Tag: hamas

  • حماس نے آج رہا ہونے والے 6 یرغمالیوں کے نام بتا دیے، 2 رہا

    حماس نے آج رہا ہونے والے 6 یرغمالیوں کے نام بتا دیے، 2 رہا

    حماس نے جنگ بندی معاہدے کے تحت آج رہا ہونے والے 6 اسرائیلی یرغمالیوں کے نام بتا دیے، رہا ہونے کا عمل بھی شروع ہو گیا ہے اور 2 کو ریڈ کراس کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

    حماس کے مسلح ونگ قسام بریگیڈز کی جانب سے فلسطینی قیدیوں کے بدلے رہا کیے جانے والے اسرائیلی یرغمالیوں کے نام جاری کیے ہیں، جن میں 27 سالہ ایلیا کوہن، 22 سالہ عمر شیمتوف، 23 سالہ عمر وینکرٹ، 40 سالہ تل شوہم، ایویرا مینگستو اور ہشام السید شامل ہیں۔

    یرغمالیوں کی رہائی کا عمل رفح میں شروع ہو گیا ہے، چھ میں سے دو یرغمالی رہا کر دیے گئے ہیں، ایویرا  مینگستو کو حماس نے 2014 میں پکڑا تھا، جب کہ تل شوہم 7 اکتوبر 2023 کو پکڑا گیا تھا۔ جب کہ دیگر یرغمالیوں کو نصیرات کیمپ میں رہا کیے جانے کی توقع ہے۔

    آج ہفتے کی رہائی اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی معاہدے (جو 19 جنوری سے نافذ العمل ہوا تھا) کے رواں مرحلے کا آخری تبادلہ ہوگا۔

    بدلے میں اسرائیل 602 فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے گا، ان قیدیوں میں وہ لوگ شامل ہیں جنھیں اسرائیل نے دہائیوں سے قید کر رکھا ہے۔ حماس نے جمعرات کو 4 یرغمالیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کی تھیں، جن میں سے ایک خاتون شیری بیباس کی لاش خلط ملط ہو گئی تھی، بعد ازاں حماس نے جمعہ کو نئی لاش ریڈ کراس کے حوالے کی اور پرانی لاش کی واپسی کا مطالبہ کیا۔

    ادھر مغربی کنارے پر اسرائیلی فورسز جارحیت سے باز نہیں آئی ہیں، جنین، نابلس اور طولکرم میں رات بھر اسرائیلی فورسز کی پر تشدد کارروائیاں جاری رہیں، نابلس میں اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے 2 بچے شہید ہو گئے۔

    شیری بیباس کا معاملہ، حماس کی دی ہوئی نئی لاش اسرائیل پہنچ گئی

    اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو پر جنگی جنون سوار ہے، کہتے ہیں کہ حماس کے خاتمے تک جنگ جاری رکھیں گے، اور یقینی بنائیں گے کہ 7 اکتوبر جیسا حملہ دوبارہ نہ ہو۔

    اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے نے طولکرم میں نیتن یاہو کے اقدامات پر کڑی تنقید کی، فرانسسکا البانی نے کہا کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) میں جنگی جرائم کے الزامات کا سامنا کرنے والے اسرائیلی وزیر اعظم نے اپنے غیر قانونی اقدامات جاری رکھے ہوئے ہیں۔ انھوں نے کہا یہ اقدامات اسرائیل کو تاریخ کے ایک پریشان کن موڑ کی طرف لے جا رہے ہیں۔ یہ ضروری ہے کہ بین الاقوامی قانون کو نافذ کیا جائے، اسرائیل کو اس کے رہنماؤں سے شروع کر کے جواب دہ ٹھہرایا جائے۔

  • حماس نے غیر مسلح ہونے کا اسرائیلی مطالبہ مسترد کر دیا

    حماس نے غیر مسلح ہونے کا اسرائیلی مطالبہ مسترد کر دیا

    غزہ: حماس نے غیر مسلح ہونے کا اسرائیلی مطالبہ مسترد کر دیا ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وہ جنگ بندی کے دوسرے مرحلے کے لیے تیار ہے، جس میں غزہ میں قید تمام یرغمالیوں کا ’’ایک ہی بار‘‘ میں تبادلہ کیا جا سکتا ہے۔

    بیان میں فلسطینی گروپ نے اسرائیل کی جانب سے حماس کے غیر مسلح ہونے اور غزہ کی پٹی سے نکل جانے کے مطالبے کو مسترد کر دیا۔ گروپ کے ترجمان حازم قاسم نے کہا ’’قابض قوت کی جانب سے حماس کو غزہ کی پٹی سے ہٹانے کی شرط ایک مضحکہ خیز نفسیاتی جنگ ہے، ہمیں غزہ سے مزاحمت کا انخلا یا غیر مسلح ہونا بالکل بھی قبول نہیں ہے۔‘‘

    انھوں نے کہا کہ غزہ کی پٹی کے مستقبل کے لیے کوئی بھی اقدام قومی اتفاق رائے ہی سے لیا جائے گا۔ حازم قاسم نے ہفتے کے روز اگلے تبادلے کے دوران رہا کیے جانے والے قیدیوں کی تعداد 3 سے بڑھا کر 6 کرنے کے گروپ کے فیصلے پر بھی بات کی۔

    حماس نے تمام اسرائیلی یرغمالیوں کو ایک ساتھ رہا کرنے کی بڑی پیش کش کر دی

    انھوں نے کہا کہ رہا کیے جانے والے قیدیوں کی تعداد کو دوگنا کرنے کا فیصلہ، ثالثوں کی درخواست کے جواب میں اور معاہدے کی تمام شرائط پر عمل درآمد میں ہماری سنجیدگی کو ثابت کرنے کے لیے کیا گیا۔

    حماس کے ترجمان نے مزید کہا کہ بدلے میں اسرائیل ’’عمر قید اور لمبی سزاؤں کے حامل متعدد قیدیوں کو‘‘ رہا کرے گا۔

  • حماس نے تمام اسرائیلی یرغمالیوں کو ایک ساتھ رہا کرنے کی بڑی پیش کش کر دی

    حماس نے تمام اسرائیلی یرغمالیوں کو ایک ساتھ رہا کرنے کی بڑی پیش کش کر دی

    حماس نے اسرائیل کو تمام اسرائیلی یرغمالیوں کو ایک ساتھ رہا کرنے کی بڑی پیش کش کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حماس مستقل جنگ بندی کے بدلے تمام اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کرنے کے لیے تیار ہے، حماس نے ایک بیان میں کہا کہ معاہدے کے دوسرے مرحلے میں مستقل جنگ بندی کے لیے پرامید ہیں۔

    ترجمان حماس حازم قاسم نے کہا دوسرے مرحلے میں ہم ایک ساتھ تمام یرغمالیوں کی رہائی کے لیے تیار ہیں لیکن اس کے بدلے تمام فلسطینی قیدیوں کی رہائی اور مستقل جنگ بندی اور اسرائیلی فورسز کا غزہ سے مکمل انخلا چاہتے ہیں۔

    فلسطینی گروپ نے یہ بھی تصدیق کی ہے کہ وہ بقیہ 6 زندہ اسیران کو رہا کر دے گا، جنھیں پہلے مرحلے میں رہا کیا جانا تھا۔ حماس کی جانب سے یہ پیش کش امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے اسرائیلی یرغمالیوں کی تھوڑا تھوڑا کر کے رہائی کے خلاف بیان کے بعد سامنے آئی ہے، اور بقیہ یرغمالیوں کے اہل خانہ نے بھی اپنے تمام پیاروں کو ایک ساتھ رہا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    مزید یرغمالیوں کی رہائی، حماس اور اسرائیل نے تصدیق کر دی

    حماس کا کہنا ہے کہ کل 4 یرغمالیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کی جائیں گی، ہفتے کو مزید 6 اسرائیلی یر غمالیوں کو رہا کیا جائے گا، اسرائیلی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ جنگ بندی کے دوسرے مرحلے کے لیے مذاکرات کا آغاز رواں ہفتے ہوگا۔

    واضح رہے کہ غزہ کی وزارت صحت نے اسرائیلی جارحیت میں 48,291 فلسطینیوں کی شہادت کی تصدیق کی ہے جب کہ 111,722 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ سرکاری میڈیا آفس نے کہا ہے کہ ہلاکتیں کم از کم 61,709 تک ہیں، کیوں کہ ملبے تلے لاپتا ہونے والے ہزاروں فلسطینیوں کو اب مردہ تصور کیا جا رہا ہے۔

  • حماس کا 4 یرغمالیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کرنے کا فیصلہ

    حماس کا 4 یرغمالیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کرنے کا فیصلہ

    غزہ میں ہونے والے جنگ بندی معاہدے کے پیش نظر حماس نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ جمعرات کے روز 4 یرغمالیوں کی لاشیں اسرائیلی حکام کے حوالے کریگی، اس کے علاوہ ہفتے کے روز 3 یرغمالیوں کو رہا بھی کیا جائے گا۔

    غیر ملکی ذرائع ا بلاغ کے مطابق اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزیاں جاری ہیں، غزہ میں موبائل گھروں اور خیموں کی ترسیل پر پابندی برقرار ہے۔

    ادھر اسرائیل نے لبنان میں ڈرون حملہ کر کے فلسطینی تحریک مزاحمت کے ایک اہم ذمہ دار ابو عماد محمد شاہین کو شہید کر دیا۔

    القسام بریگیڈز نے لبنان میں اہم کمانڈر کی اسرائیلی حمالے میں شہادت کی تصدیق کر دی ہے۔

    حماس کے مسلح ونگ نے محمد ابراہیم شاہین کی جرات و بہادری پر خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کے خلاف مزاحمت میں، بشمول غزہ کی جنگ کے دوران، ان کا اہم کردار اور خصوصی نقش تھے۔

    فلسطینی گروپ نے کہا کہ وہ اپنی کارروائیاں اس وقت تک جاری رکھے گا جب تک کہ ہمارے لوگوں کی آزادی اور واپسی کا خواب پورا نہیں ہو جاتا۔

    اسرائیلی میڈیا کی رپورٹوں کے مطابق، شاہین لبنانی ملیشیا کے ساتھ رابطہ اور ہم آہنگی کے نگران بھی تھے اور وہ صالح العاروری اور ذکی شاہین کے ساتھ مل کر مغربی کنارے میں حملوں کی منصوبہ بندی کا حصہ تھے۔

    اخبار یدیعوت آحرونوت کے مطابق وہ ”لبنان میں آپریشنل سیکشن“ کے سربراہ تھے، جو بیرون ملک اسرائیلی اہداف پر حملوں کی منصوبہ بندی کرتا ہے۔

    لبنان کا ایران کی پروازوں سے متعلق بڑا فیصلہ

    محمد شاہین ابو عماد غزہ کے پناہ گزین کیمپ البقعہ میں پیدا ہوئے اور ان کا خاندان الفالوجہ گاو?ں سے نقل مکانی کر کے غزہ آیا تھا اور ان کے پاس اردنی شہریت بھی تھی۔ قدس نیوز نیٹ ورک نے بتایا کہ ان کے بھائی حمزہ کو کئی سال قبل لبنان کے جنوبی علاقے میں واقع البرج الشمالی کیمپ میں ہونے والے ایک دھماکے میں شہید کر دیا گیا تھا۔

  • حماس نے روسی شہری کو ماسکو کی درخواست پر رہا کیا

    حماس نے روسی شہری کو ماسکو کی درخواست پر رہا کیا

    دوحہ: روس کے سفیر نے کہا ہے کہ حماس نے تین یرغمالیوں میں روسی شہری کو ماسکو کی درخواست پر رہا کیا ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق قطر میں روس کے سفیر دمتری ڈوگاڈکن نے تصدیق کی ہے کہ دہری شہریت کے حامل اسرائیلی روسی یرغمالی الیگزینڈر تروفانوف کو ماسکو کی درخواست پر جنگ بندی معاہدے کے پہلے مرحلے میں رہا کیا گیا۔

    روسی سفیر نے سرکاری خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ ہمارا مؤقف رہا ہے کہ مشرق وسطیٰ کا تنازعہ منصفانہ طور پر حل کیا جائے، حماس کی قیادت نے ہمارے اسی مؤقف کے احترام کی علامت کے طور پر روسی شہری کو پہلے مرحلے میں رہا کیا۔

    اسرائیلی یرغمالی
    آج رہا ہونے والے تین اسرائیلی شہری، جن میں ایک دہری شہریت کا حامل ہے جسے ماسکو کی درخواست پر رہا کیا گیا

    انھوں نے یہ نشان دہی بھی کی کہ یہ روسی سفارتکاری کے لیے کوئی ’’پہلی کامیابی‘‘ نہیں ہے، نومبر 2023 میں بھی 3 روسی شہریوں کو ایک اسرائیلی شہری کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے دوران رہا کیا گیا تھا۔ روس کے سفیر نے کہا کہ حماس نے یہ اقدام بغیر کسی پیشگی شرط اور جذبہ خیر سگالی کے طور پر کیا ہے۔

    حماس نے چھٹے تبادلے میں مزید 3 اسرائیلی یرغمالی رہا کر دیے

    واضح رہے کہ آج چھٹے تبادلے میں حماس کی جانب سے 3 مزید اسرائیلی یرغمالی رہا کیے گئے ہیں، یرغمالی اچھی جسمانی حالت میں تھے، جن میں الیگزینڈر تروفانوف، ساگوئی ڈیکل چن اور یائر ہارن شامل ہیں۔ دوسری طرف آج تبادلے کے نتیجے میں اسرائیل کی قید سے 369 فلسطینیوں کو رہا ہونا ہے، جس کا آغاز ہو گیا ہے۔

    حماس کا کہنا ہے کہ اسے توقع ہے کہ غزہ جنگ بندی معاہدے کے دوسرے مرحلے پر اسرائیل کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات اگلے ہفتے شروع ہوں گے۔

  • حماس نے چھٹے تبادلے میں مزید 3 اسرائیلی یرغمالی رہا کر دیے

    حماس نے چھٹے تبادلے میں مزید 3 اسرائیلی یرغمالی رہا کر دیے

    خان یونس: حماس اور اسرائیل کے درمیان قیدیوں کے چھٹے تبادلے میں آج ہفتے کو مزاحمتی تنظیم نے مزید 3 اسرائیلی یرغمالی رہا کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق غزہ جنگ بندی معاہدے کے تحت آج حماس اور اسرائیل کے درمیان قیدیوں کا چھٹا تبادلہ ہوا، خان یونس میں حماس نے تین یرغمالی رہا کیے، یرغمالیوں کو ریڈ کراس کے حوالے کیا گیا۔

    اسرائیلی فوج نے رہائی پانے والے یرغمالیوں کو وصول کیا، فوج کے ایک بیان کے مطابق خان یونس میں رہا کیے گئے تین یرغمالیوں کو اب فوجی اور انٹیلیجنس افسران اسرائیل لے جا رہے ہیں، اسرائیل میں داخل ہونے کے بعد ان کی ابتدائی طبی جانچ کی جائے گی۔

    رہائی کے موقع پر فلسطینیوں کی بڑی تعداد موجود تھی، الجزیرہ کے مطابق یرغمالی اچھی جسمانی حالت میں تھے، جن میں الیگزینڈر تروفانوف، ساگوئی ڈیکل چن اور یائر ہارن شامل ہیں۔

    آج تبادلے کے نتیجے میں اسرائیل کی قید سے 369 فلسطینیوں رہا ہونا ہے، جس کا آغاز ہو گیا ہے، اور پہلی کھیپ خان یونس پہنچ گئی ہے۔ حماس کا کہنا ہے کہ اسے توقع ہے کہ غزہ جنگ بندی معاہدے کے دوسرے مرحلے پر اسرائیل کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات اگلے ہفتے شروع ہوں گے۔

    رہا ہونے والے فلسطینیوں میں عمرقید کے 36 اور 7 اکتوبر کے بعد غزہ سے گرفتار کیے گئے 330 قیدی شامل ہوں گے۔

    غزہ کی وزارت صحت نے اسرائیل کی جارحیت میں 48,239 ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے، جب کہ 111,676 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ جب کہ گورنمنٹ میڈیا آفس کا کہنا ہے کہ غزہ میں مرنے والوں کی تعداد کم از کم 61,709 ہے، اور کہا ہے کہ ملبے کے نیچے لاپتا ہونے والے ہزاروں افراد کو اب مردہ سمجھا جا رہا ہے۔

  • حماس کا اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی سے متعلق بڑا فیصلہ

    حماس کا اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی سے متعلق بڑا فیصلہ

    فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کی جانب سے اہم بیان سامنے آیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ جنگ بندی کے ثالث مصر اور قطر سے بات چیت کے بعد ہفتے کے روز غزہ سے 3 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کیا جائے گا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق حماس کا کہنا ہے کہ غزہ جنگ بندی منصوبے کے اگلے حصے میں جانے کے لیے یرغمالیوں کا تبادلہ کریں گے۔

    حماس کی جانب سے الزام عائد کیا گیا کہ اسرائیل غزہ میں داخل ہونے والی امداد، رہائشی خیمے اور بھاری مشینری کو محدود اجازت دے رہا ہے۔

    دوسری جانب اسرائیلی حکومت کے ایک ترجمان کا کہنا ہے کہ حماس کو غزہ میں جاری جنگ بندی کی شرائط کے تحت ہفتے کے روز تین زندہ قیدیوں کو رہا کرنا چاہیے ورنہ اسرائیل فلسطینی سرزمین پر دوبارہ جنگ شروع کر دے گا۔

    ترجمان ڈیوڈ مینسر نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ جنگ بندی کا فریم ورک واضح کرتا ہے کہ حماس کے ہاتھوں تین زندہ یرغمالیوں کو ہفتے کے روز رہا کیا جانا چاہیے۔

    100 دفعہ دنیا تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ

    ترجمان نے کہا کہ اگر ان تینوں کو رہا نہیں کیا گیا اور ہفتے کی دوپہر تک ہمارے یرغمالیوں کو واپس نہیں کیا تو جنگ بندی ختم ہو جائے گی۔

  • فلسطینیوں کو بیدخل کرنے کی سازش، حماس کا رد عمل سامنے آگیا

    فلسطینیوں کو بیدخل کرنے کی سازش، حماس کا رد عمل سامنے آگیا

    امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے غزہ خریدنے اور ملکیت بنانے سے متعلق بیان پر حماس کے سیاسی ونگ کے رکن Ezzat El Rashq نے سخت مذمت کی ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق حماس نے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطینیوں کو اپنی زمین سے بیدخل کرنے کی سازشیں ناکام بنادیں گے۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ وہ غزہ کو خریدنے اور اس کی ملکیت کے بیان پر قائم ہیں۔

    صحافیوں سے گفتگو مین امریکی صدر ٹرمپ نے کہا کہ فلسطینیوں کا خیال رکھیں گے ان کا قتل نہیں ہونے دیں گے، مشرق وسطیٰ کے دیگر ممالک کو زمین کے کچھ حصے دینے پر غور کیا جاسکتا ہے تاکہ وہاں دوبارہ تعمیر کے عمل میں مدد لی جاسکے۔

    ان کا کہنا تھا کہ امریکا تک سفر کرنا فلسطینیوں کے لیے بہت طویل سفر ہوگا، مصر، اردن اور سعودی عرب فلسطینیوں کو اپنے ہاں بسائیں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ دنوں صدر ٹرمپ نے غزہ پر امریکا کی جانب سے قبضہ کرنے کا اعلان کیا تھا، انہوں نے کہا تھا کہ امریکا غزہ کی پٹی پر قبضہ کر لے گا، ہم اس کے مالک ہوں گے۔ جس کا مقصد اس علاقے میں استحکام لانا اور ہزاروں ملازمتیں پیدا کرنا ہے۔

    امریکی صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ میں غزہ میں طویل المدتی ملکیت کی پوزیشن دیکھتا ہوں، ہم غزہ کو ترقی دیں گے، علاقے کے لوگوں کے لیے ملازمتیں دیں گے، شہریوں کو بسائیں گے۔

    ’حماس آج ہمارے چہروں پر ہنس رہی ہو گی‘ اسرائیلی قانون ساز

    ٹرمپ کے اعلان پر اقوام متحدہ اور دنیا کے کئی ممالک نے غزہ سے فلسطینیوں کی بیدخلی کی مخالفت کی تھی اور دو ریاستی حل پر زور دیا تھا۔

  • آج 3 اسرائیلی یرغمالیوں کے بدلے کتنے فلسطینی رہا ہوں گے؟

    آج 3 اسرائیلی یرغمالیوں کے بدلے کتنے فلسطینی رہا ہوں گے؟

    حماس نے کہا ہے کہ وہ آج تین اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کردے گا، جس کے بدلے اسرائیل سے 183 فلسطینی قیدیوں کی رہائی متوقع ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق رہائی پانے والوں میں 18 ایسے افراد شامل ہیں جو عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں، 54 طویل مدتی سزاؤں پر ہیں، اور 111 وہ ہیں جنہیں جنگ کے دوران غزہ سے حراست میں لیا گیا تھا۔

    حماس کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ 3 اسرائیلی یر غمالیوں اوہد بین امی، ایلی شرابی اور اور لیوی کو اسرائیلی حکام کے حوالے کر دیا جائے گا۔ نیتن یاہو نے اس پیش رفت کو ”مثبت قدم” قرار دیا۔

    اس سے قبل، حماس نے اسرائیل پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا تھا، جس میں انسانی امداد کی ترسیل میں رکاوٹ ڈالنے اور بے گھر فلسطینیوں کے لیے ضروری پناہ گاہوں کو روکنے کی بات کہی گئی تھی۔ دوسری جانب، اسرائیلی حکام نے اس الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وہ جنگ بندی معاہدے کی مکمل پاسداری کر رہے ہیں۔

    دوسری جانب حماس نے پاکستان کو ’بڑا بھائی‘ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسلام آباد غزہ جنگ بندی معاہدے کے تحت اسرائیلی جیلوں سے رہائی پانے والے 15 فلسطینی قیدیوں کی میزبانی پر آمادہ ہے۔

    عرب نیوز کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس اور اسرائیل کے درمیان 15 ماہ کی طویل جنگ کے بعد چھ ہفتوں پر مشتمل غزہ جنگ بندی معاہدہ ہوا جس میں اسرائیلی افواج کا غزہ سے انخلا، بے گھر فلسطینیوں کی شمالی غزہ میں واپسی، اسرائیلی یرغمالیوں اور فلسطینیوں قیدیوں کا تبادلہ شامل ہے۔

    معاہدے کے تحت حماس 33 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کرے گی جس میں تمام خواتین فوجی اور عام شہری، بچے اور 50 سال سے زیادہ عمر کے مرد شامل ہیں۔

    حماس کے ترجمان ڈاکٹر خالد قدومی نے عرب نیوز کو بتایا کہ اسرائیل نے اب تک تقریباً 180 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا ہے جن میں سے کچھ نے مصر کا سفر کیا ہے، مصر، ترکیہ، الجزائر، ملائیشیا، پاکستان اور انڈونیشیا نے قیدیوں کی میزبانی پر آمادگی ظاہر کی ہے۔

    ڈاکٹر خالد قدومی نے کہا کہ ہمیں باضابطہ طور پر پیغام ملا ہے کہ پاکستان نے 15 قیدیوں کو وصول کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے جس کیلیے ہم پاکستانی حکومت، عوام اور اسٹیبلشمنٹ کے تہہ دل سے مشکور ہیں۔

    ٹرمپ کی ایران پر پابندی، آیت اللہ خامنہ ای نے خبردار کر دیا

    ’الحمدللہ، یہ ثابت ہوگیا ہے کہ پاکستان صرف ایک بھائی نہیں بلکہ بڑا بھائی ہے جس کا روحانی تعلق ہمیشہ القدس کے ساتھ رہا ہے۔‘

  • اسرائیل اور حماس کے درمیان قیدیوں کا تیسرا تبادلہ آج ہوگا

    اسرائیل اور حماس کے درمیان قیدیوں کا تیسرا تبادلہ آج ہوگا

    غزہ میں جنگ بندی ہونے کے بعد اسرائیل اور حماس کے درمیان قیدیوں کا تیسرا تبادلہ آج ہوگا، اسرائیل کا کہنا ہے کہ پانچ تھائی شہریوں اور تین اسرائیلیوں کو جمعرات کو رہا کر دیا جائے گا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے دفتر کا کہنا ہے کہ کل آٹھ اسیران جن میں تین اسرائیلی اور پانچ تھائی باشندے ہیں، جمعرات کو غزہ سے رہا کیے جانے والے ہیں۔

    حماس کے عہدیدار کے مطابق اسرائیل کی غزہ کو امداد کی فراہمی میں تاخیر سے یرغمالیوں کا تبادلہ متاثر ہو سکتا ہے اسرائیل غزہ کو امداد کی فراہمی میں جان بوجھ رکاوٹیں کھڑی کر رہا ہے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ اسرائیل جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کا معاہدہ خطرے میں ڈال رہا ہے۔

    واضح رہے کہ حماس اب تک 7 اسرائیلیوں کو رہا کر چکا ہے جن کے بدلے 290 فلسطینی رہا ہوئے ہیں۔ حماس کی جانب سے مزید 3 اسرائیلی قیدیوں کو آج رہا کیے جانے کا امکان ہے۔

    دوسری جانب حماس نے اسرائیل کی جانب سے غزہ میں اقوام متحدہ اور دیگر ممالک کی جانب سے بھیجی گئی امداد کو روکنے پر سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

    واشنگٹن : مسافر طیارہ فوجی ہیلی کاپٹر سے ٹکرا کر تباہ