Tag: hamza shehbaz

  • حمزہ شہباز اس قابل ہی نہیں رہا کہ سیاست کرسکے، پرویز الہیٰ

    حمزہ شہباز اس قابل ہی نہیں رہا کہ سیاست کرسکے، پرویز الہیٰ

    لاہور : اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویزالہٰی نے کہا ہے کہ ن لیگ پہلے ہی اپنا اصل چہرہ دکھا چکی ،ہم حیران تھے کہ حمزہ شہباز کیسے خاموش بیٹھا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ حمزہ شہباز اس قابل ہی نہیں رہا کہ سیاست کرسکے، انہوں نے راناثنااللہ کو وزیرداخلہ بنایا جو ان کے بھی قابو میں نہیں آرہا۔

    لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پرویزالہیٰ کا کہنا تھا کہ راناثنااللہ جیسے لوگ غلط کام لیتے ہیں، مریم صفدر نے بڑا اچھابیان دیا کہ ہم الیکشن ہارگئے ہیں۔

    چوہدری پرویزالہٰی نے کہا کہ ضمنی انتخابات میں یہ لوگ بہت بری طرح ناکام ہوئے اور اب اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئے ہیں، ملک میں مہنگائی عروج پر ہے ،مفتاح کا مفتا لگاہواہے۔

    ایک سوال کے جواب میں اسپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ ابھی بھی آئی ایم ایف سے انہیں کچھ بھی نہیں ملا، رانا ثنااللہ اداروں کو ہمارے خلاف استعمال کررہا ہے۔

    پرویزالہٰی نے بتایا کہ اوورسیز پاکستانی کو اٹھا کر لے گئے اور ان سے کہتے ہیں کہ میرے خلاف بیان دو، رانا ثنااللہ نےکہا کہ ہم 5بندے یہاں وہاں کردینگے یہ عدالتی حکم کی خلاف ورزی ہے۔

  • حمزہ شہباز اعتماد کا ووٹ لے یا پھر دوبارہ الیکشن کروائے، فواد چوہدری

    حمزہ شہباز اعتماد کا ووٹ لے یا پھر دوبارہ الیکشن کروائے، فواد چوہدری

    لاہور : تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ پنجاب کے سیاسی بحران کی وجہ سے پورا پاکستان بحران میں ہے۔

    لاہور ہائیکورٹ بار میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز یا تو اعتماد کا ووٹ لے یا ہھر دوبارہ الیکشن کروائے۔

    سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا کہ حمزہ شہباز 25 لوٹوں کا ووٹ لے کر وزیراعلیٰ بن گٸے، سپریم کورٹ کی تشریح کے بعد یہ ووٹ ہیں ہی نہیں، ہاٸی کورٹ کو اختیار نہیں کہ وہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر سماعت کرے۔

    ان کا کہنا تھا کہ یہ آسان سا نکتہ ہے مگر اس پر بحث ختم ہی نہیں ہو رہی، اس کیس کا دنوں نہیں بلکہ گھنٹوں میں فیصلہ ہونا چاہیے تھا، سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف جاکر ووٹوں کو گنا نہیں جا سکتا۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ مخصوص نشستوں پر کوٸی نااہل ہو تو دوسرے نمبر پر آنے والا منتخب ہو جاتا ہے، انہوں نے کہا کہ جو الیکشن کمیشن راجہ ریاض کے دستخط سے آیا ہو وہ کیا انصاف کرے گا۔

    الیکشن کمیشن نے عملی طور آٸیین کے آرٹیکل 224 کو معطل کر دیا اگر ہمارے پانچ ممبران آتے ہیں تو ہماری تعداد حمزہ شہباز سے بڑھ جاتی ہے ،یہ کس طرح ہوسکتا ہے کہ ادارہ اکثریت نہ رکھنے والے کو اقتدار میں رکھے۔

    پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ لانگ مارچ میں غیرقانونی طور پر تشدد اورخواتین کی بے حرمتی کرنے والوں کونشان عبرت بناٸیں گے، عدالتوں کو چاہیے کہ تحریک انصاف یا ن لیگ کے مؤقف کو سن کر نہیں بلکہ قانون اور انصاف کے مطابق فیصلہ کریں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ایک جماعت کے لیے ساری ساری رات عدالتیں کھلیں یا دوسروں کو خوش کرنے کے لیے فیصلے نہیں ہونے
    چاہئیں، تحریک انصاف کوٸی مسلح تنظیم نہیں، ہمارے بیک ڈور رابطے نہیں بلکہ اوپن رابطے ہیں۔

  • صدر اور گورنر ہوش کے ناخن لیں، حمزہ شہباز

    صدر اور گورنر ہوش کے ناخن لیں، حمزہ شہباز

    نومنتخب وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ آئین سب سے بڑا اور انا چھوٹی ہے، صدر اور گورنر کو ہوش کے ناخن لینا ہونگے۔

    نومنتخب وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تین ہفتے ہونے کو ہیں ملک کے سب سے بڑے صوبے کا کوئی وزیر اعلیٰ نہیں، گورنر اور صدر تاریخ کو داغدار نہ کریں، وہ عمران نیازی کے ذاتی غلام نہ بنیں اور آئین کے تحت کام کریں۔

    حمزہ شہباز نے مزید کہا کہ کل ساری قوم نےسن لیا کہ عدالت میں کیا دلائل ہوئے، مجھے عدالت عالیہ سے اچھے کی امید ہے، پنجاب اسمبلی کا اجلاس کل ہو گا تو دیکھیں گے کیا ہوتا ہے، ان کو سمجھ آجانی چاہیے کہ ڈنڈے اور گنڈاسے کی سیاست نہیں چلتی۔

    نومنتخب وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ میرا حلف نہ لینے کا ایک ہی آدمی ذمےدار ہے، جس نےآئین توڑا، وہ تربیت دےرہا ہے اداروں پرچڑھ دوڑو، عمران نیازی مجرم ہے جس نے لاکھوں لوگوں کو بے روزگار کیا ہے لیکن ہم عمران خان کی گیدڑ بھبھکیوں میں آنے والے نہیں ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان نے توشہ خانہ میں ہیراپھیری کی، سابق وزیراعظم فارن فنڈنگ کیس میں اداروں کودھمکا رہے ہیں لیکن ہم اداروں کے ساتھ کھڑے ہوں گے اور عمران خان کو ہیراپھیری کا عوامی عدالت میں جواب دینا ہوگا۔

    واضح رہے کہ عدالت نے نومنتخب وزیراعلیٰ پنجاب کی حلف برداری کیس کا فیصلہ سنا دیا ہے۔

    مزید پڑھیں: عدالت نے حمزہ شہباز حلف برداری کیس کا فیصلہ سنا دیا

    لاہور ہائیکورٹ نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے کہا ہے کہ گورنر پنجاب کل تک خود یا کسی اور نمائندے کےذریعے حلف لیں، گورنر پنجاب کل تک حلف برداری لازمی کرائیں۔

  • وزیراعلیٰ پنجاب کا انتخاب، پرویز الہٰی اور حمزہ شہباز کے کاغذات نامزدگی جمع

    وزیراعلیٰ پنجاب کا انتخاب، پرویز الہٰی اور حمزہ شہباز کے کاغذات نامزدگی جمع

    وزیراعلیٰ پنجاب کیلیے حکومتی امیدوار چوہدری پرویز الہٰی اور متحدہ اپوزیشن کے امیدوار حمزہ شہباز نے کاغذات نامزدگی جمع کرادیے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب کے عہدے کے لیے حکومت کے نامزد امیدوار چوہدری پرویز الہٰی اور متحدہ اپوزیشن کے متفقہ امیدوار ن لیگی رہنما حمزہ شہباز نے کاغذات نامزدگی جمع کرادیے ہیں۔

    متحدہ اپوزیشن کے امیدوار حمزہ شہباز کے 5 کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئے ہیں۔ ان کے کاغذات نامزدگی کے تائید کنندہ سمیع اللہ جبکہ خلیل طاہر سندھو تجویز کنندہ ہیں۔

    متحدہ اپوزیشن کی جانب سے کورنگ امیدوار کے طور پر سردار اویس خان لغاری کے کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئے ہیں۔

    دوسری جانب حکومت کے نامزد امیدوار اور ق لیگی رہنما چوہدری پرویز الہٰی کے کاغذات نامزدگی بھی جمع کرادیے گئے ہیں۔

    پی ٹی آئی رہنما راجا بشارت کی جانب سے پرویزالٰہی کے کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئے ہیں۔

    واضح رہے کہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا استعفیٰ گزشتہ روز گورنر نے منظور کرلیا تھا۔

    مزید پڑھیں: وزیراعلیٰ پنجاب کا انتخاب کل ہوگا، شیڈول جاری

    پنجاب اسمبلی کے شیڈول کے مطابق پنجاب کے نئے وزیراعلیٰ کا انتخاب کل ہوگا۔

  • میں اور میرے والد 150 پیشیاں بھگت چکے ہیں، حمزہ شہباز

    میں اور میرے والد 150 پیشیاں بھگت چکے ہیں، حمزہ شہباز

    لاہور: پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کا کہنا ہے کہ میں اور میرے والد 150 پیشیاں بھگت چکے ہیں۔

    احتساب عدالت میں رمضان شوگر ملز کیس کی سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حمزہ شہباز نے کہا کہ میں اور میرے والد 150 پیشیاں بھگت چکے ہیں، ان کا اصل چہرہ اللہ نے بے نقاب کیا ہے۔

    حمزہ شہباز نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے دورِ حکومت میں کرپشن کا انڈیکس 127 سے 117 ہوا، ہماری حکومت میں موٹرویز بنیں اور بجلی کے اربوں کے منصوبے لگے۔

    مزید پڑھیں: شہباز شریف اور حمزہ شہباز سے متعلق تحریری حکم جاری

    انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں کسان آج کھاد کی بوری کے لیے لائنوں میں لگ رہے ہیں، یہ حقیقت ہے عمران نیازی کے افسانے نہیں ہیں، کرپشن کے خاتمے کا ایجنڈا لے کر آنے والی جماعت کے دور میں کرپشن بڑھی، عمران نیازی ڈھٹائی سے کہتا ہے ٹرانسپرنسی انٹرنشنل رپورٹ نہیں مانتا۔

    اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ اپوزیشن نے جتنی پیشیاں بھگتنی تھیں بھگت لیں، اب عمران نیازی کی پیشی عوام کی عدالت میں ہوگی۔

    خیال رہے کہ رمضان شوگر ملز ریفرنس میں حمزہ شہباز نے نیب ترمیمی آرڈیننس سے فائدہ نہ لینے کا فیصلہ کرتے ہوئے بریت کی درخواست واپس لے رکھی ہے۔

    حمزہ شہباز نے اپنی بریت کی درخواست واپس لیتے ہوئے کہا تھا کہ یہ فیصلہ وکلا کا تھا، میں میرٹ پر بریت کی درخواست کرنا چاہتا ہوں، ترمیمی آرڈیننس کے تحت کوئی فائدہ نہیں چاہتا، اللہ اور اس عدالت پر مکمل اعتماد ہے۔

  • رمضان شوگر مل ریفرنس : حمزہ شہباز نے بریت کی درخواست دے دی

    رمضان شوگر مل ریفرنس : حمزہ شہباز نے بریت کی درخواست دے دی

    لاہور : حمزہ شہباز نے رمضان شوگر مل ریفرنس میں نیب کے ترمیمی آرڈنینس کو بنیاد بنا کر بریت کی درخواست دائر کردی، ان کا کہنا ہے کہ نالہ بنانے کے الزام میں ریفرنس دائر کیا گیا۔

    درخواست میں حمزہ شہباز نے موقف اپنایا کہ رمضان شوگر ملز کے لیے نالہ بنانے کے الزام میں ریفرنس دائر کیا گیا،نیب ریفرنس کی کوئی بنیاد نہیں، نیب کا یہ ریفرنس بد نیتی اور سیاسی بنیادوں پر مبنی ہے۔

    حمزہ شہباز نے درخواست میں کہا کہ نیب کا یہ ریفرنس موجودہ حکومت کی ایما پر بنایا گیا ہے، بنایا گیا نالہ رمضان شوگر ملز یا کسی پرائیویٹ ادارے کی ملکیت نہیں، مجھے رمضان شوگر ملز کا سی ای او ہونے کی بنیاد پر ملزم بنایا گیا ۔

    ان کا درخواست میں موقف ہے کہ رمضان شوگر ملز کا اکیلا مالک نہیں، کیس سیاسی بنیادوں پر بنایا گیا ہے،جرم ثابت ہونے کا کوئی امکان نہیں، عدالت بری کرنے کا حکم دے۔

    واضح رہے کہ احتساب عدالت میں نون لیگی رہنماؤں کی پیشی سے قبل عدالت کے باہر کارکنان کی بڑی تعداد موجود تھی۔

  • شہباز شریف اور حمزہ کی عبوری ضمانت میں25ستمبر تک توسیع

    شہباز شریف اور حمزہ کی عبوری ضمانت میں25ستمبر تک توسیع

    لاہور : بینکنگ کورٹ نے منی لانڈرنگ اور شوگر انکوائری کیس میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت میں25ستمبرتک توسیع کردی۔

    شوگر انکوائری اور منی لانڈرنگ کیس میں شہبازشریف اور حمزہ شہباز آج لاہور بینکنگ کورٹ میں پیش ہوئے، ایف آئی اے نے تحقیقاتی رپورٹ عدالت میں پیش کی۔

    بینکنگ کورٹ میں شوگرانکوائری اور منی لانڈرنگ کیس کی سماعت بینکنگ کورٹ کے جج محمد اسلم گوندل نے کی، عدالت میں شہبازشریف اورحمزہ شہباز کی حاضری لگوائی گئی۔

    اس موقع پر شہبازشریف نے کہا کہ میرے خلاف کرپشن اور منی لانڈرنگ کا کوئی کیس نہیں بنتا، میں رمضان شوگرمل کا حصہ دار اور نہ ہی ڈائریکٹر ہوں، اپنی وزارت اعلیٰ کے دور میں شوگر ملز کو سبسڈی نہیں دی۔

    عدالت نے ایف آئی اے کے وکیل سے استفسار کیا کہ کتنی بار تحقیقات میں پیش ہوئے ہیں؟ جس پر جواب دیا گیا کہ ایک مرتبہ طلب کیا ہے، عدالت نے ریمارکس دیے کہ زبانی باتیں کریں گے تو کچھ نہیں ہوگا۔

    عدالت نے ایف آئی اے کے وکیل  سے کہا کہ کتنی بار تحقیقات میں پیش ہوئے ہیں، ایف آئی اے وکیل نے جواب دیا کہ 30جون کو ملزمان کو طلب کیا تھا۔

    جج نے کہا کہ اس کے بعد آپ نے کیا کیا؟ 2ماہ میں 4لائنیں لکھیں گے تو تحقیقات کب مکمل ہوں گی؟ عدالت نے حکم دیا کہ آئندہ سماعت پر ڈپٹی ڈائریکٹر  ڈاکٹر رضوان تفتیش میں پیش رفت کی رپورٹ سمیت پیش ہوں۔

    حمزہ شہباز نے عدالت کے روبرو اپنے بیان میں کہنا تھا کہ ایک سال قبل انہوں نے مجھ سے جیل میں تحقیقات کیں اور جو سوالات پوچھے گئے میں نے ان کے مکمل جوابات دئیے۔

    حمزہ شہباز نے مزید کہا کہ اس وقت انہوں نے یہ نہیں کہا کہ آپ کی گرفتاری کی ضرورت ہے، اب اس کیس میں ان کو گرفتاری کی کیا ضرورت پیش آگئی۔

    بعد ازاں بینکنگ کورٹ نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت میں25ستمبرتک توسیع کرتے ہوئے آئندہ پیشی تک سماعت ملتوی کردی، شہباز شریف اور حمزہ شہباز بینکنگ کورٹ سے واپس روانہ ہوگئے۔

    کیس کی سماعت کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گٸے تھے، عدالت میں عطا تارڑ اور عظمیٰ بخاری سمیت ن لیگی رہنما اور کارکنان بھی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔

  • رمضان شوگر ملز کیس، حمزہ شہباز کی ضمانت منظور

    رمضان شوگر ملز کیس، حمزہ شہباز کی ضمانت منظور

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے رمضان شوگر ملز کیس میں اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کی ضمانت منظور کرلی جبکہ آمدن سےزائداثاثہ جات کیس میں درخواست ضمانت پر سماعت11فروری تک ملتوی کردی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کی رمضان شوگر ملز کیس میں درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی ، وکیل امجد پرویز نے بتایا 9 سے 10کلو میٹر طویل نالا بنایا گیا، یہ نالہ وہاں کی آبادی کوسہولت کیلئےبنایاگیاتھا، ریفرنس میں الزام ہےیہ رمضان شوگرمل کیلئےبنایاگیا، حمزہ شہباز مل کے سی ای او تھے۔

    وکیل حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ دستاویزی ثبوت پیش کئےگئے اس میں کوئی الزام نہیں آتا ، رمضان شوگرمل کیس میں شہبازشریف کی ضمانت منظورہوچکی ہے۔

    نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا حمزہ شہباز رمضان شوگر مل کے سی ای او ہیں ، جس پر عدالت نے استفسار کیا رمضان شوگر ملز میں کتنے ڈائریکٹرہیں تو نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ رمضان شوگر ملز کے 7 ڈائریکٹر ہیں تاہم نیب پراسیکیوٹر رمضان شوگرملز کے ڈائریکٹرزکے نام نہ بتا سکے۔

    عدالت نے کہا لگتا ہے آپ نے فائل کو ہاتھ ہی نہیں لگایا ، عدالت جوپوچھتی ہے آپ کےپاس جواب نہیں ہوتا ، یہ بتائیں شہباز شریف کی ضمانت کیخلاف اپیل واپس کیوں لی ، بتائیں شہباز شریف وزیراعلیٰ تھے یا حمزہ شہباز۔

    جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے نیب پراسیکیوٹرسے استفسار کیا آپ بتائیں آپ کا کیس کیا ہے ، جو فنڈز استعمال کئےگئے کیااس میں کوئی شرط تھی، یہ بتائیں کیس کی تفتیش کس نے کی ، تفتیش کےلیول پرآپ سب کوپرائیڈ آف پرفارمنس ملنا چاہیے۔

    رمضان شوگر ملز کیس میں عدالت نے حمزہ شہباز کی ضمانت منظور کرلی اور آمدن سےزائداثاثہ جات کیس میں درخواست ضمانت پر سماعت11فروری تک ملتوی کردی۔

    جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے کہا :یہاں 10ہزار بندہ بھی آجائے تو ہمیں پرواہ نہیں، ضمانت جس کی بنتی ہے اسے دیں گے، ہم اپنےرب کو جواب دہ ہیں ، کیا آپ سمجھتے ہیں عدالتیں بےخبرہیں ، جس طرح آپ نےتفتیش کی ،کیاکام ایسےہوتاہے۔

    خیال رہے حمزہ شہبازآمدن سےزائداثاثہ جات کیس میں گرفتارہیں ، انھوں نے آمدن سےزائداثاثہ جات کیس میں درخواست ضمانت دائرکررکھی ہے، دوسرےکیس میں ضمانت تک حمزہ شہباز کی رہائی ممکن نہیں۔

  • رمضان شوگر ملز کیس: حمزہ شہباز کے جوڈیشل ریمانڈ میں 21 اگست تک توسیع

    رمضان شوگر ملز کیس: حمزہ شہباز کے جوڈیشل ریمانڈ میں 21 اگست تک توسیع

    لاہور : احتساب عدالت نے رمضان شوگر ملز کیس میں اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کے جوڈیشل ریمانڈ میں 21 اگست تک توسیع کر دی اور شہبازشریف کی حاضری سےاستثنیٰ کی درخواست منظور کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں رمضان شوگر ملز کیس سماعت ہوئی، جج نعیم ارشد نے کیس کی سماعت کی، حمزہ شہباز عدالت میں پیش ہوئے تاہم شہباز شریف آج بھی عدالت نہ آئے۔

    نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ چند روز میں مقدمے کا سپلیمنٹری چالان جمع کروا دیا جائے گا ، جس پر شہباز شریف کے وکیل نے حاضری معافی کی درخواست جمع کروائی، جس میں عدالت کو بتایا گیا کہ کشمیر ایشو کی وجہ سے پارلیمنٹ کا اجلاس تھا اور وہاں موحود ہونا شہباز شریف کی آئینی ذمہ داری تھی لہذا عدالت آج کے لیے حاضری معافی کی درخواست منظور کر ے۔

    عدالت نے سماعت ملتوی کرتے ہوئے حمزہ شہباز کے جوڈیشل ریمانڈ میں 21 اگست تک توسیع کر دی اور نیب حکام کو آئندہ سماعت پرسپلیمنٹری چالان پیش کرنےکاحکم دیا۔

    حمزہ شہباز کو عدالت میں پیش کیا گیا تو مریم نواز پہلے سے ہی وہاں موجود تھیں، حمزہ شہباز نے مریم کا کندھا تھپتھپا کر انھیں تسلی دی، سماعت کے دوران مریم نواز اور ان کے بیٹے کے ساتھ حمزہ شہباز مشاورت میں مصروف رہے۔

    حمزہ کی پیشی پر ن لیگی کارکنوں کےشور شرابے پر فاضل جج نےشدید برہمی کا اظہار کیا، حمزہ شہباز کو واپس لے جانے کے موقع پربھی لیگی کارکن پولیس سے دھکم پیل کرنے سے باز نہ آئے۔

    خیال رہے رمضان شوگر مل کے لیے نالہ بنانے پر کروڑوں روپے قومی خزانے سے خرچ کرنے کے حوالے سے ریفرنس میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز پر فرد جرم عائد کی جا چکی ہے۔

    یاد رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے 11 جنوری 2018 کو رمضان شوگر ملز کیس کا ریفرنس مکمل کرتے ہوئے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو ملزم نامزد کیا تھا، بعد ازاں چیئرمین نیب کی منظوری کے بعد ریفرنس دائر کیا گیا تھا۔

    نیب ریفرنس کے مطابق ملزمان نے رمضان شوگر ملز کے لیے 10 کلو میٹر طویل نالہ بنوایا، شہباز شریف نے بطور وزیر اعلیٰ اختیارات کا ناجائز استعمال کیا اور اپنے خاندان کی مل کو فائدہ پہنچانے کے لیے عوامی مفاد کا نام لیا۔

    قومی احتساب بیورو کے مطابق شہباز شریف کے اس فیصلے سے سرکاری خزانے کو 213 ملین کا نقصان ہوا، سرکاری خزانے کا نقصان شہباز اور حمزہ شہباز کی ملی بھگت سے ہوا۔

  • احتساب عدالت نے حمزہ شہباز کے جسمانی ریمانڈ میں 7دن کی توسیع کر‌دی

    احتساب عدالت نے حمزہ شہباز کے جسمانی ریمانڈ میں 7دن کی توسیع کر‌دی

    لاہور : احتساب عدالت نے آمدن سے زائداثاثہ جات کیس میں اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کے جسمانی ریمانڈ میں 7دن کی توسیع کر دی اور 10 اگست کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کیخلاف آمدن سے زائداثاثہ جات کیس کی سماعت ہوئی ، نیب نے حمزہ شہباز کو جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر عدالت میں پیش کیا۔

    حمزہ شہباز کے وکیل امجدپرویز اور نیب پراسیکیوٹروارث جنجوعہ بھی عدالت میں پیش ہوئے۔

    حمزہ شہباز کی پیشی کے موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے جبکہ احتسا ب عدالت کے اطراف راستوں کو خارداد تاریں اور کنٹینرز لگا کر بند کردیاگیا۔

    سماعت میں نیب نے حمزہ شہباز کےجسمانی ریمانڈ میں 15 دن کی توسیع کی استدعا کی ، وکیل نیب نے بتایا بے نامی کمپنیوں کے ذریعے جائیداد خریدی گئی  جس پر عدالت نے استفسار کیا کیاجعلی ٹی ٹیز کے حوالے سے تفتیش مکمل ہو گئی۔

    وکیل نیب کا کہنا تھا کہ جعلی ٹی ٹیز کے ذریعےحمزہ شہباز کے اہلخانہ نے جائیدادیں خریدیں، ڈھائی کروڑکی رقم حمزہ شہباز کے اکاؤنٹ میں منتقل کی گئی، بعد ازاں کاروبار میں نقصان کےباعث کام بند کر دیا گیا،  اراضی بعد میں رمضان شوگر مل نے خرید لی، اراضی کے تحقیقات کی جا رہی ہے کہ کتنی اور کس کی ملکیت ہے۔

    وکیل حمزہ شہباز نے کہا نیب حکام عدالت میں غلط بیانی سے کام لے رہےہیں ، عدالت مزید جسمانی ریمانڈ نہ دے ۔

    دلائل کے بعد احتساب عدالت نےحمزہ شہباز کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا اور بعد میں محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے حمزہ شہباز کے جسمانی ریمانڈ میں 7دن کی توسیع کر‌دی اور 10 اگست کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا۔

    آمدن سے زائداثاثہ جات کیس کی سماعت میں حمزہ شہباز شریف کوکمرہ عدالت میں دیکھ کر شہری آپے سے باہر ہو گیا اور حمزہ شہباز شریف کو بھری عدالت میں چوراور لٹیراکہہ ڈالا، شہری کا کہنا تھا کہدونوں باپ بیٹا ملک لوٹ کرکھاگئے،ملک کے حالات دیکھ کر دل خون کے آنسو روتا ہے۔

    بعد ازاں پولیس نے شہری کو کمرہ عدالت سے نکال دیا۔

    مزید پڑھیں :  آمدن سے زائداثاثہ جات کیس : حمزہ شہباز کے جسمانی ریمانڈ میں 3اگست تک توسیع

    یاد رہے گذشتہ سماعت میں وکیل نیب نے کہا 2 کروڑ کے 2004 سے ٹیکس ریٹرن نہیں ملے اور 2 بے نامی کمپنیاں بھی سامنے آئی ہیں، کمپنیوں کی 5 ارب روپے کی ٹرانزکشز ہوئی ہیں، ڈائریکٹر کو طلب کیا تو ریکارڈ دینے کا وعدہ کیا لیکن کچھ نہیں دیا۔

    واضح رہے نیب نے لاہور ہائی کورٹ کی عبوری ضمانت میں توسیع مسترد ہونے کے بعد حمزہ شہباز کو گرفتار کیا تھا ،حمزہ شہبازپرمنی لانڈرنگ اور غیر قانونی اثاثےبنانے کے الزامات ہیں۔

    نیب نے حمزہ شہباز کی گرفتاری کی وجوہ بھی جاری کیں تھیں، نیب نے کہا تھا 2003 میں حمزہ شہباز کے اثاثے 18 ملین تھے اور 2017 تک اثاثے 411.630 ملین ہوگئے، جب کہ ملزم نے 181 ملین روپے باہر سے آمدن کا دعویٰ کیا تھا۔

    خیال رہے منی لانڈرنگ اورآمدن سےزائد اثاثوں پر شریف فیملی کےخلاف مختلف زاویوں سےتحقیقات جاری ہے ، الزامات کے مطابق شریف فیملی کے انیس سو ننانوے میں اثاثہ جات پانچ کروڑچھتیس لاکھ تھے،اب ان کی دولت سواتین ارب کیسے ہوگئی؟