Tag: Hammas

  • فلسطینی صدر سیاسی مقاصد کے لیے عدلیہ کو یرغمال بنانا چاہتے ہیں،حماس

    فلسطینی صدر سیاسی مقاصد کے لیے عدلیہ کو یرغمال بنانا چاہتے ہیں،حماس

    یروشلم : اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے سیاسی شعبے کے سینئر رکن ڈاکٹر موسیٰ ابو مرزوق نے الزام عاید کیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس اپنے سیاسی مقاصد کے لیے عدلیہ کو اپنے یرغمال بنانا چاہتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ابو مرزوق نے ایک بیان میں کہاکہ ججوں کی ریٹائرمنٹ کی مدت میں کمی اور جوڈیشل کونسل معاملات میں مداخلت صدر عباس کی طرف سیاسی مقاصد کے لیے عدلیہ کو استعمال کرنے کے مترادف ہے۔

    انہوں نے کہا کہ صدر عباس تنظیم آزادی فلسطین، فلسطینی اداروں، تحریک فتحکی مرکزی کمیٹی، انتظامیہ کو اپنے قبضے میں رکھنے کے ساتھ فلسطینی پارلیمنٹ کو بھی تحلیل کر چکے ہیں۔حماس رہ نما کا کہنا تھا کہ صدر محمود عباس آمرانہ طرز عمل پر چل رہے ہیں۔

    وہ تمام ریاستی اداروں اور عدلیہ کو اپنے ہاتھوں میں یرغمال رکھنا چاہتے تاکہ ان کے انفرادی سطح پرکیے گئے فیصلوں کو عملی شکل دینے کی راہ ہموار کی جاسکے۔

  • حماس اور اسرائیل کے درمیان عارضی فائر بندی طے پاگئی

    حماس اور اسرائیل کے درمیان عارضی فائر بندی طے پاگئی

    غزہ: فلسطین میں حماس اور اسرائیل کے درمیان عارضی فائر بندی طے پاگئی، اقوام متحدہ اور مصر کی ثالثی سے یہ فائربندی ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق زیر محاصرہ غزہ کی حماس انتظامیہ اور اسرائیل کے درمیان عارضی فائر بندی طے پا گئی ہے، جس میں اقوام متحدہ اور مصر نے اہم کردار ادا کیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ اور مصر کی ثالثی میں حماس اور اسرائیل کے درمیان 6 ماہ کے لیے فائر بندی طے پا گئی ہے۔ عارضی فائر بندی کے دائرہ کار میں حماس انتظامیہ غزہ کی پٹی پر ہونے والے مظاہروں میں فلسطینیوں کو سرحد سے 300 میٹر دور رکھے گی۔

    اس کے جواب میں تل ابیب انتظامیہ غزہ کے ماہی گیروں کے لیے شکار کے علاقے کو وسیع کر کے 15 میل کر دے گی اور طبّی اور انسانی امداد کو براستہ اسرائیل غزہ جانے کی اجازت دے گی۔

    تاہم فائر بندی کی خبر کے صائب ہونے یا نہ ہونے کے بارے میں تاحال نہ تو حماس کی طرف سے کوئی بیان جاری کیا گیا ہے اور نہ ہی اسرائیل کی طرف سے۔

    واضح رہے کہ اسرائیل سال 2006 سے لے کر اب تک 2 ملین فلسطینی آبادی کے حامل غزہ کو زمین، سمندر اور فضاء سے محاصرے میں لیے ہوئے ہے۔

    فلسطینی اسیران کی بھوک ہڑتال کو 50 دن مکمل، حالت تشویشناک

    دوسری جانب اسرائیلی فوج کی جانب سے معصوم فلسطینیوں پر حملے جاری ہیں، ظالم فوج معصوم شہریوں کو گھروں سے اغوا کررہی ہے۔

  • آج فلسطین کے ہیروکمانڈر کی برسی ہے

    آج فلسطین کے ہیروکمانڈر کی برسی ہے

    کراچی (ویب ڈیسک ) – آج فلسطینی جنگِ آزادی کے ہیرو نما کمانڈر’عمادعقل‘ کی اکیسویں برسی ہے ، انہوں نے اپنی جدوجہد کےدوران اسرائیلی انٹیلی جنس کی ناک میں دم کررکھا تھا۔

    عماد ایک ہونہار طالم علم تھے اور سیاست سےزیادہ انہیں جغرافیہ میں دلچسپی تھی لیکن اسرائیلی افواج کی جانب سے ان کے کئی رشتے داروں کی گرفتاری اور قتل کے بعد عماد نے حماس میں شمولیت اختیارکرلی۔

    اسرائیلی افواج نے ستمبر 1988 میں عماد اوران کے بھائی کو حماس سے تعلق کے الزام میں گرفتار کیا لیکن کچھ عرصے حراست میں رکھنے بعد رہا کردیا۔

    رہائی پانے کے بعد عماد نے غزہ کی پٹی کے جنگجوؤں میں شمولیت اختیار کی اورجلد ہی ’عزالدین القسم بریگیڈ‘ کے کمانڈر بن گئے۔ عماد بہروپ بدلنے کے ماہر تھے اور ان کی اسی صلاحیت کے سبب اسرائیلی انٹیلی جنس انہیں ’بھوت ‘ کہہ کر پکارتی تھی اور انتہائی شد و مد سے ان کی تلاش میں تھی۔

    عقل 11 اسرائیلی فوجیوں ، ایک یہودی شہری اور چار فلسطینی مخبروں کے قتل کے الزام میں اسرائیل کے مطلوب ترین افراد میں سے ایک تھے۔

    24 نومبر 1993 کو ایک فلسطینی مخبر نے اسرائیلی افواج کو عماد کی پناہ گاہ کے بارے میں خبر دی جس پرفوری ردعمل کرتے ہوئے علاقے کو گھیرے میں لیا گیا جہاں عماد اسرائیلی افواج کا مقابلہ کرتے ہوئے شہید ہوگئے۔ اسرائیلی افواج نے فلسطینیوں کی جانب سے کسی ممکنہ ردعمل سے بچنے کے لئے انہیں رات کے اندھیرے میں جبلیہ کیمپ کےایک قبرستان میں دفن کردیا۔

    ان کی شہادت کے موقع پر مشہور صحافی رابرٹ فسک کا کہنا تھا کہ’’اسرائیل نے حماس کے سب سے اہم اورسرکردہ کمانڈرکو قتل کیا ہے‘‘۔

    سن 2009 میں حماس نے ان کی زندگی کے واقعات پر مبنی ایک دستاویزی فلم ’’ دی لائف اینڈ مارٹرڈم آف عقل‘‘ بھی جاری کی تھی۔

  • غزہ میں اسرائیلی حملے جاری، مزید پچاسی فلسطینی شہید

    غزہ میں اسرائیلی حملے جاری، مزید پچاسی فلسطینی شہید

    غزہ: نہتے فلسطینیوں پراسرائیل کے مظالم جاری ہیں اسرائیلی حملوں میں مزید پچاسی فلسطینی شہید ہوئے، سولہ روز میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد چھ سو پچپن ہوگئی۔

    غزہ میں نہتے فلسطینیوں پر اسرائیلی بربریت جاری ہے اورفلسطینی ایمرجنسی سروسز کے مطابق صہیونی طیاروں نے دیرالبلح کے علاقے کو نشانہ بنایا جس سے 4خواتین سمیت ایک ہی خاندان کے 5افراد شہید ہوگئے ۔

    سولہ روز سے جاری اسرائیلی بمباری سے ہلاکتوں کی تعداد چھہ سو پچپن ہوگئی ہے اورخان یونس اور نوصیرت میں بھی بمباری سے دو افراد نشانہ بنے ۔غزہ کے مرکزی علاقوں برج،المٖغازی اور رفاہ میں بمباری سے 6نہتے فلسطینی شہید ہوئے

    ۔شمالی بیت حنون میں بمباری سے ایک حاملہ خاتون اپنے کمسن بچے سمیت اسرائیلی ظلم کا شکار ہوئی۔زیتون کے علاقے میں دو خواتین جاں بحق ہوئیں۔شمالی غزہ میں بمباری سے چھ ماہ کا شیرخوار بچہ اور 24سالہ نوجوان شہید ہوئے

    مغربی کنارے میں ایک کار سوار اسرائیلی انتہاپسند نے فلسطینی نوجوان کو گولی مار دی جس سے وہ موقع پر ہی شہیدہوگیا۔بعدازاں صہیونی فوج اس کی لاش بھی اٹھا کر لے گئی۔ صہیونی فوج نے غزہ کے مرکزی علاقے میں واقع الجزیرہ ٹی وی کی بلڈنگ پر بھی حملہ کیا تاہم حملے میں کوئی ہلاکت نہیں ہوئی۔

  • اسرائیل جنگی جرائم کا مرتکب ہورہا ہے، اقوام متحدہ

    اسرائیل جنگی جرائم کا مرتکب ہورہا ہے، اقوام متحدہ

    جینیوا :اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن کی سربراہ نوی پلے کا کہنا ہے کہ اسرائیل غزہ میں جنگ جرائم کا مرتکب ہورہا ہے۔غزہ میں اسرائیل کی جانب سے عالمی قوانین کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔غزہ کی صورتحال پرغورکے لئے طلب کئے گئے انسانی حقوق کمیشن کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کمیشن کی سربراہ نوی پلے اسرائیل سے غزہ کا محاصرہ فوری طورپرختم کرنے کا مطالبہ کیا۔

    انہوں نے کہا کہ غزہ کا محاصرہ ہمیشہ کے لئے ختم ہونا چاہئیے۔اسرائیل کے حملوں میں بچے بھی جاں بحق ہوئے۔ اسرائیل غزہ میں جنگی جرائم میں ملوث ہے۔ پلے نے حماس کی جانب سے راکٹ حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہا ان حملوں سے عام شہریوں کی زندگیوں کوخطرات لاحق ہیں۔

  • غزہ:حماس تین گھنٹے کیلئے جنگ بندی کرنے پرآمادہ

    غزہ:حماس تین گھنٹے کیلئے جنگ بندی کرنے پرآمادہ

    غزہ :فلسطین میں جاری اسرائیلی جارحیت کے پیش نظر بین الالقوامی ادارے ریڈکراس کی اپیل پر حماس تین گھنٹے کیلئے جنگ بندی کرنے پر تیار ہوگئی ،فلسطین میں جاری اسرائیلی درندگی شدت اختیار کر گئی ۔بین الالقوامی امدادی ادارے ریڈا کراس کی اپیل پر فلسطینی تنظیم حماس انسانی بنیادوں پر تین گھنٹوں کیلئے جنگ بند کرنے کیلئے تیار ہوگئ۔

    ذرائع کے مطابق اسرائیل نے جنگ بندی کی اپیل کو مسترد کردیا۔حماس کے ترجمان کے مطابق عالمی ادارے نے تین گھنٹوں کی جنگ بندی کی پیشکش کی تھی تاکہ مختلف علاقوں سے زخمیوں اور لاشوں کو نکالا جاسکے ۔تاہم اسرائیل نے اسے تسلیم کرنے سے انکار کردیا ہے ۔ صہیونی حکومت کا کہنا اس پیشکش پر غور کیا جارہا ہے۔

  • مظلوم فلسطینیوں کے حوصلے چٹانوں کی طرح مضبوط ہیں

    مظلوم فلسطینیوں کے حوصلے چٹانوں کی طرح مضبوط ہیں

    مظلوم فلسطینیوں کے پاس اسرائیل کو منہ توڑ جواب دینے کے لئے جدید ہھتیار تو نہیں لیکن ان کے حوصلے چٹانوں کی طرح مضبوط ہیں۔ اسرائیل فلسطینیوں پر ایسے خطرناک ہتھیار استعمال کررہا ہے جن پر عالمی پابندی عائد ہے۔اسرائیل غزہ پر حملے میں ایسے ہتھیار کا استعمال کر رہا ہے، جن پر عالمی سطح پر پابندی عائد ہے۔ یہ ہتھیار ایسی جدید ٹیکنالوجی سے لیس ہیں جن سے جانی اور مالی تباہی کا تصور کرنابھی مشکل ہے۔اسرائیل نے اپنے عام شہریوں کے بچاؤ کے لیے آہنی گنبد یا آئرن ڈوم بنایا ہوا ہے۔ جو دشمن کی جانب سے راکٹ حملوں کو روکنے کی صلاحیت رکھتا ہے.

    ایک طرف جدید اسلحہ سے لیس آرمی ، دوسری جانب جذبہ ایمانی سے بلند حوصلے۔ اسرائیل کے جدید ہتھیاروں کے مقابلے میں حماس کے پاس صرف راکٹ ہیں۔جن کے حملوں میں ایک یہودی تک کی جان نہیں گئی،۔جب کہ اسرائیلی حملوں میں فلسطینی شہداءکی تعداد ایک سو ستر سےتجاوزکر گئی۔ فلسطینیوں کے حقوق کےلئےبرسرپیکار حماس کے پاس کوئی راکٹ ایسا نہیں ہے جسے ایک اہم ہتھیار کہاجاسکے۔

    ان ہتھیاروں میں کم فاصلے تک مار کرنے والے راکٹوں میں بڑے گولے،گرنیڈراکٹ اور قسّام راکٹ شامل ہیں جو بالترتیب سترہ کلومیٹرسے اڑتالیس کلومیٹرتک مارکرسکتےہیں۔ان کےعلاوہ حماس کےپاس دور تک مارکرنےوالےفجر فائیو راکٹ ہیں جوزیادہ سےزیادہ پچھترکلومیٹر تک مارکرسکتےہیں جن سےتل ابیب اوریروشلم جیسےاسرائیل کے بڑے آبادی کےمراکز کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔