Tag: hafiz naeem ur rehman

  • حافظ نعیم الرحمان کا ڈی چوک واقعے پر جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ

    حافظ نعیم الرحمان کا ڈی چوک واقعے پر جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ

    امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے ڈی چوک واقعے پر جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے پریس کانفرنس میں گورنر راج کی مخالفت کردی اور کہا کہ پی ٹی آئی پر پابندی کی قرارداد بھی قابل مذمت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کے مالک اس کے عوام ہیں، عوام کی آواز نہ دبائی جائے، احتجاجی مظاہرین پرشیلنگ اورلاٹھی چارج کیوں کیا گیا، وزیرداخلہ محسن نقوی مستعفیٰ ہوں۔

    امیرجماعت اسلامی نے کہا کہ ڈی چوک احتجاج کے معاملے پر بااختیار جوڈیشل کمیشن بننا چاہئے، لیڈرز سیاسی کارکنان کو چھوڑ کر خود سائیڈ پکڑ لیتے ہیں، سیاسی ورکرز کسی ایک جماعت کا نہیں قوم کا سرمایہ ہوتے ہیں۔

    حافظ نعیم کا کہنا تھا کہ سیاسی ورکرز اتنی آسانی سے تیار نہیں ہوتے، سیاسی کارکن سڑک پرنکلتا ہے تو وہ قوم کے ماتھے کا جھومر ہے۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت نے جو کچھ  کیا اس پر سب کو ملکر آواز اٹھانی چاہئے، افسوس ہے بلوچستان اسمبلی نے پی ٹی آئی پر پابندی کی قرارداد منظور کی۔

    حافظ نعیم نے مزید کہا کہ یہ آمرانہ طرزعمل ہے جمہوریت نہیں ہے، ایک زمانے میں جماعت اسلامی پر بھی پابندی لگائی گئی تھی، عوام کی آواز بند کرنے کا عمل قابل مذمت ہے۔

     امیرجماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے مزید کہ کہ 26 نومبر کو ہونے والے واقعات کی تحقیقات ہونی چاہئیں، پارٹیاں بھی خاندانوں سے آزاد ہونی چاہئیں۔

  • بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے بعد کیا ہوگا؟ حافظ نعیم کا اہم بیان

    بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے بعد کیا ہوگا؟ حافظ نعیم کا اہم بیان

    کراچی : امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی اس وقت جیل میں قید ہیں باہر آئیں گے تو ان سے بات ہوگی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں میزبان کاشف عباسی کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کیا، اس موقع پر انہوں نے ملک کے سیاسی اور معاشی حالات پر تفصیل سے گفتگو کی۔

    حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف اس وقت زیرعتاب ہے، اس کے بانی جیل میں ہیں، پی ٹی آئی سے صرف اس بات پر اتفاق ہے کہ الیکشن شفاف ہونے چاہئیں، جماعت اسلامی اپوزیشن کرتے ہوئے اصولی سیاست کی بات کررہی ہے۔

    پی ٹی آئی کا واضح مؤقف سامنے نہیں

    انہوں نے کہا کہ ہم دیکھیں گے کہ کیا واقعی پی ٹی آئی کے لوگوں نے ماضی سے کچھ سبق سیکھ لیا ہے، بانی پی ٹی آئی کا اس وقت واضح مؤقف ہمارے سامنے نہیں آرہا، جو لوگ بانی پی ٹی آئی کا مؤقف سامنے لاتے ہیں وہی آپس میں لڑرہے ہیں، جب بانی پی ٹی آئی رہا ہو کر جیل سے باہر آئیں گے تو پھران سے واضح بات چیت ہوسکے گی۔

    کسی اتحاد کا حصہ نہیں بنیں گے

    حافظ نعیم الرحمان نے بتایا کہ گرینڈ الائنس میں شرکت کیلئے محمود اچکزئی آئے اور ہمیں دعوت دی تھی، پارٹیاں ڈیل کرتی ہیں اسی لیے فیصلہ کیا کہ الائنس کا حصہ نہیں بنیں گے اور یہی جماعت کی پالیسی بھی ہے تاہم اچکزئی کویقین دہانی کرائی کہ ان کے ایونٹس میں ضرور شرکت کریں گے۔

    حکومت فارم 45 والوں کو ملنی چاہیے 

    حکومت کے قیام سے متعلق ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی مطالبہ کرتی ہے کہ فارم45پرجیتنے والوں کو حکومت ملنی چاہیے، فارم45پر سب کا اتفاق ہے جس کی بنیاد پر نتیجہ سب قبول کرتے ہیں، ن لیگ، پی پی اور ایم کیوایم کو تو فارم47پر جتا دیا گیا، یہ کہنا کہ الیکشن دوبارہ کرائے جائیں تو ہم اس کی حمایت نہیں کرتے، فارم45 موجود ہے تو پھر کسی ڈیل کیلئے نئے الیکشن پر کیوں جارہے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ عام انتخابات میں کراچی میں ووٹ پی ٹی آئی یا جماعت اسلامی کو ملا ہے۔

    کراچی میں جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی الیکشن جیتی ہے، آصف زرداری کو ڈیل میں نشستیں زیادہ مل گئیں، ایم کیوایم اور ن لیگ تو بچہ جمورا پارٹی ہیں، کراچی میں پیپلزپارٹی بلدیاتی انتخابات کیسے جیتی اس کا میئر کیسے بنا ؟یہ سب کو پتہ ہے۔

    مسئلے کا ایک ہی حل ہے

    حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی کیوں کسی کے آلہ کار بن رہے ہیں، سب پریشان ہیں اور پھنسے ہوئے ہیں، کوئی حکومت لے کر پھنسا ہوا ہے تو کوئی اپوزیشن میں پھنسا ہوا ہے، مسئلے کا ایک ہی حل ہے کہ سب اپنی آئینی اپوزیشن پر واپس چلے جائیں، کسی مسئلے کا حل یہ نہیں کہ ایک ارب ڈالر وہاں سے اور دو ارب وہاں آجائیں گے، اگر یہ سب کہیں ہم پھنس گئے ہیں تو جماعت اسلامی اپنا کردار کیلئے تیار ہے۔

    قومی کرکٹ ٹیم سے متعلق حافظ نعیم کا ماہرانہ تجزیہ

    ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ2024 میں قومی کرکٹ ٹیم کی حالیہ کارکردگی سے متعلق حافظ نعیم الرحمان نے اپنا تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ کرکٹ میں فارم45یا47نہیں چلتے اچھا کھیل کر ثابت کرنا ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ کھیل میں ہارنا کوئی مسئلہ نہیں لیکن دلیری سے کھیلنا ہوتا ہے، ہر چیز کو جب ایڈہاک ازم پر چلائیں گے تو مسئلے مسائل لازمی پیدا ہوں گے، جب سرفراز احمد کپتان تھا تو اس کو مستقل ایک دو سال تک کھلاتے رہتے، بابر اعظم دنیا کا بہترین پلیئر تھا اس کو کپتان بنادیا گیا جس سے اس کی کارکردگی متاثر ہوئی۔

    مصباح الحق بھی ایک سال اور کھیل سکتا تھا لیکن اسے بھی ہٹا دیا گیا، کھیل کھیل ہوتا ہے اور مینجمنٹ مینجمنٹ ہوتی ہے، پاکستان ٹیم میں یہ مسئلہ رہا ہے کہ ایک ہار جاتے تھے تو دوسرے میں کم بیک کرتے تھے۔

    امریکا پاکستان سے کیا چاہتا ہے؟ 

    امریکی پالیسی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ اب امریکا کی پاکستان میں دلچسپی کیوں نہیں ہے؟ امریکا تو چاہتا ہے کہ پاکستان ایران اور افغانستان سے لڑے اور بھارت سے دوستی کرے، نریندر مودی جو لاکھوں لوگوں کا قاتل ہے اس کیلئے اچھی اچھی ٹوئٹس کرتے ہیں۔

    میاں صاحب مودی کو کہتے ہیں کہ آپ کی پالیسیوں کی وجہ سے عوام نے اعتماد کیا جبکہ پوری دنیا کہہ رہی ہے کہ مودی الیکشن میں ہار گیا، عوام  نے انہیں مسترد کردیا، میاں برادران کو مودی ابھی بھی الیکشن میں جیتا ہوا نظر آرہا ہے، نوازشریف کی سیاست اصولی نہیں وہ 4مرتبہ الیکشن لڑے اور ہمیشہ ڈیل کی۔

    نوازشریف اپنی نشستیں بھی ہار گئے تھے

    پی ٹی آئی دوتہائی اکثریت سے بھی زائد ووٹوں سے جیتی ہے جبکہ نوازشریف اپنی نشستیں بھی ہار گئے تھے وہ 70ہزار سے زائد ووٹوں سے ہارے، شہبازشریف15روپے فی لیٹر پیٹرول کی قیمت کم کرنے کااعلان کرتے ہیں، شہبازشریف کو بعد میں کہا جاتا ہے کہ تھوڑا ہولے، کیا خود کو وزیراعظم سمجھ لیا؟

    میرا خیال ہے کہ ن لیگ کی ایک یا دو نشستیں نکلی ہونگی باقی ایک بھی نہیں جیتے، ن لیگ کی یہ اصول پسندی ہے کہ فارم47پر آکراقتدار میں بیٹھ گئے، پاکستانی کی عوام خاص طور پر نوجوانوں میں شعور آگیا ہے، شعور پر زور زبردستی پہرہ بٹھانے کی کوشش پکڑ دھکڑ سے ناکامی ہوگی۔ عوام کو نہیں روکا جاسکتا عوام میں شعور ہے، اب معاملات فیملیز تک پہنچ گئے ہیں ۔

     موجودہ سیاسی و معاشی حالات کا حل کیا ہے؟

    ملک کے معاشی حالات کی بہتری کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ حکومت پہلے اپنے اخراجات کم کرے اس کے بعد معیشت کی بات کرے، بجلی، گیس کی قیمتیں نہ بڑھائیں، آئی پی پیز سے بات چیت کریں، ان کے ساتھ معاہدہ ختم کرنے کی شرائط بھی ہوتی ہیں، کسی نے معاہدہ ختم کرنے کی شرائط نہیں ڈالیں تو اسے لٹکا دیں، نالائقی موجودہ حکمرانوں کی اور بوجھ عوام برداشت کرتے رہیں۔

    عدت کیس سے پاکستان کا امیج متاثر ہوا 

    عدت کے کیس کےذریعے ایک ایک گھر میں گندگی پھیلانے کی کوشش کی گئی، اپنے مفادات کیلئے عدت کیس کے ذریعےملک کے امیج کو نقصان پہنچایا گیا، کتنے لوگوں کو غدار قرار دیں گے،بات نکلے گی تو دورتلک جائے گی، پاکستان کی ایک تاریخ تو لکھی جارہی ہے جس کو مسخ نہیں کیا جاسکتا، عدلیہ ریاست کا ستون ہے، عدل پر ہی پورا ایک نظام کھڑا ہوتا ہے، عدلیہ کو بھی سوچنا ہوگا اور عملی فیصلے کرنا ہوں گے۔

    بلّے کے نشان کا فیصلہ سیاسی تھا

    پی ٹی آئی سے بلے کا انتخابی نشان واپس لینے کا فیصلہ سیاسی بنیادوں پر کیا گیا تھا، مسلم لیگ ن اور پی پی میں کہاں جمہوریت ہے، پی ٹی آئی کا انتخابی نشان کا مسئلہ تکنیکی نہیں لوگوں کے حق رائے دہی کا تھا، پی ٹی آئی کا انتخابی نشان ہوتا، 3کیسز کے فیصلے نہ آتے تو اتنے ووٹ نہ پڑتے۔

    اب موروثی سیاست نہیں چلے گی

    موجودہ نظام ہچکولے کھارہا ہے چلتا ہوا تو نظر نہیں آرہا، مسلم لیگ ن کا سیاسی مستقبل معدوم نظر آتا ہے، ن لیگ اورایم کیوایم بالکل فارغ ہوچکی ہیں پی پی اندرون سندھ تک رہ گئی، سیاست بدلے گی اور اب موروثی سیاست نہیں چلے گی، پیپلزپارٹی بلدیاتی انتخابات میں اندرون سندھ سے30فیصد بلامقابلہ جیت گئی، زور زبردستی، پانی بند کرکے اور مخالفین کیخلاف مقدمات درج کروا کے پیپلزپارٹی جیتی۔

    سیاسی جماعتوں کو مل کر اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنا ہوگی 

    سیاسی اور معاشی حالات کی بہتری کیلئے ان کا کہنا تھا کہ سیاسی قیدیوں کو آزاد اور تمام چیزوں کو ٹریک پر آنا چاہیے، عدالتیں جیسے فیصلے دے رہی ہیں بانی پی ٹی آئی کو جلد باہر آنا چاہیے، اس کے علاوہ کسی بھی سیاسی جماعت پر پابندی نہیں لگائی جائے، اصولی طور پر تمام سیاسی جماعتوں کو آپس میں بات کرکے اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنا ہوگی، ملک میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کا سدباب ہونا چاہیے، سیاسی جماعتوں کا کام لوگوں کو لیڈ کرنا ہوتا ہے ورنہ ایک واقعہ بھی بڑی تباہی کردیتا ہے۔

  • حافظ نعیم الرحمان امیر جماعت اسلامی پاکستان منتخب

    حافظ نعیم الرحمان امیر جماعت اسلامی پاکستان منتخب

    لاہور: حافظ نعیم الرحمان امیر جماعت اسلامی پاکستان منتخب ہو گئے۔

    جماعت اسلامی پاکستان نے اپنا نیا امیر کراچی سے تعلق رکھنے والے حافظ نعیم کو چُن لیا ہے، نئے امیر کے انتخاب کے لیے ملک بھر سے جماعت اسلامی کے 45 ہزار ارکان نے ووٹنگ میں حصہ لیا، 6 ہزار خواتین نے بھی ووٹنگ میں حصہ لیا۔

    ٹرن آؤٹ 82 فی صد رہا، جماعت اسلامی کی مرکزی شوریٰ نے ارکان کی رہنمائی کے لیے سراج الحق، حافظ نعیم الرحمان اور لیاقت بلوچ کے نام پیش کیے تھے، اس سے پہلے سراج الحق مرکزی امیر تھے۔

  • کے الیکٹرک کے میٹر تیز چلتے ہیں کوئی پوچھنے والا نہیں، حافظ نعیم

    کے الیکٹرک کے میٹر تیز چلتے ہیں کوئی پوچھنے والا نہیں، حافظ نعیم

    کراچی : جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ کے الیکٹرک کے بھاری بھرکم بلوں نے شہریوں کا جینا عذاب کردیا ہے، میٹر تیز چلتے ہیں کوئی پوچھنے والا نہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ کراچی میں کوئی بھی حکومت آجائے وہ کے الیکٹرک مافیا کو مکمل سپورٹ کرتی ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں کراچی کے امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ بجلی کے میٹروں کی فرانزک کے حوالے سے نیپرا میں کوئی قانون ہی موجود نہیں ہماری درخواستیں وہاں موجود ہیں لیکن کوئی سننے والا نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ نیپرا پہلے تو کے الیکٹرک کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں دیتی اگر دے بھی دے تو اس پر عمل درآمد نہیں ہوتا۔

    رہنما جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ بجلی کے میٹرز یقیناً بہت تیز چلتے ہیں لیکن اس میٹر کو چیک کرنے کیلئے بھی ہمیں کے الیکٹرک کے پاس ہی جانا ہے، میٹر بھی ان کا جس کے پیسے ہم دے چکے ہیں اور چیک بھی صرف وہی کریں گے یہ دنیا کے کسی ملک میں نہیں ہوتا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں بجلی کی ایوریج کاسٹ 6 روپے 75 پیسے ہیں اور اس کے ساتھ 22 روپے فی یونٹ وہ دینے پڑتے ہیں جو حکومتی نالائقیوں کے باعث معاہدوں کی مد میں شامل کیے جاتے ہیں دیگر ٹیکسز اس کے علاوہ ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ حکومت کے الیکٹرک مافیا کی سرپرستی کررہی ہے، اب بہت ہوگیا ہے، ظلم کی حد ہوتی ہے، ایسا نہ ہو کہ لوگ قانون ہاتھ میں لینا شروع کردیں۔

    بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ اور ہوشربا بلوں کیخلاف کراچی میں شہریوں کے احتجاج کا سلسلہ جاری ہے، مظاہرین کا کہنا ہے کہ پہلے ہی مہنگائی کے ہاتھوں تنگ ہیں اور گزر اوقات مشکل ہوگئی ہے

    بجلی کے بلوں اور لوڈشیڈنگ کیخلاف جماعت اسلامی کے تحت بعد نماز جمعہ مختلف مساجد کے باہر احتجاجی مظاہرے کیے گئے جامعہ کلاتھ پر مظاہرے سے حافظ نعیم الرحمان نے خطاب کیا۔

  • پیپلزپارٹی وسائل اور اختیارات پر قابض ہے، حافظ نعیم الرحمان

    پیپلزپارٹی وسائل اور اختیارات پر قابض ہے، حافظ نعیم الرحمان

    کراچی : امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی نے وسائل اور اختیارات پر قبضہ کیا ہوا ہے۔

    کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میئر کراچی کا حلف ہوچکا ہے، مگر یوسی چیئرمین کو چارج منتقل نہیں ہوا۔

    حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی نے وسائل اور اختیارات پر قبضہ کیا ہوا ہے، آئین کے مطابق مالی انتظامی اختیارات بلدیاتی نظام کو منتقل ہونے چاہئیں۔

    انہوں نے کہا کہ کونسل میں اپنا تعارف کرانے نہیں بلکہ شہر کے مسائل حل کرنے آئے ہیں، کراچی کی ترقی کے دشمن طبقے کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔

    رہنما جماعت اسلامی نے کہا کہ شہر قائد کے مکین بدترین بنیادی مسائل سے دوچار ہیں شہر مین بسنے والی تمام لسانی اور مذہبی اکائیوں کو اس کا سامنا ہے۔

    حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ ہمارے ٹاؤن اور یوسی چیئرمینوں کو اب تک اختیارات نہیں دیے گئے، اگر اسی طرح ہوتا رہا تو احتجاج کیا جائے گا۔

  • پیپلز پارٹی کو کراچی پر قبضہ نہیں کرنے دیں گے، نعیم الرحمان

    پیپلز پارٹی کو کراچی پر قبضہ نہیں کرنے دیں گے، نعیم الرحمان

    اسلام آباد : جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ کراچی کا میئر جماعت اسلامی کا ہی بنے گا، پیپلز پارٹی کو شہر پر قبضہ نہیں کرنے دیں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی کے زیر اہتمام اسلام آباد کے نادرا چوک پر کراچی میئر کے انتخاب کے خلاف ہونے والے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر جماعت اسلامی کے کارکنان کی بڑی تعداد موجود تھی جو الیکشن کمیشن اور پیپلزپارٹی کے خلاف شدید نعرے بازی کررہے تھے۔

    حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر شفاف انتخابات کرانے میں ناکام ہوئے ہیں، چیف الیکشن کمشنر نے کسی قانون پاسدادی نہیں کی، تم ایک میئر کا انتخاب نہیں کراسکتے تو پورے پاکستان کا الیکشن کیسے کراؤ گے؟

    انہوں نے پیپلزپارٹی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی امیدواروں نے3لاکھ ووٹ لئے اور ہم نے9لاکھ، مینڈیٹ تمہارے پاس ہے یا ہمارے پاس؟ پیپلزپارٹی والے کہتے ہیں ہم نے بہت خدمت کی ہے۔

    رہنما جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی والے دیکھ لیں عوام کا جم غفیر ہمارے ساتھ کھڑا ہے، ملک کے ہر علاقے اور گاؤں سے لوگ کراچی میں آباد ہیں، ہم تمہیں اس شہر پر قبضہ نہیں کرنے دینگے، کچھ لوگ ہمیں تقسیم کرنا چاہتے ہیں لیکن یہاں بسنے والے سب متحد ہیں، یہ کامیاب سیاستدان نہیں بلکہ جمہوریت کے قاتل ہیں۔

    حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ ہم نے سوچا تھا کہ شاید حالات بدل گئے ہیں کچھ سیکھ جائیں گے
    لیکن سعیدغنی جیسے لوگوں نے بلاول کے پراجیکٹ کو ٹیک آف سے پہلے ہی کریش کردیا۔ کراچی شہر میں میئر جماعت اسلامی کا ہی بنے گا۔

    انہوں نے کہا کہ یہ جمہوریت پر شپ خون مارنے والے لوگ ہیں، جمہوریت کے قاتل کو کامیاب سیاستدان کہتے ہیں، 1965سے آج تک پیپلزپارٹی کا طریقہ کار نہیں بدلا، پیپلز پارٹی نے مینڈیٹ تسلیم نہیں کیا جس سے ملک ٹوٹ گیا، اسمبلیوں کی سیٹوں کیلئے سیاستدانوں کی منڈی لگانا پیپلز پارٹی کا خاصہ ہے۔

  • میئر کراچی کا انتخاب : حافظ نعیم کا چیف الیکشن کمشنر کو خط

    میئر کراچی کا انتخاب : حافظ نعیم کا چیف الیکشن کمشنر کو خط

    کراچی : امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے میئر کے انتخاب سے متعلق سپریم کورٹ فیصلے پر عمل درآمد کے حوالے سے چیف الیکشن کمشنر کو خط لکھ دیا۔

    خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ پیپلز پارٹی ریاستی مشینری کا استعمال کرکے پی ٹی آئی نمائندوں کو اپنے میئر کے امیدوار کو ووٹ دینے کیلئے دباؤ ڈال رہی ہے۔

    حافظ نعیم الرحمان کا مؤقف ہے کہ پی ٹی آئی نے میئر کے انتخاب کے لیے جماعت اسلامی کی غیر مشروط حمایت کا اعلان کیا ہے۔

    انہوں نے خط میں لکھا ہے کہ سندھ حکومت نے میئر کے انتخاب کے حوالے سے پی ٹی آئی کے چار منتخب نمائندوں کو گرفتار کیا ہوا ہے

    سندھ ہائی کورٹ نے گرفتار بلدیاتی نمائندوں کو میئر کے انتخاب میں ووٹ ڈالنے کیلئے پروڈکشن آرڈر جاری کیے ہیں

    عدالتی احکامات کے مطابق جو نمائندہ پارٹی فیصلے کیخلاف ووٹ ڈالے گا اس کا ووٹ شمار نہیں ہوگا، اور اسے ڈس کوالیفائی تصور کیا جائے گا۔

  • حافظ نعیم عمران خان بننے کی کوشش کررہے ہیں، سعید غنی

    حافظ نعیم عمران خان بننے کی کوشش کررہے ہیں، سعید غنی

    کراچی : پاکستان پیپلز پارٹی ( پی پی پی ) کے رہنما اور صوبائی وزیر افرادی قوت سندھ سعیدغنی نے کہا ہے کہ حافظ نعیم عمران خان بننے کی کوشش کر رہے ہیں، یاد رکھیں کراچی کا میئر جیالا ہی ہوگا۔

    کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کو نہ تعلیمی اداروں میں امن پسند ہے نہ کراچی کی ترقی ان کو ہضم ہوتی ہے۔

    میئر کراچی کے حوالے سے صوبائی وزیر سعید غنی کا کہنا تھا کہ حافظ نعیم سن لیں کراچی کا میئر جیالا ہی ہوگا، پیپلزپارٹی کا میئر کراچی کے شہریوں کی بے مثال خدمت کرے گا۔

    پی پی رہنما نے کہا کہ کراچی کے عوام نے خدمت کی بنیاد پر پیپلزپارٹی کو مینڈیٹ دیا ہے، جب آمر حکومت میں آتے ہیں تو کراچی جماعت اسلامی کو بخشش میں دے دیا جاتا ہے۔

    سعید غنی کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی کراچی میں منافرت کی سیاست کو فروغ دینے کی کوشش کررہی ہے۔

  • انتخابی نتائج تبدیل کرنے کی کوئی سازش کامیاب نہیں ہونے دیں گے، حافظ نعیم

    انتخابی نتائج تبدیل کرنے کی کوئی سازش کامیاب نہیں ہونے دیں گے، حافظ نعیم

    امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ انتخابی نتائج تبدیل کرنے کی کوئی سازش کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

    کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج کے الیکشن کے بعد طے ہوگا کہ کراچی کا میئر کس کو بننا ہے؟

    حافظ نعیم نے کہا کہ نیو کراچی یوسی 13میں صبح سے مسئلہ چل رہا تھا، ایک پولنگ اسٹیشن پر منصوبہ بندی سے ہنگامہ آرائی کی گئی اور ووٹرز کو وہاں جانے نہیں دیا گیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ اگر حالات بگاڑنے میں انتظامیہ کی مدد لی گئی تو بھی احتجاج کریں گے اور انتخابی نتائج تبدیل ہونے کی کوئی سازش کامیاب نہیں ہونے دینگے۔

    سب نے دیکھا کہ یوسی 13میں ان کا ایک بندہ موجود تھا، ان کو معلوم تھا کہ جماعت اسلامی کو بڑی تعداد میں ووٹ ڈالے جاچکے ہیں، ایسا نہیں ہوسکتا کہ آپ دھاندلی کریں اور ہم شور بھی نہ مچائیں۔

    انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو چاہیے کہ وہ اپنی ساکھ بحال کرے، فارم11اور12پر ابھی سے دستخط کرائے جارہے ہیں، ہم جعلی نہیں صرف اصل نتیجہ مانیں گے۔

    حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ حکومت کو بتارہا ہوں کہ انہوں نے ڈبے بدلنے کا منصوبہ بنایا ہوا ہے، ہم آپ کے مینڈیٹ کو تسلیم کرینگے آپ بھی ہمارے مینڈیٹ کو تسلیم کریں۔

  • ہمیں مردم شماری میں ایکسٹینشن کی خیرات نہیں چاہیے، حافظ نعیم

    ہمیں مردم شماری میں ایکسٹینشن کی خیرات نہیں چاہیے، حافظ نعیم

    کراچی : امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ ہمیں مردم شماری میں ایکسٹینشن کی خیرات نہیں پورا حق چاہیے، پیپلزپارٹی کراچی کو سندھ سے الگ کرنے کی سازش نہ کرے۔

    کراچی میں شاہراہ فیصل پر ”فراڈ ڈیجیٹل مردم شماری نامنظور مارچ“ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے حکومت سندھ کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ سن لو جاگیردارو، کراچی میں وڈیروں کی کوئی اوقات نہیں۔

    اپنے بچوں کے روزگار پر ڈاکا نہیں ٖڈالنے دیں گے

    انہوں نے کہا کہ ہم حکمرانوں کو اپنے بچوں کے روزگار پر ڈاکا نہیں ٖڈالنے دیں گے، کراچی میں رہنے والے پر فرد کو گنا جائے، مردم شماری میں گنتی پوری ہوگی تو قومی اسمبلی میں کراچی کی نشستیں 35 ہوجائیں گی اور یہ گنتی پوری نہیں ہونے دینا چاہتے کیوں کہ پھر وزیراعلیٰ سندھ کراچی سے بنے گا۔

    حافظ نعیم نے کہا کہ اگر سندھ حکومت اپنا کام کرے گی تو ہم تعاون کریں گے، جماعت اسلامی کی جدو جہد عوام کی جدو جہد ہے، کراچی کے عوام کی تعداد ساڑھے 3 کروڑ سے زائد ہے، ہم گنتی کی بات کر رہے ہیں کوئی ناجائز بات نہیں۔

    سب کو ساتھ دیکھ کر وڈیروں پر لرزہ طاری ہوجاتا ہے

    رہنما جماعت اسلامی نے کہا کہ ہر زبان اور نسل سے تعلق رکھنے والے افراد آج کے مارچ میں شریک ہیں، جب سب اکٹھے ہوتے ہیں تو وڈٖیروں پر لرزہ طاری ہوجاتا ہے، جاگیر دار پریشان ہے کہ کیسے یہ سب لوگ اکٹھے ہوگئے۔ اب انشاء اللہ کراچی کو اس کا حق ضرور ملے گا اور تعمیر و ترقی کا سفر شروع ہوگا۔

    تم سندھیوں سے بھی پیسے لے کر نوکریاں دیتے ہو۔

    انہوں نے کہا کہ پی پی کے لوگوں سے پوچھتا ہوں کہ سندھ میں مزدور کی اجرت کیا ہے؟ تم انہیں تعلیم نہیں دیتے اور نہ ہی روزگار دیتے ہو بلکہ تم سندھیوں کو جو نوکریاں دیتے ہو ان سے بھی پیسے لیتے ہو۔ ہم تمہاری طاقت کو مسمار کریں گے،انشاء اللہ

    حافظ نعیم کا حکمرانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اپنی پسند کے علاقوں کی گنتی بڑھاؤ، جو پسند نہیں اس کی گھٹاؤ اب یہ نہیں چلے گا جو اس شہر میں زندہ ہے اس کو گنا جائے گا، سب سے کہتا ہوں کہ اپنی گنتی پوری کروائیں، اگر انہوں نے پھر بھی ڈنڈی ماری تو پھر مزاہمت کریں گے، ہم کراچی میں رہتے ہیں ہمیں یہیں گنا جائے۔

    مراد علی شاہ کراچی کو سندھ سے الگ کرنا چاہتے ہیں

    ان کا مزید کہنا تھا کہ مراد علی شاہ صاحب، آپ تو کراچی کو سندھ سے الگ کرنا چاہتے ہیں، پیپلزپارٹی کراچی کو سندھ سے الگ کرنے کی سازش نہ کرے، ہمیں تسلیم کرو گے تو ساتھ چلیں گے ڈاکا ڈالو گے تو بھرپور مزاحمت کریں گے۔