Tag: Hamza Shahbaz

  • حمزہ شہباز لوٹی ہوئی دولت کا حساب دینے میں ناکام ہوگئے، شہباز گل

    حمزہ شہباز لوٹی ہوئی دولت کا حساب دینے میں ناکام ہوگئے، شہباز گل

    لاہور : ترجمان وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز گل نے کہا ہے کہ حمزہ شہباز لوٹی ہوئی دولت کا حساب دینے میں ناکام ہوگئے وہ اب بوکھلاہٹ کا شکار ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حمزہ شہباز کے بیان پر اپنے ردعمل میں کیا، ،شہبازگل کا کہنا تھا کہ ملک کو قرضوں کی دلدل میں ڈبونے والے کس منہ سے معاشی بدحالی کی بات کرتے ہیں، حمزہ شہباز کو بجٹ پرتنقید کرنے سے پہلے تاریخی بجٹ کی تقریر سن لینی چاہیے تھی۔

    ترجمان وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ ن لیگ کی حکومت نے دس سال میں جنوبی پنجاب کا265 ارب روپیہ لوٹا ہے جبکہ پی ٹی آئی حکومت نے حالیہ بجٹ کا35فیصد جنوبی پنجاب کیلئے مختص کیا، میٹرو کے پلوں، سڑکوں کو رقی سمجھنے والے تعلیم،صحت کوپس پشت ڈالتے رہے۔

    شہباز گل کا مزید کہنا تھا کہ حمزہ شہباز ملک سے لوٹی جانے والی دولت کا حساب دینے میں ناکام ہوئے ہیں اور اب بوکھلاہٹ کا شکار ہیں، ملکی معیشت کونقصان بجٹ سے نہیں بلکہ ان کی میگا کرپشن اور ٹی ٹی سے ہوا۔

    انہوں نے کہا کہ ن لیگ اور پییلز پارٹی نے50 ارب ڈالر قرضہ لے کر اپنی جائیدادیں بنائیں، عوام نے دیکھ لیا کہ زرداری اور شریف خاندان ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں، چوروں کو بے نقاب ہونا عمران خان کی کامیابی ہے، کرپشن کے گُرو عوام کو گمراہ کرنے کے بجائے نیب کو اپنے کرتوتوں کا جواب دیں۔

    مزید پڑھیں : حمزہ شہباز کی پنجاب اسمبلی کے بجٹ اور عثمان بزدار پر کڑی تنقید

    واضح رہے کہ اپوزیشن لیڈر پنجاب حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ معیشت کی کشتی ایک بھنور میں پھنسنے جارہی ہے، جب لوگ آدھی نیند کر چکے تھے، تب وزیراعظم کو خطاب یاد آیا، عوام کو خوش فہمی تھی کہ وزیراعظم بجٹ پر خوشخبری سنائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت نے جو بجٹ پیش کیا، وہ عوام کے لئے زہر قاتل ہے، غریبوں پر16فیصد سروس ٹیکس لگا دیا گیا ہے، حکومتی بجٹ عوام سے انتقام لینے کے مترادف ہے۔

  • حمزہ شہباز نے پنجاب کا بجٹ رد کردیا، وزیر اعلیٰ‌ عثمان بزدار پر کڑی تنقید

    حمزہ شہباز نے پنجاب کا بجٹ رد کردیا، وزیر اعلیٰ‌ عثمان بزدار پر کڑی تنقید

    لاہور: اپوزیشن لیڈر پنجاب حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ معیشت کی کشتی ایک بھنور میں پھنسنے جارہی ہے.

    انھوں نے کہا کہ فریال تالپور کو گرفتارکرنے کی مذمت کرتا ہوں، چادر اور چار دیواری کی پاسداری کرنی چاہیے، اس حکومت کے پاس عوام کو دینے کے لئےکچھ نہیں.

    حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ جب لوگ آدھی نیند کر چکے تھے، تب وزیراعظم کوخطاب یاد آیا، عوام کو خوش فہمی تھی کہ وزیراعظم بجٹ پر خوشخبری سنائیں گے.

    ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے جو بجٹ پیش کیا، وہ عوام کے لئے زہر ہے، غریبوں پر16 فیصد سروس ٹیکس لگا دیا گیا ہے، حکومتی بجٹ عوام سے انتقام لینے کے مترادف ہے.

    انھوں نے کہا کہ لاہور کی 65 فی صد آمدن زراعت سے منسلک ہے، اس کی سبسڈی دگنی کردی گئی، زراعت کا بھٹہ بٹھا دیا ہے. اشیائے خوردنوش پر کتنا اثر پڑے گا۔

    پنجاب حکومت کا ترقیاری بجٹ 630 ارب روپے تھا، آج حجم 350 ارب روپے ہے، جو تقریباً آدھا کردیا گیا، پنجاب کی باگ ڈور ایسے شخص کے پاس ہے، جو کہتا ہے کہ ابھی مجھے سیکھنا ہے.

    مزید پڑھیں: پنجاب بجٹ 2019: ترقیاتی پروگرام 350 ارب روپے پر مشتمل ہے

    انھوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب کا بجٹ 122 ارب روپے رکھا گیا ہے، شہباز دور میں جنوبی پنجاب کا بجٹ 238 ارب روپے تھا، صحت کا بجٹ 122 ارب بجٹ تھا، آج 53 ارب کردیا گیا.

    حمزہ شہباز نے کہا کہ حکومت کی ترجیح انتقام ہے، معیشت کی کشتی جس بھنورمیں پھنسنے جارہی ہے، اسے بچانا مشکل ہوگا، ملک میں سرمایہ کاری 52 فی صد کم ہوگئی ہے، شرح آمدن 3 فی، مہنگائی9 فی صدرہ گئی، گائے بھینسیں اور گاڑیاں بیچنے کا ڈھونگ کیا جا رہا ہے.

  • آصف زرداری اور حمزہ شہباز کی ضمانت پر رہائی کیلئے درخواست دائر

    آصف زرداری اور حمزہ شہباز کی ضمانت پر رہائی کیلئے درخواست دائر

    لاہور: سابق صدر آصف زرداری اور اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کی ضمانت پر رہائی کیلئے درخواست دائر کردی گئی ، جس میں کہا نیب نے آصف زرداری اورحمزہ شہبازکوغیرقانونی گرفتار کیا، عدالت دونوں کی گرفتاری کالعدم قراردے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری اور حمزہ شہباز کی ضمانت پر رہائی کے لیے درخواست دائر کردی ، درخواست اے کے ڈوگر ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر کی گئی ہے۔

    درخواست میں وفاقی حکومت اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا نیب آرڈینس کی سیکشن 24 کے تحت گرفتاریاں غیر قانونی ہیں، نیب نے آصف علی زرداری اور حمزہ شہباز کو بھی غیر قانونی طور پر گرفتار کیا ہے۔

    درخواست گزار نے کہا آصف علی زرداری پاکستان کے صدر رہ چکے ہیں جبکہ حمزہ شہباز پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ہیں اور استدعا کی عدالت آصف زرداری اور حمزہ شہباز کی گرفتاری کا اقدام کالعدم قرار دے ۔

    مزید پڑھیں : نیب نے حمزہ شہباز کو گرفتار کرلیا

    یاد رہے 11 جون کو نیب نے لاہور ہائی کورٹ کی عبوری ضمانت میں توسیع مسترد ہونے کے بعد حمزہ شہباز کو گرفتار کرلیا تھا، حمزہ شہباز پر منی لانڈرنگ اورآمدن سے زائد اثاثوں کا الزام ہے۔

    اس سے ایک دن قبل جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی اور گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا، جس کے بعد نیب ٹیم نے سابق صدر آصف زرداری کو بلاول ہاؤس سے گرفتار کرلیا تھا۔

  • حمزہ شہباز اور دیگراہلخانہ پر سوا  3ارب سے زائد کی منی لانڈرنگ کا الزام ہے، نیب رپورٹ

    حمزہ شہباز اور دیگراہلخانہ پر سوا 3ارب سے زائد کی منی لانڈرنگ کا الزام ہے، نیب رپورٹ

    لاہور : اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کی گرفتاری کی وجوہات کی نیب رپورٹ سامنے آگئیں ، جس میں کہا گیا حمزہ شہباز اور دیگراہلخانہ پر سوا 3ارب سے زائد کی منی لانڈرنگ کا الزام ہے، ان کے اثاثوں میں 2003 سے 2017 کے دوران کئی گنااضافہ ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما اور اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کی گرفتاری کی وجوہات کی رپورٹ منظر عام پر آگئیں ، جس میں بتایا گیا حمزہ شہباز نے مختلف بینکوں میں اکاؤنٹس کھلوارکھے تھے، حمزہ شہباز اور دیگراہلخانہ پر سوا 3ارب سے زائد کی منی لانڈرنگ کا الزام ہے۔

    نیب رپورٹ میں کہا گیا حمزہ شہباز نے2012 سے 2015 کے دوران جائیدادیں خریدیں، ان کے اثاثوں میں 2003 سے 2017 کے دوران کئی گنااضافہ ہوا جبکہ شوگر ملز کیس میں سرکاری خزانے کو 21 کروڑ سے زائد نقصان پہنچانے کا الزام بھی ہے۔

    خیال رہے آج  آمدن سے زائداثاثہ جات کیس میں مسلم لیگ ن کے رہنما اور اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز شریف سخت سیکیورٹی حصار میں احتساب عدالت میں پیش کیا گیا ، جہاں عدالت نے حمزہ شہباز کو 26 جون تک جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا۔

    مزید پڑھیں : آمدن سے زائداثاثہ جات کیس : حمزہ شہباز 26 جون تک جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    یاد رہے گذشتہ روز نیب نے لاہور ہائی کورٹ کی عبوری ضمانت میں توسیع مسترد ہونے کے بعد حمزہ شہباز کو گرفتار کیا تھا ،حمزہ شہبازپرمنی لانڈرنگ اور غیر قانونی  اثاثےبنانے کے الزامات ہیں۔

    گرفتاری کے بعد حمزہ شہباز کا نیب میں طبی معائنہ کیا گیا، ان کے شوگر اور بلڈ پریشر کے ٹیسٹ کیے گئے اور ڈاکٹرز نے حمزہ شہباز کو صحت مند قرار دیا تھا۔

    نیب نے حمزہ شہباز کی گرفتاری کی وجوہ بھی جاری کیں تھیں، نیب نے کہا تھا 2003 میں حمزہ شہباز کے اثاثے 18 ملین تھے اور 2017 تک اثاثے 411.630 ملین ہوگئے، جب کہ ملزم نے 181 ملین روپے باہر سے آمدن کا دعویٰ کیا تھا۔

    خیال رہے منی لانڈرنگ اورآمدن سےزائد اثاثوں پر شریف فیملی کےخلاف مختلف زاویوں سےتحقیقات جاری ہے ، الزامات کے مطابق شریف فیملی کے انیس سو ننانوے میں اثاثہ جات پانچ کروڑچھتیس لاکھ تھے،اب ان کی دولت سواتین ارب کیسےہوگئی؟

    واضح رہے کہ 6 اپریل کو آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس اور منی لانڈرنگ کیس میں نیب نے دو بار حمزہ شہباز کی گرفتاری کے لئے ان کے گھر پر چھاپہ مارا تھا تاہم نیب انھیں گرفتار کرنے میں ناکام رہی تھی۔

  • نیب فقط حزبِ اختلاف کو نشانہ بنارہا ہے: بلاول بھٹو کا‌ حمزہ شہباز کی گرفتاری پر ردعمل

    نیب فقط حزبِ اختلاف کو نشانہ بنارہا ہے: بلاول بھٹو کا‌ حمزہ شہباز کی گرفتاری پر ردعمل

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے حمزہ شہباز کی گرفتاری کی مذمت کر دی.

    تفصیلات کے مطابق بلاول بھٹو زرداری نے مسلم لیگ کے سینئر رہنما اور اپوزیشن لیڈر پنجاب کی گرفتاری پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ نیب فقط حزبِ اختلاف کو نشانہ بنارہا ہے.

    [bs-quote quote=” حکومت غریبوں پربجٹ کے ظالمانہ حملوں پرعوامی ردعمل دبانا چاہتی ہے” style=”style-8″ align=”left” author_name=”بلاول بھٹو زرداری”][/bs-quote]

    بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ نیب چیئرمین کا انٹرویو ریکارڈ پر موجود ہے، چیئرمین نے کہا تھا کہ حکومتی ارکان کے خلاف کارروائی کی توحکومت گر جائے گی.

    پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے کہا کہ حکومت عوامی احتجاج روکنے کے لئے انتقامی کارروائیاں کر رہی ہے.

    بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ حکومت غریبوں پربجٹ کے ظالمانہ حملوں پرعوامی ردعمل دبانا چاہتی ہے، مہنگائی، بجٹ خسارہ، ڈالر کی اڑان جیسے اقدام سےعوام زیرعتاب ہیں.

    خیال رہے کہ نیب نے اپوزیشن لیڈر  پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کو گرفتار کر لیا ہے، حمزہ شہباز کے وکلا نے ضمانت کی درخواستیں واپس لے لیں تھیں اور کہا تھا عدالت ہمیں سنناہی نہیں چاہتی توکیاکریں۔

    حمزہ شہباز کی جانب سے ضمانت کی درخواستیں واپس لینے کے بعد نیب کی ٹیم نے احاطہ عدالت سےحمزہ شہباز کو گرفتارکرلیا۔

  • نیب نے حمزہ شہباز کی گرفتاری کی وجوہات بتادیں

    نیب نے حمزہ شہباز کی گرفتاری کی وجوہات بتادیں

    اسلام آباد: قومی احتساب بیورو نے حمزہ شہباز کی گرفتاری کی وجوہات بیان کردیں، جس میں بتایا گیا تفیش کےدوران حمزہ شہباز کے دعوے جھوٹے نکلے، 2003  میں حمزہ شہباز کے اثاثے 18 ملین تھے، جو 2017 تک 411.630 ملین ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق نیب نے حمزہ شہباز کی گرفتاری کی وجوہات جاری کردیں، نیب نے کہا 2003میں حمزہ شہباز کے اثاثے 18 ملین تھے اور 2017 تک اثاثے 411.630 ملین ہوگئے، ملزم نے 181ملین روپے باہر سے آمدن کادعویٰ کیا۔

    نیب کا کہنا تھا تفیش کےدوران حمزہ شہباز کے دعوے جھوٹے نکلے ، ملزم نے خاندان سمیت 12 انڈسٹریل یونٹس بنائے ، مصنوعی فنڈ اور 244 ملین کا مصنوعی قرض حاصل کیا۔

    قومی احتساب بیورو نے بتایا ملزم نےکمپنی کی تنخواہ ، تحائف بھی جعلی طریقے سے ظاہر کیں، ملزم نے167 ملین کمرشل ،رہائشی اورزرعی زمین بھی ظاہر کی۔

    مزید پڑھیں : نیب نے حمزہ شہباز کو گرفتار کرلیا

    یاد رہے نیب نے آج لاہور ہائی کورٹ کی عبوری ضمانت میں توسیع مسترد ہونے کے بعد حمزہ شہباز کو گرفتار کرلیا تھا ، عدالت کے باہرمشتعل کارکنوں نے حمزہ شہباز کی گاڑی بھی روکنے کی کوشش کی تاہم نیب ٹیم حمزہ شہباز کو لے کر روانہ ہوگئی تھی۔

    گرفتاری کے بعد حمزہ شہباز کونیب آفس منتقل کردیا گیا، حمزہ شہبازکومنی لانڈرنگ کیس میں پکڑا گیا، انہیں جسمانی ریمانڈکیلئے کل احتساب عدالت میں پیش کیاجائے گا۔

    خیال رہے منی لانڈرنگ اورآمدن سےزائد اثاثوں پر شریف فیملی کےخلاف مختلف زاویوں سےتحقیقات جاری ہے ، الزامات کے مطابق شریف فیملی کے انیس سو ننانوے میں اثاثہ جات پانچ کروڑچھتیس لاکھ تھے،اب ان کی دولت سواتین ارب کیسےہوگئی؟

    واضح رہے کہ 6 اپریل کو آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس اور منی لانڈرنگ کیس میں نیب نے دو بار حمزہ شہباز کی گرفتاری کے لئے ان کے گھر پر چھاپہ مارا تھا تاہم نیب انھیں گرفتار کرنے میں ناکام رہی تھی۔

  • نیب نے حمزہ شہباز کو گرفتار کرلیا

    نیب نے حمزہ شہباز کو گرفتار کرلیا

    لاہور : نیب نے اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کو گرفتار کرلیا، حمزہ شہباز کے وکلا نے ضمانت کی درخواستیں واپس لے لیں تھیں اور کہا تھا عدالت ہمیں سنناہی نہیں چاہتی توکیاکریں۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کی جانب سے ضمانت کی درخواستیں واپس لینے کے بعد نیب کی ٹیم نے احاطہ عدالت سےحمزہ شہباز کو گرفتارکرلیا، حمزہ شہباز کو نیب ہیڈکوارٹر منتقل کیا جائے گا اور ریمانڈ کے لئے احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

    نیب کی جانب سےحمزہ شہبازکےلیےدوسری گاڑی منگوائی گئی جبکہ ہائی کورٹ کے احاطےمیں ن لیگی کارکنان موجو ہے اور نعرے بازی جاری ہے۔

    یاد رہے لاہورہائی کورٹ میں جسٹس مظاہرعلی اکبر کی سربراہی میں دورکنی نے اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کی ضمانت میں توسیع کیلئے دائردرخواست پر سماعت کی تھی۔

    مزید پڑھیں : حمزہ شہباز نے ضمانت کی درخواستیں واپس لے لیں

    سماعت میں نیب کا کہنا تھا شہبازشریف فیملی کے1999 میں اثاثوں کی مالیت50 ملین تھی، اثاثوں میں380ملین کااضافہ ہوا، جوآمدن سےمطابقت نہیں رکھتا، شہباز شریف، سیلمان، حمزہ اور نصرت شہباز منی لانڈرنگ میں ملوث ہیں۔

    نیب نے بتایا حمزہ شہباز نے 42کروڑ کے اثاثے ظاہر کیے ، جس میں 18 کروڑ باہر سے آئے، جن لوگوں کےنام سےپیسےآئےوہ ان سےلاتعلقی ظاہرکرتےہیں، حمزہ شہبازنےآج تک نہیں بتایا باہر سے کس مدمیں رقوم آتی ہیں، جعلی ایکسچینج کمپنیوں کے ذریعے رقوم بیرون ممالک سے منگوائی گئیں۔

    وکیل حمزہ شہباز نے کہا تھا عدالت ہمیں سنناہی نہیں چاہتی توکیاکریں، جس کے بعد حمزہ شہبازکےوکلا نے ضمانت کی درخواستیں واپس لے لیں، درخواست واپس لینے پر عدالت نے حمزہ شہباز کی درخواست ضمانت مسترد کردی۔

    یاد رہے حمزہ شہباز نے صاف پانی کمپنی ،رمضان شوگرملز اور آمدن سے زائد اثاثے انکوائری میں 11 جون تک عبوری ضمانت لی رکھی تھی۔

    خیال رہے منی لانڈرنگ اورآمدن سےزائد اثاثوں پر شریف فیملی کےخلاف مختلف زاویوں سےتحقیقات جاری ہے ، الزامات کے مطابق شریف فیملی کے انیس سو ننانوے میں اثاثہ جات پانچ کروڑچھتیس لاکھ تھے،اب ان کی دولت سواتین ارب کیسےہوگئی؟

    واضح رہے کہ 6 اپریل کو آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس اور منی لانڈرنگ کیس میں نیب نے دو بار حمزہ شہباز کی گرفتاری کے لئے ان کے گھر پر چھاپہ مارا تھا تاہم نیب انھیں گرفتار کرنے میں ناکام رہی تھی۔

  • حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت میں 11 جون تک توسیع

    حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت میں 11 جون تک توسیع

    لاہور : لاہورہائی کورٹ نے اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت میں 11 جون تک توسیع کردی اور وکیل صفائی کی آج سماعت ملتوی کرنے کی استدعا مسترد کردی،  فاضل عدالت نے وکیل پر واضح کیا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ ہےگرفتاری کےلئےوجوہات بتانےکی ضرورت نہیں، لہذا کسی بھی فوجداری کیس میں پولیس گرفتارکرسکتی ہے، تونیب کےکیسزمیں گرفتارکیوں نہیں کیاجاسکتا؟

    تفصیلات کے مطابق لاہورہائی کورٹ میں جسٹس مظاہرعلی اکبر کی سربراہی میں دورکنی بنچ نے اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کی درخواست ضمانت پر سماعت کی، عدالت نے حمزہ شہباز کو روسٹرم پر بلایا۔

    وکیل حمزہ شہباز نے کہا ضمانت منظوری کےباوجودچھاپےمارےگئے، عدالتی حکم کی خلاف ورزی پرتوہین عدالت کی درخوست دائرکی، عدالت نےحکم دیا گرفتاری سے10دن پہلےآگاہ کیاجائے، جس پر عدالت کا کہنا تھا 10دن پہلے آگاہ کرنے سے متعلق کیسے حکم دیا گیا۔

    وکیل نے بتایا سپریم کورٹ کےفیصلےکی روشنی میں ہائی کورٹ نے حکم دیا، عدالت نے کہا سپریم کورٹ کا ایک اورفیصلہ بھی آیاتھا، دوسرےفیصلےمیں کہاگیا وجوہات بتانےکی ضرورت نہیں، کسی بھی فوجداری کیس میں پولیس گرفتارکرسکتی ہے، تونیب کے کیسزمیں گرفتار کیوں نہیں کیاجاسکتا؟

    حمزہ شہباز کے وکیل کا کہنا تھا سلمان اسلم بٹ موجود نہیں لہذاسماعت ملتوی کی جائے، جس پر عدالت نے کہا کیس کےریکارڈ کومدنظر رکھتےہوئے فیصلہ آج ہی ہوگا ، بتائیں چیئرمین نیب کاہائی کورٹ سے کیا تعلق ہے؟ روزنعرے لگےرہےہیں، ہائی کورٹ کو موچی دروازہ بنا دیا گیا ، فیصلہ ہوگاچاہےحمزہ شہباز کے حق میں ہو یا مخالفت میں۔

    وکیل حمزہ شہباز نے استدعا کی سماعت کی عید کی چھٹیوں کےبعد تک ملتوی کی جائے ، عدالت نے وکیل اعظم تارڑ سے مکالمے میں کہا ہم یہاں کسی کے ساتھ ناانصافی نہیں کرتے، بڑےوکیل ہیں کیس پربحث کریں، سلمان اسلم بٹ کے التوا کی آڑ میں چھپنے کی کوشش نہ کریں ۔

    وکیل نیب نے کہا رمضان شوگر ملز کیس میں وارنٹ جاری نہیں ہوئے ،کیل حمزہ شہباز کا کہنا تھا نیب نےپہلے بھی گرفتار نہ کرنے کی یقین دہانی کرائی ، جس پر عدالت نے ریمارکس دیئے یہاں ایسا نہیں ہو گاْ

    عدالت نے صاف پانی ریفرنس کا نمبر غلط بتانے پر وکیل نیب پر اظہار ناراضی کرتے ہوئے کہا آپ کی سنجیدگی کا یہ حال ہے ، قابلیت کی انتہا ہے ، نیب کوآپ سے زیادہ قابل لوگ نہیں ملے، نیب کےجتنے لوگ آئے شاید انہوں نےفائل کوہاتھ تک نہیں لگایا۔

    عدالت نے وکیل نیب سے استفسار آپ صاف پانی کمپنی کیس میں کیا کہتے ہیں ؟ کیا اس کیس میں بھی گرفتاری چاہتے ہیں یا نہیں ؟

    عدالت نے کہا آپ ایک عام آدمی کی طرح خود کو شامل تفتیش کریں، وکیل حمزہ شہباز کا کہنا تھا ہم خودکوعام آدمی سے بھی کم سمجھتے ہیں ، ج عیدکی وجہ سے سب کو ضمانت مل رہی ہے ، نیب نے پہلے غیر قانونی کام کیا ، نیب کوپہلے دن ہی سب ملزمان کو گرفتار کر لینا چاہیے تھا۔

    وکیل صفائی نے کہا عدالت ایسا سوچ رہی ہےتو بحث کا کوئی فائدہ ہی نہیں ، ڈی جی نیب ہمارے خلاف سیاسی بیانات دے رہے ہیں ، توہین عدالت کی درخواست دی اس پر کارروائی نہیں ہوئی۔

    بعد ازاں لاہورہائی کورٹ نے حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت میں 11 جون تک توسیع کردی۔

    مزید پڑھیں : حمزہ شہباز کی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کے لیے نیا بنچ تشکیل

    یاد رہے گزشتہ سماعت میں حمزہ شہباز کی جانب سے جسٹس علی باقرنجفی کی سربراہی میں دورکنی بنچ پرعدم اعتمادکے اظہارکےبعد جسٹس علی باقرنجفی نےکیس واپس چیف جسٹس کوبھجوادیاتھا، جس پر چیف جسٹس ہائی کورٹ نےجسٹس مظاہرعلی اکبر کی سربراہی میں نیادورکنی بنچ تشکیل دیا تھا۔

    حمزہ نےآمدن سےزائداثاثے،رمضان شوگرملزکیس سمیت صاف پانی کیس میں بھی عبوری ضمانت حاصل کررکھی تھی۔

  • لاہور ہائی کورٹ میں حمزہ شہباز کی درخواستِ ضمانت پر سماعت آج ہوگی

    لاہور ہائی کورٹ میں حمزہ شہباز کی درخواستِ ضمانت پر سماعت آج ہوگی

    لاہور: اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کی لاہور ہائی کورٹ میں درخواستِ ضمانت پر سماعت آج ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق جسٹس مظاہر علی اکبرنقوی کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ سماعت کرے گا، حمزہ نے آمدن سے زائد اثاثے اور رمضان شوگر ملز کیس میں ضمانت لے رکھی ہے، حمزہ شہباز نے صاف پانی کیس میں بھی عبوری ضمانت حاصل کررکھی ہے۔

    حمزہ شہباز نے جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں 2رکنی بنچ پر عدم اعتماد کا اظہار کیا تھا، دو رکنی بنچ نے حمزہ شہباز کے عدم اعتماد کے بعد سماعت سے معذرت کرلی تھی۔

    جسٹس علی باقرنجفی نے معذرت کے بعد کیس واپس چیف جسٹس کو بھجوا دیا تھا، چیف جسٹس ہائیکورٹ نے جسٹس مظاہرعلی اکبر کی سربراہی میں نیا 2رکنی بنچ تشکیل دیا، نیا 2رکنی بنچ آج حمزہ شہباز کی ضمانت پر پہلی بار سماعت کرے گا۔

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں ملزم حمزہ شہباز نے کہا تھا چیئرمین نیب کہتےہیں حمزہ شہبازکے لیے بینچ تبدیل کرایا، کیاچیئرمین نیب اتنا طاقتور ہے جو مرضی کا بنچ بنوا کر حمزہ شہباز کی ضمانت منسوخ کروا سکتا ہے۔ لہذا اس بینچ پر تحفظات ہیں۔

    حمزہ شہباز کی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کے لیے نیا بنچ تشکیل

    جس پر دو رکنی بنچ نے سماعت سے معذرت کرتے ہوئے کیس چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کو بھجوا دیا تھا، فاضل ججز کا کہنا تھا کہ درخواست گزار نے چیئرمین نیب کےانٹرویوکی بنیاد پر تحفظات کااظہارکیا،اب مزیدسماعت نہیں کرسکتے۔

    نئی صورتحال میں حمزہ شہبازکی عبوری ضمانت میں غیرمعینہ مدت تک توسیع ہوگئی تھی۔

  • عید پر قوم کو ریلیف دینے کے بجائے خوشیاں چھین لی گئیں، حمزہ شہباز

    عید پر قوم کو ریلیف دینے کے بجائے خوشیاں چھین لی گئیں، حمزہ شہباز

    لاہور : اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز نے کہا عیدپرقوم کوریلیف دینےکےبجائےخوشیاں چھین لی گئی، پیٹرولیم کی قیمتوں میں اضافے سے مہنگائی کا سونامی بڑھےگا، قیمتوں میں اضافہ سے ظاہر ہے ملک پرمعاشی دہشت گرد مسلط ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی مذمت کرتے ہوئے کہا عیدپرقوم کوریلیف دینے کے بجائے خوشیاں چھین لی گئیں، قیمتوں میں اضافہ سے ظاہر ہے ملک پرمعاشی دہشت گرد مسلط ہیں۔

    حمزہ شہباز کا کہنا تھا ریلیف کے نام پر قوم کو دیاگیادھوکابےنقاب ہورہاہے، پیٹرولیم کی قیمتوں میں اضافے سے مہنگائی کا سونامی بڑھےگا۔

    مزید پڑھیں : پیٹرول کی قیمت میں 4 روپے 26 پیسے کا اضافہ کر دیا گیا

    یاد رہے حکومت نےعیدسےپہلےپٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کردیا ہے ، پٹرول کی قیمت میں چارروپےچھبیس پیسےکااضافہ کیا گیا، جس کے بعد پیٹرول کی نئی قیمت ایک سو بارہ روپےاڑسٹھ پیسے فی لیٹر ہوگئی۔

    وزارت خزانہ کے مطابق اوگرا نے ڈیزل کی قیمت میں آٹھ روپےننانوئے پیسے اضافے کی تجویز دی تھی، لیکن اضافہ چارروپے پچاس پیسے کیاگیا جبکہ مٹی کےتیل کی قیمت میں ایک روپے انہتر پیسے اورلائٹ ڈیزل کی قیمت میں ایک روپےاڑسٹھ پیسے فی لیٹراضافہ کیاگیاہے۔

    ڈیزل کی نئی قیمت ایک چھبیس روپے بیاسی پیسے، مٹی کے تیل کی قیمت اٹھانوے روپے چھیالیس پیسے اور لائٹ ڈیزل اٹھاسی روپےباسٹھ پیسے فی لیٹرہوگئی۔