Tag: Hafeez Sheikh

  • سابق وزیر خزانہ حفیظ شیخ بھی کرونا میں مبتلا

    سابق وزیر خزانہ حفیظ شیخ بھی کرونا میں مبتلا

    اسلام آباد: ملک میں کرونا وبا کی تیسری لہر نے اپنے پنجے گاڑھنا شروع کردئیے ہیں، صدر مملکت، وزیراعظم عمران خان ، وزیر دفاع پرویز خٹک کے بعد سابق وزیر خزانہ حفیظ شیخ بھی کرونا وائرس میں مبتلا ہوگئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر حفیظ شیخ کی جگہ وزارت داخلہ کا قلمدان سنبھالنے والے حماد اظہر نے بتایا کہ حفیظ شیخ کا کرونا ٹیسٹ مثبت آگیا ہے، ان کی جلد صحت یابی کیلئے دعا گو ہوں۔

    گذشتہ روز گورنر سندھ عمران اسماعیل نے  بھی ٹوئٹر پر بیان جاری کرتے ہوئے وزیردفاع کے کرونا میں مبتلا ہونے ‏کی اطلاع دی تھی انہوں نے کہا کہ وزیردفاع پرویز خٹک کا کرونا ٹیسٹ مثبت آیا ہے۔

    اس خبر سے قبل گذشتہ روز ہی ٹوئٹر پر بیان جاری کرتے ہوئے صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی نے بتایا تھا کہ ان کا کرونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آیا ہے، انہوں نے لکھا تھا کہ اللہ تمام کرونامتاثرین پر رحم کرے۔صدر عارف علوی نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا تھا کہ کرونا ویکسین کی ایک ڈوز لےچکاہوں اور ویکسین کی دوسری ڈوز چندہفتوں میں لگےگی، ساتھ ہی انہوں نے دعا بھی لکھی کہ اور جب میں بیمار ہوتا ہوں تو وہی (اللہ) شفا دیتا ہے۔

    واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان اور خاتون اول بشریٰ بی بی بھی کرونا وائرس کا شکار ہوکر قرنطینہ میں ہیں ، وزیراعظم عمران خان کا آج دوبارہ کرونا ٹیسٹ کیا جائے گا، کرونا منفی آنے پر وزیراعظم عمران خان جمعرات کو ہونے والے وفاقی کابینہ اجلاس کی صدارت کرینگے۔

    یاد رہے کہ گذشتہ روز وزیرخزانہ حفیظ شیخ کو ان کے عہدے سے ہٹا کر حماد اظہر کو نیا وزیر خزانہ مقرر کیا گیا تھا، آج کابینہ ڈویژن نے حماد اظہر کی بطو وزیر خزانہ تقرری اور حفیظ شیخ کو عہدے سے ہٹانے کا نوٹی فیکیشن جاری کیا تھا۔

  • سینیٹ الیکشن: جہانگیر ترین کا حفیظ شیخ کی بھرپور حمایت کا اعلان

    سینیٹ الیکشن: جہانگیر ترین کا حفیظ شیخ کی بھرپور حمایت کا اعلان

    ملتان: طویل عرصے سے سیاست سے آؤٹ پی ٹی آئی کے اہم رہنما جہانگیر ترین سینیٹ الیکشن سے قبل سرگرم ہوئے ہیں اور انہوں نے سینیٹ الیکشن میں حفیظ شیخ کو اپنی بھرپور حمایت کا یقین دلایا ہے۔

    ذرائع کے مطابق آج جہانگیر ترین نے اسلام آباد کی جنرل نشست پر سینیٹ کے امیدوار حفیظ شیخ سے رابطہ کیا، دونوں رہنماؤں نے سینیٹ الیکشن سمیت کئی معاملات پر تبادلہ خیال کیا۔

    اس موقع پر جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ حفیظ شیخ سے میرا دیرینہ تعلق اور خاصی پرانی دوستی ہے، ان سے مسلسل رابطہ ہوتا رہتا ہے، حفیظ شیخ کا تعلق میری پارٹی سے ہے، سینیٹ الیکشن کے موقع پر حفیظ شیخ کی بھرپور حمایت کروں گا

    ذرائع کا کہنا ہے کہ حفیظ شیخ سے رابطے کے بعد جہانگیر ترین جنوبی پنجاب کے ناراض ارکان اسمبلی کو منانے کے لئے سرگرم ہوگئے ہیں اور انہوں نے کئی ناراض ارکان سے رابطہ بھی کیا ہے اور ان کے تحفظات بھی سنیں۔

    واضح رہے کہ سینیٹ الیکشن میں وفاقی دارالحکومت واحد جنرل نشست پر پی ٹی آئی کے ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ اور اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹ موومنٹ کے مشترکہ امیدوار سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے درمیان ون آن ون مقابلہ متوقع ہے۔

    عبدالحفیظ شیخ اس وقت وفاقی کابینہ میں وزیر خزانہ کے طور پر اپنے فرائض انجام دے رہے، اس سے قبل یوسف رضا گیلانی کے دور میں بھی اسی پوزیشن پر فرائض انجام دے چکے ہیں۔

    یوسف رضا گیلانی اور عبدالحفیظ شیخ کے درمیان مقابلہ قومی اسمبلی میں پارٹی پوزیشن کی وجہ سے کافی اہمیت حاصل کرچکا ہے، حکمران اتحاد کو بیس نشستوں کی برتری حاصل ہے۔

    وفاقی دارالحکومت کی جنرل نسشت سے متعلق الیکٹورل کالج کچھ اس طرح ہے کہ اسلام آباد کے سینیٹرز کا انتخاب بشمول فاٹا اراکین پوری قومی اسمبلی کے ارکان کرتے ہیں اور اپنے اپنے امیدوار کو ووٹ کاسٹ کرتے ہیں۔

  • آئی ایم ایف معاہدہ :  پاکستان کو ایکسپورٹ اور اقتصادی ترقی میں مدد ملے گی

    آئی ایم ایف معاہدہ : پاکستان کو ایکسپورٹ اور اقتصادی ترقی میں مدد ملے گی

    اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف اور پاکستان میں بہت اہم معاہدہ ہواہے، معاہدے سے پاکستان کی ایکسپورٹ اور اقتصادی ترقی میں مدد ملے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ امید ہے کہ عمران خان اور پی ٹی آئی سینیٹ انتخابات میں کامیاب ہوں گے۔

    عبدالحفیظ شیخ کا کہنا تھا کل رات آئی ایم ایف اور پاکستان میں بہت اہم معاہدہ ہواہے، معاہدےسےپاکستان کی ایکسپورٹ،اقتصادی ترقی میں مدد ملےگی، خان صاحب کی ترجیح ہے کہ پاکستان کے لوگوں کوکیسے خوشحال بنایاجائے، ملکی خزانہ بہتر انداز میں محفوظ اور اضافہ کرنا عمران خان کی ترجیح ہے۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ دنیا کےانویسٹراورکیپٹل مارکیٹ پاکستان کی طرف مائل ہوں گے، عمران خان کاگول پاکستان کے خزانے کو بہتر انداز میں استعمال کرنا ہے ، عمران خان خود کواور اپنے خاندان کوپاکستان کے خزانے سے اہم نہیں سمجھتے۔

    یاد ہے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کا پروگرام بحال کر دیا،  جس کے بعد پاکستان کو500ملین ‏ڈالر کی قسط کےاجرا کی راہ ہموار ہوگئی۔

  • حکومت کو2018 میں انتہائی غیریقینی معاشی صورتحال ورثے میں ملی، حفیظ شیخ

    حکومت کو2018 میں انتہائی غیریقینی معاشی صورتحال ورثے میں ملی، حفیظ شیخ

    اسلام آباد : مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے ورلڈ اکنامک فورم سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا وبا پر قابو پانے کیلئے اسمارٹ لاک ڈاؤن متعارف کرایا اور ساتھ ہی روزانہ اجرت والوں کو ریلیف دینے کیلئے ایمرجنسی کیش پروگرام شروع کیا۔

    ان خیالات کا اظہار وفاقی مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے ورلڈ اکنامک فورم کے کنٹری اسٹریٹجی ڈائیلاگ سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ حکومت کو 2018 میں انتہائی غیریقینی معاشی صورتحال ورثے میں ملی جس کے باعث محصولات وصولیوں میں اضافہ سمیت سخت مالی نظم و ضبط لانا پڑا۔

    عبدالحفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ درآمد کی حوصلہ شکنی سے کرنٹ اکاونٹ خسارے میں بہتری آئی۔

    ان کا کہنا تھا کہ کرونا وبا پر قابو پانے کیلئے اسمارٹ لاک ڈاؤن متعارف کرایا اور کمزور طبقے کےلیے محدود پیمانے پر کام جاری رکھنے کی اجازت دی ساتھ ہی روزانہ اجرت والوں کو ریلیف دینے کےلیے ایمرجنسی کیش پروگرام شروع کیا۔

    مشیر خزانہ نے خطاب کے دوران کہا کہ معاشی بحالی میں تیزی کےلیے تعمیراتی شعبوں میں اقدامات اٹھائے، کیونکہ حکومت نے نجی شعبے کو ترقی کے انجن کی حیثیت سے مکمل سپورٹ کرتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ موجودہ قیادت غیر ملکی سرمایہ کاروں کا خیر مقدم کرتی ہے، حکومت شفافیت، احتساب اور آسان رسائی پر یقین رکھتی ہے۔

  • ’30جون سے یکم نومبر تک پاکستان کے قرض میں کوئی اضافہ نہیں ہوا’

    ’30جون سے یکم نومبر تک پاکستان کے قرض میں کوئی اضافہ نہیں ہوا’

    اسلام آباد : مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کا کہنا ہے کہ حکومت نے مشکل فیصلے کرکے معیشت کو استحکام دیا ، پوراسال اسٹیٹ بینک سے ایک ٹکہ بھی قرضہ نہیں لیا تاہم 30جون سے یکم نومبر تک پاکستان کے قرض میں کوئی اضافہ نہیں ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے وفاقی کابینہ اجلاس کے بعد اظہار خیال کرتے ہوئے کہا حکومت نے مشکل فیصلے کرکے معیشت کو استحکام دیا، پہلی چیز جوحکومت نے فیصلہ کیا کہ عوام ہر پالیسی کا محور ہے۔

    عبدالحفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ حکومت نے صاحب حیثیت سے ٹیکس کلیکشن کو ترجیح دی ، کورونا سے پہلے ٹیکس ہدف میں 17فیصد اضافہ ہوا ، حکومت نے اپنے اخراجات کو زبردست طریقے سے کنٹرول کرنےکافیصلہ کیا۔

    مشیر خزانہ نے کہا شہری حکومت اور فوج کے اخراجات منجمد ہوئے ، حکومت نے پوراسال اسٹیٹ بینک سے ایک ٹکہ بھی قرضہ نہیں لیا، وزیراعظم ہاؤس سمیت دیگر اداروں میں اخراجات کم کئےگئے۔

    معاشی بہتری کیلئے اقدامات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی معیشت کو دنیاسےجوڑنےکیلئےحکومت نے بڑے اقدامات کئے، حکومت نے خام مال کی قیمتوں پر ٹیکسز بھی ختم کئے، ایکسپورٹس میں اضافہ ہوا اور ترسیلات زر میں اضافہ ہوا۔

    عبدالحفیظ شیخ نے مزید بتایا کہ بیرونی تجارتی خسارہ 20ارب ڈالر سے گرا کر صفر کیا گیا، احساس پروگرام کا بجٹ 100 سے بڑھا کر 192 ارب روپے کیا گیا، قومی پروگرام میں کم ترقی یافتہ علاقوں کیلئے بڑی رقم رکھی گئی ہے۔

    مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ کنسٹرکشن کیلئے ایک ایسا پیکج دیا گیا جس میں ایف بی آر کا ڈر نہ ہو، حکومت نے پورا سال بجٹ کے علاوہ کوئی سپلیمنٹری بجٹ نہیں دیا، کورونا وائرس کے دوران 1250 ارب روپے کا پیکج دیا گیا اور ایک کروڑ 60 لوگوں کو شفاف طریقےسے رقم دی گئی۔

    انھوں نے مزید بتایا کہ حکومت نے 5 ہزار ارب روپے ماضی کا قرض ادا کیا اور 30جون سے یکم نومبر تک پاکستان کے قرض میں کوئی اضافہ نہیں ہوا۔

  • حکومت کا کامیاب جوان پروگرام کیلئے ایک اور سنگ میل عبور

    اسلام آباد : حکومت نے کامیاب جوان پروگرام کیلئے ایک اورسنگ میل عبور کرلیا اور درخواست گزار کیلئے قرض کی کم ازکم حد50لاکھ سے بڑھا کر اڑھائی کروڑکردی۔

    تفصیلات کے مطابق مشیرخزانہ عبدالحفیظ شیخ نے کامیاب جوان پروگرام سے متعلق بیان میں کہا کہ حکومت نے کامیاب جوان پروگرام کیلئے ایک اورسنگ میل عبور کرلیا اور چھوٹے کاروباروں اور ملازمتوں کو فروغ دینے کے لئے کامیاب جوان پروگرام میں توسیع کردی۔

    عبدالحفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ درخواست گزار کیلئے کم ازکم حد50لاکھ سے بڑھا کر اڑھائی کروڑکردی گئی، پروگرام کیلئے بینکوں کی تعداد بھی3 سے بڑھا کر 21 کر دی گئی ، یہ اقدام لاکھوں روزگارکے مواقع پیدا کرے گا۔

    مزید پڑھیں : کامیاب جوان پروگرام کے تحت 50 ہزار نوکریاں ملیں گی، مشیر خزانہ

    گذشتہ روز مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ کامیاب جوان پروگرام کے تحت مزید 7500 لوگوں کو قرض دیا جائے گا، حکومت کی پالیسی ہے لوگوں کو پیسے دے کر کاروبار میں خود مختاری دی جائے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ کامیاب جوان پروگرام کے تحت قرض کی رقم 50 لاکھ سے بڑھا کر ڈھائی کروڑ کی جائے گی، پروگرام کے لیے ہر ممکن فنڈز فراہم کررہے ہیں، 2 ہزار 900 نوجوانوں کو ایک ارب سے زائد رقم دے چکے ہیں۔

  • مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا

    مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا

    اسلام آباد : مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا، جس میں کمیٹی 6نکاتی ایجنڈے پر غور کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا، مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ اجلاس کی صدارت کریں گے ،  ای سی سی اجلاس میں 6نکاتی ایجنڈے پر غور کیا جائے گا ۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ روزویلٹ ہوٹل نیویارک کی مالی مشکلات کی سمری، پائیدارترقی پروگرام کےلیپس فنڈزکی دوبارہ منظوری اور سارک کوروناایمرجنسی فنڈکیلئے3 ملین ڈالراضافی فنڈزکی فراہمی  پرغورہوگا۔

    ذرائع کے مطابق وزارت خارجہ نے سارک کورونا ایمرجنسی فنڈکی سمری بھجوائی ہے،  وزارت تجارت کی درآمدی پالیسی میں ترمیم کی سمری بھی زیر غور آئے گی جبکہ اے ڈی بی آف شور روپیہ بانڈزکی سمری پربھی غورہوگا۔

    یاد رہے مشیر خزانہ حفیظ شیخ کی زیر صدارت ایکنک اجلاس کا اعلامیہ جاری کیا گیا تھا ، جس کے مطابق ایم ایل ون منصوبے کے تحت ریلوے کا 2655 کلو میٹر ٹریک اپ گریڈ ہوگا، ریلوے ٹریک کو اپ گریڈ کرنے کا کام تین پیکیجز میں کیا جائے گا۔

    اعلامیہ کے مطابق ٹریک اپ گریڈ سے مسافر ٹرینوں کی رفتار 160 کلو میٹر فی گھنٹہ ہوجائے گی، مسافر ٹرینوں کی تعداد 34 سے بڑھ کر 137 اور پھر 171 ہوجائے گی، ریلوے کی مال بردار گاڑیاں 120 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلیں گی، منصوبے پر عملدرآمد کا جائزہ لینے کے لیے پروجیکٹ اسٹیئرنگ کمیٹی بنے گی۔

    ایکنک نے 11 ارب 7 کروڑ مالیت کے سنگل ونڈو منصوبے کی منظوری بھی دے دی، ایف بی آر کے منصوبے کی 2023 میں تکمیل ہوگی، منصوبے سے سرحد پار تجارت کے نظام اور طریقہ کار میں بہتری آئے گی۔

  • اقتصادی سروے رپورٹ:  20ارب ڈالر کاکرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم کرکے 3 ارب ڈالر تک لائے

    اقتصادی سروے رپورٹ: 20ارب ڈالر کاکرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم کرکے 3 ارب ڈالر تک لائے

    اسلام آباد : مشیرخزانہ عبدالحفیظ شیخ نے اقتصادی سروے رپورٹ20- 2019 پیش کردی اور کہا ملکی تاریخ میں پہلی بارآمدنی زیادہ اور اخراجات کم رہے، 20ارب ڈالر کاکرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم کرکے 3 ارب ڈالر تک لائے، ماضی کے قرضوں کی مد میں 5 ہزار ارب کے قرضے واپس کئے، کورونا وبا کے باعث ٹیکسوں کا ہدف حاصل نہ ہوا تاہم حجم میں بہتری آئی۔

    تفصیلات کے مطابق مشیرخزانہ عبدالحفیظ شیخ نے اقتصادی سروے سے متعلق نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہمارے زرمبادلہ کم ہوکر8،9 ارب ڈالررہ گئے، ڈالرسستا رکھنے کی وجہ سے برآمدات میں اضافہ ہوا تاہم رواں مالی سال ہمارے اخراجات آمدن سے زیادہ رہے۔

    مشیرخزانہ کا کہنا تھا کہ ہماری ترجیح وسائل بڑھاناہے، حکومت نے فیصلہ کیا ٹیکس بڑھانے کے اقدام کیے جائیں گے جبکہ کاروباری شعبے کے لیے گیس ، بجلی اورقرضوں کی فراہمی آسان کرنے کا فیصلہ کیا۔

    20ارب ڈالر کاکرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم کرکے 3 ارب ڈالر تک لائے

    عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ ہم نےمعیشت کو خطرے سے نمٹا، 20ارب ڈالر کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم کرکے 3 ارب ڈالر تک لائے ، 5 ہزارارب روپے سے قرضوں کی ادائیگی کی، نئے قرض پرانے قرض کی ادائیگی کیلئے لئے گئے اور ملکی تاریخ میں پہلی بار آمدنی زیادہ رہی،اخراجات کم رہے۔

    فوج کا بجٹ منجمدکرنےپرجنرل باجوہ کا شکر گزار

    ان کا کہنا تھا کہ بجٹ کا توازن پہلی بار مثبت رہا، فوج کا بجٹ منجمدکرنےپرجنرل باجوہ کا شکر گزار ہوں، ایک سال کے دوران اسٹیٹ بینک سے کوئی قرض نہیں لیا گیا اور نہ اس دوران کسی ادارے کو سپلیمنٹری فنڈز ادا کئے۔

    مشیرخزانہ نے کہا رواں سال بیرونی فنڈز پرانحصار کم کیاگیا، ٹیکسزمیں اضافہ کیاگیا، اخراجات میں کمی کی گئی جبکہ ڈالرز کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے  امپورٹس کو کم کیا گیا۔

    برآمدی سیکٹرزکوسہولت کی فراہمی

    عبدالحفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ برآمدی سیکٹرز کو سہولت فراہم کرناحکومت کی ترجیح ہے، ٹیکسوں میں اضافہ،اخراجات میں کمی،بیرونی قرضوں کی واپسی ترجیح ہے، پی ایس ڈی پی کے لئے701ارب روپےخرچ کئےگئے جبکہ سوشل سیفٹی نیٹ کےلئے192ارب روپے  رکھےگئےہیں۔

    نجی شعبوں  کے ترقیاتی پروگرامز

    انھوں نے بتایا کہ نجی شعبوں کوترقیاتی پروگرامزکیلئے ڈھائی سوارب روپے فراہم کئے جائیں گے، موجودہ حالات میں پوری دنیا کی آمدنی 3سے 4فیصد گرجائے گی۔

     قومی آمدنی اور ٹیکس کلیکشن

    مشیرخزانہ کا کہنا تھا کہ کوروناکے باعث معاشی سرگرمیاں بری طرح متاثر ہوئیں اور نقصانات کاتخمینہ لگانا مشکل ہے، کوروناکےباعث قومی آمدنی میں 3 سے  ساڑھے3 فیصد نقصان دیکھنا پڑا، ٹیکس کلیکشن 3ہزار 9سو ارب تک پہنچی ہے، ٹیکس کلیکشن میں ساڑھے7سے 8سو ارب روپے کمی ہوئی۔

    حکومت کے ریلیف پیکج

    عبدالحفیظ شیخ نے بتایا کہ حکومت نے ریلیف کے لئے2طرح کےپیکج دیے، حکومت کی جانب سے ایک ہزار240ارب روپے کا ریلیف پیکج دیا گیا اور نقصانات سے بچانےکیلئےچھوٹے کاروبار کیلئے آسان قرض فراہمی یقینی بنائی گئی، ایک کروڑ60لاکھ خاندانوں کو نقدرقم فراہم کی جارہی ہے جبکہ ایک کروڑ خاندانوں کو اب تک مالی امداد دی جاچکی ہے ،10 کروڑپاکستانیوں کو امدادی رقم کی فراہمی سے فائدہ ہوگا۔

    زراعت کے شعبے میں بہتری

    انھوں نے کہا کہ 280 ارب روپے مالیت کی گندم کی خریداری کی گئی، رواں مالی سال گندم کی خریداری کیلئے2گنارقم فراہم کی گئی، زراعت کے شعبے کی  بہتری کیلئےزائد رقم فراہم کی گئی اور 50ارب کی اسکیم متعارف کرائی ، حکومت چھوٹے کاروبار کیلئے قرض فراہم کرے گی۔

    یوٹیلٹی اسٹورزکےذریعے کم آمدنی والے افراد کیلیے رعایت

    مشیرخزانہ نے بتایا کہ یوٹیلٹی اسٹورز کے ذریعے کم آمدنی والے افراد کو ریلیف فراہم کیا گیااور رمضان میں یوٹیلٹی اسٹورز کے ذریعے15فیصد تک رعایت دی گئی۔

    ہاؤسنگ اسکیم کیلئے30ارب روپے

    عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ کم آمدنی والےافراد کیلئے ہاؤسنگ اسکیم کیلئے30ارب روپے رکھے گئے، ہاؤسنگ اسکیم میں ٹیکسوں پرمراعات دی گئی ہیں، کم آمدنی والے افراد کو ٹیکسوں میں90فیصدتک چھوٹ دی گئی ہے جبکہ وزیراعظم نے وفاقی،صوبائی حکومتوں کو لینڈ بینک بنانے کی ہدایت کی ہے۔

    سماجی شعبے کی ترقی کیلئےفنڈزفراہم کرنےکی تجویز

    ان کا کہنا تھا ک ٹرانسپورٹ اورکمیونی کیشن شعبےکوروناکی وجہ سےمتاثررہے، جی ڈی پی کے مالیاتی خسارے کو بھی محدودرکھاہے جبکہ سماجی شعبے کی ترقی کیلئےفنڈزفراہم کرنےکی تجویز ہے، کوروناکی صورتحال کے باعث ٹیکسوں میں کمی کی جائے گی، سماجی شعبوں کو ٹیکسوں میں مراعات دی جائیں گی۔

     کوشش ہے آئندہ بجٹ میں نئے ٹیکس نہ لگائیں

    مشیرخزانہ نے مزید کہا کہ کوشش ہوگی کہ آئندہ بجٹ میں نئے ٹیکس نہ لگائیں، معاشی اشاریوں پرحتمی رائے نہیں دی جاسکتی، گزشتہ ایک ماہ کےدوران برآمدات میں اضافہ ہوا ہے، پچھلےسال ٹیکس محاصل کاٹارگٹ توقع سے زیادہ رکھا ہے۔

    عبدالحفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ معاشی اعدادوشمارکی بروقت فراہمی کےلیےاقدام کیےجارہےہیں، کبھی ایساہوا کہ 192ارب روپے کمزور طبقے کے لیے رکھ دیے جائیں، اگر آپ کچھ ٹھیک نہیں کرسکتےتوخراب بھی نہ کریں،ان لوگوں نےایکس چینج ریٹ کومصنوعی طورپربڑھائےرکھا۔

    آئی ایم ایف دنیا کے مالی نظام کی بہتری کیلئے اقدامات کررہا ہے

    انھوں نے بتایا کہ 2019-18 میں جی ڈی پی کانظر ثانی شدہ ڈیٹا شماریات بیورو کےمطابق آیا، حکومت نے شماریات بیورو کے ڈیٹا کو چیلنج نہیں کیا، آئی ایم ایف پاکستان پر خصوصی ظلم نہیں کررہا بلکہ دنیا کے مالی نظام کی بہتری کیلئے اقدامات کررہا ہے، آئی ایم ایف ایک بینک کی طرز پر کام کرتا ہے، اس سے معاملات فنانشنل ڈسپلن کے تحت چلتے ہیں۔

     اسٹیٹ بینک سےقرض نہ لینے کی حکومتی پالیسی

    مشیرخزانہ کا کہنا تھا کہ نوٹ چھاپنےسےمہنگائی ہوتی ہے،زیادہ پیسےسےکم چیزیں آتی ہیں، ہماری پالیسی اسٹیٹ بینک سےقرض نہ لینےکی ہے، ہم نہیں چاہتےکہ لوگوں پرمہنگائی کابوجھ ڈالیں، 2019 میں اگرساڑھے7ٹریلین کےقرض لیےتو4حصےہیں، ایک وہ حصہ ہےجواپنےاخراجات کے لیے ہے، جو ڈیڑھ ٹریلین ہے۔

  • کم قیمت پر اسمارٹ فون کی دستیابی، صارفین کیلئے بڑی خوشخبری

    کم قیمت پر اسمارٹ فون کی دستیابی، صارفین کیلئے بڑی خوشخبری

    اسلام آباد: مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں موبائل ڈیوائس مینوفیکچرنگ پالیسی منظور کرلی گئی، جس کے بعد پاکستان میں کم قیمت پر اسمارٹ فون کی دستیابی ممکن ہوسکے گی۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کااجلاس ہوا ، اجلاس میں گزشتہ روز رہ جانیوالے 7نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا، کپاس کی امدادی قیمت مقررکرنےکی سمری منظور نہ کی جاسکی۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس میں فیصلہ کیا گیا متعلقہ وزارت کاشتکاروں کی براہ راست اعانت کیلئے تجاویز دے اور وزارت کو ہدایت دی گئی کہ کپاس کی پیداواربڑھانے،معیاری بیج ودیگرسہولتیں دی جائیں۔

    اجلاس میں موبائل ڈیوائس مینوفیکچرنگ پالیسی منظور کرلی گئی جبکہ آرایل این جی قیمت فروخت کی پالیسی گائیڈلائنزدینےکی سمری مؤخر کردی۔

    گذشتہ روز مشیرخزانہ ڈاکٹر عبد الحفیظ شیخ کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) اجلاس سے متعلق اعلامیہ میں کہا گیا تھا پاکستان کمرشل قرضوں کی ری فنانسنگ کیلئے رجوع نہیں کریں گا جبکہ مفاہمتی یادداشت کوکابینہ کی منظوری سےمشروط کردیا تھا۔

    اعلامیے کے مطابق اجلاس میں سپریم کورٹ کی عمارتوں کی مرمت کیلئے 36 کروڑروپے ، سندھ میں ترقیاتی اسکیموں کیلئے38 کروڑ 36 لاکھ کی سپلیمنٹری گرانٹ اور وزرات ہاوسنگ کو پی ڈبلیوڈی کے ملازمین کی تنخواہوں کیلئے 29 کروڑ روپے گرانٹ منظور کی گئی۔

    ای سی سی نے وزیراعظم کورونا ریلیف فنڈ سے متعلق پالیسی کمیٹی قائم کرنے کی منظوری دے دی تھی، کمیٹی وزیراعظم کی سربراہی میں خزانہ اورتجارت کے مشیروں پرمشتمل ہوگی۔ کمیٹی میں وزیرمنصوبہ بندی اورمشیرتحفیف غربت سمیت 8 افراد شامل ہوں گے۔