Tag: hamas

  • جنگ بندی کے بعد فلسطین میں خوشی کی لہر، عوام سڑکوں پر نکل آئے

    جنگ بندی کے بعد فلسطین میں خوشی کی لہر، عوام سڑکوں پر نکل آئے

    غزہ : اسرائیل اور حماس میں جنگ بندی معاہدے کے بعد فلسطینی عوام خوشیاں منانے سڑکوں پر نکل آئے، شہریوں نے فلسطینی پرچم اٹھا رکھے تھے اس موقع پر آتش بازی بھی کی گئی۔

    فلسطین میں گزشتہ 11 دنوں سے جاری اسرائیلی وحشیانہ بمباری کے بعد جنگ بندی کے اعلان کے بعد خوف کے سائے میں زندگی گزارنے والے فلسطینوں کو نئی زندگی مل گئی۔

    دونوں فریقین کے درمیان رات گئے جنگ بندی کے معاہدے پرعمل درآمد کے ساتھ ہی فلسطین میں شہری جشن مناتے ہوئے گھروں سے باہر نکل آئے اور گاڑیوں کے کارواں کی صورت میں شہر کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا۔

    اس موقع پر خوشیاں منانے والے شہریوں نے اپنے ہاتھوں نہ صرف فلسطینی پرچم تھام رکھے تھے بلکہ آتش بازی کابھی مظاہرہ کیا گیا۔ فلسطینی عوام خوش جذبات میں نعرے بھی لگا رہے تھے۔

    امریکی صدرجوبائیڈن کا ردعمل

    امریکی صدرجوبائیڈن نے اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ انسانی ہمدردری کی بنیاد پرغزہ کو مالی
    امداد فراہم کی جائے گی۔

    وائٹ ہاؤس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امریکی صدرنے جنگ بندی کیلئے مصر سمیت مشرق وسطیٰ کے دیگرممالک کی کوششوں
    کو سراہا، انہوں نے حملوں کے دوران بچوں کے انتقال پر ان کے اہل خانہ سے تعزیت بھی کی۔

    اس موقع پر جوبائیڈن کا کہنا تھا کہ امریکہ اقوام متحدہ اور دیگر بین الااقوامی تنظیموں کے ساتھ مل کر نہ صرف غزہ کی بھرپورمدد کرے گا بلکہ تباہ شدہ عمارتوں کی تعمیر نو میں بھی حصہ لے گا۔

  • حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کا باقاعدہ اعلان کردیا گیا

    حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کا باقاعدہ اعلان کردیا گیا

    غزہ : فلسطین میں گزشتہ 11 دنوں سے جاری اسرائیلی وحشیانہ بمباری کے بعد اب جنگ بندی کا باقاعدہ اعلان کردیا گیا ہے، پاکستانی وقت کے مطابق عمل درآمد کا آغاز آج صبح 4 بجے سے ہوگیا دونوں جانب سے اب تک کوئی خلاف ورزی نہیں کی گئی۔

    امریکی میڈیا کے مطابق غزہ میں گزشتہ دو ہفتوں سے جاری اسرائیلی بمباری کے بعد اب اسرائیلی حکومت اور فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے درمیان جنگ بندی کا اعلان کردیا گیا ہے۔

    اس خونریز تشدد میں فلسطینیوں کا زبردست جانی اور مالی نقصان ہو ا ہے جس میں دو سو سے زیادہ فلسطینی شہید ہو گئے۔ شہید ہونے والے ان فلسطینیوں میں ایک تہائی تعداد معصوم بچوں کی ہے۔ اسرائیل کے فضائی حملوں میں غزہ کی کئی کثیر منزلہ عمارتیں زمیں بوس ہو گئیں۔

    واضح رہے کہ حماس کی جانب سے یہ اعلان ہوا تھا کہ وہ جمعرات کی شب مقامی وقت کے مطابق دو بجے سے جنگ بندی کر دے گا جبکہ اسرائیل کی جانب سے وقت کا کوئی اعلان نہیں ہوا تھا لیکن اب دونوں کی جانب سے جنگ بندی ہوگئی ہے۔

    پاکستانی وقت کے مطابق عمل درآمد کا آغاز آج صبح 4 بجے سے ہوگیا۔ اب تک کوئی خلاف ورزی نہیں کی گئی۔اسرائیلی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ اسرائیلی کابینہ نے امریکا کی طرف سے شدید دباؤ کے بعد جنگ بندی کا فیصلہ کیا۔

    11دن میں اسرائیلی حملوں کے دوران 232 فلسطینی شہید اور 1900 سے زائد زخمی ہوئے، شہداء میں 65 بچے اور 39 خواتین بھی شامل ہیں جبکہ1 لاکھ 20 ہزار سے زائد افراد کے گھر ملبے کا ڈھیر بن گئے۔ حماس کے حملوں میں 12 اسرائیلی بھی مارے گئے۔

    اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے جنگ بندی کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی اور فلسطینی قیادت کی ذمےداری ہے جنگ کے بنیادی اسباب پر غور کے لیے بات چیت کریں۔

    دوسری جانب پاکستان نے اسرائیل اور حماس کی جانب سے جنگ بندی کے اعلان پر خیر مقدم کیا ہے۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ یہ اجتماعی اقدام کی طاقت ہے۔ انہوں نے کہا کہ دعا ہے کہ جنگ بندی فلسطین میں امن کی جانب پہلا قدم ہو۔

  • شمالی اسرائیل میں خوف ، پہلی مرتبہ خطرے کے سائرن

    شمالی اسرائیل میں خوف ، پہلی مرتبہ خطرے کے سائرن

    غزہ : حماس کی جانب سے حملوں کے خوف سے شمالی اسرائیل خطرے کے سائرن کی آواز سے گونج اٹھا، حماس نے اسرائیل کے مختلف شہروں پر تقریبا 1600 راکٹ داغے۔

    تفصیلات کے مطابق حماس کی جانب سے بیت المقدس میں فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی فوج کی کارروائی کے ردعمل میں اسرائیلی علاقوں پر راکٹ فائر کرنے سے شروع ہونے والا تنازع اب شدت اختیار کر چکا ہے۔

    غزہ میں اسرائیل کے وحشیانہ فضائی حملہ جاری ہیں جبکہ اس کے برعکس حماس کی جانب سے راکٹ حملوں کے باعث اسرائیل میں بہت خوف ہے۔

    حماس تنظیم کی جانب سے داغے گئے راکٹوں کے سبب شمالی اسرائیل میں بجائے گئے ، اس سے قبل جنوبی اور وسطی اسرائیل میں خطرے کے سائرن بجائے گئے تھے، عرب میڈیا مطابق تل ابیب کے جنوب میں واقع شہر ریشن لیٹسن میں ایک عمارت پر اور تل ابیب کے جنوب میں واقع شہر بیتح تکفا میں ایک راکٹ گرنے کی تصدیق کی گئی۔

    اسرائیلی فوج نے بتایا ہے کہ پیر کی شام سے اب تک غزہ کی پٹی سے تقریبا 1600 راکٹ اسرائیل کے مختلف شہروں پر داغے جا چکے ہیں، جس کے نتیجے میں 7 افراد ہلاک ہوئے ، جن میں ایک چھ سالہ بچہ اور ایک فوجی شامل ہے۔

    خیال رہے اسرائیل کے وحشیانہ فضائی حملہ جاری ہیں جن میں ابھی تک 113 فلسطینی شہید ہو گئے ہیں، شہید ہونے والوں میں 27 معصوم بچے بھی شامل ہیں ۔

  • اسرائیل سے کشیدگی، حماس نے حزب اللہ کی حمایت کا اعلان کردیا

    اسرائیل سے کشیدگی، حماس نے حزب اللہ کی حمایت کا اعلان کردیا

    غزہ: اسرائیل اور لبنان کے درمیان حالیہ کشیدگی کے ردعمل میں اسلامی تحریک مزاحمت حماس نے حزب اللہ کی حمایت کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق حماس نے اسرائیلی دشمن کے فوجی اڈے پر راکٹ حملوں کی مکمل تائید اور حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ صہیونی دشمن کو مزاحمتی قوتوں کو طاقت سے دبانے کی پالیسی مہنگی پڑے گی۔

    مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ حزب اللہ نے لبنان کی اسلامی مزاحمتی قوتوں کونشانہ بنانے کا جواب دیا ہے۔

    بیان میں کہا گیا ہے کہ حماس لبنانی قوم اور حزب اللہ کے ساتھ ہے اور صہیونی ریاست کی طرف سے عراق، شام، لبنان اور فلسطین میں جارحیت کی مذمت کرتی ہے۔

    لبنان پر اسرائیلی جارحیت کے بعد آخری حد تک جائیں گے: حزب اللہ

    بیان میں کہا گیا ہے کہ حزب اللہ سمیت تمام مزاحمتی قتوں کو صہیونی دشمن کی جارحیت کا جواب دینے کا حق ہے۔ دشمن کی جارحیت اور مظالم کو اسی طرح روکنے پرمجبور کیا جاسکتا ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ فلسطین اور لبنان کی مزاحمتی قوتوں کے ہاتھ دشمن کے سامنے بندھے نہیں رہیں گے بلکہ ہم پوری قوت کے ساتھ ہرمحاذ پرصہیونی دشمن کا جواب دیں گے۔

  • پیراگوائے نے حزب اللہ، حماس، القاعدہ اور داعش کو دہشت گرد تنظیمیں قرار دےدیا

    پیراگوائے نے حزب اللہ، حماس، القاعدہ اور داعش کو دہشت گرد تنظیمیں قرار دےدیا

    آسین:لاطینی امریکا کے ملک پیراگوائے نے القاعدہ، حزب اللہ، داعش اور حماس کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرداخلہ جاﺅن نے اس حوالے سے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ حزب اللہ اور حماس کی جانب سے بین الاقوامی سطح پر کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے ، اس کا بڑا حصہ کرہ ارض کے مغرب میں ہے۔

    انہوں نے کہاکہ داعش اور القاعدہ تنظیمیں بھی اندرون و بیرون ملک سنگین نوعیت کے انفرادی اور اجتماعی خطرے کا باعث ہیں، اس موقع پر وزیر داخلہ کی جانب سے صحافیوں میں تقسیم کیے گئے بیان کے ساتھ ایک صدارتی فرمان کی 4 کاپیاں بھی شامل تھیں۔ اس فرمان پر پیراگوائے کے صدر نے دستخط کیے ۔

    بیان میں مزید کہا گیا کہ پیراگوائے دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ میں بھرپور طور پر تعاون کر رہا ہے۔ اس سلسلے میں وہ بین الاقوامی معاہدوں اور سمجھوتوں میں شامل ہے اور اقوام متحدہ میں بھی انسداد دہشت گردی کے تمام اقدامات کو سپورٹ کرتا ہے۔

    پیراگوائے کے (لبنانی نڑاد) صدر ماریو عبدو بینیٹز کی حکومت دہشت گردی کے انسداد کے سلسلے میں مزید مالی اقدامات کرے گی۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ پیراگوائے کے سیکورٹی اور انٹیلی جنس اداروں کے پاس معلومات حزب اللہ کے سرحدی شہروں میں جرائم پیشہ تنظیموں کے ساتھ تعلقات کو واضح کرتی ہیں۔ اس میں برازیل اور ارجنٹائن کے ساتھ سرحدی تکون کی جانب اشارہ ہے۔ یہاں 10 ہزار سے زیادہ عرب رہتے ہیں جن میں زیادہ تر لبنانی ہیں۔

    پیراگوائے کے وزیر داخلہ کے مطابق یہاں حزب اللہ منشیات کی اسمگلنگ، مالکانہ حقوق کے سرقے اور منی لانڈرنگ میں شریک ہے۔

  • ڈیل آف سینچری قبول نہیں، حماس سے تعلقات مزید استوار کریں گے، روس

    ڈیل آف سینچری قبول نہیں، حماس سے تعلقات مزید استوار کریں گے، روس

    ماسکو : روسی دارالحکومت ماسکو میں حماس کے وفد کی روسی قیادت سے ملاقات کی، ملاقات کے دوران مقبوضہ فلسطین میں جاری اسرائیل کی ریاستی دہشت گردی پر تفصیلی بریفنگ دی۔

    تفصیلات کے مطابق روس کے خصوصی مندوب برائے مشرق وسطیٰ وشمالی افریقا اور نائب وزیرخارجہ میخائل بوگڈانوف نے کہا ہے کہ ان کا ملک فلسطینی تنظیم اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے ساتھ تعلقات کو مزید مضبوط بنائے گا۔ مشرق وسطیٰ کے لیے امریکا کی طرف سے پیش کردہ صدی کی ڈیل کا منصوبہ قابل قبول نہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ بحرین کی میزبانی میں ہونے والی اقتصادی کانفرنس میں تمام فریقین نے شرکت نہیں کی اس لیے اس کی کوئی حیثیت نہیں۔

    مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق روسی نائب وزیرخارجہ کی طرف سے یہ بیان حماس کی قیادت کے دورہ ماسکو کے دوران ان کے ساتھ ہونے والی ملاقات کے بعد جاری کیا گیا،انہوں نے کہا کہ روس فلسطینیوں کے دیرینہ حقوق کی حمایت جاری رکھےگا۔

    فلسطینی دھڑوں میں مصالحت کےحوالے سے بات کرتے ہوئے روسی عہدیدار کا کہنا تھا کہ ماسکو فلسطینیوں کی صفوں میں اتحاد کے لیے کوششیں جاری رکھے گا۔

    ان کا کہنا تھاکہ فلسطینی قوم اپنے اصولی مطالبات منوانے کے لیے اپنی صفوں میں اتحاد پیداکرے،قبل ازیں حماس کے وفد نے روسی وزارت خارجہ کے اعلیٰ سطحی حکام کے ساتھ ماسکو میں ملاقات کی۔

    اس ملاقات میں حماس کی طرف سے فلسطین کی تازہ ترین صورت حال ،امریکا کے صدی کی ڈیل کے منصوبے، حماس اور دیگر فلسطینی دھڑوں کی طرف سےاس کی مخالفت کے اصولی موقف، منامہ کانفرنس کے بائیکاٹ ، فلسطینی جماعتوں میں مصالحت کی راہ میں حائل رکاوٹوں، فلسطین میں صدارتی، پارلیمانی اور بلدیاتی انتخابات، قومی حکومت کےقیام کی مساعی اور آزادی کے لیے مشترکہ اور جامع جد جہد پر بریفنگ دی۔

    حماس کے وفد نے روسی حکام کو غزہ ، غرب اردن اور القدس میں اسرائیلی ریاستی دہشت گردی، غزہ پر مسلط کردہ ناکہ بندی اور صہیونی ریاست کے دیگر انتقامی حربوں پر بریفنگ دی۔

    حماس کے سیاسی شعبے کے سینیر رکن ڈاکٹر موسیٰ ابو مرزوق نے کہا کہ وہ روسی نائب وزیرخارجہ میخائل بوگدانوف کی دعوت پر ماسکو پہنچے ۔

  • اسرائیل نے برطانیہ سے حماس پر پابندی عاید کرنے کا مطالبہ کردیا

    اسرائیل نے برطانیہ سے حماس پر پابندی عاید کرنے کا مطالبہ کردیا

    غزہ: فلسطین میں جارحیت اور نہتے فلسطینیوں پر مظالم ڈھانے والی اسرائیلی حکومت نے برطانیہ سے حماس پر پابندی عاید کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی حکومت برطانیہ کو اسلامی تحریک مزاحمت حماس پر پابندیاں عاید کرنے اور اسے خلاف قانون ایک دہشت گرد تنظیم قرار دلوانے کی کوشش کررہی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی داخلی سلامتی کے وزیر گیلاد اردان اور برطانیہ کے پاکستانی نڑاد وزیر داخلہ ساجد جاوید کے درمیان تل ابیب میں ملاقات ہوئی۔

    اس ملاقات میں اسرائیلی وزیر داخلہ نے برطانیہ میں حماس کے مقربین کی سرگرمیوں پر تشویش کا اظہار کیا اور وزیرداخلہ ساجد جاوید سے مطالبہ کیا کہ وہ برطانیہ میں حماس کی سرگرمیوں پر پابندیاں عاید کرے۔

    اسرائیلی وزیر نے ساجد جاوید پر زور دیا کہ وہ اپنے ملک میں حماس پر پابندیوں کے ساتھ اسرائیل کے بائیکاٹ اور سرمایہ کاری روکنے کے لیے سرگرم عالمی مہم بی ڈی ایس کی سرگرمیوں پر بھی پابندی عاید کرنے کا مطالبہ کیا۔

    گیلاد اردان نے کہا کہ جرمن پارلیمنٹ کی طرح برطانیہ کو بھی بی ڈی ایس کو سام دشمن قرار دینا چاہیے۔

    غزہ میں اسرائیلی جارحیت، تین روز میں 23 فلسطینی شہید

    دوسری جانب ذرایع کا کہنا ہے کہ حماس ترجمان نے واضح کیا ہے کہ اسرائیلی کسی صورت فلسطین میں آزادی کی تحریک کو متاثر نہیں کرسکتا، نہتے شہری اپنا حق لے کر رہیں گے۔

    یاد رہے کہ غزہ پٹی پر اسرائیلی فوج کی جانب سے گرفتاریوں کا سلسلہ بھی جاری ہے، اب تک سینکڑوں شہری اسرائیلی جارحیت کا نشانہ بن چکے ہیں۔

  • ’’شہید محمد مرسی قضیہ فلسطین کے محافظ اور بے لوث سپاہی تھے‘‘

    ’’شہید محمد مرسی قضیہ فلسطین کے محافظ اور بے لوث سپاہی تھے‘‘

    دوحہ: حماس رہنما خالد مشعل نے کہا ہے کہ شہید محمد مرسی قضیہ فلسطین کے محافظ اور بے لوث سپاہی تھے، سابق مصری صدر کے انتقال پر افسوس ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حماس رہنماء خالد مشعل نے مصر کے سابق صدر ڈاکٹر محمد مرسی کے دوران حراست انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہید محمد مرسی قضیہ فلسطین کے محافظ اور بے لوث سپاہی تھے۔

    دوحہ میں شہید محمد مرسی کی یاد میں منعقدہ تعزیتی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے خالد مشعل نے کہا کہ غزہ اور جزیرہ نما سیناء کے حوالے سے محمد مرسی پرموجودہ مصری حکومت کی طرف سے جو الزامات عائد کیے گئے تھے ان کی کوئی حیثیت نہیں، ان الزامات کے ذریعے انہیں بلا وجہ پابند سلاسل کیا گیا۔

    خالد مشعل نے کہا کہ جب محمد مرسی برسراقتدار تھے تو انہوں نے کئی مغربی اور در پردہ اسرائیلی تجاویز کو مسترد کردیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ فلسطین فلسطین ہے اور مصر مصر ہے۔

    مصر نے ترک صدر کا مرسی کے قتل کا الزام مسترد کر دیا

    انہوں نے کہا کہ محمد مرسی کے دور حکومت میں اسرائیل نے مغربی ممالک کے ذریعے غزہ کے علاقے کومصر کی تحویل میں لینے کی بات تجویز پیش کی گئی تھی مگر اس وقت کی اخوان المسلمون کی قیادت، حماس اور صدر محمد مرسی نے وہ تمام تجاویز مسترد کردی تھی، اس تجویز میں کہا گیا تھا کہ مصر غزہ کی تمام مشکلات اور مسائل کے حل کےلئے اپنا کردار ادا کرے اور علاقے کی مکمل ذمہ داری اٹھائے، اس کے بعد اگر غزہ سے کوئی میزائل داغا جاتا ہے تو مصر اس کا ذمہ دار ہوگا۔

    خالد مشعل نے کہا کہ ڈاکٹر محمد مرسی نے اپنے دور حکومت میں کہا تھا کہ مصر کا کوئی حصہ فلسطین کے لئے اور فلسطین کا کوئی حصہ مصر کے لئے برائے فروخت نہیں ہوگا۔

  • عرب ممالک میں حماس کے حوالے سے مثبت سوچ میں اضافہ ہوا، امریکی سروے

    عرب ممالک میں حماس کے حوالے سے مثبت سوچ میں اضافہ ہوا، امریکی سروے

    واشنگٹن : امریکی سروے میں بتایا گیا ہے کہ امارات، کویت، اردن اور مصر میں عوامی سطح پر صہیونی ریاست کے ساتھ ہر طرح کے تعاون کے مخالف ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں کیے گئے ایک سروے جائزے میں کہا گیا ہے کہ عرب ممالک میں عوامی سطح پر فلسطینی تنظیم اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے حوالے سے لوگوں کی مثبت سوچ میں اضافہ ہوا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ واشنگٹن انسٹیٹیوٹ کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں کہا گیا کہ مصر، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور کویت جیسے ملکوں میں حماس کے بارے میں لوگوں کی مثبت سوچ میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔

    سروے رپورٹ میں اردن میں 57 فی صد ، لبنان میں 54 ، کویت میں 52 فی صد ،مصر، متحدہ عرب امارات میں بالترتیب 38، 34 اور 27 فی صد مثبت رائے پائی جاتی ہے۔

    سروے میں حصہ لینے والے 50 فی صد مصری رائے دہندگان نے اسرائیل کے ساتھ کسی بھی قسم کے تعاون کی مخالفت کی۔ رائے عامہ جائزے کے مطابق عرب ممالک فلسطین، اسرائیل تنازع کے حل کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ امارات، کویت، اردن اور مصر میں عوامی سطح پر صہیونی ریاست کے ساتھ ہر طرح کے تعاون کے مخالف ہیں۔عرب ممالک میں عوامی سطح پر اسرائیل کے ساتھ تعاون کی سب سے زیادہ مخالفت کویت کے عوام کی طرف سے کی گئی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کویت میں 13 فی صد سے زیادہ لوگ اسرائیل کے ساتھ تعلقات کے حامی نہیں۔

  • مالی بحران سے نمٹنے کے لیے حماس نے ڈیجیٹل کرنسی کا سہارا ڈھونڈ نکالا

    مالی بحران سے نمٹنے کے لیے حماس نے ڈیجیٹل کرنسی کا سہارا ڈھونڈ نکالا

    مقبوضہ بیت المقدس : فلسطینی مزاحمتی قوتوں نے معاشی اور مالی کمی بحران سے نمٹنے کے لیے ایک نیا راستہ تلاش کیا ہے۔ یہ نیا راستہ ڈیجیٹل کرنسی بٹ کوائن ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطینی تنظیم حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ نے رواں سال جنوری میں بٹ کوائن ڈیجیٹل کرنسی کے ذریعے فلسطینی مزاحمت کاروں کی مدد کی اپیل کی تھی۔

    ایک رپورٹ کے مطابق القسام اب تک مجموعی طور پر 7600 ڈالر کی رقم جمع کر سکی جب کہ 26 مارچ سے 16 اپریل کے دوران 0.6 ڈیجیٹل کرنسی جمع کیے گئے۔ امریکی ڈالر میں اس کی مالیت 3300 ڈالر ہے۔حماس کی جانب سے فنڈ ریزنگ کے لیے ڈیجیٹل کرنسی کا سہارا کوئی زیادہ کار گر ثابت نہیں ہوا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مذکورہ آمدن کے اعداد و شمار ڈیجیٹیل کرنسیوں کے لین دین پر نظر رکھنے والی کمپنی الیبیٹک کی طرف سے جاری کیے گئے۔

    حماس کے ترجمان نے الیبیٹک کے بیان پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ بٹ کوائن کے حوالے سے جھوٹی سچی خبریں اور معلومات انٹرنیٹ پر عام ہیں جن کی وجہ سے عام انٹرنیٹ صارفین یہ نہیں سمجھ پاتے کہ اصل میں بٹ کوائنز ہیں کیا اور یہ کہاں سے آتے ہیں؟ چونکہ دھوکے بازی انٹرنیٹ پر عام ہے، اس لئے پہلی بار جب بٹ کوائن کے حوالے سے پڑھا جاتا ہے تو یہ بظاہر ایک دھوکہ ہی محسوس ہوتا ہے۔

    حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ نے چند ماہ پیشترعالمی برادری سے بٹ کوائن اور دیگر ڈیجیٹل کرنسیوں میں فلسطینی تحریک مزاحمت کی مدد کی اپیل کی تھی۔