پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کی معروف اداکارہ دانیہ انور کی نے معنی خیز ویڈیو شیئر کردی۔
اے آر وائی ڈیجیٹل کے ڈرامہ سیریل ’حبس میں ’بانو‘ کا کردار نبھانے والی اداکارہ دانیہ انور نے انسٹاگرام پر گزشتہ دنوں یہ ویڈیو شیئر کی جسے مداحوں کی جانب سے پسند کیا جارہا ہے۔
دانیہ انور نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’بے ترتیب کتابوں کا رجحان۔‘
اداکارہ نے ویڈیو کے کیپشن میں کامیڈین امریکی فلم میکر و ہیلتھ وکیل کیلسی دارگ کا حوالہ دیا۔ دانیہ نے ہیش ٹیگس، ’بُکس‘ دسمبر، کتاب شیرلوک، شیرلوک ہولمز، ریڈر کا بھی استعمال کیا۔
ویڈیو میں دانیہ انور مشہور کتاب کے پیج نمبر 13 نمبر پڑھنے کا کہہ رہی ہیں۔‘
واضح رہے کہ اداکارہ نے اس سے قبل بھی معنی خیز پیغام مزاحیہ انداز میں شیئر کیا تھا جسے ان مداحوں کی جانب سے سراہا گیا تھا۔
اداکارہ ویڈیو میں مزاحیہ انداز میں بتا رہی تھیں کہ ’کس طرح زندگی بے چینی اور تناؤ کے بغیر گزاری جاسکتی ہے۔
یاد رہے کہ ڈرامہ سیریل ’حبس‘ میں دانیہ انور نے اشنا شاہ (عائشہ) کی بڑی بہن ’بانو‘ کا کردار نبھایا تھا جسے مداحوں کی جانب سے خوب سراہا گیا تھا، ڈرامے کی آخری قسط گزشتہ روز نشر کی گئی تھی۔
اے آر وائی ڈیجیٹل کے مقبول ڈرامہ سیریل ’حبس‘ کی آخری قسط کو مداحوں کو بھا گئی، اے آر وائی زیب پر آخری قسط نشر کی گئی جبکہ ڈرامے کو یوٹیوب پر بھی لاکھوں ویویوز حاصل ہوئے۔
ڈرامہ سیریل ’حبس‘ میں فیروز خان (باسط سلمان)، اشنا شاہ (باسط، کی اہلیہ عائشہ)، عائشہ عمر (روہا)، اسرا غزل (سعدیہ باسط کی والدہ)، جاوید شیخ، عمران اسلم، صبا فیصل (عائشہ کی والدہ)، حنا رضوی، دانیہ انور(بانو)، زویا (جنیس ٹیسا)، (مصدق ملک باسط کے دوست) ودیگر نے اداکاری کے جوہر دکھائے۔
ڈرامے کی ہدایت کاری کے فرائض مصدق ملک نے انجام دیے ہیں جبکہ اس کے پروڈیوسرز ہمایوں سعید، شہزاد نصیب ہیں اور اس کی کہانی عالیہ مخدوم نے لکھی ہے۔
ڈرامے کی کہانی ایک ایسے لڑکے باسط کے گرد گھومتی ہے جن کی والدہ بچپن میں ہی انہیں چھوڑ کر چلی جاتی ہیں، ان کی پرورش والد کرتے ہیں وہ بچپن کی خوشیوں سے محروم رہ کر جوان ہوتے ہیں۔‘ ’حبس میں بچپن میں ان کے ذہن میں خواتین سے متعلق پنپتا ہوا رویہ دکھایا گیا ہے۔‘
آخری قسط میں دکھایا گیا کہ ’باسط اور عائشہ کی طلاق نہیں ہوئی عائشہ نے شوہر کو منا لیا جبکہ بانو نے بھی بے وفائی کرنے والے کزن طلال کے آگے شرط رکھ دی ہے ادھر زویا کو عامر نے معاف کردیا ہے اور انہوں نے بھی خود کو بدلنے کا فیصلہ کرلیا۔
باسط عائشہ کو فون کرکے کہتے ہیں کہ ’میں ہمیشہ کے لیے ملک سے باہر جارہا ہوں کیا تم مجھ سے آخری بار ملو گی، وہ کہتے ہیں کہ میرا اتنا حق تو ہے کہ آخری بار مل کر تم سے خدا حافظ کہہ دوں، عائشہ ہامی بھر لیتی ہیں۔‘
وہ شوہر سے بولتی ہیں کہ ’سب کچھ آپ کا ہے گھر بزنس۔‘ باسط کہتے ہیں کہ ان سب میں تم نہیں ہو، مجھے کچھ بھی نہیں چاہیے میں یہاں سے کچھ ایسی چیز لے کر نہیں جانا چاہتا جو مجھے یہاں کی یاد دلائے۔‘
لیکن عائشہ شوہر سے کہتی ہیں کہ ’میں اپنے سامنے ایک اور باسط بنتے نہیں دیکھ سکتی اور نہ ہی ایک اور عائشہ، محرومیوں سے لڑتے ہوئے، تم میری زندگی میں واپس آجاؤ کبھی نہ جانے کے لیے۔‘
ادھر زویا نے والدہ کی باتوں سے نکل کر خود کو بدلنے کا ارادہ کرلیا ہے وہ کہتی ہیں کہ ’عامر مجھے معاف کردے گا اور میں بھی خود کو بدل لوں گی۔‘ اس پر ان کی خالہ کہتی ہیں کہ ’جو لڑکی گھر بسانے کا سوچ لے وہ گھر کو بچانے کے لیے ہر آزمائش سے گزر جاتی ہے تم بھی انشا اللہ سرخرو ہوگی۔‘
بانو بہن سے کہتی ہیں کہ ’ایسی معافی مانگنے سے کوئی چھوٹا بڑا نہیں ہوتا بلکہ جس سے گھر اور دل ٹوٹنے سے بچ جاتا ہے، رشتہ ٹوٹنے سے بچ جاتا ہے تو ایسی معافی تو مانگ لینی چاہیے، مجھے تم پر فخر ہے۔‘
دوسرے سین میں ’بانو سے بات کرتے ہوئے ان کے کزن طلال کہتے ہیں کہ ’میں تم سے ملنا چاہتا ہوں اور سمجھ گیا ہوں کہ اس وقت تم نے کس طرح وقت گزارا ہوگا لیکن وہ انہیں ملنے سے انکار کردیتی ہیں۔‘
وہ کہتے ہیں کہ بانو میں تمہارے لیے رشتہ لانا چاہتا ہوں اپنی غلطی سدھارنا چاہتا ہوں۔‘ وہ کہتی ہیں کہ میری ایک شرط ہے ’شادی کے بعد تم میرے ساتھ میرے گھر پر رہو گے۔‘ وہ کہتی ہیں کہ ’تمہاری اماں بھی چاہیں تو میرے ساتھ رہ سکتی ہیں، تم سوچ لو میں اپنی شرط سے پیچھے ہٹنے والی نہیں ہوں۔‘
آخری قسط کو سوشل میڈیا صارفین کی بھرپور پذیرائی ملی ہے جس کا اظہار وہ ٹوئٹس کے ذریعے کررہے ہیں، اداکارہ روبینہ اشرف اور فیصل قریشی نے فیروز خان کے کردار کی تعریف کی، روبینہ اشرف نے نجی ٹی وی کے شو میں کہا کہ میں نے ’حبس‘ فیروز خان کی وجہ سے دیکھنا شروع کیا تھا۔
Dear @ferozekhaan , Basit is one of your very best performances till date..you managed to show us both his strength and his vulnerability..we felt his pain and loneliness and we genuinely wished the best for him..Thank you #FerozeKhan for Basit.. we will never forget him. pic.twitter.com/cV6Vl491rj
Basit got the ending he deserved, yeah I wish it wasn’t with Ayesha but that’s all he ever yearned for, a family. ❤#FerozeKhanpic.twitter.com/fUPNqoGfVg
خیال رہے کہ اے آر وائی ڈیجیٹل کا ڈرامہ سیریل حبس اس وقت مقبولیت کے ریکارڈ قائم کر رہا ہے، ڈرامے میں اشنا شاہ، فیروز خان، جینس ٹیسا، صبا فیصل، اسرا غزل اور دیگر اداکار شامل ہیں۔
اے آر وائی ڈیجیٹل کے ڈرامہ سیریل ’حبس‘ میں زویا کی چوری پکڑی گئی جس کے بعد ان کے شوہر نے میکے بھیج دیا۔
ڈرامہ سیریل ’حبس‘ میں فیروز خان (باسط سلمان)، اشنا شاہ (باسط، کی اہلیہ عائشہ)، عائشہ عمر (روہا)، اسرا غزل (سعدیہ باسط کی والدہ)، جاوید شیخ، عمران اسلم، مصدق ملک (باسط کے دوست)، صبا فیصل (عائشہ کی والدہ قدسیہ)، حنا رضوی (عائشہ)، دانیہ انور(بانو)، زویا (جنیس ٹیسا) ودیگر مرکزی کردار نبھا رہے ہیں۔
گزشتہ اقساط میں دکھایا گیا تھا کہ ’زویا کا جھوٹ پکڑا گیا جس کے بعد ساس اور شوہر عامر انہیں میکے چھوڑ آئے۔
وہ کہتے ہیں کہ ’اپنی بیٹی کو سنبھالیں۔‘ پوچھتی ہیں کہ ہوا کیا ہے؟‘اس پر وہ بتاتے ہیں کہ ’پوچھو اپنی بھاوج سے کیا ہوا ہے، کتنی سفاکیت سے جھوٹ بولا ہے۔‘
وہ مزید کہتی ہیں کہ ’تم نے اپنی بیٹی کا خوب ساتھ دیا اس کو سمجھانے اور اصلاح کرنے کے بجائے تم اس کے ساتھ مل گئیں، یہ کوئی ماں نہیں بننے والی میں ڈاکٹر کے پاس سے آرہی ہوں۔‘
والدہ کہتی ہیں کہ ’اس کا گھر نہ ٹوٹے اس وجہ سے جھوٹ بولا تھا، آپ بھی بیٹے کی ماں ہیں ماں بن کر سوچیں، وہ مزید کہتی ہیں کہ یہ انتہائی چور، بدزبان اور جھوٹی لڑکی ہے یہ کسی کے گھر کی بہو بن ہی نہیں سکتی۔‘
زویا کے سسرال والوں کے جاتے ہی ان کی والدہ غصے میں کہتی ہیں کہ ’میرے سر پر ایک اور مصیبت آکر بیٹھ گئی ہے۔
واضح رہے کہ حبس کی ہدایت کاری کے فرائض مصدق ملک نے انجام دیے ہیں جبکہ اس کے پروڈیوسرز ہمایوں سعید، شہزاد نصیب ہیں اور اس کی کہانی عالیہ مخدوم نے لکھی ہے۔
’حبس‘ میں مزید کیا ہونے جارہا ہے؟ یہ جاننے کے لیے 31ویں قسط ہر منگل کی رات 8 بجے دیکھیں۔
اے آر وائی ڈیجیٹل کے ڈرامہ سیریل ’حبس‘ میں عائشہ شادی سے متعلق والدہ کی سچائی جان کر آبدیدہ ہوگئیں۔
ڈرامہ سیریل ’حبس‘ میں فیروز خان (باسط سلمان)، اشنا شاہ (باسط، کی اہلیہ عائشہ)، عائشہ عمر (روہا)، اسرا غزل (سعدیہ باسط کی والدہ)، جاوید شیخ، عمران اسلم، صبا فیصل (عائشہ کی والدہ)، حنا رضوی، دانیہ انور(بانو)، زویا (جنیس ٹیسا) ودیگر مرکزی کردار نبھا رہے ہیں۔
’باسط عائشہ سے شادی کے وقت ان کی ’لالچی والدہ‘ سے معاہدہ کرتے ہیں جس کے مطابق وہ ان کی عائشہ سے شادی کے لیے 75 لاکھ روپے لیتی ہیں۔
اب عائشہ کے سامنے سچائی آچکی ہے اور وہ بہن بانو کے آگے اس کا ذکر کرتے ہوئے آبدیدہ ہوجاتی ہیں۔
گزشتہ قسط میں ’عائشہ کہتی ہیں کہ ’میری اپنی ماں نے مجھے گروی رکھ کر اس آدمی کے حوالے کردیا میری قیمت لگائی، ایک بے جان چیز کی طرح اب میں کس کا بھروسہ کروں۔‘
وہ کہتی ہیں کہ ’جن لڑکیوں کی ان جیسی مائیں ہوتی ہیں ان کے نصیب میں بس رونا لکھا ہوتا ہے۔‘
واضح رہے کہ گزشتہ 30ویں قسط میں دکھایا گیا کہ ’عائشہ گھر چھوڑ کر چلی گئی ہیں جبکہ باسط انہیں ڈھونڈ رہے ہیں۔‘
31ویں قسط کے پرومو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ’وہ اہلیہ کی گمشدگی کی درخواست درج کرواتے ہیں، بعدازاں پولیس کی جانب سے انہیں اطلاع دی جاتی ہے کہ ایک لاش برآمد ہوئی ہے آکر شناخت کرلیں۔‘
کیا وہ ’عائشہ‘ نہیں کسی اور کی ڈیڈ باڈی ہے، کیا باسط سچائی جاننے کے بعد روہا کو معاف کردیں گے؟ یہ جاننے کے لیے ’حبس‘ اگلی قسط ہر منگل کی رات 8 بجے دیکھیں۔
واضح رہے کہ حبس کی ہدایت کاری کے فرائض مصدق ملک نے انجام دیے ہیں جبکہ اس کے پروڈیوسرز ہمایوں سعید، شہزاد نصیب ہیں اور اس کی کہانی عالیہ مخدوم نے لکھی ہے۔