Tag: Gulshan e Iqbal

  • بجلی کی فراہمی سے متعلق ترجمان کے الیکٹرک کی وضاحت

    بجلی کی فراہمی سے متعلق ترجمان کے الیکٹرک کی وضاحت

    کراچی : شہر قائد کو بجلی فراہم کرنے کے ادارے ’کے الیکٹرک‘ نے واضح کیا ہے کہ کراچی کے علاقے گلشن اقبال13 ڈی3 میں بجلی کی فراہمی معمول کے مطابق جاری ہے۔

    اس حوالے سے ترجمان کے الیکٹرک نے میڈیا کو جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا ہے کہ لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ علاقے میں بجلی چوری اور نقصانات کی شرح پر منحصر ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ علاقہ مکین وقت پر بجلی کے بلوں کی ادائیگی کو یقینی بنائیں، وقت پر کی گئی بلوں کی ادائیگیاں علاقے کی لوڈ شیڈنگ میں کمی یا خاتمے کا اہم جز ہیں۔

    کے الیکٹرک ترجمان کے مطابق لوڈ شیڈنگ یا مرمتی کام کی صورتحال کے پیش نظر میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے صارفین کو بجلی سے متعلق معلومات بہم پہنچائی جاتی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ بجلی سے متعلق معلومات اور شکایات کے لیے 118 ہیلپ لائن یا کے الیکٹرک کے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر بھی رابطہ کیا جاسکتا ہے۔

    واضح رہے کہ کراچی میں کے الیکٹرک نے لیاری میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ کریک ڈاؤن میں کروڑوں روپے کی بجلی چوری پکڑلی۔

    کے۔ الیکٹرک کی لیاری میں بجلی چوروں اور کنڈا مافیا کے خلاف قانون نافذ کرنے والوں کے ساتھ مشترکہ کارروائیاں جاری ہے۔

    گزشتہ 3 ماہ میں پاور یوٹیلیٹی نے لیاری میں 78 کنڈا ہٹاوٴ مہم چلائیں، کے ای کے ٹیم لیڈر کا کہنا تھا کہ 7400 غیرقانونی کنڈوں کنکشن ختم کردیے گئے ہیں۔

  • کراچی : ’سفید کرولا گینگ‘ کی دن دہاڑے واردات، ویڈیو سامنے آگئی

    کراچی : ’سفید کرولا گینگ‘ کی دن دہاڑے واردات، ویڈیو سامنے آگئی

    کراچی : شہر قائد میں درجنوں گھروں میں وارداتیں کرنے والے ڈاکوؤں کا گروہ ’وائٹ کرولا گینگ‘ ایک بار پھر سرگرم ہوکر خوف کی علامت بنتا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عمرے کی ادائیگی کے بعد گھر پہنچنے والے خاندان کو کار سوار ملزمان نے گلی میں ہی لوٹ لیا اور واردات کے بعد فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے،واقعے کی سی سی ٹی فوٹیج وائرل ہوگئی۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے افضل خان کے مطابق گلشن اقبال میں بیرون ملک سے آنے والے شہریوں سے لوٹ مار کرنے والا سفید کرولا کار گینگ دہشت کی علامت بن گیا ہے۔

    سوشل میڈیا پر وائرل ہو منے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ گلی میں کھڑی سرخ رنگ کی کار سے سامان کو نکال کر گھر میں لے جایا جا رہا تھا کہ اس دوران خاندان کے دیگر افراد جو سلور رنگ کی دوسری کار میں سوار تھے وہ بھی گھر پہنچتے ہیں۔

    اسی اثناء میں ان کے تعاقب میں آنے والی سفید رنگ کی کار بھی آکر رکتی ہے اور اس میں سے مسلح ڈاکو انتہائی دیدہ دلیری کے ساتھ سلور کار میں سوار افراد سے لوٹ مار کرتے ہیں بلکہ کار سے 2 بیگ بھی نکال کر اپنی سفید کار میں ڈال کر فرار ہو جاتے ہیں۔

    واردات کے دوران ڈاکوؤں کا ساتھی جو گاڑی چلا رہا تھا انتہائی مہارت کے ساتھ گاڑی کا رخ موڑ کر مخالف سمت کی جانب کرلیتا ہے جس کے بعد اس کے دیگر 3 ساتھی گاڑی میں بیٹھ کر فرار ہوجاتے ہیں۔

  • گلشن اقبال نظارات میں کھڑی پرانی گاڑیوں میں خوفناک آتشزدگی

    گلشن اقبال نظارات میں کھڑی پرانی گاڑیوں میں خوفناک آتشزدگی

    کراچی : گلشن اقبال نظارات میں پرانی گاڑیوں میں لگنے والی آگ معمہ بن گئی، تاحال آگ لگنے کی وجوہات کا علم نہیں ہوسکا۔

    اس حوالے سے فائربریگیڈ حکام کا کہنا ہے کہ فائربریگیڈ کی چھ گاڑیاں آگ پر قابو پانے میں مصروف رہیں، آگ کو پھیلنے سے روک دیا گیا ہے، جلد قابو پالیں گے۔

    پولیس نے میڈیا کو تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ زیادہ تر لاوارث موٹرسائیکلیں جل گئی ہیں، ایک بس، ایک رکشہ اور متعدد پرانی کاروں کو بھی آگ لگی ہے۔

    پولیس کے مطابق جلنے والی لاوارث گاڑیوں کی تعداد فوری طور پر نہیں بتا سکتے تاہم آتشزدگی کے واقعہ میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے،آگ کیسےلگی اس حوالےسے تحقیقات کی جارہی ہیں۔

  • کراچی: خاتون بچی سمیت 6منزلہ عمارت سے کود گئی

    کراچی: خاتون بچی سمیت 6منزلہ عمارت سے کود گئی

    کراچی : حالات سے تنگ خاتون نے اپنی اور بچی کی زندگی کا خاتمہ کرنے کیلئے اونچی عمارت سے چھلانگ لگا دی، دونوں کو شدید زخمی حالت میں قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے گلشن اقبال بلاک13ڈی ٹو میں ایک 33 سالہ خاتون نے  دو سالہ بچی  سمیت 6منزلہ عمارت سے چھلانگ لگادی خاتون اور بچی کو تشویشناک حالت میں قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    اس حوالے سے ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ ماں اور بچے کی حالت انتہائی تشویشناک ہے ان دونوں کی ٹانگیں ٹوٹ چکی ہیں انہیں اسپتال میں وینٹی لیٹر پر رکھا گیا ہے۔

    اس حوالے سے ایس پی گلشن نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ مذکورہ خاتون نشے کی عادی ہے اور کچھ عرصہ پہلے اس نے دوسری شادی کی تھی، گھر والوں نے نشے سے چھٹکارا دلانے کیلئے خاتون کو کمرے میں بند کیا ہوا تھا۔

    پولیس کے مطابق خاتون کےساتھ اس کی2سال کی بچی بھی کمرے میں موجود تھی، خاتون نے پہلے فلیٹ کی گیلری سے موبائل فون پھینکا جس کے بعد عمارت کے نیچے لوگ جمع ہوگئے۔

    اس کے بعد خاتون نے اپنی دو سال کی بچی کو نیچے پھینکا جسے شہریوں نے پکڑلیا، وہاں موجود لوگ خاتون کو چھلانگ لگانے سے روکتے رہے وہ اوپر سے نیچےاترنے کی کوشش میں گر پڑی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کی مزید تحقیقات کی جارہی ہیں۔

  • کراچی: گلشن اقبال میں واقع عمارت میں لگنے والی آگ پر قابو پالیا گیا، 2 افراد جاں بحق

    کراچی: گلشن اقبال میں واقع عمارت میں لگنے والی آگ پر قابو پالیا گیا، 2 افراد جاں بحق

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں 17 منزلہ عمارت میں لگنے والی آگ پر قابو پالیا گیا، افسوسناک حادثے میں 2 افراد جان کی بازی ہار گئے۔

    تفصیلات کے مطابق آتش زدگی کا واقعہ کراچی کے علاقے گلشن اقبال ممتاز منزل کے قریب پیش آیا جہاں عمارت میں اچانک آگ بھڑک اٹھی۔ مذکورہ عمارت 17 منزلوں پر مشتمل ہے جبکہ عمارت میں دفاتر ہیں، علاوہ ازیں رہائشی منازل پر شہری بھی رہائش پذیر ہیں۔

    آگ نے 4 سے 5 منزلوں کو متاثر کیا، آگ لگنے کے باعث عمارت میں موجود متعدد افراد چھت پر چڑھ گئے۔ آگ لگنے کے فوراً بعد 2 افراد جان بچانے کے لیے چھت سے کود گئے، تاہم دونوں اپنی جان کی بازی ہار گئے۔

    واقعے کے بعد فائر بریگیڈ کی گاڑیوں نے موقع پر پہنچ کر آگ بجھانے کا عمل شروع کیا۔ اس موقع پر پاک بحریہ کے ہیلی کاپٹرز نے بھی ریسکیو کارروائیوں میں حصہ لیا۔

    ترجمان پاک بحریہ کے مطابق بحریہ کے ہیلی کاپٹرز نے عمارت کی چھت سے لوگوں کو محفوظ مقام پر پہنچایا، پاک بحریہ کے فائر ٹینڈرز نے بھی امدادی آپریشن میں حصہ لیا۔

    ریسکیو ذرائع کے مطابق فائر بریگیڈ کی آمد سے قبل شہری جان بچانے کے لیے رسی کے ذریعے نیچے اترے، آگ سے 4 افراد معمولی طور پر جھلس بھی گئے جنہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کردیا گیا۔

    جناح اسپتال کی ڈائریکٹر ڈاکٹر سیمی جمالی کا کہنا ہے کہ جناح اسپتال میں دھوئیں سے متاثرہ 5 افراد لائے گئے۔ پانچوں افراد ٹھیک ہیں جنہیں ابتدائی طبی امداد کے بعد گھر منتقل کر دیا گیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ آگ عمارت کی چھٹی منزل پر شارٹ سرکٹ کے باعث لگی، جنریٹر کو الیکٹرک وائر سے ملانے کے دوران شارٹ سرکٹ ہوا۔

    واقعے کے بعد واٹر بورڈ کی جانب سے صفورا اور نیپا ہائیڈرنٹس پر ایمرجنسی نافذ کردی گئی، ایم ڈی واٹر بورڈ کے مطابق پانی سے بھرے ٹینکرز فوری طور پر جائے وقوع کی طرف روانہ کیے گئے۔

    میئر کراچی وسیم اختر نے بھی عمارت میں پھنسے افراد کو فوری نکالنے کی ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ فائر بریگیڈ کی گاڑیوں اور افرادی قوت میں اضافہ کیا جائے۔

    دوسری جانب امدادی کاروائیوں کے دوران یونیورسٹی روڈ پر ٹریفک جام ہوگیا اور گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں۔

    خیال رہے کہ چند روز قبل کراچی میں ہی شارع فیصل پر واقع ایف ٹی سی بلڈنگ میں بھی آگ بھڑک اٹھی تھی۔ آگ رات کے 2 بجے لگی جس کی وجہ سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

    فائر بریگیڈ کی 12 گاڑیوں اور 2 اسنارکلز نے موقع پر پہنچ کر آگ بجھائی۔ آگ لگنے کی وجہ معلوم نہ ہوسکی۔

  • کراچی : تجاوزات کیخلاف آپریشن کا جمعرات سے دوبارہ آغاز، کے ایم سی نے کمر کس لی

    کراچی : تجاوزات کیخلاف آپریشن کا جمعرات سے دوبارہ آغاز، کے ایم سی نے کمر کس لی

    کراچی : گلشن اقبال میں تجاوزات کے خلاف آپریشن کا آغاز کراچی میونسپل کارپوریشن جمعرات سے کرے گی، اس موقع پر پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری بھی موجود ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق شہر کے مختلف علاقوں میں تجاوزات کے خلاف آپریشن کا دوسرا مرحلہ3جنوری کو شروع ہوگا، دوسرے مرحلے میں کے ایم سی اینٹی انکروچمنٹ سیل نے گلشن اقبال کا انتخاب کرلیا۔

    سینئر ڈائریکٹر اینٹی انکروچمنٹ سیل بشیر صدیقی نے کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کیلئے ڈی سی ایسٹ، رینجرز اور پولیس کو خط لکھ دیا ہے، خط میں گلشن اقبال بلاک11میں آپریشن کیلئے پولیس اوررینجرز کی نفری طلب کی گئی ہے۔

    اس حوالے سے ڈائریکٹر بشیر صدیقی کا کہنا ہے کہ مذکورہ آپریشن کا فیصلہ مکینوں کی مسلسل شکایات پر کیا گیا ہے، اس سے پہلے بھی اس علاقے میں تجاوزات کے خلاف آپریشن کیے گئے ہیں۔

    مزید پڑھیں: کراچی، وفاقی حکومت کا تجاوزات کے خلاف آپریشن میں غیر قانونی گھر نہ گرانے کا فیصلہ

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ماضی میں آپریشن ہوئے وہ سیاسی مداخلت اور بااثر افراد کی پشت پناہی کے باعث کامیاب نہیں ہوسکے تھے، اس لیے دوران آپریشن ممکنہ مزاحمت کے پیش نظر پولیس اور رینجرز کی نفری کو طلب کیا گیا ہے۔

  • کراچی پولیس کی کارروائی، لڑکی بازیاب، ملزمان گرفتار

    کراچی پولیس کی کارروائی، لڑکی بازیاب، ملزمان گرفتار

    کراچی: شاہراہ فیصل پولیس تھانے نے کارروائی کرتے ہوئے مغوی لڑکی کو بازیاب کراکر 2 اغواء کاروں کو گرفتار کرکے تفتیش جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گلستان جوہر سے تین روز قبل اغواء ہونے والی مغویہ کو شاہرہ فیصل پولیس نے کامیاب کارروائی کرتے ہوئے بازیاب کرالیا۔ 2 اغواء کار انس اور اسلم گرفتار کرلئے، ملزم انس کا ابتدائی تفتیش میں کہنا ہے کہ لڑکی اپنی مرضی سے اس کے ساتھ گئی تھی، ہم ایک دوسرے کو پسند کرتے ہیں۔

    دوسری جانب لڑکی نے بیان دیتے ہوئے ملزم کے بیان کو سراسر جھوٹا قرار دیا، مغویہ کے مطابق انس نے اپنے دوست کے ساتھ مل کر اسے اغواء کیا۔

    ایس ایچ او شاہراہ فیصل کا کہنا ہے کہ ملزمان سے مزید تفتیش جاری ہے۔

    واضح رہے کہ شاہراہ فیصل پولیس نے چند روز قبل گلشن اقبال میٹروول تھرڈ سے بھی 4 اسٹریٹ کرمنلز کو گرفتار کرکے اسلحہ و مسروقہ سامان برآمد کیا تھا۔


    مزید پڑھیں : سندھ رینجرز کی کارروائی، اغوا کارگرفتار، مغوی لڑکیاں بازیاب


    یاد رہے چند روز قبل بھی رینجرز نے 15 سالہ لڑکی کی نشاندہی پرمسافر بس سے دو اغوا کاروں کو حراست میں لے کر مغوی لڑکیوں کو بازیاب کروایا تھا ، جس کے بعد 15 سالہ لڑکی نے انکشاف کیا تھا کہ اسے ایک اور لڑکی کے ہمراہ اغوا کر کے لے جایا جا رہا ہے جب کہ اغوا کار بھی اسی بس میں موجود تھے۔

  • گلشن اقبال میبنہ جعلی پولیس مقابلہ، آئی جی سندھ کا نوٹس

    گلشن اقبال میبنہ جعلی پولیس مقابلہ، آئی جی سندھ کا نوٹس

    کراچی: گزشتہ روز گلشن اقبال کے علاقے نیپا چورنگی پر ہونے والا پولیس مقابلہ مشکوک بن گیا، ڈاکو قراردیکر پولیس نے رینجرز اسکول کے طالب علم کو مبینہ مقابلے میں مار دیا،آئی جی سندھ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے شفاف تحقیقات کا حکم دیدیا۔

    پولیس حکام کے مطابق گزشتہ روز گلشن اقبال کے علاقے نیپاچورنگی پل کے نیچے مبینہ پولیس مقابلے میں ایک شخص کو ڈاکو قراردے کر ماردیاگیا تھا جبکہ ایک کوزخمی کرکے گرفتار کرنے کا دعویٰ کیاگیا تھا تاہم ڈاکو قراردیے گئے مقتول عتیق کے اہلخانہ کے مطابق وہ رینجرز اسکول کا سیکنڈایئرکا طالب علم تھا۔

    مبینہ پولیس مقابلے میں جاں بحق ہونے والے رینجرز اسکول کے طالب علم کے عزیز ولی اللہ کے مطابق عتیق اور عزیز موٹر سائیکل پر کوچنگ سینٹر جارہے تھےکہ ناکے پر کھڑی پولیس موبائل نے رکنے کا اشارہ کیا مگر وہ رفتار کے باعث نہیں رُک سکے جس پر پولیس اہلکار نے فائرنگ کر دی تاہم زخمی ہونے والے طالب علم عزیز نے کہا کہ ’’اندھیرے میں کھڑی پولیس موبائل نہیں دیکھ سکے اور بائیک سلپ ہوگئی اسی اثناء پولیس نے فائرنگ کردی جس سے عتیق جائے وقوعہ پر دم توڑ گیا‘‘۔

    student-3

    عتیق کے عزیز نے دعویٰ کیا ہے کہ فائرنگ کے واقعے کے بعد پولیس اہلکاروں نے مقتول کا رینجرز اسکول کارڈ اپنے پاس رکھ لیا، انہوں نے پولیس کے اعلیٰ افسران سے مطالبہ کیا کہ وہ واقعے میں ملوث اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کرکے کارروائی کی جائے۔

    student-4

    دوسری جانب ترجمان سندھ پولیس نے کہا ہے کہ آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے نیپا چورنگی پر جمعے کی شب ہونے والے مبینہ طور پر جعلی پولیس مقابلے کے حوالے سے میڈیا پر شائع ہونے والےخبروں کا سخت نوٹس لیتے ہوئے ڈی آئی جی ایسٹ سے واقعے کی شفاف اور منصفانہ انکوائری مکمل کر کے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

    آئی جی سندھ نے واقعے کی جلد از جلد انکوائری اور انصاف کی فراہمی کے عمل کو یقینی بنانے کے احکامات دیتے ہوئے حقائق منظر عام پر لانے کی ہدایت کی ہے۔

  • گلشن اقبال میں گوشت کی دکان پر ڈکیتی، ملزمان نقدی اور گوشت لے کر فرار

    گلشن اقبال میں گوشت کی دکان پر ڈکیتی، ملزمان نقدی اور گوشت لے کر فرار

    کراچی: گلشن اقبال مسکن چورنگی پر واقع گوشت کی دکان پر ڈکیتی کی واردات ملزمان نقدی سامان اور گوشت لوٹ کر فرار ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں واقع گوشت کی مخصوص دکان پر مسلح افراد کی لوٹ مار کی واردات کے بعد نقدی، قیمتی سامان اور گوشت تھیلوں میں بھر کرباآسانی فرار ہوگئے۔ 2 رکنی گوشت خور ڈکیت گروہ نے بقرعید کا انتظار کیے بغیر لوٹ مار کے دوران نقدی اور قیمتی سامان سمیت گوشت کے تھیلے بھر کر اپنے ہمراہ لے گئے۔

    پڑھیں: ڈکیتی کے دوران مزاحمت پرڈاکو کی فائرنگ۔ایک شخص ہلاک

    قبل ازیں کراچی میں گوشت کی مخصوص برآنڈ کی دکانوں پر 24 ڈکیتی کی وارداتوں کے واقعات پیش آچکے ہیں۔ سی سی ٹی وی منظر عام پر آنے کے باوجود پولیس حکام 2 لڑکوں پر مشتمل گروپ کو گرفتار کرنے میں مسلسل ناکام نظر آرہی ہے جبکہ ملزمان لوٹ مار کی 24 وارداتیں کرچکے ہیں۔

    دو رکنی گوشت ڈکیت گروپ اس سے قبل کراچی کے مختلف پوش علاقوں میں وارداتیں کرچکا ہے۔ جن کی سی سی ٹی وی فوٹیج منظر عام پر آئی ہیں اور اب گلشن اقبال مسکن چورنگی پر لوٹ مار کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی منظر عام پر آگئی ہے۔

  • سندھ پولیس میں موجود مزید 2 کالی بھیڑوں کے خلاف اغوا کا مقدمہ درج

    سندھ پولیس میں موجود مزید 2 کالی بھیڑوں کے خلاف اغوا کا مقدمہ درج

    کراچی: اے سی ایل سی کے انسپکٹر اشتیاق غوری اور شرجیل منگی کے خلاف اغواء کا مقدمہ مغوی ڈاکٹر احمد کی مدعیت میں درج کرلیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اے سی ایل سی شریف آباد کے انسپیکٹر اشتیاق غوری اور شرجیل منگی کے خلاف گلشن اقبال کے تھانے میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، دونوں ملزمان پر الزام ہے کہ انہوں نے شہری ڈاکٹر احمد کو گلشن اقبال 13 ڈی 2 سے اغواء کر کے رہائی کے لیے تاوان طلب کیا تھا۔

    پولیس کی کالی بھیڑوں سے  رہائی حاصل کرنے کے بعد ڈاکٹر احمد نے ڈی آئی جی سے اغواء کے معاملے پر شکایت کی جس پر انہوں نے آئی جی سندھ کے سامنے پولیس میں موجود کالی بھیڑوں اور اغواء برائے تاوان میں ملوث افسران کے بارے میں آگاہ کیا۔

    پڑھیں :  انسداد دہشت گردی ونگ کا انسپکٹراغواء برائے تاوان میں ملوث نکلا

    شہری کی جانب سے گلشن اقبال تھانے میں انسپیکٹر اشتیاق غوری اور شرجیل منگی کے خلاف گلشن اقبال تھانے میں مقدمے کی درخواست دی ہے جس میں یہ مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ ’’اے سی ایل سی کے افسر اور اُن کے ماتحت نے گلشن اقبال سے اغواء کر کے رہائی کے لیے 10 لاکھ روپے تاوان طلب کیا جس کے بعد دونوں ملزمان نے ساڑھے 3 لاکھ روپے، گاڑی، لیپ ٹاپ اور کریڈٹ کارڈ رکھ کر رہا کیا‘‘۔

    FIR

    دونوں پولیس اہلکاروں کے خلاف گلشن اقبال تھانے میں ایف آئی نمبر 246/16 سے درج کرلی گئی ہے، ایف آئی آر میں دہشت گردی ایکٹ سمیت اغوا برائے تاوان کی دفعات شامل کی گئیں ہیں۔

    آئی جی سندھ پولیس اے ڈی خواجہ نے تحقیقات کرنے کے لیے دو رکنی تحقیقاتی کمیٹی بنا دی ہے جس کے ذمہ داری ڈی آئی جی ویسٹ ذوالفقار لالک اور ایس پی سٹی فیض اللہ کے سپرد کی گئی ہے۔

    یاد رہے دو روز قبل ایس ایچ او ٹیپو سلطان کو اغواء برائے تاوان کی رقم لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار کیا گیا ہے جب کے اشتیاق غوری کے خلاف پہلے بھی اغواء کا ایک مقدمہ درج ہے۔


    ACLC Sharifabad officer Ishtiaq involved in… by arynews