کراچی کے علاقے گلستان جوہر میں دکان کے باہر بیٹھے نوجوانوں سے ڈکیتی کی فوٹیج سامنے آگئی۔
تفصیلات کے مطابق رمضان المبارک میں کراچی میں ڈکیتی اور لوٹ مار کی وارداتوں میں اضافہ ہوگیا ہے دندناتے ڈاکوؤں دن دہاڑے شہری کو لوٹ رہے ہیں۔
ایسا ہی ایک ڈکیتی کا واقعہ کراچی کے علاقے گلستان جوہر میں پیش آیا جہاں گزشتہ شام افطاری سے چند منٹ قبل ہوا 2 ڈاکو دکان کے باہر بیٹھے نوجوانوں سے موبائل فون چھین کر فرار ہوگئے۔
ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ موٹرسائیکل سوار 2 ملزمان نے نوجوانوں سے موبائل فون چھینے اور چند ہی سیکنڈ میں موبائل فون چھین کر فرار ہوگئے۔
دوسری جانب پولیس کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ملزمان کی گرفتاری کے لئےکوششیں کررہے ہیں، جلد فوٹیج کی مدد سے ملزم کو تلاش کرلیں گے۔
کراچی : گلستان جوہر کامران چورنگی پر فرنیچر مارکیٹ میں آگ لگ گئی جس کے سبب لاکھوں روپے مالیت کا فرنیچر جل کر تباہ ہوگیا۔
اے آر وائی نیوز کے نمائندے عدنان راجپوت کی رپورٹ کے مطابق آگ پہلے جھاڑیوں میں لگی جو آہستہ آہستہ فرنیچر مارکیٹ تک پھیل گئی، جس پر قابو پانا مشکل ہوگیا۔ اطلاع ملتے ہی فائر بریگیڈ کی 7گاڑیاں موقع پر پہنچ گئیں عملہ آگ پر قابو پانے کی کوشش کرتا رہا۔
آگ کی شدت اتنی زیادہ تھی کہ دیکھتے ہی دیکھتے فرنیچر مارکیٹ کی متعدد دکانیں آگ کی لپیٹ میں آگئیں اور دکاندار بھی مارکیٹ سے فرنیچر نکالنے کی کوشش میں لگے رہے۔
ریسکیو1122 کے مطابق آگ پہلے قریبی جھاڑیوں میں لگی جو فرنیچر مارکیٹ تک پھیل گئی، مارکیٹ میں موجود 40 فیصد سے زائد فرنیچر جل کر راکھ ہوگیا۔
ریسکیو حکام کے مطابق فرنیچر مارکیٹ میں 80 سے زائد دکانیں ہیں، مارکیٹ میں موجود افراد کو بحفاظت نکال لیا گیا ہے، مارکیٹ کے قریب ہی رہائشی عمارتیں بھی موجود ہیں جو کسی نقصان سے محفوظ رہیں۔
بعد ازاں گلستان جوہر کامران چورنگی فرنیچر مارکیٹ میں لگنے والی آگ پر قابو پالیا گیا، فائر بریگیڈ کی7 گاڑیوں نے آگ بجھانے کے عمل میں حصہ لیا۔
تازہ ترین اطلاعات کے مطابق چیف فائر آفیسر نے میڈیا کو بتایا ہے کہ مارکیٹ میں 35 سے زائد دکانیں تھیں، یہاں پرانا فرنیچر فروخت ہوتا تھا، آگ لگنے سے50فیصد پرانا فرنیچر جل کر خاکستر ہوگیا،
کےایم سی کے6 اور ریسکیو 1122 کے ایک فائرٹینڈر نے آگ بجھانے میں حصہ لیا، آگ لگنے کی وجہ معلوم نہیں ہوسکی، نقصان کےبارے میں یقین سے کچھ کہہ سکتے۔
اس سے قبل گزشتہ سال مارچ میں کراچی کے علاقے غریب آباد فرنیچر مارکیٹ میں پراسرار آتشزدگی سے45 دکانیں جل کرراکھ ہو گئی تھیں، دکانداروں کا کہنا تھا کہ فائربریگیڈ دیر سے پہنچی۔
کئی دکانداروں نے شٹر کاٹ کر اپنا سامان جلنے سے بچایا تھا، اطلاع ملنے پر فائر بریگیڈ کی گاڑیاں پہنچیں، آگ بجھانے میں چھ گاڑیوں نے حصہ لیا۔
کراچی: شہر قائد کے علاقے گلستان جوہر میں ثنا نامی ایک خاتون کو اس کے شوہر اور بیٹوں نے مل کر بدترین تشدد کا نشانہ بنا دیا۔
تفصیلات کے مطابق گلستان جوہر کے علاقے پرفیوم چوک میں ثنا نامی ایک خاتون کو علیحدگی پر اس کے شوہر اور اپنے ہی بیٹوں نے لہولہان کر دیا۔
زخمی خاتون ثنا نے بتایا ’’2 ماہ ہو گئے میری اپنے شوہر عدنان سے علیحدگی ہو گئی ہے، میں نے خلع کا دعویٰ دائر کیا ہے اور میں اپنے چھوٹے بچوں کے ساتھ الگ رہتی ہوں۔‘‘
ثنا کا کہنا تھا کہ شوہر اور بڑے بچے ان پر گھر واپسی کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں، انھوں نے بتایا ’’پرسوں شوہر عدنان اور بچوں نے اچانک میرے گھر آ کر مجھے ہاتھ پیر باندھ کر مارا پیٹا، میرا گلا گھونٹا، شوہر نے مجھے چین سے مارا جس سے سر اور چہرے پر چوٹیں آئیں۔‘‘
خاتون کا کہنا ہے کہ ان پر تشدد کرنے میں شوہر اور بیٹوں کے لیے علاوہ ساس بھی شامل ہے۔ واضح رہے کہ ثنا کو شدید زخمی حالت میں جناح اسپتال لے جایا گیا، جہاں ان کی مرہم پٹی کی گئی اور سی ٹی اسکین کیا گیا، سامنے آنے والی ویڈیو میں خاتون کی حالت بہت خراب دکھائی دے رہی تھی۔
زخمی خاتون ثنا نے اپنے شوہر عدنان کے خلاف شارع فیصل تھانے میں تحریری درخواست دے دی ہے، پولیس نے تصدیق کر دی، پولیس کا کہنا ہے کہ خاتون کے میڈیکولیگل رپورٹ کی روشنی میں مقدمہ درج ہوگا۔
پولیس کا مؤقف ہے کہ میڈیکل لیٹر لینے کے بعد تاحال خاتون مقدمے کے اندراج کے لیے نہیں آئی، مقدمے کے اندراج کے بعد ملزمان کو گرفتار کیا جائے گا۔
کراچی میں گھریلو خاتون گولی لگنے سے جاں بحق اور ایک بچی زخمی ہوگئی، مقتولہ کے اہل خانہ کے بیانات مسلسل تبدیل ہورہے ہیں۔
اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق کراچی کے علاقے گلستان جوہر بلاک11میں فائرنگ سے خاتون کے جاں بحق اور ایک بچی کے زخمی ہونے کا واقعہ پیش آیا ہے۔
اس حوالے سے پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مذکورہ خاتون کو شدید زخمی حالت میں پہلے پرائیویٹ اسپتال اور پھر جناح اسپتال لایا گیا جو بعد ازاں دوران علاج جاں بحق ہوگئی، مقتولہ خاتون کے اہل خانہ مسلسل بیانات بدل رہے ہیں۔
پولیس کے مطابق پہلے اہلخانہ کی جانب سے پولیس کو دیئے گئے بیان میں کہا گیا کہ گھر میں فائرنگ ہوئی پھر بعد میں بتایا کہ گلی میں فائرنگ ہوئی، فائرنگ کرنے والے افراد کو نہیں دیکھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ معاملہ مشکوک لگتا ہے، مقتولہ کی لاش کی اطلاع اسپتال سے ملی، معاملے کی باریک بینی سے تحقیقات کررہے ہیں، بہت جلد اصل ملزمان تک پہنچ جائیں گے۔
علاوہ ازیں ایک اور واقعے میں کراچی کے علاقے گڈاپ سٹی میں جھگڑے کے دوران کلہاڑی کے وار سے ایک شخص قتل ہوگیا،جس کی لاش قانونی کارروائی کے لیے اسپتال منتقل کردی گئی ہے، واقعے کی مزید تفتیش کی جارہی ہے۔
اس کے علاوہ کراچی میں مختلف ٹریفک حادثات میں 4افراد جاں بحق ہوگئے، نیٹی جیٹی پل پر تیز رفتار کار کی ٹکر سے 2 موٹرسائیکل سوار جان سے چلے گئے۔
گھگر پھاٹک کے قریب ٹرک کی ٹکر سے رکشہ تباہ ہوگیا، حادثے میں ایک شخص کے جاں بحق ہونے کی اطلاعات ہیں۔
کراچی : گلستان جوہر میں چھری کے وار سے ایک شخص کے قتل کا واقعہ پیش آیا ہے، پولیس نے شک کی بنیاد پر مقتول کی بیوی کو حراست میں لے لیا۔
اے آر وائی نیوز کے نمائندے عدنان راجپوت کی رپورٹ کے مطابق گلستان جوہر کے علاقے بلاک 19 کے فلیٹ میں ایک شخص کو اس کے گھر میں چھری کے وار سے قتل کردیا گیا۔
اس حوالے سے متعلقہ تھانے کی پولیس کا کہنا ہے کہ مقتول کی شناخت راہول کے نام سے ہوئی ہے، جس وقت واقعہ رونما ہوا اس وقت گھر میں مقتول اور اس کی اہلیہ موجود تھی۔
پولیس حکام کے مطابق اہلیہ نے پولیس کو بیان دیا کہ میرے شوہر کے کچھ دوست گھر پر آئے تھے جن سے جھگڑا ہوا اور وہ اسے قتل کرکے فرار ہوگئے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مقتول کی اہلیہ نے متعلقہ تھانے میں واردات کی اطلاع بہت تاخیر سے دی جس کے باعث شک کی بنیاد پر اس کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
مقتول راہول کی لاش کو پوسٹ مارٹم اور دیگر قانونی کارروائی کیلئے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے، مقتول کی بیوی سے شوہر کے قتل سے متعلق مزید تحقیقات کی جارہی ہے۔
کراچی : گلستان جوہر میں مبینہ پولیس مقابلے میں شاہین فورس کے اہلکاروں کی فائرنگ سے نوجوان جاں بحق ہوگیا، ورثاء نے اہلکاروں پر قتل کا الزام عائد کردیا۔
کراچی پولیس اہلکاروں کا غیر پیشہ ورانہ رویہ اور مبینہ طور پر مقابلوں کے شوق نے والدین سے ان کا جواں سالہ بیٹا چھین لیا، واقعہ گلستان جوہر کے علاقے میں پیش آیا، فائرنگ سے نوجوان تو مرگیا لیکن اہلکاروں کو خراش تک نہ آئی۔
اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ جاں بحق ہونے والے نوجوان کی شناخت عامر کے نام سے ہوئی ہے، جبکہ پولیس نے مرنے والے نوجوان کو جرائم پیشہ ظاہر کیا ہے۔
پولیس حکام کے مطابق شاہین فورس کے اہلکاروں نے دو موٹرسائیکل سواروں کو رکنے کا اشارہ کیا تو انہوں نے رکنے کے بجائے فرار ہوتے ہوئے پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کردی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ اہلکاروں کی جوابی فائرنگ سے ایک ملزم مارا گیا،مارے گئے شخص کا کرمنل ریکارڈ چیک کیا جا رہا ہے، اس کے علاوہ پولیس کو وقوعہ سے ملزمان کی جانب سے فائر کیے گئے گولیوں کےخول بھی مل گئے ہیں۔
دوسری جانب جاں بحق ہونے والے نوجوان عامرکی والدہ نے پولیس پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس اہلکاروں نے میرے بیٹے کو قتل کیا ہے۔
متوفی کی والدہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ مقتول نوجوان عامر فشری میں بھائی کے ساتھ ملازمت کرتا تھا، میرا یہ سوال ہے کہ کوئی بھی بندہ جو بچی کے ساتھ ہو، ڈکیتی کرتا ہے کیا؟
اس کے علاوہ جائے وقوعہ پر موجود ایک عینی شاہد کا کہنا ہے کہ ہمارے سامنے 4 اہلکاروں نے عامر کو سیڑھیوں پر فائرنگ کرکے قتل کیا، اس کا بھی یہی کہنا ہے کہ کوئی بھی انسان کمسن بچی کے ساتھ ڈکیتی کی واردات کرنے جائے گا کیا ؟
کراچی : شہر قائد میں ڈاکوؤں کی لوٹ مار کا سلسلہ تھم نہ سکا، دن دہاڑے شہریوں کو لوٹ کر فرار ہوگئے، ڈاکوؤں سے مقابلہ کرنے والے پولیس اہلکار کیلئے انعام کا اعلان کردیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے گلستان جوہر بلاک 19میں ایک دکان میں ڈکیتی کی واردات ہوئی، ملزمان نے ہیئرسیلون عملے پرتشدد کیا، موبائل فون اور نقدی لوٹ کر فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔
واردات کی سی سی ٹی وی فوٹیج اے آر وائی نیوز کو حاصل ہوگئی، فوٹیج میں ملزمان کے چہرے واضح طور پر دیکھے جاسکتے ہیں۔
ملزمان نے سیلون پر موجود سرکاری ادارے کے ایک افسر کو بھی اسلحے کے زور پر لوٹ لیا، واردات کا مقدمہ شارع فیصل تھانے میں درج کرلیا گیا۔
ڈاکوؤں سے مقابلہ کرنے والے پولیس اہلکار کیلئے انعام کا اعلان
علاوہ ازیں ایڈیشنل آئی جی کراچی نے گزشتہ روز ڈاکوؤں سے بہادری سے مقابلہ کرنیوالے اہلکار کیلئے انعام کا اعلان کیا ہے۔
جاویدعالم اوڈھو نے میڈیا کو بتایا ہے کہ پولیس اہلکار گل شیر نے زخمی حالت میں بہادری سے ڈاکوؤں سے مقابلہ کیا،21نومبرکو یونس چورنگی لانڈھی میں مقابلے میں کانسٹیبل گل شیر زخمی ہوا تھا۔
ایڈیشنل آئی جی کراچی نے پولیس پارٹی کیلئے کیش انعام اور تعریفی اسناد کا اعلان کرتے ہوئے زخمی اہلکار گل شیر کے بہترین علاج معالجہ کرانے کی ہدایات جاری کیں۔
اس حوالے سے ترجمان پولیس نے کہا ہے کہ عوام کے جان و مال کے تحفظ کیلئے پولیس ہرممکن اقدامات کررہی ہے۔
کراچی : شہر قائد میں لوٹ مار کی وارداتوں میں اضافے کے بعد شہریوں کی جانب سے ڈاکوؤں کو سڑکوں پر ہی سزا دینے کا رجحان بڑھنے لگا ہے۔
گلستان جوہر میں شہریوں نے ڈاکو کو قابو کرکے اس کی ٹھیک ٹھاک دھلائی کردی، پولیس نے ملزم کے قبضے سے اسلحہ برآمد کرکے مقدمہ درج کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے گلستان جوہر بلاک ٹو میں واردات کے دوران ایک ملزم پکڑا گیا، اےآر وائی نیوز نے موبائل ویڈیو حاصل کرلی۔
واقعے کے مطابق ملزم کو واردات کرتے دیکھ کر وہاں سے گزرنے والے ایک کار سوار نے ٹکر ماری کار سے ٹکرا کر گرتے ہی آس پاس موجود شہری بھی پہنچ گئے۔
مشتعل افراد نے ملزم کی خوب دھلائی کی، تھپڑ، لاتوں اور گھونسوں سے مار مار کر اسے ادھ موا کردیا، ملزم ہاتھ جوڑ کر سب سے معافیاں مانگتا رہا۔
بدترین تشدد کے بعد ملزم کو پولیس کے حوالے کردیا گیا، ملزم کی شناخت سجاد اللہ دتہ کے نام سے ہوئی ہے، ملزم کے قبضے سے پستول برآمد کرکے مقدمہ درج کرلیا گیا۔
کراچی کے علاقے گلستان جوہرمیں بینک سے رقم نکلوانے والے شہری کو گھر کی دہلیز پر لوٹ لیا گیا، ڈاکو9 لاکھ رپوے چھین کر فرار ہوگئے۔
گلستان جوہر بلاک 8میں گھر کی دہلیز پر اسٹریٹ کرائم کی واردات ہوئی ہے، شہری صفورا کے نجی بینک سے 9لاکھ روپے کی رقم نکلوا کرگھر کے قریب پہنچا ہی تھا کہ ڈاکو بھی پیچھا کرتے ہوئے اس کے پاس آگئے۔
گھرکی دہلیز پر پہنچتے ہی موٹر سائیکل سوار دو ڈاکوؤں نے اسلحے کے زور پر شہری سے نوٹوں سے بھرا لفافہ چھین لیا۔
شہری نے پہلےتو مزاحمت کی لیکن پھر ہار مان لی، واردات کی سی سی ٹی وی فوٹیج اے آر وائی نیوز نے حاصل کرلی، مسلح ڈکیتوں کے چہرے واضح ہیں لیکن پولیس تاحال ایک بھی ملزم کو گرفتار نہ کرسکی۔
یا رہے کہ کہ کراچی میں بینک سے رقم لے کر نکلنے والے شہریوں سے لوٹ مار کے واقعات میں اضافہ ہوگیا، گزشتہ سال نومبر میں کراچی کے علاقے ابو الحسن اصفہانی روڈ پر بینک سے رقم لے کر نکلنے والے شہری کو لوٹ لیا گیا تھا۔
کراچی: شہر قائد سے خاتون سمیت دو افراد کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں، لاشیں کس کی ہیں؟ اس بارے میں اہم انکشاف سامنے آیا ہے۔
ریسکیو ذرائع کے مطابق گلستان جوہر میں واقع ایک رہائشی عمارت سے خاتون سمیت دو افراد کی لاشیں برآمد ہوئیں، لاشوں سے متعلق ابتدائی تحقیقات سامنے آئی ہیں۔
ریسکیو ذرائع کے مطابق بظاہر خاتون اور مرد کو گولیاں مار کر قتل کیا گیا ہے، دونوں افراد میاں بیوی تھے اور ملزم واحد عرف فوجی جلبانی کے سہولت کار تھے، ملزم واحد نے ایڈیشنل ایس ایچ او کو گلستان جوہر میں شہیدکیاتھا۔
پولیس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ قتل ہونے والے خاتون کا نام فوزیہ اور مرد کا نام جعفر ہے، ملزم واحد میاں بیوی کےفلیٹ میں آکر ٹھہرتاتھا، ایڈیشنل ایس ایچ او کو گلستان جوہر رحیم شاہ کو شہید کرنے کے بعد مرد گھر سے بھاگ گیا تھا جبکہ سہولت کاری کے الزام میں میاں بیوی نےعدالت سےضمانت حاصل کررکھی تھی۔
پولیس نے جائے حادثے پر پہنچ کر لاشوں کو ضابطے کی کارروائی کے لئے اسپتال منتقل کردیا ہے جبکہ واقعے کی تحقیقات بھی شروع کردی گئی ہے۔
دوسری جانب اے آر وائی نیوز نے فائرنگ کے واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کرلی ہے، فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ نامعلوم ملزمان میاں بیوی کو قتل کرنے کے لئے عمارت میں داخل ہورہے ہیں، ملزمان نے محض چھ منٹ میں قتل کی کارروائی کی اور اپنے ساتھیوں کے ساتھ فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے
واضح رہے کہ گذشتہ روز ستمبر میں گلستان جوہرمیں ڈاکوؤں سےمقابلےمیں ایڈیشنل ایس ایچ اور رحیم خان شہید ہوگئے تھے۔