Tag: Hafeez Shaikh

  • اقتصادی رابطہ کمیٹی اجلاس: روٹی کی پرانی قیمتیں بحال کرنے کا فیصلہ

    اقتصادی رابطہ کمیٹی اجلاس: روٹی کی پرانی قیمتیں بحال کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں روٹی کی پرانی قیمتیں بحال کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔ چھوٹے تندوروں کے لیے گیس کی پرانی قیمتیں بھی بحال کردی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ کمیٹی نے روٹی کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کا نوٹس لیتے ہوئے روٹی کی پرانی قیمتیں بحال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    اقتصادی رابطہ کمیٹی اجلاس میں روٹی کی پرانی قیمتیں بحال کرنے کے لیے ایک ارب سے زائد کی سبسڈی منظور کی گئی ہے۔ روٹی فروخت کرنے والے چھوٹے تندوروں کو گیس سبسڈی دی جائے گی۔

    اجلاس میں کہا گیا کہ بڑے کمرشل تندوروں یا ہوٹلز کو گیس پر سبسڈی نہیں ملے گی، چھوٹے تندوروں کے لیے گیس کی قیمتیں 30 جون 2019 والی پوزیشن پر بحال کردی گئیں۔

    خیال رہے کہ روٹی کی قیمت میں اضافے پر گزشتہ روز وزیر اعظم عمران خان نے بھی نوٹس لیا تھا۔ وزیر اعظم نے روٹی اور نان کی قیمتوں میں اضافے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اضافے کی وجوہات جاننے کے لیے اجلاس بھی طلب کرلیا تھا۔

    اجلاس میں پیٹرولیم ڈویژن، وزارت غذائی تحفظ اور دیگر وزرا و افسران کو طلب کیا گیا تھا، وزیر اعظم نے دریافت کیا تھا کہ گیس کی قیمتوں میں اضافے سے تندور پر کتنا اثر پڑا ہے۔

    آج ہونے والے اقتصادی رابطہ کمیٹی اجلاس میں کاٹن کی درآمد پر 10 فیصد ڈیوٹی اور سیلز ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔

    اس سے قبل اقتصادی رابطہ کمیٹی کے گزشتہ اجلاس میں گندم کی برآمد پر پابندی لگا دی گئی تھی، گندم کی برآمد پر پابندی آٹے کی قیمت میں اضافے کے باعث لگائی گئی تھی۔

    گزشتہ اجلاس میں بھی روٹی اور نان کی قیمت میں اضافے کی روک تھام کے لیے اقدامات کی ہدایت کی گئی تھی۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی کے گزشتہ اجلاس میں سال 20-2019 کے لیے تمباکو کی کم از کم قیمت کا تعین بھی کر دیا گیا تھا۔

  • اقتصادی رابطہ کمیٹی اجلاس: گندم کی برآمد پر پابندی عائد

    اقتصادی رابطہ کمیٹی اجلاس: گندم کی برآمد پر پابندی عائد

    اسلام آباد: مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں گندم کی برآمد پر پابندی لگادی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں اقتصادی رابطہ کمیٹی نے ملک کی معاشی صورتحال کا جائزہ لیا۔

    ذرائع کے مطابق اقتصادی رابطہ کمیٹی نے گندم کی برآمد پر پابندی لگا دی، گندم کی برآمد پر پابندی آٹے کی قیمت میں اضافے کے باعث لگائی گئی ہے۔ اجلاس میں روٹی اور نان کی قیمت میں اضافے کی روک تھام کے لیے اقدامات کی بھی ہدایت کردی گئی۔

    اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں سال 20-2019 کے لیے تمباکو کی کم از کم قیمت کا تعین بھی کر دیا گیا۔

    اجلاس میں بوئنگ طیاروں کے آئی ایف سی سسٹم کے لیے پاکستان انٹرنیشل ایئر لائن (پی آئی اے) کی سمری بھی منظور کرلی گئی۔ پی آئی اے کو دستیاب وسائل سے 70 کروڑ روپے خرچ کرنے کی ہدایت کردی گئی۔

    اجلاس میں شماریات کے لیے قیمتوں کے تعین میں بیس ایئر 16-2015 مقرر کرنے کی بھی منظوری دی گئی جبکہ غیر نقصان دہ ایلومینیئم ویسٹ اور اسکریپ کی درآمد کی بھی اجازت دے دی گئی۔

    اقتصادی رابطہ کمیٹی کو ملک میں مہنگائی پر بھی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس میں صوبہ خیبر پختونخواہ کے علاقے ہنگو کے مختلف دیہاتوں میں گیس فراہمی کی سمری پر بھی غور کیا گیا جبکہ درآمدی یوریا کی بوری کی قیمت کا تعین بھی کردیا گیا۔

    اس سے قبل 3 جولائی کو ہونے والے اقتصادی رابطہ کمیٹی اجلاس میں پیٹرولیم مصنوعات کی اندرون ملک فراہمی بذریعہ ریلوے پر غور کیا گیا۔ گزشتہ اجلاس میں ملک میں گندم کی طلب و رسد کا بھی جائزہ لیا گیا تھا۔

  • معیشت سکڑ نہیں رہی، بلکہ ساڑھے3 فیصد سے گروتھ بڑھ رہی ہے: حفیظ شیخ

    معیشت سکڑ نہیں رہی، بلکہ ساڑھے3 فیصد سے گروتھ بڑھ رہی ہے: حفیظ شیخ

    اسلام آباد: مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے کہا ہے کہ جب ہم آئے، سالانہ ساڑھے 19 ارب ڈالر کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ تھا، جسے ہماری حکومت ساڑھے 13 ارب ڈالر پر لے آئی۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے اے آر وائی نیوز کی خصوصی ٹرانسمیشن میں گفتگو کرتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ ایکسچینج ریٹ سے متعلق آئی ایم ایف سے کوئی بات نہیں ہوئی.

    مشیر خزانہ نے کہا کہ یہ کہنا درست نہیں کہ معیشت سکڑ رہی ہے، معیشت سکڑ نہیں رہی ، بلکہ ساڑھے3 فیصد سے گروتھ بڑھ رہی ہے.کوئی غلط فہمی ہوگی تو ہم تاجر کمیونٹی سے مکمل رابطے میں ہیں.

    حفیظ شیخ نے کہا کہ ایکسچینج ریٹ سے متعلق جو خبریں آرہی ہیں وہ بالکل غلط ہیں، امپورٹ گھٹانے کے لئے لگژری آئٹم پر ٹیکس بڑھائے گئے،ایکسپورٹ سیکٹر پر پھیلا جارہا ہے کہ ٹیکس لگایا گیا.

    وزیر خزانہ نے کہا کہ ایکسپورٹ سیکٹر پر کوئی بھی ٹیکس نہیں لگایا گیا، ایکسپورٹ سیکٹرکو گیس، بجلی کی فراہمی میں حکومت سبسڈی دے رہی ہے، را مٹیریل کی امپورٹ پر بھی سیلز ٹیکس ختم کیا ہے.

    انھوں نے کہا کہ ایکسپورٹ بڑھنا شروع ہوگئی ہے، تفصیلات بھی دیں گے، اچھا ہے کہ لوگوں کے ذہن میں جوباتیں ہیں، ان کی حقیقت سامنے آرہی ہے.

    خیال رہے کہ اے آر وائی نیوز کی خصوصی ٹرانسمیشن میں وزیر اعظم عمران خان نے سینیر اینکر پرسنز کو انٹرویو دیا، اس پر موقع پر  مشیر خزانہ حفیظ شیخ اور ایف بی آر کے چیئرمین شبر زیدی بھی موجود تھے۔

  • اقتصادی رابطہ کمیٹی کا خصوصی اجلاس آج ہوگا

    اقتصادی رابطہ کمیٹی کا خصوصی اجلاس آج ہوگا

    اسلام آباد: مشیر خزانہ ڈاکٹرعبد الحفیظ شیخ زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا خصوصی اجلاس آج ہوگا، جس میں ہرکیٹیگری کے لیے قیمت میں اضافے کا فارمولا طے کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں مشیر خزانہ ڈاکٹرعبد الحفیظ شیخ کی صدارت میں اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا۔

    ذرائع کے مطابق ہرکیٹیگری کے لیے قیمت میں اضافے کا فارمولا طے کیا جائے گا۔ نئی قیمتوں کااطلاق یکم جولائی سے ہوگا، گیس کی قیمتوں میں اضافہ آئی ایم ایف کی شرائط میں شامل تھا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ گیس قیمتوں میں اضافے سے 500 ارب سے زیادہ ریونیو حاصل ہوگا، سعودی عرب سے ادھارتیل کے طریقہ کارکی منظوری، پیپرارولزکا اطلاق نہیں ہوگا۔

    سعودی عرب سے ادھارتیل کی سہولت یکم جولائی سے شروع ہوجائے گی، پاکستان اسٹیٹ آئل سعودی عرب سے پیٹرولیم مصنوعات کی درآمد کرے گا۔

    گھریلو صارفین کیلئے گیس 190 فیصد تک مہنگی کرنے کی منظوری

    خیال رہے کہ گزشتہ روز مشیر خزانہ حفیظ شیخ کی زیرصدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں گھریلوصارفین کے لیے گیس کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دی گئی تھی۔

    گندم کی برآمد کے لیے خصوصی کمیٹی تشکیل

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں گندم کی برآمد کے لیے خصوصی کمیٹی تشکیل دی گئی تھی، اجلاس میں انڈسٹریل سپورٹ پیکج کے معاملات سے متعلق کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

  • آئندہ بجٹ غریب دشمن نہیں بلکہ معیشت دوست ہو گا، عبد الحفیظ شیخ

    آئندہ بجٹ غریب دشمن نہیں بلکہ معیشت دوست ہو گا، عبد الحفیظ شیخ

    اسلام آباد : مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ آئندہ بجٹ غریب دشمن نہیں ہوگا، غریبوں پر ٹیکسوں اور مہنگائی کا بوجھ نہیں پڑنے دیں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ آئندہ بجٹ غریب دشمن نہیں بلکہ معیشت دوست ہو گا.۔

    ٹیکس آمدن بڑھانے کے لیے ہرممکن اقدام کریں گے، بجٹ میں روزگار کے مواقع پیدا کیے جائیں گے، غریبوں پر ٹیکسوں اور مہنگائی کا بوجھ نہیں پڑنے دیں گے۔

    اس کے علاوہ آئندہ بجٹ میں کفایت شعاری سے خرچے بچائیں گے اور خسارہ کم کرنے کے لیے غیرضروری اخراجات کو کنٹرول کریں گے، معیشت غیرضروری اخراجات کی متحمل نہیں ہوسکتی۔

    مزید پڑھیں: آئندہ  بجٹ میں سگریٹ اور میٹھے مشروبات پر ہیلتھ ٹیکس لگانے کی منظوری

    واضح رہے کہ حکومت نے آئندہ بجٹ میں سگریٹ اور میٹھےمشروبات پر ہیلتھ ٹیکس لگانے کی منظوری دے دی ہے، وزیر اعظم کے معاون خصوصی ظفرمرزا نے کہا ہےکہہیلتھ ٹیکس سے حاصل آمدن صحت کے شعبے پر خرچ کی جائے گی ، 20 سگریٹوں کی ڈبی پر10 روپے ٹیکس، 250ملی لیٹر کے مشروبات پر ایک روپے ٹیکس لگایا جارہا ہے۔

  • مشیرخزانہ کی زیر صدارت کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس آج طلب کرلیا

    مشیرخزانہ کی زیر صدارت کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس آج طلب کرلیا

    اسلام آباد : مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کی زیر صدارت کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس (آج) بد ھ کو طلب کرلیا، اجلاس میں16نکاتی ایجنڈے پر غور کیا جائے گا۔

    ایجنڈے کے مطابق کمیٹی کے الیکڑک کو قومی گرڈ سے 150 میگا واٹ بجلی فراہمی پر غور کرے گی۔ ایجنڈے کے مطابق وزارت بجلی نے رمضان المبارک میں بجلی فراہمی کیلئے ٹیسکو تقسیم کار کمپنی کیلئے ایک ارب80کروڑ روپے کی سبسڈی مانگ لی۔

    ایجنڈا کے مطابق وزارت بجلی نے صنعتی شعبے کو تین روپے فی یونٹ سبسڈی کی رقم مانگ لی اسکیم جاری رکھنے پر بھی رائے طلب کرلی۔ ایجنڈے کے مطابق اجلاس میں گزشتہ تین مالی سالوں میں سول آرمڈ فورسز میں اضافی تعیناتیوں پر سپلیمنٹری گرانٹ جاری کرنے پر غور کیا جائے گا۔

    ایجنڈا کے مطابق ایف آئی اے اور اے این ایف کو الگ الگ ساڑھے چھ کروڑ روپے کی سپلیمنٹری گرانٹ کی سمری پر غور کیا جائے گا، اجلاس میں سرکاری شعبے میں گندم کی خریداری پر غور کیا جائے گا۔

    ایجنڈے کے مطابق اجلاس میں حکومت کی طرف سے لئے گئے قرض بغیر اضافی چارجز پاکستان ایٹمی توانائی کمیشن کو فراہم کرنے کی سمری کی منظوری پر غور کیا جائے گا۔

  • اسکیم کا مقصد ریونیو جمع کرنا نہیں معیشت کی بہتری ہے: مشیر خزانہ

    اسکیم کا مقصد ریونیو جمع کرنا نہیں معیشت کی بہتری ہے: مشیر خزانہ

    اسلام آباد: مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کا کہنا ہے کہ بے نامی پراپرٹی وائٹ نہیں کی جاتی تو قانون کے تحت ضبط کی جا سکے گی۔ ریونیو جمع کرنے کے لیے نہیں معیشت کی بہتری کے لیے اسکیم کی منظوری دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ، معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان، وزیر مملکت برائے ریونیو حماد اظہر اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین شبر زیدی نے میڈیا بریفنگ دی۔ بریفنگ میں مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے بتایا کہ آج کابینہ نے مختلف نکات کی منظوری دی ہے، اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کی بھی منظوری دی گئی۔ فیصلہ کیا گیا جو اثاثے ظاہر نہیں انہیں کس طرح سامنے لایا جائے۔

    حفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ ریونیو جمع کرنے کے لیے نہیں معیشت کی بہتری کے لیے اسکیم کی منظوری دی گئی، اسکیم بہت ہی آسان ہے تاکہ لوگوں کو مشکلات پیش نہ آئیں۔ اسکیم کا فلسفہ یہ نہیں کہ لوگوں کو ڈرایا دھمکایا جائے بلکہ بزنس کا ارادہ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اسکیم میں 30 جون تک لوگ شامل ہو سکتے ہیں اور فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ اسکیم میں ہر پاکستانی شہری حصہ لے سکتا ہے۔ وہ لوگ جو عوامی عہدہ رکھتے ہیں یا ماضی میں رہ چکے ہیں وہ اس کا حصہ نہیں بن سکتے، سرکاری عہدہ رکھنے والے اور ان کے اہلخانہ بھی فائدہ نہیں اٹھا سکتے۔

    حفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ ظاہر کیے گئے منقولہ اثاثے پاکستان لانا ہوں گے، ظاہر کیے گئے اثاثے بینک میں بھی جمع کروائے جا سکتے ہیں۔ جو لوگ اثاثے پاکستان نہیں لانا چاہتے انہیں مجموعی طور پر 6 فیصد دینا پڑے گا۔ بے نامی اکاؤنٹس اور جائیداد سے متعلق بھی اسکیم کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔ بے نامی قانون کو لاگو کرنے کے لیے یہ اقدامات فائدہ مند ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف اور حکومت پاکستان کے مذاکرات گزشتہ 7، 8 ماہ سے چل رہے تھے۔ بیرون ملک پیسہ 4 فیصد ٹیکس دے کر وائٹ کیا جا سکتا ہے۔ اسکیم کا مقصد پیسہ جمع کرنا نہیں اسے معیشت میں ڈال کر فعال کرنا ہے۔ آئی ایم ایف سے مذاکرات مثبت انداز میں ہوئے ہیں۔ پہلے مرحلے میں اسٹاف لیول کا معاہدہ ہوا ہے، آئی ایم ایف کے بورڈ سے منظوری ہونا باقی ہے۔

    مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ اخراجات کم کرنے ہیں اور ٹیکس وصولی میں اضافہ کرنا ہے۔ یہ تمام کام ہمارے لیے بھی بہتر ہیں۔ بے نامی پراپرٹی وائٹ نہیں کی جاتی تو قانون کے تحت ضبط کی جا سکے گی۔

    انہوں نے کہا کہ بجلی کی قیمت کا بوجھ غریب عوام پر پڑنے نہیں دیا جائے گا۔ بجلی کی مد میں 216 ارب روپے کی سبسڈی بجٹ میں رکھیں گے۔ غریبوں کی مدد کے لیے 180 ارب روپے بجٹ میں رکھے جائیں گے۔

    حفیظ شیخ نے مزید کہا کہ ترقیاتی بجٹ میں اضافہ کریں گے، جو لوگ ماضی میں خود آئی ایم ایف کے پاس جاتے تھے آج ہم پر تنقید کر رہے ہیں۔ نئے اقدامات، نئے فیصلے کا ثمر نئے جذبے کے ساتھ جلد سامنے آئے گا۔ پیسے والے لوگ اثاثے ظاہر نہیں کرتے تو انہیں سزائیں دی جائیں گی۔ بے نامی رکھنے والوں کے لیے آخری موقع ہے اس کے بعد سخت کارروائی ہوگی۔ بیرون ملک اب تک ڈیڑھ لاکھ بینک اکاؤنٹس کی معلومات ملی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معیشت میں کچھ بنیادی نقص ہیں جنہیں درست کرنا ہے، شروع سے لے کر اب تک برآمدات پر کوئی توجہ نہیں دی گئی۔ شروع سے اب تک ٹیکس وصولیوں پر کام نہیں کیا گیا۔ بڑے نقائص کو درست نہ کیا تو پھر آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑ سکتا ہے۔

    ایف بی آر کے چیئرمین شبر زیدی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ معاشی سرگرمیوں کا ڈیٹا ایک جگہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ڈیٹا یکجا کرنے سے آسانی اور فائدہ ہوگا۔

    وزیر مملکت برائے ریونیو حماد اظہر نے کہا کہ اسکیم کا مقصد ٹیکس وصولی میں اضافہ نہیں کاروبار کو دستاویزی بنانا ہے، اسکیم سے فائدہ اٹھانے والوں کو ہر صورت ٹیکس ریٹرنز دینا ہوں گے۔ اسکیم کا مقصد ٹیکس وصولی میں اضافہ نہیں کاروبار کو دستاویزی بنانا ہے۔

    بریفنگ میں معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ عوام کے لیے لڑنے والی جنگ میں میڈیا ہمارا پارٹنر ہے۔ ہم ایسے مریض ہیں جو دوائی کے بجائے بد پرہیزی کرتا ہے۔ اٹارنی جنرل نے آگاہ کیا بیرون ملک کیسز میں اثاثے حاصل کرنے کے لیے اربوں روپے خرچ کیے گئے۔

    انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے اٹارنی جنرل کے ساتھ ٹیم بنائی ہے، کابینہ ارکان نے 22 کروڑ عوام کا مقدمہ لڑا۔ وزیر اعظم کی ہدایات ہیں پالیسیوں کا رخ عوام کی طرف موڑا جائے۔ پاکستان کے اربوں روپے عالمی تنازعات پر خرچ ہوئے، سنہ 2016 میں عالمی تنازعات 6 تھے اب 45 ہو چکے ہیں۔

    معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ ریکوڈک، کارکے اور سمجھوتہ ایکسپریس جیسے تنازعات ہیں۔ 100 ملین ڈالر 5 سالوں میں فیسوں کی مد میں ادا کیے جا چکے ہیں۔ انٹرنیشنل معاہدوں سے قبل میکنزم تیار کرنے کی ہدایت کی گئی۔

    انہوں نے بتایا کہ کابینہ نے پی آئی اے کے لائسنس کی تجدید کی منظوری دی، پی ٹی ڈی سی بورڈ کی بھی منظوری دے دی گئی ہے۔ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی میں ریفارمز لائی جائیں گی۔ اجلاس میں انفارمیشن کمیشن کی تنخواہوں کی بھی منظوری دی گئی ہے۔ بیرون ملک قید لوگوں کو لیگل ایڈ کے لیے سمری کی بھی منظوری دی گئی۔ ملائیشیا میں پھنسے پاکستانیوں کو واپس لانے کی بھی کابینہ نے منظوری دی۔

  • وزیر اعظم عمران خان سے مشیر خزانہ کی ملاقات

    وزیر اعظم عمران خان سے مشیر خزانہ کی ملاقات

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان سے مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی ملاقات ہوئی۔ ملاقات سے قبل حفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کا عمل تیز کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان سے مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں مشیر خزانہ نے آئی ایم ایف سے گفتگو پر وزیر اعظم کو بریفنگ دی۔

    وزیر اعظم سے ملاقات سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ نئے بجٹ کی تیاری کی ہدایت جاری کر دی ہے، آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کا عمل بھی تیز کیا جائے گا۔

    حفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ بجٹ کے لیے میڈیم ٹرم اسٹریٹجی پیپر کے لیے بنیادی ہدایات دے دیں، آمدنی اور اخراجات کے اہداف کو حتمی شکل دے دی ہے۔ پاکستان آئی ایم ایف سے مذاکرات کا عمل آگے بڑھانا چاہتا ہے،۔

    انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف نے مشن جلد پاکستان بھیجنے کی یقین دہانی کروائی ہے، پاکستان کے لیے آئی ایم ایف کے مشن ہیڈ سے آج شام بات ہوگی۔ آئی ایم ایف کا مشن جلد از جلد پاکستان آئے گا۔

    خیال رہے کہ مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے آج ہی اپنے عہدے کا چارج سنبھالا ہے، چارج سنبھالنے کے بعد سیکریٹری خزانہ یونس ڈھاگہ سے ان کی ملاقات کے دوران ملک کو درپیش معاشی چیلنجز کے حل کے لیے روڈ میپ زیر غور آیا۔

    حفیظ شیخ کو دو روز قبل وزیر خزانہ اسد عمر کے مستعفی ہونے کے بعد مشیر خزانہ مقرر کیا گیا تھا۔

    18 اپریل کو اسد عمر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں اعلان کیا تھا کہ وہ اب کابینہ میں کوئی وزارت اپنے پاس نہیں رکھیں گے۔

    ٹویٹر پیغام میں انہوں نے اے آر وائی نیوز کی خبر کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ کابینہ میں رد و بدل کے عمل میں وزیر اعظم عمران خان چاہتے تھے کہ میں خزانہ کے بجائے توانائی کی وزارت سنبھالوں، تاہم میں نے ان سے درخواست کی ہے کہ مجھے کابینہ میں کوئی عہدہ نہ دیا جائے۔

  • مشیر خزانہ ڈاکٹر حفیظ شیخ نے اپنے عہدے کا چارج سنبھال لیا

    مشیر خزانہ ڈاکٹر حفیظ شیخ نے اپنے عہدے کا چارج سنبھال لیا

    اسلام آباد: مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے اپنے عہدے کا چارج سنبھال لیا، سیکریٹری خزانہ یونس ڈھاگہ سے ان کی ملاقات کے دوران ملک کو درپیش معاشی چیلنجز کے حل کے لیے روڈ میپ زیر غور آیا۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ ڈاکٹر حفیظ شیخ نے اپنے عہدے کا چارج سنبھال لیا۔ مشیر خزانہ ڈاکٹر حفیظ شیخ وزارت خزانہ پہنچے جہاں انہوں نے سیکریٹری خزانہ یونس ڈھاگہ سے ملاقات کی۔

    ملاقات کے دوران ملک کی معاشی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ سیکریٹری خزانہ نے نئے بجٹ اور آئی ایم ایف سے مذاکرات کے حوالے سے آگاہ کیا، ملاقات میں ملک کو درپیش معاشی چیلنجز کے حل کے لیے روڈ میپ پر بھی گفتگو کی گئی۔

    خیال رہے کہ حفیظ شیخ کو دو روز قبل وزیر خزانہ اسد عمر کے مستعفی ہونے کے بعد مشیر خزانہ مقرر کیا گیا تھا۔

    18 اپریل کو اسد عمر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں اعلان کیا تھا کہ وہ اب کابینہ میں کوئی وزارت اپنے پاس نہیں رکھیں گے۔

    ٹویٹر پیغام میں انہوں نے اے آر وائی نیوز کی خبر کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ کابینہ میں رد و بدل کے عمل میں وزیر اعظم عمران خان چاہتے تھے کہ میں خزانہ کے بجائے توانائی کی وزارت سنبھالوں، تاہم میں نے ان سے درخواست کی ہے کہ مجھے کابینہ میں کوئی عہدہ نہ دیا جائے۔