Tag: Hamas attack

  • غزہ، حماس نے 2 اسرائیلی فوجیوں کو جہنم واصل کردیا

    غزہ، حماس نے 2 اسرائیلی فوجیوں کو جہنم واصل کردیا

    شمالی غزہ میں حماس کے حملے میں 2 اسرائیلی فوجی اپنے انجام کو پہنچ گئے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ حماس کے راکٹ حملے میں اسرائیلی ٹینک بھی تباہ ہو گیا۔

    حماس کے حملے میں مارے گئے اسرائیلی فوجیوں میں سارجنٹ میٹیو یاکوف پرل اور سارجنٹ کیناؤ کاسا شامل ہیں۔

    شمالی غزہ میں 6 جنوری کو بھی 2 اسرائیلی فوجی ہلاک اور 4 زخمی ہوگئے تھے۔

    اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ غزہ میں حماس کے خلاف زمینی کارروائی اور پٹی کے ساتھ سرحد پر کارروائیوں میں مرنے والے فوجیوں کی تعداد 400 تک پہنچ گئی ہے۔

    اس سے قبل امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ جنگ بندی کا معاہدہ بہت قریب ہے جس سے غزہ میں موجود اسرائیلی قیدیوں کی رہائی ممکن ہوسکے گی۔

    پیرس میں اپنے فرانسیسی ہم منصب جین نول بیروٹ کے ساتھ پریس کانفرنس کے دوران ان کا کہنا تھا کہ مشرق وسطی میں ہم جنگ بندی اور یرغمالیوں کے حوالے سے ایک معاہدے کے بہت قریب ہیں۔

    الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے کہا کہ غزہ جنگ بندی کے لیے قطر میں اسرائیل اور حماس تحریک کے درمیان بالواسطہ مذاکرات ہو رہے ہیں۔

    قطری وزارت خارجہ نے اعلان کیا تھا کہ غزہ جنگ بندی کے مذاکرات تکنیکی سطح پر جاری ہیں اور وفود قاہرہ اور دوحہ میں مسلسل ملاقاتیں کر رہے ہیں۔ بعد میں اسرائیل نے فلسطین کی غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے معاہدے تک پہنچنے میں ناکامی کے حوالے سے حماس پر نئے الزامات لگائے تھے۔

    اسرائیلی ڈرون حملے میں فلسطینی بچے شہید

    یاد رہے کہ اسرائیلی وزارت خارجہ کے ایک سینئر اہلکار نے حماس کو جنگ بندی میں ناکامی کا ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔ وزارت خارجہ کے ڈائریکٹر جنرل ایڈن بار ٹال نے کہا کہ کسی معاہدے پر پہنچنے کا واحد راستہ تحریک حماس پر دباؤ ڈالنا ہے۔

  • یو این ایجنسی کے ملازمین نے حماس حملے میں حصہ لیا، 9 ممالک نے بہانہ بنا کر غزہ فنڈنگ اچانک معطل کر دی

    یو این ایجنسی کے ملازمین نے حماس حملے میں حصہ لیا، 9 ممالک نے بہانہ بنا کر غزہ فنڈنگ اچانک معطل کر دی

    غزہ میں اقوام متحدہ کے امدادی ادارے کا آپریشن خطرے میں پڑ گیا ہے، 9 ممالک نے بہانہ بنا کر غزہ فنڈنگ میں اچانک کٹوتی کر دی ہے، ان کا کہنا ہے کہ 7 اکتوبر کے اسرائیل پر حماس کے اچانک حملے میں امدادی ایجنسی کے ملازمین نے بھی حصہ لیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق جنگ زدہ غزہ کی پٹی میں اقوام متحدہ کی مرکزی امدادی ایجنسی کے سربراہ نے ہفتے کو رات گئے خبردار کیا ہے کہ چار ماہ قبل اسرائیل کے خلاف حماس کے مہلک حملے میں ایجنسی کے کئی ملازمین کے حصہ لینے کے الزامات پر 9 ممالک نے فنڈنگ معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    اے پی کے مطابق فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے کے سربراہ فلیپ لازرینی نے اس بات پر حیرانی کا اظہار کیا ہے کہ اس قسم کے فیصلے ایسے وقت میں لیے گئے جب اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ میں قحط کا خطرہ منڈلا رہا ہے۔

    انھوں نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر پوسٹ میں لکھا ’’غزہ میں فلسطینیوں کو اس اضافی اجتماعی سزا کی ضرورت نہیں تھی، یہ ہم سب کو اس جرم میں شراکت دار بناتا ہے۔‘‘

    فلیپ لازرینی نے گزشتہ دنوں اعلان کیا تھا کہ چند ملازمین کو برطرف کر دیا گیا ہے اور ان کے خلاف الزامات کی تحقیقات کی جا رہی ہے، کہ آیا انھوں نے سات اکتوبر کو اسرائیل پر حملے میں حصہ لیا تھا یا نہیں۔

    اسرائیلی الزامات کے بعد امریکا نے کہا تھا کہ اقوام متحدہ کے امدادی ادارے کے 12 ملازمین زیر تفتیش ہیں، اس لیے وہ ادارے کی فنڈنگ معطل کر رہا ہے، اس کے بعد آسٹریلیا اور کینیڈا نے فنڈنگ معطل کی، اب ہفتے کو برطانیہ، جرمنی، اٹلی، ہالینڈ، سوئٹزرلینڈ اور فِن لینڈ نے بھی امداد معطل کر دی ہے۔

    عالمی عدالت انصاف کے فیصلے سے چند گھنٹے قبل اسرائیل ایئر لائن کا جنوبی افریقہ کے خلاف متعصبانہ قدم

    واضح رہے کہ غزہ میں فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے میں 13 ہزار ملازمین کام کر رہے ہیں، یہ اس جاری انسانی تباہی کے دوران غزہ کی آبادی کو مدد فراہم کرنے والی ایک اہم تنظیم ہے، اور اس علاقے کے 23 لاکھ میں سے دو لاکھ افراد اپنی بقا کے لیے اس ادارے پر انحصار کرتے ہیں۔

    فلیپ لازرینی نے بہت دکھ سے خبردار کیا ہے کہ غزہ والوں کے لیے یہ لائف لائن اب کسی بھی وقت ختم ہو سکتی ہے۔

  • حماس کا 7 اکتوبر حملہ، میوزک فیسٹیول شرکا پر اسرائیلی فوجی ہیلی کاپٹر سے فائرنگ کا انکشاف

    حماس کا 7 اکتوبر حملہ، میوزک فیسٹیول شرکا پر اسرائیلی فوجی ہیلی کاپٹر سے فائرنگ کا انکشاف

    یروشلم: اسرائیلی پولیس کی جانب سے جاری کی جانے والی ایک تازہ ترین رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 7 اکتوبر کو حماس کے حملے کے وقت میوزک فیسٹیول کے شرکا پر اسرائیلی فوجی ہیلی کاپٹر کی جانب سے فائرنگ کی گئی تھی جس میں متعدد اسرائیلی ہلاک ہوئے۔

    الجزیرہ نے اسرائیلی اخبار ہاریٹز کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ حماس حملے کے حوالے سے کی جانے والی اسرائیلی پولیس کی تحقیقات میں یہ معلوم ہوا ہے کہ ایک اسرائیلی فوجی ہیلی کاپٹر نے حملہ آوروں پر فائرنگ کی، لیکن میلے میں شریک کچھ لوگوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔

    یہ تحقیقات فیسٹیول میں شریک نہتے لوگوں کی ہلاکتوں کے حوالے سے کی گئی ہے، اس میں ایک نامعلوم پولیس اہلکار کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ رمات ڈیوڈ اڈے سے پہنچنے والے جنگی ہیلی کاپٹر نے افراتفری میں بھاگنے والے شرکا پر اندھا دھند فائرنگ کی۔ پولیس رپورٹ میں حملے میں مرنے والوں کی تعداد 270 سے بڑھا کر 364 بتائی گئی ہے، جن میں 17 پولیس اہلکار بھی شامل تھے۔

    حماس اسرائیل معاہدہ طے پایا یا نہیں؟ متضاد خبریں

    اس رپورٹ میں ایک طرف جہاں صہیونی فوج کی دہشت گردی بے نقاب ہوئی ہے وہاں دوسرا اہم انکشاف یہ سامنے آیا ہے کہ حماس کا غزہ کے قریب جاری میوزک فیسٹیول پر حملے کا نہ کوئی ارادہ تھا نہ ہی انھیں اس میلے سے متعلق کوئی اطلاع تھی۔

    اس ہفتے اسرائیل کے چینل 12 کو حاصل ہونے والی اس حملے سے متعلق اسرائیلی پولیس کی پہلی رپورٹ کے مطابق فلسطینی جنگجوؤں کا اصل ہدف غزہ کی سرحد کے قریب واقع زرعی کمیونٹی ریئم اور آس پاس کے دیگر دیہات تھے، انھیں میوزک فیسٹیول کے بارے میں پتا اس وقت چلا جب وہ ڈرونز اڑا رہے تھے اور پیراشوٹ کے ذریعے اسرائیل میں اتر رہے تھے۔

    امریکی صدر نے فلسطین میں امن کے لیے نئی فلسطینی اتھارٹی کے قیام کا مطالبہ کر دیا

    اسرائیلی اخبار ہاریٹز نے رپورٹ کیا کہ حماس کے گرفتار ارکان سے پتا چلا کہ اس تقریب کو نشانہ بنانے کا منصوبہ نہیں بنایا گیا تھا، پولیس کو شہید ہونے والے حماس ارکان کی لاشوں پر ہدف والے مقامات کے نقشے ملے، لیکن ایسا کوئی بھی نقشہ فیسٹیول کی جگہ کا نہیں ملا، نیز، حماس کے جاں باز سرحد کی سمت سے نہیں بلکہ قریبی شاہراہ سے فیسٹیول کے قریب پہنچے تھے۔

    رپورٹ میں یہ انکشاف بھی سامنے آیا کہ فیسٹیول اصل میں صرف 2 دن یعنی جمعرات اور جمعہ کو ہونا تھا، لیکن منگل کو اچانک پروگرام میں تبدیلی کر دی گئی اور اس میں ہفتے کا دن بھی شامل کر دیا گیا۔ حماس کے حملے سے قبل 4400 شرکا میں سے اکثر چلے گئے تھے، پولیس رپورٹ کے مطابق جب پہلا راکٹ حملہ ہوا تو اس کے 4 منٹ بعد فیسیٹول کے لوگوں کو کہا گیا کہ وہ منتشر ہو کر چلے جائیں۔

  • حماس نے اسرائیلی شہر عسقلان پر راکٹ برسا دیے

    حماس نے اسرائیلی شہر عسقلان پر راکٹ برسا دیے

    غزہ: فلسطینی کے مزاحمتی گروپ حماس نے اسرائیلی شہر عسقلان کو بھی اپنی راکٹوں کا نشانہ بنا دیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق حماس نے عسقلان شہر پر بھی راکٹ برسا دیے ہیں، جس کے بعد تل ابیب سمیت دیگر شہروں میں بھی سائرن بج اٹھے۔

    ڈیلی الصباح نے رپورٹ کیا کہ فلسطینی مزاحمتی گروپ حماس نے منگل کے روز غزہ سے شہریوں کی نقل مکانی کے ردعمل میں وسطی اسرائیل کے علاقے عسقلان کی جانب سینکڑوں راکٹ فائر کیے۔ حماس کے مسلح ونگ کے ترجمان ابو عبیدہ نے شہر کے رہائشیوں سے کہا کہ وہ شام پانچ بجے تک علاقہ چھوڑ دیں۔

    ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق حماس کے عزالدین القسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ نے جنوبی ساحلی شہر عسقلان کو آنے والے گھنٹوں میں ایک بڑے راکٹ حملے کی دھمکی دی ہے۔ انھوں نے اپنے ٹیلیگرام چینل پر کہا کہ ہمارے لوگوں کو بے گھر کرنے اور انھیں غزہ کی پٹی کے متعدد علاقوں میں اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور کرنے کے دشمن کے جرم کے جواب میں، ہم نے مقبوضہ شہر عسقلان کے رہائشیوں کو شام 5 بجے سے پہلے نکل جانے کی ڈیڈ لائن دی ہے۔

    واضح رہے کہ سر فروشوں نے 4 روز میں 5 ہزار سے زائد راکٹ داغ کر اسرائیل کے آئرن ڈوم کی اینٹ سے اینٹ بجا دی ہے، اور 150 فوجیوں سمیت ہلاک اسرائیلیوں کی تعداد 1200 تک پہنچ گئی، ایک حملے میں باڑ پر لگا فلسطینی پرچم اتارنے والے اسرائیلی فوجیوں کے پرخچے اڑ گئے۔

  • حماس کا حملہ : اسرائیل میں کئی عالمی کمپنیاں بند

    حماس کا حملہ : اسرائیل میں کئی عالمی کمپنیاں بند

    تین روز قبل فلسطینی تنظیم حماس کی جانب سے اسرائیل پر تباہ کن حملے کے بعد انٹرنیشنل ائیر لائنز کے بعد عالمی کمپنیوں نے بھی کام معطل کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیل میں انٹرنیشنل ایئر لائنز، بینک اور آئل کمپنیوں نے آپریشنز روک دئیے اس کے علاوہ مصنوعی ذہانت سے متعلق اجلاس منسوخ کردیا گیا۔

    اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان فوجی جھڑپوں کے بعد اسرائیل میں موجود کئی بین الاقوامی کمپنیوں نے عارضی طور پر اپنے کام بند کر دیے ہیں اور ملازمین کو (ورک فرام ہوم) گھر سے کام کرنے کی ہدایات دی گئیں ہیں۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ان کمپنیوں نے جنگ کے اثرات کا مقابلہ کرنے کے لیے حالیہ اقدامات کئے۔

    تیل اور گیس پیدا کرنے والی دوسری بڑی کمپنی شیورون کے ایک ترجمان نے کہا کہ اسرائیل کی وزارت توانائی کو ملک کے شمالی ساحل پر واقع تمر قدرتی گیس فیلڈ کو بند کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    ایک ذریعہ نے رائٹرز کو بتایا کہ امریکی بینک جے پی مورگن چیس نے اسرائیل میں 200 ملازمین کو گھر سے کام کرنے کو کہ دیا ہے۔ گولڈمین سیکس کے ترجمان نے کہا ہے کہ تل ابیب میں بینک کے دفتر میں موجود ملازمین کو بھی گھر سے کام کرنے کو کہا گیا ہے۔

    بلومبرگ نیوز کے مطابق مورگن سٹینلے نے اسرائیل میں اپنے ملازمین کو اگلے کچھ عرصہ گھر سے کام کرنے کو کہ دیا ہے۔

    بھارتی ارب پتی گوتم اڈانی کی ملکیت اڈانی پورٹس جو شمالی اسرائیل میں حیفا بندرگاہ کو چلاتی ہے نے کہا ہے کہ وہ صورت حال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں اور کام جاری رکھنے کا منصوبہ ہے۔

    مصنوعی ذہانت اور کمپیوٹر گرافکس میں استعمال ہونے والی چپس بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی ’’این ویڈیا‘‘نے کہا ہے کہ اس نے اگلے ہفتے تل ابیب میں ہونے والی مصنوعی ذہانت کے حوالے سے سربراہی اجلاس کو منسوخ کر دیا ہے۔

  • اسرائیل کی داخلی سیاست بے چینی کا شکار، نئی قومی حکومت کا مطالبہ کیا جانے لگا

    اسرائیل کی داخلی سیاست بے چینی کا شکار، نئی قومی حکومت کا مطالبہ کیا جانے لگا

    تل ابیب: اسرائیلی جارحیت اور مظالم کے خلاف حماس کا طوفان الاقصیٰ چوتھے روز میں داخل ہو گیا ہے، جس میں اب تک 900 اسرائیل ہلاک اور ڈھائی ہزار کے قریب زخمی ہو چکے ہیں، صورت حال اتنی نازک ہو چکی ہے کہ اسرائیل کی داخلی سیاست میں بھی بے چینی دیکھی جانے لگی ہے۔

    اسرائیلی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل کی حکمراں اور اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو کی پالیسیوں پر تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے، خود اسرائیلی وزیر انصاف یاریف لاوین نے ہنگامی طور پر نئی قومی حکومت کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    دوسری جانب اپوزیشن جماعتوں کا کہنا ہے کہ نئی قومی حکومت یا جنگی کابینہ معتدل مزاج سیاسی رہنماؤں پر مشتمل ہو اور اس میں شدت پسند رہنماؤں کو شامل نہ کیا جائے۔ قومی سلامتی کے وزیر اتمار بین گویر نے بھی موجودہ کابینہ پر جنگی کابینہ کی تشکیل پر اعتراض کر دیا ہے۔

    اسرائیل کے خلاف امریکا میں مظاہرے، یہودی بھی سراپا احتجاج بن گئے

    تاہم وزیر اعظم نیتن یاہو نے اپوزیشن کے ایسے کسی بھی مطالبے کو رد کر دیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ جنگی کابینہ تشکیل دی جا سکتی ہے لیکن اپوزیشن کی شرائط پر نہیں۔ انھوں نے کہا میں حزب اختلاف کے رہنماؤں سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ 1967 کی جنگ کی طرح ایک قومی ہنگامی حکومت قائم کریں۔

    واضح رہے کہ اسرائیلی افواج کے غزہ پر فضائی حملوں میں اب تک 704 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، اور چار ہزار سے زائد زخمی ہیں، کئی عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن چکی ہیں۔

    اسرائیل میں قوامتحدہ کے نمائندے کا کہنا ہے کہ غزہ کی پٹی سے ملحقہ علاقوں سے اب تک ڈیڑھ سو اسرائیلیوں کو اغوا کیا جا چکا ہے، اسرائیلی فوج نے اب تک 123 فوجیوں کی ہلاکت 50 کے اغوا ہونے کی تصدیق کی ہے۔ اسرائیلی فوج نے غزہ پٹی کے ساتھ تمام علاقوں کا کنٹرول واپس لینے کا بھی دعویٰ کیا ہے، اور فلسطینیوں کو غزہ خالی کر دینے کا انتباہ جاری کر دیا ہے۔

    لندن میں تعینات فلسطینی سفارتکار نے بی بی سی انٹرویو میں مغرب کی منافقت کا پول کھول دیا

    لیکن اب بات حماس کے حملوں تک محدود نہیں رہی ہے، مشرقی سرحد پر شام کے علاقوں میں عسکری نقل و حرکت دیکھی گئی جہاں گولان کے علاقے سے کئی پیرا گلائیڈر اسرائیل میں داخل ہوئے اور چکر لگا کر واپس چلے گئے۔ شمالی سرحد پر لبنان کے علاقوں میں حزب اللہ کے مجاہدین کی جانب سے بڑے پیمانے پر نقل و حرکت دیکھی جا رہی ہے۔ حزب اللہ نے دو روز پہلے حماس سے یکجہتی کے لیے اسرائیلی چیک پوسٹوں کو مارٹر گولوں سے نشانہ بنایا تھا اور جواب میں حزب اللہ کے ٹھکانوں پر بمباری کی گئی تھی۔

  • جس نے صہیونی ریاست پر حملہ کیا ہم ان کے ہاتھ چومتے ہیں: خامنہ ای

    جس نے صہیونی ریاست پر حملہ کیا ہم ان کے ہاتھ چومتے ہیں: خامنہ ای

    تہران: ایران کے سپریم لیڈر نے علی الاعلان کہہ دیا ہے کہ جس نے صہیونی ریاست پر حملہ کیا ہے ہم ان کے ہاتھ چومتے ہیں۔

    روئٹرز کے مطابق حماس حملے کے بعد ٹی وی پر اپنے پہلے خطاب میں سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے منگل کے روز فلسطینی عسکریت پسند گروپ حماس کی بھرپور حمایت کے باوجود اسرائیل پر حماس کے ’سرپرائز اٹیک‘ میں ایران کے ملوث ہونے کی تردید کر دی ہے۔

    ایران نے حماس حملے میں ملوث ہونے کے الزامات مسترد کر دیے

    خامنہ ای نے حملے میں اسرائیل کے حساس ڈھانچے کو پہنچنے والے ناقابل تلافی نقصان کی بات کرتے ہوئے اسرائیل کو اس کو تباہی کا ذمہ دار قرار دیا اور کہا کہ اسرائیل پر حماس کے حملے میں ایران ملوث نہیں ہے، گزشتہ دو تین دنوں سے صہیونی حکومت کے حامی اور غاصب اسرائیل کے کچھ لوگ یہ افواہیں پھیلا رہے ہیں کہ اس کارروائی کے پیچھے ایران کا ہاتھ ہے، لیکن وہ غلط ہیں۔

    خطاب میں ایران کے سپریم لیڈر نے اسرائیل پر حماس کے حملے کو سراہتے ہوئے کہا کہ جس نے صہیونی ریاست پر حملہ کیا ہے، ہم ان کے ہاتھ چومتے ہیں، انھوں نے کہا اسرائیل پر یہ حملہ اس کی فوج اور انٹیلی جنس دونوں محاذوں پر ناقابل تلافی ناکامی ہے، سب نے ناکمی کی بات کی ہے لیکن میں اس کی ناقابل تلافی ہونے پر زور دے رہا ہوں۔

    آیت اللہ خامنہ ای کا کہنا تھا کہ حماس کے تباہ کن حملے نے اسرائیل کے اہم انفرا اسٹرکچر کو تباہ کر دیا ہے۔

  • اسرائیل کے خلاف امریکا میں مظاہرے، یہودی بھی سراپا احتجاج بن گئے

    اسرائیل کے خلاف امریکا میں مظاہرے، یہودی بھی سراپا احتجاج بن گئے

    اسرائیل کے خلاف امریکا میں بھی مظاہرے ہونے لگے ہیں، اور خود یہودی بھی فلسطینیوں پر مظالم کے خلاف سراپا احتجاج بن گئے۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطینی شہر غزہ پر اسرائیل کے جارحانہ حملوں کے خلاف دنیا بھر میں احتجاج کیا جا رہا ہے، نہتے فلسطینیوں سے یکجہتی کے لیے امریکا میں مظاہرے ہو رہے ہیں۔

    صہیونی بربریت کے خلاف یہودی بھی سراپا احتجاج ہیں، امریکا میں مظاہرہ کرتے ہوئے انھوں نے مطالبہ کیا کہ غزہ میں اسرائیلی درندگی بند کی جائے، یہودیوں نے ’یروشلم کو آزاد کرو‘ کے پلے کارڈز بھی اٹھا رکھے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ اسرائیلی حکومت یہودیوں کی نہیں بلکہ صہیونیوں کی نمائندگی کرتی ہے۔

    لندن میں تعینات فلسطینی سفارتکار نے بی بی سی انٹرویو میں مغرب کی منافقت کا پول کھول دیا

    ادھر نیویارک اور سان فرانسسکو میں بھی لوگوں کی بڑی تعداد نے فلسطینیوں سے یکجہتی کا اظہار کیا، کینیڈا، اسپین، آسٹریلیا، برطانیہ سمیت اردن میں بھی صہہونی جارحیت کے خلاف ہزاروں افراد سڑکوں پر نکلے۔

    اسکاٹ لینڈ کے پاکستانی نژاد فرسٹ منسٹر کی اہلیہ غزہ میں پھنس گئیں

    دنیا بھر کے مظاہرین فلسطینیوں کا قتل عام فوری بند کرنے اور آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

  • حزب اللہ نے حماس حملہ کی حمایت کر دی، اسلامی جہاد کا بھی حملوں میں شامل ہونے کا اعلان

    حزب اللہ نے حماس حملہ کی حمایت کر دی، اسلامی جہاد کا بھی حملوں میں شامل ہونے کا اعلان

    لبنان کی تنظیم حزب اللہ نے حماس حملہ کی حمایت کر دی ہے اور اسے اسرائیلی مظالم کا جواب قرار دیا، فلسطینی تنظیم اسلامی جہاد نے بھی حملوں میں شامل ہونے کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لبنان کی تنظیم حزب اللہ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی جرائم کے خلاف حماس کا حملہ فیصلہ کن رد عمل ہے، صورت حال کا بغور جائزہ لے رہے ہیں، اور فلسطینی قائدین سے براہ راست رابطے میں ہیں۔

    حزب اللہ کے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ حماس کا اسرائیل پر یہ حملہ عالم اسلام خاص طور پر ان لوگوں کے لیے واضح پیغام ہے جو اسرائیل کے ساتھ معمول کے معاہدے کر رہے ہیں۔

    اسرائیل میں حماس کی پیراگلائیڈنگ کے ذریعے گھسنے کے بعد زبردست پیش قدمی، 22 اسرائیلی ہلاک، 500 زخمی، 35 فوجی گرفتار

    ادھر فلسطینی تنظیم اسلامی جہاد نے بھی اسرائیل کے خلاف حملوں میں شامل ہونے کا اعلان کر دیا ہے، فلسطینی صدر محمود عباس نے کہا کہ فلسطینی عوام کو قابض اسرائیلی فورس کی دہشت گردی کے خلاف دفاع کا حق حاصل ہے۔ انھوں نے کہا دہائیوں سے اسرائیلی فورسز کی جانب سے جارحیت جاری ہے۔

    اسرائیلی حکام نے علاقوں پر کنٹرول کھونے، فوجیوں کی گرفتاری کی تصدیق کر دی

    دوسری طرف ترک صدر رجب طیب اردوان نے اسرائیل اور فلسطین دونوں فریقوں سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے، انھوں نے کہا کہ فریقین معاملے کو تحمل سے حل کریں۔

    حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کامیاب آپریشن پر سجدہ ریز، مغربی کنارے میں‌ جشن

    اسرائیلی میڈیا کے مطابق حزب اللہ نے جاری بیان میں دنیا بھر کے عرب اور مسلم عوام سے حماس اور فلسطینی عوام کی حمایت کا اعلان کرنے کا مطالبہ کیا، اور کہا کہ مسلح مزاحمت ہی اسرائیلی جارحیت کا مقابلہ کرنے کا واحد راستہ ہے۔