Tag: Hairs

  • گرمیوں میں بالوں کی نگہداشت کے آسان طریقے

    گرمیوں میں بالوں کی نگہداشت کے آسان طریقے

    بال آپ کی شخصیت کو خوبصورتی عطا کرنے والا اہم جز ہیں۔ خوبصورت بال کسی کی مجموعی خوبصورتی میں اضافہ کرتے ہیں، اسی طرح روکھے اور بے جان بال پوری شخصیت کا تاثر خراب کرسکتے ہیں۔

    موسم گرما میں خصوصاً بالوں کی حفاظت و نگہداشت کرنا بہت مشکل ہوجاتا ہے جب تیز دھوپ اور گرد و غبار بالوں کو نقصان پہنچانے لگتا ہے۔ لیکن گرمیوں میں بالوں کا خیال رکھنا کچھ زیادہ مشکل نہیں۔

    یہاں ہم آپ کو بالوں کی حفاظت کے ایسے ہی کچھ آسان طریقے بتا رہے ہیں جو موسم گرما میں بھی آپ کے بالوں کو دلکش اور خوبصورت بنا سکتے ہیں۔


    شیمپو کا کم استعمال

    سر کی جلد سے قدرتی طور پر خارج ہونے والی چکنائی بالوں کو دھوپ سے حفاظت فراہم کرتی ہے۔

    اگر آپ انہیں روز دھوئیں گے تو ان کی یہ حفاظتی تہہ ختم ہوجائے گی جس کے بعد آپ کے بال دھوپ کی براہ راست زد میں آجائیں گے۔ لہٰذا روزانہ شیمپو کے استعمال سے گریز کریں۔

    البتہ اگر آپ نے سارا دن دھوپ میں گزارا ہے تو دن کے اختتام پر بالوں کو ضرور دھوئیں کیونکہ دھوپ میں سارا تیل خشک ہوچکا ہوگا اور بال نہایت روکھے ہوجائیں گے۔


    بالوں کو ڈھانپیں

    تیز دھوپ میں نکلنے سے پہلے بالوں کو ڈھانپ لینا بہتر ہے۔ اس سے سورج کی تیز شعاعوں اور گرد و غبار سے حفاظت ہوسکتی ہے۔

    ڈوپٹے، خوبصورت اسکارف، پی کیپ، یا ہیٹ سے سر کو ڈھانپا جا سکتا ہے۔


    بالوں کو نم رکھیں

    بالوں کو موائسچرائز کرنا بہت ضروری ہے۔ اس کے لیے کسی اچھی قابل اعتماد کمپنی کا موئسچرائزر استعمال کیا جاسکتا ہے۔

    اس ضمن میں بالوں پر تیل لگانا بھی مؤثر ہے لیکن اسے ایک دن سے زیادہ بالوں میں نہ لگا رہنے دیا جائے۔

    علاوہ ازیں نہانے کے بعد ایلو ویرا لگا کر سادے پانی سے بالوں کو دھو لینا بھی بالوں کو نم اور صحت مند رکھتا ہے۔


    بلو ڈرائی سے بچیں

    گرمیوں میں ہیئر اسٹائلنگ کے لیے بلو ڈرائنگ نہایت نقصان دہ عمل ہے۔

    گرمیوں میں خشک ہوا اور تیز دھوپ کی وجہ سے بال ویسے ہی خشک ہوجاتے ہیں، مزید بلو ڈرائی کرنا انہیں بہت نازک بنا دیتا ہے جس کے بعد یہ سورج کی تیز شعاعوں سے محفوظ نہیں رہ سکتے اور کمزور ہو کر گرنے لگتے ہیں۔


    کلورین سے حفاظت

    تیراکی کرتے ہوئے سوئمنگ پولز میں ڈالے جانے والے کلورین سے حد درجہ محتاط رہیں۔ یہ بالوں کے لیے زہر قاتل کی حیثیت رکھتا ہے۔

    سوئمنگ کرتے ہوئے لازمی طور پر شاور کیپ یا سوئمنگ کیپ کا استعمال کریں۔


    مساج

    سر کی جلد کا مساج دوران خون کو تیز کرتا ہے جس سے بالوں میں چمک پیدا ہوتی ہے۔

    سر میں تیل لگا کر مساج کرنے سے تیل بالوں کے تمام حصوں تک پہنچتا ہے جو بالوں کے لیے فائدہ مند ہے۔


    متوازن غذا کا استعمال

    بالوں کو صرف بیرونی طور پر نگہداشت کی ضرورت نہیں بلکہ اندرونی طور پر بھی حفاظت کی ضرورت ہے۔ بالوں کو جاندار بنانے کے لیے متوازن غذا کا استعمال ضروری ہے۔

    دلیہ، دہی، انڈے، مچھلی اور بادام وغیرہ بالوں کے لیے بہترین غذائیں ہیں۔ اس کے برعکس جنک فوڈ اور سوڈا مشروبات جسمانی طور پر اور بالوں کے لیے یکساں نقصان دہ ہیں۔

    اس کے علاوہ ذہنی تناؤ سے گریز اور بھرپور نیند بھی بالوں کی صحت کے لیے ضروری ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کیا آپ کا شیمپو کچھ عرصے بعد بالوں کے لیے بے اثر ہوجاتا ہے؟

    کیا آپ کا شیمپو کچھ عرصے بعد بالوں کے لیے بے اثر ہوجاتا ہے؟

    بعض شیمپو بالوں سے ایسی مطابقت رکھتے ہیں کہ انہیں استعمال کرنے کے بعد آپ اپنے بالوں کو شہزادی کے بالوں جیسا محسوس کرنے لگتی ہیں۔ پھر آہستہ آہستہ اس شیمپو کی یہ جادوئی خصوصیت کم ہوتی جاتی ہے اور ایک وقت آتا ہے کہ آپ کے بال پہلے جیسے ہوجاتے ہیں۔

    کیا واقعی ایسا ہی ہے کہ آپ کے بال اس شیمپو کے عادی ہوجاتے ہیں اور پھر وہ شیمپو پہلے جیسا جادو اثر نہیں رہتا؟

    ایک غیر ملکی ادارے نے مختلف ماہرین سے بات کی اور اس نتیجے پر پہنچے کہ یہ تصور بالکل غلط ہے۔ بال کبھی بھی کسی پروڈکٹ کے ساتھ اس قدر مطابقت نہیں بنا سکتے کہ وہ پروڈکٹ اپنے اثرات کھو دے۔

    ایک غیر ملکی برانڈ کے لیے کام کرنے والی ماڈل سنتھیا الواریز کہتی ہیں کہ اس کی کئی وجوہات ہوسکتی ہیں لیکن بہرحال شیمپو اس کی وجہ نہیں۔

    وہ کہتی ہیں کہ اگر کوئی شیمپو اپنا اثر کھو دے تو اس کی وجہ یہ نہیں کہ بال اس کے عادی ہوگئے۔ ہوسکتا ہے اس کی وجہ یہ ہو کہ بالوں کے لیے حالات ویسے نہ ہوں جیسے پہلی بار استعمال کے وقت تھے۔ یا موسم بدل گیا ہو، یا تو ہوا میں نمی ہوگئی ہو، یا گرمی زیادہ ہو، یا پھر بالکل خشک موسم ہو۔

    ان کا کہنا ہے کہ آپ میں جسمانی طور پر بھی کچھ تبدیلیاں اس کی وجہ ہوسکتی ہیں، خاص طور پر اس دوران اگر آپ نے کسی بیماری کا سامنا کیا ہو۔

    سنتھیا تجویز کرتی ہیں کہ موسم کے مطابق شیمپو کو بھی تبدیل کرنا چاہیئے۔ اگر موسم خشک ہو تو موائسچرائزنگ شیمپو بہتر رہیں گے۔ اسی طرح اگر ہوا میں نمی کا موسم ہو تو ایسے شیمپو ٹھیک رہیں گے جو آپ کے بالوں میں چکناہٹ پیدا ہونے سے روکے۔

    ماہرین کے مطابق شیمپو اور کنڈیشنر کی مقدار کو بھی نظر میں رکھیں۔ کنڈیشنر کا بہت زیادہ استعمال سر کی جلد کی پوروں کو کھول دے گا جس سے بالوں میں چکناہٹ پیدا ہوجائے گی۔

    تو پھر کیا خیال ہے؟ کیا واقعی آپ کا شیمپو اپنا اثر کھو دیتا ہے؟


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • بال لمبے کرنے کا آسان نسخہ

    بال لمبے کرنے کا آسان نسخہ

    بال ہماری شخصیت کا اہم حصہ ہیں اور یہ ہماری شخصیت کا اچھا یا برا تاثر قائم کرتے ہیں۔

    روکھے پھیکے، بے جان بال ایک بہترین شخصیت کو ماند کر سکتے ہیں جبکہ خوبصورت، جاندار اور چمکدار بال کسی معمولی شخصیت کو بھی نہایت شاندار اور پرکشش بنا سکتے ہیں۔

    اسی طرح ہیئر اسٹائل بھی ایسا ہونا چاہیئے جو شخصیت سے میل کھاتا ہو، بھدا معلوم نہ ہوتا ہو۔

    بالوں کی حفاظت کرتے ہوئے بال جھڑنا ایک بہت بڑا مسئلہ بن جاتا ہے جس پر قابو پانا بعض اوقات بہت مشکل ہوتا ہے۔

    مزید پڑھیں: گرمیوں میں بالوں کی نگہداشت کے آسان طریقے

    آج ہم اس آسان مسئلے کا حل پیش کرنے جا رہے ہیں۔ ذیل میں بتایا گیا قدرتی نسخہ آپ کے بالوں کا گرنا روک کر ان کی نشونما کو بہتر کرے گا اور آپ کے بال لمبے ہونے لگیں گے۔

    سب سے پہلے 2 یا 3 عدد آلو لیں۔

    انہیں دھو کر ان کا چھلکا اتار لیں۔

    آلو کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے کرلیں۔

    انہیں بلینڈر میں ڈالیں، پانی شامل کریں اور بلینڈ کر کے پیسٹ بنا لیں۔

    اب اس پیسٹ کو کسی صاف چھلنی سے چھان کر اس کا پانی الگ کرلیں۔

    آلو کے اس رس سے سر کی جلد کا مساج کریں۔ اسے پورے بالوں پر سروں تک لگا کر 20 سے 25 منٹ کے لیے چھوڑ دیں اور پھر صاف پانی سے دھو لیں۔

    آلو کا رس آپ کے بالوں میں قدرتی چمک پیدا کرتا ہے اور بالوں کے بڑھنے کی رفتار میں اضافہ کرتا ہے۔

    اس نسخے کو ہفتے میں کم از کم 2 بار آزمائیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔