Tag: hamla

  • باچا خان ایئر پورٹ پر حملہ کر نیوالا مرکزی ملزم گرفتار

    باچا خان ایئر پورٹ پر حملہ کر نیوالا مرکزی ملزم گرفتار

    پشاور : سی ٹی ڈی نے باچا خان ایئر پورٹ پر حملہ کر نے والا مرکزی ملزم گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور کے علاقے رنگ روڈ پر کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ  (سی ٹی ڈی) نے کارروائی کرتے ہوئے باچاخان ایئرپورٹ پر حملے کےمرکزی ملزم نور محمد کو گرفتار کرلیا۔

    گرفتار دہشت گرد کا تعلق تحریک طا لبان پاکستان سے ہے۔ واضح رہے کہ پچیس جون دوہزار چودہ کو باچا خان ایئر پورٹ پی آئی اے ایئر لائن پر فا ئرنگ لا واقعہ پیش  آیا تھا۔

    جس کے نتیجے میں ایک خاتون اور دو مسافر شدید زخمی ہوئے تاہم بعد ازاں خاتون نے زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ دیا تھا۔

    گرفتار دہشت گرد سیکیو رٹی فورسز پربم دھماکوں اور بھتہ خوری کی سنگین کارروائیوں میں بھی مطلوب تھا۔

  • وزیر اعظم نواز شریف کی گاڑی پر حملے کی  ناکام کوشش

    وزیر اعظم نواز شریف کی گاڑی پر حملے کی ناکام کوشش

    اسلام آباد : وزیر اعظم نواز شریف کے قافلے پر حملے کی کوشش ناکام بنا دی گئی، مبینہ حملہ آور کو گرفتار کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم میاں نواز شریف اپنے اہلخانہ کے ہمراہ مری سے اسلام آباد جا رہے تھے کہ اسلام آباد کے قریب اچانک ایک نامعلوم گاڑی قافلے کی دیگر گاڑیوں  کے درمیان سے گزرتی ہوئی وزیراعظم کی گاڑی کے نزدیک پہنچ گئی اور گاڑی کو ٹکرانے کی کوشش کی۔

    مذکورہ گاڑی وزیراعظم نواز شریف کی گاڑی سے صرف چند قدم کے فاصلے پر تھی، تاہم سیکیورٹی اداروں نے اسے ناکام بنا دیا۔

    گاڑی کے اچانک قافلے میں داخل ہونے  سے پروٹوکول میں شامل دیگر گاڑیاں بھی آپس میں ایک دوسرے سے ٹکرا گئیں۔

    سیکیورٹی اداروں نے گاڑی میں سوار شخص کو گرفتار کرکے تفتیش شروع کر دی ہے،ابتدائی تحقیقات میں قافلے میں گھسنے والی گاڑی کی نمبر پلیٹ بھی جعلی نکلی۔

    وزیراعظم کے ہمراہ گاڑی میں خاتون اول بیگم کلثوم نواز اور ان کی بیٹی بھی موجود تھیں۔

  • کنورنوید جمیل کی گاڑی پرحملہ سوچی سمجھی سازش ہے، رابطہ کمیٹی

    کنورنوید جمیل کی گاڑی پرحملہ سوچی سمجھی سازش ہے، رابطہ کمیٹی

    کراچی : متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے عائشہ منزل کے قریب جماعت اسلامی کے کارکنوں کی جانب سے ایم کیو ایم کے نامزد حق پرست امیدوار کنور نوید جمیل کی گاڑی پر حملے اور ایم کیو یم کے کارکنان پر حملے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی ہے ۔

    اپنے ایک بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہاکہ نامزد حق پرست امیدوار کنور نوید جمیل کریم آباد دہلی اسکول کے قریب کارنر میٹنگ میں شرکت کیلئے جارہے تھے کے عائشہ منزل کے قریب جماعت اسلامی کی ریلی میں شریک شرپسند عناصر نے کنور نوید کی گاڑی پر حملہ کیا ۔

    شرپسندوں نے گاڑی کے شیشے توڑ دیئے گاڑی کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی اور ایم کیو ایم کے ہمدردوں و کارکنان پر پتھراؤ شروع کردیااور اشتعال انگیز نعرے لگائے جس کی بناء پر ناخوشگوار واقعہ رونماء ہوا ۔

    رابطہ کمیٹی نے کہا کہ ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت این اے 246کے ضمنی انتخاب کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔

    رابطہ کمیٹی نے کہا کہ ایم کیو ایم کے قائد جناب الطاف حسین کے ہدایت کے مطابق ایم کیو ایم ضمنی انتخاب کے سلسلے میں تمام سیاسی سرگرمیاں قطعی طورپر امن انداز میں جاری رکھے ہوئے ہے ۔

    رابطہ کمیٹی نے جماعت اسلامی کے رہنماؤں سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے کارکنان کو پابند کریں کہ وہ کسی دوسری سیاسی جماعت اور اس کے رہنماؤں کے خلاف اشتعال انگیز نعرے بازے سے گریز کریں ۔

    نامزد حق پرست امیدوار برائے این اے 246 کنور نوید جمیل اور رابطہ کمیٹی نے کہا کہ ایم کیو ایم اپنی جانب سے کے جماعت اسلامی اور تمام جماعتوں کو مکمل تعاون کی پیش کش کررہی ہے آئے اس شہر میں امن و امان برقرار رکھنے کیلئے اپنا کردار اداکریںاور اپنے اپنے کارکنان کو پابند کریں کہ وہ کسی بھی قسم کی اشتعال انگیز کاروائی سے گریز کریں۔

    رابطہ کمیٹی نے جماعت اسلامی ، کے رہنماؤں سے اپیل کی کہ ضمنی انتخاب کے حلقہ این اے 246میں الیکشن پرامن طریقے ہونے کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کریں ۔

    رابطہ کمیٹی نے عوام اور کارکنان سے اپیل کی ہے کہ وہ صبرتحمل سے کام لیں اور ہر قیمت پر امن رہیں اگر کسی بھی جماعت کے کارکنوں کی جانب سے اشتعال انگیز نعرے بازی بھی کی جائے تو آپ ہرگز مشتعل نہ ہوں اپنے جذبات کو قابو میں رکھیں ۔

    رابطہ کمیٹی نے حکومت اورپولیس وانتظامیہ سے بھی مطالبہ کیاکہ وہ انتخابی مہم کے دوران امن وامان برقرار رکھنے اورصورتحال کوقابومیں رکھنے کیلئے تمام تروسائل بروئے کارلائیںاور شرپسند عناصر پر کڑی نظر رکھیں۔

  • حملے کے حوالے سے کوئی دھمکی نہیں ملی، مولانا فضل الرحمان

    حملے کے حوالے سے کوئی دھمکی نہیں ملی، مولانا فضل الرحمان

    کوئٹہ: خود کش حملے کےبعد مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ اللہ نے ان کی اور ساتھیوں کی حفاظت فرمائی، نہ کوئی ایسی دھمکی ملی نہ کسی نے خدشے کا اظہار کیا تھا ۔

    کوئٹہ میں مفتی محمود کانفرنس کے بعد ہونےو الے خود کش حملے میں مولانا فضل الرحمان ا ور ان کے ساتھی محفوظ رہے،مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھاکہ جیسے ہی ان کی گاڑی جلسہ گاہ سے باہر نکلی دھماکہ ہو گیا ، جس سے گاڑی کوشدید نقصان پہنچا۔

    مولانا نے بتایا کہ ایک دیوار بھی ان کی گاڑی پر گری لیکن کسی کو کوئی گزند نہ پہنچی، مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ وہ دھماکے کے بعد جے یو اآئی کے ایک ذمہ دار کے گھر پہنچے

    انکا کہنا تھا کہ اللہ تعالیٰ نے ان کی حفاظت کی ہے، ان کا کہنا تھا کہ نہ تو انہیں اس سے قبل کوئی دھمکی ملی تھی اور نہ ہی کسی نے خود کش حملے کے خدشے سے آگاہ کیا تھا۔

  • خیبرایجنسی : چیک پوسٹ پرحملہ کرنیوالے چھ شدت پسند ہلاک

    خیبرایجنسی : چیک پوسٹ پرحملہ کرنیوالے چھ شدت پسند ہلاک

    خیبرایجنسی : شدت پسندوں کی جانب سے چیک پوسٹ پر حملے کے نتیجے میں فورسز کی جوابی کارروائی میں چھ شدت پسند مارے گئے۔تفصیلات کے مطابق خیبر ایجنسی کی تحصیل جمرود کے علاقے غنڈئی میں شدت پسندوں نے سیکورٹی فورسز کی ایک چیک پوسٹ پر حملہ کیا۔

    سکیورٹی فورسز نے بھرپور جوابی کارروائی کرتے ہوئے چھ شدت پسند ہلاک کردیے۔ شدت پسند اپنے مارے جانے والے ساتھیوں کی لاشیں چھوڑ کر فرار ہوگئے۔ غنڈئی کا علاقہ جمرود بازار کے قریب واقع ہے۔

    سکیورٹی فورسز نے واقعے کے بعد علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا۔چند دن پہلے کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے خیبر ایجنسی میں سکیورٹی فورسز سے جھڑپ کے دوران اپنے تین سینیئر کمانڈروں کی ہلاکت کی تصدیق کی تھی۔

  • پشاور: اے آروائی نیوزکی وین پرنامعلوم افراد کاحملہ،عملہ پرتشدد

    پشاور: اے آروائی نیوزکی وین پرنامعلوم افراد کاحملہ،عملہ پرتشدد

    پشاور: اے آروائی نیوزکی لائیوکوریج وین پرپشاورمیں نامعلوم افراد نے حملہ کردیا اوراے آروائی کی ٹیم کو چاقوؤں اورگھونسوں سے بدترین تشدد کا نشانہ بنایا۔

    تفصیلات کے مطابق پشاورمیں اے آروائی نیوزکی لائیو کوریج وین ٹیم کو لے کر شی شاہ روڈ پرہونے والے بم دھماکے کی کوریج کے لئے جا رہی تھی کہ راستے میں نامعلوم افراد نے اچانک گاڑی پر حملہ کردیا اوراے آروائی ٹیم کو تشدد کا نشانہ بنایا۔

    چاقوؤں سے لیس حملہ آوروں نے کیمرہ مین راہم ، ڈی ایس این جی انجینئر فیصل نوید اورڈرائیورعارف کو زبردستی گاڑی سے باہر نکال کرگھونسوں اورچاقو کے پے درپے وارکرکے زخمی کردیا ۔

     ملزمان نے خاتون رپورٹر کا بھی خیال نہ کیا اوررپورٹر مدیحہ سنبل پربھی تشدد کیا۔ پولیس نے ملزمان کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کرلیا ہے اوران سے تفتیش کی جارہی ہے۔