Tag: Hajj

حج اسلام کا ایک بنیادی رکن ہے، جو ہر بالغ اور جسمانی طور پر صحت مند مسلمان پر فرض ہے، جس کے پاس اس کی ادائیگی کے لیے ضروری مالی وسائل موجود ہوں۔ حج مکہ مکرمہ میں انجام دیا جاتا ہے، جو مسلمانوں کے لیے مقدس ترین شہر ہے۔

  • حج اور عمرہ سے متعلق مزید سہولیات فراہمی کا منصوبہ

    حج اور عمرہ سے متعلق مزید سہولیات فراہمی کا منصوبہ

    ریاض: سعودی عرب میں حج اور عمرہ سے متعلق تمام سہولیات ڈیجیٹلی فراہم کرنے کے لیے کام جاری ہے، عازمین حج ای ویزا کے لیے درخواست دینے سے لے کر ہوٹلوں اور پروازوں کی بکنگ تک آسانی سے پورے دورے کا انتظام کر سکتے ہیں۔

    اردو نیوز کے مطابق برطانوی حجاج کی کونسل کے سی ای او راشد موگرادیا کا کہنا ہے کہ سعودی عرب میں حج اور عمرہ شعبے کی تمام سطحوں پر بڑی ڈیجیٹل تبدیلی، خدمات کی فراہمی کو ہموار اور عازمین حج کے تجربات میں اضافہ کرے گی۔

    جدہ میں حج ایکسپو 2023 سے خطاب کرتے ہوئے راشد موگرادیا کا کہنا تھا کہ یہ دیکھ کر بہت اچھا محسوس ہوا کہ خدمت فراہم کرنے والے ایسی مصنوعات اور خدمات تخلیق کرنے کے لیے سخت محنت کر رہے ہیں جو عازمین حج کے تجربات کو بڑھاتی ہیں۔

    یاد رہے کہ عازمین کے لیے حج کو آسان بنانے کے لیے مفت اسمارٹ کارڈ شروع کرنے کے منصوبے کی رونمائی حج ایکسپو میں کی گئی، کارڈ میں عازمین حج کی ذاتی معلومات ہوں گی اور اسے الیکٹرانک ایپلی کیشن سے منسلک کیا جائے گا۔

    کارڈ کی ڈویلمپنٹ وزارت حج و عمرہ اور اوقاف کی جنرل اتھارٹی کے درمیان ایک معاہدے کے بعد ہوئی ہے۔

    راشد موگرادیا کا کہنا تھا کہ ایکسپو میں اپنے شراکت داروں کے ساتھ ملنا اور نئے لوگوں کے ساتھ جڑنا بہت اچھا رہا، نسک کا انٹر ایکٹو پویلین خاص طور پر متاثر کن تھا۔

    واضح رہے کہ نسک عمرہ زائرین کی منصوبہ بندی اور بکنگ کا باضابطہ پلیٹ فارم ہے جسے گزشتہ سال وزیر حج و عمرہ توفیق الربیعہ نے شروع کیا تھا۔

    نسک کے ساتھ دنیا بھر کے عازمین حج ای ویزا کے لیے درخواست دینے سے لے کر ہوٹلوں اور پروازوں کی بکنگ تک آسانی سے پورے دورے کا انتظام کر سکتے ہیں۔

    راشد موگرادیا کا کہنا تھا کہ نسک بہت جلد بین الاقوامی عازمینِ حج کے لیے ایک آن لائن حج پورٹل کے لیے تیار ہے جس سے لوگ براہ راست پیکجز کا انتخاب اور بکنگ کر سکیں گے۔

  • سعودی عرب: عازمین حج کے لیے ایک اور سہولت

    ریاض: رواں برس حج کے دوران مکہ مکرمہ سے مدینہ منورہ تک چلنے والی حرمین ایکسپریس ایک گھنٹے کے دوران 72 ہزار عازمین کو ان کی منزل تک پہنچائے گی۔

    اردو نیوز کے مطابق حرمین ایکسپریس انتظامیہ کے ڈائریکٹر جنرل انجینیئر یاسر خواجی کا کہنا ہے کہ حج سیزن کے دوران 17 ٹرینیں چلائی جائیں گی، ایک گھنٹے میں 72 ہزار عازمین کو حرمین ایکسپریس کے ذریعے سفر کی سہولت مہیا ہوگی۔

    یاسر خواجی نے یہ وضاحتی بیان نئے حج سیزن میں کرونا وبا سے پہلے کے کوٹے کی بحالی کے حوالے سے دیا ہے، اس بحالی سے بیرون مملکت سے آنے والے عازمین کی تعداد بڑھے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب میں ریلوے لائن کمپنی سار مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ ٹرین کے ذریعے عازمین حج کو آمد و رفت کی سہولت فراہم کرے گی۔ منیٰ، مزدلفہ اور عرفات میں بھی سفر کی سہولت ہوگی۔

    یاسر خواجی کا کہنا تھا کہ حرمین ایکسپریس گاڑیوں اور بسوں کے مقابلے میں عازمین کو مکہ سے مدینہ اور مدینہ سے مکہ ریکارڈ وقت میں منتقل کرے گی، ایک شہر سے دوسرے شہر کا سفر ڈھائی گھنٹے میں طے ہوگا، یہ سفر گاڑیوں اور بسوں کے مقابلے میں محفوظ بھی ہوگا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پچھلے سال ٹرین کے ذریعے عازمین کو سفر کی سہولت فراہم کرنے کی کوششیں کامیاب رہی تھی، 1.35 ملین سے زیادہ حجاج نے ٹرین سے سفر کیا تھا۔

  • حج کمپنیوں کو لائسنس حاصل کرنے کے لیے کیا شرائط پوری کرنی ہوں گی؟

    حج کمپنیوں کو لائسنس حاصل کرنے کے لیے کیا شرائط پوری کرنی ہوں گی؟

    ریاض: سعودی وزارت حج و عمرہ نے حج کمپنیوں کے لیے لائسنس کے اجرا کے لیے شرائط جاری کی ہیں، لائسنس کے اجرا کی درخواست کی آخری تاریخ رواں سال 24 دسمبر ہے۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی وزارت حج نے بیرون مملکت سے حج کمپنیوں کے لیے لائسنس کے اجرا کے لیے مقرر شرائط جاری کی ہیں۔

    وزارت حج و عمرہ نے ایک بیان میں کہا کہ آئندہ حج سیزن کے دوران طوافہ کمپنیوں کے تحت کام کرنے والی کمپنیوں کے لیے لائسنس جاری کیے جائیں گے۔

    نئی کمپنیاں گزشتہ کئی عشروں سے حجاج کو سہولتیں فراہم کرنے والی فیلڈ سروس ایجنیسوں کی جگہ لیں گی۔

    وزارت حج کا کہنا ہے کہ لائسنس کا دورانیہ 5 برس کا ہوگا اور اس میں توسیع ہو سکے گی، لائسنس کے اجرا کی درخواست کی آخری تاریخ رواں سال 24 دسمبر ہے۔

    وزارت کے مطابق لائسنس کے لیے درخواست دینے والی کمپنی کا مالک اور منتظم سعودی ہوں گے، ایک لاکھ حجاج کو سروس فراہم کرنے والی کمپنی کا کم از کم سرمایہ پچاس لاکھ ریال ہونا چاہیئے۔

    ایک شرط یہ بھی عائد کی گئی ہے کہ لائسنس کی درخواست ایسا کوئی شخص نہیں دے سکتا جس کے خلاف وزارت خدمات میں کوتاہی کا فیصلہ سنا چکی ہو۔

    اسی طرح فیس اور زر ضمانت کی شرائط کی پابندی بھی لازمی ہوگی۔

    وزارت کا کہنا ہے کہ لائسنس حاصل کرنے والی کمپنی کو مقررہ ضوابط کے مطابق سہولتیں فراہم کرنا ہوں گی، ان میں قیام و طعام کی سہولتیں شامل ہوں گی۔

    زر ضمانت کے طور پر کمپنی کے سرمائے کا کم از کم 10 فیصد جمع کروانا ہوگا، علاوہ ازیں سہولتوں کے لیے ٹھیکوں کا بھی 10 فیصد کسی مقامی بینک میں جمع کروانا ہوگا، اس کا دورانیہ ایک سال کا ہوگا۔

  • حجاج کرام وطن واپسی پر اپنے پیاروں کے لیے کیا تحائف لا رہے ہیں؟

    حجاج کرام وطن واپسی پر اپنے پیاروں کے لیے کیا تحائف لا رہے ہیں؟

    ریاض: سعودی عرب میں فریضہ حج کے بعد حجاج کرام اپنے عزیزوں اور دوستوں کے لیے تحائف کی خریداری کر رہے ہیں، حجاج کے درمیان عربی لباس ثوب اور غترہ کافی مقبول ہورہا ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق فریضہ حج کی ادائیگی کے بعد حجاج کرام مکہ مکرمہ میں تحائف خریدنے میں مصروف ہیں، جس سے بازاروں کی رونق دوبالا ہوگئی ہے۔

    حج سیزن بخیر و خوبی مکمل ہونے کے بعد مختلف ممالک سے آنے والے حجاج کرام ان دنوں مکہ مکرمہ کے بازاروں میں اپنے عزیزوں اور دوستوں کے لیے تحائف کی خریداری کر رہے ہیں۔

    مسجد الحرام کی قریبی مارکیٹوں میں حجاج کرام کی بڑی تعداد دیکھی جا سکتی ہے جو فجر کی نماز کے بعد اپنی رہائش گاہوں پر جانے سے قبل مارکیٹس میں پہنچتی ہے۔

    حجاج سب سے زیادہ تسبیح کی خریداری کر رہے ہیں جبکہ جائے نمازیں بھی بڑی تعداد میں خریدی جا رہی ہیں، عربی لباس ثوب اور غترہ بھی حجاج میں کافی مقبول ہے جو وہ تحفہ دینے اور خود استعمال کرنے کے لیے بھی خریدتے ہیں۔

    حرمین شریفین اور مقامات مقدسہ کی تصاویر بھی حجاج کی خاص دلچسپی کا باعث ہیں۔

    آئمہ حرم کی آوازوں میں تلاوت پر مبنی ڈیجیٹل قرآن کریم حجاج خاص طور پر تحفہ دینے کے لیے خرید رہے ہیں، دیگر تحائف میں عطر، بخور اور دینی کتب بھی خریدی جا رہی ہیں۔

    مدینہ منورہ میں حجاج کی سب سے زیادہ توجہ کھجوروں پر ہے۔ مدینہ منورہ کی کھجور منڈی کے ایک دکاندار کا کہنا تھا کہ عجوہ کھجور سب سے زیادہ فروخت کی جاتی ہے۔

  • حج 2022: عازمین حج کے لیے درجنوں بلڈ بینک قائم

    حج 2022: عازمین حج کے لیے درجنوں بلڈ بینک قائم

    ریاض: سعودی عرب میں حج کے موقع پر عازمین حج کے لیے بڑی تعداد میں بلڈ بینکس اور لیبارٹریاں قائم کی گئی ہیں، تمام لیبارٹریوں کو ای ہاسپٹل سسٹم سے مربوط کردیا گیا ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارت صحت نے مشاعر مقدسہ (منیٰ، مزدلفہ و عرفات) کے اسپتالوں میں بلڈ بینک اور مریض عازمین کی سہولت کے لیے لیبارٹریاں قائم کی ہیں۔

    وزارت صحت کا کہنا ہے کہ منیٰ، مزدلفہ، عرفات، مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کے اسپتالوں میں 23 لیبارٹریاں قائم کی گئی ہیں جبکہ 36 بلڈ بینک کھولے گئے ہیں۔

    علاوہ ازیں مشاعر مقدسہ کے اسپتالوں کی لیبارٹریوں کو ای ہاسپٹل سسٹم سے مربوط کردیا گیا ہے تاکہ لیبارٹری ٹیسٹ کے نتائج درست ہوں اور دقیق ترین سسٹم کے مطابق نتائج برآمد ہوں۔

    وزارت صحت کا کہنا ہے کہ مشاعر مقدسہ کی لیبارٹریوں کو ای سپیشلسٹ سسٹم سے بھی مربوط کیا گیا ہے، اس سے ان کی افادیت مؤثر اور زیادہ ہوگئی ہے۔

  • دوران حج سیاسی نعرے بازی جرم قرار: سعودی حکام کی سخت وارننگ

    دوران حج سیاسی نعرے بازی جرم قرار: سعودی حکام کی سخت وارننگ

    ریاض: سعودی حکام نے سختی سے انتباہ جاری کیا ہے کہ دوران حج سیاسی نوعیت کی نعرے بازی قابل سزا جرم گردانی جائے گی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی پبلک پراسیکیوٹر جنرل شیخ سعود المعجب کا کہنا ہے کہ حج مقامات پر زائرین کو ہر طرح کی جارحیت اور دھوکہ دہی سے قانونی تحفظ فراہم کیا جاتا ہے۔

    پبلک پراسیکیوٹر نے حج مقامات سے متعلق پبلک پراسیکیوشن برانچ کے افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ سعودی حکومت زائرین کو تمام سہولتیں اعلیٰ معیار کے ساتھ فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

    المعجب نے توجہ دلائی کہ منیٰ، مزدلفہ اور عرفات مقدس مقامات ہیں، یہاں کسی بھی قسم کی خونریزی اور جارحیت سنگین جرم ہے۔ یہاں درختوں، پودوں، گھاس تک کو کاٹنا منع ہے اور کسی بھی قسم کے شکار کی اجازت نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ حج دینی فریضہ ہے، اس دوران سیاسی اور جماعتی نعرے بازیوں کی اجازت نہیں، جو شخص بھی اس کا مرتکب ہوگا اس کے خلاف فوجداری قانون کے مطابق کارروائی ہوگی۔

    المعجب کا کہنا تھا کہ کسی بھی زائر کو نقصان پہنچانا، اس پر جارحیت کرنا یا مذہبی شعائر، یا حج مقامات کا ناجائز فائدہ اٹھانا قابل سزا جرم ہے۔ اس پر پبلک پراسیکیوشن قانونی کارروائی کا مجاز ہے۔

  • مناسک حج کا آغاز

    مناسک حج کا آغاز

    ریاض: مناسک حج کا آغاز آج سے ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق مناسک حج کا آغاز آج سے ہوگیا، کرونا وبا کے بعد پہلی بار 10 لاکھ عازمین حج کی سعادت حاصل کر رہے ہیں۔

    غلاف کعبہ یکم محرم کو تبدیل کیا جائے گا، سعودی وزارت حج و عمرہ نے بتایا ہے کہ اس سال میدان عرفات مسجد نمرہ سے حج کا خطبہ حج الشیخ ڈاکٹر محمد بن عبدالکریم العیسیٰ دیں گے۔

    سعودی عرب کی سرکاری نیوز ایجنسی ایس پی اے کے مطابق مکہ مکرمہ میں مسجد الحرام کے اندر وبائی امراض کے پیش نظر جدید سہولیات فراہم کی گئی ہیں، اور 11 اسمارٹ روبوٹ سینیٹائزنگ کا کام کر رہے ہیں۔

    ان جدید روبوٹس کے اندر بیک وقت لوکلائزیشن اور میپنگ ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا ہے، جس میں اعلیٰ کارکردگی والے ایٹمائزیشن یونٹ اور بیٹری چارجنگ کی سہولت اور خصوصیت موجود ہے۔

    رواں برس خطبہ حج کون دے گا؟

    سعودی حکام نے حجاج کو ہنگامی صحت کی سہولت فراہم کرنے کے لیے ہیلی کاپٹر بھی مشاعر مقدسہ پہنچا دیے ہیں، اور وہاں فیلڈ اور پہلے سے موجود اسپتال نیز امدادی صحت مراکز کو چوکس کر دیا گیا ہے۔

    وزارت دفاع نے جدہ اور طائف کے اسپتالوں میں بھی حجاج کو ہنگامی صحت خدمات فراہم کرنے کے لیے ہیلی کاپٹروں کا انتظام کیا ہے، جو چوبیس گھنٹے سروس میں ہوں گے۔

  • حجاج کرام شدید گرمی سے بچنے کے لیے کیا کریں؟

    حجاج کرام شدید گرمی سے بچنے کے لیے کیا کریں؟

    ریاض: رواں برس حج شدید موسم گرما میں ہونے کے سبب حکام نے ضروری ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ حجاج ان ہدایات کا خیال رکھیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارت حج و عمرہ نے حج کے دوران عازمین حج کو لو سے بچنے کے لیے 4 مشورے دیے ہیں۔

    وزارت حج و عمرہ کا کہنا ہے کہ اس سال حج شدید گرمی کے موسم میں ہو رہا ہے، عازمین حج گرمی اور لو سے بچنے اور اپنی سلامتی کے لیے احتیاطی تدابیر کی پابندی کریں۔

    وزارت حج کا کہنا ہے کہ حجاج دن کے وقت انتہائی ضرورت یا حج کے کسی ضروری کام سے ہی رہائش سے نکلیں، احرام کی چادریں استعمال کرتے وقت جسم کا صرف اتنا ہی حصہ کھولیں جتنا احرام پہنتے وقت کھولنا ضروری ہو۔

    حکام کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ رہائش سے دن میں نکلتے وقت چھتری کا استعمال کریں اور مشروبات اور پانی کا استعمال زیادہ سے زیادہ کریں۔

  • حج کے دوران گداگری کے خلاف سخت وارننگ

    حج کے دوران گداگری کے خلاف سخت وارننگ

    ریاض: سعودی حکام نے وارننگ دی ہے کہ حج کے دوران گداگری ممنوع ہے اور گداگروں کو سخت سزا دی جائے گی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں پبلک پراسیکیوشن نے خبردار کیا ہے کہ حج کے دوران بالواسطہ یا بلاواسطہ گداگری قانوناً جرم ہے، کوئی بھی شخص حج سیزن سے ناجائز فائدہ نہ اٹھائے۔

    پبلک پراسیکیوشن نے بیان میں وارننگ دی کہ جو شخص گداگری کرے گا، کسی کو اس کی رغبت دلائے گا، کسی کے ساتھ مل کر گداگری کرے گا یا کسی بھی شکل میں گداگری کا پیشہ اپنانے میں تعاون دے گا، اسے 6 ماہ تک قید اور 50 ہزار ریال تک جرمانے کی سزا ہوگی۔

    پبلک پراسیکیوشن کا کہنا ہے کہ اگر کوئی شخص دوبارہ گداگری میں ملوث پایا گیا تو انتہائی سزا دگنی کردی جائے گی۔

    گداگر غیر ملکی ہوا تو اسے مملکت سے بے دخل کردیا جائے گا تاہم اگرسعودی شہری کی غیر ملکی بیوی، سعودی خاتون کا غیر ملکی شوہر یا اس کی اولاد گداگری میں ملوث ہوئی تو وہ بے دخلی کی سزا سے مستثنیٰ ہوں گے۔

    بیان میں مزید کہا گیا کہ عام غیر ملکی کو گداگری پر حج یا عمرے کے سوا کسی بھی غرض سے سعودی عرب آنے سے روک دیا جائے گا۔

  • ای قرعہ اندازی مکمل، داخلی عازمین حج کے ناموں کا اعلان

    ای قرعہ اندازی مکمل، داخلی عازمین حج کے ناموں کا اعلان

    ریاض: ای قرعہ اندازی کے ذریعے سعودی عرب کے داخلی عازمین حج کے ناموں کا اعلان ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے نائب وزیر حج و عمرہ ڈاکٹر عبدالفتاح مشاط نے بتایا کہ اس سال اندرون مملکت سے حج درخواستیں دینے والوں کا انتخاب قرعہ اندازی کے ذریعے کیا گیا ہے۔

    نائب وزیر کے مطابق اندرون مملکت سے امسال 3 لاکھ کے قریب افراد نے حج کے لیے درخواستیں دیں، جن میں 2 لاکھ 17 ہزار درخواستیں شرائط کے مطابق تھیں، انھوں نے کہا کہ قرعہ اندازی آن لائن کی گئی، اور منتخب افراد کو جلد ایس ایم ایس کے ذریعے مطلع کر دیا جائے گا۔

    انھوں نے کہا جن امیدواروں کا نام قرعہ اندازی میں آ گیا ہے انھیں حج کارروائی مکمل کرانے اور حج پیکج کی رقم ادا کرنے کے لیے 48 گھنٹے کی مہلت دی جائے گی، اس کے فوری بعد حج اجازت نامے جاری کیے جائیں گے۔

    وزارت حج و عمرہ کے مطابق اس سال اندرون مملکت سے 20 برس سے کم عمر کے عازمین حج سب سے کم تعداد میں اور 51 سے 65 برس کی عمر کے افراد 12 فی صد ہوں گے، مقامی شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کی طرف سے 2 لاکھ 97 ہزار 44 درخواستیں حج کے لیے موصول ہوئی تھیں، ان میں سے 62 فی صد مرد اور 38 فی صد خواتین تھیں، 2 لاکھ 17 ہزار درخواستیں مقررہ شرائط پر پوری اتریں۔ یہ درخواستیں اعتمرنا ایپ اور وزارت کے ای گیٹ کے ذریعے بھیجی گئی تھیں۔

    اس سال اندورن مملکت سے حج کے لیے جانے والوں کو منی، مزدلفہ اورعرفات میں جو خیمے فراہم کیے گئے ہیں ان میں عصر حاضر کی تمام سہولتیں فراہم کی گئی ہیں، جب کہ ضیافہ پیکج کے لیے جو خیمے تیار کیے گئے ہیں وہ ہوٹل کے کمروں کی طرح ہیں، ہر خیمے میں حجاج کی سہولت کا پورا خیال رکھا گیا ہے۔

    وزارت حج وعمرہ نے اس سال اندرون ملک سے حج کے لیے 3 پیکج متعارف کرائے ہیں جن میں ’منیٰ ٹاورز‘ ، ’ضیافیہ ون‘ اور ’ضیافہ ٹو‘ شامل ہیں۔

    منیٰ ٹاورز کا پیکج 14 ہزار 737 ریال تھا جو 794 ریال کمی کے بعد 13 ہزار 943 ریال کر دیا گیا ہے، جب کہ ’ضیافہ ون‘ پیکج کی قیمت 13 ہزار ریال تھی اسے کم کر کے 11 ہزار 970 ریال کیا گیا، تیسرے پیکج ’ضیافہ ٹو‘ کو 10 ہزار 238 ریال سے کم کر کے 9 ہزار 98 ریال کر دیا گیا ہے۔