Tag: hamas

  • اقوام متحدہ: حماس کے خلاف امریکی قرارداد مسترد

    اقوام متحدہ: حماس کے خلاف امریکی قرارداد مسترد

    نیویارک : اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے اسلامی مزاحمتی تنظیم حماس کے خلاف پیش کردہ امریکی قرار داد مسترد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کی جانب سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کی حمایت میں اسلامی مزاحمتی تنظیم کے خلاف قرار داد پیش کی گئی تھی جسے جنرل اسمبلی کے رکن ممالک نے یکسر مسترد کردیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ جنرل اسمبلی کے اجلاس میں87 رکن ممالک نے قرار کے حق میں جبکہ 57 ممالک نے قرار کے خلاف ووٹ دیا جبکہ 33 ممالک نے ووٹنگ میں حصّہ نہیں لیا۔

    جنرل اسمبلی کے 33 رکن ممالک کے ووٹنگ میں حصّہ نہ لینے کے باعث قرارداد مسترد ہوگئی۔

    خیال رہے کہ کسی بھی قرار داد کو منظور کروانے کےلیے 2 تہائی اکثریت ضروری ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اسرائیل مخالف فلسطینی تنظیم حماس کے خلاف پیش کردہ قرارداد کےحق میں ووٹ دینے کے لیے اسرائیل نے باقاعدہ لابنگ کی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں اداروں کا کہنا ہے کہ امریکی مندوب نکی ہیلی نے بھی اسرائیل کے ہمراہ قرارداد کی منظوری کےلیے بھرپور لابنگ کی تھی۔

    امریکی مندوب نے قرارداد کی منظوری کےلیے جنرل اسمبلی کے رکن ممالک کو خط ارسال کیےتھے جس میں ووٹ نہ دینے پر دھمکی دی گئی تھی۔

    جنرل اسمبلی میں اسلامی مزاحمتی تنظیم حماس کے خلاف نکی ہیلی نے قرارداد پیش تھی جو ان کی آخری قرار داد تھی، نکی ہیلی کچھ روز بعد اپنے عہدے سے سبکدوش ہورہی ہیں۔

  • اسرائیل فورسز کا غزہ پر حملہ، حماس کے 2 جنگجو شہید

    اسرائیل فورسز کا غزہ پر حملہ، حماس کے 2 جنگجو شہید

    غزہ : فلسطین کی آزادی کے لیے مسلح جدوجہد کرنے والے گروپ حماس کی چوکی پر اسرائیلی فورسز کی گولہ باری، حملے کے نتیجے میں حماس کے دو جنگجو شہید ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ فلسطین میں آزادی کی مسلح جد و جہد کرنے والے گروپ حماس کی القسام برگیڈ پر گذشتہ روز صیہونی ریاست اسرائیل کی جانب سے شدید بمباری کی گئی ہے جس کے نتیجے میں حماس کے دو مجاہدین شہید ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ حماس کے ترجمان نے اسرائیلی فوج کے حملوں میں شہید ہونے والے حماس کے دو جنگجوؤں احمد مرجان اور عبدالحفیظ کی شہادت کی تصدیق کردی ہے۔

    اسرائیل کے خبر رساں ادارے کے مطابق فلسطین کی مسلح تنظیم حماس کے جنگجوؤں کی جانب سے اسرائیلی فوجیوں کو فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا تھا،جس کے رد عمل میں صیہونی افواج نے مذکورہ عمارت کو ہدف بنایا جہاں سے گولیاں برسائیں گئی تھیں۔

    غیر ملکی خبر رساں اداروں نے بتایا کہ صیہونی فوجیوں کی جانب سے مقبوضہ فلسطین کے مغربی کنارے پر واقع گھروں کی تلاشی کے دوران ایک صحافی اور اسرائیلی جیل سے آزاد ہونے والے فلسطینی شہری سمیت 13 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔

    فلسطینی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں کی جانب سے گرفتار کیے گئے صحافی کا ترک نشریاتی ادارے سے ہے، جنہیں مغربی کنارے پر واقع قصبے رنتیس سے گرفتار کیا گیا تھا۔

    فلسطینی میڈیا کے مطابق حراست میں لیے گئے افراد میں مغربی کنارے پر واقع قصبے ابو مشعل سے اسرائیلی جیل سے آزادی پانے والے ابو ابراہیم سمیت 12 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے جبکہ صیہونی افواج نے الجلزون کیمپ میں واقع گھروں کی تلاشی کے دوران توڑ پھوڑ اور لوٹ مار بھی کی گئی ہے۔

  • اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے پر مشاورت

    اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے پر مشاورت

    غزہ: اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے پر مشاورت کے لیے اقدامات جاری ہیں، حماس کی اعلیٰ قیادت غزہ میں جمع ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطین میں قابض اسرائیلی فوج اور غزہ کی جہادی تنظیم حماس کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے پر مشاورت کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں جس کے لیے حماس کی اعلیٰ قیادت غزہ میں جمع ہوگئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایسا پہلی بار دیکھنے میں آیا ہے کہ حماس کی تمام اعلیٰ قیادت ایک ساتھ غزہ میں موجود ہے جبکہ اسرائیل کی جانب سے کسی قسم کا حملہ نہ کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔

    اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے پر مشاورت کے لیے مصر ثالثی کا کردار ادا کر رہا ہے جس پر اہم پیش رفت کی توقع ہے۔


    فلسطین: اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے زخمی ہونے والا ایک اور فلسطینی شہید


    خیال رہے کہ حماس کو یہ گارنٹی فراہم کی گئی ہے کہ اس کے وفد کو اسرائیل نشانہ نہیں بنائے گا، جبکہ معاہدے میں پیش رفت کی صورت میں غزہ کی تعمیر نو کے حوالے سے اقوام متحدہ کی قرارداد پر بھی عملدرآمد ممکن ہو سکے گا۔

    واضح رہے کہ مارچ سے اسرائیل مخالف مظاہروں میں اب تک ایک سو ساٹھ فلسطینی مارے جا چکے ہیں، علاوہ ازیں ایسی جھڑپوں میں ایک ہفتے پہلے چار برس بعد کوئی پہلا اسرائیلی فوجی بھی ہلاک ہوا تھا۔

    یاد رہے کہ دو گذشتہ دنوں قابض اسرائیلی فورسز نے نماز جمعہ کے بعد مسجد اقصیٰ پر دھاوا بولا، اسرائیل فورسز اور نمازیوں میں جھڑپوں کے دوران 15 افراد زخمی ہوئے تھے، نمازیوں پر آنسو گیس کی شیلنگ، پیلٹ گن کا استعمال کیا گیا تھا۔

  • اسرائیل کا حماس کے خلاف بڑا کریک ڈاؤن، سرحدی گزرگاہ بند کرنے کا فیصلہ

    اسرائیل کا حماس کے خلاف بڑا کریک ڈاؤن، سرحدی گزرگاہ بند کرنے کا فیصلہ

    تل ابیب: اسرائیلی حکومت غزہ میں حماس کے خلاف سرگرم ہوگئی، اہم کارروائی کے لیے سرحدی گزرگاہ بند کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی حکومت کی جانب سے غزہ کے ساتھ قائم مرکزی بارڈر کراسنگ کو بند کرنے کا اعلان کیا گیا ہے، جہاں سے باآسانی حماس کے جنگجوں غزہ میں داخل ہوتے اور کارروائیاں کرتے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے ’کیرم شلوم‘ نامی بارڈر کراسنگ کو بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم نے بارڈر کراسنگ کی حتمی بندش کی تاریخ یا وقت کا نہیں بتایا ہے لیکن ایسا خیال کیا جا رہا ہے کہ اس پر فوری عمل درآمد ہو سکتا ہے۔


    فلسطینی مظاہرین پر اسرائیلی افواج کی فائرنگ،1 نوجوان شہید


    دوسری جانب اسرائیلی فوج نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ اس مرکزی گزرگاہ کو امدادی سامان کی ترسیل کے لیے کھولا جائے گا تاکہ لوگوں تک بنیادی اشیا کی فراہمی ممکن ہوسکے۔

    علاوہ ازیں اسرائیل نے شام کو متنبہ کیا ہے کہ اگر شامی فوج نے گولان کی پہاڑیوں کے قریب عسکری کارروائی شروع کرنے کی کوشش کی تو اُسے شدید و سنگین نتائج کا سامنا کرنے پڑے گا۔


    اسرائیلی افواج کی فائرنگ، 2 فلسطینی نوجوان شہید، 300 سے زائد زخمی


    خیال رہے کہ دو روز قبل اسرائیلی مظالم کے خلاف مظاہرہ کرنے والے نہتے فلسطینیوں پر صیہونی فورسز کی فائرنگ اور شیلنگ کے نتیجے میں ایک نوجوان شہید جبکہ 400 سے زائد شہری زخمی ہوگئے تھے۔

    یاد رہے کہ گذشتہ ماہ 29 جون کو مقبوضہ فلسطین کے شہر غزہ کے علاقے خان یونس میں جمعے کے روز ہونے والے احتجاجی مظاہروں پر صیہونی فوجیوں کی بے دریغ فائرنگ اور شیلنگ سے 13 برس کے بچے سمیت سے دو فلسطینی شہری شہید اور 3 سو سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • اسرائیلی لڑاکا طیاروں کے حماس کے متعدد ٹھکانوں پر فضائی حملے

    اسرائیلی لڑاکا طیاروں کے حماس کے متعدد ٹھکانوں پر فضائی حملے

    غزہ : اسرائیل کے لڑاکا طیاروں نے گذشتہ شب فلسطین کی آزادی پسند جماعت حماس کے متعدد ٹھکانوں پر 25 سے زائد فضائی حملے کیے ہیں، اسرائیلی حملوں میں کسی کے زخمی ہونے کی اطلاعات موصول نہیں ہوئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کے لڑاکا طیاروں کی جانب سے منگل اور بدھ کی درمیانی سب میں غزہ کی پٹی پر مختلف مقامات پر 25 فضائی حملے کیے گئے ہیں تاہم ان حملوں میں کسی کے زخمی ہونے کی اطلاعات موصول نہیں ہوئی ہیں۔

    اسرائیلی دفاعی فورسز کا کہنا ہے کہ گذشتہ سب کی گئی فضائی کارروائی فلسطینی حدود سے اسرائیل کی جانب سے داغے گئے 45 میزائلوں اور راکٹوں کے جواب میں کی گئی تھی۔

    اسرائیلی دفاعی فورسز کے ترجمان کا کہنا تھا کہ لڑاکا طیاروں نے غزہ کی پٹی پر حماس کے 25 ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے۔

    دوسری جانب فلسطین کی آزادی پسند تنظیم حماس کے ترجمان نے جاری بیان میں کہا ہے کہ صیہونی ریاست کے جنگی طیاروں نے غزہ کے جنوبی شہر رفع میں حماس کی عسکری فورس القسام بریگیڈز کے تربیتی مراکز کو نشانہ بنانے کی کوشش کی ہے۔ لیکن اسرائیل میزائل تربیتی مرکز کے قریب خالی زمین پر گرے تھے۔

    فلسطین کے سیکیورٹی ذرائع کا کہنا تھا کہ دیگر حملوں میں اسرائیل فضائیہ نے غزہ کی پٹی کے شمالی حصّے میں واقع حماس کی آماجگاہوں پر میزائل داغے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فلسطین کے وزارت صحت کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فضائیہ کی جانب سے داغے گئے میزائلوں میں کوئی شہری زخمی نہیں ہوا ہے۔

    فلسطینی شہریوں کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملوں کے بعد فلسطینی حدود سے مسلح جدوجہد کرنے والی تنظیموں نے اسرائیل پر متعدد راکٹ اور مارٹر گولے داغے ہیں، لیکن فلسطین کے کسی بھی مسلح گروپ نے اسرائیل پر داغے گئے میزائلوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔

    یاد رہے کہ فلسطینی شہریوں کی جانب سے 30 مارچ کو اسرائیلی مظالم اور زمین کی واپسی کے سلسلے میں شروع ہونے والی احتجاجی تحریک کے دوران اسرائیلیوں کی فائرنگ اور شیلکنگ کے نتیجے میں 150 سے زائد فلسطینی شہید جبکہ ہزاروں شہری زخمی ہوئے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں اداروں کے مطابق انسانی حقوق کی تنظیموں نے اسرائیل پر الزام عائد کیا تھا کہ اسرائیلی فورسز نے فلسطینیوں پر حد سے زیادہ اسلحے کا استعمال کیا ہے۔

    اسرائیلی حکومت نے انسانی حقوق کی تنظیموں کے الزام پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی دفاعی فورسز نے اپنے دفاع میں ان افراد پر گولیاں چلائی ہیں جنہوں نے اسرائیلی حدود میں گھسنے کی کوشش کی تھی۔

    خیال رہے کہ وحشت اور درندگی کی حدیں پار کرنے والی اسرائیلی فوج نے غزہ میں معصوم اور نہتے فلسطینیوں کو شہید کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے، حال ہی میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے چار فلسطینی شہید جبکہ سو سے زائد شدید زخمی ہوچکے ہیں۔

    یاد رہے کہ 14 جون کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا آج اجلاس ہوا جس میں غزہ میں فلسطینیوں کے قتل کے خلاف مذمتی قراد داد پیش کی گئی جسے متفقہ طور پر منظور کرلیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • فلسطینی وزیراعظم پرقاتلانہ حملےکی کوشش فلسطینی انٹیلیجنس نےکی‘ حماس

    فلسطینی وزیراعظم پرقاتلانہ حملےکی کوشش فلسطینی انٹیلیجنس نےکی‘ حماس

    یروشلم: غزہ میں اپنا اسرورسوخ رکھنے والی تنظیم حماس نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ فلسطینی وزیر اعظم پر قاتلانہ حملے کی کوشش فلسطینی انٹیلیجنس نے کی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ دنوں فلسطینی وزیر اعظم ’رامی حمد اللہ‘ کو دھماکے کے ذریعے ہلاک کرنے کی کوشش کی گئی تھی تاہم وہ اس قاتلانہ حملے میں بال بال بچے تھے بعد ازاں حملے کی ذمہ داری حماس پر عائد کی گئی تھی تاہم اب حماس نے یہ دعویٰ کیا ہے اس کارروائی میں فلسطینی انٹیلیجنس خود ملوث ہے۔

    حماس کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی انٹیلیجنس نے وزیر اعظم پر حملے کے لیے ایک شدت پسند تنظیم کا سہارا لیا اور اسی کے ذریعے باقاعدہ منصوبہ بندی کے بعد حملہ کرایا گیا۔

    غزہ : اسرائیلی فورسزکی فائرنگ‘ 4 فلسطینی شہید‘ 955 زخمی

    حماس کے مطابق تحقیقات سے ثابت ہو چکا ہے کہ دھماکے کی کارروائی میں ایک شدت پسند جماعت ملوث ہے، اس کے سربراہ کا نام احمد فوزی سعيد صوافطہ ہے جبکہ ان کے گہرے تعلقات فلسطینی انٹیلیجنس سے ہیں۔

    تنظیم حماس کا کہنا تھا کہ اس شدت پسند جماعت کو انٹیلیجنس ادارے کی جانب سے پشت پناہی حاصل ہے، یہ جماعت غزہ اور سیناء میں دہشت گرد حملوں کی ذمّے دار ہے جبکہ یہ تنظیم غزہ کا دورہ کرنے والی بین الاقوامی شخصیات، مصری سکیورٹی وفد اور حماس تنظیم کے اہم رہنماؤں کو نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی بھی کر چکی ہے۔

    ملائیشیا میں فلسطینی پروفیسر کا قتل، اسرائیل نے الزامات کی تردید کر دی

    خیال رہے کہ فلسطینی حکومت نےاپنے ایک بیان میں حماس کے اس موقف کی مذمت کرتے ہوئے اسے ایک بار پھر قاتلانہ حملے کا ذمے دار ٹھہرایا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • اسرائیلی افواج نے طویل ترین سرنگ تباہ کردی

    اسرائیلی افواج نے طویل ترین سرنگ تباہ کردی

    یروشلم : اسرائیلی حکام نے کہا ہے کہ دفاعی فوج نے فلسطین کی مزاحمتی تنظیموں کی جانب سے اسرائیل میں داخل ہونےغزہ سے کھودی گئی طویل ترین سرنگ کو تباہ کردیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیل کی وزارت داخلہ نے پیر کے روز اعلامیہ جاری کیا ہے جس میں حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیلی دفاعی افواج نے مسلح گروہوں کی جانب سے اسرائیل میں داخل ہونے کے لیے کھودی گئی طویل ترین سرنگ کو بند کردیا ہے۔

    اسرائیل کے وزیر دفاع ایوی گدور لیبرمان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی افواج نے فلسطینی مزاحمتی تحریکوں کی جانب سے اسرائیل میں کارروائیاں کرنے کے لیے بنائی گئی 30 سرنگوں کو تباہ کیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ حالیہ دنوں برآمد ہونے والی سرنگ طویل ترین اور بہت گہری تھی۔ جو فلسطینی مزاحمتی مسلح گروہوں نے اسرائیل میں داخل ہونے کے لیے بنائی تھی۔

    اسرائیلی افواج کے ترجمان کرنل جوناتھن کونریکس نے کہا ہے کہ مذکورہ سرنگ حماس اور دیگر آزادی پسند گروہوں نے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی کے شمالی علاقے جبالیہ سے کھودی تھی۔

    انا کا کہنا تھا کہ فلسطینی مزاحمتی تنظیموں نے مذکورہ سرنگ اسرائیلی شہر نہال اوز کی سمت میں بنائی گئی ہے جس کے ذریعے جنگوؤں کئی میٹرز تک اندر تو جاسکتے ہیں لیکن ان کے پاس باہر نکلنے کا کوئی راستہ نہیں ہے۔


    غزہ میں کوئی بھی شہری معصوم نہیں ہے:اسرائیلی وزیردفاع کی ڈھٹائی


    انہوں نے کہا کہ حالیہ دنوں برآمد ہونے والی سرنگ کئی کلومیٹرز تک غزہ جانب پھیلی ہوئی تھی اور اس میں دیگر کئی سرنگیں بھی نکل رہی تھی، جس میں کے ذریعے اسرائیل پر حملے کرنے کا خطرہ تھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی افواج کی جانب سے ایک ماہ میں پانچویں سرنگ برآمد کی گئی یے، جسے ایک ہفتے کے مختصر عرصے میں اس سرنگ کو پھتروں سے بھر دیا ہے جو طویل عرصے تک کے لیے ناکارہ ہوگی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • حماس اوراسرائیل کےدرمیان مستقل جنگ بندی کامعاہدہ طےپا گیا

    حماس اوراسرائیل کےدرمیان مستقل جنگ بندی کامعاہدہ طےپا گیا

    غزہ:حماس اور اسرائیل کے درمیان مستقل جنگ بندی کامعاہدہ طے پا گیا ہے،معاہدے کا اعلان فلسطینی صدرمحمود عباس نےکیا۔

    مصری حکومت کی ثالثی کوششیں بالاخر رنگ لے آئیں،اسرائیل اورحماس کےدرمیان آٹھ جولائی سے جاری لڑائی اختتام کو پہنچ گئی،فلسطینی صدرمحمود عباس نے راملہ میں ٹیلی ویژن پرقوم سے خطاب میں جنگ بندی کےمعاہدے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ مصر کےتعاون سے فلسطین اوراسرائیل کے درمیان مستقل جنگ بندی کا معاہدہ طے پا گیا ہے جس کا آغاز آج ہی سے ہوگا۔
    دوسری جانب اسرائیل نے بھی مستقل امن معاہدے کی تصدیق کردی ہے،اٹھ جولائی سے جاری اسرائیلی بربریت کے نتیجے میں دو ہزارایک سو پینتیس فلسطینی شہید جب کہ ہزاروں زخمی ہوئے۔

    صیہونی فوج کی بمباری سےچار سو نوے بچے بھی لقمہ اجل بنے جبکہ ہزاروں مکانات کھنڈارت میں بدل گئے جب کہ حماس کی جوابی کاروائی سرسٹھ اسرائیلی بھی مارے گئے۔

  • حماس کا جمعۃ الوداع یوم الغضب کے طور پر منانے کا اعلان

    حماس کا جمعۃ الوداع یوم الغضب کے طور پر منانے کا اعلان

    فلسطین: حماس نے جمعۃ الوداع کو اسرائیلی جارحیت کےخلاف یوم الغضب کے طور پر منانے کا اعلان کیا ہے۔

    مرکزاطلاعات فلسطین حماس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مشکل کی گھڑی میں فلسطین کے تمام علاقوں سے تعلق رکھنے والے عوام دشمن کے سامنے سیسہ پلائی دیوار بن جاتے ہیں۔

    بیان میں کہا گیا ہے کہ حماس آج جمعۃ الوداع کو اسرائیلی جنگی جرائم کے خلاف "یوم الغضب” کے طور پر منائے گی تاکہ مغربی کنارے کے تمام شہروں میں اسرائیل کے خلاف عوامی احتجاج کو مزید منظم کیا جا سکے۔

  • اسرائیل کا غزہ میں5گھنٹے جنگ بندی کا اعلان،حماس بھی راضی

    اسرائیل کا غزہ میں5گھنٹے جنگ بندی کا اعلان،حماس بھی راضی

    غزہ:  دو سو بیس فلسطینیوں کو شہید کرنے کے بعد اسرائیل پانچ گھنٹے کی جنگ بندی پرآمادہ ہوگیا  ہے،جنگ بندی کی درخواست اقوام متحدہ نے کی تھی جبکہ حماس نے بھی جنگ بندی قبول کرنےکا اعلان کیا ہے۔

    نو روز تک نہتے اور بے گناہ فلسطینیوں پر بموں کی بارش برسانے کے بعد اقوام متحدہ کی درخواست پر بالآخر اسرائیل پانچ گھنٹے کی جنگ بندی پر آمادہ ہوگیا، جنگ بندی مقامی وقت کے مطابق آج صبح دس بجے سے تین بجے تک نافذ ہوگی، جنگ بندی کی مہلت شہریوں کو غذا اور دیگر ضروری اشیاء ذخیرہ کرنے کے لیے دی گئی ہے، حماس نے بھی جنگ بندی پر رضامندی ظاہرکی ہے۔

    آٹھ جولائی کو آپریشن پروٹیکٹو ایج کے نام سے شروع کئے اسرائیل کے وحشیانہ حملوں میں اب تک دو سو سے زائد فلسطینی شہید اور چودہ سو سے زیادہ زخمی ہوچکے ہیں، شہید اور زخمی ہونے والوں میں عورتوں اور بچوں کی بڑی تعداد بھی شامل ہے۔

    اسرائیل کی سفاکیت کا ایک اور واقعہ غزہ کے ساحل پر پیش آیا، جہاں ساحل  پر کھیلتے معصوم بچوں کو بمباری کا نشانہ بنایا گیا، نو،دس اورگیارہ سال کے چار بچے اسرائیل بربریت کی بھینٹ چڑھ گئے،اسرائیلی فضائی حملوں میں غزہ میں بارہ سو سے زائد مقامات پر بمباری کی گئی۔

    امریکا غزہ کی صورتحال پر دوہرا معیار قائم کیے ہوئے ہے، امریکا کا کہنا ہے کہ اسرائیل کو اپنے دفاع اور بمباری کا حق حاصل ہے تودوسری جانب جنگ بندی کے لیے کوششوں میں مصروف ہے۔