Tag: hamas

  • حماس چیف یحییٰ سنوار کی تلاش کے لیے اسرائیل امریکا کی خفیہ کوششیں امریکی اخبار نے افشا کر دیں

    حماس چیف یحییٰ سنوار کی تلاش کے لیے اسرائیل امریکا کی خفیہ کوششیں امریکی اخبار نے افشا کر دیں

    حماس چیف یحییٰ سنوار کی تلاش کے لیے اسرائیل امریکا کی خفیہ کوششیں امریکی اخبار نے افشا کر دیں، ایک بار عین وقت پر وہ نکل گئے تھے اور ان کی کافی بھی اسرائیلی فوج کو گرم ملی۔

    امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کے مطابق جدید ترین ٹیکنالوجی کی مدد سے یحییٰ سنوار کی تلاش جاری ہے، تلا ش کے لیے زمین میں سرایت کرنے والے ریڈارز کا استعمال بھی کیا گیا ہے۔

    یحییٰ سنوار حماس کے بنائے گئے ایک سرنگ میں سے نکل کر جا رہے ہیں

    غزہ جنگ کے آغاز میں یحییٰ سنوار الیکٹرانک پیغامات بھیجا کرتے تھے، پھر اسے ترک کر دیا، بجلی کی قلت کے سبب یحییٰ سنوار نے موبائل فون کا استعمال چھوڑ دیا تھا، جس پر اسرائیل نے غزہ میں پھر ایندھن کی سپلائی دی تاکہ سنوار پھر موبائل استعمال کریں، لیکن ایسا نہ ہو سکا۔

    جنگ کے آغاز میں اسرائیل یحییٰ سنوار کی سرنگ تک پہنچ گیا تھا، تاہم چھاپے سے محض چند لمحوں پہلے یحییٰ سنوار وہاں سے نکل گئے تھے۔ اخبار کے مطابق یہ سب اتنا جلد تھا کہ سنوار 10 لاکھ ڈالرز سرنگ میں چھوڑ گئے تھے، یہاں تک کہ صہیونی اہلکاروں کو سنوار کی کافی بھی گرم ملی۔

  • اسرائیل نے غزہ میں جنگ بندی کی تجویز سے اتفاق کر لیا

    اسرائیل نے غزہ میں جنگ بندی کی تجویز سے اتفاق کر لیا

    تل ابیب: اسرائیل نے غزہ میں جنگ بندی کی تجویز سے اتفاق کر لیا ہے، اس سلسلے میں امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اسرائیلی وزیر اعظم سے تین گھنٹے کی ملاقات کی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق تل ابیب میں اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو سے ملاقات کے بعد، جس میں انھوں نے جنگ بندی تجویز سے اتفاق کیا، امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ حماس بھی جنگ بندی تجویز کی حمایت کرے گا۔

    تاہم، حماس نے جنگ بندی تجویز کو اسرائیلی شرائط قرار دے کر مسترد کر دیا ہے، حماس کا کہنا ہے کہ جنگ بندی تجویز اسرائیل کی نئی شرائط پر مبنی ہے، مذاکرات کی آڑ میں امریکا اسرائیل کو نسل کشی جاری رکھنے کے لیے وقت دے رہا ہے۔

    حماس نے ایک بیان میں اپنے اس مؤقف کو دہرایا کہ بین الاقوامی برادری اسرائیل پر صدر جو بائیڈن کی جانب سے دی گئی تجویز پر عمل درآمد کرانے کے لیے دباؤ ڈالے۔

    بائیڈن کا غزہ جنگ بندی سے متعلق اہم بیان

    خیال رہے کہ اب امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کل قاہرہ جائیں گے جہاں غزہ جنگ بندی پر مذاکرات کا ایک اور دور متوقع ہے۔ ادھر گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی بمباری میں مزید 35 فلسطینی شہید ہو گئے ہیں۔

  • حماس نے غزہ جنگ بندی کی نئی امریکی تجویز کیوں مسترد کر دی؟

    حماس نے غزہ جنگ بندی کی نئی امریکی تجویز کیوں مسترد کر دی؟

    فلسطینی مزاحمت کاروں کی تنظیم حماس نے دوحہ اجلاس کے بعد اپنے پہلے باضابطہ بیان میں کہا ہے کہ غزہ جنگ بندی کی نئی امریکی تجویز نیتن یاہو کے مطالبات کے عین مطابق مرتب کی گئی ہے۔

    بتایا جا رہا ہے کہ دوحہ سربراہی اجلاس میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کی نئی تجویز اسرائیل اور حماس کے درمیان موجود خلیج کو پُر کرنے کے ارادے کے ساتھ ترتیب دی گئی ہے، تاہم حماس نے اتوار کو کہا ہے کہ یہ تجویز دراصل اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے نئے مطالبات کو مد نظر رکھ کر تشکیل دی گئی ہے، اور یہ کسی معاہدے پر پہنچنے کی راہ میں ایک رکاوٹ کی طرح ہے۔

    حماس کا یہ بیان امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کے اسرائیل پہنچنے کے چند گھنٹوں بعد سامنے آیا، وہ غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے کو یقینی بنانے کے لیے یہ دورہ کر رہے ہیں۔ دوحہ میں دو روزہ مذاکرات کے بعد ثالثوں قطر، مصر اور امریکا کی جانب سے نئی تجویز حماس کو بھیجی گئی تھی، جس پر حماس نے کہا کہ یہ بنجمن نیتن یاہو کے حالیہ مؤقف کے بہت قریب ہے۔

    خان یونس: اسرائیلی فوج نے صحافیوں پر براہ راست گولیاں بر سا دیں

    حماس کا مؤقف ہے کہ نیتن یاہو جنگ ختم کرنے اور غزہ اور مصر کی سرحد سے اسرائیلی افواج کو ہٹانے سے انکار کرتا ہے، جب کہ حماس کی جانب سے یہ دو بنیادی شرائط ہیں جن کے بغیر کسی بھی معاہدے کا کوئی امکان نہیں ہے۔

    حماس نے کہا کہ معاہدے میں تاخیر، فلسطینیوں کی طرح اسرائیلی یرغمالیوں کی زندگی خطرے میں ڈالنے اور ثالثوں کی کوششیں ناکام بنانے کی ذمہ داری پوری طرح اسرائیلی وزیر اعظم کے سر ہے۔ حماس نے کہا ’’ہم ثالثوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اپنی ذمہ داریاں نبھائیں اور جولائی میں جس تجویز پر اتفاق ہوا تھا، اس پر غاصب اسرائیل کو عمل کرنے پر مجبور کرے۔‘‘

  • توقع کرتے ہیں فلسطین کی جدوجہد میں ہر قسم کی مدد کی جائے گی، حماس رہنما اسامہ حمدان کی اے آر وائی نیوز سے گفتگو

    توقع کرتے ہیں فلسطین کی جدوجہد میں ہر قسم کی مدد کی جائے گی، حماس رہنما اسامہ حمدان کی اے آر وائی نیوز سے گفتگو

    حماس کے محکمہ پبلک ریلیشنز کے نائب سربراہ اسامہ حمدان نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اسلامی امہ کا اہم ملک ہے اور ہمیں فلسطین کی آزادی کی جدوجہد میں اس سے ہر قسم کی امداد کی ضرورت ہے۔

    اسامہ حمدان نے کہا ’’ہم توقع کرتے ہیں کہ فلسطین کی جدوجہد میں ہر قسم کی مدد کی جائے گی، ہمیں فلسطین کی جدوجہد میں ہر قسم کی مدد کی ضرورت ہے۔‘‘

    انھوں نے کہا ہر مسلمان کی تمنا ہوتی ہے کہ شہادت نصیب ہو اور اسماعیل ہنیہ کو اپنی منزل نصیب ہوئی ہے، حماس میں نئے سربراہ کے انتخاب کا باقاعدہ ایک طریقہ کار موجود ہے، اور امید ہے جلد ہی حماس کے نئے سربراہ کا اعلان کر دیا جائے گا۔

    اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے وقت میں موقع پرموجود تھا، ترجمان حماس خالدالقدومی

    ادھر اے آر وائی نیوز کے پروگرام اعتراض ہے میں حماس کے ترجمان خالد القدومی نے بتایا کہ وہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے وقت میں موقع پر موجود تھے، انھوں نے کہا ’’میں عمارت کی دوسری منزل پر مقیم تھا اور واقعہ چوتھی منزل پر ہوا، میں موقع پر پہنچا تو دیکھا بلڈنگ کی باہر کی دیوار ٹوٹی ہوئی تھی۔‘‘

    خالد القدومی نے کہا ’’ایسا لگا کہ کمرے کی دیوار کو کسی چیز نے باہر سے ہٹ کیا ہے، راکٹ یا کسی چیز نے چوتھی منزل پر ہٹ کیا جس کا اثر دوسری منزل تک گیا، اسماعیل ہنیہ کے کمرے میں اندر دھماکا نہیں ہوا بلکہ باہر سے ہٹ کیا گیا۔ نیویارک ٹائمز اور ٹیلی گراف کے اپنے مفادات ہیں۔‘‘

    خالد القدومی نے مزید کہا کہ ہماری تحریک میں نضم و ضبط ہے اسی حساب سے سربراہ مقرر کیا جائے گا، حماس کے اپنے ٹی او آرز ہیں، فی الحال شوریٰ معاملات چلائے گی، ابھی خون تازہ ہے، صورت حال دیکھیں گے یا نئے الیکشن کرائے جائیں گے۔ انھوں نے یہ بھی بتایا کہ حماس کے پولیٹیکل بیورو کے ارکان کی تعداد 17 ہے۔

  • غزہ جنگ ختم ہونے کے بعد حکومت کس کی ہو؟ حماس نے تجویز دے دی

    غزہ جنگ ختم ہونے کے بعد حکومت کس کی ہو؟ حماس نے تجویز دے دی

    اسرائیلی فورسز سے بر سر پیکار فلسطینی جانبازوں کی تنظیم حماس نے غزہ میں جنگ کے بعد خودمختار حکومت کے قیام کا مطالبہ کیا ہے۔

    اے ایف پی کے مطابق حماس نے جنگ بندی مذاکرات میں اسرائیل کے زیرِ قبضہ مغربی کنارے اور غزہ میں غیر جانب دار شخصیات پر مشتمل ایک خودمختار حکومت کے قیام کی تجویز دی ہے۔

    حماس کے اعلیٰ عہدے دار حسام بادران نے کہا ہے کہ انھوں نے تجویز پیش کی ہے کہ جنگ کے بعد ایک غیر جانب دار حکومت غزہ اور مغربی کنارے کے معاملات کو دیکھے اور عام انتخابات کے لیے راہ ہموار کرے۔ انھوں نے واضح کیا کہ غزہ کے انتظامی امور فلسطین کا اندرونی معاملہ ہے، جنگ کے بعد کی صورت حال پر وہ کسی بھی بیرونی فریق کے ساتھ بات نہیں کریں گے۔

    غزہ کے تل الحوا محلے سے انخلا کے بعد درجنوں لاشیں برآمد، جان بوجھ کر نشانہ بنائے جانے کا انکشاف

    حماس کے ایک عہدے دار کے مطابق غیر جانب دار حکومت کے حوالے سے یہ تجویز ثالثوں قطر، مصر اور امریکا کو دے دی گئی ہے۔

    واضح رہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے مطالبہ کیا تھا کہ مصر کی سرحد کے ساتھ غزہ کے علاقے اور فیلاڈیلفی راہداری کا کنٹرول اسرائیل کے پاس ہی رہے گا۔ حماس کا مطالبہ ہے کہ جنگ بندی کے بعد اسرائیل غزہ کے علاقوں سے نکل جائے۔

  • حماس کا جنگ بندی قرارداد کی منظوری پر اہم بیان

    حماس کا جنگ بندی قرارداد کی منظوری پر اہم بیان

    حماس کی جانب سے جنگ بندی کی حمایت میں سلامتی کونسل کی قرارداد کا خیرمقدم کیا گیا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق حماس نے اپنے بیان میں کہا کہ منصوبے کے اصولوں پر عمل درآمد کے لیے ثالثوں کے ساتھ تعاون کو تیار ہیں۔

    واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں غزہ میں جنگ بندی کی امریکی قرارداد منظور کرلی گئی، روس نے روس نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے غزہ میں جنگ بندی کی تجویز کی حمایت کرنے کے لیے امریکہ کی طرف سے پیش کی گئی قرارداد منظور کرلی۔

    غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے 8ماہ بعد جنگ بندی کی قرارداد منظور کی گئی، ووٹنگ کے عمل میں 14ارکان نے قرارداد کے حق میں ووٹ دیا جبکہ روس نے حصہ نہیں لیا۔

    قرارداد میں حماس سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ بھی یہ قرارداد منظور کرلے اور دونوں فریق بغیر کسی تاخیر کے قرارداد پر عمل کریں۔

    قرارداد کے مطابق دونوں متحارب فریق بات چیت کریں گے اور اس دوران جنگ بندی جاری رہے گی، ذرائع کے مطابق اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کی اس تجویز کا مسودہ امریکی صدر جوبائیڈن نے منظور کیا تھا۔

    اس حوالے سے حماس کے رہنما اسماعیل ہانیہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل جنگ بندی کی کوششوں کو روک رہا ہے۔

    القسام بریگیڈ نے اہم بیان جاری کردیا

    امریکی سفیر برائے اقوام متحدہ نے کہا کہ حماس کو جنگ بندی کا ایک اور موقع دے رہے ہیں، غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے باعث اب تک37ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔

  • حماس نے جو بائیڈن کی تجویز مثبت قرار دے دی

    حماس نے جو بائیڈن کی تجویز مثبت قرار دے دی

    حماس نے غزہ میں جنگ بندی معاہدے سے متعلق امریکی صدر جو بائیڈن کی تجویز مثبت قرار دے دی۔

    الجزیرہ کے مطابق سیز فائر سے متعلق جو بائیڈن کی تجویز قطر کی طرف سے حماس کو بھیجی گئی ہے، جب کہ حماس کا کہنا ہے کہ وہ صدر بائیڈن کی جنگ بندی کی تجویز کو ’’مثبت طور پر‘‘ دیکھتی ہے۔

    اس تجویز سے اسرائیل کی 8 ماہ سے جاری جنگ کے رکنے کی امید پیدا ہوئی ہے، الجزیرہ کے کے مطابق جو بائیڈن کی طرف سے اعلان کردہ جنگ بندی کی تجویز پر حماس کا ردعمل مثبت رہا، وہ اس بات کا اشارہ دے رہے ہیں کہ وہ ’’آگے بڑھنے‘‘ کے لیے تیار ہیں۔

    گزشتہ کئی ماہ سے حماس کا واضح مؤقف رہا ہے کہ یہ امریکا ہے جو اسرائیلیوں کو کور فراہم کر رہا ہے، غزہ کے لوگوں کے ساتھ جو کچھ ہو رہا ہے اس کے ذمہ دار امریکی ہیں، تاہم اب حماس جو بائیڈن کی تقریر کو مثبت انداز میں دیکھ رہی ہے۔

    ’جنگ ختم کرنے کا وقت ہے، اسرائیل اور حماس معاہدہ کریں‘

    حماس سے متعلق یہ خبر دینے والے الجزیرہ کے نمائندے نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا ’’میں نے حماس کی جانب سے اس طرح کا رد عمل کبھی نہیں دیکھا۔‘‘ خیال رہے کہ حماس نے یہ شرائط پیش کی تھیں کہ جنگ بندی مستقل بنیادوں پر ہو، غزہ سے اسرائیلی فوجیوں کا مکمل انخلا ہو، اور غزہ کی تعمیر نو ہو۔

    اسرائیلی فورسز کی وحشیانہ کارروائیوں میں اب تک 36 ہزار سے زیادہ فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جن میں زیادہ تر بچے اور خواتین ہیں۔

    جو بائیڈن کی تجویز

    امریکی صدر جو بائیڈن نے غزہ میں مستقل جنگ بندی اور اسرائیلی فوج کے انخلا کے لیے نیا معاہدہ تجویز کیا ہے، وائٹ ہاؤس میں خطاب میں صدر بائڈن نے حماس اور اسرائیل سے اس ڈیل کو قبول کرنے کا مطالبہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ مجوزہ منصوبہ 3 مراحل پر مشتمل ہے۔

    پہلا مرحلہ 6 ہفتے تک ابتدائی جنگ بندی کا ہے، جس میں اسرائیلی فوج غزہ سے نکل جائے گی، یرغمالیوں اور سیکڑوں فلسطینی قیدیوں کا تبادلہ ہوگا، فلسطینی شہری غزہ واپس جائیں گے اور غزہ میں یومیہ 600 امدادی ٹرک پہنچیں گے۔

    دوسرے مرحلے میں اسرائیل اور حماس جنگ کے مستقل خاتمے کی شرائط پر بات چیت کریں گے، صدر بائیڈن نے کہا جب تک مذاکرات جاری رہیں گے جنگ بندی قائم رہے گی، تیسرے مرحلے میں غزہ کی تعمیر نو ہوگی۔

    امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا فریقین سے کہتا ہوں یہ وقت اہم ہے، جنگ بندی کے لیے معاہدہ کریں، جنگ بندی اسرائیلی شہریوں اور فلسطینیوں کے مستقبل کے لیے بہتر ہوگی۔

    غزہ پر صہیونی درندگی جاری

    دوسری طرف غزہ میں اسرائیل کے مظالم جاری ہیں، اسرائیل کی رفح پر شدید بمباری میں مزید 60 فلسطینی شہید ہو گئے ہیں، جبالیہ پناہ گزین کیمپ کے ملبے سے 20 بچوں سمیت 70 فلسطینیوں کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں، جنوبی غزہ میں اسرائیلی بمباری سے 37 افراد شہید اور 357 زخمی ہوئے۔

  • مذاکرات کے حوالے سے اسرائیل کے ’ارادے‘ پر حماس کا جواب آ گیا

    مذاکرات کے حوالے سے اسرائیل کے ’ارادے‘ پر حماس کا جواب آ گیا

    حماس کے ایک عہدیدار نے اسرائیل کے ساتھ نئے مذاکرات کی بات کو مسترد کر دیا ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ غزہ جنگ بندی مذاکرات منگل کو قاہرہ میں دوبارہ شروع ہوں گے، تاہم حماس کے عہدیدار اسامہ حمدان نے کہا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ نئے مذاکرات کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔

    اسرائیلی میڈیا رپورٹس پر کہ اسرائیل غزہ جنگ بندی مذاکرات کی تجدید کا ارادہ رکھتا ہے، ہفتے کے روز الجزیرہ عربی کو ایک فون انٹرویو میں حمدان نے کہا کہ اسرائیل کو چاہیے کہ وہ فوری طور پر غزہ کی پٹی سے نکل جائے اور ہر قسم کی جارحیت بند کر دے۔

    اسامہ حمدان کا کہنا تھا کہ حماس پہلے ہی جنگ بندی کی تجویز پر رضامند ہو چکی ہے، جسے اسرائیل نے مسترد کر دیا تھا، اور اب ہمیں نئے مذاکرات کی ضرورت نہیں ہے۔ انھوں نے کہا اس بات کی کوئی گارنٹی نہیں ہے کہ اسرائیل مذاکرات میں جانے کے لیے نئی تجاویز کو قبول کر لے گا، لہٰذا اگر کوئی سنجیدہ ضمانتیں نہیں ہیں، تو اس کا مطلب ہے کہ اسرائیل کو جارحیت جاری رکھنے کے لیے مزید وقت دیا جائے۔

    یرغمالیوں کی رہائی کے لیے اسرائیل مذاکرات کا ارادہ ظاہر کرنے پر مجبور

    یاد رہے کہ رواں ماہ کے شروع میں حماس نے ثالثی کرنے والے قطر اور مصر کی طرف سے پیش کی جانے والی جنگ بندی کی تجویز کو منظور کر لیا تھا، تاہم اسرائیل نے کہا تھا کہ یہ تجویز اس کے مطالبات کے برعکس ہے۔

  • ابراہیم رئیسی کی ہیلی کاپٹر حادثے میں شہادت پر حماس کا رد عمل

    ابراہیم رئیسی کی ہیلی کاپٹر حادثے میں شہادت پر حماس کا رد عمل

    ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی ہیلی کاپٹر حادثے میں شہادت پر حماس نے رد عمل میں کہا ہے کہ وہ ایران کے ساتھ اس موقع پر مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں۔

    حماس نے آج پیر کی صبح کو ایک بیان میں ہیلی کاپٹر کے حادثے میں ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی موت پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے انھیں فلسطینی گروپ کا ایک ’’معزز حامی‘‘ قرار دیا۔

    الجزیرہ کے مطابق حماس نے کہا کہ غزہ میں اسرائیل-حماس جنگ کے آغاز ہی سے ابراہیم رئیسی نے ’فلسطینی مزاحمت‘ کی حمایت کی اور فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کے لیے انتھک کوششیں کیں، اور ہم ان کی ان کوششوں کو سراہتے ہیں۔

    ایرانی صدر اور وزیر خارجہ کی شہادت کی خبر نے غمزدہ کر دیا: وزیر خارجہ ترکیہ

    حماس نے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان کی موت پر سوگ کا اظہار کیا اور کہا کہ ان رہنماؤں نے صہیونیوں کے خلاف ہمارے عوام کی جائز جدوجہد کی حمایت کی، اور فلسطینی مزاحمت کو اپنا قابل قدر تعاون فراہم کیا۔

    حماس کا یہ بھی کہنا تھا کہ ان رہنماؤں نے جنگ کے دوران ثابت قدم رہنے والی غزہ کی پٹی میں ’سیلابِ اقصیٰ کی لڑائی‘ کے دوران ہمارے لوگوں کے لیے تمام فورمز اور میدانوں میں یکجہتی اور حمایت کے لیے ان تھک کوششیں کیں۔

    واضح رہے کہ اتوار کو ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان ایک ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق ہو گئے ہیں، ہیلی کاپٹر کا ملبہ آج پیر کی صبح آذربائیجان کی سرحد کے قریب ایک پہاڑی علاقے میں رات بھر کی تلاش کے بعد ملا۔

  • جہاں سے چلے تھے واپس وہیں پر آ گئے، حماس کا جنگ بندی کوششوں پر تبصرہ

    جہاں سے چلے تھے واپس وہیں پر آ گئے، حماس کا جنگ بندی کوششوں پر تبصرہ

    قاہرہ: حماس نے جنگ بندی کے لیے معاہدے کی کوششوں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم جہاں سے چلے تھے واپس وہیں پر آ گئے ہیں۔

    الجزیرہ کے مطابق حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے تجاویز میں ترامیم کا جو مطالبہ کیا ہے، اس سے مذاکرات مزید پیچیدہ ہو گئے ہیں، ہم مذاکراتی حکمتِ عملی پر نظر ثانی کے لیے دیگر فلسطینی جماعتوں سے صلح مشورہ کر رہے ہیں۔

    روئٹرز کے مطابق حماس نے جمعے کے روز کہا کہ اسرائیل کی جانب سے بین الاقوامی ثالثوں کے منصوبے کو مؤثر طریقے سے مسترد کیے جانے کے بعد، اب غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے معاہدے کی تلاش کی کوششیں ایک بار پھر اپنی پہلی پوزیشن پر آ گئی ہیں۔

    حماس نے ایک بیان میں کہا کہ وہ دیگر فلسطینی دھڑوں کے ساتھ بات چیت کے لیے اپنی حکمت عملی پر مشاورت کرے گی، روئٹرز کے مطابق وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ وہ غزہ میں جنگ بندی کے لیے فریقین کے درمیان بات چیت جاری رکھنے کی کوشش کر رہا ہے۔

    غزہ میں استعمال ہونے والے ہتھیاروں سے متعلق امریکی رپورٹ مضحکہ خیزی کا شکار

    دوسری طرف امریکی دباؤ کے باوجود اسرائیل نے کہا ہے کہ وہ غزہ کے جنوبی شہر رفح پر حملہ کر کے رہے گا، جہاں 10 لاکھ سے زیادہ بے گھر افراد نے پناہ حاصل کی ہوئی ہے۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ رفح میں محدود آپریشن کا مقصد جنگجوؤں کا خاتمہ اور حماس کے زیر استعمال انفرا اسٹرکچر کو تباہ کرنا ہے۔

    واضح رہے کہ اسرائیل نے رفح کے مشرقی اور مغربی حصوں کو تقسیم کرنے والی مرکزی سڑک پر قبضہ کر لیا ہے، وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے مشیر جان کربی نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’ایک مرتبہ پھر ہم اسرائیلیوں پر زور دیتے ہیں کہ وہ اس راہداری کو فوری طور پر انسانی امداد کے لیے کھول دیں۔‘