Tag: guard of honor

  • پاکستان کے 22 ویں وزیراعظم عمران خان کو گارڈ آف آنرپیش کیا گیا

    پاکستان کے 22 ویں وزیراعظم عمران خان کو گارڈ آف آنرپیش کیا گیا

    اسلام آباد : پاکستان کے22ویں وزیراعظم عمران خان کوگارڈآف آنرپیش کیاگیا اور عمران خان نے وزیراعظم ہاؤس کےاسٹاف سے ملاقات بھی کی۔

    تفصیلات کے مطابق نو منتخب وزیراعظم عمران خان حلف لینے کے بعد وزیراعظم ہاؤس پہنچے، جہاں گارڈآف آنر کی تقریب  منعقد کی گئی، تقریب میں پاکستان کے 22ویں وزیراعظم کو گارڈآف آنر پیش کیا گیا اور عمران خان نے گارڈ آف آنر کا معائنہ بھی کیا۔

    گارڈآف آنر کے بعد وزیراعظم عمران خان نے وزیراعظم ہاؤس کے اسٹاف سے ملاقات کی اور مصافحہ کیا۔

    اس سے قبل ایوان صدر میں عمران خان نے وزیراعظم کے عہدے کا  حلف اٹھایا، صدرممنون حسین نے وزیراعظم عمران خان سے حلف لیا، اس موقع پر عمران خان نے سیاہ شیروانی زیب تن کی تھی۔


    مزید پڑھیں : عمران خان نے وزیر اعظم کے عہدے کا حلف اٹھالیا


    تقریب حلف برداری میں آرمی چیف سمیت مسلح افواج کےسربراہان شریک ہوئے جبکہ تقریب میں سرحد پار سے آئے مہمان بھی موجود تھے۔

    حلف برداری تقریب میں عمران خان کی قیادت میں ورلڈکپ جیتنے والی ٹیم نے شرکت کی اور سیاسی رہنماؤں سمیت مختلف شعبہ ہائےزندگی سےتعلق رکھنے والے افراد بھی موجود تھے۔

    نو منتخب وزیراعظم عمران خان لمبے چوڑے پروٹوکول کے بغیر ایوان صدر پہنچے تھے۔

    واضح رہے قومی اسمبلی نے پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کو ملک کا بائیسویں وزیراعظم منتخب کیا تھا، کپتان کوایک سو چھہتر اور ان کے مدمقابل نون لیگ کے صدر کو چھیانوے ووٹ ملے تھے۔

  • وزیراعظم نوازشریف مالدیپ پہنچ گئے، شانداراستقبال

    وزیراعظم نوازشریف مالدیپ پہنچ گئے، شانداراستقبال

    مالی : وزیراعظم نواز شریف دو روزہ سرکاری دورے پر مالدیپ پہنچ گئے، دارالحکومت مالی آمد پر مالدیپ کے صدر عبداللہ یامین عبدالقیوم اور ان کی اہلیہ نے وزیراعظم اور خاتون اوّل کا شایان شان استقبال کیا،۔

    اس موقع پر گارڈ آف آنر کے ساتھ توپوں کی سلامی اور استقبالیہ تقریب میں روایتی رقص بھی پیش کیا گیا، بیگم کلثوم نواز اور مشیر خارجہ سرتاج عزیز بھی وزیراعظم کے ہمراہ ہیں۔

    وزیر اعظم نوازشریف نے مالدیپ کےباون ویں یوم آزادی کی تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ میزبان صدر سے ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات اوردیگرعالمی امورپرتبادلہ خیال کیا۔ وزیراعظم کے دورے میں مختلف یادداشتوں پردستخط بھی کیے جائیں گے۔

    مسائل کے حل کیلئے پاکستان کے ساتھ تعاون جاری رکھیں گے، صدر مالدیپ

    بعد ازاں وزیراعظم نوازشریف اورمالدیپ کے صدر نے مشترکہ نیوزکانفرنس سے خطاب کیا، اپنے خطاب میں صدر عبداللہ یامین عبدالقیوم نے کہا کہ وزیراعظم نوازشریف سے مختلف شعبوں میں تعاون پرگفتگو ہوئی ہے، جس میں دونوں ممالک کے درمیان سول سروس، تعلیم، سیاحت اورتجارت میں تعاون پراتفاق ہوا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ تجارت بڑھانے کیلئے مشترکہ ورکنگ گروپ کو فعال بنایا جائیگا، سیاحت،عوامی روابط کے شعبوں میں تعاون کو مزید فروغ دینگے۔

    عبداللہ یامین عبدالقیوم کا کہنا تھا کہ نیشنل ڈیفنس فورس کی استعداد بڑھانے کیلئے تعاون پر حکومت پاکستان کے مشکور ہیں، پاکستان دیرینہ،پائیداراور قابل اعتبار دوست ملک ہے۔

    ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کیلئےتعاون کاعزم رکھتےہیں،صدرمالدیپ نے مزید کہا کہ خطے کو درپیش مسائل کے حل پر بھی وزیراعظم نوازشریف سے بات چیت ہوئی ہے۔

    خطے کی ترقی کیلئے سارک کو فعال کرنا ضروری ہے، نواز شریف

    اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ مالدیپ کی یوم آزادی تقریبات میں شرکت میرے لیے باعث مسرت اور قابل فخر ہے، ہمارے دل میں مالدیپ کے مستقبل کیلئے امن، ترقی، خوشحالی کی نیک تمنائیں ہیں، باہمی مفاد کےتمام شعبوں میں تعاون بڑھاناچاہتےہیں۔

    وزیراعظم نے مزید کہا کہ صدرمالدیپ سے ملاقات میں مشترکہ چیلنجز سے نمٹنے کیلئے مل کرکام کرنے پراتفاق کیا گیا ہے، صدرمالدیپ اسلام آباد میں سارک کانفرنس کے انعقاد کےحامی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ خطےکی ترقی وخوشحالی کیلئے سارک کو فعال بنانا ضروری ہے، بھارت نےسارک کے منشور اور اہداف کے منافی کام کیا، پاکستان امن واستحکام کیلئے مالدیپ کے وژن کو سراہتا ہے، دونوں ملکوں کےمشترکہ بزنس گروپ تشکیل دیئے گئے ہیں، پاکستانی عوام مالدیپ کےعوام کیلئےنیک تمنائیں رکھتےہیں۔

    وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ دونوں ملکوں کے ورکنگ گروپس کی چار ذیلی کمیٹیاں کام کررہی ہیں، وزیراعظم کھیل، صحت، تعلیم، انسداد منشیات میں تعاون جاری ہے، پاکستان مالدیپ میں میڈیکل کالج کےقیام کیلئےتعاون کریگا۔

  • پاکستان خطے میں قیام امن کیلئے کردارادا کرتا رہے گا، آرمی چیف

    پاکستان خطے میں قیام امن کیلئے کردارادا کرتا رہے گا، آرمی چیف

    راولپنڈی : چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ پاکستان ایک امن دوست ریاست ہے اور خطے میں امن واستحکام کیلئے اپنا بھرپور کردارادا کرتا رہے گا۔

    یہ بات انہوں نے لندن میں مختلف اعلیٰ شخصیات سے ملاقات کے موقع پر کہی، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ جو ان دنوں لندن کے دورے پر ہیں، لندن پہنچنے پران کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا، انہوں نے لندن میں مصروف دن گزارا اوراعلیٰ حکام سے اہم ملاقاتیں کیں۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر ) کے ڈی جی کے مطابق آرمی چیف نے برطانوی چیف آف ڈیفنس اسٹاف سےملاقات کی۔

    اس کے علاوہ آرمی چیف نے برطانوی خصوصی نمائندہ برائے پاکستان وافغانستان اور امریکی مشن کےکمانڈر سے بھی علیحدہ ملاقات کی ہے۔ ملاقات مین جیو پولیٹیکل صورتحال اورافغانستان سے متعلق امور پربات چیت کی گئی۔

    اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ پاکستان ایک امن دوست ریاست ہے اور خطے میں امن واستحکام کیلئے اپنا بھرپور کردارادا کرتا رہے گا۔

    انہوں نے کہا کہ خصوصاً افغانستان میں امن کیلئے پاکستان اپنی تمام تر کوششیں جاری رکھے گا، افغانستان میں دیرپا امن پاکستان کےمفاد میں ہے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے سی پیک اورخطے پراس کےثمرات پر بھی روشنی ڈالی، برطانوی رہنماؤں کا بھی اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہنا تھا کہ خطےمیں امن واستحکام کیلئے پاکستان کا کردار قابل قدر ہے۔

  • آرمی چیف جنرل راحیل شریف کا ماسکو پہنچنے پر پرتپاک استقبال

    آرمی چیف جنرل راحیل شریف کا ماسکو پہنچنے پر پرتپاک استقبال

    ماسکو: آرمی چیف جنرل راحیل شریف روس کے تین روزہ دورے کیلئے ماسکو پہنچ گئے۔

    ترجمان پاک فوج کے مطابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف کا ماسکو پہنچنے پر پرتپاک استقبال کیا گیا۔ اس موقع پر آرمی چیف کو گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا۔

    آرمی چیف نے روس کے فوجیوں کی یادگار پر سلامی پیش کی۔ اس موقع پر روسی بینڈ نے پاکستان کے قومی ترانے کی دھن بجائی۔   جنرل راحیل شریف نے روس کے لینڈ فورس کمانڈر کرنل جنرل اولیگ سینکو سے بھی ملاقات  کی، ملاقات میں دوطرفہ باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    سربراہ پاک فوج اپنے 3 روزہ دورے کے دوران روسی حکام سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔

  • پاکستان اور ترکی کے درمیان گیارہ مفاہمتی معاہدوں پر دستخط

    پاکستان اور ترکی کے درمیان گیارہ مفاہمتی معاہدوں پر دستخط

    اسلام آباد: پاکستان اور ترکی کے وزراء اعظم کے درمیان گیارہ مفاہمتی یادداشتوں اور معاہدوں پر دستخط ہوگئے۔

     پاک ترک بزنس فورم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ترک وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ بہترین نظم و نسق سے تاریخ کو بدلا جا سکتا ہے جبکہ پاکستان کے ساتھ ترکی کے تعلقات مزید مضبوط ہو رہے ہیں، خود اعتمادی میں اضافے میں ترکی کو بلندیوں تک پہنچایا۔

     احمد داود اوولو کا کہنا تھاکہ ترکی اور پاکستان پڑوسیوں سے زیادہ قریب ہیں،پاکستان کے ساتھ 51 معاہدوں پردستخط کئے گئے ہیں۔

     ترک وزیرعظم داؤد اوولو نے دہشت گردی اور سیلاب سے متاثرہ افراد کیلئے پاکستان کودو کروڑ ڈالرامداد دینے کابھی اعلان کیا۔

     انہوں نےکہاکہ ہم پاکستان کے ساتھ فضائی روابط میں اضافہ چاہتے ہیں، ترکی ہمیشہ پاکستان کے ساتھ رہے گا، ترک وزیراعظم نے شمالی وزیرستان کے لئے دوکروڑ ڈالر مذید امداد کا اعلان کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان کے ساتھ تجارتی حجم کو تین ارب ڈالر تک بڑھایا جائے گا۔

    اس موقع پر وزیراعظم نوازشریف نےدہشت گردی اور انتہاپسندی کیخلاف ہر فورم پر جنگ جاری رکھنے کا عزم ظاہرکیا اور آزادی اظہارکے نام پر حضرت محمد ﷺ کیخلاف جاری مہم کی مذمت کی ۔

    وزیراعظم نوازشریف نے ترک وزیراعظم کو وفد کے ہمراہ پاکستان آمد پرخوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ پاکستان ترکی کے عوام کے لئے دوسرا گھرہے ،ہم سانحہ پشاور پر ترکی کی غیرمتزلزل حمایت پرشکرگذارہیں۔

     وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ مشکل وقت میں دونوں ممالک نے ایک دوسرے کا ہمیشہ ساتھ دیا ہے، دہشتگردی کے خلاف جنگ میں ضرور کامیابی حاصل کریں گے۔

    پاک ترک بزنس فورم میں دونوں ممالک کے درمیان مفاہمت کی 11 یاداشتوں پر دستخط کیے گئے۔ ان میں اسلام آباد اور انقرہ چیمبر آف کامرس کے درمیان تعاون، لاہور چیمبر آف کامرس اور انقرہ اور کیسوری چیمبر آف کامرس کے درمیان تعاون، پاکستان اور ترکی کے درمیان سائنسی تعاون، ٹرکش ایکریڈیشن ایجنسی اور پاکستان نیشنل ایکریڈیشن کے درمیان مفاہمت، ترکش پیٹنٹ انسٹیٹیوٹ اورانٹیلیکچوئل پراپرٹی آرگنائزیشن کے درمیان تعاون، پاکستان اور ترکی کے درمیان تیل و گیس کے شعبے میں تعاون، بندرگاہ کے امور میں مفاہمت، دونوں ممالک کے درمیان اسٹریٹیجک تعاون کو مزید مضبوط بنانے کا مشترکہ اعلامیہ اور سرمایہ کاری میں اضافے اور اس کے تحفظ کے لیے پروٹوکول شامل ہیں۔

  • ترک وزیراعظم کےاعزاز میں وزیرِاعظم ہاؤس میں استقبالیہ تقریب

    ترک وزیراعظم کےاعزاز میں وزیرِاعظم ہاؤس میں استقبالیہ تقریب

    اسلام آباد: ترک وزیرِاعظم کے اعزاز میں وزیرِاعظم ہاؤس میں استقبالیہ تقریب ہوئی، تقریب میں مسلح افواج کے چاق وچوبند دستے نے ترک وزیرِاعظم کو سلامی پیش کی۔

    ترکی کے وزیرِاعظم احمد داؤد اوغلو دو روزہ دورے پر پاکستان میں موجود ہیں، ترک وزیرِاعظم کےاعزاز میں وزیرِاعظم ہاؤس میں استقبالیہ تقریب کا انعقاد کیا گیا، وزیرِاعظم نواز شریف نے ترک وزیرِاعظم کا استقبال کیا۔

    استقبالیہ تقریب میں مسلح افواج کے چاق وچوبند دستے نے ترک وزیراعظم کو سلامی پیش کی، ترک وزیرِاعظم نے گارڈ آف آنر کا معائنہ کیا، ترک وزیرِاعظم کا وفاقی کابینہ کے ارکان سے تعارف کرایا گیا۔

    ترک وزیراعظم نے اپنے وفد کا تعارف اپنے ہم منصب سے کرایا، اس موقع پر پاکستان اور ترکی کے قومی ترانے بھی پیش کیے گئے، ترک وزیراعظم کے دورہ پاکستان کے دوران کئی اہم کاروباری معاہدے بھی متوقع ہیں۔