Tag: Gujarat

  • گجرات میں طوفانی آندھی اور موسلادھار بارش نے تباہی مچادی، 4 خواتین سمیت 6 افراد جاں  بحق

    گجرات میں طوفانی آندھی اور موسلادھار بارش نے تباہی مچادی، 4 خواتین سمیت 6 افراد جاں بحق

    لاہور:گجرات میں طوفانی آندھی اور موسلادھار بارش چار خواتین سمیت چھ افراد کی زندگیاں نگل گئی، وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے گجرات میں بارش کے باعث حادثات میں اموات پر اظہار افسوس کیا۔

    تفصیلات کے مطابق گجرات میں طوفانی آندھی اور موسلادھار بارش نے تباہی مچادی ، مختلف علاقوں میں حادثات کے دوران 4 خواتین سمیت 6 افراد جاں بحق ہوگئے۔

    ریسکیوذرائع کا کہنا تھا کہ لاری اڈا کے قریب سائن بورڈ گرنے کے باعث 70 سالہ مہندی خان اور اس کی بیوی جانبحق ہوئے جبکہ سبزی منڈی کے قریب بزرگ شہری دیوار گرنے سے زندگی کی بازی ہار گیا۔

    اسی طرح مدینہ سیداں میں گھر کی دیوار گرنے سے 2 بہنیں بیس سالہ سحر نور اور 15 سالہ مہتاب جاں بحق ہو گئیں جبکہ تھانہ سول لائنز کے علاقہ گرین ٹاؤن میں دیوار گرنے سے 4 بچوں کی ماں اس میں سمینہ رانی دم توڑ گئی۔

    شدید طوفانی بارش کے دوران پولیس اور ریسکیو کا عملہ زخمیوں کو اسپتال منتقل کرتا رہا، گجرات میں میں سائن بورڈ گرنے کے واقعات پہلے بھی رونما ہو چکے ہیں تاہم سپریم کورٹ آف پاکستان کے حکم کے باوجود سائن بورڈ سڑکوں پر موجود ہے۔

    وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے گجرات میں بارش کےباعث حادثات میں اموات پراظہارافسوس کرتے ہوئے جاں بحق افراد کے لواحقین سے دلی ہمدردی واظہار تعزیت کیا۔

    وزیراعلیٰ پنجاب نے ہدایت کی کہ زخمی افراد کوعلاج معالجےکی بہترین سہولتیں فراہم کی جائیں۔

  • سمندری طوفان وایو کے دوبارہ گجرات سے ٹکرانے کی پیش گوئی

    سمندری طوفان وایو کے دوبارہ گجرات سے ٹکرانے کی پیش گوئی

    نئی دہلی : بھارتی محکمہ موسمیات نے سمندری طوفان وایو کے آئندہ 48 گھنٹوں میں ایک مرتبہ پھر گجرات سے ٹکرائے جانے کا خدشہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی حکومت نے سمندری طوفان وایو کے دوبارہ گجرات سے ٹکرانے کی پیش گوئی کردی، ساحلی علاقوں میں بارشوں کا سلسلہ شروع ہوگیا۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ سمندری طوفان 17 اور 18 جون کو بھی طوفان کے ٹکرائے جانے کا خدشہ ہے۔

    بھارتی محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ سمندری طوفان وایو ایک بار پھر سے ریاست گجرات کی جانب رخ کررہا ہے۔ آئندہ 48 گھنٹوں میں گجرات کے سمندر سے ٹکرائے جانے کا امکان ہے۔ 17 اور 18 جون کو گجرات کے ضلع کَچھ کے ساحل سے ٹکرائے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق حکام نے ماہی گیروں کو ساحل پرجانے سے روک کر الرٹ جاری کردیا، جمعرات کے روزسمندری طوفان وایو نےگجرات سے منہ موڑ لیا تھا اور عمان کی طرف بڑھ گیا تھا۔

    طوفانی ہواؤں اور موسلا دھار بارش کے خدشے کے باعث گجرات اور مغربی ساحلی علاقوں میں الرٹ بدستور  برقرار  ہے، گجرات میں تین لاکھ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جاچکا ہے۔

    خیال رہے کہ گجرات میں اسکولز  اور کالجز بند ہیں اور ٹرین سروس بھی متاثر ہے جبکہ پوربندر اور دیگرعلاقوں میں فلائٹ آپریشن معطل کردیا گیا ہے جبکہ بھارتی حکام نے ماہی گیروں کوپندرہ جون تک سمندرمیں نہ جانے کی ہدایت کی ہے۔

  • سمندری طوفان آج بھارتی ریاست گجرات سے ٹکرائے گا

    سمندری طوفان آج بھارتی ریاست گجرات سے ٹکرائے گا

    نئی دہلی: بھارت میں طوفان ’’وایو“ آج بھارتی ریاست گجرات سے ٹکرائے گا، طوفان کے زیر اثر ساحلی علاقوں میں آج اور کل شدید بارشیں بھی ہوں گی۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں طوفان وایو (آج) جمعرات کو گجرات سے ٹکرائے گا، بھارتی محکمہ موسمیات نے اورنج الرٹ جاری کردیا، گجرات سے تقریبا 3لاکھ افراد کو محفوظ مقام پر منتقل کیا جائے گا۔

    بھارتی محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ طوفان ممبئی کے ساحل سے جنوب مغرب میں 490کلومیٹر دور ہے، طوفان کے زیر اثر گجرات کے ساحلی علاقوں میں آج اور کل شدید بارشیں ہونگی اور 110کلومیٹرفی گھنٹہ کے رفتار سے ہوائیں چلیں گی۔

    طوفان سے گجرات کے ساحلی علاقے سوراشتڑا سب سے زیادہ متاثر ہوں گے، ساحلی علاقوں میں دو دن سکول اور کالجز بند رہیں گے، جبکہ طوفان کے زیر اثر گوا، مہاراشٹرا اور کرناٹکا میں بھی شدید ترین بارشیں متوقع ہیں۔

    وزارت داخلہ نے گجرات کے لیے ڈیزاسٹر رسپانس فورس کی 35ٹیمیں روانہ کر دی ہیں اور مہاراشٹرا، گجرات کے ساحلی مقامات پر ماہی گیروں کو سمندر میں نہ جانے کی ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔

    حکام نے ماہی گیروں کوپندرہ جون تک سمندر میں نہ جانے کی ہدایت کی ہے جبکہ سمندری ساحلوں پر لوگوں کو نہ جانے کی صلاح دی گئی ہے۔

    خیال رہے کہ طوفان وایو سے پاکستان میں بھی سندھ کے جنوب مشرقی علاقے بھی طوفان سے متاثرہوسکتے ہیں،ماہی گیروں کوگہرے سمندر میں نہ جانے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔

  • شادی کرنی ہے تو پانی کا ٹینکر لاؤ، گاؤں باسیوں نے انوکھی شرط عائد کردی

    شادی کرنی ہے تو پانی کا ٹینکر لاؤ، گاؤں باسیوں نے انوکھی شرط عائد کردی

    نئی دہلی : بھاکھری گاؤں کی واحد جھیل سوکھ چکی ہے جس کے باعث رہائشیوں نے شادی کی شرط پانی کا ٹینکر رکھ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کے زیادہ تر علاقوں میں شادی کی تاریخ کا تعین عام طور پر پنڈت کرتے ہیں لیکن بھارت کا ایک گاﺅں ایسا ہے جہاں شادی کی تاریخ پانی کے ٹینکر کی بنیاد پر طے ہوتی ہے، یہ جگہ شمالی گجرات میں انڈیا پاکستان کی سرحد پر آباد آخری انڈین گاوُں ہے۔

    بھارتی ٹی وی کے مطابق بھاکھری گاوُں کی واحد جھیل سوکھ چکی ہے اور اب انسان اور جانور دونوں کے پینے کے لیے پانی نہیں ہے لیکن جھیل کے کنارے کھڑا سالوں پرانا ایک درخت خشک سالی کے درمیان اس گاوُں میں ہونے والی شادیوں کا گواہ ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ گذشتہ کافی عرصے سے یہاں شادی کا سیزن اور خشک سالی لگ بھگ ایک ساتھ آتے ہیں اور شادیوں میں پانی کے لیے ٹینکرز پر انحصار کرنا پڑتا ہے۔

    بھاکھری گاوُں کے پیرا بھائی جوشی نے کہا کہ شادی ہو تو یہاں سے 25 کلومیٹر دور سے پانی کے ٹینکر لانے پڑتے ہیں۔

    ان کے مطابق شادی کے سیزن میں یہاں ایک ٹینکر کی قیمت دو ہزار ہوتی ہے اور شادی میں تین چار ٹینکر لگ جاتے ہیں جس کا خرچ آٹھ دس ہزار روپے تک آتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ وہ کہتے ہیں کہ شادی میں پانی کے ٹینکرز سب سے زیادہ اہم ہیں۔ شادی کے انتظامات میں سب سے پہلا کام بھی پانی کے ٹینکر کا حصول ہے کیونکہ کبھی کبھی چالیس سے پچاس کلومیٹر دور جانے پر بھی ٹینکر کا ملنا مشکل ہو جاتا ہے۔

    گاوُں کے بیکھا بھائی نے کہا کہ یہ ریگستانی علاقہ ہے اور یہاں کا پانی کھارا ہوتا ہے۔ پلانے کے لیے ہی نہیں کھانا بنانے کے لیے بھی میٹھے پانی کی ضرورت پڑتی ہے، وہ کہتے ہیں کہ اگر چھوٹی شادی ہو تو پانچ ٹینکر اور اگر بڑی ہو تو دس ٹینکر پانی بھی کم پڑجاتا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ انڈیا پاکستان سرحد کی جانب ایک دوسرا گاؤں جلویا ہے۔

    اس گاؤں کے نائب سرپنچ وجے سی ڈوریا کا کہنا تھا کہ ہمارے گاؤں میں اور اس علاقے کے تمام گاؤں میں شادیوں کے وقت پانی کے ٹینکرز پر ہزاروں روپے خرچ ہو جاتے ہیں۔یہ علاقہ دہائیوں سے خشک سالی کی زد میں ہے جو ان کے برتاؤاور ثقافت میں بھی نظر آتا ہے۔

    بھارتی خبر رساں اداروں کے مطابق گاؤں کے لوگ بتاتے ہیں کہ مسلسل خشک سالی کے سبب اب لوگ شادی کا وقت بدلنے لگے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ ہندو رسم و رواج کے مطابق شادیوں کا خاص وقت ہوتا ہے، اب وہ گرمی ختم ہونے یا بارش کی راہ دیکھتے ہیں خواہ شادی کا موسم چلا ہی کیوں نہ گیا ہو۔

  • گجرات: ممانی نے ڈیڑھ سالہ بھانجے کو قتل کر دیا

    گجرات: ممانی نے ڈیڑھ سالہ بھانجے کو قتل کر دیا

    گجرات: حسد نے ہنستا بستا گھر اجاڑ دیا، ممانی نے ڈیڑھ سالہ بھانجے کو قتل کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ملزمہ ماریہ نے بیٹے سے زیادہ خوبصورت ہونے پر بھانجے کو قتل کیا۔

    ڈی پی او سید علی محسن نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے گجرات میں پیش آنے والے اس ہولناک واقعے کی تفصیلات بتائیں۔

    ملزمہ نے اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ ڈیرھ سالہ سلیمان اس کے بیٹے سے زیادہ خوبصورت تھا، جس پرساس اور نند طعنے دیتی تھیں، اس نے حسد اور انتقام کے ہاتھوں مجبور ہو کر بچے کو اغوا کرکے قتل کر دیا۔


    مزید پڑھیں: لاہور: دو روز قبل اغوا ہونے والا بچہ بازیاب کروا لیا گیا


    ملزمہ ماریا کے مطابق بچے کو تشدد کے بعد گلا دبا کر قتل کیا، دس روز پہلے قتل کر کے لاش بکسے میں ڈال کرسنسان جگہ پھینکی دی، اس گھناؤنے جرم میں ملوث ماریہ گریجویٹ ہے۔

    یاد رہے کہ ڈیڑھ سالہ سلیمان فیصل کو چند روز قبل نانی کے گھرسے اغوا کرکے قتل کیا گیا، چند روز بعد اس کی لاش ویرانے سے ملی۔

  • دلت برادری کے 300 افراد نے ہندو مذہب ترک کرکے بدھ مذہب اختیار کرلیا

    دلت برادری کے 300 افراد نے ہندو مذہب ترک کرکے بدھ مذہب اختیار کرلیا

    گجرات : ہندو انتہا پسندوں کے دلت برادری پر ظلم وستم کا سلسلہ جاری ہے،برابری اور وقار کے لیے دلت برادری کے تین سو افراد نے ہندو مذہب ترک کر کے بدھ مذہب اختیار کر لیا ۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہونے کے دعوے دار بھارت میں ہندو انتہاپسندوں کا راج ہے، شدت پسند ہندوؤں کے ظلم و ستم سے تنگ آکر لوگ مذہب بدلنے لگے۔

    بھارتی ریاست گجرات کے گاؤں میں تین سو دلتوں نے ذات پات کی بنیاد پر تفریق اور تشدد کے خلاف ہندو مذہب ترک کر کے بدھ مذہب اختیار کر لیا۔

    مذہب تبدیل کرنےوالوں میں نچلی ذات کے وہ افراد بھی شامل ہیں، جنہیں دو سال قبل اونچی ذات کے ہندوؤں نے گائے کی کھال اتارنے کی پاداش میں پورے شہر میں گھما کر سرعام کوڑے مارے تھے۔

    اس واقعے کے متاثرین کا کہنا ہے دو برس گزر چکے ہیں لیکن حکومت نے کوئی مدد نہیں کی، ہمیں انصاف نہیں ملا۔ ہم برابری اور وقار کے لیے ہندو مذہب ترک کر رہے ہیں۔

    مذہب تبدیل کرنےوالوں کا کہنا ہے کہ مودی سرکار کی آمد کیساتھ ہی انتہا پسند ہندوؤں کا اثر و رسوخ بڑھ گیا ہے اور انہیں مسلسل تفریق، ذلت اور ظلم کا سامنا ہے۔

    یاد رہے 2016  میں بھی بھارتی صوبے گجرات میں اونچی ذات کے ہندوئوں کے ظلم و ستم سے پریشان دلت ذات کے 2 ہزار سے زائد ہندوؤں نے بدھ مت مذہب قبول کیا تھا۔

    واضح رہے کہ بھارت بھر میں دلت برداری کو اونچی ذات کے ہندوؤں کے ظلم و ستم اور ناانصافی کا سامنا ہے، حالیہ دنوں میں دلت برادری کے خلاف ہونے والے پرتشدد واقعات کے سبب دلت برادری میں شدید اشتعال پایا جاتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • گجرات: اے ٹی ایم سے 80 سیکنڈ میں 27 لاکھ روپے لٹ گئے

    گجرات: اے ٹی ایم سے 80 سیکنڈ میں 27 لاکھ روپے لٹ گئے

    گجرات: پنجاب کے شہر گجرات میں نجی بینک کے اے ٹی ایم کا ایک منٹ 20 سیکنڈ میں صفایا ہوگیا، دو ملزمان 27 لاکھ روپے لوٹ کر لے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق گجرات میں ایک انوکھی واردات ہوئی جہاں دو ملزمان بینک کی اے ٹی ایم (آٹو میٹڈ ٹیلر مشین) کو کھول کر اس میں سے 27 لاکھ روپے نکال کر فرار ہوگئے۔

    خبر میں دی گئی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ دو ملزمان اے ٹی ایم ایریا میں آئے، ایک نے ہیلمٹ پہنا ہوا تھا جب کہ دوسرا برقع میں تھا، ملزمان نے چابی سے مشین کھولی اور رقم نکال کر فرار ہوگئے، اس عمل میں انہیں محض ایک منٹ 20 سیکنڈ لگے۔

    ویڈیو دیکھیں:


    فوٹیج کے مطابق یہ واردات 6 جون کی رات 12 بج کر 54 منٹ پر ہوئی جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ویڈیو کے مطابق انہوں نے مشین کا لاک نہیں توڑا بلکہ ان کے پاس مشین کی چابی موجودتھی۔
    بینک انتظامیہ نے کیشیئر اور آپریشن منیجر کو ملزم نامزد کردیا ہے، انتظامیہ کا الزام ہے کہ ان دونوں ملازمین نے ملزمان کو لاکر کی چابی اور کوڈ دیا ہے۔

  • بھارتی گجرات میں شیروں نے سڑک پر دھرنا دے دیا

    بھارتی گجرات میں شیروں نے سڑک پر دھرنا دے دیا

    گجرات: بھارتی ریاست گجرات میں لوگ اس وقت خوف اور تذبذب سے دو چار ہوگئے جب انہوں نے سڑک پر درجن بھر شیروں کو براجمان پایا۔ شیروں کے اس ’دھرنے‘ کی وجہ سے ٹریفک کا بہاؤ متاثر ہوگیا۔

    گجرات میں یہ واقعہ رات میں پیش آیا جب 12 کے قریب شیروں کا یہ گروہ جنگل کے درمیان سے گزرنے والی سڑک کو پار کر کے جنگل کے دوسرے حصے میں داخل ہو رہا تھا۔

    تاہم سڑک پر رواں ٹریفک، اس کے ہارنوں کے شور اور گاڑیوں کی چکا چوند روشنیوں نے انہیں بوکھلا دیا اور وہ جانے کے بجائے وہیں بیٹھ گئے۔

    تاہم ان شیروں نے کسی بھی قسم کی جارحیت یا حملے سے گریز کیا اور لوگ آرام سے ان کی ویڈیوز اور تصاویر بناتے رہے۔

    اسی سے ملتا جلتا ایک واقعہ گزشتہ برس جنوبی افریقہ میں بھی پیش آیا تھا جب 17 کے قریب شیر سستانے کے انداز میں ایک سڑک پر بیٹھ گئے اور وہاں آنے والی گاڑیاں راستہ بند ہونے کی وجہ سے پھنس گئیں۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئر کریں۔

  • بھارتی گجرات میں 10 ماہ کی بچی سے زیادتی

    بھارتی گجرات میں 10 ماہ کی بچی سے زیادتی

    نئی دہلی: بھارتی ریاست گجرات میں زیادتی کا ایک اور گھناؤنا واقعہ پیش آگیا جس میں ایک 10 ماہ کی معصوم بچی کو اس کے اپنے ہی رشتہ دار نے جنسی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔

    تفصیلات کے مطابق واقعہ ریاست گجرات کے ضلع جمنا گر میں ایک دور افتادہ گاؤں کنالوس میں پیش آیا۔ زیادتی کا شکار بچی کا والد ایک حجام ہے جو گاؤں میں اپنی چھوٹی سی دکان چلا کر اپنے خاندان کا پیٹ پالتا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ بچی سے زیادتی کا ارتکاب اس کے اپنے ہی ایک 30 سالہ رشتہ دار نے کیا ہے۔

    مزید پڑھیں: بھارت میں 2 سالہ بچی سے زیادتی

    بچی کے والد کا بیان ہے کہ مذکورہ رشتہ دار گزشتہ روز ان کے گھر ملنے آیا اور اس دوران بچی سے کھیلتا رہا۔ اس کے بعد اس نے بچی کو باہر گھمانے کا عندیہ دیا اور اسے لے کر چلا گیا، تاہم دس منٹ بعد ہی اس نے بچی کو گھر کی دہلیز پر پھینکنے کے انداز میں ڈالا اور فرار ہوگیا۔

    والد کا کہنا ہے کہ بچی بہت زیادہ رو رہی تھی اور جب انہوں نے اسے دیکھا تو اس کی فراک پر خون کے دھبے بھی موجود تھے۔ بچی کو فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا جہاں اب اس کی حالت بہتر بتائی جارہی ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ گھناؤنے جرم کے ارتکاب کے بعد مجرم روپوش ہے اور تاحال اسے گرفتار نہیں کیا جا سکا۔ پولیس نے مجرم کے خلاف زیادتی کا مقدمہ درج کرلیا ہے۔

    مزید پڑھیں: بچوں کو جنسی تشدد سے محفوظ رکھنے کے اقدامات

    یاد رہے کہ اس سے قبل بھی بھارت میں متعدد ایسے واقعات پیش آچکے ہیں جن میں 5 سال سے کم عمر تک کی بچیوں کو بھی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔

    بھارتی کرائم ریکارڈ بیورو کے مطابق بھارت میں اس وقت خواتین سے زیادتی چوتھا بڑا اور عام جرم بن چکا ہے اور بھارتی، عمر کی تمیز کیے بغیر بوڑھی، جوان، ادھیڑ عمر اور ننھی بچیوں تک کو زیادتی کا نشانہ بنانے لگے ہیں۔

    بیورو کے اعداد و شمار کے مطابق سنہ 2013 میں لگ بھگ 25 ہزار خواتین کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔

    مزید پڑھیں: جنسی حملوں سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر

    رپورٹ کے مطابق زیادہ تر زیادتی کا شکار متاثرہ خاتون اور اس کے اہل خانہ بھارتی نظام عدل سے انصاف پانے میں بھی بری طرح ناکام رہتے ہیں اور عدالتیں باآسانی مجرم کو آزاد کردیتی ہیں۔

    بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی میں زیادتی کی خوفناک شرح کے باعث اسے دنیا بھر میں ریپ کیپیٹل کے نام سے جانا جاتا ہے۔

  • گجرات اسمبلی میں گائے ذبح کرنے والے کو عمرقید کی سزا دینے کا قانون منظور

    گجرات اسمبلی میں گائے ذبح کرنے والے کو عمرقید کی سزا دینے کا قانون منظور

    گجرات : بھارت میں انتہا پسند بے قابو ہوگئے ، اترپردیش میں گوشت کی دکانوں کے خلاف کریک ڈاؤن کے بعد اب گجرات میں گائے کے ذبیح پر عمرقید کی سزا کا قانون بن گیا۔

    نام نہادسیکولرازم کا ڈھنڈورا پیٹنے والے بھارت میں انتہاپسندی کا راج ہے اور اب کالے قوانین کا نفاذ کردیا گیا ، نریندرمودی کی آبائی ریاست گجرات میں اب گائے ذبح کرنا جرم بن گیا، جوگائے ذبح کرے گا، اسے عمر بھر کے لئے جیل کی ہوا کھانا پڑے گی۔

    گجرات کی اسمبلی نے گائے ذبح کرنے والے کو عمر قید کی سزا دینے کا قانون منظور کرلیا ہے، قید کے ساتھ ساتھ ایک لاکھ روپے کا جرمانہ بھی بھرنا پڑے گا۔


    مزید پڑھیں : بھارتی گجرات میں گائے ذبح کرنے پر عمر قید کی سزا تجویز


    یاد رہے وزیر اعظم نریندر مودی کی آبائی ریاست گجرات میں گائے کے تحفظ کا قانون پہلے سے موجود ہے اور اس سے قبل ریاست گجرات میں ریاستی حکومت نے گائے ذبح کرنے والوں کے خلاف سخت ترین اقدامات کرتے ہوئے ذبح کرنے والے کے لیے عمر قید کی سزا تجویز کی تھی۔

    وزیر اعلیٰ وجے روپانی کا کہنا ہے کہ وہ اس ایکٹ میں ترمیم کا بل پیش کریں گے جس میں گائے ذبح کرنے یا گائے کا گوشت سپلائی کرنے والے شخص کو عمر قید کی سزا دینے اور اس کی گاڑی کو مستقل طور پر ضبط کر لینے کی تجویز پیش کی جائے گی۔


    مزید پڑھیں : بھارت میں انتہا پسند بے قابو، گوشت کی دکانوں کو آگ لگا دی


    خیال رہے کہ بھارتی ریاست اتر پردیش کے انتخابات میں کامیابی کے بعد بی جے پی کے رہنما ادتیہ ناتھ نے وزیر اعلیٰ بنتے ہی پوری ریاست میں گوشت کی دکانوں کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے کا حکم دے دیا تھا، جس کے بعد سے  یوپی میں گوشت کی دکانیں اور مذبح خانے بند کرائے جارہے ہیں، جس سے مسلمانوں، دلتوں اور اس شعبے سے وابستہ دیگر افراد کا کاروباربری طرح متاثر ہوا ہے جبکہ اتر پردیش میں انتہاپسند ہندو نے گوشت کی دکانوں کو آگ لگا دی گئی تھی۔

    واضح رہے کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی 2001 سے 2014 تک ریاست گجرات کے وزیر اعلیٰ رہے تھے اور ان کے دور میں گجرات میں گائے ذبح کرنے، گائے کے گوشت کی نقل و حمل اور اس کی فروخت پر مکمل پابندی عائد تھی۔