Tag: hamas attack on israel

  • ایک سال پہلے کہا تھا آزادی حاصل کر لیں گے، اقوام متحدہ میں فلسطینی سفیر کا اہم بیان

    ایک سال پہلے کہا تھا آزادی حاصل کر لیں گے، اقوام متحدہ میں فلسطینی سفیر کا اہم بیان

    نیویارک: اقوام متحدہ میں اسرائیل پر حماس حملے کے سلسلے میں بلائے گئے اجلاس میں فلسطینی سفیر نے کہا ہے کہ ہم نے ایک سال پہلے کہا تھا آزادی حاصل کر لیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ میں فلسطین کے سفیر ریاض منصور نے کہا ہے کہ وقت آ گیا ہے کہ اسرائیل کو بتایا جائے کہ اسے طرز عمل تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔

    انھوں نے کہا ہم نے ایک سال پہلے بھی سلامتی کونسل سے کہا تھا کہ فلسطینی ایک نہ ایک دن آزادی حاصل کر لیں گے، مقبوضہ علاقوں کی ناکہ بندی اور حملے ختم کیے جائیں۔

    ریاض منصور نے کہا فلسطینیوں کو برابری کا حق دیا جائے، اور ان کو نشانہ بنانے کے لیے اسرائیل کی ہمت افزائی نہ کی جائے، اسرائیل کو دفاع کے نام پر قتل عام کا لائسنس نہیں دیا جا سکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ کیا فلسطینیوں کو موت کے گھاٹ اتارنے سے سیکیورٹی اور امن کو استحکام حاصل ہوگا، وہ عالمی قوانین کہاں ہیں جو فلسطینیوں کو زندہ رہنے کا حق دیتے ہیں۔

    حماس کے حملوں میں ہلاک اسرائیلیوں کی تعداد 700 ہوگئی

    واضح رہے کہ فلسطین اسرائیل کشیدگی پر سلامتی کونسل اجلاس میں اتفاق رائے نہ ہو سکا، امریکا نے سلامتی کونسل اجلاس میں اتفاق رائے نہ ہونے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اس کی ذمہ داری روس پر ڈال دی، سینئر امریکی سفارتکار نے کہا کہ سلامتی کونسل کے بیشتر رکن ملکوں نے حماس حملے کی مذمت کی تاہم روس نے سلامتی کونسل کے دیگر رکن ملکوں سے اتفاق نہیں کیا۔

    روسی سفارتکار نے کہا کہ سلامتی کونسل فلسطین سے متعلق پہلے سے طے معاہدے پر عمل کرے، روس نے اجلاس میں فوری جنگ بندی اور بامعنیٰ مذاکرات پر زور دیا، چینی سفارتکار نے کہا کہ سلامتی کونسل اجلاس میں متفقہ قرارداد نہ لانا غیر معمولی بات ہے، چین سلامتی کونسل کی متفقہ قرارداد کو ہی سپورٹ کرے گا۔

  • اسرائیل کو حماس کے منہ توڑ جواب پر مسلم ممالک میں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے ریلیاں

    اسرائیل کو حماس کے منہ توڑ جواب پر مسلم ممالک میں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے ریلیاں

    حماس کی جانب سے اسرائیلی بربریت کا منہ توڑ جواب دیے جانے پر مسلم ممالک میں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے ریلیاں نکالی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق صہیونی ریاست اسرائیل کے مظالم کے خلاف حماس کے جانبازوں کی جانب سے بڑے آپریشن پر پاکستان سمیت دنیا بھر میں فلسطین کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے ریلیاں نکالی گئیں۔

    یمن کے دارالحکومت صنعا میں لاکھوں لوگ نکل آئے، اور عظیم الشان ریلی کی صورت میں فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا، ترکیے کے شہر استنبول میں ہزاروں افراد آپریشن طوفان الاقصىٰ کی حمایت میں سڑکوں پر نکلے، اور فلسطینی عوام کے جائز حق کی حمایت اور اسرائیلی قبضے کے خلاف نعرے لگائے، ترکی کے تاریخی شہر قونیہ میں بھی لوگوں نے فلسطین سے یکجہتی کا اظہار کیا۔

    سعودی عرب نے اسرائیل فلسطین کشیدگی فوری ختم کرنے کی اپیل کر دی

    ایران کے دارالحکومت تہران میں بھی لوگوں کی بڑی تعداد نکلی، اور آتش بازی کا مظاہرہ کیا گیا، عراق کے دارالحکومت بغداد کی عمارتیں فلسطین کے پرچم میں رنگ دی گئیں۔

    فلسطینی سپاہیوں کی اسرائیلی ماں اور بچوں کو تسلی دینے کی ویڈیو وائرل

    حماس کے اسرائیل پر تابڑ توڑ حملوں کے حق میں کویت میں بھی ہزاروں افراد نکل آئے، اور فلسطینیوں سے یکجہتی کا بھرپور اظہار کیا گیا، مظاہرین نے فلسطینوں کے حق میں نعرے بھی لگائے۔

  • اسرائیلی یرغمالیوں کو کچھ ہوا تو ذمہ دار حماس ہوگی: اسرائیلی وزیر اعظم

    اسرائیلی یرغمالیوں کو کچھ ہوا تو ذمہ دار حماس ہوگی: اسرائیلی وزیر اعظم

    تل ابیب: اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو نے غزہ کے اندر موجود صہیونی یرغمالیوں کے حوالے سے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر انھیں کچھ ہو گیا تو ذمہ دار حماس ہوگی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق حماس کے ترجمان ابوعبیدہ کے اس بیان پر کہ ’’ہم نے غزہ کے ہر کونے میں اسرائیلی قیدیوں کو رکھا ہے‘‘ پر رد عمل میں صہیونی وزیر اعظم نے حماس کو دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی یرغمالیوں کو کچھ ہوا تو ذمہ دار حماس ہوگی۔

    ترجمان حماس ابوعبیدہ نے کہا تھا کہ ’’نیتن یاہو کے خیال سے کئی گنا زیادہ اسرائیلی قیدی ہمارے پاس ہیں، ہم نے غزہ کے ہر کونے میں اسرائیلی قیدیوں کو رکھا ہے، غزہ کے لوگوں کو کچھ ہوا تو ان کے ساتھ بھی وہی ہوگا، اپنے اقدامات پر نظر رکھیں۔‘‘

    واضح رہے کہ حماس کا آپریشن ’’طوفان الاقصیٰ‘‘ دوسرے روز بھی جاری ہے، اب تک اس آپریشن میں 350 اسرائیلی ہلاک اور 1800 زخمی ہو چکے ہیں، جب کہ درجنوں اسرائیلی جنرلز اور سپاہی گرفتار ہیں، حماس کے ترجمان نے کہا کہ وہ جلد اسرائیلی فورسز کے اہلکاروں کی تعداد کا اعلان کریں گے۔

    حماس کی اسرائیل کو کھلی دھمکی

    دوسری طرف فلسطینی محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فضائی حملوں میں 313 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، اور 2 ہزار کے قریب شہری زخمی ہوئے، غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اس وقت اسرائیل کے شہر اشکلون میں حماس اور اسرائیل کے درمیان شدید لڑائی جاری ہے۔

    آج صبح اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو وزارت دفاع پہنچ گئے تھے، جہاں انھوں نے ملٹری چیف اور وزیر دفاع سے ملاقات کی اور صورت حال کا جائزہ لیا۔

    ادھر غزہ میں اسرائیلی فورسز کی بمباری جاری ہے، غزہ کے علاقے خان یونس میں اسرائیلی بمباری سے ایک مسجد بھی شہید ہو گئی ہے، غزہ میں اسرائیلی فورسز کی بمباری 26 گھنٹے سے جاری ہے۔

  • حماس اہل کار کی اسرائیلی بڑی بی کے ساتھ ویڈیو وائرل

    حماس اہل کار کی اسرائیلی بڑی بی کے ساتھ ویڈیو وائرل

    حماس کے جنگجوؤں اور اسرائیلی فورسز کے درمیان جنگ دوسرے روز بھی جاری ہے، دونوں طرف سے ہلاکتوں کی تعداد تیزی سے بڑھتی جا رہی ہے، اس دوران کچھ ویڈیوز بھی سامنے آ رہی ہیں جو حماس کے اہلکاروں کی انسانیت پسندی کا ثبوت پیش کر رہی ہیں۔

    ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے جس میں حماس اہل کار ایک بوڑھی اسرائیلی خاتون کے ساتھ سیلفی لے رہا ہے، اسرائیلی بڑی بی کو خوش گوار موڈ میں دیکھا جا سکتا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق حماس اہلکاروں نے جب ایک اسرائیلی افسر کے گھر پر چھاپا مارا تو افسر تو نہیں ملا لیکن اس کی بوڑھی خالہ مل گئیں، مگر اہلکار اسرائیلی افسر کی بوڑھی خالہ کے ساتھ احترام کے ساتھ پیش آئے۔

    فلسطینی سپاہیوں کی اسرائیلی ماں اور بچوں کو تسلی دینے کی ویڈیو وائرل

    حماس اہلکار نے خاتون کی گود میں اپنی رائفل رکھ کر ان کے ساتھ ویڈیو بنوائی۔

  • غزہ اندھیروں میں ڈوب گیا، اسرائیل کا تمام سپلائی معطل کرنے کا اعلان

    غزہ اندھیروں میں ڈوب گیا، اسرائیل کا تمام سپلائی معطل کرنے کا اعلان

    غزہ: اسرائیل کی جانب سے بجلی بند ہونے پر غزہ شہر اندھیروں میں ڈوب گیا ہے، اسرائیل نے ہر قسم کی سپلائی معطل کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل نے غزہ کے لیے فیول، اشیا اور بجلی کی سپلائی معطل کر دی ہے، اسرائیل سے بجلی فراہم کرنے والی تمام پاور لائنوں کے فیل ہونے سے غزہ کی پٹی مکمل تاریکی میں ڈوب گئی ہے۔

    ساحلی علاقوں پر جاری اسرائیلی جارحیت کی وجہ سے محصور غزہ کی پٹی کے تمام صوبوں میں بجلی کا مکمل بلیک آؤٹ رہا، اسرائیلی جارحیت میں 480 فلسطینیوں کی جانیں جا چکی ہیں، جن میں اکثریت عام شہریوں کی ہے۔

    واضح رہے کہ غزہ پہلے ہی تقریباً 60 میگاواٹ کی پیداواری صلاحیت کے ساتھ ایک ہی پاور جنریشن اسٹیشن پر انحصار کرتا ہے، جس میں ہر گھر کو روزانہ صرف 4 گھنٹے بجلی فراہم کی جاتی ہے۔

    آپریشن طوفان الاقصیٰ جاری، ہلاک اسرائیلیوں کی تعداد 530 سے تجاوز کر گئی

    تازہ ترین بندش نے محصور علاقے میں بجلی اور توانائی کے شعبے پر پہلے سے زیادہ بوجھ ڈالا ہے، جس کا غزہ میں صحت کی دیکھ بھال، پانی کی فراہمی، ماحولیاتی خدمات، صفائی ستھرائی اور عوامی خدمات سمیت ضروری شعبوں پر گہرا اثر پڑا ہے۔

    ڈائریکٹر الشفا اسپتال غزہ ڈاکٹر محمد ابو سلمیہ کے مطابق غزہ کا اسپتال بھی اسرائیل کی بجلی بندش سے دوچار ہونے سے اسپتال میں طبی سہولتیں فراہم نہیں کر پا رہے، اور زخمیوں کی اموات ہو رہی ہیں، اسپتالوں میں اس وقت 1600 سے زائد زخمی فلسطینی موجود ہیں، جن میں کئی کی حالت تشویش ناک ہے، انھوں نے بتایا کہ اسپتال میں ویسے ہی طبی سامان کی شدید قلت ہے، لوگوں کا بیرون ملک علاج نہیں کیا جا سکتا کیوں کہ اسرائیل روکتا ہے۔

    خیال رہے کہ 2007 سے اسرائیل نے سیکیورٹی کا بہانہ کر کے مصر کے ساتھ غزہ کی پٹی کو ’بلاک‘ کر رکھا ہے، غزہ کو جانے والی اور وہاں سے باہر نکلنے والی تمام سپلائی پر اسرائیل کا کنٹرول ہے۔

  • یورپی یونین نے اسرائیل کے ساتھ کھڑے ہونے کا اعلان کر دیا

    یورپی یونین نے اسرائیل کے ساتھ کھڑے ہونے کا اعلان کر دیا

    برسلز: یورپی یونین نے اسرائیل کے ساتھ کھڑے ہونے کا اعلان کر دیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یورپی یونین نے حماس کے اسرائیل میں حملوں کی مذمت کر دی، اور حملوں اور تشدد کو فوری طور پر بند کرنے کا مطالبہ کر دیا۔

    یورپی یونین کی وزارت خارجہ سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یورپی یونین اسرائیل کے ساتھ یکجہتی کے ساتھ کھڑی ہے، حملوں سے زمینی تناؤ میں مزید اضافہ ہوگا، حماس کے اسرائیل میں حملوں کی مذمت کرتے ہیں۔

    ادھر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اسرائیل اور فلسطین کے درمیان کشیدہ صورت حال پر آج اجلاس طلب کر لیا ہے، اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ کشیدگی میں اضافہ روکنے کے لیے تمام سفارتی کوششیں بروئے کار لائی جائیں گی۔

    آپریشن طوفان الاقصیٰ جاری، ہلاک اسرائیلیوں کی تعداد 530 سے تجاوز کر گئی

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق مالٹا نے اسرائیل اور فلسطین کی حالیہ کشیدگی پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا تھا۔

    واضح رہے کہ فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے آپریشن طوفان الاقصیٰ میں اب تک 532 اسرائیلی ہلاک اور 1700 زخمی ہوئے ہیں، جب کہ اسرائیل کے جوابی حملوں میں 480 فلسطینی بھی شہید ہوئے ہیں۔

    اسرائیلی ہیلی کاپٹروں کے میزائل حملوں میں ایک اسپتال بھی تباہ ہو گیا، فلسطینی حکام کے مطابق زخمیوں کی تعداد ہزاروں میں ہو سکتی ہے، اسرائیلی فوج کی بڑے پیمانے پر کارروائی کے بعد فلسطینی نقل مکانی پر مجبور ہو گئے ہیں، فلسطین نے اپیل کی ہے کہ اسرائیل اسپتال اور طبی اداروں کو نشانہ نہ بنائے۔

    اسرائیل کی جانب سے سوشل میڈیا پر پابندیاں لگا دی گئی ہے، شہریوں کو خبریں اور ویڈیوز شیئر کرنے سے روک دیا گیا ہے، اسرائیل کا کہنا ہے اب بھی 22 مقامات پر جھڑپیں جاری ہیں۔

  • حماس کے طوفان الاقصیٰ نے اسرائیل کی سیکیورٹی کی قلعی کھول دی، ماہرین بین الاقوامی امور

    حماس کے طوفان الاقصیٰ نے اسرائیل کی سیکیورٹی کی قلعی کھول دی، ماہرین بین الاقوامی امور

    ماہرین بین الاقوامی امور نے اسرائیل پر حماس کے بڑے اور کامیاب حملے کو اسرائیل کی جانب سے مسئلہ فلسطین کو دبانے کی ناکام کوشش کا رد عمل قرار دے دیا۔

    ماہر امور مشرق وسطیٰ منصور جعفر نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حماس کے طوفان الاقصیٰ سے اسرائیل کی سیکیورٹی کی قلعی کھل گئی ہے۔

    انھوں نے کہا اسرائیل اس وقت بقا کی جنگ لڑ رہا ہے، دنیا بھر سے جن یہودیوں کو روشن مستقبل کے خواب دکھا کر فلسطین میں بسایا گیا تھا، وہ اب ایئرپورٹس کی جانب دوڑ رہے ہیں۔

    اسرائیل میں حماس کی پیراگلائیڈنگ کے ذریعے گھسنے کے بعد زبردست پیش قدمی، 20 اسرائیلی ہلاک، 500 زخمی، 35 فوجی گرفتار

    منصور جعفر نے کہا مشرق وسطیٰ کی جو صورت حال ہے اور فلسطین کی آزادی کے مطالبے کو جس طرح دبانے کی کوشش کی جا رہی تھی، چاہے وہ معاہدوں کی شکل میں ہو یا کسی دوسری صورت میں، یہ حملہ اس کا رد عمل ہے۔

    تجزیہ کار ڈاکٹر ہما بقائی نے کہا حماس کا طوفان الاقصیٰ اسرائیل کا بڑا سیکیورٹی لپیس ہے، یہ اسرائیل کے بڑھتے ہوئے سفارتی تعلقات کا ردعمل سامنے آیا ہےِ، کیوں کہ اسرائیل نے ہمیشہ طاقت کا استعمال کیا ہے۔

    اسرائیلی حکام نے علاقوں پر کنٹرول کھونے، فوجیوں کی گرفتاری کی تصدیق کر دی

    ڈاکٹر ہما بقائی نے کہا حماس اور اسرائیل کی لڑائی میں بڑے جانی نقصان کا خدشہ ہے، انھوں نے کہا 73 کے بعد حماس نے اتنا منظم اور بڑا حملہ کیا اسرائیل پر، اور باقاعدہ اسرائیلی علاقوں میں اندر داخل ہوئے جو اسرائیلی انٹیلیجنس کی مکمل ناکامی ہے۔

  • حزب اللہ نے حماس حملہ کی حمایت کر دی، اسلامی جہاد کا بھی حملوں میں شامل ہونے کا اعلان

    حزب اللہ نے حماس حملہ کی حمایت کر دی، اسلامی جہاد کا بھی حملوں میں شامل ہونے کا اعلان

    لبنان کی تنظیم حزب اللہ نے حماس حملہ کی حمایت کر دی ہے اور اسے اسرائیلی مظالم کا جواب قرار دیا، فلسطینی تنظیم اسلامی جہاد نے بھی حملوں میں شامل ہونے کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لبنان کی تنظیم حزب اللہ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی جرائم کے خلاف حماس کا حملہ فیصلہ کن رد عمل ہے، صورت حال کا بغور جائزہ لے رہے ہیں، اور فلسطینی قائدین سے براہ راست رابطے میں ہیں۔

    حزب اللہ کے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ حماس کا اسرائیل پر یہ حملہ عالم اسلام خاص طور پر ان لوگوں کے لیے واضح پیغام ہے جو اسرائیل کے ساتھ معمول کے معاہدے کر رہے ہیں۔

    اسرائیل میں حماس کی پیراگلائیڈنگ کے ذریعے گھسنے کے بعد زبردست پیش قدمی، 22 اسرائیلی ہلاک، 500 زخمی، 35 فوجی گرفتار

    ادھر فلسطینی تنظیم اسلامی جہاد نے بھی اسرائیل کے خلاف حملوں میں شامل ہونے کا اعلان کر دیا ہے، فلسطینی صدر محمود عباس نے کہا کہ فلسطینی عوام کو قابض اسرائیلی فورس کی دہشت گردی کے خلاف دفاع کا حق حاصل ہے۔ انھوں نے کہا دہائیوں سے اسرائیلی فورسز کی جانب سے جارحیت جاری ہے۔

    اسرائیلی حکام نے علاقوں پر کنٹرول کھونے، فوجیوں کی گرفتاری کی تصدیق کر دی

    دوسری طرف ترک صدر رجب طیب اردوان نے اسرائیل اور فلسطین دونوں فریقوں سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے، انھوں نے کہا کہ فریقین معاملے کو تحمل سے حل کریں۔

    حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کامیاب آپریشن پر سجدہ ریز، مغربی کنارے میں‌ جشن

    اسرائیلی میڈیا کے مطابق حزب اللہ نے جاری بیان میں دنیا بھر کے عرب اور مسلم عوام سے حماس اور فلسطینی عوام کی حمایت کا اعلان کرنے کا مطالبہ کیا، اور کہا کہ مسلح مزاحمت ہی اسرائیلی جارحیت کا مقابلہ کرنے کا واحد راستہ ہے۔

  • حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کامیاب آپریشن پر سجدہ ریز، مغربی کنارے میں‌ جشن

    حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کامیاب آپریشن پر سجدہ ریز، مغربی کنارے میں‌ جشن

    غزہ: غزہ کی پٹی کے اسرائیلی قبضے والے علاقوں میں حماس کے کامیاب آپریشن پر مغربی کنارے میں جشن کا سماں بندھ گیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ اسرائیل میں کامیاب آپریشن پر سجدہ ریز ہو گئے، قطر میں موجود حماس کے رہنما نے کہا ’’آج ہم نے مسجد اقصیٰ کے دفاع کے لیے آپریشن کا آغاز کر دیا ہے۔‘‘

    حماس کے آپریشن کے بعد غزہ کی بہادر خواتین بھی اسرائیلی رائفل ایم 16 ہاتھوں میں پکڑے ’اللہ اکبر‘ کے نعرے لگا رہی ہیں، دوسری جانب گرفتار کیے جانے والے اسرائیلی فوجیوں کو غزہ لایا جا رہا ہے۔

    اسرائیل میں حماس کی پیراگلائیڈنگ کے ذریعے گھسنے کے بعد زبردست پیش قدمی، 22 اسرائیلی ہلاک، 500 زخمی، 35 فوجی گرفتار

    فلسطینی مجاہدین صہیونی فورسز کے ٹینکوں میں بیٹھ کر مغربی کنارے میں گھومتے رہے، اور خوشیاں مناتے رہے، حماس رہنما اسماعیل ہنیہ نے کہا ہم مسجد اقصیٰ کے دفاع کے لیے جنگ لڑ رہے ہیں، ہم نے آپریشن شروع کر دیا ہے جس کا عنوان ’طوفان الاقصٰی‘ ہے، یہ طوفان غزہ سے شروع ہوا جو مغربی کنارے اور بیرون ملک پھیلے گا۔

    اسرائیلی حکام نے علاقوں پر کنٹرول کھونے، فوجیوں کی گرفتاری کی تصدیق کر دی

    انھوں نے کہا آج دشمنوں کے ایئر پورٹس، فوجی تنصیبات پر پانچ ہزار سے زیادہ راکٹ داغے گئے ہیں، جس سے انھیں بھاری نقصان پہنچا ہے، بہت جلد ہم اپنے علاقوں کو واپس لے لیں گے۔

    حماس نے مسلم ممالک سے اپیل کی ہے کہ ان سے اظہار یکجہتی کریں۔

    دوبارہ منتخب ہوئے تو … نیوزی لینڈ کی حکمران پارٹی کا فلسطین سے متعلق بڑا اعلان

  • اسرائیلی حکام نے علاقوں پر کنٹرول کھونے، فوجیوں کی گرفتاری کی تصدیق کر دی

    اسرائیلی حکام نے علاقوں پر کنٹرول کھونے، فوجیوں کی گرفتاری کی تصدیق کر دی

    تل ابیب: اسرائیلی حکام نے غزہ پٹی کے قریبی علاقوں پر کنٹرول کھونے اور فوجیوں کی گرفتاری کی تصدیق کر دی۔

    اسرائیلی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی حکام نے کہا ہے کہ حماس نے غزہ پٹی کے قریبی علاقوں کا کنٹرول حاصل کر لیا ہے اور آپریشن کے دوران 35 اسرائیلی فوجیوں کو پکڑ لیا ہے، حماس کے راکٹ حملوں سے ایک پولیس اسٹیشن میں بھی آگ لگ گئی۔

    اسرائیلی پولیس کا کہنا ہے کہ اس وقت 14 مختلف مقامات پر 60 کے آس پاس حماس جنگجو موجود ہیں، ادھر مشرقی یروشلم کے علاقے سلوان میں فلسطینیوں نے سڑکیں بند کر دی ہیں، شہر میں تمام عوامی پناہ گاہیں کھول دی گئی ہیں۔

    اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ آج صبح غزہ سے وسطی اور جنوبی اسرائیل کے شہروں پر تقریباً 2500 راکٹ داغے گئے ہیں، جو یروشلم تک پہنچے، اور فلسطینی جنگجوؤں نے زمینی، سمندری اور فضائی راستے سے ملک کے جنوب میں علاقوں میں دراندازی کی۔

    اسرائیل میں حماس کی پیراگلائیڈنگ کے ذریعے گھسنے کے بعد زبردست پیش قدمی، 22 اسرائیلی ہلاک، 500 زخمی، 35 فوجی گرفتار

    اسرائیل ڈیفنس فورسز (آئی ڈی ایف) نے کہا ہے کہ آج صبح حماس کی طرف سے اسرائیل کے خلاف شروع کیے گئے مشترکہ حملے کے خلاف دفاع کے لیے ایک بڑے پیمانے پر آپریشن ’سورڈ آف آئرن‘ شروع کر دیا ہے۔

    وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیل حالت جنگ میں ہے، یہ کوئی نام نہاد فوجی آپریشن نہیں، لڑائی کا دوسرا دور نہیں بلکہ باقاعدہ جنگ ہے۔ نیتن یاہو نے مزید کہا ’’میں نے فورسز کو پوری طاقت کے ساتھ دشمن کو جواب دینے کا حکم دے دیا ہے، یہ جنگ ہم جیتیں گے۔‘‘