Tag: hamas

  • تل ابیب پر راکٹ داغنے کی ویڈیو

    تل ابیب پر راکٹ داغنے کی ویڈیو

    غزہ: حماس کے کتائب القسام (القسام بریگیڈز) نے اسرائیلی شہر تل ابیب پر ایک بار پھر راکٹوں کی بارش کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطینی مزاحمت کاروں کی تنظیم نے اسرائیلی فوج پر جوابی وار کرتے ہوئے تل ابیب میں راکٹ داغ دیے، جس سے تل ابیب میں سائرن بج اٹھے۔

    حماس کا اسرائیل پر راکٹ حملہ فلسطینیوں کے قتل عام کا ردِ عمل ہے، القسام بریگیڈز کے پاس تاحال بڑی فائر پاور موجود ہے، حماس کے جانبازوں نے اسرائیلی فوج کے متعدد ٹینکس اور بلڈوزرز بھی تباہ کر دیے ہیں۔

    القسام بریگیڈز نے خصوصی مناظر بھی جاری کر دیے ہیں، ویڈیوز نے اسرائیلی فوج کو کسی کو منہ دکھانے کے قابل نہ چھوڑا، حملے میں متعدد اسرائیلی فوجی ہلاک اور زخمی ہوئے، اسرائیلی ڈرون بھی قبضے میں لے لیے گئے۔

    غزہ میں عارضی جنگ بندی کی تجویز حماس تک پہنچائیں گے: قطر

    اسرائیلی چینل 14 کے مطابق غزہ سے تل ابیب کی طرف تقریباً 15 میزائل داغے گئے ہیں، القسام بریگیڈز نے ایک بیان میں کہا ہم نے شہریوں کے خلاف صہیونی قتل عام کے جواب میں تل ابیب پر میزائلوں سے بمباری کی۔

  • غزہ میں عارضی جنگ بندی کی تجویز حماس تک پہنچائیں گے: قطر

    غزہ میں عارضی جنگ بندی کی تجویز حماس تک پہنچائیں گے: قطر

    دوحہ: قطر نے کہا ہے کہ غزہ میں عارضی جنگ بندی سے متعلق معاہدے میں مثبت پیش رفت متوقع ہے، تجویز حماس تک پہنچائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے لیے کوششیں ایک بار پھر تیز ہو گئیں، امریکا میں موجود قطری وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ جنگ بندی سے متعلق معاہدے میں مثبت پیش رفت متوقع ہے۔

    انھوں ںے کہا فرانس میں مصر، اسرائیل اور امریکا کے انٹیلی جنس چیفس کی ملاقاتیں ہوئی ہیں، جس میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے لیے ممکنہ معاہدے پر تجاویز پیش کی گئی ہیں، ان تجاویز کو حماس تک پہنچائیں گے تاکہ مثبت اور تعمیری پیش رفت ہو سکے۔

    غزہ کے رہائشی علاقوں میں اسرائیل کی بمباری، مزید 215 فلسطینی شہید

    محمد بن عبدالرحمان بن جاسم الثانی نے امریکی سیکریٹری خارجہ سے ملاقا ت بھی کی ہے، پیر کو انھوں نے کہا غزہ کی لڑائی کو روکنے اور یرغمالیوں کی رہائی کے لیے ایک فریم ورک تشکیل دیا گیا ہے جسے حماس تک پہنچایا جائے گا۔

    ’اسرائیل کی غزہ میں واپسی‘ نامی شرمناک کانفرنس میں یہودی بستیوں کا نقشہ پیش، امریکا و فرانس کی مذمت

    واضح رہے کہ حماس نے کسی بھی معاہدے سے پہلے جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے، نیز بے آسرا فلسطینیوں کے لیے اقوام متحدہ کے امدادی ادارے کے فنڈز کی معطلی کا معاملہ بھی ان دنوں زور و شور سے اٹھا ہوا ہے۔

  • نیتن یاہو کا حماس کی شرائط پر رد عمل

    نیتن یاہو کا حماس کی شرائط پر رد عمل

    تل ابیب: اسرائیلی وزیر اعظم وزیر اعظم نیتن یاہو کی ڈھٹائی برقرار ہے، انھوں نے ایک بار پھر حماس کی شرائط مسترد کر دیں، اور تمام محاذوں پر جنگ جاری رکھنے کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے غزہ میں قیدیوں کی رہائی کے بدلے جنگ بندی کی حماس کی شرائط کے حوالے سے کہا ہے کہ وہ ’’حماس کی طرف سے پیش کردہ ہتھیار ڈالنے کی شرائط‘‘ کو مسترد کرتے ہیں۔

    انھوں نے کہا ہم جنگ روکنے کے بدلے قیدیوں کی رہائی کے حوالے سے حماس کی تجویز کو قبول نہیں کرتے، جو ہمیں نشانہ بنانے کی کوشش کرتا ہے، ہم اسے تباہ کر دیتے ہیں، نیتن یاہو نے کہا ہم باقی یرغمالیوں کی بھی جلد واپسی کے لیے پرعزم ہیں، اور یہ اس جنگ کے مقاصد میں سے ایک ہے اور اس کے حصول کے لیے فوجی دباؤ بنیادی شرط ہے۔

    برطانیہ نیتن یاہو سے مایوس

    نیتن یاہو نے کہا جب تک غزہ میں حماس کی حکومت موجود ہے، اس وقت تک اسرائیل کی سلامتی خطرے میں رہے گی، اس لیے میں نے حماس کی طرف سے پیش کردہ تمام شرائط کو مسترد کر دیا ہے۔

    انھوں نے پھر دہرایا کہ غزہ کو غیر فوجی علاقہ بنانا چاہیے اور اسرائیل کے مکمل حفاظتی کنٹرول کے تابع ہونا چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ میں نے ہفتے کو فون پر امریکی صدر پر بھی واضح کیا کہ ہم اسرائیل کے لیے امریکا کی حمایت کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں مگر جنگ جاری رکھنے اور فلسطینی ریاست کے قیام کو مسترد کرنے کے اپنے مؤقف پر قائم رہیں گے۔

  • یمن کیخلاف امریکی اور برطانوی جارحیت پر حماس کا رد عمل

    یمن کیخلاف امریکی اور برطانوی جارحیت پر حماس کا رد عمل

    فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کی جانب سے یمن کے خلاف امریکی اور برطانوی جارحیت کی شدید مذمت کی گئی ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق حماس نے کہا ہے کہ خطے کی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے کا ذمہ دار امریکا کو ٹھہراتے ہیں۔

    حماس کے بیان میں کہا گیا کہ امریکا اور برطانیہ صہیونی قبضے کو بچانے اور اسرائیلی جرائم پر پردہ ڈالنے کے لیے آئے ہیں۔ امریکی حملہ جرم ہے، یمن کیخلاف جارحیت اور سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔

    حماس نے کہا کہ جنگ میں فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑے ہونے پر یمن اور اس کے عوام کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔

    دوسری جانب ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ عالمی عدالت انصاف میں اسرائیل کے خلاف فلسطینیوں کی نسل کشی کی ہماری دستاویز سنجیدہ معنوں میں کارآمد ثابت ہوں گے۔

    نمازجمعہ کے بعد استنبول میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے اردوان نے کہا کہ ہم انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس (آئی سی جے) کے انصاف پر یقین رکھتے ہیں وہاں اسرائیل کی مذمت کی جائے گی اور نیتن یاہو کو کوئی راہ فرار نہیں ملے گی۔

    ترک صدر نے کہا کہ اسرائیل اب اپنے دلائل پیش کر رہا ہے، لیکن جو دستاویزات ہم نے پیش کی ہیں وہ ہیگ کے لیے مفید ہیں۔

    حوثیوں پر امریکا و برطانیہ کے حملوں پر صدر اردوان کا کہنا تھا کہ یہ سب طاقت کا غیر متناسب استعمال ہے وہ بحیرہ احمر کو خون کی ہولی میں تبدیل کرنے کے لیے بے چین ہیں ہم دیکھ رہے ہیں کہ حوثی حملوں کے خلاف بہت کامیاب دفاع کر رہے ہیں۔

    فلسطینی پناہ گزین رفح کی خیمہ بستی میں پتے کھانے پر مجبور

    انہوں نے کہا کہ جیسے اسرائیل فلسطین میں طاقت کا بیمہار استعمال کررہا ہے ایسا ہی اب بحیرہ احمر میں امریکا و برطانیہ کر رہے ہیں، ایران ان سب کے مقابل میں اس وقت اپنے دفاع پر غور کر رہا ہے۔

  • حماس کے رہنما صالح العاروری کی نماز جنازہ ادا

    حماس کے رہنما صالح العاروری کی نماز جنازہ ادا

    بیروت: لبنان کے دارالحکومت بیروت پر حملے میں شہید ہونے والے حماس کے رہنما صالح العاروری کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق حماس کے شہید رہنما صالح العاروری کی نماز جنازہ بیروت میں طارق الجدیدہ امام مسجد میں ادا کر دی گئی، نماز جناہ میں حماس اور القسام بریگیڈ کے مجاہدین سمیت ہزاروں شہریوں نے شرکت کی۔

    لبنان میں اسرائیلی جارحیت، حزب اللہ کے 8 ارکان شہید

    شہید صالح العاروری طوفان الاقصیٰ کے منصوبہ ساز اور اسرائیل کی ہٹ لسٹ پر پہلے نمبر پر تھے، حملے میں القسام بریگیڈ کے رہنما سمیر فائندی، ابو عامر اور عزام ابو عمار بھی شہید ہو گئے تھے۔

    واضح رہے کہ حماس کے سینیئر رہنما العاروری کو حملے میں شہید کرنے پر عوام سے خطاب میں حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ نے کہا ہے کہ العاروری کا قتل سزا کے بغیر نہیں چلے گا، اگر دشمن لبنان کے خلاف جنگ چھیڑنے کا سوچتا ہے تو ہماری لڑائی بغیر کسی حد اور بغیر کسی اصول کے ہوگی اور وہ جانتے ہیں کہ میرا کیا مطلب ہے۔

  • 4 روز میں 16 صہیونی فوجی مارے: حماس ترجمان ابو عبیدہ

    4 روز میں 16 صہیونی فوجی مارے: حماس ترجمان ابو عبیدہ

    غزہ: حماس کےترجمان ابو عبیدہ نے کہا ہے کہ گزشتہ 4 روز میں 16 صہیونی فوجی مارے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق حماس ترجمان ابو عبیدہ نے بیان میں کہا ہے کہ حماس کے جنگ جوؤں کے حملوں میں گزشتہ چار روز میں سولہ اسرائیلی فوجی مارے گئے اور درجنوں زخمی ہوئے۔

    حماس کے جنگجوؤں نے اسرائیلی فوج کے 42 آپریشنز کو ناکام بنایا، مختلف حملوں میں 71 اسرائیلی فوجی گاڑیاں بھی تباہ ہوئیں، اور اسرائیلی ڈرونز بھی مار گرائے گئے۔

    ادھر اسرائیلی فوج نے تصدیق کی ہے کہ شمالی اسرائیل میں حزب اللہ کے تازہ حملوں میں 5 فوجی زخمی ہو گئے ہیں، جنوبی لبنان سے متعدد میزائل داغے گئے جس کے نتیجے میں فوجی اہلکار زخمی ہوئے، جس کے بعد اسرائیلی جنگی طیاروں اور فوجیوں نے حزب اللہ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔

    اسرائیل غزہ سے فوجیوں کو واپس بلانے لگا

    واضح رہے کہ اسرائیلی فورسز کی غزہ پر وحشیانہ بمباری جاری ہے، اسرائیلی حملوں میں مزید 180 فلسطینی شہید اور سیکڑوں زخمی ہو گئے ہیں، صہیونی فورسز نے جبالیہ پناہ گزین کیمپ پر دھاوا بول کر 6 فلسطینیوں کو شہید کیا، خان یونس اور دیر البلاح کے اطراف بھی حملے کیے گئے۔

    الجزیرہ کے مطابق مجموعی طور پر 21,978 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جب کہ زخمیوں کی تعداد 57,697 ہے۔ اسرائیل کی وسطی اور جنوبی غزہ میں شدید بمباری جاری ہے، صہیونی فورسز نے فلسطینیوں کو جنوبی غزہ خالی کرنے اور تمام فلسطینیوں کو رفح منتقل کرنے کا حکم نامہ جاری کر دیا ہے۔

  • قائد اعظم آزاد فلسطینی ریاست کے ساتھ کھڑے تھے: حماس ترجمان

    قائد اعظم آزاد فلسطینی ریاست کے ساتھ کھڑے تھے: حماس ترجمان

    لاہور: حماس کے ترجمان نے فلسطین کی آزادی سے کم کسی بات پر راضی ہونے کے امکان کو مسترد کرتے ہوئے بانئ پاکستان محمد علی جناح کا اپنی گفتگو میں خصوصی ذکر کیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں صحافیوں سے گفتگو میں حماس کے ترجمان ڈاکٹر خالد قدومی نے کہا کہ 7 اکتوبر کے بعد صورت حال بدل چکی ہے، فلسطینی آزادی سے کم کسی بات پہ راضی نہیں ہوں گے۔

    انھوں نے کہا قائد اعظم محمد علی جناح آزاد فلسطینی ریاست کے ساتھ کھڑے تھے، انھوں نے کہا کہ فلسطینیوں کو ان کی زمین سے نکالنا قبول نہیں ہے۔

    خالد قدومی کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے بمباری کے بعد غزہ کے مکینوں کو علاقہ چھوڑنے کی دھمکی دی ہے، لیکن اس دھمکی کو فلسطینیوں نے مسترد کر دیا ہے، غزہ والوں کے حوصلے بلند ہیں، اپنی زمین کو چھوڑ کر کہیں نہیں جائیں گے۔

    واضح رہے کہ سات اکتوبر کے حماس حملے کے بعد سے غزہ پر صہیونی فورسز کی جانب سے 86 ویں دن بھی وحشیانہ بمباری جاری ہے، اور اب تک 21,672 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جب کہ 56,165 افراد زخمی ہوئے۔ شہیدوں میں بڑی تعداد بچوں اور خواتین کی ہے، جس پر عالمی سطح پر اسرائیل کے خلاف جنگی جرائم کے ارتکاب کی آوازیں اٹھنے لگی ہیں۔

  • حماس کی فوجی صلاحیتوں میں کمی کے کوئی آثار نہیں: نیویارک ٹائمز کی رپورٹ

    حماس کی فوجی صلاحیتوں میں کمی کے کوئی آثار نہیں: نیویارک ٹائمز کی رپورٹ

    نیویارک: امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کے سابق فوجی اور انٹیلیجنس حکام نے اعتراف کیا کہ حماس کی فوجی صلاحیتوں میں کمی کے کوئی آثار نہیں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیل کے سابق فوجی اور انٹیلیجنس حکام نے اعتراف کیا ہے کہ حماس کی فوجی صلاحیتوں میں کمی کے کوئی آثار نہیں ہیں، پیشہ ورانہ اعتبار سے حماس کی صلاحیت پر انھیں کریڈٹ دیا جانا چاہیے۔

    امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق 2 سابق اسرائیلی فوجی اور انٹیلیجنس افسران نے حماس کو تباہ کرنے کا اسرائیلی دعویٰ غلط قرار دے دیا ہے، اور کہا کہ ہم روزانہ سخت مزاحمت کا سامنا کر رہے ہیں، انھوں نے کہا کہ غزہ کی فوجی قیادت کے لیے حماس کی فوجی قوت میں کوئی فرق نہیں آیا۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 1987 میں بننے والی تنظیم حماس کی قیادت کو کئی بار ختم کرنے کی کوشش کی گئی لیکن یہ کوششیں ناکام رہیں، سیاسی اور عسکری ماہرین کا کہنا ہے کہ حماس کی تنظیم کا ڈھانچہ اسی طرح کے ہنگامی حالات کے ساتھ خود کو ہم آہنگ کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

    رپورٹ میں اس خدشے کا بھی اظہار کیا گیا ہے کہ جس طرح اسرائیل غزہ جنگ میں شہری آبادی کو تباہ کر رہا ہے، اس تباہ کن ہتھکنڈے کا نتیجہ حماس کے حق میں نکل سکتا ہے اور حماس کو متاثرین میں سے مزید جنگجو ملیں گے۔

    غزہ میں اسرائیلی حملوں کے خلاف امریکا کے مختلف شہروں میں شدید رد عمل

    رپورٹ کے مطابق تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ غزہ جنگ کا اگر اسرائیل کو کوئی بہترین نتیجہ مل سکتا ہے تو وہ یہ ہے کہ حماس کی عسکری صلاحیت ختم ہو تاکہ وہ آئندہ 7 اکتوبر جیسا کوئی تباہ کن حملہ نہ کر سکے، لیکن تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ اتنا سا مقصد بھی کسی نعرے سے کم نہیں ہے۔

  • حماس اسرائیل مذاکرات بے نتیجہ ختم، حماس کا اسرائیل کی شرائط ماننے سے انکار

    حماس اسرائیل مذاکرات بے نتیجہ ختم، حماس کا اسرائیل کی شرائط ماننے سے انکار

    قاہرہ: حماس اور اسرائیل مذاکرات بے نتیجہ ختم ہو گئے، حماس نے اسرائیل کی شرائط ماننے سے انکار کر دیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق مصر میں جاری حماس اسرائیل مذاکرات بے نتیجہ ختم ہو گئے، حماس نے مصر اور قطر کی ثالثی میں اسرائیل کی جانب سے رکھی گئی شرائط ماننے سے انکار کر دیا۔

    اسرائیل کی پہلی شرط ہے کہ حماس غزہ میں ہتھیار ڈال دے، حماس غزہ کی حکومت سے دست بردار ہو جائے تو اس کے بدلے میں مستقل جنگ بندی کی جا سکتی ہے، جب کہ حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی غزہ میں جنگ بندی کے لیے رکھی گئی شرائط کی کوئی منطق نہیں بنتی۔

    حماس کا کہنا ہے کہ ہمارے لوگوں کے لیے امدادی سامان کی ترسیل جاری رہنی چاہیے اور اس میں اضافہ بھی ہونا چاہیے، جب اسرائیلی جارحیت رُک جائے گی اور امدادی سامان کی ترسیل میں اضافہ ہو جائے گا تو ہم یرغمالیوں کی رہائی پر بات چیت کے لیے تیار ہوں گے۔

    الجزیرہ کے مطابق مصر کی جانب سے غزہ میں جنگ ختم کرنے کے لیے جنگ بندی پر مبنی ایک ’پرجوش‘ منصوبہ پیش کیا گیا، یہ تجویز پیر کو اسرائیل، حماس، امریکا اور یورپی حکومتوں کے سامنے پیش کی گئی، جس میں کہا گیا تھا کہ حماس ہتھیار ڈال دے گی، اسرائیل غزہ کی پٹی سے مکمل طور پر انخلا کر جائے گا، حماس کے زیر حراست تمام اسیر بہت سے فلسطینی قیدیوں کی آزادی کے بدلے رہا کیے جائیں گے، اور غزہ میں ایک متحدہ ٹیکنو کریٹک فلسطینی حکومت کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔

    حماس اور اسلامی جہاد نے مصر کی تجویز مسترد کر دی

    تل ابیب سے الجزیرہ کے نمائندے کے مطابق یہ تجویز خلیجی ریاست قطر کے ساتھ تیار کی گئی تھی، اس تجویز میں قیدیوں کے تبادلے کے کئی ادوار شامل تھے، پہلے مرحلے میں حماس نے 7 سے 10 دن کی جنگ بندی کے بعد فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے بدلے تمام سویلین اسیروں کو رہا کرنا تھا۔ دوسرے مرحلے کے دوران ایک ہفتے کی مزید جنگ میں حماس نے تمام خواتین اسرائیلی فوجیوں کو مزید فلسطینی قیدیوں کے بدلے رہا کرنا تھا۔

    آخری مرحلے میں متحارب فریقین نے ایک ماہ تک مذاکرات کرنے تھے، تاکہ حماس کے زیر حراست تمام فوجی اہلکاروں کی رہائی کے بدلے میں مزید فلسطینی قیدیوں کی رہائی عمل لائی جاتی اور اسرائیلی فورسز غزہ کی سرحدوں کی طرف واپس چلی جاتیں۔ جنگ بندی کے دوران مصر نے فلسطینی دھڑوں حماس اور فلسطینی اتھارٹی کو دوبارہ متحد کرنا تھا، اور مستقبل کے انتخابات سے قبل مغربی کنارے اور غزہ کو چلانے کے لیے مشترکہ طور پر ماہرین کی حکومت کا تقرر کرنا تھا۔

    واضح رہے کہ فلسطینیوں کے اعداد و شمار کے مطابق تقریباً 8000 فلسطینیوں کو اسرائیل نے سیکیورٹی سے متعلق الزامات یا سزاؤں کے تحت حراست میں رکھا ہوا ہے۔

  • حماس کے ہاتھوں مزید 8 دشمن فوجی، صہیونی طیاروں کی بمباری سے 5 یرغمالی ہلاک

    حماس کے ہاتھوں مزید 8 دشمن فوجی، صہیونی طیاروں کی بمباری سے 5 یرغمالی ہلاک

    غزہ: فلسطین کی مزاحمتی تحریک حماس کے ہاتھوں مزید 8 اسرائیلی فوجی ہلاک ہو گئے ہیں، دوسری جانب صہیونی طیاروں کی بمباری سے غزہ میں 5 اسرائیلی یرغمالی بھی ہلاک ہو گئے۔

    الجزیرہ کے مطابق غزہ میں حماس کے جوابی وار جاری ہیں، محصور شہر میں مزید 8 صہیونی فوجی حماس کے حملوں میں مارے گئے، جس سے غزہ میں زمینی جنگ کے دوران حماس کے ہاتھوں مارے گئے فوجیوں کی تعداد 153 ہو گئی ہے جب کہ 8,730 زخمی ہوئے ہیں۔

    حماس کے حملوں میں درجنوں اسرائیلی فوجی گاڑیاں، ٹینک اور بلڈوزر بھی تباہ ہوئے ہیں، اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں لڑائی میں ہلاک ہونے والے آٹھ فوجیوں کے نام اور تفصیلات بھی جاری کر دی ہیں۔

    دوسری طرف صہیونی طیاروں کی بمباری سے غزہ میں 5 اسرائیلی یرغمالی بھی ہلاک ہو گئے ہیں۔ الجزیرہ کے مطابق گزشتہ رات مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فورسز نے کئی مقامات چھاپے مارے اور بمباری کی، جن میں بیت لحم، نابلس، حبرون اور طولکرم شامل تھے۔

    اسرائیلی بمباری میں صحافی احمد جمال المدھون سمیت مزید 201 فلسطینی شہید

    رپورٹس کے مطابق تقریباً 40 فوجی گاڑیوں کے ساتھ صہیونی فورسز نے نور شمس پناہ گزین کیمپ پر دھاوا بولا، مقامی لوگا کہنا تھا کہ اس کے بعد بھی مزید کمک طلب کی گئی۔ ایک اسرائیلی بلڈوزر نے پانی کی مرکزی لائن کو پھاڑ دیا جو پورے مہاجر کیمپ کو پانی فراہم کر رہی تھی۔