Tag: Hamas attacks

  • حماس نے اسرائیل پر ڈرون حملے شروع کر دیے

    حماس نے اسرائیل پر ڈرون حملے شروع کر دیے

    حماس کا کہنا ہے کہ اس نے اسرائیلی فوجی ٹھکانوں پر ڈرون حملے کیے ہیں۔

    حماس کے مسلح ونگ القسام بریگیڈز نے ٹیلی گرام میسجنگ ایپ پر کہا کہ اس نے اسرائیلی فورسز پر دو ڈرون حملے کیے ہیں۔

    ایک نے اسرائیلی فضائیہ کے حوثی اڈے کو نشانہ بنایا جبکہ دوسرے نے تسلیم فوجی اڈے پر واقع اسرائیلی فوج کے سینائی ڈویژن کے ہیڈ کوارٹر پر حملہ کیا۔

    اسرائیلی فوج کے ریڈیو نے غزہ کی پٹی کے ساتھ باڑ کے قریب نیر اوز اور عین ہابیسور کی جنوبی آبادیوں میں مشتبہ ڈرون کی دراندازی کے الرٹ کی تصدیق کی ہے۔

    حماس کا کہنا ہے کہ اس نے غزہ کے اندر اسرائیلی فوجیوں کا مقابلہ کیا ہے۔ حماس اور اسرائیل کے درمیان غزہ اور محصور انکلیو میں رات بھر لڑائی جاری رہی۔

  • حماس نے اسرائیلی فوج کو غزہ میں داخل ہوتے ہی پسپا کردیا

    حماس نے اسرائیلی فوج کو غزہ میں داخل ہوتے ہی پسپا کردیا

    غزہ : اسرائیلی فوج کو غزہ کی پٹی میں داخل ہونے کی کوشش ناکام ہوگئی، اسرائیلی فوجی غزہ میں داخل ہوتے ہی حماس کی فائرنگ کی زد میں آگئے۔

    قطری نیوز چینل الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوجیوں نے واپس بھاگ کر اپنی جان بچائی، اسرائیلی فوجیوں کا کہنا ہے کہ غزہ میں جنگجوؤں کے جال میں پھنس گئے تھے۔

    دوسری جانب اس حوالے سے تفصیلات بیان کرتے ہوئے حماس ترجمان نے بتایا کہ خان یونس کے قریب اسرائیلی زمینی حملے کو پسپا کردیا گیا ہے۔

    اسرائیل

    تازہ ترین اطلاعات کے مطابق تقریباً ایک گھنٹہ قبل اسرائیلی افواج نے غزہ کی پٹی میں داخل ہونے کی کوشش کی تاکہ غزہ اور اسرائیل کے درمیان باڑ کی مرمت کی جاسکے۔

    پٹی میں داخل ہونے کے بعد اسرائیلی فوجی فلسطینیوں کے بنائے ہوئے جال میں پھنس گئے، حماس کی جانب سے گھات لگانا اسرائیلی فوجیوں کے لیے مشکل مرحلہ تھا۔

    اس حکمت عملی سے اسرائیلی فوجی براہ راست فلسطینی جنگجوؤں کی فائرنگ کی زد میں آگئے اور اپنی جان بچانے کیلئے واپس چلے گئے۔

    حماس کی قسام بریگیڈز کے مطابق اسرائیلی فوجی اپنا ٹینک اور بلڈوزر چھوڑ کر بھاگ نکلے، ایک اسرائیلی ٹینک اور2 بلڈوزر بھی تباہ کردیے، دراندازی کرنے والی اسرائیلی فوج سے بہادری سے مقابلہ کیا۔

  • حماس کے حملے : اسرائیل نے ناکامی کا اعتراف کرلیا

    حماس کے حملے : اسرائیل نے ناکامی کا اعتراف کرلیا

    اسرائیل کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے اپنے انٹیلیجنس اداروں کے جائزوں میں ’فاش غلطیوں‘کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی وجہ سے ہی حماس کو غیر معمولی حملے کرنے کا موقع ملا۔

    اسرائیلی قومی سلامتی کے مشیر زاچی ہنگبی نے صحافیوں سے گفتگو کے دوران ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ حماس کے حملے کی قطعاً کوئی امید نہیں تھی۔

    ان کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے صحافی نے پوچھا تو زاچی ہنگبی نے بتایا کہ یہ میری غلطی تھی اس میں انٹیلیجنس معلومات کا جائزہ لینے والوں کی غلطیوں کا بھی عکس نظر آتا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ہم سمجھتے تھے کہ حماس نے 2021 کی اسرائیل کے خلاف جنگ میں کچھ سبق حاصل کرلیا ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل غزہ سے حملہ روکنے کی ذمہ داری ادا کرنے میں ناکام رہا، جس کی وجہ سے ہمیں ایک دردناک چوٹ لگی۔ سکیورٹی ایڈوائز کے بقول کہ اب ہماری امید ایک شدید ردعمل سے جڑی ہوئی ہے تاکہ حماس کا غزہ سے صفایا کیا جاسکے۔

    انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی کوشش ہے کہ لڑائی دو محاذوں تک نہ پھیلے، انہوں نے امید ظاہر کی کہ حزب اللہ لبنان کی تباہی کا ایک مرتبہ پھر باعث نہ بنے۔

    فلسطین کی وزارت صحت نے ہفتے کو کہا ہے کہ غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 2215 افراد جان سے جا چکے ہیں جب کہ 8714 زخمی ہوئے۔

    خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق حماس کے زیر کنٹرول فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ جان سے جانے والوں میں 724 بچے اور 458 خواتین ہیں۔

    وزارت صحت نے مزید کہا کہ گذشتہ 24 گھنٹے میں غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں کم از کم 324 افراد کی جان گئی۔

  • اسرائیلی ناکامی چھپانے کیلئے یورپی یونین کا ’میٹا‘ پر دباؤ

    اسرائیلی ناکامی چھپانے کیلئے یورپی یونین کا ’میٹا‘ پر دباؤ

    گزشتہ دنوں حماس کے بھرپور حملے کے بعد اسرائیل میں ہونے والی تباہی اور ناکامی کو چھپانے کیلئے یورپی یونین نے فیس بک انتظامیہ پر اپنا دباؤ بڑھا دیا۔

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق یورپی یونین نے اسرائیل پر حماس کے حملے کے بعد میٹا کے پلیٹ فارم فیس بک پر غلط معلومات پھیلانے کا الزام عائد کیا ہے اور زکربرگ کو متنبہ کیا ہے کہ وہ یورپی قانون کی تعمیل کریں اور 24گھنٹے کے اندر اس کا جواب دیں۔

    یورپی یونین نے بدھ کے روز میٹا کے سی ای او مارک زکر برگ کو متنبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اسرائیل پر حماس کے حملے کے بعد اپنے پلیٹ فارمز پر شائع ہونے والی ’’غلط معلومات‘‘ کے مواد کو فوراً ہٹا دیں اور اگر اس کے پلیٹ فارمز یورپی قانون کی تعمیل نہیں کرتے تو اسے جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔

    یورپی کمشنر تھیئری بریٹن نے بدھ کے روز مارک زکربرگ کو لکھے گئے ایک خط میں کہا کہ میٹا کے پاس اس سلسلے میں جواب دینے اور یورپی قانون پر تعمیل کرنے کے لیے 24 گھنٹے کا وقت ہے۔ خیال رہے کہ انسٹا گرام اور فیس بک کے ساتھ ساتھ تھریڈز جیسے مقبول سوشل میڈیا پلیٹ فارمز میٹا کی ملکیت ہیں۔

    میٹا

    میٹا کے ترجمان نے بی بی سی کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ انہوں نے حماس کے اسرائیل پر حملے کے بعد فوری طور پر ایک خصوصی آپریشن سینٹر قائم کیا جس میں عبرانی اور عربی بولنے والے شامل ہیں تاکہ اس تیزی سے بدلتی ہوئی صورت حال پر نگرانی رکھتے ہوئے اس کا جواب دیا جا سکے۔

    انہوں نے کہا کہ ہماری ٹیمیں پلیٹ فارمز کو محفوظ رکھنے کے لیے 24 گھنٹے کام کررہی ہیں جو ہماری پالیسیوں یا مقامی قانون کی خلاف ورزی کرنے والے مواد پر کارروائی کررہی ہیں جب کہ اس حوالے سے غلط معلومات کے پھیلاؤ کو محدود کرنے کے لیے بھی کام کیا جارہا ہے۔

  • فوجیوں کی ہلاکت سے متعلق اسرائیلی فوج کا اہم بیان

    فوجیوں کی ہلاکت سے متعلق اسرائیلی فوج کا اہم بیان

    غزہ : حماس کے جانبازوں نے اسرائیل کو تگنی کا ناچ نچا دیا ہے، مسلسل حملوں میں اسرائیل کے اندر درجنوں فوجیوں سمیت 1200 سے زائد اسرائیلی ہلاک ہوگئے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق حماس کی جانب سے آپریشن طوفان الاقصیٰ میں اسرائیلی فوجیوں کی ہلاکت کے متعدد دعوے سامنے آرہے ہیں تاہم اب اسرائیلی فوجی ترجمان نے باقاعدہ بیان جاری کردیا۔

    اسرائیلی فوج نے بدھ کے روز کہا ہے کہ فلسطینی گروپ حماس کے جنگجوؤں کی جانب سے غیر متوقع سرحد پار حملے کے بعد سے جاری لڑائی میں کم از کم 169 اسرائیلی فوجی ہلاک ہو گئے ہیں۔

    فوجی ترجمان ڈینیئل ہگاری نے صحافیوں کو بتایا کہ آج صبح تک ہم نے 169 آئی ڈی ایف (فوج) کے ہلاک شدہ فوجیوں کے اہلِ خانہ کو مطلع کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اغوا کرکے غزہ لے جائے گئے 60 افراد کے اہل خانہ سے بھی رابطہ کیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ فلسطینیوں پر کئی سالوں سے جاری مظالم کے بعد حماس کی جانب سے اسرائیل پر 7 اکتوبر کو سمندر، زمین اور فضا سے اچانک حملے کیے گئے تھے جس کے نتیجے میں سیکڑوں اسرائیلی ہلاک ہوگئے تھے۔

    ان حملوں کے بعد اسرائیل نے بھی جوابی کارروائی کرتے ہوئے غزہ پر فضائی حملے کیے جس کے نتیجے میں تقریباً سینکڑوں فلسطینی جاں بحق اور 2 ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔

    غیر ملکی نشریاتی اداروں کی رپورٹ کے مطابق حماس کے ’طوفان الاقصیٰ آپریشن‘ کے آغاز اور اسرائیل کے جوابی حملوں میں اسرائیل میں ہلاکتوں کی تعداد 1200 تک پہنچ چکی ہے جبکہ غزہ میں 900 سے زائد اموات ہوئی ہیں۔

  • نیتن یاہو پر جہنم کے دروازے کھول دیں گے، حماس

    نیتن یاہو پر جہنم کے دروازے کھول دیں گے، حماس

    غزہ : فلسطینی تنظیم حماس کے ترجمان ابوعبیدہ نے کہا ہے کہ ہم لمبی جنگ کے لیے تیار ہیں، نیتن یاہو پر جہنم کے دروازے کھول دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطینی تنظیم حماس کے جنگجوؤں کی جانب سے اسرائیل پر اچانک اور حیران کن حملے کے بعد ان کے عزائم اور حوصلے مزید بلند ہوگئے ہیں۔

    حماس کا اسرائیل کے خلاف طوفان الاقصیٰ آپریشن چوتھے روز میں داخل ہوگیا، اس وقت دونوں جانب سے شدید بمباری کا سلسلہ جاری ہے۔

    تازہ ترین اطلاعات کے مطابق اسرائیل کے اندر22مقامات پر لڑائی میں حماس کی جانب سے 120راکٹ داغے گئے، حماس کے حملوں میں اب تک 134اسرائیلی فوجیوں سمیت ایک ہزار اسرائیلی شہری ہلاک ہوچکے ہیں۔

    اس حوالے سے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حماس کے ترجمان ابوعبیدہ نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ ہم نیتن یاہو پر جہنم کے دروازے کھول دیں گے۔

    حماس ترجمان ابوعبیدہ نے اسرائیل کو دوٹوک پیغام دیتے ہوئے کہا کہ ہم لمبی جنگ کے لیے تیار ہیں، اگر اسرائیل نے شہری آباد ی پر حملے بند نہ کئے تو یرغمالیوں کو نہیں بخشیں گے، انہوں نے جمعے کی نماز مسجد اقصیٰ میں ساتھ ادا کرنے کا اعلان بھی کردیا۔

     دنیا اب ہوش میں آئی ہے جب اسرائیل کا نقصان ہوگیا

    اس سے قبل حماس کے ایک اور ترجمان خالد قدومی نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ جب تک مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی ختم نہ ہوجائے اور جب تک اسرائیل ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کرتا کیسے معاہدہ ہوسکتا ہے؟

    حماس کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ عالمی برادری نے اسرائیلی مظالم کے خلاف ہمارا ساتھ نہیں دیا، دنیا اب ہوش میں آئی ہے جب اسرائیل کا نقصان ہوگیا۔

    ترجمان نے کہا کہ ہم اپنی آزادی کے لیے جدوجہد کررہے ہیں اور ہم نے اسرائیل کے جرائم سے دنیا کو آگاہ کرنا ہے، القسام بریگیڈ کے مطابق سیکڑوں اسرائیلی فوجی حراست میں ہیں۔

  • حماس 50 سال تک پچھتائے گی، اسرائیلی وزیر

    حماس 50 سال تک پچھتائے گی، اسرائیلی وزیر

    یروشلم : اسرائیلی وزیر دفاع نے کہا ہے کہ اسرائیل پر حملے کی جو قیمت غزہ کی پٹی ادا کرے گی وہ بہت زیادہ ہوگی، حماس اس حقیقت کو 50 سال بھی نہیں بھول سکے گی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ٹائمز آف اسرائیل نے اطلاع دی ہے کہ وزیر دفاع یوو گیلانٹ نے جنوبی اسرائیل کے اوفاکیم قصبے کا دورہ کیا۔

    مذکورہ قصبے پر ایک روز قبل فلسطینیوں نے حملہ کیا تھا،اسرائیلی وزیر دفاع نے اس موقع پر کہا کہ جنگ کے اصول بدل گئے ہیں۔ اب ہمارا جواب 50 سال تک فراموش نہیں کیا جاسکے گا۔

    جاری بیان کے مطابق انہوں نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں اسرائیل کا ردعمل اگلے پچاس سالوں تک لوگوں کے ذہنوں میں تازہ رہے گا، حماس کو یہ لڑائی شروع کرنے پر پچھتاوا ہوگا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ جنگ کے اصول بدل چکے ہیں۔ غزہ کی پٹی جو قیمت ادا کرے گی وہ بہت زیادہ ہوگی۔ یہ اس حقیقت کو نسلوں تک کے لیے بدل کر رکھ دے گی۔

    غزہ

    یاد رہے کہ ہفتہ کے روز شروع ہونے والی جنگ کے دو دنوں میں 800 سے زیادہ اسرائیلی ہلاک اور 2200 سے زیادہ زخمی ہوچکے ہیں۔ اسرائیل نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے غزہ کی پٹی کے خلاف بڑے پیمانے پر فوجی آپریشن کیا ہے۔ جس کے نتیجے میں اب تک 560 فلسطینی شہید اور 2000 کے قریب زخمی ہوچکے ہیں۔

    واضح رہے کہ غزہ میں موجود صحافی نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ غزہ میں صورتحال انتہائی خطرناک ہوتی جارہی ہے۔ اسرائیل کی جانب سے غزہ کی مکمل ناکہ بندی کردی گئی، غزہ کے شہریوں کے لیے خوراک اور پانی بند کردیا گیا ہے۔

    غیرملکی صحافی کا کہنا تھا کہ یواین اسکولوں میں ہزاروں فلسطینی پناہ گزین موجود ہیں۔ فلسطینی پناہ گزینوں کو بجلی، پانی اور خوراک کے بغیر دیکھا ہے۔

  • حماس کے حملوں میں ہلاک اسرائیلیوں کی تعداد 700 ہوگئی

    حماس کے حملوں میں ہلاک اسرائیلیوں کی تعداد 700 ہوگئی

    مقبوضہ بیت المقدس : فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے اسرائیل پر زمین، سمندر اور فضا سے حملوں میں اب تک700 اسرائیلی ہلاک ہوچکے ہیں جس میں فوجیوں کی تعداد 44 ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ غزہ کی پٹی سے حماس کے پے در پے حملوں میں ہلاک ہونے والے اسرائیلیوں کی تعداد 700 ہو گئی ہے۔ جبکہ حماس کے حملوں میں 1864 افراد کے زخمی ہونے کا اعلان کیا گیا۔

    اسرائیلی فوج نے اپنی سرکاری ویب سائٹ پر ہلاک ہونے والے فوجیوں میں سے 26 کے نام اور تصاویر کے ساتھ ایک لنک شیئر کیا ہے۔

    اسرائیلی ریڈیو پر دیے گئے بیان میں بتایا گیا کہ ہلاک ہونے والوں میں نہال بریگیڈ کا کمانڈر، تکشف بٹالین کا کمانڈر، میگلان یونٹ کا ڈپٹی کمانڈر، ایک کمپنی کمانڈر اور اندرونی محاذ کی کمان کا ایک گروپ لیڈر شامل ہے۔

    Israeli

    اسرائیلی پولیس کے ترجمان نے یہ بھی اعلان کیا کہ الاقصیٰ سیلاب کہلانے والے حملے کے پہلے دن 30 پولیس اہلکار ہلاک ہوئے جن میں اعلیٰ شخصیات بھی شامل تھیں۔

    اسرائیلی میڈیا نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ غزہ کی پٹی سے حملوں کے آغاز سے تقریباً 750 اسرائیلی لاپتہ ہیں۔

    اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈینیل ہگاری نے کہا کہ جنوبی اسرائیل اور غزہ کی پٹی پر حملوں میں اب تک حماس کے 400 ارکان ہلاک ہوچکے ہیں۔

    یہ اعلان کرتے ہوئے کہ غزہ کی پٹی کے قریب خالی ہونے والی بستیوں کی تعداد بڑھ کر 24 ہو گئی ہے، فوج نے اطلاع دی ہے کہ غزہ کی پٹی کی سرحد کے ساتھ زیادہ تر علاقوں میں کنٹرول بحال کر دیا گیا ہے۔

    بیان میں یہ بات نوٹ کی گئی کہ جنگی طیاروں نے دو بلند و بالا عمارتوں پر حملہ کیا جن میں مبینہ طور پر حماس سے وابستہ دفاتر موجود تھے اور جنہیں سینئر ارکان کارروائیوں کے لیے استعمال کرتے تھے۔

    Palestine

    بیان میں اس بات کا ذکر کیا گیا کہ حماس کے رہنماؤں اور ارکان کے دفاتر کے ساتھ ساتھ مبینہ طور پر حماس کے اندر مختلف فارمیشنز اور یونٹس کے دفاتر پر مشتمل عمارت کا نام فلسطین رکھا گیا ہے۔

    بیان میں کہا گیا کہ گزشتہ روز مزید 2 بڑی عمارتوں کو نشانہ بنایا گیا، اس طرح حماس کی 4 اہم عمارتوں پر حملہ کیا گیا۔

    اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی کے بعض علاقوں میں فلسطینیوں سے کہا کہ وہ اپنی حفاظت کے لیے اپنے گھروں سے نکل جائیں اور انہیں پناہ گاہوں میں جانے کو کہا۔

    اسرائیل نے رات گئے غزہ پر اپنے حملے جاری رکھے، عینی شاہدین سے موصول ہونے والی معلومات کے مطابق اسرائیلی جنگی طیاروں نے غزہ شہر کے مغرب میں بیت حنون قصبے میں فلسطینی گروپوں سے تعلق رکھنے والے ایک فوجی پوائنٹ اور غزہ کے جنوبی اور وسطی حصے میں عوامی اداروں سے تعلق رکھنے والے مکانات اور عمارتوں پر بمباری کی۔

  • حماس کے حملے : ہلاک اسرائیلیوں کی تعداد 250 تک جا پہنچی

    حماس کے حملے : ہلاک اسرائیلیوں کی تعداد 250 تک جا پہنچی

    مقبوضہ بیت المقدس : فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے اسرائیل پر زمین، سمندر اور فضا سے حملے جاری ہیں جس میں اب تک200 اسرائیلی ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ 200فلسطینی بھی شہید ہوگئے۔

    اسرائیلی حکام نے ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ حماس کے حملوں میں 1450سےزائد اسرائیلی زخمی ہوئے،

    دوسری جانب حماس کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ہم نے مسجد اقصیٰ کی بےحرمتی اور یہودی آباد کاروں کی جارحیت کے ردعمل میں آپریشن کیا ہے۔

    ترجمان نے بتایا کہ درجنوں اسرائیلی فوجیوں کو یرغمال بنالیا گیا ہے، یرغمال اسرائیلی فوجیوں کو سرنگوں اور محفوظ مقامات پر رکھا گیا ہے۔

    مقامی حکام کے مطابق غزہ پراسرائیلی فضائی حملے جاری ہیں جس میں 200کے قریب فلسطینی شہید اور 1600سے زائد زخمی ہوئے ہیں، فلسطینی میڈیا نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ اسرائیلی طیاروں کی جانب سے حماس کے غزہ کے سربراہ یحییٰ السنوار کے خان یونس کے گھر پر بمباری کی گئی ہے۔

    اس حوالے سے غیرملکی خبر رساں ایجنسی نے بتایا کہ مقبوضہ مغربی کنارے میں بچے سمیت 4فلسطینی شہید کردیئے گئے، شہید بچےکی عمر 13برس ہے جس کو اسرائیلی فوجیوں نے نشانہ بنایا۔

    واضح رہے کہ یہ کارروائی گذشتہ کئی برسوں میں اسرائیل فلسطین تنازع میں ہونے والی شدید ترین کشیدگی میں سے ایک ہے۔

    حماس کے جنگجو صبح سحر کے وقت غزہ کے علاقے سے اسرائیل میں داخل ہوئے۔ عینی شاہدین کے مطابق وہ موٹر سائیکلوں، پیراگلائیڈرز اور کشتیوں پر بھی اسرائیل میں داخل ہوئے۔ ایسے کسی حملے کی اس سے پہلے نظیر نہیں ملتی۔