Tag: Hamza Shahbaz

  • آمدن سے زائد اثاثہ کیس ، حمزہ شہباز  کے جوڈیشل ریمانڈ میں 28 نومبر تک  توسیع

    آمدن سے زائد اثاثہ کیس ، حمزہ شہباز کے جوڈیشل ریمانڈ میں 28 نومبر تک توسیع

    لاہور : احتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثہ کیس میں پنجاب اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کے جوڈیشل ریمانڈ میں 28 نومبر تک توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت میں آمدن سے زائد اثاثہ کیس کی سماعت ہوئی ، جج جواد الحسن نے کیس کی سماعت کی، پنجاب اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کو ریمانڈ مکمل ہونے پر عدالت میں پیش کیا گیا۔

    عدالت نے استفسار کیا کیس کا ریفرنس کب فائل کیا جائے گا ، جس پر وکیل نیب نے بتایا کہ ریفرنس تیاری کے آخری مراحل میں ہے تو عدالت نے ہدایت کی ریفرنس سےمتعلق رپورٹ جلد جمع کرائی جائے اور حمزہ شہباز کے جوڈیشل ریمانڈ میں 28 نومبر تک توسیع کردی۔

    یاد رہے گذشتہ روز رمضان شوگر ملز کیس میں پیشی پر آئے حمزہ شہباز نے عدالتی آداب کی دھجیاں اڑا دیں تھیں ، ملزم کو لاہور کی احتساب عدالت میں پیش کیا گیا تو ن لیگی کارکنوں کی بڑی تعداد بھی پہنچی، اس موقع پرحمزہ شہباز گپ شپ لگاتے رہے، حمزہ شہباز بار بار بلانے پر بھی کٹہرے میں نہ آئے تو فاضل جج نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا آپ کٹہرے میں آئیں ، یہاں پریس کانفرنس کے لیے نہیں آئے ہیں۔

    جس پر حمزہ شہباز فاضل جج سے الجھ گئے، حمزہ شہباز نے فاضل جج کو کہا آپ مجھ سے بات کس طرح کر رہے ہیں ،جس کے بعد عدالت نے حکم دیا کہ آپ لوگوں نے ملنا ہو تو باہر ملیں، عدالتی وقار کو ملحوظ خاطر رکھا جائے۔

    احتساب عدالت نے استفسار کیا کہ یہ بتائیں شہباز شریف کہاں ہیں؟ تو عدالت کو بتایا گیا کہ شہباز شریف قومی اسمبلی کے سیشن کی وجہ سے پیش نہیں ہوئے، جس پر ان کی عدالت حاضری کی درخواست منظور کر لی گئی، نیب کی جانب سے رمضان شوگر ملز کا ضمنی ریفرنس جمع کروا دیا گیا۔

    عدالت نے حمزہ شہباز کے جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع کرتے ہوئے سماعت 28 نومبر تک ملتوی کر دی۔

    واضح رہے نیب نے لاہور ہائی کورٹ کی عبوری ضمانت میں توسیع مسترد ہونے کے بعد حمزہ شہباز کو گرفتار کیا تھا ،حمزہ شہبازپرمنی لانڈرنگ اور غیر قانونی اثاثےبنانے کے الزامات ہیں۔

    نیب نے حمزہ شہباز کی گرفتاری کی وجوہات بھی جاری کیں تھیں، نیب نے کہا تھا 2003 میں حمزہ شہباز کے اثاثے 18 ملین تھے اور 2017 تک اثاثے 411.630 ملین ہوگئے، جب کہ ملزم نے 181 ملین روپے باہر سے آمدن کا دعویٰ کیا تھا۔

    خیال رہے منی لانڈرنگ اورآمدن سےزائد اثاثوں پر شریف فیملی کےخلاف مختلف زاویوں سےتحقیقات جاری ہے ، الزامات کے مطابق شریف فیملی کے انیس سو ننانوے میں اثاثہ جات پانچ کروڑچھتیس لاکھ تھے،اب ان کی دولت سواتین ارب کیسے ہوگئی؟

  • منی لانڈرنگ کیس :  حمزہ شہباز کے جسمانی ریمانڈ میں 14 دن کی توسیع

    منی لانڈرنگ کیس : حمزہ شہباز کے جسمانی ریمانڈ میں 14 دن کی توسیع

    لاہور : احتساب عدالت نے آمدن سے زائداثاثہ جات اورمنی لانڈرنگ کیس میں اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کے جسمانی ریمانڈ میں 14 دن کی توسیع کردی اور ملزم کو4 ستمبر کو پیش کرنے کا حکم دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت میں اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کیخلاف آمدن سے زائداثاثہ جات اورمنی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی ، احتساب عدالت کے جج نعیم ارشد نے سماعت کی۔

    حمزہ شہباز کو جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر عدالت میں پیش کیا گیا ، نیب حکام نے تحقیقات کے لئےمزید ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے بتایاوعدہ معاف گواہ شاہد رفیق حمزہ شہباز کے لیے منی لانڈرنگ میں کرتارہا۔سوئس بینک ٹرانزیکشن کی بھی تفصیلات منگوائی گئی ہے۔

    عدالت نےپوچھاجب بیرون ملک سےپیسہ آئےتوشناختی کارڈ لیے جاتے ہیں، تب کیسے منی لانڈرنگ ہوئی؟عدالتی استفسار پر نیب حکام نے منی لانڈرنگ کے طریقہ کار کا کچا چٹھا کھول دیا۔

    نیب حکام نے بتایا رانا ظہیر نامی بندے نے سلمان شہباز کو ایک کروڑروپے بھجوائے، عدالت نے سوال کیا رانا ظہیر نامی بندے کوشناخت کر لیا ہے کہ نہیں؟

    نیب وکیل نے جواب دیااسکی شناخت ہو گئی ہے اس نے لندن سے حمزہ شہبازکے اکاؤنٹ میں ٹی ٹی کی، فاضل جج نے نیب کے دلائل پرحمزہ شہبازسے پوچھاآپ کچھ کہنا چاہتے ہیں،تواُن کےپاس صفائی میں کہنے کو کچھ نہیں تھا۔ اور وہ الٹا جج سے ہی سوال کرنے لگے مجھے بتائیں میں نے کرپشن کی ہے؟میرا دامن توصاف ہے۔

    عدالت نے فریقین کو سُننے کے بعد حمزہ شہباز کے جسمانی ریمانڈ میں 14 دن کی توسیع کرتے ہوئے ملزم کو4 ستمبر کو پیش کرنے کا حکم دیا۔

    دوسری جانب عدالت نےآشیانہ اقبال ریفرنس میں شہباز شریف کوطلب کررکھاہے، شہباز شریف کےکمر درد کے باعث عدالت میں پیش نہ ہونے کا امکان ہے۔

    رمضان شوگر ملز کیس: حمزہ شہباز کے جوڈیشل ریمانڈ میں 21 اگست تک توسیع

    یاد رہے کہ گذشتہ سماعت میں نیب پراسیکیوٹر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ حمزہ شہباز سے مزید تفتیش کی ضروت ہے، بہت سے معاملات میں ابھی تک تفتیش مکمل نہیں ہوئی، حمزہ شہبازسے اکاونٹس اورٹرانزیکشن کی تفتیش کرنی ہے، جس کے بعد عدالت نے 21 اگست تک حمزہ شہباز کے ریمانڈ میں توسیع کردی تھی۔

  • نیب نے حمزہ شہباز  کو بھی چوہدری شوگر ملز کیس میں شامل تفتیش کرلیا

    نیب نے حمزہ شہباز کو بھی چوہدری شوگر ملز کیس میں شامل تفتیش کرلیا

    لاہور : قومی احتساب بیورو (نیب) نے اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کو چوہدری شوگرملزکیس میں شامل تفتیش کرلیاہے اور چوہدری شوگر مل میں شئیرز اور انوسٹمنٹ سمیت دیگر تفصیلات مانگ لیں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق نیب لاہور نے اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کیخلاف نئی انکوائری کا آغاز کر دیا، حمزہ شہباز کو چوہدری شوگر ملز کیس میں شامل تفتیش کرتے ہوئے تحقیقات شروع کردی۔

    نیب نے حمزہ شہباز سے چوہدری شوگر مل میں شئیرز اور انوسٹمنٹ سمیت دیگر تفصیلات مانگی ہیں۔

    ذرائع کے مطابق حمزہ شہباز سے چوہدری شوگر مل کے ذریعے بیرون ملک منتقل ہونے والی رقم سے متعلق سوالات کئے گئے ہیں کہ چوہدری شوگر مل کی رقم کس اکاؤنٹ میں آتی تھی؟ الیکشن کمشن کے روبرو چوہدری شوگر مل کے شئیرز ظاہر نہ کرنے کے بارے میں بھی پوچھ گچھ کی گئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق نیب حمزہ شہباز کیخلاف رمضان شوگر مل، منی لانڈرنگ اور آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں بھی انکوائری کر رہا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حمزہ شہباز کی آئندہ پیشی پر نیب اپنی رپورٹ احتساب عدالت میں جمع کرائے گا۔

    مزید پڑھیں : چوہدری شوگر ملز کیس، شہبازشریف 23 اگست کو طلب

    خیال رہے قومی احتساب بیورو نے مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کو چوہدری شوگر ملز کیس میں 23 اگست کو طلب کرلیا اور ہدایت کی گئی ہے کہ وہ تمام دستاویزات اور ریکارڈ کے ساتھ تفتیشی ٹیم کے سامنے پیش ہوں ۔

    یاد رہے کہ قومی احتساب بیورو نے چوہدری شوگر ملز کیس میں مریم نواز اور بھتیجے عباس شریف کو گرفتار کیا تھا ، جس کے بعد احتساب عدالت نے گرفتار مریم نواز اور عباس شریف کو 21 اگست تک جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا تھا۔

    نیب پراسیکیوٹر نے بتایا تھا 2008 میں مریم نواز کے نام پر11 ملین کے شیئر تھے، مریم نوازچوہدری شوگرملزکی ڈائریکٹرہیں، مریم نوازکے84لاکھ روپے کے شیئر تھے، جو بڑھ کر 41 کروڑ ہوگئے۔

  • رمضان شوگرملز کیس: حمزہ شہباز کے ریمانڈ میں 9 اگست تک توسیع

    رمضان شوگرملز کیس: حمزہ شہباز کے ریمانڈ میں 9 اگست تک توسیع

    لاہور: احتساب عدالت نے رمضان شوگرملزکیس میں حمزہ شہباز کے جوڈیشل ریمانڈ میں 9 اگست تک توسیع کردی، حمزہ شہباز کہتے ہیں کہ مجھ پر کرپشن کے الزامات بے بنیاد ہیں، آج اپوزیشن کا چیئرمین سینیٹ منتخب ہوجائے گا

    تفصیلات کے مطابق آج لاہور کی احتساب عدالت کے ڈیوٹی جج وسیم اختر نے کیس کی سماعت کی، سینٹ انتخابات کی وجہ سے شہباز شریف عدالت میں پیش نہ ہوئے، عدالت نے شہباز شریف کی حاضری معافی کی درخواست منظور کرلی۔

    دریں اثناء عدالتی حکم پر حمزہ شہباز کی حاضری کا عمل مکمل کیا گیا،حمزہ شہباز نے عدالت میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ میں عام شہری ہوں، لیکن نیب کے نزدیک میں بڑا گنہگار ہوں، مجھ پرلگائےگئے کرپشن کے الزامات بے بنیاد ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ میں نے کیا جرم کیا ہے،یہ سوال چھوڑ کے جا رہا ہوں،قیامت تک یہ میرے سوال کا جواب نہیں دے سکیں گے۔

    عدالت نے حمزہ شہباز کےجوڈیشل ریمانڈ میں 9 اگست تک توسیع کردی،پیشی کےبعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےکہا حمزہ شہباز نے کہا کہ آج اپوزیشن کا چیئرمین سینٹ منتخب ہو جائےگا۔

    یا د رہے کہ رمضان شوگرملزریفرنس می شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو نامزد کیا گیا ہے۔ ریفرنس میں کہا گیا تھا کہ ملزمان نےرمضان شوگرملزکےلئے10کلومیٹرطویل نالہ بنوایا، شہبازشریف نے بطور وزیراعلیٰ اختیارات کا ناجائزاستعمال کیا اور اپنے خاندان کی مل کو فائدہ پہنچانے کے لئے عوامی مفاد کا نام لیا۔

    ریفرنس کے مطابق شہباز شریف کے اس فیصلے سے سرکاری خزانے کو 213 ملین کا نقصان ہوا، سرکاری خزانے کا نقصان شہباز اور حمزہ شہباز کی ملی بھگت سے ہوا، اتنے شواہد موجود ہیں کہ ریفرنس دائر کیا تاکہ کیس چلایا جا سکے۔

    نیب ریفرنس میں کہا گیا حمزہ شہباز کے خلاف انکوائری جاری ہے، مکمل ہونے پر ضمنی ریفرنس دائر کیا جائے گا، شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف ٹرائل جلد مکمل کر کے قانون کے مطابق سزا دی جائے۔

  • حمزہ شہباز کے گرد گھیرا تنگ ، نیب نے مزید شواہدحاصل کرلیے

    حمزہ شہباز کے گرد گھیرا تنگ ، نیب نے مزید شواہدحاصل کرلیے

    لاہور : نیب نے  اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی  حمزہ شہباز شریف کےخلاف آمدن سے اثاثہ جات کیس میں مزید اہم شواہد حاصل کر لیے، بنک اکاﺅنٹس اور ایف بی آر کا 11 سالہ ریکارڈ حاصل کرلیا گیا، جس میں تضاد سامنے آیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو ( نیب ) لاہور نے پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز شریف کے خلاف آمدن سے اثاثہ جات کیس میں مزید اہم شواہد حاصل کر لیے۔

    نیب نے حمزہ شہباز کے بنک اکاﺅنٹس اور ایف بی آر کا 11 سالہ ریکارڈ حاصل کرلیا جس میں تضاد سامنے آیا ہے ۔

    ذرائع کے مطابق حمزہ شہباز نے 2006 میں 33 لاکھ آمدن ظاہرکی جبکہ بینکوں میں 12 لاکھ روپے موجود تھے ۔2007 میں انکم 42 لاکھ روپے کے قریب جبکہ بنک ریکارڈ کے مطابق آمدن13 لاکھ روپے تھی۔

    نیب رپورٹ میں بتایا گیا 2008 میں ایف بی آر ریکارڈ کے مطابق 48 لاکھ جبکہ بینک ریکارڈ کے مطابق 16 لاکھ 7 ہزا روپے ہے۔2009 میں 73 لاکھ روپے آمدن ایف بی آر کے روبرواور بنک میں 26 لاکھ روپے آئے۔

    نیب کے مطابق 2010 میں 96 لاکھ ظاہر کیے گئے جبکہ بنک میں 51 لاکھ روپے موجود تھے اور 2011 میں ایف بی آر کے ریکارڈ میں1 کروڑ روپے ظاہر کیے جبکہ بنک ریکارڈ میں 86 لاکھ روپے تھے ، اسی طرح باقی سالوں کے حوالے سے بھی تضاد ہے ۔

    مزید پڑھیں : آمدن سے زائداثاثہ جات کیس : حمزہ شہباز کے جسمانی ریمانڈ میں 3 اگست تک توسیع

    گذشتہ روز احتساب عدالت نے آمدن سے زائداثاثہ جات کیس میں اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 10 دن کی توسیع کرتے ہوئے 3 اگست کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔

    وکیل نیب نے کہا تھا 2 کروڑ کے 2004 سے ٹیکس ریٹرن نہیں ملے اور 2 بے نامی کمپنیاں بھی سامنے آئی ہیں، کمپنیوں کی 5 ارب روپے کی ٹرانزکشز ہوئی ہیں، ڈائریکٹر کو طلب کیا تو ریکارڈ دینے کا وعدہ کیا لیکن کچھ نہیں دیا۔

    خیال رہے منی لانڈرنگ اورآمدن سےزائد اثاثوں پر شریف فیملی کےخلاف مختلف زاویوں سےتحقیقات جاری ہے ، الزامات کے مطابق شریف فیملی کے انیس سو ننانوے میں اثاثہ جات پانچ کروڑچھتیس لاکھ تھے،اب ان کی دولت سواتین ارب کیسےہوگئی؟

  • آمدن سے زائداثاثہ جات کیس : حمزہ شہباز کے جسمانی ریمانڈ میں 24 جولائی تک توسیع

    آمدن سے زائداثاثہ جات کیس : حمزہ شہباز کے جسمانی ریمانڈ میں 24 جولائی تک توسیع

    لاہور : احتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کے جسمانی ریمانڈ میں 24 جولائی تک توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس کی سماعت آج ہوگی، احتساب عدالت کےجج جوادالحسن نے کیس کی سماعت کی۔

    حمزہ شہباز کو 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کے بعد متبادل راستے سے عدالت میں پیش کیا گیا ، وکیل نیب نے کہا حمزہ شہباز تفتیش میں تعاون نہیں کر رہے، حمزہ  شہباز نے 96 ایچ ماڈل ٹاؤن کا گھر خریدنے پر رقم کے ذرائع نہیں بتا ئے، گھر کی قیمت 14 کروڑ ہے جس میں صرف ڈیڑھ کروڑ کا پتہ چل سکا۔

    وکیل نیب نے بتایا ساڑھے 5کروڑکی رقم2005سے2007تک اکاؤنٹ میں منتقل ہوگئی، حمزہ تعاون نہیں کر رہےکہ رقم کہاں سے آئی ، اکاؤنٹ کا ریکارڈ منگوایا ہے ، موصول ہونے پر حمزہ سےتفتیش کی جائے گی۔

    نیب کے وکیل نے مزید کہا باہر سےحمزہ کے اکاونٹ میں 18 کروڑ منتقل ہوئے ، باہر سےآنی والی رقوم سےمتعلق حمزہ شہبازکچھ نہیں بتا رہے ، حمزہ نے بتایا  باہر سےرقوم بھیجنے والے سرمایہ کارہیں تاہم وہ انہیں نہیں جانتے۔

    وکیل نیب کاکہنا تھا حمزہ شہباز نے2013 سے 2017 تک جوہر ٹاؤن میں مختلف جائیدادیں خریدیں ، جائیداد خریدنے کے ذرائع نہیں بتائے ،گوشواروں میں قیمت  کم ظاہر کی، جائیدادوَں سےمتعلق تفتیش جاری ہے، جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔

    حمزہ شہباز کا عدالت میں بیان


    اپوزیشن لیڈرپنجاب اسمبلی حمزہ شہباز نے عدالت میں بیان دیتے ہوئے کہا پہلےکہا33ارب ہیں اب کہتےہیں18کروڑ کاریکارڈنہیں مل رہا، تفتیشی مجھ سے سوال کرتےہیں پھرچپ کرکےبیٹھ جاتےہیں، میرا 3ماہ کاایک ساتھ ریمانڈدےدیں تاکہ نیب کی مشکل حل ہو۔

    حمزہ شہباز کا کہنا تھا مجھےاب نیب کےتفتیشی افسران پرترس آنےلگاہے ، کہاتھااگرایک پائی کی کرپشن ثابت ہوئی توسیاست چھوڑدوں گا، جس پر جج نے کہا یہ سیاسی باتیں ہیں عدالت سےباہرہونی چاہئیں، بےشک سیاست چھوڑدیں مگرعدالت میں کیس پربات کریں۔

    حمزہ شہباز عدالت میں جذباتی ہوگئے اور کہا مجھے سمجھ نہیں آتی نیب چاہتی کیاہے، جو ریکارڈ مانگا اسے فراہم کردیا ہے۔

    بعد ازاں احتساب عدالت نے آمدن سےزائداثاثہ جات کیس میں حمزہ شہباز کے جسمانی ریمانڈ میں 24 جولائی تک توسیع کردی۔

    احتساب عدالت میں حمزہ شہباز کی پیشی کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ، جوڈیشل کمپلیکس آنے والے راستوں کو کنٹینرز اور خاردار  تاریں لگا کربندکر دیا گیا اور پولیس کی اضافی نفری احتساب عدالت کے اندر اور باہر تعینات ہیں۔

    گذشتہ سماعت میں عدالت نے دلائل کے بعد جسمانی ریمانڈ میں 10 جولائی تک توسیع کرتے ہوئے نیب حکام کو ہدایت کی تھی کہ آئندہ حمزہ شہباز کو پورے دس بجے پیش کیا جائے کیونکہ سیکیورٹی انتظامات اور تاخیر کی وجہ سے عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

    مزید پڑھیں : آمدن سے زائد اثاثے کیس : حمزہ شہباز کے جسمانی ریمانڈ میں 10 جولائی تک توسیع

    یاد رہے 5 جولائی کو احتساب عدالت نے رمضان شوگر ملز کیس میں اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی  حمزہ شہباز کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے  بیس جولائی تک جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا تھا۔

    واضح رہے نیب نے لاہور ہائی کورٹ کی عبوری ضمانت میں توسیع مسترد ہونے کے بعد حمزہ شہباز کو گرفتار کیا تھا ،حمزہ شہبازپرمنی لانڈرنگ اور غیر قانونی اثاثےبنانے کے الزامات ہیں۔

    بعد ازاں حمزہ شہباز کو احتساب عدالت میں پیش کیا گیا ، جہاں عدالت نے حمزہ شہباز کو 26 جون تک جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا تھا۔

    نیب نے حمزہ شہباز کی گرفتاری کی وجوہ بھی جاری کیں تھیں، نیب نے کہا تھا 2003 میں حمزہ شہباز کے اثاثے 18 ملین تھے اور 2017 تک اثاثے 411.630 ملین ہوگئے، جب کہ ملزم نے 181 ملین روپے باہر سے آمدن کا دعویٰ کیا تھا۔

    خیال رہے منی لانڈرنگ اورآمدن سےزائد اثاثوں پر شریف فیملی کےخلاف مختلف زاویوں سےتحقیقات جاری ہے ، الزامات کے مطابق شریف فیملی کے انیس سو ننانوے میں اثاثہ جات پانچ کروڑچھتیس لاکھ تھے،اب ان کی دولت سواتین ارب کیسےہوگئی؟

  • حمزہ شہباز کو منتقل ہونے والے لاکھوں ڈالرز کی تفصیلات سامنےآگئیں

    حمزہ شہباز کو منتقل ہونے والے لاکھوں ڈالرز کی تفصیلات سامنےآگئیں

    لاہور : نیب اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کو منتقل ہونے والے لاکھوں ڈالرز کی تفصیلات سامنے لے آئی ، حمزہ شہبازکے اکاؤنٹس میں 2 ماہ میں 4 لاکھ 14ہزار 15 ڈالرز منتقل ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کو منتقل ہونے والے لاکھوں ڈالرز سے متعلق تفصیلات سامنے آگئیں، نیب نے حمزہ شہباز سے تفتیش سے متعلق رپورٹ احتساب عدالت میں جمع کرادی۔

    نیب دستاویزات میں بتایا گیا حمزہ شہبازکے اکاؤنٹس میں 2 ماہ میں 4 لاکھ 14ہزار 15 ڈالرز منتقل ہوئے، رقم 2005 میں حمزہ شہبازکے 2 بینک اکاؤنٹس میں منتقل ہوئی۔

    نیب کا کہنا ہے حمزہ شہباز نے 1جون 2005 کو 99 ہزار 965 امریکی ڈالرز 4 جون 2005 کو 83 ہزار 920 امریکی ڈالرز جبکہ 17 جون 2005 کو 99 ہزار 270 امریکی ڈالرز وصول کیے۔

    دستاویزات کے مطابق 10 اگست 2005 کو حمزہ شہباز نے 65 ہزار 480 ڈالرز وصول کیے اور 10 اگست کو ایک اور ٹرانزیکشن سے 64 ہزار 980 ڈالرز وصول کیےگئے۔

    مزید پڑھیں : آمدن سے زائد اثاثے کیس : حمزہ شہباز کے جسمانی ریمانڈ میں 10 جولائی تک توسیع

    نیب کا کہنا تھا حمزہ شہباز سے رقوم بھیجنے والے افراد اور کمپنیوں کے50 بنک اکاؤنٹس سےمتعلق تفتیش کرنی ہے جبکہ 12ذاتی اکاؤنٹس سے متعلق بھی تفتیش کرنی ہے، حمزہ شہباز نیب تحقیقات میں تعاون نہیں کر رہے۔

    گذشتہ روز اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کو آمدن سے زائد اثاثے کیس میں احتساب عدالت میں پیش کیا گیا تھا ، جہاں عدالت نے  حمزہ شہباز کے  جسمانی ریمانڈ میں 10 جولائی تک توسیع کردی تھی۔

    یب پراسیکیوٹر نے موقف اختیار کیا کہ آمدن سے زائد اثاثوں کے حوالے سے ریکارڈ حاصل کر رہے ہیں، ایف بی آر کے ریکارڈ کے مطابق حمزہ شہباز کے خاندان کے 2005 میں پانچ کروڑ کے اثاثے تھے۔ ایف بی آر کے پاس 2006 سے 2009 تک اثاثوں کی تفصیلات موجود نہیں۔

    نیب کا کہنا تھا حمزہ شہباز نے اس عرصے میں پانچ نئی کمپنیاں بنائیں جن میں انیس کروڑ کا سرمایہ لگایا گیا اور آج تک اس سرمایہ کے ذرائع نہیں بتائے، حمزہ شہباز کے اکاونٹ میں 18 کروڑ روپے باہر سے آئے، جب سے جسمانی ریمانڈ پر ہیں حمزہ شہباز اسمبلی ہی جاتے رہے، انہوں نے کسی سوال کا جواب نہیں دیا۔

  • ہمارا واسطہ کھلنڈروں سے پڑا ہے، عوام ان سے ضرور نمٹیں گے: حمزہ شبہاز

    ہمارا واسطہ کھلنڈروں سے پڑا ہے، عوام ان سے ضرور نمٹیں گے: حمزہ شبہاز

    لاہور: مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ ہمارا واسطہ کھلنڈروں سے پڑا ہے، عوام ایک دن ان سےضرورنمٹیں گے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے پنجاب اسمبلی آمد پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی والوں نے لوگوں سے زندگی چھین لی.

    حمزہ شہباز نے کہا کہ آج عوام کے پاس دو وقت کی روٹی تک نہیں ہے، ہر آنے والا دن لوگوں کی تشویش میں اضافہ کر رہا ہے.

    اپوزیشن لیڈر پنجاب حمزہ شہباز نے کہا کہ یہ سمجھتے ہیں کہ ہمیشہ اقتدار میں رہیں گے، ایسا نہیں‌ ہے، بہت جلد خان صاحب کا محاسبہ ہو گا.

    حمزہ شہباز نے پی اے سی چیئرمین شپ کے سوال کے جواب پر کہا کہ ہمارا واسطہ کھلنڈروں سے پڑا ہے،عوام ان سے ضرور نمٹیں گے.

    مزید پڑھیں: ن لیگ پہلے بھی متحد تھی آج بھی  متحد ہے: حمزہ شہباز

    یاد رہے کہ آج قومی اسمبلی سے بجٹ پاس کرانے کی حکمت عملی طے کرنے کے لئے پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی اجلاس ہوا.

    اجلاس میں‌ وزیراعظم عمران خان نے کہا اپوزیشن احتجاج کا شوق پورا کرے کوئی پرواہ نہیں، ہمیں کارکردگی سے جواب دینا ہے۔

  • ن لیگ پہلے بھی متحد تھی آج بھی  متحد ہے: حمزہ شہباز

    ن لیگ پہلے بھی متحد تھی آج بھی  متحد ہے: حمزہ شہباز

    لاہور: مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ وزیر  اعظم نے اگر 50 فی صد وعدے پورے کر دیے، توقوم انھیں لیڈر تسلیم کرے گی.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ حمزہ شہباز نے کہا کہ سرمایہ کار کا جب اعتماد اٹھ جائے، تو بحال مشکل سے ہوتا ہے ، ڈالر آج 158 روپے تک چلا گیا، ہماری کرنسی نیپال سے بھی نیچے گرگئی ہے.

    انھوں نے کہا کہ ہمارے دور میں ایمنسٹی اسکیم میں 84 ہزار افراد نے حصہ لیا تھا، ہمارے دور میں کھربوں کی جائیدادیں رجسٹرڈ ہوئی تھیں، اب سرمایہ کاری 52 فیصد کم ہوگئی ہے.

    مسلم لیگ ن نوازشریف اور شہباز شریف کی پارٹی ہے

    ن لیگی رہنما نے کہا کہ 200 ارب پتا نہیں کہاں سے آنے والے ہیں، دشمن باہر بیٹھ کر ہماری معیشت ڈوبنےکا نظارہ دیکھ رہے ہیں، آج وزیراعظم تین بارخط لکھتے ہیں، مگر وہ بات کرنے کا وقت نہیں دیتے، قوم سے اپیل کروں گا، روز دو مرتبہ حاجت کے دعا پڑھے.

    حمزہ شہباز نے کہا کہ ن لیگ پہلے بھی متحد تھی، آج بھی  متحد ہے، شہبازشریف نے میثاق معیشت کی بات کی، تو نعرے لگائےگئے، آج انھوں نے خود میثاق معیشت کو متنازع بنا دیا ہے.

    مزید پڑھیں: وزیر اعظم ہاؤس کا بجٹ 58 کروڑ 60 لاکھ سے 1 ارب 90 لاکھ تک پہنچ گیا: حمزہ شہباز

    انھوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے میثاق معیشت کی بات کی، انھوں نے اسے گالی بنا دیا، باتوں سے نہیں، وقت چیزوں کا تعین کرتا ہے، معیشت کی وجہ سے ملک کی بنیادیں ہل گئی ہیں، بجلی اور گیس کی قیمتوں میں مزید اضافہ کیا جارہا ہے.

    حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ نوازشریف 3 بارمنتخب وزیراعظم رہے، نواز شریف نے ملک کو  ایٹمی ملک بنایا، ان کا شوگر لیول اور دل کا مرض بڑھ گیا.

    ان کا مزید کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن نوازشریف اور شہباز شریف کی پارٹی ہے، فیصلہ بھی نوازشریف اورشہبازشریف ہی کرتے ہیں، کوئی سمجھتا ہے کہ یہ ڈکٹیٹر کا دورہے تو ایسا نہیں ہے.