Tag: Hamas leader

  • غزہ میں اسرائیلی بربریت، حماس رہنما سمیت 40 فلسطینی شہید

    غزہ میں اسرائیلی بربریت، حماس رہنما سمیت 40 فلسطینی شہید

    غزہ پر اسرائیلی بربریت کا سلسلہ عیدالاضحیٰ کے دوران بھی جاری ہے، تازہ حملوں میں حماس رہنما سمیت مزید 40 سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی بربریت کے نتیجے میں حماس رہنما اسعد ابو شریعہ بھی شہید ہوگئے ہیں۔

    ادھر امریکی کانگریس کے 92 ارکان نے صدر ٹرمپ سے مطالبہ کیا ہے کہ غزہ امداد پہنچانے کے لیے تمام سفارتی طریقے استعمال کریں۔

    دوسری جانب اسرائیلی میڈیا نے وزیراعظم نیتن یاہو کی خفیہ آڈیو ریکارڈنگ جاری کردی ہے۔

    خفیہ آڈیو ریکارڈنگ میں وزیراعطم نیتن یاہو نے وزیر دفاع گیلنٹ اور آرمی چیف کی برطرفی کی اصل وجہ ایک ربی کو بتائی۔

    آڈیو میں برطرفی کی وجہ 7 اکتوبر کی ناکامی نہیں بلکہ فوجی سروس بل میں رکاوٹ تھی۔

    بل کا مقصد الٹرا آرتھو ڈوکس کو اسرائیلی فوجی خدمت سے استثنیٰ دینا تھا، نیتن یاہو نے سابق وزیر دفاع اور آرمی چیف پر قانون سازی میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام لگایا۔

    غزہ رپورٹنگ پر وائٹ ہاؤس پہلی بار بی بی سی سے ناراض

    نیتن یاہو کا دعویٰ ہے کہ گیلنٹ کو غزہ اور لبنان میں جنگی حکمت عملی پر تنقید کے بعد ہٹایا گیا تھا۔

  • اسرائیلی حملے میں حماس پولیٹیکل بیورو کے رکن اسماعیل برحوم شہید

    اسرائیلی حملے میں حماس پولیٹیکل بیورو کے رکن اسماعیل برحوم شہید

    اسرائیلی فورسز کی جانب سے غزہ میں خون کی ہولی کھیلنے کا سلسلہ جاری ہے، اسرائیلی حملے میں حماس پولیٹیکل بیورو کے رکن اسماعیل برحوم شہید ہوگئے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق خان یونس میں ناصر اسپتال پر صیہونی فوج کے حملے میں 5 فلسطینی شہید، متعدد زخمی ہوگئے۔ رفح اورنصیرات پر بھی صیہونی فوج کی بمباری میں 51 افراد شہید ہوگئے۔

    غزہ پر17ماہ سے مسلط جنگ میں اسرائیل نے17ہزار بچوں سمیت 50 ہزار سے زائد فلسطینیوں کو شہید کردیا، اسرائیلی جیل میں 17 سالہ فلسطینی لڑکا ولید خالد عبداللہ احمد دم توڑ گیا۔

    قاہرہ میں عرب لیگ کے وزارتی اجلاس میں سعودی وزیرخارجہ شریک ہوئے، اجلاس میں غزہ میں فوری جنگ بندی اور محاصرہ ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔

    دوسری جانب فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے اسرائیلی وزیر اعظم نتین یاہو کو غزہ جنگ بندی معاہدے کی راہ میں بڑی رکاوٹ قرار دے دیا۔

    ترجمان حماس نے بتایا کہ نتین یاہو جنگ بندی معاہدے کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہیں، جنگ بندی کا دوبارہ نفاذ ان کے مؤقف پر منحصر ہے۔

    ترجمان حماس نے کہا کہ نیتن یاہو معاہدے اور قیدیوں کی زندگیوں پر حکومت کو ترجیح دیتا ہے، غزہ میں کمیونٹی سپورٹ کمیٹی بنانے پر اتفاق کیا جس میں حماس شامل نہیں۔

    انہوں نے واضح کیا کہ ہماری غزہ پر حکومت کرنے کی کوئی خواہش نہیں ہے، ہماری ترجیح قومی اتفاق رائے ہے اور ہم اس کے نتائج کیلیے پرعزم ہیں۔

    غزہ میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 50 ہزار سے تجاوز کرگئی

    قبل ازیں، فلسطینی تنظیم فتح نے اپنے بیان میں مطالبہ کیا کہ حماس فلسطینی وجود کے تحفظ کیلیے اقتدار چھوڑ دے، اس کو غزہ کیلیے ہمدردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے الگ ہو جانا چاہیے۔

  • حماس رہنما کا جنگ بندی معاہدے کے بعد اہم بیان

    حماس رہنما کا جنگ بندی معاہدے کے بعد اہم بیان

    غزہ میں حماس رہنما ڈاکٹر خلیل الحیہ کا کہنا ہے کہ قابض افواج ہمارے عوام اور مزاحمت کو شکست نہیں دے سکتیں، جنگ بندی معاہدے کے بعد نیا دور شروع ہوگا، اہل غزہ نے وعدہ سچ ثابت کیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق حماس رہنما ڈاکٹر خلیل الحیہ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ اہل غزہ نے صبر کیا اور تکالیف برداشت کیں، وہ سب کچھ جھیلا جو کسی اور نے نہ جھیلا۔

    اُن کا کہنا تھا کہ عظیم شہداء کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔ آپ کے عزم، جدوجہد، صبر، قربانیوں اور خدمات کا صلہ ملے گا۔

    انہوں نے کہا کہ حزب اللّٰہ کے مجاہدین نے القدس کی آزادی کے لیے سیکڑوں شہداء دیے، ان شہداء میں سید حسن نصر اللّٰہ اور ان کے ساتھی شامل ہیں۔

    خلیل الحیہ نے کہا کہ ان تمام افراد کو سلام پیش کرتے ہیں جو اس عظیم اور مقدس لڑائی میں شریک ہوئے، شہید یحییٰ السنوار، شہید سید حسن نصر اللّٰہ، شہید اسماعیل ہنیہ، شہید صالح العاروری کوخراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔

    اُنہوں نے مزید کہا کہ قابض افواج کے جنگی جرائم اور انسانیت دشمن اقدامات 467 دنوں تک جاری رہے، یہ تمام مجرم اپنے کیے کی سزا پائیں گے، چاہے اس میں وقت لگے۔

    دوسری جانب یمن کے حوثیوں نے بھی غزہ میں جنگ بندی معاہدہ ہونے کے بعد اسرائیل کیخلاف حملے روکنے کا اعلان کردیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق یمن کے حوثیوں کے ترجمان کا کہنا ہے کہ حوثی جنگ بندی معاہدے کا احترام کریں گے۔

    غزہ میں جنگ بندی کب سے نافذ العمل ہوگی؟ قطری وزیراعظم نے بتا دیا

    ترجمان کے مطابق غزہ پٹی میں جنگ بندی کے بعد اسرائیل پر میزائل اور ڈرون حملے بند کردیں گے۔

  • امریکہ نیتن یاہو کو فلسطینیوں کے قتل عام کیلئے وقت دے رہا ہے، حماس

    امریکہ نیتن یاہو کو فلسطینیوں کے قتل عام کیلئے وقت دے رہا ہے، حماس

    حماس کے سیاسی بیورو رکن اسامہ حمدان کا کہنا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی اور اسیروں کے تبادلے سے متعلقہ کوئی بھی نئی امریکی شرط اسرائیلی عوام کے غصے کو کم کرنے اور فلسطینیوں کو مزید قتل کرنے کیلیے وقت دینے کا بہانہ ہوگا۔

    حماس کے سیاسی بیورو رکن اسامہ حمدان کاقطری چینل الجزیرہ سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ جو بائیڈن کی معاہدے کے حوالے سے کسی نئی پیشکش کی اطلاع مجھے میڈیا سے ملی ہے۔

    امریکہ نے صرف ثالث ممالک سے رابطے جاری رکھے ہوئے ہیں البتہ وہ اس جنگ میں اسرائیل کا اتحادی ہے جس نے اسرائیلی وزیر اعظم پر دباؤ ڈالنے کی بھی خاص کوشش نہیں کی۔

    حماس کے سیاسی بیورو رکن کا کہنا تھا کہ اسرائیلی قیدیوں کی رہائی اسرائیل کی شرائط پر ممکن نہیں ہوگی، حملوں کے مکمل خاتمے اور غزہ سے اسرائیلی فوج کے انخلا تک اسیر اپنے گھروں کو واپس نہیں جائیں گے۔

    اُنہوں نے کہا کہ امریکہ کا پیشکش کے حوالے سے بیان اسرائیل -امریکہ ناکامی کا نتیجہ ہے جو کہ صرف اسرائیلی عوام کے غصے کو کم کرنے سمیت مزید فلسطینوں کا قتل کرنے کیلیے نیتین یاہو کومزید وقت فراہم کرے گا۔

    حماس کے رکن حمدان نے اس بات کا بھی اعادہ کیا کہ حماس نے فلاڈیلفی راہداری میں اسرائیلی فوج کی موجودگی کے ہر فارمولے کو مسترد کر دیا ہے۔

    یاد رہے کہ امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے دو ستمبر کی اپنی اشاعت میں ایک نامعلوم عہدیدار کے حوالے سے خبر میں لکھا تھا کہ بائیڈن انتظامیہ غزہ میں جنگ بندی کے لیے ایک نئی تجویز پیش کرنے کی تیاریوں میں مصروف ہے۔

  • حماس سربراہ کو نشانہ بنانے میں امریکا ملوث نہیں: امریکی وزیر خارجہ

    حماس سربراہ کو نشانہ بنانے میں امریکا ملوث نہیں: امریکی وزیر خارجہ

    امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو نشانہ بنانے میں امریکا ملوث نہیں ہے۔

    امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے سنگاپور کے دورے کے دوران نیوز ایشیا سے گفتگو میں کہا کہ اسماعیل ہنیہ کو نشانہ بنانے کے بعد غزہ جنگ بندی لازمی ہے۔

    امریکی وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ حماس رہنما کونشانہ بنانے میں امریکا ملوث نہیں ہے، امریکا کو حملے سے متعلق کوئی اطلاع نہیں تھی۔

    حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو ایران میں شہید کردیا گیا

    امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلنکن نے مزید کہا کہ ہم مذاکرات کے جاری رہنے کیلئے ہر ممکن کوشش کریں گے، فلسطینیوں کی مشکلات کم کرنے کیلئے مدد کرنا بہت ضروری ہے۔

    امریکی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ فوری جنگ بندی کی ضرورت مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کو کم کرنے کا طریقہ ہے، تنازع خطے میں نہ پھیلے اس پر توجہ مرکوز ہے۔

    واضح رہے کہ فلسطین کے سابق وزیراعظم اور حماس کے سربراہ اسمٰعیل ہنیہ کو ایران میں قاتلانہ حملے میں شہید کردیا گیا، حماس نے ان کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اسمٰعیل ہنیہ کو یہودی ایجنٹوں نے نشانہ بنایا جس کا بدلہ لیا جائے گا۔

    اسمٰعیل ہنیہ کے قتل کے بعد سے غزہ تنازع کے مزید بڑھنے کا خدشے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے، تجزیہ کاروں نے بھی اسرائیل پر معاملات کو آگے لے جانے کا الزام عائد کردیا ہے۔

  • ابراہیم رئیسی نے اسماعیل ہنیہ سے آخری ملاقات میں کیا کہا تھا؟

    ابراہیم رئیسی نے اسماعیل ہنیہ سے آخری ملاقات میں کیا کہا تھا؟

    ہیلی کاپٹر حادثے میں شہید ہونے والے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی نماز جنازہ میں شرکت کے موقع پر حماس رہنماء اسماعیل ہنیہ نے کہا کہ فلسطینی اور غزہ کے عوام کی جانب سے تہران آیا ہوں تاکہ ایرانی عوام کو تعزیت پیش کرسکوں۔

    ایرانی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسماعیل ہنیہ کا کہنا تھا کہ ماہ رمضان میں شہید صدر کے ساتھ تہران میں ملاقات ہوئی تھی جس میں انہوں نے فلسطین کے لئے ایران کی ہمہ جہت حمایت کا اعادہ کیا تھا۔

    حماس رہنما نے کہا کہ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے ملاقات کے دوران کہا تھا کہ فلسطین عالم اسلام کا مسئلہ ہے اور امت مسلمہ کو اس کے حوالے اپنی ذمہ داری ادا کرنا چاہئے تاکہ فلسطینی عوام اور مقدس سرزمین کو آزاد کرسکے۔

    انہوں نے کہا کہ شہید صدر رئیسی نے فلسطینی جدوجہد کو عالم اسلام کا محاذ قرار دیا تھا اور طوفان الاقصی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس کی وجہ سے صہیونی حکومت کی بنیادیں متزلزل ہوگئی ہیں۔

    حماس رہنما اسماعیل ہنیہ نے اطمینان کا اظہار کیا کہ ایران آئندہ بھی فلسطین کی حمایت جاری رکھے گا تاکہ بیت المقدس کو آزاد کرکے توحید کا پرچم لہرایا جاسکے۔

    تہران میں ایرانی صدر کی نماز جنازہ ادا کردی گئی، ہزاروں افراد کی شرکت

    واضح رہے کہ ہیلی کاپٹر حادثے میں زندگی کی بازی ہارنے والے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور دیگر حکام کی نماز جنازہ ادا کردی گئی ہے، جس میں ہزاروں افراد شریک ہوئے۔

    تہران میں ایرانی صدر ابراہیم رئیسی، وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان اور دیگر کی نماز جنازہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے پڑھائی۔

  • امریکا کی صدی کی ڈیل کامیاب نہیں ہوگی، حماس رہنماء مشعل خالد

    امریکا کی صدی کی ڈیل کامیاب نہیں ہوگی، حماس رہنماء مشعل خالد

    استنبول : فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے رہنما خالد مشعل کا کہنا ہے کہ ’کچھ ممالک ترکی اور دوسرے ممالک کے صدی کی ڈیل کے مخالف ہونے سے بے چینی کا شکار ہیں‘۔

    تفصیلات کے مطابق حماس کی سیاسی بیورو کے سربراہ خالد مشعل نے امریکی انتظامیہ اور اسرائیل پر الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے صدی کی ڈیل کو قبول کرنے کے لیے چند علاقائی ممالک کو لالچ دینے کی کوشش کی ہے۔

    خالد مشعل کا صدی کی ڈیل سے متعلق کہنا تھا کہ اسکا مقصد صرف فلسطینی کاز کا خاتمہ ہے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق مشعل نے یہ بات استنبول کے ضلع ییوب کے بلدیہ ہیڈکوارٹر میں فلسطین کے دوستوں کی جانب سے منعقد کردی ایک ملاقات میں ترکی کے قانون سازوں کے ایک گروپ سے بات چیت میں کہی۔

    حماس کے سابق چیف نے کہا کہ کچھ ممالک ترکی اور دوسرے ممالک کے صدی کی ڈیل کے مخالف ہونے سے بے چینی کا شکار ہیں۔

    مشعل نے کہا کہ ترکی جیسے بڑے ملک کے فلسطینیوں کے ساتھ کھڑا ہونے سے صہیونی ادارے بے چینی کا شکار ہیں، لہذا اسرائیلی لیڈر ترکی اور اسکی قیادت پر تنقید کو کیسے روک سکتے ہیں۔

    انہوں نے تصدیق کی کہ غزہ میں اناضول ایجنسی کے دفتر پر حالیہ اسرائیلی بمباری ترکی کی جانب سے فلسطینیوں کے معاون موقف کا نتیجہ ہے۔

    خالد مشعل نے زور دیتے ہوئے کہا کہ خطے کے دوسرے رہنماوں کی منظوری کے باوجود امریکی صدی کی ڈیل کامیاب نہیں ہوگی کیونکہ فلسطینی عوام اور انکی قیادت اس کے خلاف متحد ہیں۔