Tag: gujranwala

  • گوجرانوالہ : لکڑی کھانے والا بابا عالمی میڈیا کی توجہ کا مرکز بن گیا

    گوجرانوالہ : لکڑی کھانے والا بابا عالمی میڈیا کی توجہ کا مرکز بن گیا

    گوجرانوالہ : سوشل میڈیا سے شہرت پانے والا گوجرانوالہ کارہائشی محمود بٹ عرف لکڑی بابا گذشتہ پچیس سال سے لکڑیاں کھا رہا ہے۔

    پچیس سالہ قبل اس نے غربت کی وجہ سے لکڑیاں کھانا شروع کی لیکن دن رات محنت مزدوری کے باوجود اس کے حالت نہیں بدل سکے اور وہ آج بھی لکڑیاں کھانے پر مجبور ہے۔


     اس کی یہ عادت عالمی میڈیا پرشہرت کا باعث بن چکی ہے، محمود بٹ کا کہنا ہے کہ گدھا گاڑی سے بمشکل ایک وقت کی روٹی میسر آتی ہے جو اس کے بچوں کے لیے بھی پوری نہیں ہوتی پھر اس کے پاس لکڑیاں کھا کر پیٹ بھرنے کے علاوہ اور کوئی چارہ نہیں تھا۔

    اے آر وائی نیوز سے ایک انٹرویو میں محمود بٹ کا کہنا ہے کہ بوہڑ،ٹالی اورسکھ چین کی لکڑی اس کی مرغوب غذا ہے۔

    انٹرنیشنل میڈیا کی توجہ کا مرکز بننے والا گوجرانوالہ کے محمو دبٹ کا مسئلہ لکڑی نہیں بلکہ غربت ہے کام مل جائے تو روٹی ورنہ لکڑی پر گزارا جو کہ حکومت کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔

  • گوجرانوالہ میں پولیس اہلکار کا قیدی سے جانوروں جیسا سلوک

    گوجرانوالہ میں پولیس اہلکار کا قیدی سے جانوروں جیسا سلوک

    گوجرانوالہ : پولیس اہلکار نے قانون توڑنے کی حد کردی۔ سادہ لباس اہلکار ملزم کو زنجیر سے باندھ کرسڑک پر لے آیا۔ پولیس اہلکارملزم کو ذاتی گاڑی میں اسپتال لے کرگیا۔

    تفصیلات کے مطابق گوجرانوالہ میں قانون کا رکھوالا ہی قانون شکن بن گیا، گوجرانوالہ کی سڑک پر لوگوں نے یہ عجیب منظردیکھا کہ پہلوان نما پولیس اہلکار جس کے ہاتھ میں ایک اور شخص کی زنجیر ہے زنجیرمیں جکڑے ہوئے آدمی کو ایسے گھسیٹتا ہوا لے جارہا ہے جسے وہ کوئی بھیڑ بکری ہو۔

    فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ پولیس اہلکار یاسین جو ملزم کو زنجیرمیں کھینچتا ہوا لے جارہا ہے۔ صاحب بہادر نے وردی پہننے کی زحمت بھی گوارنہیں کی۔

    کہانی صرف یہاں ختم نہیں ہوئی، سادہ لباس اہلکارملزم کو سرکاری گاڑی میں نہیں بلکہ پرائیوٹ جیپ میں لے کرگیا، ملزم کو زنجیر سمیت پیچھے بٹھایا اور موصوف خود ڈرائیونگ سیٹ پر بیٹھ گئے۔

    اہلکاریاسین مذکورہ ملزم کو میڈیکل کے لیےاسپتال لایا تھا لیکن لگ ایسا رہا تھا جیسے وہ ملزم نہیں اس کا ذاتی قیدی یا غلام ہو۔

  • گوجرانوالہ :تین افراد کو قتل کرنے والے مجرم کو تختہ دار پر لٹکا دیا گیا

    گوجرانوالہ :تین افراد کو قتل کرنے والے مجرم کو تختہ دار پر لٹکا دیا گیا

    گوجرانوالہ: تین افراد کو قتل کرنے والے مجرم کو تختہ دار پر لٹکایا دیا گیا، مجرم نے 2002میں ضلع کچہری میں فائرنگ کر کے تین افراد کو قتل کردیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق گوجرانوالہ میں آج علی الصباح تین افراد کو قتل کرنے والے مجرم سابق پولیس اہلکار گلزار کو آج تختہ دار پر لٹکا دیا گیا، اس موقع پر انتہائی رقت امیز مناظر دیکھنے میں آئے، سزائے موت پر عملدرآمد کے بعد لاش ورثا کے حوالے کردی گئی۔

    مجرم گلزار نے 2002میں ضلع کچہری میں تین افراد کو ذاتی دشمنی کی بناء پر فائرنگ کر کے قتل کردیا تھا، مجرم گلزار کے بلیک وارنٹ انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج خالد بشیر نے10 مارچ کو جاری کئے تھے۔


    مزید پڑھیں : سیکیورٹی فورسز پر حملوں میں ملوث تین دہشت گرد تختۂ دار کے حوالے


    یاد رہے گذشتہ روز سیکیورٹی فورسز پر حملے میں ملوث تین دہشت گردوں کو فوجی عدالتوں کی سزا کے تحت پھانسی دے دی گئی، پھانسی پانے والوں میں سید زمان‘ شوالے اورمحمد ذیشان شامل ہیں

    خیال رہے کہ پاکستان میں سزائے موت کے قیدیوں کی سزا پر عمل درآمد پر سات سال سے غیر اعلانیہ پابندی عائد تھی، تاہم 2014دسمبر میں پشاور میں آرمی پبلک اسکول پر طالبان کے حملے کے بعد ختم کر دی گئی تھی، پابندی کے خاتمے کے بعد سے اب تک 250 سے زائد مجرموں کو پھانسی دی جاچکی ہے۔

  • گوجرانوالہ:خرچہ مانگنے پر ظالم شوہر کا بیوی پر وحشیانہ تشدد

    گوجرانوالہ:خرچہ مانگنے پر ظالم شوہر کا بیوی پر وحشیانہ تشدد

    گوجرانوالہ:خرچہ مانگنے پر ظالم شوہر نے بیوی پر وحشیانہ تشدد کیا، متاثرہ خاتون کو طبی امداد کے لیے سول ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق تھانہ صدر کے علاقہ فرانسس آباد میں خرچہ مانگے پر ظالم خاوند کاشف نے اپنی بیوی چندہ کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا، جیسے طبی امداد کے لیے سول ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، جہاں اسے طبی امداد دی جا رہی ہے۔

    چندہ کی والدہ کے مطابق چندہ کی تین سال قبل کاشف سے شادی ہوئی تھی اور اس کے دو بچے ہیں جبکہ کاشف اکثر وبیشتر ایسے تشدد کا نشانہ بناتا رہتا تھا آج بھی چندہ نے بچوں کے دودھ کے لیے پیسے مانگے تو کاشف طیش میں آگیا اور اسے ڈنڈوں سے بدترین تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد اس کے گلے میں پھندا دیکر قتل کرنے کی کوشش بھی کی۔

    دوسری جانب تھانہ صدر پولیس نے واقعہ کی تحقیقات شروع کردی ہیں۔

    پولیس کے مطابق چندہ کی میڈیکل رپورٹ کے بعد قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔

  • ون وہیلنگ میں ملوث ملزمان سوشل میڈیا کے ذریعے گرفتار

    ون وہیلنگ میں ملوث ملزمان سوشل میڈیا کے ذریعے گرفتار

    گوجرانوالہ: پولیس نے سوشل میڈیا کے ذریعے ون ویلنگ کرنے کی ترغیب اور تربیت فراہم کرنے والے دو افراد کو گرفتار کرلیا ہے‘ نشاندہی سوشل میڈیا کے ذریعے ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق گوجرانوالہ میں ون ویلنگ کرنے اور نوجوانوں کو اس کی تربیت دینے والے دو ملزما ن ایازاور کاشف کو گرفتار کیا گیا ہے‘ ٹریفک پو لیس کے مطابق دونوں ملزمان سوشل میڈیا پر ون ویلنگ کے کرتب دکھاکر نوجوانوں کو اپنی طرف راغب کرتے تھے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ نوجوانوں نے سوشل میڈیا پر ون وہیلنگ کا چینل بنا رکھا تھا جہاں وہ اپنے کرتب کی ویڈیو اپ لوڈ کیا کرتےاور پھر وہاں سے نو آوردوں کو اپنی جانب راغب کرکے انہیں ون ویلنگ کی تربیت دیتے تھے۔

    پولیس کے مطابق دونوں ملزمان اکثر جی ٹی روڈ پر ون ویلنگ کیا کرتے اور جب ان کا تعاقب کیا جاتا تو پولیس کو چکمہ دے کر فرار ہو جاتے تھے ۔

    دونوں ملزمان کو سوشل میڈیا سے ٹریس کرکے گرفتار کیا گیا ہے اوران کے خلاف مقدمہ بھی درج کرلیا گیا ہے۔

  • گوجرانوالہ ملازمہ تشدد کیس: بچی سے جنسی زیادتی کا بھی انکشاف

    گوجرانوالہ ملازمہ تشدد کیس: بچی سے جنسی زیادتی کا بھی انکشاف

    گوجرانوالہ: گھریلو ملازمہ پر تشدد کیس نے نیا رخ اختیار کر لیا،12 سالہ رخسار سے جنسی زیادتی کا بھی انکشاف ہوا ہے جس کی ڈاکٹروں نے تصدیق کردی،ملزمان کے خلاف جنسی تشدد اور جبری مشقت کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق منگل کو 12 سالہ لڑکی کے چہرے پر گرم چائے پھینکی گئی تاہم بدھ کو یہ کیس نیا رخ اختیار کرگیا،12 سالہ رخسار کو آج طبی معائنے کے لیے سول اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے طبی معائنے کے بعد 12 سالہ بچی پر جنسی تشدد کا انکشاف کیا۔

    رپورٹ ملنے پر تھانہ اروپ پولیس نے ملزم آصف اور ملزم عمران کے خلاف جنسی تشدد اور جبری مشقت کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا، پولیس کے مطابق ملزم عمران کو گذشتہ روز حراست میں لے لیا گیا تھا جبکہ ملزم آصف کو بھی جلد گرفتار کرلیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں : چائے لانے میں تاخیر ، مالک نے گھریلو ملازمہ کے چہرے پر چائے پھینک دی

    واضح رہے کہ گزشتہ روز گوجرانوالہ میں گھریلو ملازمہ 12 سالہ رخسار پر محض چائے دیر سے لانے پر مالک نے طیش میں آکر اس کے چہرے پر ہی گرم چائے انڈیل دی تھی جس سے 12 سالہ معصوم رخسار کا چہرہ جھلس کر رہ گیا۔

    پولیس نے مکان مالک آصف کے بھائی عمران کو حراست میں لے لیا تھا جبکہ ملزم آصف موقع سے فرار ہوگیا جس کی تلاش جاری ہے۔

  • سیلفی کا بخار، گوجرانوالہ کی 2طالبات کو زخمی کردیا

    سیلفی کا بخار، گوجرانوالہ کی 2طالبات کو زخمی کردیا

    گوجرانوالہ : کالج کی دو طالبات سیلفی بناتےہوئے چھت سے گر کر زخمی ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق گوجرانولہ میں گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج سیٹلائٹ ٹاون کی طالبات کالج کی چھت کر کھڑی سیلفی بنارہی تھیں کہ گر گئیں، جنہیں فوری اسپتال منتقل کیا گیا۔

    کالج انتظامیہ کے مطابق چھت سے گر کر زخمی ہونے والوں میں سترہ سالہ نازش اور ثنا شامل ہیں، دونوں طالبات کے سر پر چوٹیں آئی ہیں۔


    مزید پڑھیں : سکھر: سیلفی کے شوق میں نوجوان دریا میں جاگرا


    یاد رہے چند روز قبل سکھر کے ڈاؤن لینس پل پر نوجوان اپنی بیوی کے ہمراہ سیلفی لینے کی کوشش میں دریا میں جا گرا تھا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ برس پاکستان میں سیلفی کے باعث 9 اموات ہوچکی ہیں۔ ایک رپورٹ کے مطابق اس شوق کے باعث سب سے زیادہ اموات بھارت میں ہوئیں جہاں سیلفی بنانے کے جنون نے 73 افراد کی جان لی

  • شادی کی سالگرہ کا دن،شراب کے نشے میں دھت بیوی نے شوہر کی دھلائی کرڈالی

    شادی کی سالگرہ کا دن،شراب کے نشے میں دھت بیوی نے شوہر کی دھلائی کرڈالی

    گوجرانوالہ : شراب کے نشے میں دھت بیوی نے شوہر کی دھلائی کردی ، پولیس نے دونوں کو گرفتار کرکے میڈیکل کے لیے ہسپتال منتقل کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عموماً شادی کی سالگرہ کے دن میاں بیوی آپس میں تحفے تحائف کا تبادلہ کرتے ہیں لیکن گوجرانوالہ کی شہباز کالونی میں شراب کے نشے میں دھت عائشہ نے شوہر ندیم کی جم کر دھلائی کر ڈالی ۔

    مظلوم شوہر نے جان بچانے کے خاطر پولیس کو فون کر دیا، جس کے بعد تھانہ سبزی منڈی پولیس موقع پر پہنچ گئی اور جوڑے کو گرفتار کرکے میڈیکل کے لیے سول ہسپتال منتقل کر دیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ندیم اور عائشہ نے اپنی شادی کی چوتھی سالگرہ منانے کے لیے شراب پی، زیادہ نشے ہونے پر عائشہ نے اپنے شوہر کو پیٹ ڈالا، شوہو نے 15پر مدد طلب کی۔

    پولیس نے جوڑے کو گرفتار کرلیا ہے اور یوں شادی کی سالگرہ کے دن دونوں جیل کی سلاخوں کے پیچھے پہنچ گئے۔

  • گوجرانوالہ: جہیز کم لانے پر سسرالیوں کا بہو پر ڈنڈوں سے وحشیانہ تشدد

    گوجرانوالہ: جہیز کم لانے پر سسرالیوں کا بہو پر ڈنڈوں سے وحشیانہ تشدد

    گوجرانوالہ:جہیز کم لانے پر سسرالیوں کا بہو پر ڈنڈوں سے وحشیانہ تشدد کیا، متاثرہ خاتون کو طبی امداد کے لیے سول ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گوجرانوالہ میں گکھڑ کے علاقہ عبداللہ کالونی میں جہیز کم لانے کے تنازعہ پر سسرالیوں نے اکیس سالہ ارم کو ڈنڈوں کے ساتھ بدترین تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد گھر سے نکال دیا۔

    اہل علاقہ نے متاثرہ خاتون کو طبی امداد کے لیے سول ہسپتال منتقل کر دیا ہے، جہاں ایسے طبی امداد دی جارہی ہے۔

    دوسری جانب پولیس نے واقعہ کی تحقیقات شروع کردی ہیں۔

    پولیس کے مطابق ارم کی ایک سال قبل عبداللہ کالونی کے رہائشی ندیم سے شادی ہوئی تھی اور ندیم روزگار کے سلسلہ میں بیرون ملک مقیم ہے آج ارم کی ساس پروین اور دیور وسیم نے جہیز کم لانے کے تنازعہ پر ایسے مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ بنادیا۔

  • ترکی میں اغواء ہونیوالے چار پاکستانی نوجوانوں پربہیمانہ تشدد

    ترکی میں اغواء ہونیوالے چار پاکستانی نوجوانوں پربہیمانہ تشدد

    گوجرانوالہ : ترکی میں گوجرانوالہ اور وزیرآباد سے تعلق رکھنے والے چارپاکستانیوں کو تاوان کے لیے اغواء کرلیا گیا، اغواء کاروں نے نوجوانوں پر تشدد کی ویڈیوزجاری کردیں، اس سے قبل ایک نوجوان اشفاق کا کیس بھی پہلے ہی منظر عام پر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گوجرانوالہ اور وزیر آباد کے نوجوان ترکی کے بارڈرپر اغواء کاروں کے چنگل میں پھنس گئے،
    اغواء کاروں نے اہل خانہ سے فی کس 10 لاکھ روپے تاوان کی ادائیگی کا مطالبہ کیا ہے، اغواء ہونے والے نوجوانوں میں ذیشان، عابد، عثمان اور عدیل شامل ہیں جن میں دو نوجوانوں کا تعلق وزیرآباد اور دو کا تعلق گوجرانوالہ سے ہے، چاروں نوجوان تیس دن سے اغواء ہیں یہ نوجوان آٹھ ماہ قبل ترکی گئے تھے۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز غلام فرید نے بتایا ہے کہ گوجرانوالہ کے علاقے وزیر آباد سے تعلق رکھنے والے چار نوجوان روزگار کے لیے ترکی کے بعد یورپ جانا چاہتے تھے جنہیں بارڈر پر اغواء کرلیا گیا۔ اہل خانہ کو ان کی ویڈیوز موصول ہوئی ہیں جن میں دکھایا گیا ہے کہ ان پر کس طرح بدترین تشدد کیا گیا۔

    اغواء کاروں نے مغویان کے اہل خانہ سے فی کس دس لاکھ روپے طلب کیے ہیں، رپورٹر کے مطابق چاروں نوجوان آٹھ ماہ قبل یورپ کے لیے روانہ ہوئے تھے جہاں وہ سرحد پر اغواء کاروں کے چنگل میں پھنس گئے۔

    اغواء کاروں میں شامل ایک شخص کا تعلق مردان سے ہے جو پشتو زبان بولتا ہے اوروہ ان کے رابطے میں ہے، فی الحال اہل خانہ اس شخص کو صیغہ رازمیں رکھ رہے ہیں۔

    مزید پڑھیں : نوکری کے لیے بیرون ملک جانے والا نوجوان اغوا

    انہوں نے بتایا کہ گوجرانوالہ میں غیر قانونی طریقے سے یورپ جانے کا بہت رجحان ہے اور اکثر نوجوان اس طرح اغواء کاروں کےچنگل میں پھنس جاتے ہیں۔

    ایجنٹ انہیں اغواء کاروں کے ہاتھوں فروخت کردیتے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ یہ جو واقعہ سامنے آیا ہے اس واقعے میں بھی انسانی اسمگلر نے بارڈر پر ان افراد کو لے جا کر فروخت کردیا، ترکی کے بارڈر پر موجود ان اغواء کاروں نے ان کی ویڈیو تاوان کے لیے جاری کی ہیں۔