Tag: hamas

  • ٹرمپ کے بیان پر حماس کا ردِ عمل سامنے آگیا

    ٹرمپ کے بیان پر حماس کا ردِ عمل سامنے آگیا

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ سے کسی کو بے دخل نہ کیے جانے کے بیان کا حماس کی جانب سے خیر مقدم کیا گیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق حماس کے ترجمان حازم قاسم نے غزہ سے 20 لاکھ سے زائد فلسطینیوں کو بے دخل نہ کیے جانے کے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان کا خیر مقدم کیا ہے۔

    حماس کے ترجمان حازم قاسم کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کی فلسطینیوں کی جبری بے دخلی کے خیال سے پیچھے ہٹنے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔

    ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ اسرائیل کو جنگ بندی معاہدوں کا پابند بنا کر اس موقف کو مزید تقویت دی جائے۔

    واضح رہے کہ حماس کے ترجمان کا بیان امریکی صدر کے بیان کے بعد گزشتہ روز سامنے آیا ہے، جس میں ٹرمپ کا کہنا تھا کہ غزہ سے فلسطینیوں کو کوئی نہیں نکال رہا۔

    اس سے قبل فلسطینی تحریک مزاحمت حماس نے اسرائیل کی جانب سے‘سیاسی بلیک میل کارڈ’کے طور پر امداد کے استعمال کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے فلسطینیوں کا عزم نہیں ٹوٹے گا۔

    حماس نے ایک نئے بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل نے غزہ کی پٹی میں انسانی امداد اور بنیادی سامان کے داخلے کو روکنا جاری رکھا ہوا ہے۔

    فلسطینی گروپ نے غزہ میں گزرگاہوں کی بندش کو جنگ بندی معاہدے اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا جس سے معصوم شہریوں کی جانوں کو خطرہ ہے۔

    حماس نے کہا کہ ہم ثالثوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ قابض پر دباؤ ڈالیں کہ وہ اپنے وعدوں کی پاسداری کریں اور کراسنگ کو فوری طور پر کھولیں، تاکہ انسانی امداد کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے اور قابض حکام کی طرف سے ہمارے لوگوں کے خلاف جاری اجتماعی سزا کی پالیسی کو ختم کیا جا سکے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ ہم سیاسی بلیک میل کارڈ کے طور پر امداد کے استعمال کی مذمت کرتے ہیں، ہم اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ یہ جارحانہ پالیسیاں ہمارے لوگوں کی مرضی کو نہیں توڑیں گی، اور قبضے کے مقاصد کو حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہوں گی۔ ہمارے عوام اپنے جائز حقوق حاصل کرنے تک اپنی ثابت قدمی اور جدوجہد جاری رکھیں گے۔

    روسی صدر ولادمیر پیوٹن متنازعہ علاقہ کرسک پہنچ گئے

    اسرائیل نے غزہ کی بجلی و پانی بند کر کے امدادی سامان بھی روک دیا جس سے غذائی قلت پیدا ہو گئی جس سے تباہ حال فلسطینیوں کی زندگی اجیرن ہو گئی ہے۔

  • ٹرمپ نے حماس سے بات کرنے کی تصدیق کردی

    ٹرمپ نے حماس سے بات کرنے کی تصدیق کردی

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حماس سے یرغمالیوں کی رہائی کے لیے بات کرنے کی تصدیق کردی ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق میڈیا سے بات کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ حماس سے یرغمالیوں کی رہائی کے لیے بات کی ہے، حماس کو غزہ میں قید تمام یرغمالیوں کو رہا کرنا ہو گا۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکا میں تارکینِ وطن کا داخلہ روکنے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔ میکسیکو اور کینیڈا پر ٹیرف کو 2 اپریل تک مؤخر کیا ہے، 2 اپریل امریکی تاریخ کا اہم دن ہو گا،

    اُنہوں نے کہا کہ چاہتا ہوں روس اور یوکرین کے درمیان جلد جنگ بندی کا معاہدہ ہو جائے۔ یوکرین کی مدد کے لیے اربوں ڈالرز دیے۔

    امریکی صدر نے کہا کہ امید ہے کہ چین کے ساتھ معاملات طے پا جائیں گے، چینی صدر کے ساتھ بہترین تعلقات ہیں، ٹک ٹاک میں دلچسپی ہے۔

    اُنہوں نے کہا کہ اسٹیل اور ایلومینیئم پر محصولات میں ترمیم نہیں کریں گے۔ ٹک ٹاک سمیت غیرملکی ایپس پر پابندی سے متعلق رپورٹ طلب کی ہے۔

    امریکی صدر نے کہا کہ کینیڈا اور بھارت ہماری مصنوعات پر سب سے زیادہ ٹیکس لگاتے ہیں، جوبائیڈن انتظامیہ کی غلط پالیسی سے افغانستان کو نقصان اٹھانا پڑا۔

    دوسری جانب حماس کے مسلح ونگ القسام بریگیڈز کے ترجمان ابوعبیدہ نے کہا ہے کہ فلسطینیوں کے خلاف کسی بھی اسرائیلی فوجی کارروائی ممکنہ طور پر کچھ اسیروں کی ہلاکت کا باعث بنے گا۔

    اپنے پیغام میں ابو عبیدہ نے اسرائیل پر جنگ بندی کی شرائط کی خلاف ورزی اور نیتن یاہو پر اپنے مفادات کو ”قیدیوں کی جانوں پر ترجیح”رکھنے کا الزام لگایا۔

    انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی مزید جنگ اور ناکہ بندی کی دھمکیاں باقی اسیران کی رہائی کو محفوظ نہیں بنائیں گی۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے میکسیکو اور کینیڈا کے ٹیرف پر یو ٹرن لے لیا

    ابو عبیدہ نے کہا کہ حماس کے پاس باقی تمام اسیروں کے لیے ”زندگی کا ثبوت“ ہے لیکن یہ کہ ہمارے لوگوں کے خلاف کسی بھی قسم کی جارحیت دشمن کے اسیروں کی ہلاکت کا باعث بنے گی۔

  • یرغمالی رہا کرو! ٹرمپ کی حماس کو آخری وارننگ

    یرغمالی رہا کرو! ٹرمپ کی حماس کو آخری وارننگ

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حماس کو یرغمالیوں کو رہا نہ کرنے پر آخری وارننگ دیتے ہوئے سنگین نتائج کی دھمکی دی ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ حماس کیلئے یہ غزہ چھوڑنے کا وقت ہے، یہ آخری وارننگ ہے، حماس غزہ میں قید تمام یرغمالیوں کوفوری رہا کرے، ایسا نہ کیا تو حماس کا ایک بھی اہلکارمحفوظ نہیں رہیگا۔

    واضح رہے کہ یرغمالیوں کی رہائی کیلئے امریکا نے حماس سے براہِ راست رابطہ کیا ہے۔ وائٹ ہاؤس اورحماس نے اس کی تصدیق کی ہے۔ امریکی خصوصی ایلچی ایڈم بوہلر گزشتہ چند ہفتوں سے دوحہ میں حماس سے براہِ راست بات کررہے ہیں۔

    حماس کے عہدے دار کا کہنا ہے کہ یرغمالیوں کی رہائی کے لیے امریکی حکام کے ساتھ براہِ راست بات چیت ہوئی ہے۔

    اسرائیلی فوج کی بربریت جاری، ایک اور حماس کمانڈر شہید

    حماس کے عہدے دار کے مطابق امریکی حکام سے امریکی شہریت رکھنے والے اسرائیلی قیدیوں کے حوالے سے بات ہوئی ہے، حماس اور مختلف امریکی مواصلاتی چینلز کے درمیان متعدد بار بات ہوئی ہے۔

    عہدیدار کا مزید کہنا تھا کہ حالیہ دنوں دوحہ میں حماس اور امریکی حکام کے درمیان 2 براہِ راست ملاقاتیں ہوئی تھیں۔

  • حماس نے بھی امریکا سے براہ راست مذاکرات کی تصدیق کردی

    حماس نے بھی امریکا سے براہ راست مذاکرات کی تصدیق کردی

    یرغمالیوں کی رہائی کے لیے فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے امریکا سے براہِ راست مذاکرات کی تصدیق کر دی ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق حماس کے عہدے دار کا کہنا تھا کہ یرغمالیوں کی رہائی کے لیے امریکی حکام کے ساتھ براہِ راست بات ہوئی ہے۔

    حماس کے عہدے دار کے مطابق امریکی حکام سے امریکی شہریت رکھنے والے اسرائیلی قیدیوں کے حوالے سے بات ہوئی ہے، حماس اور مختلف امریکی مواصلاتی چینلز کے درمیان متعدد بار بات ہوئی ہے۔

    عہدیدار کا مزید کہنا تھا کہ حالیہ دنوں دوحہ میں حماس اور امریکی حکام کے درمیان 2 براہِ راست ملاقاتیں ہوئی تھیں۔

    افغانستان میں امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث داعش کا دہشت گرد ورجینیا کی عدالت میں پیش

    اس سے قبل امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ امریکی یرغمالیوں کی رہائی کے لیے امریکا فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس سے خفیہ مذاکرات کر رہا ہے۔

    امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ امریکی صدر ٹرمپ انتظامیہ کی دوحہ میں حماس سے براہِ راست مذاکرات ہوئے ہیں۔

  • مصر کا منصوبہ حماس کو سائیڈ لائن کر دے گا، روئٹرز

    مصر کا منصوبہ حماس کو سائیڈ لائن کر دے گا، روئٹرز

    خبر رساں ادارے روئٹرز نے کہا ہے کہ ٹرمپ کے غزہ منصوبے ’’غزہ ریویرا‘‘ کے متبادل کے طور پر مصر نے جو منصوبہ بنایا ہے اس کا مقصد حماس کو سائیڈ لائن کرنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق روئٹرز مصر کی جانب سے تیار کیے گئے ایک ڈرافٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ کی تعمیر نو کے لیے مصر کی زیر قیادت منصوبہ حماس کو سائیڈ لائن کر دے گا، اور اس کی جگہ عرب، مسلم اور مغربی ریاستوں کے زیر کنٹرول عبوری انتظامیہ تشکیل دی جائے گی۔

    قاہرہ کا یہ منصوبہ آج مصر کے دارالحکومت میں عرب لیگ کے سربراہی اجلاس میں پیش کیا جانا ہے، اور اسے ٹرمپ کی طرف سے ’غزہ کو خریدنے اور اسے نسلی طور پر پاک کرنے‘ کی تجویز کا متبادل بتایا جا رہا ہے۔

    یہ منصوبہ اس شرط پر مبنی ہے کہ ایک ’’گورننس اسسٹنس مشن‘‘ غیر متعینہ عبوری مدت کے لیے غزہ میں حماس کی حکومت کی جگہ لے گا، اور یہ ادارہ انسانی امداد اور غزہ کی تعمیر نو کے لیے ذمہ دار ہوگا۔ روئٹرز کے مطابق اس تجویز میں یہ نہیں بتایا گیا کہ غزہ کی تعمیر نو کے لیے فنڈز کون دے گا، اور نہ ہی دیگر اہم تفصیلات جیسا کہ حماس کو کس طرح ایک طرف کیا جائے گا۔

    اسرائیلی جارحیت رکنے والی نہیں، جنگ بندی کے پہلے مرحلے میں 116 فلسطینی شہید

    اس مسودے میں یہ کہا گیا ہے کہ ’’اگر غزہ میں حکومت حماس کے ہاتھوں میں ہوگی اور مسلح سیاسی عنصر بنی رہے گی، تو غزہ کی بحالی اور تعمیر نو کے لیے کوئی بڑی بین الاقوامی فنڈنگ ​​نہیں ہوگی۔‘‘ یہ تجویز یہ بتانے میں بھی ناکام ہے کہ آیا یہ غزہ میں اسرائیلی جارحیت کو ختم کرنے کے لیے کسی مستقل امن معاہدے سے پہلے یا بعد میں نافذ کیا جائے گا۔

  • جنگ بندی کے پہلے مرحلے میں توسیع نہیں ہوگی، حماس نے واضح کردیا

    جنگ بندی کے پہلے مرحلے میں توسیع نہیں ہوگی، حماس نے واضح کردیا

    حماس نے اسرائیل کو دو ٹوک پیغام دیا ہے کہ جنگ بندی کے دوسرے مرحلے پر عمل شروع کیا جائے، پہلے مرحلے میں کوئی توسیع نہیں ہوگی۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق حماس ترجمان کا کہنا ہے یرغمالیوں کو معاہدے کے تحت ہی مرحلہ وار رہا کیا جائے گا۔

    جنگ بندی معاہدے کے دوسرے مرحلے میں باقی رہ جانے والے انسٹھ یرغمالیوں کی رہائی اور تمام فلسطینیوں کی آزادی، اسرائیلی فوج کا غزہ سے مکمل انخلا اور جنگ کا خاتمہ شامل ہے۔

    جبکہ اقوام متحدہ، قطر، اردن اور مصر نے اسرائیل کی جانب سے امداد اور سامان کے غزہ جانے پر پابندی کی شدید مذمت کی ہے۔ قطر، اردن، مصر نے اسرائیلی اقدام کو جنگ بندی معاہدے اور انسانی حقوق کی صریحا خلاف ورزی قرار دیا۔

    دوسری جانب اردن سے اسرائیل میں داخل ہونے کی کوشش کے دوران کیرالی باشندے کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔

    انڈین میڈیا رپورٹس کے مطابق وزارت خارجہ کے ذرائع نے اتوار کو بتایا کہ ایک ہندوستانی شہری کو اردن کی سیکورٹی فورسز نے اس وقت گولی مار کر ہلاک کر دیا جب وہ مبینہ طور پر غیر قانونی طور پر دوسرے ملک میں داخل ہونے کی کوشش کر رہا تھا۔

    متوفی کی شناخت 47 سالہ تھامس گیبریل پریرا کے طور پر کی گئی ہے جو کیرالا ترواننت پورم کے قریب تھوبا کا رہنے والا ہے۔ ایک اور شخص جس کا نام 43 سالہ ایڈیسن تھا وہ متوفی کے ساتھ تھا وہ مبینہ طور پر گولی لگنے سے زخمی ہوا۔

    تھامس اور ایڈیسن دونوں ماہی گیر برادری سے تعلق رکھتے تھے اور آٹورکشا ڈرائیور تھے۔ یہ واقعہ ان کے اردن جانے کے پانچ دن بعد 10 فروری کو پیش آیا۔

    امریکی عدالت کے فیصلے سے ڈونلڈ ٹرمپ کو ایک اور جھٹکا

    خاندانی ذرائع کے مطابق، انہیں اردن میں عمان میں ہندوستانی سفارت خانے سے ایک خط ملا جس میں کہا گیا تھا: ”تھامس اور ایک اور شخص کرک ضلع میں غیر قانونی طور پر اردن کی سرحد پار کرنے کی کوشش کر رہے تھے، سیکورٹی فورسز نے انہیں روکنے کی کوشش کی لیکن انہوں نے وارننگ نہیں سنی۔ گارڈز نے ان پر گولیاں چلا دیں۔ ایک گولی تھامس کے سر میں لگی اور وہ موقع پر ہی دم توڑ گیا۔بعد ازاں اس کی لاش کو مقامی اسپتال بھیج دیا گیا۔

  • حماس نے اسرائیل کے حوالے کی جانیوالی لاشوں کی شناخت ظاہر کردی

    حماس نے اسرائیل کے حوالے کی جانیوالی لاشوں کی شناخت ظاہر کردی

    حماس کی القسام بریگیڈز کے ترجمان ابوعبیدہ نے اسرائیل کے حوالے کیے جانے والے اسرائیلی یرغمالیوں کی شناخت ظاہر کردی ہے۔

    عرب خبر رساں ا دارے کی رپورٹ کے مطابق القسام بریگیڈز کے ترجمان نے بتایا کہ بدھ کی رات چار ہلاک یرغمالیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ یہ لاشیں اتساحی عیدان، ایتسیک الجریط، اوھاد یہلومی اور شلومو منصور نامی یرغمالیوں کی ہے۔

    اس سے قبل ٹائمز آف اسرائیل نے ایک گمنام اسرائیلی اہلکار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل نے فلسطینی گروپ حماس کو تین آپشن دیے ہیں۔

    اسرائیل کی جانب سے حماس کو تین آپشن دیے گئے ہیں، جن میں سے پہلا یہ ہے کہ جنگ بندی کے پہلے مرحلے کو توسیع دے کر غزہ میں یرغمال اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کا سلسلہ جاری رکھیں۔

    دوسرا آپشن یہ ہے کہ جنگ بندی معاہدے کے دوسرے مرحلے کی طرف بڑھیں، جس میں حماس کے تمام باقی ماندہ یرغمالیوں کو رہا کرے گا اور بدلے میں اسرائیل جنگ کا خاتمہ کر دے گا، ساتھ ہی حماس غیر مسلح ہوگی، اس کے رہنما جلاوطن ہوں گے، اور یہ تنظیم غزہ پر شہری کنٹرول چھوڑ دے گی۔

    تیسرا آپشن یہ ہے کہ جنگ بندی ختم کریں اور بھرپور جنگ کی طرف واپس جائیں۔

    اسرائیل کے جنوبی دمشق میں فوجی ٹھکانوں پر فضائی حملے

    اسرائیلی اہلکار نے تیسرے آپشن کے حوالے سے کہا کہ ”لیکن اس بار یہ بالکل مختلف ہوگی، کیوں کہ ایک نئے وزیر دفاع، ایک نئے چیف آف اسٹاف، اور ہمیں درکار تمام ہتھیاروں کے ساتھ اس بار جنگ مکمل قانونی حیثیت کے ساتھ اور ٹرمپ انتظامیہ کی سو فی صد حمایت کے ساتھ ہوگی۔”انھوں نے کہا جیسا کہ کہا جاتا ہے جہنم کے دروازے کھول دیے جائیں گے۔“

  • اسرائیل نے حماس کو 3 آپشن دے دیے

    اسرائیل نے حماس کو 3 آپشن دے دیے

    ٹائمز آف اسرائیل نے ایک گمنام اسرائیلی اہلکار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل نے فلسطینی گروپ حماس کو تین آپشن دیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیل کی جانب سے حماس کو تین آپشن دیے گئے ہیں، جن میں سے پہلا یہ ہے کہ جنگ بندی کے پہلے مرحلے کو توسیع دے کر غزہ میں یرغمال اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کا سلسلہ جاری رکھیں۔

    دوسرا آپشن یہ ہے کہ جنگ بندی معاہدے کے دوسرے مرحلے کی طرف بڑھیں، جس میں حماس کے تمام باقی ماندہ یرغمالیوں کو رہا کرے گا اور بدلے میں اسرائیل جنگ کا خاتمہ کر دے گا، ساتھ ہی حماس غیر مسلح ہوگی، اس کے رہنما جلاوطن ہوں گے، اور یہ تنظیم غزہ پر شہری کنٹرول چھوڑ دے گی۔

    تیسرا آپشن یہ ہے کہ جنگ بندی ختم کریں اور بھرپور جنگ کی طرف واپس جائیں۔

    اسرائیلی اہلکار نے تیسرے آپشن کے حوالے سے کہا کہ ’’لیکن اس بار یہ بالکل مختلف ہوگی، کیوں کہ ایک نئے وزیر دفاع، ایک نئے چیف آف اسٹاف، اور ہمیں درکار تمام ہتھیاروں کے ساتھ اس بار جنگ مکمل قانونی حیثیت کے ساتھ اور ٹرمپ انتظامیہ کی سو فی صد حمایت کے ساتھ ہوگی۔‘‘ انھوں نے کہا ’’جیسا کہ کہا جاتا ہے جہنم کے دروازے کھول دیے جائیں گے۔‘‘

    واضح رہے کہ حماس اس سے قبل اسلحے سے دست برداری کے مطالبات کو مسترد کر چکی ہے، تاہم اس نے کہا ہے کہ وہ پٹی پر حکمرانی چھوڑنے کے لیے تیار ہے۔

    فلسطینی قیدیوں کی رہائی میں تاخیر، حماس اور اسرائیل میں معاہدہ طے

    حماس کے ایک رکن باسم نعیم نے پیر کو الجزیرہ کو بتایا ’’حماس کی بنیاد ایک فلسطینی قومی مزاحمتی تحریک کے طور پر رکھی گئی تھی، اس کے واضح مقاصد میں قبضے سے چھٹکارا حاصل کرنا، فلسطینی ریاست کا قیام، خود ارادیت اور واپسی کا حق شامل ہیں۔‘‘

    باسم نعیم نے کہا ’’یہ اہداف اب بھی قائم ہیں اور جب تک ہم ان اہداف کو حاصل نہیں کر لیتے، ہم تمام دیگر دھڑوں، اپنے تمام لوگوں کے ساتھ ہر طرح سے ان مقاصد کے حصول کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے، خواہ وہ سیاسی ذرائع ہوں یا سفارتی ذرائع، یا مسلح مزاحمت کے ذریعے۔‘‘

  • حماس نے ایک ویڈیو ریلیز کر کے اسرائیل میں صف ماتم بچھا دی، یہودی ظلم کی دہائی دینے لگے

    حماس نے ایک ویڈیو ریلیز کر کے اسرائیل میں صف ماتم بچھا دی، یہودی ظلم کی دہائی دینے لگے

    گزشتہ روز جب غزہ کے علاقے نصیرات کیمپ میں تین اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کیا جا رہا تھا، تو ایسے میں حماس نے اس تقریب میں 2 ایسے یرغمالیوں کی شرکت کو بھی ریکارڈ کر لیا جو ابھی بھی ان کی قید میں ہیں۔

    حماس نے دو اسرائیلی یرغمالیوں ایویٹر ڈیوڈ اور گائے گلبووا دلال کو اپنے ساتھیوں کی رہائی کی تقریب میں شرکت کا موقع دیا، اور ان کی ویڈیو بنا کر ریلیز کر دی، جس نے اسرائیل میں صف ماتم بچھا دی ہے، اور 61 ہزار بے گناہ فلسطینیوں، جن میں زیادہ تعداد بچوں اور خواتین کی ہے، کو شہید کرنے والے یہودی بھی ظلم کی دہائی دینے لگے ہیں۔

    یہ ویڈیو اس موقع پر بنائی گئی ہے جب نصیرات میں عمر شیمتوف، ایلیا کوہن اور عمر وینکرٹ کو رہا کیا جا رہا تھا، ویڈیو میں دونوں یرغمالیوں کو ایک گاڑی کے اندر دیکھا جا سکتا ہے۔ سوشل میڈیا پر یہودی اس ویڈیو کو شیئر کر کے ’’ظلم کی انتہا‘‘ کی دہائی دینے لگے ہیں۔

    ڈیوڈ کی طرف سے یہ ویڈیو اس کے زندہ ہونے کی پہلی نشانی کے طور پر سامنے آئی ہے، اسے 7 اکتوبر 2023 کو یرغمال بنایا گیا تھا، جب کہ گلبووا دلال کو جون 2024 میں یرغمال بنایا گیا تھا، یہ تب سے اس زندگی کی پہلی نشانی ہے۔

    یہ ویڈیو ٹیلی گرام پر فلسطینی مزاحمتی گروپ حماس کی عسکری تنظیم القسام بریگیڈز کی طرف سے شائع کی گئی ہے، دونوں قیدیوں کو القسام کی گاڑی کے اندر دیکھا جا سکتا ہے، اور وہ صدمے اور بے اعتمادی کی حالت میں ہیں۔ ایک نے التجا کی ’’پلیز ہمیں بچائیں تاکہ ہم اپنے گھروں کو لوٹ سکیں۔ میں آپ سے التجا کرتا ہوں، نیتن یاہو، بہت ہو گیا، تم نے ہماری زندگیاں تباہ کر دی ہیں، تم نے ہمیں مار ڈالا ہے۔‘‘

    دوسرے نے کہا ’’ہمیں ہمارے گھروں کو واپس لاؤ — ہم بس یہی چاہتے ہیں۔‘‘ دونوں نے جذباتی لہجے میں بات جاری رکھی ’’او، اسرائیل کے لوگو، ہم رہائی پانے والوں کی طرح بننا چاہتے ہیں۔ میں اس پر یقین نہیں کر سکتا، ہم اپنے دوستوں کو 500 سے زائد دنوں کی اسیری کے بعد گھر جاتے ہوئے دیکھ رہے ہیں۔‘‘

    معاہدے کی خلاف ورزی : اسرائیل نے 620 فلسطینیوں کی رہائی ملتوی کردی

    انھوں نے معاہدے کو جاری رکھنے پر زور دیتے ہوئے کہا ’’جیسا کہ آپ کو مذاکرات کرنا چاہیے — بس، معاہدے کو مکمل کرنے اور اس صورت حال کو ختم کرنے کے لیے کام کریں، فوجی دباؤ ہم سب کو مار ڈالے گا۔ حکومت، اور جو بھی حکومت کی سربراہی کر رہا ہے اگر آپ نے یہ معاہدہ شروع کیا ہے، تو اسے دیکھیں، فوجی دباؤ کسی مسئلے کا حل نہیں ہے۔‘‘

    انھوں نے اسرائیلی عوام پر زور دیا کہ وہ ان کی رہائی تک احتجاج کریں اور حکومت پر دباؤ ڈالیں۔ واضح رہے کہ اسرائیلی حکام معاہدے کے پہلے مرحلے کے ساتویں بییچ میں 620 فلسطینی قیدیوں کو رہا کرنے والے تھے، لیکن اسرائیل نے معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے فلسطینیوں کی رہائی منسوخ کر دی ہے۔

    یرغمالیوں کی نمائندگی کرنے والے ایک اسرائیلی فورم نے ایکس پر کہا کہ ’’یہ نفسیاتی اذیت کا اور سخت بیمار کر دینے والا مظاہرہ ہے، ٹرمپ اور نیتن یاہو سے غزہ میں قید بقیہ 63 اسیروں کو واپس لانے کا مطالبہ ہے کہ اب ’’مرحلہ یا تاخیر کا کوئی وقت نہیں ہے‘‘ اور یہ کہ ’’ہر سیکنڈ اہم ہو گیا ہے۔‘‘

  • مزید 3 یرغمالی رہا، ایک اسرائیلی نے حماس کے جنگجو کی پیشانی پر بوسہ دے دیا

    مزید 3 یرغمالی رہا، ایک اسرائیلی نے حماس کے جنگجو کی پیشانی پر بوسہ دے دیا

    غزہ: حماس نے مزید 3 اسرائیلی یرغمالی رہا کر دیے، آج صبح 6 میں سے 2 یرغمالیوں کو پہلے ہی رہا کیا جا چکا ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق حماس نے تین اسرائیلی قیدی ریڈ کراس کے حوالے کر دیے ہیں، غزہ کے علاقے نصیرات کیمپ پر یرغمالیوں کا تبادلہ ہوا، آج ہفتے کو معاہدے کے مطابق 6 یرغمالیوں میں سے آخری کو وسطی غزہ سے کو رہا کیا جائے گا، جب کہ بدلے میں اسرائیل 602 فلسطینی قیدی آج شام میں رہا کرے گا۔

    سامنے آنے والی ویڈیوز اور تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ نصیرات میں تین اسرائیلی یرغمالی اسٹیج پر نمودار ہوئے، جن میں 27 سالہ ایلیا کوہن، 22 سالہ عمر شیمتوف اور 23 سالہ عمر وینکرٹ شامل ہیں۔

    رہائی کے وقت اسٹیج پر یرغمالی مسکرا رہے تھے اور فلسطینیوں کے خوش گوار ہجوم کی طرف اشارہ کر رہے تھے، یرغمالیوں میں سے ایک نے اپنے ساتھ کھڑے فلسطینی جنگجو کی پیشانی کو بوسہ بھی دیا۔

    ریڈ کراس کے نمائندے اور حماس کے ایک کمانڈر نے وسطی غزہ کے نصیرات کیمپ میں اسرائیلی یرغمالیوں کی حوالگی کے لیے ایک دستاویز پر دستخط کیے۔

    حماس نے آج رہا ہونے والے 6 یرغمالیوں کے نام بتا دیے، 2 رہا

    دوسری طرف تل ابیب میں اسرائیلیوں کی ایک بڑی تعداد نے نصیرات کے مناظر اسکرین پر دیکھے، جب کہ اسرائیلی میڈیا اداروں نے رہائی پانے والے یرغمالیوں کے اہل خانہ اور حامیوں کی لائیو فوٹیج نشر کی، جو رہائی کا منظر دیکھنے کے لیے ایک کمرے میں جمع ہوئے تھے، لوگوں کو تالیاں بجاتے اور نعرے لگاتے دیکھا گیا۔

    چھٹے یرغمالی ہشام السید کو غزہ شہر میں بغیر کسی تقریب کے ریڈ کراس کے حوالے کیا جائے گا۔ فلسطینی ذرائع نے الجزیرہ کو تصدیق کی ہے کہ ہشام السید کو بغیر کسی تقریب کے اسرائیلی حکام کے حوالے کر دیا جائے گا۔

    37 سالہ اسرائیلی شہری ہشام کو اس وقت حماس نے روک کر یرغمال بنا لیا تھا جب اپریل 2015 میں وہ غزہ کی پٹی میں داخل ہوا تھا، توقع ہے کہ غزہ کے شمالی حصے میں کسی مقام پر اسے حوالے کیا جائے گا۔