Tag: HAFIZ NAEEM

  • آج پیپلز پارٹی کو سرپرائز ملے گا: حافظ نعیم

    آج پیپلز پارٹی کو سرپرائز ملے گا: حافظ نعیم

    کراچی: امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ آج پیپلز پارٹی کو سرپرائز ملے گا۔

    تفصیلات کے مطابق حافظ نعیم الرحمان نے دعویٰ کیا ہے کہ اگر تمام ممبر آئیں گے تو ہمیں سو فی صد ووٹ ملیں گے، انشا اللہ جماعت اسلامی کا میئر بنے گا، میئر کراچی کے انتخاب میں پیپلز پارٹی کو سرپرائز ملے گا۔

    پریس کانفرنس کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان نے کہا پی ٹی آئی کے چیئرمینوں کے گھروں پر چھاپے مارے جا رہے ہیں، پیپلز پارٹی نے لوگوں کو غائب کیا ہے، دنیا کو معلوم ہے کہ لوگوں کو الگ کر کے رکھا ہوا ہے لیکن الیکشن کمیشن کو معلوم نہیں۔

    حافظ نعیم نے کہا ہمیں سیٹیں زیادہ ملیں انھوں نے الیکشن کمیشن کو استعمال کیا، آج ہم 9 ٹاؤنز جیت چکے ہیں انھوں نے 4 ٹاؤنز پر قبضہ کر لیا، اشتہارات دینے کے لیے پیسہ بہت اور کام کرنے کے لیے پیسہ نہیں، کراچی کے لوگ پیپلز پارٹی کو پسند نہیں کرتے۔

    انھوں نے کہا سندھ ہائیکورٹ نے گرفتار لوگوں کو سامنے لانے کے لیے آرڈرجاری کیے، اگر تمام ممبر آئیں گے تو ہمیں 100 فی صد ووٹ ملیں گے، پیپلز پارٹی سے کہتا ہوں جمہوریت، آئین اور قانون کو تسلیم کریں، لوگوں کو موقع دیں وہ اپنا ووٹ کاسٹ کر سکیں، کیوں زبردستی کی سیٹ حاصل کرنا چاہتے ہیں۔

    حافظ نعیم نے الزام لگایا کہ الیکشن کمیشن پیپلز پارٹی کی اے ٹیم کا کردار ادا کر رہا ہے، لیکن آپ عوام کے جذبوں کو شکست نہیں دے سکتے۔

  • بلاول بھٹو کراچی کی ترقی میں اسپیڈ بریکر ہیں: حافظ نعیم

    بلاول بھٹو کراچی کی ترقی میں اسپیڈ بریکر ہیں: حافظ نعیم

    کراچی: امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے بلاول بھٹو اوران کی پارٹی کو کراچی کی ترقی میں اسپیڈ بریکر قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو کراچی کی ترقی میں رکاوٹ بنے ہوئے ہیں۔

    انھوں نے کہا حیران ہوں کہ بلاول بھٹو اعتراف جرم کر رہے ہیں، بلاول نے کہا کہ کراچی کو بھی شہباز اسپیڈ کی ضرورت ہے، لیکن پندرہ سال سے یہ خود کراچی کی ترقی میں رکاوٹ بنے ہوئے ہیں۔

    حافظ نعیم نے کہا ’’بلاول بھٹو فرماتے ہیں میں وزیر خارجہ ہوں لیکن گھر میں ٹینکر سے پانی آتا ہے، 15 سال سے براہ راست پیپلز پارٹی کی حکومت ہے، کراچی سرکلر ریلوے کہاں ہے، کوئی ایک کام جو کراچی میں صحیح سے کیا ہو، ایک منصوبہ مکمل نہیں ہوا، کل ایک بار پھر کے فور منصوبے کا افتتاح کر کے قوم کو دھوکا دیا گیا۔‘‘

    حافظ نعیم نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’آپ پوری اسپیڈ سے اختیارات چھین رہے ہیں، لوٹ مار کی اسپیڈ لگی ہے، اور کام میں اسپیڈ کم ہے، آپ نے 6 سال بلدیاتی انتخابات نہیں کرائے، ہمارے مینڈیٹ پر قبضہ ہو رہا ہے اور کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔‘‘

  • حافظ نعیم نے انگریزی میں حلف اٹھانے سے انکار کر دیا

    حافظ نعیم نے انگریزی میں حلف اٹھانے سے انکار کر دیا

    کراچی: بلدیاتی نمائندوں کی تقریب حلف برداری کے دوران اس وقت دل چسپ صورت حال پیدا ہو گئی جب امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے انگریزی میں حلف اٹھانے سے انکار کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی سمیت سندھ بھر میں تمام بلدیاتی عہدیداروں نے حلف اٹھا لیا، نارتھ ناظم آباد ٹاؤن میں تقریب حلف برداری میں اس وقت دل چسپ صورت حال پیدا ہو گئی جب حافظ نعیم نے انگریزی میں حلف اٹھانے سے انکار کیا۔

    امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا قومی زبان کو عزت دیجیے، تاہم اسسٹنٹ کمشنر حازم بھنگوار نے فرمائش کی کہ 2 منٹ لگیں گے، انگریزی میں ہی کر لیجیے، حافظ نعیم نے پھر بھی اردو میں ہی حلف کے الفاظ ادا کیے۔

    25 ٹاؤنز کے نمائندوں کی مختلف مقامات پر حلف برداری کی تقریبات منعقد ہوئیں، ڈسٹرکٹ سینٹرل میں پی ٹی آئی کے ارکان حلف برداری میں شریک نہیں ہوئے، ضلع شرقی کی ٹاؤن میونسپل کارپوریشن گلشن اقبال اور صفورہ کے منتخب ارکان کی حلف برداری بھی مکمل ہو گئی۔ چینسر ٹاون، لیاری ٹاؤن کے منتخب چیئرمین، وائس چیئرمین اور جنرل کونسلر نے بھی حلف اٹھایا۔

    سکھر سمیت سندھ کے دیگر اضلاع میں بھی میونسپل کارپوریشن، ٹاؤن کونسل، ضلع کونسل، ڈسٹرکٹ کونسل اور یونین کونسل کے تمام بلدیاتی نمائندوں کے لیے مختلف مقامات پر تقریب حلف برداری کا انعقاد کیا گیا۔

  • حافظ نعیم الرحمان کا پیپلز پارٹی پر دھاندلی کا الزام

    حافظ نعیم الرحمان کا پیپلز پارٹی پر دھاندلی کا الزام

    کراچی: حافظ نعیم الرحمان نے پاکستان پیپلز پارٹی پر ضمنی بلدیاتی الیکشن میں دھاندلی کا الزام لگا دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے نارتھ ناظم آباد میں کمپری ہینسو ہائی اسکول کے باہر احتجاج کے بعد میڈیا سے گفتگو میں حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی جعل سازی کر کے تاریخ دہرا رہی ہے۔

    انھوں نے کہا پورا دن ہمارے کارکنان کے ساتھ زیادتی ہوئی ان پر تشدد کیا گیا، ہمارے متعدد کارکنان کو گرفتار کیا گیا، پیپلز پارٹی نے پولیس کے ذریعے سے یہ کام کروائے، ہمارے پولنگ ایجنٹس کو نکالنے کی کوششیں کی گئیں، لیکن ہمارے کارکنان نے ڈٹ کر مقابلہ کیا۔

    حافظ نعیم کا کہنا تھا کہ نیو کراچی یو سی 13 اور 4 میں بدترین صورت حال رہی،

    انھوں نے کہا فارم 11 کے مطابق ہم نے یو سی 4 جیت لی ہے، لیکن نتائج کو تبدیل کیا گیا، نتائج فارم 11 کے مطابق نہیں ہیں، بار بار الیکشن کمیشن سے رابطہ کرتے رہے، لیکن نتائج جاری کرنے میں تاخیر کی گئی۔ انھوں نے مزید کہا الیکشن کمیشن نے یقین دلایا کہ درست نتائج جاری کریں گے۔

    ضمنی بلدیاتی الیکشن: کراچی میں کوئی جماعت سادہ اکثریت حاصل نہ کر سکی

    ادھر پی ٹی آئی رہنماؤں نے بھی پیپلز پارٹی پر دھاندلی کے الزامات لگائے ہیں، آفتاب صدیقی نے کہا پی پی دھاندلی کے بغیر نہیں جیت سکتی، ٹھپے لگے بیلٹ پیپرز سے باکس بھرے گئے، ایم این اے اسلم خان نے کہا کہ ایک بوتھ پر 81 ووٹ کاسٹ ہوئے اور گنتی میں 481 نکلے۔

    دھاندلی کے الزامات پر صوبائی وزیر سعید غنی نے پریس کانفرنس میں کہا کہ جماعت اسلامی کا طرز عمل غیر سیاسی ہے، بات چیت کریں مسئلے کا حل نکالیں، میئر تو پیپلز پارٹی کا ہی بنے گا، انھوں نے کہا ہم نے بلدیاتی الیکشن کے لیے پلان کے ساتھ محنت کی تھی۔

  • جماعت اسلامی کا کے الیکٹرک ’مافیا‘ کا لائسنس کینسل کرنے کا پُر زور مطالبہ

    جماعت اسلامی کا کے الیکٹرک ’مافیا‘ کا لائسنس کینسل کرنے کا پُر زور مطالبہ

    کراچی: امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ کے الیکٹرک کی پرائیویٹائزیشن ناکام عمل ہے، پھر منصوبہ بن رہا ہے کہ اس مافیا کو دوبارہ کراچی پر مسلط کیا جائے، ہم مطالبہ کرتے ہیں اس مافیا کا لائسنس کینسل کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں پانی و بجلی کے شدید بحران کے خلاف امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کل تمام ڈسٹرکٹس میں کے الیکٹرک کے دفاتر پر احتجاج کریں گے، اور 20 مئی کو شارع فیصل پر بہت بڑا دھرنا دیا جائے گا۔

    انھوں نے کہا ثابت ہو گیا ہے کہ کے الیکٹرک کی پرائیویٹائزیشن ایک ناکام عمل ہے، کراچی کے لوگوں کو اس سے بہت نقصان ہوا، اب کے الیکٹرک کا لائسنس کینسل نہ کرنے کی وجہ نہیں، کے الیکٹرک سے معاہدے میں جو بھی شامل رہے وہ سب ذمہ دار ہیں۔

    حافظ نعیم کے مطابق گورنر ہاؤس کے الیکٹرک مافیا کا سہولت کار بنا رہا، اب پھر منصوبہ بن رہا ہے کہ اس مافیا کو دوبارہ کراچی پر مسلط کیا جائے، ہم مطالبہ کرتے ہیں اس مافیا کا لائسنس کینسل کیا جائے، کراچی کے عوام بلبلاتے ہیں کہ میٹر تیز چل رہا ہے کس کے پاس جائیں۔

    امیر جماعت نے کہا جب اتنی لوڈ شیڈنگ ہوگی تو بچے کیسے پڑھیں گے، کے الیکٹرک صنعتی لوگوں سے بات چیت کر کے معاہدہ کرتا ہے، صنعت کاروں کو سمجھنا چاہیے کہ مسئلہ صرف آپ کا نہیں ہے، کے الیکٹرک نے کراچی کے لوگوں کے 42 ارب روپے کھائے ہوئے ہیں، چیئرمین نیپرا نے کہا تھا کہ ہم آپ کے پاس ایک ٹیم بھیجیں گے، لیکن اب تک کوئی ٹیم کراچی نہیں پہنچی۔

    انھوں نے مزید کہا کہ ٹینکر مافیا کو بھی کھلی چھوٹ دی گئی ہے، ہمیں ٹینکر میں نہیں نلکوں میں پانی چاہیے، شہباز شریف آنسو بہاتے ہوئے آئے تھے لیکن ہمیں آنسو نہیں پانی چاہیے، ہمارا آبادی کا مسئلہ اہم ترین ہے، کتنی آبادیاں ہیں جہاں پانی آتا ہی نہیں، دریائے سندھ کے پانی میں ہمارے ایک کوٹے کا اضافہ کیا جائے۔

    حافظ نعیم نے اعلان کیا کہ ہم 29 مئی کو بہت بڑا کراچی کاررواں چلائیں گے، 20 مئی کو شارع فیصل پر بہت بڑا دھرنا دیں گے، واٹر بورڈ کے ہیڈ آفس کے سامنے بیٹھیں گے۔

  • حافظ نعیم کا مطالبہ، عید کے بعد کلا بیک کے حوالے سے  نیپرا کی ٹیم کراچی بھیجنے کا اعلان

    حافظ نعیم کا مطالبہ، عید کے بعد کلا بیک کے حوالے سے نیپرا کی ٹیم کراچی بھیجنے کا اعلان

    کراچی: امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن کے مطالبے پر نیپرا نے عید کے بعد کلا بیک کے حوالے سے اپنی ٹیم کراچی بھیجنے کا اعلان کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطاب حافظ نعیم الرحمٰن نے نیپرا کی لیگل ٹیم کو کراچی کے صارفین کے کلا بیک کی مد میں 42 ارب روپے واپسی کے لیے کراچی بھیجنے کا مطالبہ کیا تھا۔

    انھوں نے کہا نیپرا کی لیگل ٹیم کراچی آئے تاکہ کے الیکٹرک کا کلا بیک کے خلاف عدالتی اسٹے ختم کرنے کے حوالے سے مشاورت کی جائے، جس پر چیئرمین نیپرا نے حافظ نعیم کے دلائل کی تائید کرتے ہوئے عید کے بعد نیپرا ٹیم کراچی بھیجنے کا اعلان کیا، انھوں نے کہا ہم آپ کی بات اور دلائل کی قدر کرتے ہیں۔

    واضح رہے کہ حافظ نعیم الرحمٰن نے کراچی کی فیول ایڈجسٹمنٹ کے حوالے سے نیپرا کی آن لائن سماعت میں شرکت کی تھی، اس دوران انھوں نے دلائل دیے اور کہا جماعت اسلامی بڑی ذمہ داری اور تیاری کے ساتھ سماعت میں عوام کی نمائندگی کرتی ہے۔

    انھوں نے کہا کے الیکٹرک پاکستان کی مہنگی ترین بجلی بناتی ہے، کراچی کے شہری لوڈ شیڈنگ سے تنگ آ چکے ہیں، بن قاسم پلانٹ تھری بار بار اعلان کے باوجود اب تک مکمل آپریشنل نہیں ہوا، کے الیکٹرک نے اپنے معاہدے کے مطابق بجلی کی پیداوار میں اضافہ نہیں کیا، سوال یہ ہے کہ نیپرا کے پاس کے الیکٹرک کی کپیسٹی ناپنے کا کیا پیمانہ ہے؟

    انھوں نے کہا کے الیکٹرک بس نمبر فراہم کرتا ہے عملی طور پر کچھ نہیں کرتا، کے الیکٹرک کا میٹر ویریفائی کرنے کا کوئی غیر جانب دار ادارہ بھی موجود نہیں ہے، کے الیکٹرک ہر بات پر عدالت سے اسٹے آرڈر لے لیتا ہے، لیکن نیپرا کی لیگل ٹیم اسٹے آرڈرز پر کیا کردار ادا کر رہی ہے؟

    امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کلا بیک کے 42 ارب روپے صارفین کو اب تک ادا نہیں کیے گئے، جماعت اسلامی نیپرا کی لیگل ٹیم کو کراچی میں سپورٹ کرے گی۔

    انھوں نے سوالات اٹھائے کہ کیا 2023 میں کے الیکٹرک کا معاہدہ ختم ہوگا؟ کراچی والوں کی کے الیکٹرک سے جان کب چھوٹے گی؟ نیپرا نئی کمپنیوں سے رابطے کے لیے کیا کام کر رہی ہے؟

    حافظ نعیم نے کہا صنعتوں کے گیس کنکشن کاٹ دیے گئے ہیں مگر اب ان سے کہا جا رہا ہے کہ اپنی بجلی خود پیدا کر لیں، صنعتوں کو پہلے مجبور کیا گیا تھا کہ وہ کے الیکٹرک سے ہی بجلی خریدیں، کے الیکٹرک کو مزید ایک دن کے لیے بھی لائنسس نہیں جاری کرنا چاہیے۔

    انھوں نے کہا یہ کیسے ممکن ہے کہ کسی علاقے سے ریکوری کم ہو رہی ہو تو پورے علاقے کی بجلی کاٹ دی جائے، کم ریکوری پر پورے علاقے کی بجلی کاٹنا انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے، کے الیکٹرک کی اجارہ داری ختم کی جائے۔

  • اسلامی جمعیت طلبہ کاہونہارطلبہ کے لیے ٹیلنٹ ایوارڈ

    اسلامی جمعیت طلبہ کاہونہارطلبہ کے لیے ٹیلنٹ ایوارڈ

    کراچی: اسلامی جمعیت طلبہ کراچی نے اسٹڈی ایڈ پروجیکٹ کے زیرِ اہتمام شہر کے ہونہار اور باصلاحیت طلباء کی حوصلہ افزائی کے لیے ایوارڈ دینے کے لئے ٹیلنٹ ٹری بیوٹ ایوارڈ کا انعقاد کیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلامی جمعیت طلبہ کے پروگرام میں جماعت اسلامی( کراچی) کے امیر حافظ نعیم الرحمٰن بطور مہمانِ خصوصی شریک ہوئے ۔ میٹرک‘ انٹر‘ اے اور او لیول میں اے ون گریڈ حاصل کرنے والے طلبہ و طالبات میں اسناد تقسیم کی گئیں ۔تقریب میں شہر بھر کے سرکاری و نجی اسکولزو کالجز کے طلباء سمیت والدین اور اساتذہ بھی شریک ہوئے۔

    تقریب کے مہمانِ خصوصی امیرِ جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کی نوجوان نسل اپنی صلاحیتوں اور قابلیت میں کوئی ثانی نہیں رکھتی‘ ضرورت اس بات کی ہے کہ یہ نوجوان خراب ہاتھوں میں استعمال ہونے کے بجائے ملک و قوم کی خدمت میں اپنے آپ کو صرف کریں۔

    اس موقع پر نائب امیر جماعت اسلامی صوبہ سندھ محمد حسین محنتی کا کہنا تھا کہ طلباء کی فلاح اور حوصلہ افزائی کے لیے اس پروگرام کا انعقاد درحقیقت ایک تعلیم دوست عمل ہے جو کہ جمعیت کا پرانا شیوہ اور سرمایہ ہے ۔

    تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ناظم اسلامی جمعیت طلبہ کراچی حمزہ صدیقی کا کہنا تھا کہ آج پورے کراچی کے قابلِ فخر و باہمت طلباء کو جمع کرکے ہم نے درحقیقت شہر کراچی کی اصل شناخت کو بحال کرنے کی کوشش کی ہے، یہ شہر کراچی کل بھی علم و دانش اور روشنیوں کا شہر تھا، اور آج بھی اس شہر کو ہم اپنے ہنر، محنت، لگن اور حب الوطنی کے جذبے کے ذریعے ہم اسے دوبارہ روشنیوں اور خوشیوں کا شہر بنا کر دم لیں گے۔

    نائب امیرِ جماعت اسلامی کراچی اور ذہنی امراض کے ماہر نیورولوجسٹ ڈاکٹر واسع شاکر کا کہنا تھا کہ چاہے کتنے ہی برے حالات ہوجائیں، ہمت اور حوصلے سے کام لینا اصل بہادری ہے ۔اور کامیاب درحقیقت وہی ہے جو دنیا میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منواسکتا ہے ۔

    اس موقع پر مینجمنٹ کمیٹی کی جانب سے طلباء کی رہنمائی کے لئے کیریئر کا ؤ نسلنگ سیشن کا انعقاد کیا گیا جس میں معروف یوتھ ٹرینر سعد زبیری نے ملٹی میڈیا ورکشاپ کے ذریعے اپنے کیریئر کے چناؤ اور شاہراہ زندگی پر بہتر کارکردگی کے حوالے سے رہنمائی دی۔ان کا کہنا تھا کہ دنیا میں کامیابی ان کے قدم چومتی جو خود اپنے آپ سے مقابلہ کر سکتے ہیں ۔ جو ہر نئے دن نئے چیلینجز کا سامنا کرنے کیلیے تیار ہوں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ان کامیابیوں کے ساتھ ، ہمیں آخرت کی کامیابی کی بھی فکر کرنا چاہئے ۔ شرکاء نے جمعیت کی اس کو شش کو قدر کی نگاہ سے دیکھا۔ ان کا کہنا تھا جمعیت نے شہر بھر سے ہونہار طلباء کو جمع کر کے در حقیقت علم دوستی کا ثبوت دیا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • کراچی کا اہم مسئلہ دہشت گردی ہے، نعیم الرحمان

    کراچی کا اہم مسئلہ دہشت گردی ہے، نعیم الرحمان

    اسلام آباد: جماعت اسلامی کے رہنما حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کارکردگی دکھائے گی تو اختیارات خود ہی مل جائیں گے، شہر قائد کا اہم مسئلہ مائنس ون نہیں بلکہ مائنس دہشت گردی ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں میڈیا بریفنگ کے دوران کیا۔ حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ کراچی میں جو بھی واقعہ رونما ہو اس سے پورا ملک متاثر ہوتا ہے کیونکہ کراچی پاکستان کی معاشی شہہ رگ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ افسوس کراچی کے معاملے پر وفاقی حکومت کی عدم توجھی انتہائی افسوس ناک ہے، جو منصوبے اسلام آباد، لاہور اور فیصل آباد میں ہورہے ہیں وه کراچی میں کیوں نہیں بنائے جاتے، انہی مسائل کے باعث کراچی کو ایک بار پھر غیر یقینی صورتحال سے گزرنا پڑ رہا ہے۔


    پڑھیں: ’’ کراچی کی ترقی کے لیے وسیم اختر کے ساتھ ہوں، مراد علی شاہ ‘‘


    جماعت اسلامی کے رہنما نے کہا کہ کراچی کا مسئلہ مائنس ون سے نہیں بلکہ مائنس دہشت گردی سے حل ہوگا اور اسی پر عملدرآمد کی ضرورت ہے تاہم افسوس ہے کہ ایک بار پھر قاتلوں کو ریلیف فراہم کر کے انہیں جیل سے رہا کیا جارہا ہے۔

    حافظ نعیم الرحمان نے مطالبہ کیا کہ ’’شہر قائد کے مجموعی انفراسٹریکچر کے لیے 500 ارب روپے کی گرانٹ دی جائے، کراچی کے مسائل پر وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بس منصوبوں کے علاوہ بھی ترقیاتی کام کرنے ہوں گے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے شہر ممبئی میں زمین کے اندر ٹرین چلائی جاسکتی ہے تو پھر شہر قائد میں کیوں نہیں چل سکتی‘‘۔


    مزید پڑھیں: ’’ کراچی کی بہتری کے لیے مل کرکام کریں گے، وسیم اختر و عمران اسماعیل ‘‘


    کے الیکٹرک کے مظالم پر تبصرہ کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے رہنماء نے کہا کہ ’’کراچی کے باسویں کو بلوں میں اوور بلنگ کے ذریعے برباد کردیا گیا اور کے الیکٹرک کی انتظامیہ غنڈوں کو بھیج کر غریب عوام سے زورزبردستی کی بنیاد پر ریکوریاں کروارہی ہے۔

    انہوں نے حکومت کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت بغیر تصدیق کے لوگوں کے شناختی کارڈ بلاک کررہی ہے اگر مشرقی پاکستان  اور خیبرپختونخواہ سے آئے لوگوں کے شناختی کارڈ بلاک کرنے کا سلسلہ بند نہ کیا گیا تو راست اقدام پر مجبور ہوں گے۔

  • کراچی میں بلدیاتی انتخابات: جماعت اسلامی اورتحریک انصاف کا عدم اطمینان کا اظہار

    کراچی میں بلدیاتی انتخابات: جماعت اسلامی اورتحریک انصاف کا عدم اطمینان کا اظہار

    کراچی: تحریک انصاف اور جماعت اسلامی نے کراچی میں ہونے والے انتخابات میں رینجرز اورالیکشن کمیشن کے کردارپرعدم اطمینان کا اظہار کردیا ہے۔

    جماعت اسلامی کے امیرحافظ نعیم الرحمن نے اے آروائی نیوزسے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی کا بلدیاتی الیکشن ایم کیو ایم کوپلیٹ میں رکھ کردیا جارہا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ جعلی مینڈیٹ کی بنیادپرایم کیوایم کوکراچی پرمسلط کیا جارہا ہے، حکومتی مشینری بھی دھاندلی کے لئے استعمال ہورہی ہے۔

    حافظ نعیم نے الیکشن کمیشن سندھ کے سربراہ کواس سارے معاملے کا ذمہ دارقراردیا ہے۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ جن پولنگ اسٹیشنوں پررینجرزموجود ہے وہاں قبضہ نہیں ہوا جبکہ فیڈرل بی ایریا کے پولنگ اسٹیشن پرایم کیوایم قابض ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ متعدد بار الیکشن کمیشن کوتحریری طور پر مطلع کیا کہ کراچی میں الیکشن کے دوران فوج تعینات کی جائےتاہم ہمارا یہ مطالبہ منظورنہیں کیا گیا۔


    رینجرزکے کردار سے مطمئن نہیں، عمران اسماعیل


    تحریک انصاف کے رہنماء عمران اسماعیل نے بلدیاتی انتخابات میں رینجرز کے کردار پرعدم اطمینان کا اظہار کیا ہے۔

    اے آروائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات میں رینجرزکے کردارسے مطمئن نہیں ہیں، رینجرز نے ویسے انتظامات نہیں کئے جیسے عید الاضحیٰ پر کھالوں کی چھینا جھپٹی روکنے کے لئے کئے گئے تھے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہمارا مطالبہ تھا کہ تمام پولنگ اسٹیشن کے اندراورباہر رینجرز تعینات کی جائے جو کہ نہیں ہوا ہے۔

    عمران اسماعیل کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن 2013 کی طرح شفاف انتخابات کرانے میں ناکام رہا ہے