Tag: hameed gul

  • راولپنڈی : حمید گل کی نمازجنازہ ریس کورس گراؤنڈ میں ادا کردی گئی

    راولپنڈی : حمید گل کی نمازجنازہ ریس کورس گراؤنڈ میں ادا کردی گئی

    راولپنڈی : آئی ایس آئی کے سابق سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ حمید گل کی نماز جناہ راولپنڈی ریس کورس گراؤنڈ میں ادا کردی گئی ۔

    حمید گل کی نماز جنازہ میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف سمیت اعلیٰ فوجی افسران،مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے شرکت کی۔

    جنرل ریٹائرڈ حمید گل کی نماز جناہ میں صدر آزاد کشمیر سردار یعقوب خان،وفاقی وزیر عبدالقادر بلوچ ،جے یو آئی س کے سمیع الحق،جماعت الدعوہ کے سربراہ حافظ سعید شریک ہوئے۔نماز جنازہ کے بعد لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ حمید گل کی تدفین ریس کورس گراؤنڈ راولپنڈی میں ادا کردی گئی۔

  • آئی ایس آئی کے سابق سربراہ حمید گل انتقال کرگئے

    آئی ایس آئی کے سابق سربراہ حمید گل انتقال کرگئے

    کراچی: آئی ایس آئی کے سابق سربراہ لیفٹیننٹ جنرل (ر) حمید گل برین ہیمرج کے سبب 79 سال کی عمر میں انتقال کرگئے ہیں ۔

    لیفٹیننٹ جنرل حمید گل ناسازیِ طبع کی بنا پر مری میں موجود تھے جہاں  فشارِخون کے سبب ان کو مری کے کمبائنڈ ملٹری اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ خالق حقیقی سے جا ملے۔


    جنرل (ر) حمید گل کامسئلہ کشمیر پریادگار انٹرویودیکھنے کے لئے نیچے اسکرول کریں


    Hameed gul

      ذرائع کے مطابق حمید گل اہل خانہ کے ہمراہ مری میں تھے کہ اسی دوران انہیں برین ہیمرج ہوا،  ڈاکٹروں مطابق حمید گل کو برین ہیمرج ہوا  تھا اوران کا بلڈ پریشر انتہائی کم تھا جس کی وجہ سے انہیں کسی دوسرے اسپتال منتقل نہیں کیا جا سکا اورکچھ دیر بعد ہی وہ سی ایم ایچ مری میں انتقال کرگئے۔

    ابتدائی زندگی


    حمید گل کے خاندان کا تعلق سوات سے ہے، آپ معروف قبیلے یوسفزئی سے تعلق رکھتے ہیں۔آپ کے دادا فیض خان جمعیت المجاہدین کے رکن تھے،شاہ اسماعیل شہید جب سوات سے گزرے تو ان کے ساتھ مل گئے اور پھر شاہ اسماعیل کی شہادت کے بعد لاہور آگئے،کچھ سال کے بعد سرگودھا میں زمین ملی تو وہاں آباد ہوگئے۔

    فوج میں شمولیت


    20نومبر 1936 کو سرگودھا میں پیدا ہونے والے حمید گل نے اکتوبر 1956 میں فوج میں کمیشن حاصل کیا۔وہ 1965 کی جنگ میں چونڈہ کے محاذ پر ٹینک کمانڈر رہے۔

    Hameed gul

    سن 1968-69 میں کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج کوئٹہ میں تربیت حاصل کرنے کے بعد 76-1972 تک بٹالین کمانڈر رہے اور1978 میں انہیں ترقی دے کربریگیڈئیربنایا گیا۔

    اس کے بعد وہ بتدریج ترقی کرکے بہاولپورکے مارشل لا ایڈمنسٹریٹر اورملتان کے کورکمانڈر رہے۔

    افغان جنگ


    حمید گل 89-1987 تک آئی ایس آئی کے سربراہ رہے، اس دوران سوویت یونین کی افغانستان میں جارحیت کے حوالے سے ان کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل رہا۔

     اسلامک ڈیموکریٹک الائنس کی تشکیل میں بھی جنرل (ر) حمید گل نے اہم کردارادا کیا تھا۔

    خدمات کااعتراف


    سن 1992 میں فوج سے ریٹائر ہونے والے حمید گل کو ان کی خدمات پر ہلال امتیاز (ملٹری) اور ستارہ بسالت سے نوازا گیا۔

    تعزیت


    آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے حمید گل کے انتقال پر تعزیت کااظہارکیاہے۔

    صدر ممنون حسین ، وزیر اعظم نواز شریف، پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان، ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین، جے یو آئی (ایف ) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن اور دیگر سیاسی رہنماؤں نے بھی جنرل (ر)حمید گل کے انتقال پراظہار افسوس کیاہے۔

    آئی ایس آئی کے سابق سربراہ کے انتقال پر پاکستان میں ان کے نام کا ٹرینڈ سب سے اوپر گردش کررہاہے جہاں عوام افغان جنگ میں ان کے کردار کے سبب متفرق کمنٹس کررہے ہیں۔

    hameed gul


    #HamidGul


     

  • آصف زرداری کے بیا ن کی پرزور مذمت کرتا ہوں، جنرل (ر)حمید گل

    آصف زرداری کے بیا ن کی پرزور مذمت کرتا ہوں، جنرل (ر)حمید گل

    راولپنڈی : جنرل ریٹائرڈ حمید گل نے کہا ہے کہ آصف علی زرداری کے بیا ن کی پرزور مذمت کرتے ہیں، پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین کاغصہ ان حالات میں ٹھیک نہیں۔

    ان خیالات کا اظہار آئی ایس آئی کے سابق سربراہ جنرل ریٹائرڈ حمید گل نے راولپنڈی میں  پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔۔

    انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور زرداری نے جمہوریت کو تباہ کیا، انہوں نے کہا کہ آئین کی آڑ لے کر کرپشن کی جاتی ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ میرا نام حمید گل ہے ، اور میری ذاتی حیثیت  ہے میں نے اس سے پہلے نہ کوئی بیان واپس لیا اور نہ اب لوں گا۔

    میں اس ملک میں آئین کی حکمرانی چاہتا ہوں، حمید گل کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کی مالی معاونت سب سے بڑی دہشت گردی ہے۔

    بھارت کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت ایک عرصے سے مسلمانوں پر ظلم کررہا ہے ممبئی حملہ، کشتی واقعہ مونا باؤ جیسے سانحات  میں بھارت براہ راست ملوث رہا ہے۔

  • بھارت کا جنگی جنون، تجزیہ کاروں کی بھارت کو تنبیہہ

    بھارت کا جنگی جنون، تجزیہ کاروں کی بھارت کو تنبیہہ

    بھارت کا جنگی جنون انتہاؤں پرپہنچ چکا ہے اوراس معاملے کو ہوا ملی ہے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے بنگلہ دیش میں دئیے گئے بیان سے جس میں انہوں نے سن 71 میں اقوام متحدہ کے عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی کا فخریہ اعتراف کیا تھا۔

    بھارتی وزیراعظم کے نقشِ قدم پر چلتےہوئے بھارتی وزیرمملکت راجيہ وردھن سنگھ بھی پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی پر اترآئے۔

    پاکستان کی جانب سے ہمیشہ کی طرح بین الاقوامی سوجھ بوجھ کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس معاملے کے عالمی سطح پر نوٹس کرایا گیا ہے اور بھارتی وزیر کے بیان پر اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے دفاعی تجزیہ کاروں نے بھارت کو مدلل جواب دیا ہے۔

    ایئرمارشل ریٹائرڈ شاہد عزیز


    دفاعی تجزیہ کار ایئرمارشل ریٹائرڈ شاہد عزیز نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کہ ہندوستان نے خود 71 میں بنگال کے اندر دہشت گردی کرانے کا اعتراف کیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی دہشت گرد تنظیم کے رکن بھی ہیں۔

    شاہد لطیف نے مزید کہا کہ صرف مذاکرات سے بات نہیں بنے گی جارحانہ سفارت کاری کرنا ہوگی۔ بھارت جس جواب میں بات کرتا ہے اسے اسی زبان میں جواب دینا چاہیئے۔

    سابق ڈی جی آئی ایس آئی حمید گل


    سابق ڈی جی آئی ایس آئی حمید گل کا کہنا تھا کہ ہندوستان میں اتنی ہمت نہیں ہے کہ وہ کسی قسم کی جارحانہ کاروائی کرے نریندر مودی اپنے ملک میں درپیش داخلی دباؤ کو کم کرنے کے لئے اس قسم، کے اقدامات کررہے ۔

    ان کا کہنا تھا کہ سیاست دانوں کو اب مدبرانہ فیصلے کرتے ہوئے ملک میں جاری جنگ سے نکلنا ہوگا کیونکہ بھارت اپنے داخلی دباؤ کو کم کرنے کسی بھی قسم کی بزدلانہ کاروائی کرسکتا ہے جس سے بے خبر نہیں رہنا چاہیئے۔

    حمید گل نے کہا کہ بھارت واضح عندیہ دے چکا ہےکہ اگرپاکستان کشمیرسے دستبردار نہ ہوا تو بلوچستان سے ہاتھ دھونے پڑیں گے۔

     

    بریگیڈئر محمود شاہ


    بریگیڈئر محمود شاہ کا کہنا تھا کہ بھارت خود ایک دہشت گرد ملک ہے جہاں مسلمان اپنے بنیادی حقوق کے لئے مطالبہ کررہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ عالمی طاقتیں چاہتی ہیں کہ دنیا کی توجہ امریکہ کے سامراجی کردار سے ہٹ کر چین کی جانب مبذول ہوجائے اسی لئے برما میں رہنے والے بدھ مت کے ماننے والوں کو مسلمانوں کے خلاف استعمال کرکے چین پر دباؤ بڑھایا جارہاہے۔

     

    میجر جنرل خواجہ راحت لطیف


    میجر جنرل خواجہ راحت لطیف نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ سن 71  نہیں ہے اور پاک فوج ایک مضبوط پیشہ ورفوج ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اگر بھارت ایک نیوکلئیر طاقت ہے تو پاکستان بھی نیوکلئیرطاقت بھی ہے لہذا بہتری اسی میں ہے کہ بھارت تصادم سے گریز کرے بصورت دیگر ہم اپنا دفاع کرنا اچھی طرح جانتے ہیں۔