Tag: haleem

  • مزیدار حلیم گھر میں بنانے کی آسان ترکیب

    مزیدار حلیم گھر میں بنانے کی آسان ترکیب

    حلیم محرم الحرام کی خاص سوغات ہے جسے محرم الحرام کی 9 اور 10 تاریخ کو مذہبی عقیدت و احترام کے تحت ملک کے مختلف حصوں میں خصوصی طور پر تیار کیا جاتا ہے۔

    غذائی اجزا سے بھرپور حلیم دراصل ایشیا اور مشرق وسطیٰ کی صدیوں پرانی مقبول ڈش ہے، اسے عربی میں ہریس یا ہریسہ اور دیگر زبانوں میں کھچڑا اور دلیم بھی کہا جاتا ہے۔

    آج ہم آپ کو لذیذ اور چٹ پٹی حلیم انتہائی آسان طریقے سے گھر پر تیار کرنے کی ترکیب بتائیں گے۔

    اجزا

    گائے کا گوشت بون لیس: 1 کلو

    گیہوں: 250 گرام

    جو: 125 گرام

    گندم: 125 گرام

    چنے کی دال: 1 کپ

    مونگ کی دال: 1 چوتھائی کپ

    مسور کی دال: 1 چوتھائی کپ

    ماش کی دال: 1 چوتھائی کپ

    گھی: 2 کھانے کے چمچ

    ادرک لہسن کا پیسٹ: 2 کھانے کے چمچ

    پیاز تلی ہوئی: آدھا کپ

    نمک: 2 کھانے کے چمچ

    لال مرچ پسی ہوئی: 3 کھانے کے چمچ

    ہلدی: 1 ایک کھانے کا چمچ

    دھنیہ پسا ہوا: 1 ایک کھانے کا چمچ

    دہی: 1 کپ

    تیل: 2 کھانے کے چمچ

    گرم مصالحہ پسا ہوا: کھانے کا چمچ

    سرو کرنے کے لیے

    پیاز تلی ہوئی: حسب ضرورت

    ہرا دھنیہ: حسب ضرورت

    ہری مرچ: حسب ضرورت

    ادرک: حسب ضرورت

    لیموں کے سلائس: حسب ضرورت

    ترکیب

    سب سے پہلے گیہوں اور جو کو رات بھر کے لیے کسی کھلے برتن میں پانی میں بھگو کر رکھیں اور صبح ابال لیں، پھر اسے بلینڈ کرلیں۔

    اب چنے کی دال، مونگ کی دال، مسور کی دال اور ارہر کی دال کو چار سے پانچ گلاس پانی کے ساتھ پکائیں، یہاں تک کہ دالیں گل جائیں۔ انہیں بھی ٹھنڈا کر کے بلینڈ کر لیں۔

    دیگچی میں ایک کپ تیل گرم کر کے اس میں پیاز ڈال کر کچا پکا کرلیں پھر اس میں ادرک لہسن کا پیسٹ ڈال کر دو منٹ پکائیں اور گوشت ڈال کر بھونیں۔

    اب نمک، پسی لال مرچ، ہلدی، پسا دھنیہ اور دہی ڈال کر اچھی طرح مکس کرکے آٹھ سے دس گلاس پانی ڈالیں اور ڈھک کر پکائیں، یہاں تک کہ گوشت گل جائے۔

    جب گوشت گل جائے تو ہاون دستہ میں گوشت اچھی طرح کچل لیں اور اس میں بلینڈ کی ہوئی دالوں کو ڈال کر مکس کریں اور ہلکی آنچ پر پکنے کے لیے رکھ دیں۔

    چمچ چلاتے رہیں تاکہ گوشت اور دالیں ایک ساتھ اچھی طرح مکس ہو، جب حلیم گاڑھی ہوجائے تو چولہا بند کردیں۔

    آخر میں اس میں پسا گرم مصالحہ شامل کر کے چمچ چلائیں، مزیدار حلیم تیار ہے۔

    اسے تلی پیاز، ہرا دھنیہ، پودینہ، ہری مرچ، ادرک، لیموں کے سلائس اور دو کھانے کے چمچ گھی کے ساتھ سرو کریں۔

  • مزیدار حلیم گھر پر تیار کریں

    مزیدار حلیم گھر پر تیار کریں

    محرم الحرام کا مہینہ آتے ہی نذر و نیاز کا سلسلہ بڑھ جاتا ہے اور اس موقع پر حلیم سب سے زیادہ تیار کیا جاتا ہے، چونکہ حلیم کی تیاری میں زیادہ وقت لگتا ہے تو نوجوان اپنے دوستوں اور احباب کے ساتھ مل کر رات میں حلیم تیار کرتے ہیں۔

    غذائی اجزا سے بھرپور حلیم دراصل ایشیا اور مشرق وسطیٰ کی صدیوں پرانی مقبول ڈش ہے، اسے عربی میں ہریس یا ہریسہ اور دیگر زبانوں میں کھچڑا اور دلیم بھی کہا جاتا ہے۔

    آج ہم آپ کو لذیذ اور چٹ پٹی حلیم انتہائی آسان طریقے سے گھر پر تیار کرنے کی ترکیب بتائیں گے۔

    اجزا

    گائے کا گوشت بون لیس: 1 کلو

    گیہوں: 250 گرام

    جو: 125 گرام

    گندم: 125 گرام

    چنے کی دال: 1 کپ

    مونگ کی دال: 1 چوتھائی کپ

    مسور کی دال: 1 چوتھائی کپ

    ماش کی دال: 1 چوتھائی کپ

    گھی: 2 کھانے کے چمچ

    ادرک لہسن کا پیسٹ: 2 کھانے کے چمچ

    پیاز تلی ہوئی: آدھا کپ

    نمک: 2 کھانے کے چمچ

    لال مرچ پسی ہوئی: 3 کھانے کے چمچ

    ہلدی: 1 ایک کھانے کا چمچ

    دھنیہ پسا ہوا: 1 ایک کھانے کا چمچ

    دہی: 1 کپ

    تیل: 2 کھانے کے چمچ

    گرم مصالحہ پسا ہوا: کھانے کا چمچ

    سرو کرنے کے لیے

    پیاز تلی ہوئی: حسب ضرورت

    ہرا دھنیہ: حسب ضرورت

    ہری مرچ: حسب ضرورت

    ادرک: حسب ضرورت

    لیموں کے سلائس: حسب ضرورت

    ترکیب

    سب سے پہلے گیہوں اور جو کو رات بھر کے لیے کسی کھلے برتن میں پانی میں بھگو کر رکھیں اور صبح ابال لیں، پھر اسے بلینڈ کرلیں۔

    اب چنے کی دال، مونگ کی دال، مسور کی دال اور ارہر کی دال کو چار سے پانچ گلاس پانی کے ساتھ پکائیں، یہاں تک کہ دالیں گل جائیں۔ انہیں بھی ٹھنڈا کر کے بلینڈ کر لیں۔

    دیگچی میں ایک کپ تیل گرم کر کے اس میں پیاز ڈال کر کچا پکا کرلیں پھر اس میں ادرک لہسن کا پیسٹ ڈال کر دو منٹ پکائیں اور گوشت ڈال کر بھونیں۔

    اب نمک، پسی لال مرچ، ہلدی، پسا دھنیہ اور دہی ڈال کر اچھی طرح مکس کرکے آٹھ سے دس گلاس پانی ڈالیں اور ڈھک کر پکائیں، یہاں تک کہ گوشت گل جائے۔

    جب گوشت گل جائے تو ہاون دستہ میں گوشت اچھی طرح کچل لیں اور اس میں بلینڈ کی ہوئی دالوں کو ڈال کر مکس کریں اور ہلکی آنچ پر پکنے کے لیے رکھ دیں۔

    چمچ چلاتے رہیں تاکہ گوشت اور دالیں ایک ساتھ اچھی طرح مکس ہو، جب حلیم گاڑھی ہوجائے تو چولہا بند کردیں۔

    آخر میں اس میں پسا گرم مصالحہ شامل کر کے چمچ چلائیں، مزیدار حلیم تیار ہے۔

    اسے تلی پیاز، ہرا دھنیہ، پودینہ، ہری مرچ، ادرک، لیموں کے سلائس اور دو کھانے کے چمچ گھی کے ساتھ سرو کریں۔

  • حلیم ۔۔ مذہبی ، ثقافتی اور سیاسی پکوان

    حلیم ۔۔ مذہبی ، ثقافتی اور سیاسی پکوان

    حلیم پاک ہند کے ان چند پکوانوں میں سےایک ہے جو یہاں کے لوگ بہت رغبت سے کھاتے ہیں۔ اس کا حوالہ تہذیبی ہونے کے ساتھ ساتھ مذہبی بھی ہے۔ حلیم عربی زبان کا لفظ ہے جس کے معانی ’نرم‘ کے بھی ہوتے ہیں۔

    اردو کے مشہور شاعر اور مزاح نگار ابن انشا مرحوم نے تو صدر کراچی کے معروف حلیم فروش ’گھسیٹے خان‘ پر حاشیے ( کالمز) بھی لکھے۔ عرب اور وسط ایشیا کے حملہ وروں اور تجار نے حلیم کو برصغیر میں متعارف کروایا۔ عربی معاشرے میں اس کو ’ہریسہ‘ اور کچھ لوگ ’ہریس‘ کہتے ہیں۔ انتولیہ ایران میں اس کو ’ڈشک‘ شمالی عراق میں اس کو "کس کس” کہا جاتا ہے۔ بوزنیا میں بھی حلیم کے شکل کی ڈش بنائی جاتی ہے جس کا رنگ سفید ہوتا ہے۔

    عرب ممالک میں بنایا جانے والا ہریسہ، جو حلیم کی ابتدائی شکل ہے

     حلیم پاکستان اور ہندوستان کا ثقافتی اور مذہبی پکوان ہے۔جو رمضان شریف اور محرم الحرام میں خوب کھایا جاتا ہے۔ محرم کی نویں شب کو ہندوستاں اور پاکستان کے مسلمان امام حسینؓ کی نیاز کے طور پر حلیم پکاتے ہیں۔ خاص کر پاک و ہند کے چند بڑے شہروں میں نوجوان رات بھر دیگوں میں بڑے پیمانے پر حلیم بناتے نظر آتے ہیں۔ یہ حلیم لکڑیوں پر پکایا جاتا ہے۔ بنگلہ دیش میں حلیم پر بہار رمضانوں میں آتی ہے۔ پاک و ہند میں ’کھچڑا‘ بڑے شوق سے کھایا جاتا ہے۔ یہ حلیم کی ہی ایک شکل ہے۔ جس میں گوشت کا مصالحہ دار قورمہ تیار کرکے الگ سے ابلے ہوئےدلیہ اناج، گیہوں میں ملا دیا جاتا ہے۔ اور آگ کی ہلکی آنچ میں پکایا جاتا ہے۔ حلیم کی ایک اور شکل ’حیدرآبادی حلیم‘ بھی ہے۔ جو مغلوں کے زمانے میں یمنی عرب، ایرانی، اور افغانی باشندوں نے حیدرآباد دکن میں متعارف کروایا۔

    حیدرآباد میں حلیم ’پوٹلے‘ کے گوشت اور اصلی گھی سے تیار کیا جاتا ہے۔اس حلیم میں یہ اجزا شامل ہوتے ہیں۔ مسور کی دال، ماش کی دال،چنے کی دال، جو،چاول، گہیوں/ اناج ،گھی/ تیل ،پسا ہوا گرم مصالحہ پسا ہوا سیاہ زیرہ، پسی ہوئی ہلدی،بادیان کے پھول،تلہاری مرچ، گائے، مرغی یا مٹن کا گوشت (معہ یخنی) ، پسا ھو لہسن،پسی ہوئی ادرک، کٹے ہوئے بادام اور اخروٹ، لیموں کے کترےہوئے چھلکے، تیز پات، بڑی سیاہ الائچی، املی یا لیموں کا رس یا دھی بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔ حلیم تیار ہونے کے بعد اس پر پودینے کے پتے،سبز دھنیا، لیمو کا رس، تلے ہوئے پیاز اور کتری ہوئی ادراک ڈال کر پیش کیا جاتا ہے۔ اس پر گھی یا تیل کا تڑکا/ بھگار بھی لگایا جاتا ہے اور اس کر مزید چٹ پٹا بنانے کے لیے حلیم پر گرم مصالحہ بھی ڈالا جاتا ہے۔

    حلیم میں’فائبر‘ ہوتا ہے اور ہضم بھی قدرے جلد ہوجاتا ہے۔سبزی خوروں کے لیے بغیر گوشت کا حلیم بھی تیار کیا جاتا ہے جس کو ’لزیزہ‘ کہا جاتا ہے۔

    کچھ بڑے شہروں میں ٹھیلوں پربھی حلیم فروخت ہوتا ہے۔ کراچی میں اسلم روڈ اور جٹ لائنز پرپہلے سے تیار شدہ حلیم کی ڈیگیں ملتی ہیں جو نیاز اور فاتحہ کے لیے اور ٹھیلوں پر حلیم فروخت کرنے والوں کو آسانی سے میسر ہوتی ہے۔آج کل غلط کاروباری انداز بھی دیکھنے میں مل رہا ہے۔ کچھ دن قبل حلیم کے ریسٹورنٹس پر پولیس نے ایسی حلیم کی دیگیں اپنے تحویل میں لے لیں جن میں پٹسن کی بوریوں کے ریشے اورباریک دھاگوں کی آمیزش کی گی تھی۔ یہ لوگ حلیم میں’ڈیکری‘ بھی استعمال کرتے ہیں۔

    محرم میں حلیم بنایا جارہا ہے

    اب تو کراچی میں حلیم نے سیاسی رنگ بھی اختیار کرلیا ہے۔ کچھ سیاست دان اپنی سیاسی ملاقاتوں اور صحافیوں کے ساتھ پریس کانفرسوں میں ’حلیم‘ تیار کرواتے ہیں۔ یورپ، مشرق وسطی، عرب امارات، امریکہ اورکینڈا کے دیسی ریسٹورنیس میں بھی حلیم ذوق و شوق سے کھایا اور کھلایا جاتا ہے۔ مغربی ممالک میں حلیم بند ڈبوں میں بھی ملتا ہے۔ بازار میں حلیم تیاری کرنے کے لیے تیار شدہ مصالحہ جات مل جاتے ہیں۔


    احمد سہیل

  • عقیدت کامعاشی پہلو، ماہ محرم میں 126ارب روپے کے اخراجات

    عقیدت کامعاشی پہلو، ماہ محرم میں 126ارب روپے کے اخراجات

    کراچی : محرم الحرام میں شہدائے کربلا کو یاد کرنے کے مختلف انداز ہیں ۔ تعزیے نکالنا۔نیاز کرنا ۔ حلیم بنانا ۔۔ پاکستان میں ان سب پر ایک سو چھبیس ارب روپے کی لین دین ہوتی ہے,۔

    عشرہ محرم میں کربلا کے ریگزار پر خانوادہ رسول نےقُربانی دے کر اسلام کو جلا بخشی ۔ یہی وجہ ہے کہ آج اُنہیں مختلف طریقوں سے یاد کیا جاتا ہے, لیکن اس عقیدت و محبت کامعاشی پہلو بھی ہے۔

    تعزیہ سازی کی صنعت پاکستان میں چھوٹے بڑے دولاکھ تعزیےتیارکرتی ہے۔ایک اندازے کے مطابق اس محبت کو نچھاور کرنے میں ایک ارب سے زائد رقم صرف ہوتی ہےْ

    دس دنوں کے دوران نذر و نیاز اور شربت کی تیاری پر تقریباًساڑھے پانچ ارب روپےخرچ کئے جاتے ہیں۔ حلیم کی دیگیں بنائی جاتی ہیں جس پرمجموعی طورپردس ارب روپے تک کی لاگت آتی ہے۔

    چالیس لاکھ خاندان ایسےہیں جو ایک مجلس کااہتمام ضرور کرتے ہیں۔ مجالس پرکیاجانےوالاخرچہ سوارب روپےبنتاہے۔ امام بارگاہوں کی تزئین کےاخراجات کامحتاط تخمتنہ دس ارب روپےلگایاجائے تومحرم کےدوران ایک سو چھبیس ارب روپے کا لین دین ہوتی ہے۔