Tag: Guidelines

  • کامیاب اور خوشگوار زندگی کیسے گزاری جائے؟

    کامیاب اور خوشگوار زندگی کیسے گزاری جائے؟

    بحیثیت انسان ہر شخص کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ اپنی زندگی خوشگوار انداز اور مکمل آسودگی کے ساتھ گزارے جس کیلیے چند رہنما اصول ہیں جن پر عمل کرنا ضروری ہے۔

    یہ رہنما اصول زندگی میں مثبت سمت اور کامیابی حاصل کرنے میں مدد فراہم کرتے ہیں، جس میں دوسروں کے ساتھ اچھا سلوک کرنا اور اپنے مقصد پر قائم رہنا شامل ہے۔

    اے آر وائی کیو ٹی وی کے پروگرام میں سید سرفراز شاہ نے کامیاب اور خوشگوار زندگی گزارنے کے حوالے سے اپنے تجربات اور مشاہدے کی روشنی میں ناظرین کو مفید مشوروں سے آگاہ کیا۔

    پروگرام کے میزبان عبد الرؤف کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ مسلمان اس حوالے سے بہت فائدے میں ہیں کیونکہ بچپن میں اسکولوں میں جو اسلامیات کا مضمون پڑھایا جاتا ہے وہ اس بچے کی تربیت میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

    ARY News Urdu- فن و ثقافت

    زندگی گزارنے کے چند رہنما اصولوں میں جدوجہد، مقصد کا تعین، قناعت اور سخاوت، تکبر سے اجتناب، صبر، لوگوں کی مجبوریاں سمجھنا اور آزمائشوں کا سامنا کرنا شامل ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ یہ رہنما اصول زندگی میں مثبت سمت اور کامیابی حاصل کرنے میں مدد دیتے ہیں، جس میں دوسروں کے ساتھ اچھا سلوک کرنا اور اپنے مقصد پر قائم رہنا شامل ہیں۔

    سید سرفراز شاہ نے بتایا کہ اگر اس بات کو ایک لفظ میں بتانے کی کوشش کروں تو وہ سنسیارٹی ہے یعنی انسان اگر دوسروں کے معاملے میں مکمل طور پر بے لوث ہوجائے تو کسی کو کوئی شکایت نہ ہو۔

  • ٹک ٹاک بنانے والوں کیلئے نئی ہدایات جاری

    ٹک ٹاک بنانے والوں کیلئے نئی ہدایات جاری

    دنیا کی مقبول ترین اور مختصر ویڈیوز کی سوشل میڈیا ایپلی کیشن ٹک ٹاک انتظامیہ نے ویڈیوز بنانے اور اپ لوڈ کرنے سے متعلق نئی اور اہم ہدایات جاری کردیں۔

    ٹک ٹاک انتظامیہ نے اپنی نئی کمیونٹی گائیڈ لائنز میں اس بات آگاہ کیا ہے کہ اب خطرناک اقسام کی ڈائٹ، ادویات کے استعمال، جنسی استحصال، تشدد اور نفرت انگیز مواد سمیت مختلف موضوعات کے مواد کو فار یو فیڈ میں نہیں دکھایا جائے گا۔

    اس کے علاوہ 13 سال سے کم عمر بچوں کے اکاؤنٹ پر مواد کو انتہائی محدود کرکے صرف بچوں کے لیے موزوں مواد کو دکھایا جائے گا۔

    جاری گائیڈ لائنز کے مطابق ٹک ٹاک پر مذکورہ تمام موضوعات پر نہ صرف بچے بلکہ بالغ افراد کی فار یو فیڈ پر بھی مواد نہیں دیکھ سکیں گے اور ایپلی کیشن کا الگورتھم ایسا مواد لاگو کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔

    مذکورہ ہدایات گزشتہ ماہ ٹک ٹاک کی جانب سے جاری کی گئی تھیں جس کا اطلاق تین روز قبل 17 مئی سے ہوگیا ہے۔ جس کے بعد ویڈیوز میں ایسا خطرناک مواد نظر نہیں آئے گا جس پر مختلف خطوں یا ممالک میں تنازعات ہوتے رہے ہیں۔اس کے علاوہ مختلف قسم کے چیلنجز کا مواد بھی نظر نہیں آئے گا۔

    جاری کردہ ہدایات میں مزید کہا گیا ہے کہ وزن کم کرنے، امراض قلب میں مددگار ورزش کرنے کے طریقے بھی فار یو فیڈ پر نہیں دکھائی دیں گے اور انہیں ریکمنڈ بھی نہیں کیا جائے گا۔

    ٹک ٹاک انتظامیہ نے واضح کیا کہ عریاں ویڈیوز اور تصاویر بھی نہیں دکھائی جائیں گی اور ایسے مواد کو بھی ریکمنڈ نہیں کیا جائے گا، جس میں فیشن کے نام پر صرف انڈر ویئر یا بریزیئر جسم پر موجود ہوں گے۔

    نئی گائیڈ لائنز کے مطابق جوا، تاش، شراب نوشی، تمباکو نوشی اور اسی طرح کے دیگر معاملات کے مواد کو بھی نہیں دکھایا جائے گا۔

  • سعودی عرب : مال بردار گاڑی مالکان کو ہدایات، مہلت ختم ہونے والی ہے

    سعودی عرب : مال بردار گاڑی مالکان کو ہدایات، مہلت ختم ہونے والی ہے

    ریاض : سعودی عرب میں تجارتی سامان کی منتقلی کرنے والے مال بردار ٹرک مالکان کو حکومت کی جانب سے اہم ہدایات جاری کی گئی تھیں جس کی مہلت ختم ہونے میں کم وقت رہ گیا ہے۔

    اس حوالے سے سعودی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ ٹرانسپورٹ جنرل اتھارٹی کی جانب سے لوڈنگ ٹرکس کے مالکان کو دی جانے والی مہلت سات دسمبر کو ختم ہوگی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مذکورہ مہلت ایسے ٹرک مالکان کے لیے ہے جنہوں نے اپنی گاڑیوں کی رجسٹریشن کمرشل کے طور پر نہیں کرائی ہے۔

    ذرائع کے مطابق ٹرانسپورٹ جنرل اتھارٹی نے مملکت میں مال بردار ٹرک مالکان کو ہدایت کی تھی کہ وہ سات دسمبر2022 تک اپنے ٹرکوں کو جنہیں وہ مملکت میں سامان کی منتقلی کے لیے تجارتی بنیادوں پراستعمال کرتے ہیں، کی نمبرپلیٹ اور رجسٹریشن کو نجی کے بجائے کمرشل کرالیں۔

    اتھارٹی کی جانب سے کہا گیا تھا کہ قانون کے مطابق وہ لاجسٹک کمپنیاں یا نقل وحمل کے لیے استعمال ہونے والی ہیوی ڈیوٹی گاڑیوں کے جن مالکان نے ہیوی لوڈنگ گاڑیوں کی رجسٹریشن کمرشل کے بجائے نجی کرائی ہے وہ بغیر کسی اضافی رقم یا جرمانے کے اپنی گاڑیوں کی رجسٹریشن کمرشل کے طور پر کرالیں۔

    مہلت کے ختم ہونے کے بعد ٹرانسپورٹ جنرل اتھارٹی کی جانب سے مملکت کے تمام شہروں میں تفتیشی کارروائیاں شروع کی جائیں گی ایسے افراد جو قانون شکنی کے مرتکب پائے جائیں گے ان کے خلاف سخت تادیبی کارروائی کی جائے گی۔

  • فائزر کورونا ویکسین کے استعمال کیلئے گائیڈ لائنز جاری

    فائزر کورونا ویکسین کے استعمال کیلئے گائیڈ لائنز جاری

    اسلام آباد : وزارت قومی صحت نے فائزر کورونا ویکسین کے استعمال کیلئے گائیڈلائنزجاری کردی ، جس میں کہا ہے کہ فائزر ویکسین کورونا کے ہائی رسک بیمار افراد ، حاجیوں، ورک، اسٹڈی ویزہ رکھنے والے افراد کو لگائی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق فائزرکوروناویکسین کے استعمال کیلئےعبوری گائیڈلائنزجاری کردی گئی ، ویکسین کی گائیڈ لائنز وزارت قومی صحت نے جاری کیں ،گائیڈ لائنز فائزر ویکسین اسٹوریج، حوالگی اور استعمال میں معاون ہوں گی۔

    گائیڈ لائنز میں کہا گیا ہے کہ فائزر ویکسین کی تھرمل شپنگ کنٹینرز سے ترسیل کی جائے، تھرمل شپنگ کنٹینرز میں مطلوبہ ٹمپریچر برقرار رکھا جائے اور ویکسین کو الٹرا کولڈ چین فریزرز میں محفوظ رکھا جائے۔

    وزارت قومی صحت کا کہنا ہے کہ فائزر ویکسین کی اسٹوریج مقررہ درجہ حرارت پر یقینی بنائی جائے اور ویکسین کےاسٹوریج یونٹ کایومیہ ٹمپریچر ریکارڈ کیا جائے جبکہ فائزر ویکسین کے ساتھ خصوصی سپلائی کٹ فراہم کی جائے۔

    گائیڈ لائنز کے مطابق فائزر ویکسین کی وائل استعمال سے قبل نہ کھولی جائے، پاکستان میں فائزر کورونا ویکسین کی محدود مقدار دستیاب ہے، یہ ویکسین 18 سال، زائد عمر افراد کو لگائی جا سکتی ہے۔

    وزارت قومی صحت نے کہا فائزر ویکسین کورونا کے ہائی رسک بیمار افراد ، حاجیوں، ورک، اسٹڈی ویزہ رکھنے والے افراد کو لگائی جائے گی جبک حاملہ، دودھ پلانے  والی ماؤں ، امراض جگر، دائمی ہیپٹائٹس کے مریض ، دائمی نیورولوجیکل، فالج کے مریض فائزر ویکسین لگوا سکتے ہیں۔

    گائیڈ لائنز میں کہا گیا ہے کہ ٹرانسپلانٹ کے منتظر مریض 2ہفتے قبل اور ٹرانسپلانٹ کرانے والے مریض ایک ماہ بعد فائزر ویکسین لگوا سکتے ہیں ، کینسر ،  امراض پتہ و جوڑ کے مریض ، دائمی امراض تنفس ، دائمی امراض قلب، ہائپرٹینشن ، دائمی امراض گردہ کا شکار ڈاکٹر کے مشورے سے فائزر ویکسین لگوا سکتے ہیں۔

    وزارت صحت کی گائیڈ لائنز کے مطابق فائزر ویکسین بخار میں مبتلا افراد ، شدید الرجی کا شکار افراد اور کورونا کے مریضوں کو نہ لگائی جائے تاہم کورونا سے صحتیاب مریضوں کو فائزر ویکسین لگائی جا سکتی ہے۔

    گائیڈ لائنز میں کہا ہے کہ فائزر ویکسین کو منفی 60 تا 80 ٹمپریچر پر اسٹور رکھا جائے اور ویکسین کو روشنی سے بچایا جائے، فائزر ویکسین تیاری کے بعد 6 گھنٹے  روم ٹمپریچر میں رکھی جا سکتی ہے۔

    وزارت قومی صحت کا کہنا تھا کہ فائزر کورونا ویکسین کی ایک شیشی6ڈوز پر مشتمل ہے، اس ویکسین کی دوسری ڈوز 21 دن بعد لگائی جائے گی۔

  • کرونا وائرس کے دوران شادی کی تقریبات کے لیے گائیڈ لائنز جاری

    کرونا وائرس کے دوران شادی کی تقریبات کے لیے گائیڈ لائنز جاری

    اسلام آباد: نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے کرونا وائرس کے دوران شادی کی تقریبات کے لیے گائیڈ لائنز جاری کردیں، تقریب صرف 2 گھنٹے پر محیط ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس کے دوران شادی کی تقریبات کے لیے گائیڈ لائنز جاری کردی گئیں، نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا کہنا ہے کہ گائیڈ لائنز کا نفاذ 20 نومبر سے مخصوص شہروں اور شہری علاقوں میں ہوگا۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ پنجاب کے 7، سندھ کے 2 اور بلوچستان اور خیبر پختونخواہ کے ایک ایک شہر میں شادی گائیڈ لائنز نافذ ہوں گی۔ ان شہروں میں لاہور، راولپنڈی، اسلام آباد، ملتان، گوجرانوالہ، گجرات، بہاولپور، فیصل آباد، کراچی و حیدر آباد کے شہری علاقوں، گلگت، مظفر آباد، پشاور اور سوات شامل ہیں۔

    این سی او سی کی تیار کردہ گائیڈ لائنز کے مطابق تقریب کا انعقاد اور جگہ کا انتخاب لوکل ہیلتھ اتھارٹی کی مشاورت سے ہوگا، شادی کی ان ڈور تقریب پر پابندی عائد کردی گئی ہے صرف آؤٹ ڈور کی اجازت ہوگی۔

    این سی او سی کے مطابق مرکیز میں شادی کی تقریب کے انعقاد کی اجازت نہیں ہوگی، شادی کی آؤٹ ڈور تقرہب میں کنوپی ٹینٹ کا استعمال بھی ممنوع ہوگا۔ آؤٹ ڈور شادی کی تقریب میں ایک ہزار مہمان شرکت کرسکیں گے۔

    گائیڈ لائنز کے مطابق شادی کی تقریب میں شرکا کے درمیان 6 فٹ کا فاصلہ رکھنا ہوگا، تقریب کا میزبان کرونا ایس او پیز پر عمل کا ذمے دار ہوگا، تقریب کا دورانیہ صرف 2 گھنٹے ہوگا اور رات 10 بجے تک تقریب ختم کرنی ہوگی۔

    گائیڈ لائنز میں کہا گیا ہے کہ تقریب کے ہر مہمان کے لیے ماسک پہننا لازم ہوگا، ہر مہمان کو ماسک اور سینی ٹائزر فراہم کرنا میزبان کی ذمہ داری ہوگی۔ شادی کی تقریب میں کاغذ والا تولیہ اور جراثیم کش دواؤں کا استعمال ہوگا۔

    تقریبات میں شامل گاڑیوں کی ڈس انفیکشن کروانا لازم ہوگا، تقریب میں استعمال سے قبل کیمرہ اور فون بھی ڈس انفیکٹ کروانا ہوگا، تقریب میں کارپٹس اور میٹس کے استعمال کی اجازت نہیں ہوگی، تقریب میں شریک ہر فرد کا بخار چیک کرنا لازم ہوگا۔

    این سی او سی کے مطابق تقریب میں بوفے ڈنر یا لنچ کی اجازت نہیں ہوگی، صرف لنچ باکس یا ٹیبل سروس کی اجازت ہوگی۔ ولیمے کی تقریب میں مہمانوں کے لیے فوڈ باکسز کا استعمال کیا جائے گا۔ ولیمے میں مہمانوں کو ٹیبل پر کھانا دینے کی اجازت ہوگی۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ تقریب میں مصافحہ اور گلے ملنے پر پابندی ہوگی، ایک ہزار مہمانوں کی تقریب 36 ہزار مربع فٹ جگہ پر ہوگی، 250 مہمانوں کی تقریب 9 ہزار مربع فٹ اور 100 مہمانوں کی تقریب 3600 مربع فٹ جگہ پر ہوگی، تقریب میں ہر فرد مربع 6 فٹ رقبے میں بیٹھے گا۔

    گائیڈ لائنز کے تحت شادی کی تقریب میں 4 فٹ والی گول میز کے گرد صرف ایک فرد بیٹھے گا، 5 فٹ والی گول میز کے گرد 2 افراد اور 7 فٹ والی گول میز کے گرد 3 افراد بیٹھ سکیں گے۔

    شادی کے مہمانوں کے نام اور رابطوں کی تفصیلات محفوظ رکھنا ہوں گی، ایونٹ مینیجر مہمانوں کی تفصیلات 15 دن تک محفوظ رکھے گا، مینیجر بوقت ضرورت ہیلتھ اتھارٹی کو مہمانوں کی تفصیلات فراہم کرے گا۔

  • سول ایوی ایشن نے تمام ایئر لائنز کے عملے کو کوویڈ ٹیسٹ سے استثنیٰ دے دیا

    سول ایوی ایشن نے تمام ایئر لائنز کے عملے کو کوویڈ ٹیسٹ سے استثنیٰ دے دیا

    کراچی: پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی نے تمام ایئر لائنز کے عملے کو کرونا وائرس ٹیسٹ سے مستثنیٰ قرار دے دیا، کیٹگری اے میں شامل 30 ممالک کے علاوہ بقیہ ممالک سے پہنچنے والے مسافروں کے کرونا وائرس ٹیسٹ کی شرط تاحال برقرار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی نے تمام ایئر لائنز کے عملے کو کرونا وائرس ٹیسٹ سے استثنیٰ دے دیا، کیٹگری بی میں شامل ممالک کے کریو پر بھی عائد کرونا وائرس ٹیسٹ کی شرط ختم کردی گئی۔

    سی اے اے کے شعبہ ایئر ٹرانسپورٹ نے احکامات جاری کردیے جس کے مطابق کیٹگری بی میں شامل ممالک کے جہازوں کے کپتان اور فضائی میزبان سمیت دیگر عملے کے لیے کرونا وائرس ٹیسٹ اسی وقت لازمی ہوگا اگر وہ جہاز سے اترتا ہے اور قیام کرتا ہے۔

    سی اے اے کے مطابق کریو کو ہیلتھ ڈیکلریشن فارم پر لازمی معلومات درج کرنا ہوں گی۔

    پاکستان نے کیٹگری اے کے تحت 30 ممالک سے آنے والے شہریوں اور جہاز کے عملے کے لیے کرونا وائرس ٹیسٹ کی شرط پہلے ہی ختم کر دی تھی، اب کیٹگری بی میں شامل ممالک سے آنے والے جہاز کے عملے کے لیے بھی یہ شرط ختم کردی گئی۔

    سی اے اے کا مزید کہنا ہے کہ کیٹگری بی کے ممالک سے پہنچنے والے مسافروں کے لیے ٹیسٹ کی شرط تاحال برقرار ہے۔

  • شادی ہال میں تقریب کا دورانیہ ، حکومت نے  بڑا فیصلہ کرلیا

    شادی ہال میں تقریب کا دورانیہ ، حکومت نے بڑا فیصلہ کرلیا

    اسلام آباد : این سی او سی نے شادی ہالز کیلئے گائیڈ لائنز جاری کردیں ، جس میں کہا کہ شادی ہالز کورونا وائرس سے متعلق ہائی رسک سیکٹر ہے، شادی ہال میں تقریب کا دورانیہ 2 گھنٹے ہوگا اور منعقدہ تقریب رات 10 بجے ختم کرنا ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر ( این سی او سی ) کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ کورونا کے حالات بہتر ہونے پر شادی ہالز کو 15 ستمبر سے کھولا گیا تھا، ایس او پیز پر عدم عملدرآمد سے مثبت کورونا کیسز میں اضافہ ممکن ہے۔

    اعلامیہ میں کہا ہے کہ این سی او سی میں شادی ہالز سے متعلق طویل مشاورت کی گئی ہے اور شادی ہالز بارے گائیڈ لائنز مرتب کی گئی ہیں ، شادی ہالز کورونا وائرس سے متعلق ہائی رسک سیکٹر ہے۔

    این سی او سی نے شادی ہالز کیلئے گائیڈ لائنزجاری کردیں، جس کے مطابق شادی ہال میں تقریب میں 3 سو مہمان شریک ہوسکیں گے جبکہ شادی ہال کی آؤٹ ڈور تقریب میں 5سومہمان شریک ہوسکیں گے، اس دوران متعلقہ ادارے شادی ہالز کی گائیڈلائنز پر سختی سےعمل یقینی بنائیں۔

    اعلامیہ میں کہا گیا کہ شادی ہال میں تقریب کادورانیہ 2گھنٹےہوگا اور شادی ہال میں منعقدہ تقریب رات 10بجےختم کرناہوگی جبکہ شادی ہالزانتظامیہ ایس او پیزپرسختی سےعملدرآمدکی پابندہوگی اور ایس اوپیزکی خلاف ورزی پرشادی ہال کو جرمانہ اور سیل کیا جائے گا۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر کا کہنا تھا کہ قانون شکن شادی ہال کو 2 ہفتے کیلئے سیل کیا جائے گا، سول انتظامیہ2ہفتے بعد شادی ہال کو کھولنے کی اجازت دے اور شادی ہال بندش پرانتظامیہ گاہک کو مکمل رقم واپسی کرےگی.

    این سی او سی نے کہا کہ کورونا کے باعث دنیا بھر میں بڑی تقریبات پر پابندی ہے، بڑی تقریبات سے کورونا پھیلنے کے خدشات زیادہ ہیں، کورونا کا پھیلاؤ روکنے کیلئے بڑی تقریبات ناگزیر ہے۔

  • عید الاضحی  پر قربانی سے متعلق گائیڈ لائنز جاری

    عید الاضحی پر قربانی سے متعلق گائیڈ لائنز جاری

    اسلام آباد : حکومت نے عید الاضحی پر قربانی سے متعلق گائیڈ لائنز جاری کردی، جس مین زیادہ سرکاری تعطیلات دینے ، پارکس، تفریحی مقامات بند رکھنے اور مویشی منڈیاں عید سے دس روز قبل قائم کرنے کی سفارش کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے عید الاضحی پرقربانی سےمتعلق گائیڈ لائنز صوبوں کو ارسال کردی گئی ہے، قربانی کی گائیڈ لائنز این سی او سی کی تیار کردہ ہیں۔

    صدر مملکت نےگائیڈلائنز پرصوبوں،علما و مشائخ سے مشاورت کی، گائیڈ لائنز کا عنوان عیدالاضحی و قربانی کے انتظامات رکھا گیا ہے۔

    گائیڈ لائنز میں این سی او سی نے عید الاضحی پر زیادہ سرکاری تعطیلات دینے ، پارکس، تفریحی مقامات بند رکھنے اور مویشی منڈیاں عید سے دس روز قبل قائم کرنے کی سفارش کی۔

    مراسلے میں کہا گیا ہے کہ این سی او سی نے مویشی منڈیاں شہروں سے باہر قائم کرنے کی تجویز اور مویشی منڈی کا سائز کم، تعداد بڑھانے کی سفارش بھی کی ہے۔

    نیشنل کمانڈ اور آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے صوبوں کو مویشی منڈیوں کا مجوزہ نقشہ ارسال کردیا ہے۔

    خیال رہے موثرحکمت عملی سے اسوقت پاکستان میں کورونا کے مریضوں میں کمی آئی ہے، مگرعوام کی ذرا سی بے احتیاطی ساری محنت پر پانی پھیرسکتی ہیں۔

    عیدالالضحٰی کی آمد پر حکومت پاکستان نے کڑے اقدامات کا آغاز کرتے ہوئے مویشی منڈیوں کو شہر سے دورقائم کرنے کے احکامات جاری کردیئے ہیں اور شہریوں کو مویشی منڈیوں کیلئے بنائے گئے ایس او پیز پر سختی سے عمل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    ہدایات کے مطابق شہریوں سےاپیل کی گئی ہے کہ جانوروں کی خریداری کیلئےحکومت کی مقررہ کردہ مویشی منڈی جائیں، صرف وہ افراد جائیں‌‌‌، جنہوں نے خود قربانی کرنی ہے ، معمرافراد اور بچوں کومنڈی نہ لے کر جائیں۔

    ماسک اور ہینڈ گلوزکا استعمال لازمی کریں اور اندرون شہرکسی بھی مویشی منڈی یا فرد سے جانور خریدنے سے گریز کریں، انفرادی قربانی کے بجائے اجتماعی قربانی کو ترجیح دیں اور قربانی کا گوشت زیادہ سے زیادہ ضرورت مندوں میں تقسیم کیا جائے۔

    جانورکی قربانی اپنےعلاقے میں موجودہ حکومت کے مقرر کردہ ذبح خانوں، مختلف چیریٹی ،کمیونٹی تنظیموں اورآن لائن کے ذریعے کی جائے اورعید قرباں پر گھروں میں دعوت سے گریز کیا جائے۔

  • سیاحتی سرگرمیوں کی بحالی سے متعلق رہنما اصول جاری

    سیاحتی سرگرمیوں کی بحالی سے متعلق رہنما اصول جاری

    اسلام آباد : قومی ٹورازم بورڈ نے سیاحتی سرگرمیوں کی بحالی سے متعلق رہنما اصول جاری کردیئے ، جس میں سیاحتی مقامات پر جانےوالوں کو ماسک  پہننالازمی قرار دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ٹورازم بورڈ کی جانب سے سیاحتی سرگرمیوں کی بحالی سے متعلق رہنما اصول جاری کردیئے گئے، قومی ٹورازم بورڈکےمرتب کردہ رہنمااصول خیبرپختونخواحکومت کو موصول ہوگئے ہیں۔

    دستاویزات میں کہا گیا کہ ہوٹلوں میں سماجی دوری کو یقینی بناناہوگا، ہوٹل و ریسٹورنٹ کا عملہ حفاظتی لباس پہنے گا جبکہ سیاحتی مقامات پر داخلے کے وقت بخارچیک کیا جائے گا اور سیاحتی مقامات پر جانےوالوں کو ماسک پہننالازمی ہوگا۔

    رہنما اصول کے مطابق ہینڈ سینٹائزرزکااستعمال ، گاڑیوں کوجراثیم کش اسپرےکیا جائے گا ، مسافروں کی اسکریننگ کی جائے گی جبکہ ڈرائیورزاورکینڈیکٹرزکوبھی ماسک کااستعمال کرناہوگا۔

    مزید پڑھیں : پاکستان میں کاروبار کے ساتھ سیاحتی سرگرمیاں بھی جلد بحال ہونے کا امکان

    دستاویزات میں کہا گیا ہوٹلوں کے کمروں میں جراثیم کش اسپرےکیےجائیں گے اور جن ہوٹلوں میں سوئمنگ پولزاورجیم یں وہ بند رہیں گے۔

    خیال رہے پاکستان میں کاروبار کے ساتھ سیاحتی سرگرمیاں بھی جلد بحال ہونے کا امکان ہے، زلفی بخاری نے ورلڈ ٹورازم فورم کے ورچوئل ٹاؤن ہال سے خطاب کرتے ہوئے مرحلہ وار فضائی حدود کھولے جانے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ کرونا کے دوران سیاحتی شعبے سے منسلک متاثرہ افراد کے لیے اقدامات کررہے ہیں۔

    معاون خصوصی نے کہا تھا کہ وزیراعظم کےفیصلےدوسرے ترقی پذیرممالک کی نسبت متاثرکن ثابت ہوئے، سیاحتی شعبے کے فروغ کیلئے مرحلہ وار فضائی حدود کھولنے کے اقدامات کریں گے، وزیراعظم کی پاک بھارت بارڈرکو ای یو بارڈر کے طرز پر دیکھنے کی خواہش تھی، عمران خان کی خواہش ہے سیاحت اورکاروباری مقاصد کیلئے بارڈرز کھل سکیں۔

  • سعودی حکام کی منفرد اقامے کے حوالے سے اہم ہدایت

    سعودی حکام کی منفرد اقامے کے حوالے سے اہم ہدایت

    ریاض: سعودی حکام کا کہنا ہے کہ غیر ملکی افراد منفرد اقامے کے لیے صرف سرکاری ویب سائٹ کا رخ کریں، اس کے علاوہ اور کسی فارم کی کوئی حیثیت نہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں منفرد اقامہ مرکز (پریمیئم ریذیڈنسی سینٹر) نے کہا ہے کہ منفرد اقامے کے حصول کے لیے فارم صرف سرکاری ویب سائٹ سے ہی ڈاون لوڈ کیا جائے۔

    مرکز کی جانب سے کہا گیا ہے کہ بعض غیر ملکی منفرد اقامے کی درخواست دینے کے لیے گوگل پلے اسٹور اور ایپل اسٹور سے ایپلی کیشن ڈاؤن لوڈ کر رہے ہیں، یہ ایپلی کیشن منفرد اقامہ مرکز کے نام سے مختلف ویب سائٹس پر موجود ہیں، ان کی کوئی سرکاری حیثیت نہیں۔

    بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ جو افراد منفرد اقامہ حاصل کرنے کے لیے قانونی کارروائی کرنا چاہتے ہوں وہ مرکز کی سرکاری ویب سائٹ سے فارم ڈاؤن لوڈ کریں۔

    منفرد اقامہ سینٹر کے مطابق اگر درخواستوں کی وصولی کے لیے کسی اور چینل کا اضافہ کیا گیا تو سرکاری اکاؤنٹ پر اس کا باقاعدہ اعلان کیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ سعودی حکومت نے ملکی معیشت کو سہارا دینے اور تیل پر انحصار کم کرتے ہوئے دیگر شعبوں کی جانب اپنا رخ کیا ہے، اس نئی پالیسی کے تحت غیر ملکیوں کے لیے ’اقامہ ممیزہ‘ یعنی منفرد اقامہ جاری کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔