Tag: Hamza Shahbaz

  • لاڈلے بچے نے غیرقانونی طریقے سے وزیراعلیٰ کا حلف لیا، عمر چیمہ

    لاڈلے بچے نے غیرقانونی طریقے سے وزیراعلیٰ کا حلف لیا، عمر چیمہ

    لاہور : گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمنہ نے کہا ہے کہ آئین میں ایسی کوئی شق موجود نہیں ہے جس کے تحت حمزہ شہباز سے حلف لیا گیا۔

    لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس قابل احترام ہیں، عدالت کا غلط استعمال کیا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ جسٹس جواد حسن نے غلط فیصلہ جاری کیا، اعتزاز احسن نے بھی میری اس بات پر اتفاق کیا ہے، یوسف رضا گیلانی کو بھی قانون کا علم نہیں ہے۔

    گورنرپنجاب نے کہا کہ تقریب حلف برداری کے روز مجھے یرغمال بنایا گیا، مگر میں نے کوئی تماشا نہیں بنایا، میرے پاس 10 مالی تھے، لاڈلے وزیراعلی کا باپ وزیراعظم ہے۔

    عمر سرفراز چیمہ نے کہا کہ پیسہ اور بچے لوگوں کو مروا دیتے ہیں، مجھے کسی سے کوئی ذاتی مسئلہ نہیں ہے۔ ایک لاڈلے بچہ نےغیر قانونی طریقے سے حلف اٹھایا۔

    انہوں نے بتایا کہ لاہور ہائیکورٹ کے جج کیخلاف ریفرنس سپریم جوڈیشل کونسل بھیج رہا ہوں، آئین میں کوئی شق موجود نہیں ہے جس کے تحت حلف لیا گیا، آئین کے تحت ہر فیصلہ کروں گا۔

    عمرسرفراز چیمہ کا کہنا تھا کہ گورنر پنجاب کے تحت 80 سے زائد جامعات ہیں، ایجوکیشن سیکٹر میں مافیا بیٹھے ہوئے ہیں، لاہور کی جامعہ کے پاس منظوری نہیں تھی انجینئرنگ کرارہے تھے۔

  • حمزہ شہباز کی کابینہ، وزرا کے نام سامنے آ گئے

    حمزہ شہباز کی کابینہ، وزرا کے نام سامنے آ گئے

    لاہور: حمزہ شہباز کی کابینہ کے لیے وزرا کے نام سامنے آ گئے، نو منتخب وزیر اعلیٰ پنجاب کی کابینہ میں وزرا کے ناموں پر مشاورت کی گئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق ن لیگ کی جانب سے 2 مرحلوں میں حمزہ شہباز کی مختصر کابینہ تشکیل دینے پر غور کیا جا رہا ہے، اچھی کارکردگی والے وزرا کو پھر سے وہی قلمدان سونپے جائیں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک احمد خان کو وزیر قانون بنایا جائے گا، سیف الملوک کھوکھر کو بھی وزیر بنایا جائے گا، میاں مجتبیٰ شجاع الرحمان کا نام بھی وزارت کے لیے زیر غور ہے۔

    ذرائع کے مطابق رانا مشہود احمد خان کا نام وزیر تعلیم کے لیے زیر غور ہے، سلمان رفیق اور خواجہ عمران نذیر کو صحت کی وزارت دی جائے گی، بلال یاسین کو وزیر خوراک بنایا جائے گا۔

    پیپلز پارٹی سے سید حسن مرتضیٰ اور علی حیدر گیلانی وزیر ہوں گئے، محسن جگنو کا نام بھی وزارت کے لیے زیر غور ہے، جب کہ اسپیکر پنجاب اسمبلی کا عہدہ ترین گروپ کو دیے جانے کا امکان ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز ذرائع نے بتایا تھا کہ پنجاب کابینہ 40 سے 50 ارکان پر مشتمل ہوگی، کل شام تک صوبائی کابینہ کے ارکان حلف اٹھا لیں گے، پیپلز پارٹی نے پنجاب کابینہ میں 3 وزارتوں میں دل چسپی کا اظہار کیا ہے، جن میں کمیونیکیشن اینڈ ورکس، خزانہ اور زراعت کے محکمے شامل ہیں۔

  • پی ٹی آئی نے حمزہ شہباز کے وزیر اعلیٰ پنجاب ہونے کا نوٹیفکیشن چیلنج کر دیا

    پی ٹی آئی نے حمزہ شہباز کے وزیر اعلیٰ پنجاب ہونے کا نوٹیفکیشن چیلنج کر دیا

    لاہور: پاکستان تحریک انصاف نے حمزہ شہباز کے وزیر اعلیٰ پنجاب ہونے کا نوٹیفکیشن لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حمزہ شہباز کے وزیر اعلیٰ پنجاب ہونے کا نوٹیفکیشن چیلنج ہو گیا، سبطین خان نے اظہر صدیق ایڈووکیٹ کی وساطت سے درخواست دائر کر دی۔

    درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ عثمان بزدار کا استعفیٰ آئینی طور پر درست نہیں ہے، ان کا استعفیٰ مسترد ہونے کے بعد تمام اقدامات کالعدم ہو چکے ہیں۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ حمزہ شہباز نے بطور وزیر اعلیٰ پنجاب حلف اٹھایا ہے، جب کہ حلف گورنر کے خط کی روشنی میں غیر آئینی ہے، عثمان بزدار اور کابینہ بحال ہو چکی ہے۔

    درخواست گزار کا مؤقف ہے کہ عثمان بزادر بطور وزیر اعلیٰ عہدے پر برقرار رہیں گے، ایک ہی صوبے میں 2 وزرائے اعلیٰ نہیں ہو سکتے، اس لیے حمزہ شہباز کو بطور وزیر اعلی ٰ کام کرنے سے روکا جائے۔

    درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ حمزہ شہباز کا وزیر اعلیٰ کا جاری نوٹیفکیشن معطل کرنے کا حکم دیا جائے۔

  • آج جو کچھ ہوا آپ کی مدد سے ہوا، حمزہ شہباز کا جہانگیر ترین سے رابطہ

    آج جو کچھ ہوا آپ کی مدد سے ہوا، حمزہ شہباز کا جہانگیر ترین سے رابطہ

    لاہور: آج ہی وزارت اعلیٰ کا حلف اٹھانے والے حمزہ شہباز نے جہانگیر ترین سے رابطہ کر کے کہا ہے کہ آج جو کچھ ہوا وہ آپ کی مدد سے ہوا، میں آپ کا شکریہ ادا کرنے آپ کے گھر آنا چاہتا ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز شریف نے جہانگیر ترین سے رابطہ کیا ہے، جس میں انھوں نے پنجاب اسمبلی میں ساتھ دینے پر جہانگیر ترین کا شکریہ ادا کیا۔

    جہانگیر ترین نے حمزہ شہباز کو وزیر اعلیٰ کا حلف اٹھانے پر مبارک باد دی، جب کہ حمزہ شہباز جہانگیر ترین کا شکریہ ادا کرنے ان کی رہائش گاہ جائیں گے۔

    حمزہ شہباز نے ان سے کہا میں آج آپ کا شکریہ ادا کرنے آپ کے گھر آنا چاہتا ہوں، اس پر جہانگیر ترین نے کہا آپ کا اپنا گھر ہے جب چاہے تشریف لائیں۔

    حمزہ شہباز وزیراعلیٰ پنجاب بن گئے

    وزیر اعلیٰ نے کہا آج جو کچھ ہوا وہ آپ کی مدد سے ہوا ہے، جہانگیر ترین نے کہا کہ ہم آپ کے ساتھ تھے اور آپ کے ساتھ رہیں گے۔

    خیال رہے کہ آج ہفتے کو وزیر اعلیٰ حمزہ شہباز نے حلف اٹھا لیا، حلف لینے کے بعد انھوں نے کابینہ پر مشاورت شروع کر دی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ مشاورت نواز شریف، شہباز شریف، جہانگیر ترین اور علیم خان سے کی جائے گی۔

    ذرائع کے مطابق کابینہ میں ترین گروپ، علیم خان گروپ اور کھوکھر برادران کو بھی شامل کیا جائے گا، سلمان رفیق، عظمیٰ بخاری، رانا مشہود، خواجہ عمران، بلال یاسین کی کابینہ میں شمولیت کا امکان ہے۔

  • عدالت نے حمزہ شہباز حلف برداری کیس کا فیصلہ سنا دیا

    عدالت نے حمزہ شہباز حلف برداری کیس کا فیصلہ سنا دیا

    لاہور : چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے حمزہ شہباز حلف برداری کیس کا محفوظ فیصلہ سنا دیا، گورنر پنجاب کل تک حلف برداری لازمی کرائیں۔

    چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے حمزہ شہباز کی درخواست نمٹا دی،عدالت نے گزشتہ روز درخواست پر کیا گیا فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

    لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے مطابق گورنر پنجاب کل تک خود یا کسی اور نمائندے کےذریعے حلف لیں، گورنر پنجاب کل تک حلف برداری لازمی کرائیں۔

    چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس امیر بھٹی نے حمزہ شہباز کی درخواست پر فیصلہ جاری کیا فیصلے میں کہا گیا ہے کہ آئین فوری طور پر وفاقی یا صوبائی حکومت بنانے کی تجویز دیتا ہے موجودہ صورتحال کے مطابق صدر یا گورنر فوری حلف لینے کے آئینی طور پر پابند ہیں۔

    گورنر یا صدر وزیر اعلیٰ یا وزیراعظم سے حلف لینے میں تاخیرکرنے کے مجاز نہیں اور آئین میں ایسی تاخیر پیدا کرنے کی کوئی گنجائش نہیں دی گئی۔

    فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پنجاب گزشتہ 25 روز سے بغیر حکومت کے چل رہا ہے لہذا عدالت گورنر پنجاب کو نئے وزیر سے حلف لینے کا پراسس مکمل کرنے کی تجویز دیتی ہے۔

    عدالت نے سفارش کی کہ گورنر پنجاب خود یا کسی نمائندے کے ذریعے نئے وزیراعلیٰ سے حلف لیں گورنر نئے وزیراعلیٰ کا حلف آئین کے آرٹیکل 255 کی روشنی میں 28 اپریل تک لیں۔

    صدر مملکت آئینی طور پر وزیراعظم یا وزیراعلیٰ کے فوری حلف لینے میں معاونت کے پابند ہیں عدالت یہ توقع کرتی ہے کہ صدر مملکت پنجاب کی صورتحال پر اپنا آئینی کردار ادا کریں۔

    لاہورہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں یہ ہدایت کی ہے کہ عدالت کا یہ حکم گورنر پنجاب کو فوری طور پر بھیجا جائے، صوبہ پنجاب گزشتہ 25 دنوں سے بغیر وزیراعلی کے چل رہا ہے۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ اس وقت عثمان بزدار وزیراعلیٰ پنجاب کی ذمےداری نبھارہے ہیں، گورنر پنجاب پابند ہیں کہ وہ قانون کے مطابق حمزہ شہباز کا بطور وزیر اعلیٰ حلف لیں۔

  • حمزہ شہباز سے حلف نہ لینے کے خلاف درخواست دوبارہ دائر

    حمزہ شہباز سے حلف نہ لینے کے خلاف درخواست دوبارہ دائر

    لاہور: ہائی کورٹ میں گورنر پنجاب کی جانب سے نو منتخب وزیر اعلیٰ حمزہ شہباز سے حلف نہ لینے کے خلاف درخواست دوبارہ دائر کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کا وزیر اعلیٰ منتخب ہونے کے بعد حمزہ سے حلف نہ لینے کے معاملے پر نو منتخب وزیر اعلیٰ کی جانب سے لاہور ہائی کورٹ میں دوبارہ درخواست دائر کر دی گئی، تاہم ہائی کورٹ آفس نے درخواست پر دوبارہ اعتراض لگا دیا ہے کہ گورنر پنجاب کو فریق نہیں بنایا جا سکتا۔

    حمزہ شہباز نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ گورنر رولز آف پروسیجر کے تحت منتخب وزیر اعلیٰ سے حلف لینے کے پابند ہیں، گورنر پاکستان تحریک انصاف کے سابق عہدے دار اور کارکن ہیں، وہ آئینی بحران پیدا کرنا چاہتے ہیں۔

    درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ گورنر پنجاب کے عمل سے صوبے کے عوام معاشی اور سیاسی بحران سے مزید دوچار ہو گئے ہیں، گورنر کا دفتر وفاق اور اتحاد کی علامت ہے، اور اس کا بنیادی مقصد آئین کی حفاظت اور صوبائی ایگزیکٹو کی سرپرستی ہے۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ پنجاب اسمبلی نے حمزہ شہباز کو وزیر اعلیٰ کے طور پر منتخب کیا، لیکن اب موجودہ صورت حال میں درخواست گزار کے پاس اس معزز عدالت سے رجوع کرنے کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ نو منتحب وزیر اعلیٰ پنجاب سے حلف نہ لینا آئین کی خلاف ورزی ہے، حمزہ شہباز نے استدعا کی کہ گورنر پنجاب کو نئے وزیر اعلیٰ سے حلف لینے کے احکامات جاری کیے جائیں۔

    چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جمعرات 21 اپریل کو اس درخواست کی سماعت کریں گے۔

  • حمزہ شہباز  وزیر اعلی ٰپنجاب بننے کیلیے بے تاب ، گورنر پنجاب کیخلاف درخواست دائر

    حمزہ شہباز وزیر اعلی ٰپنجاب بننے کیلیے بے تاب ، گورنر پنجاب کیخلاف درخواست دائر

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ میں گورنر پنجاب کی جانب سے نومنتخب وزیر اعلی پنجاب حمزہ شہباز سے حلف نہ لینے کے خلاف درخواست دائر کر دی گٸی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلی ٰپنجاب کےعہدہ کا حلف نہ لینے پر حمزہ شہباز نے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائرکردی ، دائر درخواست میں گورنر پنجاب اور چیف سیکرٹری فریق بنایا گیا ہے۔

    درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ گورنر رولز آف پروسیجر کے تحت منتخب وزیر اعلیٰ سے حلف لیتے ہیں ، گورنر پنجاب نو منتخب وزیر اعلیٰ پنجاب سے حلف نہیں لے رہے ، گورنرکا عمل آئین اور قانون کی خلاف وزری ہے۔

    حمزہ شہباز کی جانب سے کہا گیا کہ آئینی کنونشنزکی خلاف ورزی آئین کی خلاف ورزی کےمترادف ہے، گورنرپنجاب پاکستان تحریک انصاف کےسابق عہدیداراورکارکن ہیں ، وہ آئینی بحران پیدا کرنا چاہتے ہیں۔

    دائر درخواست میں کہا ہے کہ گورنرآئینی احکامات سےروگردانی اور تضحیک کےمرتکب ہورہےہیں، ان کے عمل سے صوبے کی عوام کو مزید معاشی اور سیاسی بحران سے دوچار کر دیا گیا ہے، گورنر وفاق اوراتحاد کی علامت ہے، بنیادی مقصد آئین کی حفاظت ہے۔

    درخواست گزار کا کہنا تھا لپ پنجاب اسمبلی منعقدہ سیشن میں حمزہ شہباز کووزیر اعلی کے طور پر منتخب کیا گیا ، درخواست گزارکے پاس معزز عدالت سے رجوع کرنے کےعلاوہ راستہ نہیں۔

    حمزہ شہباز نے استدعا کی کہ گورنر پنجاب کو نئے وزیر اعلی پنجاب سے حلف لینے کے احکامات جاری کیے جاٸیں۔

  • وزیر اعلیٰ پنجاب کا انتخاب جلد کرانے کی حمزہ شہباز کی درخواست مسترد

    وزیر اعلیٰ پنجاب کا انتخاب جلد کرانے کی حمزہ شہباز کی درخواست مسترد

    لاہور: ہائیکورٹ نے وزیر اعلیٰ پنجاب کے انتخاب سے متعلق درخواست پر فیصلہ سنا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب کا انتخاب جلد کرانے کی حمزہ شہباز کی درخواست پر چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے مختصر حکم نامہ سنا دیا، عدالت نے درخواست مسترد کر دی۔

    لاہور ہائی کورٹ نے کہا وزیر اعلیٰ پنجاب کا الیکشن 16 اپریل کو ہوگا، فریقین غیر جانب داری سے آئینی فرائض انجام دیں۔

    دوسری جانب عدالت نے ڈپٹی اسپیکر کی جانب سے اختیارات سلب کرنے کے خلاف درخواست منظور کر لی، اور سماعت کرتے ہوئے لاہور ہائیکورٹ نے ڈپٹی اسپیکر دوست مزاری کے اختیارات بحال کر دیے۔

    عدالت نے ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کو الیکشن کرانے کا حکم دیتے ہوئے کہا الیکشن کے حوالے سے بدمزگی نہیں ہونی چاہیے، الیکشن کی شفافیت پر کوئی سوال نہیں اٹھنا چاہیے، کسی قسم کی غفلت برداشت نہیں کی جائے گی، اسپیکر قانون کے مطابق 16 اپریل کو وزیر اعلیٰ کا شفاف الیکشن کرائیں، اور سیکریٹری پنجاب اسمبلی 15 اپریل تک تمام انتظامات مکمل کریں۔

    کیس کی سماعت چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ امیر بھٹی نے کی، حمزہ شہباز کے وکیل اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ 3 اپریل کو بزنس ایجنڈا وزیر اعلیٰ کا انتخاب تھا، خواہش تھی کہ معاملہ پنچائتی انداز میں حل ہو، لیکن ہم سب اپنے کلائنٹس کو قائل کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکے، اس لیے عدالت اپنا فیصلہ سنائے۔

    چیف جسٹس کے استفسار پر سیکریٹری اسمبلی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ رولز کے تحت اسپیکر کے اختیارات ڈپٹی اسپیکر استعمال کرے گا، اگر کسی وجہ سے ڈپٹی اسپیکر موجود نہ ہو تو پینل آف چیئر انتخابات کرائے گا۔

    پرویز الہٰی کے وکیل بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ ڈپٹی اسپیکر سے اختیارات واپس لینا پارلیمنٹ کا اندرونی معاملہ ہے، عدلیہ اس میں مداخلت نہیں کر سکتی، حمزہ شہباز کے پاس اسپیکر کا فورم موجود ہے عدالت درخواست مسترد کر دے۔

    چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ اسپیکر خود امیدوار ہیں اس ناطے وہ کیسے ڈپٹی اسپیکر کے اختیارات ختم کر سکتے ہیں، سیکریٹری پنجاب اسمبلی کے وکیل نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ اسپیکر اپنی موجودگی میں ہی اپنے اختیارات منتقل کرتا ہے، اسپیکر اپنا عہدہ چھوڑنے تک اپنے اختیارات استعمال کر سکتا ہے۔

  • مسلم لیگ ن  کا وزیراعلیٰ پنجاب کیلئے حمزہ شہباز کے نام پر غور

    مسلم لیگ ن کا وزیراعلیٰ پنجاب کیلئے حمزہ شہباز کے نام پر غور

    لاہور : مسلم لیگ ن نے وزیراعلیٰ پنجاب کیلئے حمزہ شہباز کے نام پرغور شروع کردیا تاہم حتمی فیصلہ متحدہ اپوزیشن اور حکومتی منحرف ارکان کی مشاورت سے ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی میں نئے قائد ایوان کے معاملے پر مسلم لیگ ن نے وزیراعلیٰ پنجاب کیلئے حمزہ شہباز کے نام پرغور شروع کردیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ کے قائد نوازشریف کی زیرصدارت آن لائن اجلاس ہوا، اجلاس میں اکثریت نے بھی حمزہ شہبازکی حمایت کی۔

    ذرائع نے بتایا کہ حتمی فیصلہ متحدہ اپوزیشن اور حکومتی منحرف ارکان کی مشاورت سے ہوگا۔

    یاد رہے چند روز قبل مسلم لیگ ن نے علیم خان کو وزیر اعلیٰ پنجاب نامزد کرنے کا اشارہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ ہماری پنجاب اسمبلی میں اکثریت ہے، علیم خان ہمارے وزارت اعلیٰ کے امیدوار ہوسکتے ہیں۔

    خیال رہے گذشتہ ماہ شہباز حمزہ شہباز کے’’ترجمان‘‘ عمران گورائیہ نے ایک صحافی سوال پر کہا تھا کہ اگلے وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز ہوں گے۔

  • لانگ مارچ : حمزہ شہباز نے ایم پی ایز کو اپنے ہمراہ پانچ پانچ سو افراد لانے کا ہدف دے دیا

    لانگ مارچ : حمزہ شہباز نے ایم پی ایز کو اپنے ہمراہ پانچ پانچ سو افراد لانے کا ہدف دے دیا

    لاہور : اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز نے لانگ مارچ کیلئے ایم پی ایز کو اپنے ہمراہ پانچ پانچ سو افراد لانے کا ہدف دے دیا اور آئندہ الیکشن میں پارٹی ٹکٹ کارکردگی پرمشروط کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کے زیر صدارت مختلف ن لیگ کے ونگز کے اجلاسوں کا سلسلہ جاری ہے ، حمزہ شہباز نے لانگ مارچ میں زیادہ سے زیادہ افراد لانے کی ہدایت کردی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ حمزہ شہباز نے لاہور کے ایم پی ایز کو اپنے ہمراہ پانچ پانچ سو افراد لانے کا ہدف دے دیا اور بلدیاتی نمائندوں کو آئندہ الیکشن میں پارٹی ٹکٹ کارکردگی پرمشروط کردیے۔

    ذرائع نے بتایا کہ مخصوص نشستوں پر خواتین ایم پی ایز کو اپنے ساتھ 25 خواتین لانے کی ہدایت کی گئی۔

    یاد رہے 2 روز قبل لیگی قائد نوازشریف اور صدرشہبازشریف کی منظوری سے لانگ مارچ کا شیڈول جاری کیا تھا، لانگ مارچ کے حوالے سے صوبائی، ڈویژنل، ضلعی،وارڈ کی سطح پرعہدیداران،کارکنان کو ہدایا ت جاری کردی گئیں۔

    شیڈول کے مطابق 24مارچ کو حمزہ شہباز اور مریم نواز کی قیادت میں کارواں لاہور سے روانہ ہوگا، کارواں رات گوجرانوالہ میں قیام کے بعد 25مارچ کو گوجرانوالہ سے جہلم پہنچے گا اور جہلم میں قیام کےبعد26مارچ کوروالپنڈی پہنچے گا۔

    جس کے بعد 27 مارچ کوحمزہ شہباز،مریم نوازکی قیادت میں کارواں اسلام آباد روانہ ہوگا اور ن لیگ کے کارواں کا 2 یا اس سے زیادہ دن اسلام آباد میں قیام کا امکان ہے۔