Tag: gullu butt

  • اتنی گاڑیاں نہیں توڑیں جتنا پولیس نے بیان کی،گلو بٹ

    اتنی گاڑیاں نہیں توڑیں جتنا پولیس نے بیان کی،گلو بٹ

    لاہور: انسدادِ دہشت گردی عدالت نے گلو بٹ کے خلاف کیس کی سماعت 28نومبر تک ملتوی کردی، گلو بٹ نے پہلے کہا کہ گاڑیاں نہیں توڑیں پھر کہا کہ  اتنی نہیں توڑیں جتنا پولیس نے بیان کیا۔

    سانحہ ماڈل ٹاؤن کے مرکزی کردارگلو بٹ لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش ہوئے، جہاں انکے خلاف تفتیشی افسر نے اپنی شہادت ریکارڈ کروائی، عدالت میں گلو بٹ کی توڑ پھوڑ کے حوالے سے ویڈیو ریکارڈ پیش کیا گیا، جس پر عدالت نے سرکاری کیمرہ مین کو 28 اکتوبر کو طلب کرلیا ہے۔

    کیس کی سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گلو بٹ کا کہنا تھا کہ میڈیا کی مہربانی سے ایک بدمعاش جیسا تاثر بن چکا ہے، میں ایک شریف آدمی ہوں اور خدمت خلق میں یقین رکھتا ہوں۔

    گلو بٹ کا کہنا تھا کہ شکر ہے یہ نہیں کہہ دیا گیا کہ مولانا فضل الرحمن پر حملے میں بھی گلو بٹ ملوث ہے، گلو بٹ نے کہا کہ لوگ مجھ سے پیار کرتے ہیں اب تک ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے میرے ساتھ تصویریں بنائیں ہیں۔

  • گلو بٹ نے ڈاکٹر طاہرالقادری کو والد اور عمران خان کو ماموں قرار دے دیا

    گلو بٹ نے ڈاکٹر طاہرالقادری کو والد اور عمران خان کو ماموں قرار دے دیا

    لاہور: سانحہ ماڈل ٹاون کےمرکزی کردار گلو بٹ نے ڈاکٹر طاہرالقادری کو والد اور عمران خان کو ماموں قرار دے دیا ۔

    گلو بٹ سانحہ ماڈل ٹاون توڑ پھوڑ کیس میں انسداد دہشت گردی لاہورکی خصوصی عدالت میں پیش ہوئے جہاں واقعہ کےگواہ اے ایس آئی منیر نے عدالت کے روبرو اپنا بیان قلمبند کرایا جس میں کہا گیا کہ گلوبٹ نے پولیس پر فائرنگ کی اور گاڑیوں کی توڑ پھوڑ کی جس سے سترہ جون کو ملک بھر میں خوف وہراس پھیلا تھا۔

    عدالت نے کیس کی سماعت تئیس اکتوبر تک ملتوی کرتے ہوئے مزیدگواہوں کو بیانات قلمبند کرانے کے لئے طلب کر لیا۔عدالتی سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گلو بٹ کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری کو والد اور عمران خان کو ماموں قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر دونوں رہنما انکے متعلق سخت جملے بولتے ہیں تو اس پر وہ برا نہیں مناتے۔

  • مقدمے سے بری ہو کر فلاحی کام کروں گا،گلو بٹ

    مقدمے سے بری ہو کر فلاحی کام کروں گا،گلو بٹ

    لاہور:  انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے گلو بٹ کے خلاف توڑ پھوڑ اور دہشت پھیلانے کے مقدمے کی سماعت کے دوران گواہ سب انسپکٹر صفدرنے شہادت ریکارڈ کرائی۔

    انسداد دہشتگردی کی عدالت میں گلو بٹ کیخلاف توڑ پھوڑ اور دہشت پھیلانے کے مقدمے کی سماعت شروع ہوئی، سانحہ ماڈل ٹاؤن کا مرکزی کرداری گلو بٹ عدالت میں پیش ہوئے تو استغاثہ کے گواہ سب انسپکٹر صفدر نے شہادت ریکارڈ کرائی، جس کے بعد عدالت نے سماعت ملتوی کرتے ہوئے مزید گواہان کواکیس اکتوبر کو شہادتوں کیلئے طلب کر لیا ہے۔

    پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گلو بٹ کا کہنا تھا کہ وہ کبھی جرائم میں ملوث نہیں رہا، حادثاتی طور پر اس مقدمے پھنسا ہے، اس نے خواہش ظاہر کی کہ وہ مقدمے سے بری ہو کر فلاحی کام کرے گا۔

  • میں سوشل ورکر ہوں، گلو بٹ

    میں سوشل ورکر ہوں، گلو بٹ

    لاہور: انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے گلو بٹ کیخلاف کیس کی سماعت 18 اکتوبر تک ملتوی کر دی، گلو بٹ کا کہنا ہے کہ میں سوشل ورکر ہوں، سیاست میں آنے کا ان کا کوئی ارادہ نہیں۔

    گلو بٹ کو پولیس کی سخت سیکورٹی میں انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت میں پیش کیاگیا، سماعت کے دوران گلو بٹ کیخلاف مزید 5 پولیس اہلکاروں نے شہادتیں ریکارڈ کرائیں، جس کے بعد عدالت نے سماعت 18 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔

    پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گلو بٹ کا کہنا تھا کہ وہ اپنے کئے پر شرمندہ ہیں، پولیس نے سانحہ ماڈل ٹاؤن والے دن بچایا ورنہ عوام اس کا کچومر نکال دیتے۔

    گلو بٹ نے کہا کہ سیاست میں آنے کا ابھی کوئی ارادہ نہیں ہے۔

    گلو بٹ کے وکیل نے کہا کہ وہ اپنے مؤکل کی بے گناہی عدالت میں ثابت کریں گے، پیشی پر آئے افراد نے گلو بٹ کو خصوصی پروٹوکول دیا اور فلمی ستاروں کی طرح ساتھ کھڑے ہوکر تصویریں کھینچواتے رہے۔

  • لاہور:گلوبٹ ڈنڈا سمیت عدالت میں پیش

    لاہور:گلوبٹ ڈنڈا سمیت عدالت میں پیش

    لاہور: سانحہ ماڈل ٹاؤن کے مرکزی کردار گلو بٹ کے خلاف گواہان نے بیان قلمبند کرادیئے ہیں، گلو بٹ نے جس ڈنڈے سے توڑ پھوڑ کی تھی وہ بھی عدالت میں پیش کیا گیا۔

    سانحہ ماڈل ٹاؤن کےمرکزی کردار گلو بٹ کو سخت سیکورٹی میں انسدادِ دہشتگردی کی عدالت میں پیش کیا گیا، عدالتی حکم کے مطابق پیشی کے دوران گلو بٹ کا ہتھیار وہ ڈنڈا جس سے توڑ پھوڑ کی گئی تھی، عدالت میں پیش کیا گیا۔

    کانسٹیبل محمد بوٹا اور کانسٹیبل عمران نے گلو بٹ کے خلاف بیان قلمبند کرایا، جس کے بعدعدالت نے مزید سماعت سولہ اکتوبر تک ملتوی کردی۔

    سماعت کے بعد عدالت کے باہر گلوبٹ اور گواہان میں تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔

    گلوبٹ کا کہنا تھا کہ اگر مجھےکچھ ہوا تو سب کی وردیاں اتریں گی اور میں بھی سچ بولوں گا، جس پر کانسٹیبل عمران نے کہا کہ جو کچھ کیا ہے، اب ڈر کیوں رہے ہیں۔

    پیشی کے موقع پر گلوبٹ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ عدلیہ پر بھروسہ ہے، میڈیا والے ساتھ دیں، گلو بٹ کا ڈرائیور بھی گلو بٹ سےکم نہ نکلا، ڈرائیور نے کوریج کےلئے آنے والے میڈیا نمائندوں پر گاڑی چڑھا دی، جس سےنجی ٹی وی چینل کا ایک کیمرہ مین زخمی ہوگیا۔

  • سانحۂ اسلام آباد: ڈاکٹرطاہرالقادری نے جے آئی ٹی کاقیام مسترد کردیا

    سانحۂ اسلام آباد: ڈاکٹرطاہرالقادری نے جے آئی ٹی کاقیام مسترد کردیا

    اسلام آباد: ڈاکٹرطاہرالقادری کا کہنا تھا کہ ملکی معشیت کی تباہی کا سب سے بڑا سبب بجلی اورگیس کی لوڈ شیڈنگ ہےاوردوسری وجہ لاقانونیت اورامن وامان کی مخدوش صورتحال ہے جس کے سبب بیرونی سرمایہ دار تو دور یہاں کہ مقامی سرمایہ داربھی اپنا پیسہ باہرمنتقل کررہے ہیں۔ انہوں سانحۂ ماڈل ٹاؤن کے مشہور ترین کردارگلوبٹ کی رہائی کے عمل کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ ہے وہ بوسیدہ نظام جس کی تبدیلی کے لئے ہم نکلے ہیں۔

    اسلام آباد میں انقلاب مارچ کے دھرنے سے خطاب کے دوران انہوں نے حکومتی وزراء کی جانب سے لگائے گئے الزام کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی معیشت دھرنوں سے نہیں نااہل حکمرانوں کی وجہ سے تباہ ہوئی ہے۔

    انہوں سے سوال کیا کہ کیا ملک میں لوڈ شیڈنگ، بیروزگاری، تعلیمی مواقع کی قلت اور صحت کی سہولیات کا فقدان دھرنے کے سبب ہے؟

    ڈاکٹرطاہرالقادری نے لاہورہائیکورٹ کی جانب سے گلو بٹ کی رہائی کے فیصلے پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہےوہ نظام جس کی تبدیلی کے لئے ہم احتجاج کررہے ہیں، شہباز شریف کو مبارک ہو ان کا چہیتا گلوبٹ رہا ہوگیا، اسے پھولوں کے ہار پہنائے جائیں۔

    اسلام آباد میں دھرنے اورشیلنگ کے واقعات کےلئے قائم مشترکہ تحقیقاتی ٹٰیم (جے آئی ٹی) کے قیام پرتحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ہم پرگولیاں چلانے والی پولیس سے تحقیق کرانا چاہتی ہے، قوم کا وقت اور پیسہ نہ ضائع کیا جائے ہم اس جے آئی ٹی کو مسترد کرتے ہیں۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر تحقیقاتی ٹیم آئی ایس آئی ، ایم آئی ، آئی بی اور اسلام آباد کے باہر کسی صوبے کی پولیس کے افسران کہ جن پروہ اورحکومت دونوں اتفاق کرلیں، کہ دو دو افسران پر مشتمل ہوتو پھرجےآئی ٹی کا فیصلہ قابلِ قبول ہوگا۔

    انہوں نے حکومت پرتنقید کرتے ہوئے کہا کہ عوام خودکشی کررہے ہیں اورحکمرانوں کو اپنی عیاشیوں سے فرصت نہیں مل رہی، انہوں عوام سے کہا کہ جب تک ملک کے اٹھارہ کروڑعوام اس نظام کے خلاف نہیں اٹھ کھڑے ہوں گے حالات نہیں بدلیں گے۔

  • سانحۂ ماڈل ٹاؤن کا اہم کردار گلو بٹ رہا

    سانحۂ ماڈل ٹاؤن کا اہم کردار گلو بٹ رہا

    لاہور: سانحۂ ماڈل ٹاؤن میں عوامی املاک کو نقصان پہنچانےکامشہورترین ملزم گلوبٹ آج صبح عدالت نے رہا کردیا گیا، اس کی رہائی کےموقع پرعوام کی جانب سے انتہائی غم وغصہ کا اظہار کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق گلوبٹ جو کہ 17 جون کو سانحۂ ماڈل ٹاؤن کاسب سے واضح کردارتھا لاہورہائیکورٹ کے حکم پر رہا کردیا گیا ، گلوبٹ کی رہائی کیمپ جیل لاہور سے عمل میں آئی۔

    گلو بٹ کی رہائی کے موقع پر شہریوں کی ایک بڑی تعداد جیل کے دروازے کے باہر جمع تھی اورمشتعل مظاہرین نے شدید غم وغصہ کا مظاہرہ کرتے ہوئے حکومت مخالف نعرے لگائے۔

    اے آر وائی نیوزکے نمائندے بابرخان کےمطابق گلوبٹ کو جیل کےوی آئی پی دروازے سے باہر نکالا گیا جہاں اس کا کزن راشد بٹ اسے نئے ماڈل کی سفید کار میں بٹھا کر لے گیا، جیل انتظامیہ کے مطابق قید کے دوران گلوبٹ سے کسی بھی شخص نے ملاقات نہیں کی اور یہ پہلا موقع ہے کہ اس کے خاندان سے کوئی شخص جیل آیا ہو۔

    پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ نے اس موقع پرموجودہ حکومتی نظام پر شدید تنقید کرتے ہوئے اسے ’’گلو کریسی‘‘ قراردے دیا۔

  • سانحہ ماڈل ٹاون کے مرکزی کردار گلوبٹ پر فرد جرم عائد

    سانحہ ماڈل ٹاون کے مرکزی کردار گلوبٹ پر فرد جرم عائد

    لاہور:  انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے سانحہ ماڈل ٹاون کے مرکزی کردار گلوبٹ پر فرد جرم عائد کردی ہے۔

    عدالت کی جانب سے گلوبٹ پر عائد کی گئی فرد جرم میں دہشت پھلانے ، توڑ پھوڑ اور اقدام قتل کا ملزم ٹھرایا گیا ہے، گلوبٹ کی جانب سے صحت جرم سے انکار کیا گیا، جس کے بعد عدالت نے استغاثہ کے گواہان کو شہاداتوں کے لیے طلب کرلیا ہے۔

    گلوبٹ کے خلاف پولیس کی جانب سے جمع کرائے گئے چالان میں بھی اسے ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے۔

    پولیس کے مطابق گلوبٹ کی توڑ پھوڑ سے پورے ملک میں دہشت کی لہر پھیلی، لہذا اس کے خلاف دہشت گردی کی دفعات عائد کی گئی جو قانون کے مطابق ہیں۔

    گلوبٹ کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا کہ اس کے خلاف مقدمے میں عائد تمام دفعات معمولی نوعیت کی تھیں مگر پولیس نے بعد میں بدنیتی سے اس میں دہشت گردی اور اقدام قتل کی دفعات شامل کیں ، جس کا پولیس کے پاس نہ تو کوئی ثبوت ہے اور نہ ہی گواہ ، گلوبٹ کے خلاف سانحہ ماڈل ٹاون کے دوران گاڑیوں کی توڑ پھوڑ اور دہشت پھلانے کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

  • سانحہ ماڈل ٹاؤن: گلوبٹ کیخلاف مقدمے کی سماعت5ستمبر تک ملتوی

    سانحہ ماڈل ٹاؤن: گلوبٹ کیخلاف مقدمے کی سماعت5ستمبر تک ملتوی

    لاہور : سانحہ ماڈل ٹاؤن کے مرکزی کردار گلو بٹ کیخلاف مقدمے کی سماعت پانچ ستمبر تک ملتوی کرتے ہوئے جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔

    سانحہ ماڈل ٹاؤن کے مرکزی کردار گلو بٹ کو انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں پیش کرکے پولیس نے گلو بٹ کیخلاف چالان پیش کیا گیا ، پولیس کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا کہ امن و امان کے خدشے اور گلو بٹ کی جان کو خطرے کے باعث اسے نظر بند کر رکھا ہے، پولیس نے عبوری چالان میں گلو بٹ کو دہشت پھیلانے کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔

    پولیس نے عدالت کو بتایا کہ گلو بٹ نے منہاج القرآن کے باہر گاڑیوں کی توڑ پھوڑ کر کے دہشت پھیلائی۔ عدالت نے کیس کی سماعت 5 ستمبر تک ملتوی کرتے ہوئے جیل بھیجنے کا حکم دے دیا، آئندہ سماعت پر استغاثہ کے گواہوں کی شہادتیں قلمبند کرنے کی کارروائی شروع کی جائے گی۔

    اس سے قبل انسداد دہشتگردی کی عدالت نے گلو بٹ کی جانب سے چار لاکھ کے مچلکے اور دو شخصی ضمانتیں جمع کرنے پر رہائی کے احکامات جاری کیے تھے، ملزم گلو بٹ پرعوامی ملکیتوں کو توڑ پھوڑ کے ذریعے نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

    سترہ جون کو ماڈل ٹاؤن لاہورمیں عوامی تحریک کے کارکنوں اور پولیس کے درمیان جھڑپ کے دوران ٹی وی چینلز پر گلو بٹ کو گاڑیوں کے شیشے توڑتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ بائیس جولائی کو لاہور کی انسداد دہشتگردی کی عدالت نے گلو بٹ کی ضمانت کی درخوست مسترد کردی تھی۔

  • بٹ برادری کاعمران خان سےکردار کشی کرنے پر معافی مانگنے کا مطالبہ

    بٹ برادری کاعمران خان سےکردار کشی کرنے پر معافی مانگنے کا مطالبہ

    لاہور: اسلام آباد میں جاری حکومت مخالف دھرنوں میں بٹوں کے خلاف تقاریر پر ملک کی بٹ برادری میں شدید غم وغصہ پایا جارہا ہے۔

    تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے دھرنوں میں گلوبٹ، پومی بٹ اور بلو بٹ کے کرداروں کا ذکر روزمرہ کا معمول بنا چکا ہے مگر ان تقاریر سے ملک کی بٹ برادری میں شدید غصے کی فضاءپائی جارہی ہے

    مال روڈ پر بٹ برادری کی کثیر تعداد نے اسلام آباد دھرنوں میں ان کے خلاف ہونیوالی نازیبا گفتگوکی مذمت کرتے ہوئے مظاہرہ کیا اورحکومت کو الٹی میٹم دینے والے عمران خان کو چوبیس گھنٹے کا الٹی میٹم دے دیا ہے کہ وہ بٹ برادری سے معافی مانگیں

    لاہورکی بٹ برادری کا کہناتھا کہ وہ پرامن قوم ہیں اوراگران کےخلاف پراپیگنڈہ بند نہ کیا گیا تو کراچی سے پشاور تک بٹ مارچ کریں گے۔