Tag: Hafeez Shaikh

  • عبدالحفیظ شیخ کی سینیٹ کی نشست کیلئے نامزدگی الیکشن کمیشن میں چیلنج

    عبدالحفیظ شیخ کی سینیٹ کی نشست کیلئے نامزدگی الیکشن کمیشن میں چیلنج

    اسلام آباد: وزیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کی سینیٹ انتخابات  کیلئے نامزدگی الیکشن کمیشن میں چیلنج کردی گئی اور قومی اسمبلی میں سینیٹ کی ووٹنگ موخر کرنے لیے حکم امتناع طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن میں شاہد اورکزئی نے وزیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کی نامزدگی کیخلاف درخواست دائر کردی، جس میں  استدعا کی  ہے کہ سینیٹ انتخابات کے لئے وفاقی وزیر کے کاغذات نامزدگی مسترد  کئے جائیں۔

    درخواست گزار نے سوال کیا کیا آرٹیکل 91 کے تحت وفاقی وزیر ایوان بالا کے لیےنامزد کیا جا سکتا ہے؟ وزیر خزانہ کی تقرری لاہور ہائی کورٹ میں بھی چیلنج کی گئی۔

    درخواست میں قومی اسمبلی میں سینیٹ کی ووٹنگ موخر کرنے لیے حکم امتناع  بھی طلب کیا گیا ہے۔

    یاد رہے 17 فروری کو  اسلام آباد سے سینیٹ کی نشست کے لئے وزیر خزانہ کے کاغذات نامزدگی منظور کئے گئے تھے ،  سینیٹ انتخابات کیلئے پاکستان تحریک انصاف کے 52 امیدواروں کی جانب سے کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئے جبکہمسلم لیگ ن 19 امیدوروں کے ساتھ دوسرے نمبر اور پیپلزپارٹی 18 امیدواروں کےساتھ تیسرےنمبر پر ہے۔

    خیال رہے چاروں صوبوں میں امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ کا عمل شام کو مکمل ہوگا جبکہ  سینیٹ انتخابات کے لیے 3 مارچ کوچاروں صوبائی  اور قومی اسمبلی میں پولنگ ہوگی ،پولنگ کا عمل صبح 9 سے لے کر شام 5 تک جاری رہے گا۔

  • اس سال 10 ہزار آڈٹ کیے جائیں گے، عبدالحفیظ شیخ

    اس سال 10 ہزار آڈٹ کیے جائیں گے، عبدالحفیظ شیخ

    اسلام آباد : مشیرخزانہ عبدالحفیظ شیخ کا کہنا ہے کہ ایف بی آر نے ٹیکس نظام اور آڈٹ کے لئے بڑے فیصلے کئے ، ہم بے تحاشہ آڈٹ نہیں کرنا چاہتے ، کوشش ہے بہت کم لوگوں کا آڈٹ ہو اوراسے مکمل کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق مشیرخزانہ عبدالحفیظ شیخ نے کمپیوٹرائزڈ آڈٹ کیلئے چناؤ کا آغاز کیا اور ارکان پارلیمنٹ کی ٹیکس ڈائریکٹری بھی جاری کردی۔

    اس موقع پر مشیرخزانہ عبدالحفیظ شیخ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ایف بی آر نے دوبڑے فیصلے کیے ہیں، ایف بی آر چاہتا ہے ٹیکس کا نظام شفاف بنایا جائے، آج سے ٹیکس ادائیگی کے نظام کو آٹومیٹ اور کمپیوٹرائز کیاجارہا ہے۔

    مشیرخزانہ کا کہنا تھا کہ ہم بے تحاشہ آڈٹ نہیں کرنا چاہتے ، ماضی میں بہت آڈٹ کیے جاتے تھے جو پایہ تکمیل تک نہیں پہنچتے تھے، گزشتہ سال14ہزار آڈٹ کیے گئے جو مکمل نہیں ہوئے ، اس سال 10ہزار آڈٹ کیےجائیں گے۔

    عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ کچھ لوگوں کو ہم نے آڈٹ سے نکال دیا ہے ، بنیادی مقصد ہے نظام کو شفاف کیا جائے گا، ماضی میں لوگوں کے چننے کے اختیار کو ختم کیا جائے گا، ایک فیصد سے کم لوگوں کو آڈٹ کیا جائےگا ، کوشش ہے بہت کم لوگوں کا آڈٹ ہو اوراسے مکمل کیا جائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ لوگ چاہتے ہیں ٹیکس کرنے سے متعلق معلومات دی جائیں، 2018 کی ٹیکس ادئیگی کی مکمل تفصیلات آج شائع کی جارہی ہیں، 608ارب روپے ٹیکس ادا کرنے والوں کی تفصیل شائع کی جارہی ہے۔

    مشیرخزانہ نے کہا کہ ایک جانب اچھے اندازسے ٹیکس جمع کرنے ہیں، دوسرے جانب کوشش ہے کاروباری اخراجات کی لاگت کم سے کم ہو، جو بھی ریفنڈہیں تیزی سے دیے جائیں گے ، ہم ایسی پالیسی لائے جس میں بزنس کمیونٹی کےلیے آسانی ہو۔

    عبدالحفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ حالیہ ختم ہوئےسال میں 240 ارب کے ری فنڈ دیے گئے ، امسال بھی ری فنڈ بغیر رکاوٹ اور رشوت دیے جائیں گے ، 2013سے اب تک ایک لاکھ کے انکم ٹیکس ری فنڈ کلیئر کردیے، اب ایک کروڑ روپے تک کے انکم ٹیکس ری فنڈ دیں گے، اس مد میں 28 ارب روپے ری فنڈ کیےجائیں گے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ ایف بی آر کے بارے میں شکایات ختم کرنے کےلیےکمیٹیاں بنادی ہیں، کورونا کے باوجود برآمدات اورکاروباری سرگرمیاں بڑھیں۔

  • ڈالر مصنوعی سستا رکھ کر عوام کو ٹوتھ پیسٹ تک امپورٹڈ استعمال کروایا گیا: حفیظ شیخ

    ڈالر مصنوعی سستا رکھ کر عوام کو ٹوتھ پیسٹ تک امپورٹڈ استعمال کروایا گیا: حفیظ شیخ

    اسلام آباد: مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ کا کہنا ہے کہ اپوزیشن خود آئی ایم ایف کے پاس گئی اور اب ہم پر تنقید کر رہی ہے، ماضی کی حکومتوں نے ڈالر کو مصنوعی سستا رکھ کر عوام کو ٹوتھ پیسٹ تک امپورٹڈ استعمال کروایا۔ مجموعی طور پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے بڑے حقائق ہیں جن کا سیاسی پارٹی سے تعلق نہیں، پاکستان کے حقائق کے بارےمیں سمجھ ہونی چاہیئے۔ استحکام کی بات کرتے ہیں تو اس چیز کو بھی سامنے رکھنا چاہیئے۔

    مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ اپوزیشن صبر کے ساتھ 2023 کے انتخابات کا انتظار کرے، معیشت کے اثرات براہ راست لوگوں پر پڑ رہے ہیں۔ پڑھے لکھے لوگوں کے بغیر ملک ترقی نہیں کرسکتا۔ ترقی یافتہ ممالک کے ساتھ کھڑے ہونا ہے تو اپنے لوگوں پر دھیان دینا ہوگا۔ پاکستان کبھی بھی ٹیکس کلیکشن میں اچھے انداز میں کامیاب نہیں ہوسکا۔

    انہوں نے کہا کہ ملک میں ایسے دور بھی آئے جب ترقی کی رفتار میں کچھ تیزی آئی، 1960 کی دہائی میں جو ترقی کی رفتار بڑھی وہ 4 سال میں ختم ہوگئی، دیکھنا ہوگا ایسے کیا مسائل ہیں جو ترقی کی رفتار کے اضافے میں رکاوٹ ہیں، ملک کو ترقی یافتہ بنانے کے لیے عوامی مسائل پر توجہ دینا ہوگی۔

    مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ملک میں تمام مسائل کی جڑ 30 ٹریلین کا قرض ہے، حکومت پر تنقید کی جارہی ہے کہ قرض میں اضافہ کیا۔ آنے والے 2 سال میں 5 ہزار ارب روپے کا قرضہ واپس کرنا تھا۔ حکومت آئی تو جاری کھاتوں کا خسارہ ملکی تاریخ میں سب سے زیادہ تھا۔ جاری کھاتوں کا خسارہ بتاتا ہے کہ کیا خطرہ منڈلا رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ 95 ارب ڈالر کا غیر ملکی قرضہ اور سالانہ خسارہ 20 ارب کا بوجھ تھا، ماضی کے دور حکومت میں اوور ویلیو ریٹ پر فکس رکھا گیا، کرنسی کی ویلیو کسی بادشاہت کا حکم نہیں جو رک جائے گی۔ کرنسی کی قدر کو روکنے کے لیے ڈالرز جھونکنے پڑتے ہیں۔ گزشتہ حکومت کی پالیسی کی وجہ سے زرمبادلہ ذخائر آدھے ہوگئے۔

    حفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ پاکستان کا بحران یہ ہے کہ ہمارے پاس ڈالرز نہیں ہیں، ہم نے قرضہ بھی 95 ارب ڈالرز میں ہی لیا تھا۔ برآمدات ہی ڈالرز کمانے کا واحد ذریعہ ہے اور اس میں اضافے کی رفتار زیرو تھی، ڈالر سستا ہونے سے لوگ درآمدات کی طرف مائل ہوئے۔ ڈالر مصنوعی سستا رکھ کر ہر لگژری آئٹم درآمد کیا گیا۔ ڈالر مصنوعی سستا رکھنے سے ہمارے برآمد کنندگان متاثر ہوئے۔ ڈالرسستا رکھ کر عوام کو ٹوتھ پیسٹ تک امپورٹڈ استعمال کروایا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ توانائی سیکٹر پاکستان کے لیے تباہی کا باعث بن سکتا ہے، ہم توانائی سیکٹر میں گھمبیر مسائل کے حل میں ناکام رہے ہیں۔ یہ نمبرز کا کھیل نہیں ان کا تعلق انسانوں کی زندگیوں سے ہے۔ تیل کی مؤخر ادائیگی کی سہولت دوست ممالک سعودی عرب سے ملی۔ آئی ایم ایف کے پاس کوئی خوشی سے نہیں جاتا حالات مجبور کرتے ہیں۔ آئی ایم ایف سے آسان شرائط پر 6 ارب ڈالر حاصل کیے۔ آئی ایم ایف کی وجہ سے دنیا کا پاکستان پر اعتماد بڑھا کہ پاکستان معاشی بہتری کی طرف جا رہا ہے۔

    مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ فوج کے بجٹ کو فریز کرنا بڑا فیصلہ تھا، پاک فوج کی قیادت نے حکومت کی مدد کی۔ وزیر اعظم ہاؤس اور ایوان صدر کے بجٹ میں کمی کی گئی، کابینہ کی تنخواہوں میں کمی کی گئی، اخراجات کو کنٹرول کرنے کے لیے ہم نے سخت بجٹ بنایا۔ حکومت نے اسٹیٹ بینک سے صفر قرضہ لیا، ایکسپورٹرز اور غریب عوام کے لیے اقدامات کیے، سوشل سیفٹی نیٹ کے بجٹ کو 192 ارب کیا ایسا پہلے کبھی نہیں ہوا۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت نے فیصلہ کیا ایکسپورٹرز پر کوئی ٹیکس نہیں ہوگا، ایکسپورٹرز کو بجلی اور گیس پر سبسڈی دی جائے گی، سبسڈی کا مطلب ہے کہ حکومت ایکسپورٹرز کے بلز میں حصہ ڈالے گی، ایک ہزار 660 خام مال پر ٹیکس میں چھوٹ دی۔

    انہوں نے کہا کہ پہلے 7 ماہ میں برآمدات میں 5 فیصد کا اضافہ ہوا، ہمارے ٹیکسٹائل اور دیگر ایکسپورٹرز نے کامیابی حاصل کی ہے۔ پہلے سال میں ہم جاری کھاتوں کا خسارہ 20 ارب سے 13 ارب ڈالر پر لے آئے، اس سال نان ٹیکس ریونیو کا ٹارگٹ 11 سو ارب روپے ہے، ہم اس سال نان ٹیکس ریونیو سے 15 سو ارب روپے حاصل کرلیں گے۔ مجموعی طور پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا۔ حکومت نے مزید کوئی قرضہ نہیں لیا، قرض میں اضافہ ڈالر مہنگا ہونے سے ہوا۔

  • مہنگائی کنٹرول کرنے کے لیے کئی فیصلے کیے ہیں: مشیر خزانہ

    مہنگائی کنٹرول کرنے کے لیے کئی فیصلے کیے ہیں: مشیر خزانہ

    اسلام آباد: مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ کا کہنا ہے کہ مہنگائی کنٹرول کرنے کے لیے کئی فیصلے کیے ہیں، قوم دیکھے گی مہنگائی آہستہ آہستہ کم ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ کا کہنا ہے کہ معیشت میں پچھلے چند ماہ میں استحکام دیکھا گیا، آئی ایم ایف پاکستان کو 6 ارب ڈالر دے رہا ہے۔ دنیا بھر سے سرمایہ کار پاکستان کا رخ کر رہے ہیں۔

    حفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ معیشت کی بہتری کے لیے آئی ایم ایف کی معاونت حاصل ہے، ان سے مل کر احساس پروگرام کا دائرہ کار بڑھایا۔ بجٹ سے حکومتی اخراجات کو بھی کم کیا گیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ صوبائی سطح پر منافع خوروں سے نمٹنے کے لیے اقدامات کرنا ہوں گے، حکومت بجلی کی قیمتوں میں سبسڈی فراہم کر رہی ہے۔ چھوٹے صارفین پر بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا بوجھ نہیں پڑے گا۔

    حفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ڈالر کی قدر میں استحکام آیا ہے، مہنگائی کنٹرول کرنے کے لیے کئی فیصلے کیے ہیں۔ گندم امپورٹ کر رہے ہیں، یوٹیلیٹی اسٹورز پر 7 ارب روپے کا پیکج دے رہے ہیں، قوم دیکھے گی مہنگائی آہستہ آہستہ کم ہوگی۔

  • چین کے نجی شعبے کی پاکستان میں سرمایہ کاری میں دلچسپی

    چین کے نجی شعبے کی پاکستان میں سرمایہ کاری میں دلچسپی

    اسلام آباد: مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ سے ملاقات کے دوران پاکستان میں چین کے سفیر یاؤ ژنگ نے چینی نجی شعبے کی پاکستان میں سرمایہ کاری میں دلچسپی سے آگاہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ سے پاکستان میں چین کے سفیر یاؤ ژنگ کی ملاقات ہوئی، چینی سفیر نے چینی صدر کے 2020 کے وسط میں پاکستان کے مجوزہ دورے سے آگاہ کیا۔

    ملاقات میں انفراسٹرکچر کی تعمیر اور تحقیق و ترقی کے منصوبوں پر کام کی رفتار تیز کرنے پر تبادلہ خیال ہوا۔ ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان مستقبل میں تعاون کو مزید فروغ دینے پر اتفاق بھی کیا گیا۔

    مشیر خزانہ نے ہر مشکل گھڑی میں پاکستان کا ساتھ دینے پر چینی قیادت کا شکریہ ادا کیا۔ چینی سفیر یاؤ ژنگ نے معاشی استحکام کی حکومتی کوششوں کو سراہا جبکہ انہوں نے نجی شعبے کی پاکستان میں سرمایہ کاری میں دلچسپی سے آگاہ کیا۔

    اس سے قبل ایک موقع پر چینی سفیر نے کہا تھا کہ خطے کے ممالک کی ترجیح لوگوں کی فلاح و بہتری ہونی چاہیئے، دو طرفہ تعلقات سے خطے کے لوگ قریب آئیں گے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ کاروباری شراکت داری کے لیے آسانیاں پیدا کرنے کی ضرورت ہے، علاقائی سطح پر اعتماد سازی کو فروغ دینا ہوگا۔

  • ایک سال 4 ماہ میں معیشت میں استحکام آ گیا: مشیرخزانہ

    ایک سال 4 ماہ میں معیشت میں استحکام آ گیا: مشیرخزانہ

    اسلام آباد: مشیرخزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ پاکستان اسٹاک مارکیٹ دنیا کی چند بہترین مارکیٹس میں سے ہے، ملکی معیشت سے متعلق عالمی برادری کا اعتماد بڑھا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کا سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ غیر ملکی سرمایہ کاری میں 200 فیصد اضافہ ہوا ہے، لوگوں کی توقعات پوری کرنے کی کوشش کررہے ہیں، ہمیں عملی اقدامات پر توجہ دینا ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان سے ایشیائی ترقیاتی بینک کی شراکت داری دیرینہ ہے، ایک دوسرے کے تجربات سے سیکھنے کی ضرورت ہے، حکومت کو معیشت بری حالت میں ملی، سخت اقدامات کے بعد صورت حال میں بہتری آئی، حکومتی اخراجات کم کیے اور مالیاتی ڈسپلن لائے۔

    مشیرخزانہ کا کہنا تھا کہ ایک سال 4 ماہ میں معیشت میں استحکام آیا ہے، آئی ایم ایف کا پہلے کوارٹر کے لیے ریویو کامیاب رہا ہے، آئی ایم ایف نے اقتصادی اقدامات پر اعتماد کا اظہار کیا ہے، کرپشن کے خاتمے اور سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے کوشاں ہیں، معیشت کو مستحکم کرنے کے لیے سخت فیصلے کیے گئے۔

    آئندہ ماہ ملکی معیشت مزید مضبوط و مستحکم ہوگی، عبدالحفیظ شیخ

    سیمینار سے خطاب میں حفیظ شیخ نے بتایا کہ حکومت نے برآمدات کے فروغ کے لیے برآمدات پر ٹیکسز ختم کیے، برآمدکنندگان کو گیس اور بجلی پر سبسڈی دی ہے، برآمدکنندگان کو کیش مراعات دیں جس سے برآمدات بڑھیں، سرمایہ کار نجکاری کے پروگرام کی طرف متوجہ ہوئے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ابتدائی 4 ماہ میں محاصل میں 16 فیصد اضافہ ہوا، نان ٹیکس ذرائع سے وسائل بڑھانے پر توجہ ہے، اقتصادی فیصلہ سازی میں صوبوں کا کردار بڑھایا، اداروں میں اصلاحات کا عمل بھی جاری ہے۔

    سیمینار کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مشیر خزانہ ڈاکٹر حفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ سی پیک پاکستان کے لیے اہم منصوبہ ہے، اس منصوبے سے انفراسٹرکچر اور توانائی شعبوں میں سرمایہ کاری ہوئی، ترقیاتی منصوبوں کو تیز رفتار کیا گیا ہے، سی پیک میں دوسرے ممالک بھی سرمایہ کاری کریں۔

  • ملکی ترقی و استحکام کے لیے عوام کے معیار زندگی میں بہتری ضروری ہے: مشیر خزانہ

    ملکی ترقی و استحکام کے لیے عوام کے معیار زندگی میں بہتری ضروری ہے: مشیر خزانہ

    اسلام آباد: مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ کا کہنا ہے کہ ملکی ترقی و استحکام کے لیے پہلے عوام کے معیار زندگی میں بہتری لانا ہوگی، عوام کا معیار زندگی بہتر بنائے بغیر ملک ترقی یافتہ نہیں بن سکتا۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ نے پیس اینڈ ڈیولپمنٹ کانفرنس سے خطاب کیا۔ اپنے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ موجودہ عالمگیریت کے دور میں کوئی ملک اکیلا ترقی نہیں کر سکتا، ترقی و خوشحالی کے لیے دیگر ممالک سے شراکت داری بنیادی شرط ہے۔

    مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ترقی و خوشحالی کے لیے کسی بھی ملک کے نجی شعبے کا فعال ہونا ضروری ہے۔ جب تک امیر طبقہ سرمایہ کاری نہیں کرے گا ملک میں ترقی ممکن نہیں۔ دولت مند افراد خود فیصلے نہیں کر سکتے بلکہ بینکر فیصلے کرتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ دیکھنا ہوگا خطے کے دوسرے ممالک کیسے آگے بڑھ رہے ہیں، سنگا پور کی فی کس آمدنی اس خطے کی نسبت بہت زیادہ ہے۔ اس خطے میں گروتھ کو بڑھانے کی ضرورت ہے۔ ملکی ترقی و استحکام کے لیے پہلے عوام کے معیار زندگی میں بہتری لانا ہوگی۔ عوام کا معیار زندگی بہتر بنائے بغیر ملک ترقی یافتہ نہیں بن سکتا۔

    مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ترقی کے حصول کے لیے شخصیات اور وزرا اہم نہیں ہوتے، ملکی ترقی کے لیے حکومتی پالیسیاں اور تسلسل اہمیت کا حامل ہوتا ہے۔ ترقی پذیر ممالک میں غربت کے خاتمے تک ترقی نہیں ہوسکتی۔ حکومتیں جو بھی کرتی ہیں عوام بنیادی مرکز ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ خطے میں ترقی کے لیے ضروری ہے تمام ممالک مل کر آگے بڑھیں۔ اس خطے میں ترقی کے متعدد مواقع موجود ہیں۔ مختلف شعبوں میں خطے کے ممالک سے تعاون کو بڑھانا ہوگا۔

    حفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ پاکستان کے بہترین دوست چین، ترکی اور سعودی عرب ہیں۔ پاکستان کا نجی شعبہ تینوں ملکوں میں منڈیاں تلاش کر سکتا ہے۔ کئی ملکوں کے
    اربوں ڈالر باہر پڑے ہیں۔ سعودی عرب بھی باہر پڑا سرمایہ واپس لانے میں کامیاب نہیں ہوا۔ باہر سے سرمایہ لانے کے لیے سازگار ماحول دینا ہوگا۔ سرمایہ کاری کا ماحول اور مواقع ہوں گے تو سرمایہ کار خود آئے گا۔

    انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم خطے میں ترقی کے لیے اہم کردار ادا کر رہے ہیں، ہم نے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں 40 فیصد کمی کی ہے۔ طور خم باڈر کو 24 گھنٹے کے لیے کھول دیا گیا ہے۔ توانائی میں خود انحصاری کے لیے کاسا 1000 منصوبے پر کام جاری ہے۔

    مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ حکومت دنیا کے کسی بھی ملک کی ہو لاکھوں نوکریاں نہیں دے سکتی، پاکستان پر امن اور خوشحال افغانستان کا حامی ہے۔ پاکستان ایران کے ساتھ بھی تجارت بڑھانا چاہتا ہے۔ پاکستان میں ایکسپورٹ پر کوئی ٹیکس نہیں۔ جو ملک اپنے پڑوسیوں سے مل کر نہیں چلتے ترقی نہیں کرتے۔ حکومت محض ایک پالیسی ساز ہے۔

  • سندھ  بلوچستان اور کے پی کو ساڑھے 6 لاکھ ٹن گندم فراہمی کی ہدایت

    سندھ بلوچستان اور کے پی کو ساڑھے 6 لاکھ ٹن گندم فراہمی کی ہدایت

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے سندھ، بلوچستان اور کے پی کو ساڑھے6لاکھ ٹن گندم فراہمی کی ہدایت کردی، اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں وزارت داخلہ کیلئے10 کروڑ روپے ٹیکنیکل گرانٹ کی منظوری دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق مشیرخزانہ حفیظ شیخ کی زیرصدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں سندھ، بلوچستان اور خیبرپختونخوا کے لیے گندم جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    ای سی سی اجلاس کے اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں ہدایت دی گئی کہ سندھ، بلوچستان اور کے پی کو ساڑھے6لاکھ ٹن گندم دی جائے، پاسکو صوبوں کو براہ راست گندم دے تاکہ سپلائی بہتر ہو۔

    اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں گندم کی فراہمی کیلئے دو ارب 74کروڑ روپے کے اخراجات کی منظوری دی گئی۔

    ای سی سی اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ ملک میں گندم کے ذخائر 64لاکھ ٹن ہیں جبکہ گزشتہ سال گندم کے ذخائر ایک کروڑ ٹن تھے، اس وقت ملک میں گندم کے ذخائر ضرورت کے مطابق ہیں۔

    اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ اجلاس میں وزارت انسانی حقوق کیلئے70 کروڑ 60 لاکھ تکنیکی گرانٹ کی منظوری اور وزارت داخلہ کیلئے10 کروڑ روپے ٹیکنیکل گرانٹ کی منظوری دی گئی۔

    اس کے علاوہ میری ٹائم افیئرز کیلئے ٹیکس استثنیٰ کی سمری مزید غور کیلئے بھیج دی گئی ہے، اعلامیہ کے مطابق واپڈا کو ایک ارب سے زائد کے واجبات کراچی پورٹ کو دینے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    اس معاملے پر کمیٹی قائم کردی گئی جو دو ہفتے کےاندر رپورٹ پیش کرے گی، اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ حیب اللہ کوسٹل کمپنی کو گیس کی فراہمی کی سمری بھی منظورکرلی گئی ہے۔

  • اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اہم اجلاس کل ہوگا

    اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اہم اجلاس کل ہوگا

    اسلام آباد: اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اہم اجلاس کل ہوگا جس میں پیٹرولیم مصنوعات سمیت 12 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس کل ( بدھ ) کو منعقد ہوگا، مشیر خزانہ حفیظ شیخ کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں12 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا جائے گا۔

    اجلاس میں پیٹرولیم مصنوعات پر او ایم سی، ڈیلرز مارجن پر نظرثانی اوربحری جہازوں کی درآمد کو جی ایس ٹی اور کسٹمز ڈیوٹی سے استثنیٰ دینے کی سمری بھی شامل ہے۔

    پیٹرول، ہائی سپیڈ ڈیزل پر آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کا مارجن 25 پیسے، پیٹرول پر ڈیلرز مارجن میں 34 پیسے اور ہائی سپیڈ ڈیزل پر ڈیلرز مارجن 29 پیسے فی لیٹر بڑھانے کی تجویز دی گئی ہے۔

    اجلاس میں بحری جہازوں کی درآمد کو جی ایس ٹی اور کسٹمز ڈیوٹی سے استثنیٰ دینے کی سمری پر غور کیا جائے گا۔

    اقتصادی رابطہ کمیٹی اجلاس: روٹی کی پرانی قیمتیں بحال کرنے کا فیصلہ

    اجلاس میں کراچی پورٹ ٹرسٹ کے واپڈا پر 1 ارب روپے سے زائد واجبات اور حبیب اللہ کوسٹل پاور کمپنی کو گیس فراہمی کی سمری پیش کی جائے گی۔

    ای سی سی اجلاس میں چھابڑو اور گندان واری فیلڈز سے سوئی سدرن کو گیس فراہمی کی سمری پیش کی جائے گی جبکہ وزارت صحت اور انسانی حقوق کو ضمنی گرانٹ فراہمی کی سمریاں ایجنڈے میں شامل ہے۔

  • امریکا سے بین الاقوامی سرمایہ کاری پاکستان کی طرف مائل کر رہے ہیں: مشیر خزانہ

    امریکا سے بین الاقوامی سرمایہ کاری پاکستان کی طرف مائل کر رہے ہیں: مشیر خزانہ

    نیویارک: مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ امریکا میں کاروباری گروپس اور شخصیات سے بھی ملاقاتیں ہو رہی ہیں، امریکا سے بین الاقوامی سرمایے کو پاکستان کی طرف مائل کر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے امریکا میں کاروباری سرگرمیوں سے متعلق کہا ہے کہ پاکستان میں انٹرنیشنل کیپیٹل کی آمد کے لیے کوششیں کی جا رہی ہیں۔

    انھوں نے کہا ملاقاتوں میں کاروباری شخصیات اور گروپس کو پاکستان میں سرمایہ کاری کے لحاظ سے آگاہی دی جا رہی ہے، بالخصوص پاکستان کے برآمدی سیکٹرز میں سرمایہ کاری سے متعلق آگاہ کیا جا رہا ہے۔

    دریں اثنا، مشیر خزانہ نے کہا کہ وزیر اعظم سمیت حکومتی وفد کی اقوام متحدہ آمد کا بنیادی مقصد مقبوضہ کشمیر کی صورت حال ہے، تاہم ملاقاتوں میں پاکستان کی معاشی صورت حال پر بھی گفتگو کی جا رہی ہے۔

    تازہ ترین:  جنرل اسمبلی اجلاس کے دوران وزیر اعظم عمران خان کی مقبولیت عروج پر

    عبد الحفیظ شیخ کا کہنا تھا امریکی صدر ٹرمپ، ترک صدر رجب طیب اردوان اور ملائیشین صدر اور دیگر سے ان کی ملاقاتیں ہو چکی ہیں۔

    واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان 27 ستمبر کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے، اپنے خطاب میں وہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی بربریت کے معاملے کو اٹھائیں گے۔

    وزیر اعظم عمران خان نے اقوام متحدہ میں عالمی رہنماؤں سے ملاقاتوں میں مقبوضہ کشمیر سے متعلق پاکستانی مؤقف کو بھرپور طریقے سے پیش کیا۔