نئی دہلی: جماعت الدعوۃ کے سربراہ حافظ سعید احمد کی نظر بندی کے حوالے سے بھارت کا کہنا ہے کہ حافظ سعید کیخلاف کارروائی سے مطمئن نہیں ہیں کیونکہ اس سے قبل بھی ان کو نظر بند کیا جا چکا ہے، جب تک پاکستان صحیح معنوں میں شدت پسند عناصر کے خلاف کارروائی نہیں کرتا تب تک یہ یقین کرنا مشکل ہوگا کہ وہ دہشت گردی کے خلاف واقعی سنجیدہ ہے۔
یہ بات وزارتِ خارجہ کے ترجمان وکاس سوارپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹرپر اپنے بیان میں کہی، ان کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے پہلے بھی یہ بات کہی گئی کہ اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل کی قرارداد کے تحت دہشت گردوں اور تنظیموں کےخلاف کارروائی تمام رکن ممالک کی جانب سے کی جائے۔
Our response to the preventive detention of Hafiz Saeed and others in Pakistan pic.twitter.com/hhGJXFfyc1
— Vikas Swarup (@MEAIndia) January 31, 2017
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق انڈیا کے داخلی امور کے وزیرِ مملکت کرن ریجیجو نے کہا کہ انڈیا نے پاکستان پر مسلسل دباؤ ڈالا ہوا ہے۔
ہم دنیا کو بتاتے رہے ہیں کہ پاکستان نے صرف حافظ سعید کو ہی نہیں بلکہ دوسرے دہشت گردوں کو بھی پناہ دے رکھی ہے۔ اگر پاکستان پر ہر طرف سے دباؤ پڑے گا تو وہ ان عناصر کے خلاف صحیح معنی میں کارروائی کرنے کے لیے مجبور ہو گا۔
دوسری جانب بھارت کے ایک تجزیہ کار قمر آغا نے کہا ہے کہ پاکستان اگر واقعی سنجیدہ ہے تو اسے حافظ سعید کو باضابطہ طور پر گرفتار کرنا چاہیے اور ان کے خلاف عدالت میں مقدمہ چلانا چاہیے۔