Tag: Hamza Shahbaz

  • وقت آگیا ہے کہ ہم سیاست اور جرم میں فرق طے کر لیں: فواد چوہدری

    وقت آگیا ہے کہ ہم سیاست اور جرم میں فرق طے کر لیں: فواد چوہدری

    اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ قانون اور اداروں کا احترام سب پرلازم ہے.

    وزیراطلاعات نے ان خیالات کا اظہار خصوصی پریس کانفرنس میں کیا. ان کا کہنا تھا کہ یہ لوگ قانون کی بات کرتے ہیں، لیکن خودا حترام نہیں کرتے، چاہتے ہیں، ان سے کوئی اثاثوں کی تفصیلات نہ پوچھے، اثاثوں کی تفصیلات پوچھی جائے، تو انھیں ناگوارگزرتا ہے.

    [bs-quote quote=”پیپلزپارٹی اورن لیگ چاہتی ہے کہ قوم کاپیسہ ان کی جیب میں جاتا رہے.” style=”style-8″ align=”left” author_name=”فواد چوہدری”][/bs-quote]

    فواد چوہدری کے مطابق 2008 سے 2018 تک 60 ارب ڈالر کا قرضہ لیا گیا، کوئی ان سے پوچھے کہ 60 ارب ڈالرکا ان لوگوں نے کیا کیا؟ پیپلزپارٹی اورن لیگ چاہتی ہے کہ قوم کاپیسہ ان کی جیب میں جاتا رہے.

    ان کا کہنا تھا کہ حمزہ شہباز کی گرفتاری کے لئے ماڈل ٹاؤن میں آپریشن ہورہا ہے، ان لوگوں نے اپنے دورمیں ماڈل ٹاؤن میں آپریشن کیا تھا، ماڈل ٹاؤن میں ماضی کےآپریشن اورآج کے آپریشن کو دیکھ لیں، ان کے دورمیں آپریشن میں بے گناہ لوگوں کوقتل کیا گیا، نیب کے پاس اختیارہے، لیکن پھربھی کل سے گرفتاری نہیں دی گئی، حمزہ شہبازخواتین اوربچوں کوڈھال کے طور پر استعمال کر رہے ہیں.

    وقت آگیا ہے کہ ہم سیاست اور جرم میں فرق طے کر لیں، ایک طرف کہتےہیں احتساب کے لئے تیار ہیں، دوسری طرف غنڈہ گردی ہے، حسن اورحسین کہتے تھے کہ احتساب کے لئے تیار ہیں، عدالت نے طلب کیا تو کہتے ہیں کہ برطانوی شہری ہیں پیش نہیں ہوں گے.

    مزید پڑھیں: حمزہ شہباز کی گرفتاری : رینجرز کے دستے رہائش گاہ کے باہر الرٹ

    نیب الزام کےمطابق حمزہ شہبازنے 2 افراد کے ذریعے منی لانڈرنگ کی، دونوں افراد کا کہنا ہے کہ حمزہ شہبازکے کہنے پر 85 ارب بیرون ملک بھیجے، ن لیگ کہتی ہےان الزامات پر حمزہ شہباز کو گرفتارنہیں کرسکتے، پی پی اورن لیگ کی حکومت کی وجہ سے ملک دیوالیہ کے قریب ہے.

    انھوں نے کہا کہ سرمایہ کاری کے لئے کوششیں کررہے ہیں، جس کے نتائج مل رہے ہیں، ایک ایمنسٹی اسکیم لارہے ہیں. جس کے ملک پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے، عام لوگوں کے لئے بہترین اسکیمز لا رہے ہیں، جس سے فائدہ ہوگا. برآمدات بڑھانے کے لئے اقدامات کیے جا رہے ہیں، معیشت پرہمارا بھرپور کنٹرول ہے.

  • حمزہ شہباز نیب حکام کو گرفتاری دیں دیوار کےپیچھے نہ چھپیں ،شہبازگل

    حمزہ شہباز نیب حکام کو گرفتاری دیں دیوار کےپیچھے نہ چھپیں ،شہبازگل

    لاہور : ترجمان وزیراعلیٰ پنجاب شہباز گل کا کہنا ہے کہ حمزہ شہباز نیب حکام کو گرفتاری دیں دیوار کے پیچھے نہ چھپیں‌، انھیں نیب گرفتاری پراعتراض ہے ، ہائی کورٹ سے رجوع کریں، دودھ کا دودھ پانی کاپانی ہو جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان وزیراعلیٰ پنجاب شہباز گل نے نیب ایکشن پر ردعمل کرتے ہوئے کہاحمزہ شہباز سیاسی کارکن ہیں تو قانون کا احترام کریں اور نیب حکام کو گرفتاری دیں دیوار کے پیچھے نہ چھپیں‌۔

    شہبازگل کا کہنا تھا حمزہ شہباز کو خود باہر آکر گرفتاری دینی چاہیے، کارکنان اورقانون نافذ کرنے والے اداروں کوآمنے سامنے نہ کریں ، نیب ایک آزاد ادارہ ہے جو یہ آپریشن کررہا ہے، پنجاب حکومت نیب کی قانونی مدد کرے گی۔

    گرفتاری پراعتراض ہے تو ہائی کورٹ سے رجوع کریں دودھ کا دودھ پانی کاپانی ہو جائے گا

    ترجمان وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا حمزہ شہباز کونیب گرفتاری پراعتراض ہے ، ہائی کورٹ سے رجوع کریں دودھ کا دودھ پانی کاپانی ہو جائے گا، قانون نافذکرنے والے اداروں ، کارکنان کو آمنے سامنے کرنا عقلمندی نہیں۔

    ان کا کہنا تھا عدالت نےحمزہ شہبازکوگرفتارکرنےکی اجازت دیدی ہے، عدالتیں آزاد نہ ہوتیں توان لوگوں کوریلیف نہ ملتا، قانون کےمطابق کارروائی جاری رہےگی۔
    یاد رہے حمزہ شہبازکی گرفتاری کیلئے نیب تین گھنٹے سے ان کی رہائش گاہ کے باہر موجود ہے اور انھیں گھرمیں داخل نہیں ہونےدیاجارہا، پولیس نےگھرکا محاصرہ کرلیا ہے جبکہ رینجرز بھی ماڈل ٹاؤن پہنچ گئی ہیں۔

    مزید پڑھیں : نیب ٹیم حمزہ شہباز کو گرفتار کرنے شہبازشریف کی رہائش گاہ پہنچ گئی

    ڈپٹی ڈائریکٹرنیب کا کہنا ہے کہ وارنٹ موجودہیں آج گرفتاری کے بغیرنہیں جائیں گے۔

    کارکنان کی جانب سے رہائش گاہ کے سامنے احتجاج جاری ہے اور دھرنا دے دیا ہے، کارکنان نے پولیس اہلکاروں کو دھکے دیئے اور دھمکیاں دیں، کارکنان کا کہنا ہے کسی صورت نیب کو حمزہ شہبازکوگرفتار نہیں کرنےدیں گے۔

  • حمزہ شہباز تو کہتے تھےگرفتاری سےنہیں ڈرتے، اب کیا ہوا، فیاض الحسن چوہان

    حمزہ شہباز تو کہتے تھےگرفتاری سےنہیں ڈرتے، اب کیا ہوا، فیاض الحسن چوہان

    لاہور : وزیراطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان کا کہنا ہے حمزہ شہباز تو کہتے تھےگرفتاری سے نہیں ڈرتے، اب کیا ہوا، جوطریقہ اپنایا جارہا ہے اس کو آمرانہ طرز عمل کہتےہیں، حمزہ شہبازکو چاہیے فوری نیب کوگرفتاری دیں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں کہا فیملی کےہی2ملازمین تھےجنہوں نے انکشاف کیا، نیب نےگزشتہ روزحمزہ شہبازکوگرفتارکرنےکی کوشش کی، آج پھرنیب کےاہلکارحمزہ شہبازکوگرفتارکرنےآئےہیں۔

    فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا یہ لوگ دکھاوے کی سیاست کرتےہیں، ویسےبڑی باتیں کرتےہیں آج گرفتاری سےبھاگ رہےہیں، علیم خان کوبھی گرفتار کیا گیا، انہوں نےوزارت سےاستعفیٰ دیا۔

    ویسےبڑی باتیں کرتےہیں آج گرفتاری سےبھاگ رہےہیں

    سابق وزیراطلاعات پنجاب نے کہا حمزہ شہبازجوطریقہ اپنارہےہیں اس کوآمرانہ طرزعمل کہتےہیں، یہ لوگ چھتربھی کھائیں گےاورگرفتاریاں بھی دیں گے، یہ لوگ اپنی ذلت کامزیدسامان پیداکررہےہیں۔

    ان کا کہنا تھا اب کارکنان کوبھی جمع کرناشروع کردیاگیا ہے، اہلکارگرفتاری کیلئےآئے،بےگناہ ہیں توعدالت میں ثابت کریں، حمزہ شہبازکوبڑی بڑی باتیں کرتے تھے آج کیاہوگیا، وہ توکہتے تھےگرفتاری سےنہیں ڈرتے۔

    مزید پڑھیں : نیب ٹیم حمزہ شہباز کو گرفتار کرنے شہبازشریف کی رہائش گاہ پہنچ گئی

    فیاض الحسن چوہان نے کہا گزشتہ6ماہ سےحمزہ شہبازکی تربیت کررہاہوں، یہ سمجھ رہےتھےمیں نےاستعفیٰ دیاہےتوانہیں چھوڑدوں گا، میں ان لوگوں کو چھوڑوں گا نہیں، حمزہ شہبازکوچاہیےفوری نیب کوگرفتاری دیں۔

    خیال رہے نیب ٹیم آج دوسرے روز بھی قائد حزب اختلاف پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کو  گرفتار کرنے شہبازشریف کی رہائش گاہ 96ایچ پہنچ گئی ہیں، نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ حمزہ شہباز کو ہر صورت گرفتارکریں گے۔

    حمزہ شہبازکی رہائش گاہ کےباہرن لیگی کارکنان کی بڑی تعداد پہنچ گئی ہے اور کارکنان نے رہائش گاہ کےسامنےکھڑے ہوکر دیوار بنادی ہے اور  پولیس کوہٹانےکی کوشش کررہےہیں جبکہ  شدید نعرے کا سلسلہ جاری ہے۔

  • حمزہ شہباز کی حفاظتی ضمانت کی درخواست پر سماعت  8 اپریل کو ہوگی

    حمزہ شہباز کی حفاظتی ضمانت کی درخواست پر سماعت 8 اپریل کو ہوگی

    لاہور : لاہورہائی کورٹ میں میں قائد حزب اختلاف پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کی حفاظتی ضمانت کی درخواست پر سماعت 8 اپریل کو ہوگی، درخواست میں کہا گیا ہے نیب اس وقت موجودہ حکمرانوں کا آلہ کار بنا ہواہے، عدالت ضمانت قبل ازگرفتاری منظور کرے اور نیب کوچھاپوں اور گرفتاری سے روکنے کا حکم دے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہورہائی کورٹ میں قائد حزب اختلاف پنجاب اسمبلی حمزہ شہبازکی حفاظتی ضمانت کی درخواست سماعت کےلیے مقرر کردی گئی ، جسٹس ملک شہزاد کی سربراہی میں 2رکنی بنچ 8 اپریل کوسماعت کرے گا۔

    درخواست میں مؤقف اپنایا گیا حمزہ شہباز اپوزیشن لیڈر پنجاب ہیں ، میرے خاندان کوہمیشہ سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا گیا ، نیب اس وقت موجودہ حکمرانوں کا آلہ کار بنا ہواہے ، ڈی جی نیب شریف خاندان کے خلاف بیان بازی کرتے ہیں۔

    حمزہ شہباز کا کہنا ہےخفیہ دستاویزات میڈیا کو بھجوائی جاتی ہیں ، ہمارے خلاف آشیانہ ، رمضان شوگر اوراثاثے کیس ناجائز بنائے ،مکمل تعاون کر رہاہوں ،گرفتاری اورچھاپوں کی ضرورت نہیں ، ہائی کورٹ کاحکم تھاگرفتاری سےپہلےآگاہ کیا جائےمگر نیب نے عمل نہ کیا۔

    مزید پڑھیں : حمزہ شہباز نے نیب کے وارنٹ گرفتاری کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا

    درخواست میں استدعا کی گئی عدالت ضمانت قبل ازگرفتاری منظور کرے اور نیب کوچھاپوں اور گرفتاری سے روکنے کا حکم دے۔

    حمزہ شہباز نےضمانت قبل از گرفتاری کے لئے لاہورہائی کورٹ سےرجوع کیا جبکہ وارنٹ گرفتاری کو بھی چیلنج کیا ہے۔

    خیال رہے نیب ٹیم آج دوسرے روز بھی قائد حزب اختلاف پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کو  گرفتار کرنے شہبازشریف کی رہائش گاہ 96ایچ پہنچ گئی ہیں، نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ حمزہ شہباز کو ہر صورت گرفتارکریں گے۔

    مزید پڑھیں : نیب ٹیم حمزہ شہباز کو گرفتار کرنے شہبازشریف کی رہائش گاہ پہنچ گئی

    یاد رہےگذشتہ روز لاہور میں قومی احتساب بیورو (نیب) کی ٹیم نے حمزہ شہباز کی گرفتاری کے لئے ان کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا اور سوا گھنٹے کے قریب ن لیگی رہنماؤں اور کارکنوں کی مزاحمت کے بعد ٹیم انہیں گرفتار کرنے میں ناکام رہی تھی، حمزہ شہباز کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں چھاپہ مارا گیا۔

    نیب حکام حمزہ شہباز کی گرفتاری کا وارنٹ بھی ساتھ لیکر آئے، تاہم انھیں شدید مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا، اس دوران ایک اہلکار کے کپڑے بھی پھاڑے دیئے گئے اور ٹیم کو روکنے کیلئےحمزہ شہبازکی رہائش گاہ کے مرکزی دروازے کے باہر لیگی رہنماؤں اورکارکنوں نے دھرنابھی دیا۔

    ڈی جی نیب لاہورنےصورتحال سےچیئرمین نیب کوآگاہ کیا، صورتحال کے پیش نظر مشاورت کےبعدگرفتاری کافیصلہ ملتوی کردیاگیا تھا۔

    نیب نے اعلامیے میں کہا تھا کہ نیب لاہور کی ٹیم حمزہ شہباز کی آمدن سے زائد اثاثہ جات اور مبینہ منی لانڈرنگ کے کیس میں ٹھوس شواہد کی بنیاد پر گرفتاری کے لیے گئی تھی تاہم حمزہ شہباز کے گارڈز کی جانب سے غنڈہ گردی کا مظاہرہ کیا گیا جبکہ حمزہ شہباز کےمحافظوں نےنیب اہلکاروں کو دھمکیاں دی

  • شریف خاندان کے ملازم کے انکشافات حمزہ شہباز کے گلے کا پھندہ بن گئے

    شریف خاندان کے ملازم کے انکشافات حمزہ شہباز کے گلے کا پھندہ بن گئے

    لاہور: قومی ادارہ احتساب (نیب) کی زیر حراست 2 ملزمان قاسم قیوم اور فضل داد کے انکشافات کے بعد حمزہ شہباز شریف کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے، مذکورہ ملزمان نے شریف خاندان کی آمدن سے زائد اثاثے بنانے میں مدد کی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ادارہ احتساب (نیب) کی جانب سے حمزہ شہباز پر لگائے گئے الزامات کی تفصیلات اے آر وائی نیوز نے حاصل کرلیں۔ حمزہ شہباز کے وارنٹ گرفتاری منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار قاسم قیوم اور فضل داد کے انکشافات کے بعد جاری کیے گئے۔

    قاسم قیوم منی چینجر کا غیر قانونی کاروبار کرتا تھا، قاسم نے غیر قانونی طور پر اکاؤنٹ میں ڈالرز اور درہم منتقل کیے، رقم شہباز شریف، حمزہ اور سلمان شہباز کے اکاؤنٹ میں منتقل کی گئی۔

    دوسرا ملزم فضل داد عباسی شریف گروپ کا پرانا ملازم ہے، ملزم فضل داد سلمان شہباز کے پاس سنہ 2005 سے کام کر رہا تھا۔ فضل داد مختلف لوگوں سے رقوم جمع کر کے قاسم قیوم کو پہنچاتا تھا اور قاسم مشکوک ٹرانزیکشنز سے رقوم شہباز خاندان کو منتقل کرتا تھا۔

    ملزمان رقوم اپنے ملازمین کے شناختی کارڈ کے ذریعے بھجوایا کرتے تھے، ملازمین کو رقوم بھیجنے سے متعلق کاروباری شخصیت کے طور پر پیش کرتے تھے۔

    عدالت نے گزشتہ روز دونوں ملزمان کو 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کیا تھا، عدالت نے دونوں کو 19 اپریل کو پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔ ملزمان سے تحقیقات میں انکشافات پر چیئرمین نیب نے حمزہ شہباز کے وارنٹ کی منظوری دی تھی۔

    نیب ٹیم نے گزشتہ روز حمزہ شہباز کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا تھا جس کا مقصد حمزہ شہباز کو گرفتار کرنا تھا، نیب ٹیم کے پاس وارنٹ گرفتاری بھی موجود تھا۔

    تاہم اس موقع پر حمزہ شہباز کے محافظوں نے نیب اہلکاروں پر تشدد کیا اور انہیں سنگین نتائج کی دھمکیاں دی گئیں، صورتحال ناخوشگوار ہونے پر نیب ٹیم گرفتاری کی کارروائی مکمل کیے بغیر ہی وہاں سے روانہ ہوگئی۔

    نیب اعلامیہ کے مطابق ٹیم سپریم کورٹ کے فیصلےکی روشنی اور ٹھوس شواہد کی بنیاد پر حمزہ کی گرفتاری کے لیے گئی تھی۔

    اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ نیب حکام ملزم حمزہ شہباز کی گرفتاری کے وارنٹ لے کر گئے تھے، نیب کو کسی ملزم کی گرفتاری کے لیے پہلے سے آگاہ کرنا ضروری نہیں، حمزہ شہباز کی جانب سے قانون کی خلاف ورزی کی گئی، کار سرکار میں مداخلت کرنے والوں کے خلاف قانون حرکت میں آئے گا۔

  • حمزہ شہباز نے نیب کے وارنٹ گرفتاری کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا

    حمزہ شہباز نے نیب کے وارنٹ گرفتاری کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا

    لاہور : قائد حزب اختلاف پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز نے نیب کے وارنٹ گرفتاری کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا، جس میں کہا گیا ہے کہ عدالت وارنٹ گرفتاری کو فوری معطل کرے اور نیب کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی عمل میں لائی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں قائد حزب اختلاف پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز نے نیب کے وارنٹ گرفتاری کے خلاف درخواست دائر کردی ، جس میں مؤقف اختیار کیا لاہور:نیب نے غیر قانونی طور پر گھر پر چھاپہ مارا، ہائی کورٹ گرفتاری سے قبل آگاہ کرنے کا حکم دے چکی ہے۔

    درخواست میں حمزہ شہباز کا کہنا ہے عدالت وارنٹ گرفتاری کو فوری معطل کرے اور استدعا کی کہ نیب کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی عمل میں لائی جائے۔

    خیال رہے نیب ٹیم آج دوسرے روز بھی قائد حزب اختلاف پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کو  گرفتار کرنے شہبازشریف کی رہائش گاہ 96ایچ پہنچ گئی ہیں، نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ حمزہ شہباز کو ہر صورت گرفتارکریں گے۔

    یاد رہےگذشتہ روز لاہور میں قومی احتساب بیورو (نیب) کی ٹیم نے حمزہ شہباز کی گرفتاری کے لئے ان کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا اور سوا گھنٹے کے قریب ن لیگی رہنماؤں اور کارکنوں کی مزاحمت کے بعد ٹیم انہیں گرفتار کرنے میں ناکام رہی تھی، حمزہ شہباز کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں چھاپہ مارا گیا۔

    مزید پڑھیں : گرفتاری میں مزاحمت، نیب کی ٹیم حمزہ شہباز کو گرفتار کیے بغیر واپس روانہ

    نیب حکام حمزہ شہباز کی گرفتاری کا وارنٹ بھی ساتھ لیکر آئے، تاہم انھیں شدید مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا، اس دوران ایک اہلکار کے کپڑے بھی پھاڑے دیئے گئے اور ٹیم کو روکنے کیلئےحمزہ شہبازکی رہائش گاہ کے مرکزی دروازے کے باہر لیگی رہنماؤں اورکارکنوں نے دھرنابھی دیا۔

    ڈی جی نیب لاہورنےصورتحال سےچیئرمین نیب کوآگاہ کیا، صورتحال کے پیش نظر مشاورت کےبعدگرفتاری کافیصلہ ملتوی کردیاگیا تھا۔

    نیب نے اعلامیے میں کہا تھا کہ نیب لاہور کی ٹیم حمزہ شہباز کی آمدن سے زائد اثاثہ جات اور مبینہ منی لانڈرنگ کے کیس میں ٹھوس شواہد کی بنیاد پر گرفتاری کے لیے گئی تھی تاہم حمزہ شہباز کے گارڈز کی جانب سے غنڈہ گردی کا مظاہرہ کیا گیا جبکہ حمزہ شہباز کےمحافظوں نےنیب اہلکاروں کو دھمکیاں دی۔

  • نیب ٹیم پر تشدد، حمزہ شہباز کے محافظوں کے خلاف مقدمہ درج

    نیب ٹیم پر تشدد، حمزہ شہباز کے محافظوں کے خلاف مقدمہ درج

    لاہور: گزشتہ روز حمزہ شہباز شریف کی گرفتاری کے لیے جانے والی نیب ٹیم پر تشدد کا مقدمہ حمزہ شہباز کے محافظوں کے خلاف درج کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے صاحبزادے اور مسلم لیگ ن کے رہنما حمزہ شہباز کے محافظوں کے خلاف تھانہ ماڈل ٹاؤن میں مقدمہ درج کرلیا گیا۔ مقدمے میں گارڈز کے خلاف کار سرکار میں مداخلت، تشدد اور سنگین نتائج کی دفعات شامل ہیں۔

    پولیس نے مقدمہ قومی احتساب بیورو (نیب) کی درخواست پر درج کیا ہے۔

    نیب ٹیم نے گزشتہ روز حمزہ شہباز کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا تھا جس کا مقصد حمزہ شہباز کو گرفتار کرنا تھا، نیب ٹیم کے پاس وارنٹ گرفتاری بھی موجود تھا۔

    تاہم اس موقع پر حمزہ شہباز کے محافظوں نے نیب اہلکاروں پر تشدد کیا اور انہیں سنگین نتائج کی دھمکیاں دی گئیں، صورتحال ناخوشگوار ہونے پر نیب ٹیم گرفتاری کی کارروائی مکمل کیے بغیر ہی وہاں سے روانہ ہوگئی۔

    نیب اعلامیہ کے مطابق ٹیم سپریم کورٹ کے فیصلےکی روشنی اور ٹھوس شواہد کی بنیاد پر حمزہ کی گرفتاری کے لیے گئی تھی۔

    اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ نیب حکام ملزم حمزہ شہباز کی گرفتاری کے وارنٹ لے کر گئے تھے، نیب کو کسی ملزم کی گرفتاری کے لیے پہلے سے آگاہ کرنا ضروری نہیں، حمزہ شہباز کی جانب سے قانون کی خلاف ورزی کی گئی، کار سرکار میں مداخلت کرنے والوں کے خلاف قانون حرکت میں آئے گا۔

  • حمزہ، سلمان شہباز اور مفتاح اسماعیل کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش

    حمزہ، سلمان شہباز اور مفتاح اسماعیل کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش

    اسلام آباد : قومی احتساب بیورو نے حمزہ شہباز، سلمان شہباز اور مفتاح اسماعیل کےنام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کردی، نیب نے وزارت داخلہ کو خط لکھ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیب نے وزارت داخلہ سے قائد حزب اختلاف پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز ان کے بھائی سلمان شہباز اور سابق وزیر خزانہ مفتاخ اسماعیل کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کی ہے۔

    اس سلسلے میں قومی احتساب بیورو نے وزارت داخلہ کو ایک خط بھی ارسال کیا ہے، اس حوالے سے نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ خط میں حمزہ شہباز، سلمان شہباز اور مفتاح اسماعیل کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کی گئی ہے ، مفتاح اسماعیل کیخلاف ایل این جی کیس کی تحقیقات چل رہی ہیں۔

    نیب ذرائع کے مطابق اس کے علاوہ سیکریٹری لینڈ سندھ آفتاب میمن کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کی گئی ہے، آفتاب میمن جعلی بینک اکاؤنٹ کیس کے ملزم ہیں۔ یاد رہے کہ لاہور میں قومی احتساب بیورو کی ٹیم نے حمزہ شہباز کی گرفتاری کیلئے ان کے گھر پر چھاپہ مارا تھا تاہم نیب ٹیم انہیں گرفتار کرنے میں ناکام رہی۔

    مزید پڑھیں: ایل این جی کیس ، سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا نام ای سی ایل میں شامل

    نیب نے اپنے اعلامیے میں کہا کہ نیب لاہور کی ٹیم حمزہ شہباز کی آمدن سے زائد اثاثہ جات اور مبینہ منی لانڈرنگ کے کیس میں ٹھوس شواہد کی بنیاد پر گرفتاری کے لیے گئی تھی تاہم حمزہ شہباز کے گارڈز کی جانب سے غنڈہ گردی کا مظاہرہ کیا گیا ۔

  • حمزہ شہباز کا نیب سے متعلق دعویٰ جھوٹا نکلا

    حمزہ شہباز کا نیب سے متعلق دعویٰ جھوٹا نکلا

    آسلام آباد:  مسلم لیگ کے سینئر  رہنما حمزہ شہباز کا نیب کے کال اپ نوٹس سے متعلق دعویٰ جھوٹا نکلا.

    تفصیلات کے مطابق نیب ٹیم کی حمزہ شہباز کے گھر جانےکی وجہ سامنے آگئی، نیب نے حمزہ شہباز کو آج صبح 10 بجے طلب کر رکھا تھا.

    ان کا کہنا تھا کہ حمزہ شہباز کو نیب نے 4 اپریل کو طلبی کا نوٹس بھیجا تھا، حمزہ، سلمان شہباز کوکہا گیا تھا، وہ نیب ٹیم کو بیان ریکارڈ کرائیں.

    موصولہ اطلاعات کے مطابق حمزہ شہباز اور سلمان شہبازپیش نہ ہوئے، جس پر نیب ان کے گھر گئی.

    حمزہ شہباز کوجاری طلبی کا نوٹس اے آر وائی نیوز نے حاصل کرلیا، جس میں 26 دسمبر2018 کو جمع کرایا گیا بیان غیر اطمینان بخش قراردیا گیا تھا.

    مزید پڑھیں: حکومت کو پتا ہی نہیں کہ پاکستان کو کس سمت لے کر جانا ہے: احسن اقبال

    خیال رہے کہ نیب چھاپے کے بعد حمزہ شہباز نے کہا تھا کہ طلبی کا نوٹس نہیں ملا، البتہ ان کا یہ دعویٰ جھوٹا نکلا.

    یاد رہے کہ نیب نے اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کی گرفتاری کے لئے ماڈل ٹاؤن 96 ایچ رہائش گاہ پر چھاپہ مارا تھا، مزاحمت کے پیش نظر حمزہ شہبازکی گرفتاری نہیں ہوسکی اور ٹیم حمزہ شہباز شریف کی رہائش گاہ سے واپس روانہ ہوگئی.

  • احتساب کاعمل کسی کی دھمکیوں سےرکنےوالانہیں ہے ، فواد چوہدری

    احتساب کاعمل کسی کی دھمکیوں سےرکنےوالانہیں ہے ، فواد چوہدری

    اسلام آباد : وزیراطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ حمزہ شہبازپرمنی لانڈرنگ کےالزامات ہیں، اگر وہ حقیقی لیڈرہوتے تو آج گرفتاری دے دیتے، احتساب کاعمل کسی کی دھمکیوں سےرکنےوالانہیں ہے، وزیراعظم نےوعدہ کیاتھاملک کاپیسہ عوام کوواپس ملےگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراطلاعات فواد چوہدری نے میڈیا سے گفتگو میں کہا ملک میں پہلی باربڑے لوگوں پر ہاتھ ڈالا گیاہے، لاہورسےلاڑکانہ تک مافیاکی چیخیں سنائی دے رہی ہیں، وزیراعظم نےوعدہ کیاتھاملک کاپیسہ عوام کوواپس ملےگا۔

    فوادچوہدری کا کہنا تھا حمزہ شہبازحقیقی لیڈرہوتےتوآج گرفتاری دےدیتے، عدلیہ کےاداروں پرحملہ کرنان لیگ کی روایت رہی ہے، نیب کی کارروائی قانونی تھی،نیب پرحملہ کیاگیا، حمزہ شہبازکی ذمہ داری تھی وہ نیب سےتعاون کرتے، انہوں نےنیب کےلوگوں کوتشددکانشانہ بنایا، ان کے لوگوں نے کارسرکار میں مداخلت کی۔

    حمزہ شہبازحقیقی لیڈرہوتےتوآج گرفتاری دےدیتے

    وزیراطلاعات نے کہا نیب خود سوچے گا انہوں نے کیا کارروائی کرنی ہے، شہباز شریف وفیملی کے85ارب سے زائدکے اثاثوں کا پتہ چلا، حمزہ شہباز کیخلاف منی لانڈرنگ کے ثبوت بھی ملے ہیں، منی لانڈرنگ کے پیسے سے شہبازشریف نے اثاثے خریدے، 85 ارب سے 100ارب تک منی لانڈرنگ سے بھجوایاگیا۔

    ان کا کہنا تھا 2008 تک پاکستان کابیرونی قرضہ37ارب ڈالرتھا اور 2018 تک پاکستان کابیرونی قرضہ97ارب ڈالرتک جاپہنچا، معاشی مشکلات کےذمہ دارآصف زرداری نواز شریف ہیں، یہ لوگ بچوں کے ناموں پر اپنی پراپرٹی رکھتےہیں۔

    شہبازشریف اوران کےبیٹوں نے 85 ارب روپے غیر قانونی طریقے سے باہر بھیجے

    فوادچوہدری نے کہا نیب کی کارروائی کےجواب میں قانون کامذاق اڑایاگیا، احتساب کاعمل کسی کی دھمکیوں سےرکنے والا نہیں ہے۔

    وزیراطلاعات کا کہنا تھا پاکستان،جمہوریت اورآئین کوکسی سےکوئی خطرہ نہیں ہے، خطرہ ہےتوصرف ان چوروں اورڈاکوؤں کوہے، ابوبچاؤموومنٹ جو چلا رہا ہے ان سےعوام پوچھیں، یہ ہیلی کاپٹرکےبغیرسفرنہیں کرتے، زندگی میں کبھی کمائی نہیں کی اتنےپیسےکہاں سےآئےہیں۔

    معاشی مشکلات کےذمہ دارنوازشریف اورآصف زرداری ہیں

    انھوں نے کہا ان سےیہ سب پوچھاجائےتوجمہوریت خطرےمیں آجاتی ہے، جمہوریت کوکوئی خطرہ نہیں ہے، چوروں کی نیندیں خراب ہوں گی، میں نے پہلے بھی کہا تھا اسپغول پی کرسویا کریں، پاکستان آگےبڑھےگااورترقی یافتہ ملک بنےگا۔