو پیغام دیتا ہوں کہ مایوس نہیں ہونا پوری قوم اور نوازشریف کی دعائیں آپ کے ساتھ ہیں۔

    نواز شریف نے کہا کہ 70 برس سے ملک میں یہی کھیل کھیلا جا رہا ہے کسی منتخب وزیراعظم کو مدت پوری نہیں کرنے دی گئی، سازشیں کر کے عوام کے ووٹوں کی توہین کی گئی اور مینڈیٹ کو کچلا گیا آکر یہ کب تک چلتا رہے گا؟

    انہوں نے شرکا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کیا آپ اپنے وزیراعظم کے ساتھ ہونے والی ناانصافی پر آواز نہیں اُٹھائیں گے؟ آپ کو نکلنا ہوگا اور اپنے ووٹوں کی توہین کے خلاف آواز اُٹھانا ہو گی اور میرے شانہ بشانہ جدوجہد میں حصہ لینا ہوگا اور ووٹ کی پرچی کا تقدس بحال کرنا ہے۔

    سابق وزیراعظم نے کہا کہ مجھے اپنے بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر حکومت سے نکال دیا گیا بھلا کوئی باپ اپنے بیٹے سے تنخواہ لیتا ہے؟ ایسے حیلے بہانوں سے عوام کی آواز اور امنگوں کا گلا گھونٹا گیا اور کسی جمہوری حکومت کو مدت پوری نہیں کرنے دی گئی لیکن آمر دس دس سال تک حکومت کرتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ملک میں کوئی ایسی عدالت ہے جو آئین توڑنے پر کسی آمر کو سزا دے سکے؟ آمر تو کمر درد کا بہانہ بنا کر ملک سے فرار ہو جاتے ہیں کیا کوئی عدالت کسی آمر کا احتساب بھی کر سکتی ہے ؟ یا صرف عوامی نمائندوں پر بس چلتا ہے؟

    سابق وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان میں جمہوری حکومت کو چلنے نہیں دیا گیا اس لیے ملک کبھی اس سمت پر گامزن ہوا تو کبھی اس جانب رواں ہوا اور ایسی ڈانواں ڈول ہوتی ریاست کیسے ترقی کرے گی؟ کیا اس کا بھی حساب ہو گا؟

    انہوں نے کہ ایسے نظام کے لیے جدو جہد کرنی ہے جہاں عوام کے منتخب نمائندوں کو عوام کے ذریعے ہی ہٹایا جاسکے جس کے لیے آپ کو میرا ساتھ دینا ہے تو کیا اپ لوگ میرا ساتھ دیں گے؟ جس پر ریلی کے شرکاء نے نعروں کے ذریعے مثبت جواب دیا۔

    میاں نواز شریف نے کہا کہ جب عوام کی ترقی کے لیے کام شروع کیا تو کبھی گالم گوچ کرنے والے دھرنا لے کر آ جاتے ہیں تو کبھی ایک مولوی آ دھمکتا ہے جو رہتا تو کینیڈا میں ہے لیکن ہر سال دو سال بعد ملک میں انتشار پھیلانے آجاتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ میں اپنے اقتدار کے لیے نہیں بلکہ آپ کے ووٹوں کی عزت اور حرمت کے لیے سڑکوں پر نکلا ہوں کیوں کہ آپ نے تو مجھے منتخب کر کے اسلام آباد بھیجا تھا لیکن اسلام آباد والوں نے مجھے دوبارہ گھر بھیجا کیا یہ آپ کے ووٹوں کی توہین نہیں؟

    اس موقع پر نوازشریف نے کہا کہ جلد ایک ایجنڈے کا اعلان کروں گا اور اس ایجنڈے پر آپ سب کو میرا ساتھ دینا ہے اور میری جدوجہد کا ہراول دستہ بننا ہے کیوں کہ یہ جدوجہد آپ کے ووٹوں کی حرمت کے لیے ہے میرے اقتدار کے لیے نہیں، جس پر ریلی کے شرکا نے زبردست جوش و خروش سے حمایت میں نعرے لگائے۔

    خیال رہے کہ قبل ازیں دینہ کے مقام پر کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ ’’آپ نے نوازشریف کو ووٹ دے کر وزیراعظم بنایا تھا، لیکن معزز ججوں نے نوازشریف کو گھر بھجوادیا، کیاآپ کو یہ منظور ہے؟‘‘۔

    انہوں نے کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ ’’مجھ پر کرپشن کا کوئی الزام نہیں ہے‘ میں آپ کے ساتھ  نااہلی کا مقدمہ لے کر نکلا ہوں اور عوام کے ووٹوں کی حرمت کو بحال کروں گا‘‘۔

    آخر میں مسلم لیگی رہنما اور وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے اعلان کیا کہ نوازشریف آج شب پنجاب ہاؤس جہلم میں ہی قیام کریں گے اور کل صبح 10 بجے جہلم برج سے لاہور کے لیے روانہ ہو جائیں گے۔


    راولپنڈی ’’ اُن ‘‘ کا نہیں نواز شریف اور ن لیگ کا شہر ہے، سابق وزیراعظم


    یاد رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کا قافلہ اسلام آباد سے لاہور کے لیے 9 اگست بدھ کی صبح ساڑھے 11 بجے روانہ ہوا تھا جو 6 گھنٹے بعد فیض آباد پہنچا جہاں کچھ دیر توقف کےبعد یہ قافلہ مری روڈ پر رواں دواں رہا جہاں کارکنان کی بڑی تعداد نے اپنے قائد کا استقبال کیا۔

    بعد ازاں میاں نواز شریف نے کمیٹی چوک پر رات ساڑھے 12 بجے عوام کی کثیر تعداد سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ راولپنڈی والے انقلاب کا نمونہ پیش کر رہے ہیں، عوام کی آج جیسی محبت پہلے نہیں دیکھی، لوگ دعویٰ کرتے ہیں کہ راولپنڈی ان کا شہر ہے لیکن دراصل یہ مسلم لیگ ن کا شہر ہے۔

    نوازشریف کا کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ کروڑوں لوگ وزیراعظم منتخب کرتے ہیں اور چند لوگ ختم کردیتے ہیں، مجھے تیسری بار حکومت سے نکالا گیا اور اس بار تو اپنے بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر مجھے فارغ کر دیا گیا۔

    ان کا کہنا تھا کسی وزیر اعظم کو اپنی آئینی مدت پوری کرنے نہیں دی گئی، ایک وزیر اعظم کو پھانسی دی گئی، ایک کو جلا وطن کردیا گیا ایسا کب تک چلے گا؟ کیا ملک میں جمہوریت کو چلنے دیا جائے گا؟

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ 28 جولائی کو سپریم کورٹ نے پاناما کیس کے حوالے سے جے آئی ٹی کی رپورٹ پر سماعت کے بعد فیصلہ سناتے ہوئے نواز شریف کو بطور وزیراعظم نااہل قرار دے دیا تھا جس کے بعد سابق وزیراعظم نے اسلام آباد سے اپنے آبائی علاقے لاہور کے لیے سیکیورٹی رسک ہونے کے باوجود ریلی کی صورت میں بہ ذریعہ جی ٹی روڈ جانے کا فیصلہ کیا تھا۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • ٹریفک وارڈن نے فلمی انداز میں جان پرکھیل کرٹرک ڈرائیورکوپکڑ لیا

    ٹریفک وارڈن نے فلمی انداز میں جان پرکھیل کرٹرک ڈرائیورکوپکڑ لیا

    لاہور: ٹریفک وارڈن مثال بن گیا، موٹر سائیکل سوار کو ٹکر مار کر بھاگنے والے ٹرک ڈرائیور کو پکڑنے کے لیے جان پر جان کی بازی لگادی۔ وارڈن نے تیز رفتار ٹرک سے لٹک کر ڈرائیور کو پکڑ لیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے علاقے جی ٹی روڈ شاہدرہ ہاسپٹل کےسامنے ایک تیز رفتار ٹرک کے ڈرائیور نے ایک موٹر سائیکل سوار کو ٹکر ماردی جس کے نتیجے میں موٹرسائیکل پر بیٹھی خاتون شدید زخمی ہوگئی۔

    ٹرک ڈرائیور نے رکنے کے بجائے وہاں سے فرار ہونے میں عافیت جانی اورٹرک کو تیز رفتاری سے لے جانے لگا، جائے وقوعہ پر موجود ٹریفک وارڈن جواد نے ڈرائیورکو روکنے کی بہت کوشش کی لیکنٹرک ڈرائیور نہیں رکا۔

     ٹریفک وارڈن نے ہمت نہیں ہاری اور ایک فلمی منظر کی طرح بھاگ کر ٹرک سے لٹک گیا اور ہاتھوں کے ذریعے ڈرائیور سے ٹرک رکوانے کی کوشش کی۔


    مزید پڑھیں : ٹریفک وارڈن نے بچوں کے اغواء کی کوشش ناکام بنادی


    ٹرک ایک کلومیٹرتک چلتا چلاگیا۔  بالآخر وارڈن کی جانب سے ہار نہ ماننے پر اسے ٹرک روکنا پڑا، ڈرائیورجیسے ہی نیچے آیا وہاں موجود لوگوں نے اس کی درگت بنادی۔

  • دس من مضرِصحت گوشت سے بھری گاڑی پکڑی گئی

    دس من مضرِصحت گوشت سے بھری گاڑی پکڑی گئی

    لاہور:رینالہ خورد میں محکمہ لائیو اسٹاک نے اخترآباد کے قریب جی ٹی روڈ پر ناکہ لگا کر موٹر وے پو لیس کے تعاون سے 10من مضر صحت گوشت لے کرلاہور جانےوالی گاڑی پکڑ لی ، ایک ملزم گرفتارجبکہ دوسرافرارہونے میں کامیاب ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ لائیو اسٹاک کو اطلاع ملی کہ اوکاڑہ سے لاہور کے لیے ایک گاڑی کے ذریعے مضر صحت بھینسوں کا گوشت لے جایا جا رہا ہے ۔

    جس محکمہ لائیو سٹاک کی ٹیم نے اختر آباد کے قریب ناکہ لگا گاڑی نمبر3567کو روک کرچیک کیا تواس میں بد بو دار مضر صحت گوشت تھا ۔جبکہ ملزمان نے گاڑی میں خوا تین کو بھی بٹھا رکھا تھا تاکہ کسی کو شبہ نہ ہو۔

    محکمہ لائیو اسٹاک کے افسران نے ایک ملزم مبشر کو پکڑ لیا جبکہ دوسرا ملزم فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا،ڈاکٹر محمد اشرف نے بتا یا کہ عید کے بعد سے اب تک چھ ہزار کلو (150من )مضر صحت گوشت پکڑ کر تلف کیا جا چکا ہے اور مقدمات درج کروائے گئے ہیں یہی گاڑی تین بار ۔پکڑی جا چکی ہے۔