Tag: Habit

  • ایک عام عادت جو رات کی نیند کو پرسکون بنائے

    ایک عام عادت جو رات کی نیند کو پرسکون بنائے

    پرسکون نیند جسمانی اور ذہنی صحت کے لیے بے حد ضروری ہے، بے آرام نیند نہ صرف ہمارے مزاج پر منفی اثر ڈالتی ہے بلکہ جسمانی صحت کو بھی نقصان پہنچاتی ہے۔

    نیند کو بہتر کرنے کے لیے ماہرین کی طرف سے بے شمار تجاویز پیش کی جاتی ہیں، حال ہی میں ماہرین نے اچھی نیند کا سبب بننے والے ایک اور سبب کی طرف اشارہ کیا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ نیند کا معیار بہتر بنانے کے لیے ضروری ہے کہ اس میں باقاعدگی لائی جائے، ان کے مطابق رات سونے اور اٹھنے کا ایک وقت مقرر کیا جائے اور اس پر پابندی سے عمل کیا جائے۔

    ان کا کہنا ہے کہ یہ وقت مخصوص رکھا جائے اور چاہے ویک اینڈ ہو یا ہفتے کا کوئی اور دن، اس شیڈول پر عمل کیا جائے۔ باقاعدگی ایک ایسی کنجی ہے جو نیند کو بہتر بنا سکتی ہے۔

    ماہرین نے ایک اور وجہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ سوتے ہوئے کمرے کا درجہ حرات سرد رکھنا چاہیئے۔ اگر سونے کے لیے ایک گرم، اور ایک سرد کمرے کا انتخاب کیا جائے تو گرم کمرے کی نسبت سرد کمرے میں جلدی اور پرسکون نیند آئے گی۔

  • ایک عام عادت جو کینسر سے بچا سکتی ہے

    ایک عام عادت جو کینسر سے بچا سکتی ہے

    کینسر ایک عام مرض بنتا جارہا ہے اور حال ہی میں ماہرین نے اس سے بچنے کے لیے ایک عام عادت کی طرف اشارہ کیا ہے۔

    امریکا میں حال ہی میں کی جانے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ صحت بخش غذا اور دیگر طبی مسائل جیسے فشار خون اور ذیابیطس کو کنٹرول میں رکھنا امراض قلب کے ساتھ ساتھ کینسر کا خطرہ بھی کم کرتا ہے۔

    میساچوسٹس جنرل ہاسپٹل اور دیگر اداروں کی اس تحقیق میں بتایا گیا کہ امراض قلب کا خطرہ بڑھانے والے عناصر کینسر کا باعث بھی بن سکتے ہیں۔

    اس تحقیق میں 20 ہزار سے زائد افراد کو شامل کیا گیا تھا اور آغاز میں ان میں کوئی بھی کینسر کا شکار نہیں تھا۔

    15 سال کے دوران 2 ہزار 548 افراد میں کینسر کی تشخیص ہوئی اور محققین نے دریافت کیا کہ امراض قلب کا باعث بننے والے روایتی عناصر جیسے عمر، جنس اور تمباکو نوشی، کینسر سے بھی متعلق ہے۔

    انہوں نے یہ بھی دریافت کیا کہ دل پر دباؤ ڈالنے والے عناصر سے کینسر کا امکان بھی 40 فیصد بڑھ گیا، اس کے مقابلے میں دل کو صحت مند رکھنے والی عادات جیسے بلڈ پریشر، کولیسٹرول، بلڈ شوگر اور جسمانی وزن کو کنٹرول میں رکھنا اور صحت بخش غذا کا استعمال کینسر کا خطرہ بھی کم کرتے ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ دل کی شریانوں سے جڑے امراض اور کینسر کے درمیان تعلق براہ راست نہیں مگر ہماری عادات یا رویے اس پر اثر انداز ہونے والے عوامل ہیں۔

    تحقیق میں موٹاپے اور سگریٹ نوشی کے نتیجے میں جسم میں دائمی ورم اور کینسر کے درمیان تعلق کو بھی دریافت کیا گیا۔

    ماہرین نے مزید کہا کہ پھلوں اور سبزیوں کا زیادہ استعمال دل کی صحت کے لیے مفید ہوتا ہے جو کولیسٹرول کی سطح میں کمی کے ساتھ ورم سے لڑنے والے اجزا سے بھرپور ہوتے ہیں۔

  • ٹرمپ کی یہ عادت ان کی ذہنی خرابی کی علامت؟

    ٹرمپ کی یہ عادت ان کی ذہنی خرابی کی علامت؟

    آپ کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے وہ عجیب و غریب اور بے تکے مصافحے تو یاد ہوں گے جو چند دن قبل تک دنیا بھر کی میڈیا کی توجہ کا مرکز بن گئے تھے۔

    ٹرمپ مصافحہ کرتے ہوئے اپنے مدمقابل کو اس طرح کھینچتے ہیں کہ گمان ہوتا ہے کہ وہ بیچارہ ابھی ان پر گر پڑے گا۔ دھان پان سی جسامت کے حامل افراد تو ان کے بے تکے مصافحوں سے لڑکھڑا جاتے ہیں اور بڑی مشکل سے اپنے آپ کو گرنے سے بچاتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: صدر ٹرمپ کے بے تکے مصافحے

    اب جیسے جیسے وقت گزر رہا ہے ویسے ویسے ٹرمپ کی مزید عجیب و غریب اور غیر معمولی عادات سامنے آرہی ہیں۔

    حال ہی میں میڈیا نے ان کی ایک اور عجیب و غریب عادت کی طرف اشارہ کیا جو ٹیبل پر بیٹھتے ہی سامنے رکھی چیزوں کی جگہ تبدیل کردینے کی ہے۔

    ٹرمپ جب بھی گفتگو یا میٹنگ کے لیے اپنی کرسی پر بیٹھتے ہیں تو وہ میز پر اپنے سامنے رکھے کافی کے کپ، ٹی میٹ، کاغذات حتیٰ کہ اپنے نام کے بورڈ کو بھی ہٹا کر دور رکھ دیتے ہیں۔

    سوشل میڈیا پر ٹرمپ کی اس عادت کا کافی مضحکہ اڑایا جارہا ہے، تاہم مختلف شعبہ جات کے ماہرین اس پر مختلف آرا پیش کر رہے ہیں۔

    ماہرین طب کے مطابق ٹرمپ کی یہ عادت ایک ذہنی مرض اوبسیسو کمپلزو ڈس آرڈر کی علامت ہوسکتی ہے۔ اس مرض میں مبتلا شخص بار بار مختلف اشیا کو چیک کرنے کے عادی ہوجاتا ہے۔

    ایسے افراد کسی بھی چیز سے مطمئن نہیں ہوتے اور اپنے انجام دیے ہوئے کاموں کو بار بار دیکھتے ہیں کہ کہیں وہ غلط تو نہیں۔

    دوسری جانب ماہرین نفسیات کا کہنا ہے کہ یہ عادت ٹرمپ کی حاکمانہ عادت کو ظاہر کرتی ہے۔ وہ اپنی چیزوں کو دور دور تک ترتیب دے کر دراصل اپنی وسیع حدود اور جگہ کو متعین کرتے ہیں۔

    ان کے مطابق یہ عادت کامیاب، بااعتماد اور اونچے عہدوں پر براجمان افراد کی ہوتی ہے۔ اس کے برعکس عام افراد جو ایک عام زندگی گزار رہے ہوتے ہیں وہ اکثر اپنی اشیا کو اپنے قریب کر لیتے ہیں اور یہ ان میں کم اعتمادی کی علامت ہوتی ہے۔

    مزید پڑھیں: کامیاب اور ناکام افراد میں فرق

    کچھ لوگوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ وہ یہ حرکت اس لیے کرتے ہیں تاکہ سامنے موجود کیمرے ان پر واضح طور پر فوکس کر سکیں اور کوئی چیز ان کی راہ میں نہ آئے۔

    معروف کامیڈین جمی کیمل نے بھی اپنے پروگرام میں ٹرمپ کی اس عادت کا مذاق اڑاتے ہوئے کہا کہ امید ہے کہ ٹرمپ کے صحت منصوبے میں او سی ڈی (اوبسیسو کمپلزو ڈس آرڈر) شامل ہو تاکہ ان کا بھی علاج ہوسکے۔

    وائٹ ہاؤس میں ٹرمپ کو آئے ابھی تو صرف 2 ماہ ہی ہوئے ہیں، ابھی ان کو 4 سال وہیں گزارنے ہیں اور اس دوران انتظار کریں کہ ٹرمپ کی مزید کون سی عجیب و غریب عادات سامنے آتی ہیں۔