Tag: haleem adil sheikh

  • حلیم عادل شیخ کے کمرے میں سانپ کیسے اور کہاں سے نکلا؟ ایڈیشنل آئی جی کا تحقیقات کا حکم

    حلیم عادل شیخ کے کمرے میں سانپ کیسے اور کہاں سے نکلا؟ ایڈیشنل آئی جی کا تحقیقات کا حکم

    کراچی : ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام نبی میمن نے حلیم عادل شیخ کے کمرے سے زہریلے سانپ کے نکلنے کے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے   تحقیقات کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر سندھ حلیم عادل شیخ کے کمرے سے زہریلے سانپ کے نکلنے کے معاملے پر ایڈیشنل آئی جی کراچی نے ڈی آئی جی سی آئی اے عارف حنیف سے ٹیلی فونک رابطہ کیا۔

    ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام نبی میمن نے عارف حنیف کو معاملے کی تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے کہا سانپ کیسے اور کہاں سے نکلا اور حلیم عادل شیخ کے کمرے تک کیسے گیا؟

    ایڈیشنل آئی جی غلام نبی میمن نے تحقیقات کرکے فوری رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کردی۔

    مزید پڑھیں :گرفتارحلیم عادل شیخ کے کمرے میں سانپ نکل آیا

    یاد رہے ترجمان محمد علی بلوچ نے بیان میں کہا تھا کہ قائدحزب اختلاف حلیم عادل شیخ کے کمرے میں سانپ نکل آیا، ناشتہ دینے کے لئے جانے والے ملازم نے سانپ دیکھ کر اطلاع دی تاہم بعد میں کمرے میں موجودسانپ کو مار دیا گیا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ حلیم عادل شیخ کوایس آئی یوسینٹرصدرمیں رکھاگیاہے، کمرے سے زہریلے سانپ کا نکلنا پولیس کارکردگی پرسوالیہ نشان ہے، پولیس پیپلزپارٹی کی غلام بن چکی ہے، حلیم عادل شیخ کےخلاف سازشیں کی جارہی ہیں، ان کو کچھ بھی ہواتوذمہ دارسندھ حکومت ہوگی۔

  • گرفتارحلیم عادل شیخ کے کمرے میں سانپ نکل آیا

    گرفتارحلیم عادل شیخ کے کمرے میں سانپ نکل آیا

    کراچی : گرفتارحلیم عادل شیخ کے کمرے میں سانپ نکل آیا،ترجمان محمد علی بلوچ کا کہنا ہے کہ کمرے سے زہریلے سانپ کا نکلنا پولیس کارکردگی پرسوالیہ نشان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حلیم عادل شیخ کی دوران حراست پولیس گردی پرترجمان محمد علی بلوچ نے بیان میں کہا کہ قائدحزب اختلاف حلیم عادل شیخ کے کمرے میں سانپ نکل آیا، ناشتہ دینے کے لئے جانے والے ملازم نے سانپ دیکھ کر اطلاع دی تاہم بعد میں کمرےمیں موجودسانپ کو مار دیا گیا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ حلیم عادل شیخ کوایس آئی یوسینٹرصدرمیں رکھاگیاہے، کمرے سے زہریلے سانپ کا نکلنا پولیس کارکردگی پرسوالیہ نشان ہے۔

    محمدعلی بلوچ نے مزید کہا پولیس پیپلزپارٹی کی غلام بن چکی ہے، حلیم عادل شیخ کےخلاف سازشیں کی جارہی ہیں، ان کو کچھ بھی ہواتوذمہ دارسندھ حکومت ہوگی۔

    یاد رہے حلیم حادل شیخ کو ملیر پی ایس88 میں ہونے والے ضمنی انتخابات کے موقع پر الیکشن کمیشن کے احکامات نہ ماننے پر گرفتار کیا گیا تھا ، پولنگ کے دوران پی ٹی آئی رہنما حلیم عادل شیخ مسلح محافظوں کے ساتھ حلقے میں گشت کررہے تھے۔

    بعد ازاں حلیم عادل شیخ کیخلاف دہشت گردی کا مقدمہ درج کیا گیا اور عدالت نے اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ کا2روزہ جسمانی ریمانڈمنظور کرتے ہوئے جمعےکوپیش کرنے کا حکم دیا تھا۔

  • الیکشن کمیشن  کا حلیم عادل شیخ کے پروڈکشن آرڈر جاری نہ کرنے کا فیصلہ

    الیکشن کمیشن کا حلیم عادل شیخ کے پروڈکشن آرڈر جاری نہ کرنے کا فیصلہ

    کراچی : الیکشن کمیشن پاکستان نے حلیم عادل شیخ کے پروڈکشن آرڈر جاری نہ کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا ریجنل الیکشن آفیسر حلیم عادل شیخ سے سینیٹ امیدوار کے تائید کنندہ کی حیثیت سے تصدیق کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق حلیم عادل شیخ کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے سےمتعلق درخواست پر الیکشن کمیشن سندھ نے مرکزی الیکشن کمیشن سےرائے مانگ لی اور درخواست مرکزی الیکشن کمیشن کو بھیج دی۔

    الیکشن کمیشن سندھ کی جانب سے درخواست میں کہا گیا کہ پروڈکشن آرڈر جاری کیے جائیں یا ان کےپاس جاکر تصدیق کی جائے؟

    بعد ازاں الیکشن کمیشن پاکستان نے حلیم عادل شیخ کے پروڈکشن آرڈر جاری نہ کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے ریجنل الیکشن آفیسر کو تعینات کر دیا ، ریجنل الیکشن کمشنر حلیم عادل شیخ سے ملاقات کریں گے اور ان سے سینیٹ امیدوار کے تائید کنندہ کی حیثیت سے تصدیق کی جائے گی۔

    دوسری جانب ایس ایس پی ملیر نے حلیم عادل شیخ کی گرفتاری کے بعد اسپیکر سندھ اسمبلی کو خط لکھا ، جس میں کہا ہے کہ حلیم عادل شیخ کے خلاف دہشتگردی سمیت دیگرمقدمات درج ہیں، مقدمات گڈاپ ،میمن گوٹھ تھانے میں درج ہیں۔

    خط کی کاپی آئی جی سندھ،ایڈیشنل آئی جی کرچی ،ڈی آئی جی ایسٹ کو بھی ارسال کردی گئی ہے۔

  • میمن گوٹھ تھانے میں درج  مقدمے میں حلیم عادل شیخ کی ضمانت منظور

    میمن گوٹھ تھانے میں درج مقدمے میں حلیم عادل شیخ کی ضمانت منظور

    کراچی :عدالت نے میمن گوٹھ تھانےمیں درج مقدمے میں حلیم عادل شیخ کی ضمانت منظور کرلی ، دس ہزار روپے کے عوض ضمانت منظور کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ کورٹ ملیر میں تجاوزات آپریشن میں مداخلت اور کار سرکار میں مداخلت کیس کی سماعت ہوئی ، اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ کو پیش کیا گیا، رمضان ، محمود ، غلام مصطفی ، عبدالحسیب سمیت دیگرملزمان کو بھی پیش کیا۔

    دوران سماعت پولیس کی جانب سے ریمانڈ کی استدعا کی گئی ، وکیل اپوزیشن لیڈر نے کہا مقدمات حکومت کی کرپشن سامنے لانے پر بنائے گئے ہیں ، اپوزیشن لیڈر ہیں ،کوئی کرمنل ریکارڈ نہیں ،ضمانت دی جائے۔

    جس پر عدالت نے میمن گوٹھ تھانےمیں درج مقدمے میں حلیم عادل شیخ کی ضمانت منظور کرلی، دس ہزار روپے کے عوض ضمانت منظور کی گئی۔

    دوسری جانب کارسرکارمیں مداخلت،ہنگامہ آرائی اور املاک کو نقصان پہنچانے کے الزام میں حلیم عادل شیخ اور دیگر ملزمان کو جوڈیشل مجسٹریٹ ملیر کے روبرو پیش کیا گیا۔

    عدالت نے ملزمان کا 2روز ہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا ، ملزمان کے خلاف گڈاپ تھانے میں مقدمات درج ہیں۔

    اس سے قبل پولیس کی جانب سے قائد حزب اختلاف سندھ حلیم عادل شیخ اور ان کے ساتھیوں کو انسداد دہشت گردی میں پیش کیا گیا ، انسداد دہشت گردی کی عدالت نے اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ کا2روزہ جسمانی ریمانڈمنظور کرتے ہوئے جمعے کوپیش کرنے کا حکم دیا تھا۔

    خیال رہے حلیم عادل شیخ پر ضمنی الیکشن میں ہنگامہ آرائی ،فائرنگ کے الزامات ہیں ، انھیں گزشتہ روز پولیس نے گرفتار کیا تھا جبکہ حلیم عادل اور ساتھیوں کار سرکار میں مداخلت کی دفعات کےتحت مقدمہ درج ہے۔

  • حلیم عادل شیخ کا 2 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور، جمعے کو پیش کرنے کا حکم

    حلیم عادل شیخ کا 2 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور، جمعے کو پیش کرنے کا حکم

    کراچی : انسداد دہشت گردی کی عدالت نے اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ کا2روزہ جسمانی ریمانڈمنظور کرتے ہوئے جمعےکوپیش کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس کی جانب سے قائد حزب اختلاف سندھ حلیم عادل شیخ اور ان کے ساتھیوں کو انسداد دہشت گردی میں پیش کیا گیا ،ملزمان میں غلام مصطفیٰ، عبدالحسیب، محمود ،رمضان بھی شامل ہیں۔

    وکیل حلیم عادل نے بتایا کہ حلیم عادل شیخ کوایف آئی آرنمبر48پرعدالت پیش کیا گیا، پولیس نےاستدعاکی کہ15دن کاریمانڈدیاجائے، جس پر عدالت نے 2 دن کا ریمانڈ دیا ہے۔

    وکیل کا کہنا تھا کہ ہم نےکہایہ کیس اے ٹی سی کا نہیں بنتا، 2 دن کے ریمانڈ کے بعد جمعہ کو دوبارہ پیش کیا جائے گا۔

    خیال رہے حلیم عادل شیخ پر ضمنی الیکشن میں ہنگامہ آرائی ،فائرنگ کے الزامات ہیں ، انھیں گزشتہ روز پولیس نے گرفتار کیا تھا جبکہ حلیم عادل اور ساتھیوں کار سرکار میں مداخلت کی دفعات کےتحت مقدمہ درج ہے۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ مقدمہ سرکارکی مدعیت میں درج کیاگیا ، جس میں کارسرکارمیں مداخلت،ہنگامہ آرائی،ہوائی فائرنگ کی دفعات بھی شامل کی گئی ہے۔

    مقدمے کے متن میں کہا گیا تھا کہ حلیم عادل شیخ اپنے ساتھی سمیرشیخ اور3 سے4مسلح افراد کےساتھ گھوم رہےتھے، ان کےساتھ پولنگ اسٹیشن آنے والوں کےپاس لاٹھیاں بھی تھیں۔

    متن میں کہا تھا کہ حلیم عادل شیخ کےساتھ موجود مسلح افراد نےدہشت پھیلانے کےلیےفائرنگ کی، ہوائی فائرنگ سےعلاقے میں خوف وہراس پھیلا،اوربھگڈر مچ گئی، مسلح افراد نےڈیوٹی پر موجود اہلکاروں کوتشدد کانشانہ بنایااور وردیاں پھاڑ دیں۔

    مقدمے میں کہا گیا تھا کہ حلیم عادل شیخ کی ہدایت پرپولیس موبائل پرفائرنگ کی گئی،شیشےبھی توڑ دیےگئے، چاروں مقدمات تھانہ میمن گوٹھ کےایس ایچ او خالد عباسی کی مدعیت میں درج کیے۔

  • حلیم عادل شیخ کیخلاف دہشت گردی کا مقدمہ درج، آج عدالت میں پیش کیا جائے گا

    حلیم عادل شیخ کیخلاف دہشت گردی کا مقدمہ درج، آج عدالت میں پیش کیا جائے گا

    کراچی: اپوزیشن لیڈر سندھ حلیم عادل شیخ کیخلاف دہشت گردی کامقدمہ درج کرلیا گیا ، حلیم عادل شیخ  اور ان کے ساتھیوں کوآج انسداددہشت گردی عدالت میں پیش کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق قائدحزب اختلاف حلیم عادل شیخ کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا ، حلیم عادل شیخ کیخلاف میمن گوٹھ تھانےمیں دہشت گردی کامقدمہ درج کرلیا گیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ مقدمہ سرکارکی مدعیت میں درج کیاگیا ، جس میں کارسرکارمیں مداخلت،ہنگامہ آرائی،ہوائی فائرنگ کی دفعات بھی شامل کی گئی ہے۔

    پولیس کے مطابق حلیم عادل شیخ کوآج انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

    دوسری جانب حلیم عادل شیخ کے بعد ان کے ساتھیوں کیخلاف بھی3مقدمات درج کئے گئے، مقدمات میمن گوٹھ تھانے میں سندھ آرمز ایکٹ کی دفعہ 23اے کے تحت درج کیے گئے۔

    گرفتار ملزمان میں محمود،غلام مصطفی اور رمضان شامل ہیں ، ملزمان کے نام دہشت گردی کےتحت درج ایف آئی آر میں بھی شامل ہیں ، حلیم عادل شیخ کیساتھ گرفتارہونیوالےساتھیوں سے3ہتھیار ملےتھے، ایف آئی آرکےمطابق گرفتارپرائیوٹ سیکیورٹی اہلکارلائسنس پیش نہ کرسکے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ حلیم عادل شیخ کو ایک مقدمےمیں نامزد کیاگیا ہے جبکہ دیگر مقدمات حلیم عادل شیخ کےسیکیورٹی گارڈز کےخلاف درج کیے گئے ہیں۔

    مقدمے کے متن میں کہا گیا ہے کہ حلیم عادل شیخ اپنے ساتھی سمیرشیخ اور3 سے4مسلح افراد کےساتھ گھوم رہےتھے، ان کےساتھ پولنگ اسٹیشن آنے والوں کےپاس لاٹھیاں بھی تھیں۔

    متن میں کہا ہے کہ حلیم عادل شیخ کےساتھ موجود مسلح افراد نےدہشت پھیلانے کےلیےفائرنگ کی، ہوائی فائرنگ سےعلاقے میں خوف وہراس پھیلا،اوربھگڈر مچ گئی، مسلح افراد نےڈیوٹی پر موجود اہلکاروں کوتشدد کانشانہ بنایااور وردیاں پھاڑ دیں۔

    مقدمے میں کہا گیا ہے کہ حلیم عادل شیخ کی ہدایت پرپولیس موبائل پرفائرنگ کی گئی،شیشےبھی توڑ دیےگئے، چاروں مقدمات تھانہ میمن گوٹھ کےایس ایچ او خالد عباسی کی مدعیت میں درج کیے۔

    پی ٹی آئی رہنما خرم شیر زمان نے حلیم عادل شیخ پردہشتگردی کےمقدمےکی مَذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ حکومت انتقامی کارروائی میں اندھی ہوچکی ہے،جیلوں،مقدمات سےڈرنےوالےنہیں پی ٹی آئی ڈٹ کرمقابلہ کرے گی۔

    خرم شیر زمان کا کہنا تھا کہ ہم سندھ حکومت کی ہر بدمعاشی کا مقابلہ کریں گے، سندھ حکومت گزشتہ روزسےآئین ،اخلاقیات کی دھجیاں اڑا رہی ہے، سندھ پولیس نے حلیم عادل پر فائرنگ کرنیوالوں کیخلاف مقدمہ نہیں کیا، پی ٹی آئی کےپاس تمام آپشن موجودہیں ،قیادت کے فیصلے کے منتظر ہیں، سندھ حکومت نے شروعات کی ہے اختتام ہم کریں گے۔

    خیال رہے گذشتہ روز پولیس نے الیکشن کمیشن کے احکامات کی خلاف ورزی پر حلیم عادل شیخ کو گرفتار کیا تھا۔

  • حلیم عادل شیخ کے ساتھیوں کی ایس ایس پی ملیر کے دفتر میں ہنگامہ آرائی

    حلیم عادل شیخ کے ساتھیوں کی ایس ایس پی ملیر کے دفتر میں ہنگامہ آرائی

    کراچی : اپوزیشن لیڈر سندھ حلیم عادل شیخ کے ساتھیوں نے ایس ایس پی ملیرکے دفتر کا دروازہ توڑ نے کی کوشش کی ، جس کے بعد پولیس کی مزید نفری ایس ایس پی ملیر کے دفترپہنچ گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر سندھ حلیم عادل شیخ کے ساتھیوں نے ایس ایس پی ملیرکے دفتر میں ہنگامہ آرائی کی اور ڈنڈابردارمشتعل افراد کی جانب سے دروازہ توڑ نے کی کوشش کی گئی اور لوہے کے مرکزی دروازے کو باہر سے لاتیں ماری گئیں۔

    صورتحال کی پیش نظر پولیس کی مزید نفری ایس ایس پی ملیر کے دفترپہنچ گئی جبکہ واٹرکینن بھی طلب کرلی ہے۔

    دوسری جانب حلیم عادل شیخ اورساتھیوں کیخلاف تھانہ میمن گوٹھ میں درخواست جمع کرادی گئی ہے ، پی پی عہدیداران نجم جوکھیو،عزیز اللہ جوکھیو وردیگر نے درخواست جمع کرائی، درخواست میں میں حلیم عادل شیخ کی سربراہی میں پولنگ پر مسلح حملے کا ذکر ہے۔

    یاد رہے الیکشن کمیشن نے حلیم عادل شیخ کو حلقے سے باہر جانے کا حکم دیا تھا ، جس کے بعد پولیس نے الیکشن کمیشن کے احکامات نہ ماننے پرحلیم عادل شیخ کو گرفتار کرلیا۔

    ایس ایس پی ملیر عرفان بہادر نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما حلیم عادل شیخ کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ حلیم عادل شیخ کو باقاعدہ حراست میں لے لیا گیا ہے ، الیکشن کمیشن احکامات کے بعد ان کو حراست میں لیا گیا ، قانونی مشاورت کے بعد گرفتاری کا بتائیں گے۔

    عرفان بہادر کا کہنا تھا کہ دیکھا جائے گا کہ گرفتاری کس دفعات کے تحت کی جائے ، میمن گوٹھ تھانے میں ممکنہ طور پر مقدمہ درج کیا جائے گا ، حلیم عادل شیخ کےسوا تمام رہنماؤں کو جانے کی اجازت ہے۔

    خیال رہے پی ایس88 میں ضمنی انتخابات کیلئے پولنگ جاری ہے ، اس دوران پی ٹی آئی رہنما حلیم عادل شیخ مسلح محافظوں کے ساتھ حلقے میں گشت کررہے تھے۔

  • ایس ایس پی ملیر نے حلیم عادل شیخ کی گرفتاری کی تصدیق کردی

    ایس ایس پی ملیر نے حلیم عادل شیخ کی گرفتاری کی تصدیق کردی

    کراچی : ایس ایس پی ملیر نے حلیم عادل شیخ کی گرفتاری کی تصدیق کردی، الیکشن کمیشن کے احکامات کی خلاف ورزی پر حلیم عادل شیخ گرفتار کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایس ایس پی ملیر عرفان بہادر نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما حلیم عادل شیخ کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ حلیم عادل شیخ کو باقاعدہ حراست میں لے لیا گیا ہے ، الیکشن کمیشن احکامات کے بعد ان کو حراست میں لیا گیا ، قانونی مشاورت کے بعد گرفتاری کا بتائیں گے۔

    عرفان بہادر کا کہنا تھا کہ دیکھا جائے گا کہ گرفتاری کس دفعات کے تحت کی جائے ، میمن گوٹھ تھانے میں ممکنہ طور پر مقدمہ درج کیا جائے گا ، حلیم عادل شیخ کےسوا تمام رہنماؤں کو جانے کی اجازت ہے۔

    یاد رہے پی ایس88 میں ضمنی انتخابات کیلئے پولنگ جاری ہے ، اس دوران پی ٹی آئی رہنما حلیم عادل شیخ مسلح محافظوں کے ساتھ حلقے میں گشت کررہے تھے۔

    جس کے بعد الیکشن کمیشن نے تاج حیدر کی مسلح افراد کوانتخابی حلقے سے باہرکرنےکی درخواست پر ایکشن لیتے ہوئے حلیم عادل شیخ کو حلقے سے باہر جانے کا حکم دیا۔

    الیکشن کمیشن نے کہا تھا کہ قوانین کےتحت پبلک آفس ہولڈر پولنگ اسٹیشنز کا دورہ نہیں کرسکتے، حلیم عادل شیخ صبح 8بجے سے پولنگ اسٹیشنز ز کےدورےکر رہے تھے، وہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کےمرتکب ہوئے۔

    ڈی آراوپی ایس 88 کا کہنا تھا کہ تمام پولنگ اسٹیشنز،پولیس کوصورتحال سےآگاہ کردیاگیا ہے۔

    پی پی سینٹرل الیکشن سیل کی جانب سے الیکشن کمیشن کوتحریری شکایات کی گئی تھی ، جس میں کہا تھا کہ حلیم عادل شیخ مسلح افراد کے ہمراہ ووٹرز کو ہراساں کررہے ہیں۔

    بعد ازاں حلیم عادل شیخ کی پولیس سے تلخ کلامی ہوئی اور انھوں نے حلقے سے جانے سے انکار کردیا ، جس پر پولیس نے الیکشن کمیشن کے احکامات نہ ماننے پرحلیم عادل شیخ کوگرفتار کرلیا۔

    حلیم عادل شیخ کی گرفتاری پر مشتعل کارکنان کی جانب سے مزاحمت کی گئی ، جس پر حلیم عادل شیخ کی گاڑی ایس ایس پی ملیر عرفان بہادر خود ڈرائیو کرکے لے گئے۔

  • پی ٹی آئی رہنما  نے کراچی میں بارش سے تباہی کی وجہ بتا دی

    پی ٹی آئی رہنما نے کراچی میں بارش سے تباہی کی وجہ بتا دی

    کراچی : پی ٹی آئی رہنما حلیم عادل شیخ کا کہنا ہے کہ کراچی میں ٹارگٹ کلنگ، گینگ وار نے اتنانقصان نہیں پہنچایا جتنا کچرے نے پہنچایا، تجاوزات اور کچراصاف نہ ہونے کی وجہ سے شہر ڈوبا، اتنے بڑے شہرمیں خدا نہ کرے زلزلہ آجائے تو کیا ہوگا؟

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی رہنما حلیم عادل شیخ نے کراچی میں بارشوں کی تباہ کاریوں پر پیغام میں کہا کہ کراچی کوکل سب نے دیکھا کس طرح شہر کو تباہ کیا گیا ہے، کل سب کی آنکھیں کھل گئی ہوں گی کہ شہر کس طرح ڈوبا۔

    پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ ٹارگٹ کلنگ،گینگ وار نے اتنانقصان نہیں پہنچایا جتنا کچرے نے پہنچایا، کراچی تجاوزات ،کچراصاف نہ ہونے کی وجہ سےڈوبا، کراچی کی ذمہ داری سندھ حکومت کی ہےلیکن کہیں نظر نہیں آتی۔

    حلیم عادل شیخ نے کہا کہ وزیراعلیٰ فرمارہےتھے کہ ہمارے وزراعوام میں ہیں، کل کراچی میں ان وزرا نے کسی کو ریسکیو کیا؟ کہیں نظر آئے، اتنے بڑے شہرمیں خدا نہ کرے زلزلہ آجائے تو کیا ہوگا؟

    ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کے پاس ریسکیوکافعال ادارہ نہیں، نظر آئی توصرف پاک آرمی،رینجرز جنہوں نےعوام کی مددکی، سندھ پولیس بھی وی آئی پی پروٹوکول میں ڈوبتی نظرآرہی تھی۔

    رہنما پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ میئرصاحب مگرمچھ کے آنسو بہا رہے تھے ، میئرکراچی نےاپنی مدت میں ریسکیوکاادارہ کیوں نہیں بنایا، ڈی ایم سیزمیں سیکڑوں جعلی ملازمین کوبھرتی کیا گیا ، کراچی کوکل لاوارث چھوڑاگیا،ہم عوام کے ساتھ ہیں، ہم متاثرین کراچی ہیں ہمارے اراکین عوام کے ساتھ ہیں۔

  • ‘سندھ حکومت نے آئی جی سندھ کےمعاملے کوسیاسی کرتے ہوئے متنازع بنا دیا’

    ‘سندھ حکومت نے آئی جی سندھ کےمعاملے کوسیاسی کرتے ہوئے متنازع بنا دیا’

    کراچی : پاکستان تحریک انصاف سندھ کےپارلیمانی لیڈرحلیم عادل شیخ کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت نے آئی جی سندھ کے معاملے  کوسیاسی کرتے ہوئے متنازع بنا دیا ، آئی جی سندھ کوحکومت سندھ وفاق سےمشاورت کےبعدہی ہٹاسکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف سندھ کےپارلیمانی لیڈرحلیم عادل شیخ نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کوخط لکھا ، خط میں حلیم عادل شیخ نے کہا آپ نےوزیر اعظم کو آئی جی سندھ کے تبادلے پر3خط لکھے، خطوط میں وعدہ خلافی کاشکوہ کیا،سارےالزامات غلط ہیں، سیاسی ہمدردی کےلیےعوام کوغلط بیانی کرکےگمراہ کیاگیا۔

    حلیم عادل شیخ کا کہنا تھا کہ آئی جی سندھ کوحکومت سندھ وفاق سےمشاورت کےبعدہی ہٹاسکتی ہے، وزیر اعظم نےبھی آئی جی کی تقرری کے لیےمعاملہ وفاقی کابینہ میں پیش کیا اور سپریم کورٹ کہہ چکی ہےحکومت چیف ایگزیکٹو نہیں پوری کابینہ پرمشتمل ہوتی ہے۔

    خط میں کہا گیا آئی جی سندھ پرگورنر سےمزید بات کرنے سے انکار اور سیاسی الزامات لگانا شروع کیے ، وزیر اطلاعات سندھ نےبھی آئی جی پربےبنیاد الزام لگائےاور چارج شیٹ پیش کی، آپ نےآئی جی سندھ اور دیگر پولیس افسران کو سبق سکھانے کی دھمکیاں دیں۔

    حلیم عادل شیخ نے کہا سندھ حکومت نے آئی جی سندھ کےمعاملے کوسیاسی کرتے ہوئے متنازع بنا دیا ، سندھ پولیس کونچلی سطح تک سیاسی بنادیاگیا ہے ، سندھ حکومت اور وفاق کے درمیان معاملےکومشاورت سےحل کیاجائے۔

    مزید پڑھیں : کلیم امام کو آئی جی کے عہدے سے ہٹایا جائے، وزیراعلی سندھ کا وزیراعظم کو خط

    یاد رہے آئی جی سندھ کی تعیناتی پر حکومت اور سندھ حکومت میں ڈیڈلاک برقرار ہے ، وزیراعلی سندھ مرادعلی شاہ نے وزیراعظم عمران خان کوایک خط لکھا تھا ، خط میں بھیجےگئےپانچوں ناموں میں سےکسی ایک کوآئی جی سندھ مقرر کرنےپراصرار کیا گیا اور کہا گیا تھا کلیم امام کو آئی جی کے عہدے سےہٹایا جائے ، وفاقی کابینہ کا آئی جی پرفیصلہ 1993کےمعاہدے کےخلاف ہے۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر کلیم امام کا رویہ سندھ میں نفرتوں کا سبب بن رہا ہے ، کلیم امام غیر سنجیدہ اور غیرمہذب رویے سےصوبائی حکومت کی توہین کر رہے ہیں، آپ کےمشورے پر ہی آئی جی پولیس کی تبدیلی کا عمل شروع کیا۔

    خیال رہے کہ وفاق نے آئی جی سندھ کی تعیناتی کے لئے حکومت سندھ کے دیے گئے نام مسترد کر دیے تھے اور عمران احمر کے بعد ڈاکٹر امیر شیخ کا نام دیا تھا ، جب کہ آئی جی کلیم امام نے عمران یعقوب کا نام تجویز کیا تھا۔ دوسری طرف سندھ حکومت کا مشتاق مہر، غلام قادر تھیبو اور کامران فضل کے ناموں پر اصرار ہے۔

    وفاق نے سندھ حکومت کودو ٹوک پیغام دیا ہے کہ گورنر عمران اسماعیل سے مشاورت تک آئی جی تبدیل نہیں ہوگا۔