Tag: Hamza

  • آمدن سے زائد اثاثہ کیس ، حمزہ شہباز  کے جوڈیشل ریمانڈ میں 28 نومبر تک  توسیع

    آمدن سے زائد اثاثہ کیس ، حمزہ شہباز کے جوڈیشل ریمانڈ میں 28 نومبر تک توسیع

    لاہور : احتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثہ کیس میں پنجاب اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کے جوڈیشل ریمانڈ میں 28 نومبر تک توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت میں آمدن سے زائد اثاثہ کیس کی سماعت ہوئی ، جج جواد الحسن نے کیس کی سماعت کی، پنجاب اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کو ریمانڈ مکمل ہونے پر عدالت میں پیش کیا گیا۔

    عدالت نے استفسار کیا کیس کا ریفرنس کب فائل کیا جائے گا ، جس پر وکیل نیب نے بتایا کہ ریفرنس تیاری کے آخری مراحل میں ہے تو عدالت نے ہدایت کی ریفرنس سےمتعلق رپورٹ جلد جمع کرائی جائے اور حمزہ شہباز کے جوڈیشل ریمانڈ میں 28 نومبر تک توسیع کردی۔

    یاد رہے گذشتہ روز رمضان شوگر ملز کیس میں پیشی پر آئے حمزہ شہباز نے عدالتی آداب کی دھجیاں اڑا دیں تھیں ، ملزم کو لاہور کی احتساب عدالت میں پیش کیا گیا تو ن لیگی کارکنوں کی بڑی تعداد بھی پہنچی، اس موقع پرحمزہ شہباز گپ شپ لگاتے رہے، حمزہ شہباز بار بار بلانے پر بھی کٹہرے میں نہ آئے تو فاضل جج نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا آپ کٹہرے میں آئیں ، یہاں پریس کانفرنس کے لیے نہیں آئے ہیں۔

    جس پر حمزہ شہباز فاضل جج سے الجھ گئے، حمزہ شہباز نے فاضل جج کو کہا آپ مجھ سے بات کس طرح کر رہے ہیں ،جس کے بعد عدالت نے حکم دیا کہ آپ لوگوں نے ملنا ہو تو باہر ملیں، عدالتی وقار کو ملحوظ خاطر رکھا جائے۔

    احتساب عدالت نے استفسار کیا کہ یہ بتائیں شہباز شریف کہاں ہیں؟ تو عدالت کو بتایا گیا کہ شہباز شریف قومی اسمبلی کے سیشن کی وجہ سے پیش نہیں ہوئے، جس پر ان کی عدالت حاضری کی درخواست منظور کر لی گئی، نیب کی جانب سے رمضان شوگر ملز کا ضمنی ریفرنس جمع کروا دیا گیا۔

    عدالت نے حمزہ شہباز کے جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع کرتے ہوئے سماعت 28 نومبر تک ملتوی کر دی۔

    واضح رہے نیب نے لاہور ہائی کورٹ کی عبوری ضمانت میں توسیع مسترد ہونے کے بعد حمزہ شہباز کو گرفتار کیا تھا ،حمزہ شہبازپرمنی لانڈرنگ اور غیر قانونی اثاثےبنانے کے الزامات ہیں۔

    نیب نے حمزہ شہباز کی گرفتاری کی وجوہات بھی جاری کیں تھیں، نیب نے کہا تھا 2003 میں حمزہ شہباز کے اثاثے 18 ملین تھے اور 2017 تک اثاثے 411.630 ملین ہوگئے، جب کہ ملزم نے 181 ملین روپے باہر سے آمدن کا دعویٰ کیا تھا۔

    خیال رہے منی لانڈرنگ اورآمدن سےزائد اثاثوں پر شریف فیملی کےخلاف مختلف زاویوں سےتحقیقات جاری ہے ، الزامات کے مطابق شریف فیملی کے انیس سو ننانوے میں اثاثہ جات پانچ کروڑچھتیس لاکھ تھے،اب ان کی دولت سواتین ارب کیسے ہوگئی؟

  • امریکی وزیر دفاع نے حمزہ بن لادن کے مارے جانے کی تصدیق کردی

    امریکی وزیر دفاع نے حمزہ بن لادن کے مارے جانے کی تصدیق کردی

    واشنگٹن : امریکی وزیر دفاع مارک اسپر نے القاعدہ کے بانی اسامہ بن لادن کے صاحبزادے حمزہ بن لادن کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ٹی وی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں امریکی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ حمزہ بن لادن کو ایک کارروائی میں ہلاک کر دیا گیاہے،انہوں نے اس حوالے سے مزید تفصیل بتانے سے گریز کیا اور کہا کہ جب میرے پاس اس کیس کی تفصیلات نہیں تھیں، جب تفصیلات آئیں تو میں یقین سے نہیں کہہ سکتا تھا کہ ان کے بارے میں آپ کو کس حد مطلع کروں۔

    خیال رہے کہ اگست کے اوائل میں امریکی ذرائع ابلاغ نے بتایا تھا کہ حمزہ بن لادن کو گذشتہ دو سال کے دوران امریکا اور دوسرے ملکوں کی مشترکہ کارروائی میں ہلاک کیا گیا ہے۔

    امریکی انٹیلی جنس اداروں کے اہلکاروں نے اس کی تصدیق کی تھی تاہم صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور وائٹ ہاؤس کے سینیر عہدیدار اس حوالے سے خاموش تھے اور انہوں نے حمزہ بن لادن کے قتل کی تصدیق یا تردید نہیں کی۔

    صدر ٹرمپ نے اس حوالے سے صحافیوں کے سوالوں کے جواب میں صرف اتنا کہا تھا کہ وہ اس پر کوئی تبصرہ نہیں کرنا چاہتے۔

    امریکی وزارت خارجہ کے مطابق حمزہ بن لادن اسامہ کی تین بیگمات میں 20 بچوں اور بچیوں میں 15 ویں نمبر پر تھا اور اس کی عمر تیس سال تھی،حمزہ بن لادن کو اسامہ بن لادن کے قتل کے بعد ان کے جانشین کے طور پر دیکھا جا رہا تھا، القاعدہ کے حلقوں میں حمزہ کو ‘ولی عہد جہاد’ قرار دیا جاتا رہا ہے۔

    حمزہ نے مئی 2011ءکو ایبٹ آباد میں امریکی کارروائی میں اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے بعد متعدد آڈیو اور ویڈیو پیغامات جاری کیے جن میں اپنے والد کے قتل کا امریکا سے بدلہ لینے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

  • آمدن سے زائد اثاثے کیس : حمزہ شہباز کے جسمانی ریمانڈ میں 10 جولائی تک توسیع

    آمدن سے زائد اثاثے کیس : حمزہ شہباز کے جسمانی ریمانڈ میں 10 جولائی تک توسیع

    لاہور :  احتساب عدالت  نے آمدن سے زائد اثاثے کیس  میں اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کے  جسمانی ریمانڈ میں 10 جولائی تک توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے کیس کی سماعت نیب کی جانب سے عدالت پہنچانے میں تاخیر کی وجہ سے پونے دو بجے شروع ہوئی، احتساب عدالت کے جج امیر محمد خان کے روبرو نیب نے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔

    نیب پراسیکیوٹر نے موقف اختیار کیا کہ آمدن سے زائد اثاثوں کے حوالے سے ریکارڈ حاصل کر رہے ہیں، ایف بی آر کے ریکارڈ کے مطابق حمزہ شہباز کے خاندان کے 2005 میں پانچ کروڑ کے اثاثے تھے۔ ایف بی آر کے پاس 2006 سے 2009 تک اثاثوں کی تفصیلات موجود نہیں۔

    نیب کا کہنا تھا حمزہ شہباز نے اس عرصے میں پانچ نئی کمپنیاں بنائیں جن میں انیس کروڑ کا سرمایہ لگایا گیا اور آج تک اس سرمایہ کے ذرائع نہیں بتائے، حمزہ شہباز کے اکاونٹ میں 18 کروڑ روپے باہر سے آئے، جب سے جسمانی ریمانڈ پر ہیں حمزہ شہباز اسمبلی ہی جاتے رہے، انہوں نے کسی سوال کا جواب نہیں دیا۔

    حمزہ شہباز کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ حمزہ شہباز کو نیب نے جب بلایا وہ پیش ہوئے، اپریل سے تفتیش چل رہی ہے نیب نے ابھی تک پورا مواد کیوں حاصل نہیں کیا۔ صرف ویلتھ سٹیٹمنٹ کی عدم موجودگی کی وجہ سے کسی کو گرفتار نہیں کیا جاسکتا۔ جس دور میں کمپنیاں بنائی گئیں اس وقت حمزہ شہباز یا ان کا خاندان اقتدار میں نہیں تھا۔

    وکیل صفائی کا کہنا تھا جلاوطنی کے دور میں پورے خاندان میں ایک حمزہ شہباز تھے جو پاکستان میں تھے اور وہ لاہور سے باہر نہیں جاسکتے تھے۔ تمام اثاثے 2008 سے گوشواروں میں ظاہر کئے۔ جو کمپنیاں بنائی گئیں ان کا تمام ریکارڈ ایس ای سی پی کے پاس موجود ہے۔

    عدالت نے دلائل کی سماعت کے بعد جسمانی ریمانڈ میں 10 جولائی تک توسیع کردی اور نیب حکام کو ہدایت کی کہ آئندہ حمزہ شہباز کو پورے دس بجے پیش کیا جائے کیونکہ سیکیورٹی انتظامات اور تاخیر کی وجہ سے عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

    مزید پڑھیں : آمدن سے زائداثاثہ جات کیس : حمزہ شہباز 26 جون تک جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    یاد رہے 13 نیب نے لاہور ہائی کورٹ کی عبوری ضمانت میں توسیع مسترد ہونے کے بعد حمزہ شہباز کو گرفتار کیا تھا ،حمزہ شہبازپرمنی لانڈرنگ اور غیر قانونی اثاثےبنانے کے الزامات ہیں۔

    بعد ازاں حمزہ شہباز کو احتساب عدالت میں پیش کیا گیا ، جہاں عدالت نے حمزہ شہباز کو 26 جون تک جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا تھا۔

    نیب نے حمزہ شہباز کی گرفتاری کی وجوہ بھی جاری کیں تھیں، نیب نے کہا تھا 2003 میں حمزہ شہباز کے اثاثے 18 ملین تھے اور 2017 تک اثاثے 411.630 ملین ہوگئے، جب کہ ملزم نے 181 ملین روپے باہر سے آمدن کا دعویٰ کیا تھا۔

    خیال رہے منی لانڈرنگ اورآمدن سےزائد اثاثوں پر شریف فیملی کےخلاف مختلف زاویوں سےتحقیقات جاری ہے ، الزامات کے مطابق شریف فیملی کے انیس سو ننانوے میں اثاثہ جات پانچ کروڑچھتیس لاکھ تھے،اب ان کی دولت سواتین ارب کیسےہوگئی؟

  • حمزہ شہباز  نے ضمانت کی درخواستیں واپس لے لیں، گرفتاری کا امکان

    حمزہ شہباز نے ضمانت کی درخواستیں واپس لے لیں، گرفتاری کا امکان

    لاہور : اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز نے ضمانت کی درخواستیں واپس لے لیں ، جس کے بعد عدالت نے حمزہ شہباز کی درخواست ضمانت مسترد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہورہائی کورٹ میں جسٹس مظاہرعلی اکبر کی سربراہی میں دورکنی بنچ رمضان شوگرمل، صاف پانی اور آمدن سے زائداثاثوں کیس میں اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کی ضمانت میں توسیع کیلئے دائردرخواست پر سماعت کی۔

    حمزہ شہباز عدالت میں پیش ہوئے جبکہ اسپیشل پراسیکیوٹر نیب جہانزیب بھروانہ بھی عدالت میں موجود تھے۔

    حمزہ شہباز کے وکیل سلمان اسلم بٹ نے دلائل میں کہا عدالت نےگرفتار کرنےسے10روزپہلےآگاہی کاحکم دیا، عدالت کےحکم کے باوجود چھاپے مارےگئے، عدالت ڈی جی نیب کیخلاف توہین عدالت پرسماعت کرے۔

    وکیل حمزہ شہباز کا کہنا تھا تفتیش شروع کرنےکی منظوری سےمتعلق دستاویزات نہیں دی گئیں، دستاویزات کےحصول کیلئےعدالت میں درخواست دائرکی، جس پر عدالت نے کہا ابھی وہ مرحلہ نہیں آیاجہاں آپ ایسی درخواست دائرکرسکیں۔

    وکیل سلمان اسلم بٹ نے کہا یہ مرحلہ ابھی ہے لہذاپہلےمیرامؤقف سن لیں، جس پر عدالت کا کہنا تھا آپ سےجوسوال کیاجائے اس کا جواب دیں، جودلائل آپ دے رہے ہیں ، وہ ٹرائل کورٹ سےمتعلق ہیں، آپ عبوری ضمانت میں پیش ہوئے ہیں اس پر دلائل دیں۔

    عدالت نے غیرمتعلقہ افرادکوکمرہ عدالت سےجانےکی ہدایت کرتے ہوئے کہا کیس میں ابھی وقت لگناہےغیرمتعلقہ افراد باہر چلے جائیں۔

    وکیل حمزہ شہباز نے دلائل میں کہا انکوائری اور تفتیش شروع ہو چکی ہے ، انکوائری اورتفتیش چیئرمین کی منظوری کےبغیر نہیں ہو سکتی، عدالت ہمں دستاویزات فراہم کرنےکاحکم دے ، جس پر عدالت کا کہنا تھا ابھی موقع نہیں آیا کہ معاملےپر بحث کی جائے اور دستاویزات فراہمی کے حوالے سے حمزہ شہباز کی درخواست مسترد کردی۔

    نیب کا کہنا تھا شہبازشریف فیملی کے1999 میں اثاثوں کی مالیت50 ملین تھی، اثاثوں میں380ملین کااضافہ ہوا، جوآمدن سےمطابقت نہیں رکھتا، شہباز شریف، سیلمان، حمزہ اور نصرت شہباز منی لانڈرنگ میں ملوث ہیں، عدالت نے کہا ہمارے سامنے حمزہ شہباز کا کیس ہے لہذا اسی پر بحث کریں۔

    نیب پراسیکیوٹر نے بتایا حمزہ شہبازکونیب نے7نوٹس بھیجےمگروہ پیش نہ ہوئے، باہرسےجورقوم آئیں ان کےذرائع معلوم نہیں، جب حمزہ شہبازسےجواب مانگا تو کہا عدالت کوبتاؤں گا، جس پر عدالت نے پوچھا یہ بتائیں 2019میں ان کےاثاثوں کی مالیت کتنی ہے۔

    نیب نے بتایا حمزہ شہباز نے 42کروڑ کے اثاثے ظاہر کیے ، جس میں 18 کروڑ باہر سے آئے، جن لوگوں کےنام سےپیسےآئےوہ ان سےلاتعلقی ظاہرکرتےہیں، حمزہ شہبازنےآج تک نہیں بتایا باہر سے کس مدمیں رقوم آتی ہیں، جعلی ایکسچینج کمپنیوں کے ذریعے رقوم بیرون ممالک سے منگوائی گئیں۔

    وکیل حمزہ شہباز نے کہا مجھےدستاویزات ہی نہیں دےرہےبحث کیسےکرونگا، ایف ایم یوکی رپورٹ بھی نہیں دی جارہی، جسٹس مظاہرعلی اکبرنقوی کا کہنا تھا یہ معاملہ ٹرائل کورٹ کا ہےوہاں جائیں۔

    عدالت وقفے کے بعد دوبارہ شروع ہوئی تو وکیل حمزہ شہباز نے کہا عدالت ہمیں سنناہی نہیں چاہتی توکیاکریں، جس کے بعد حمزہ شہبازکےوکلا نے ضمانت کی درخواستیں واپس لے لیں۔

    درخواست واپس لینے پر عدالت نے حمزہ شہباز کی درخواست ضمانت مسترد کردی۔

    حمزہ شہباز کی پیشی کے موقع پرسیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے اور غیر متعلقہ افراد کو عدالت میں داخلے کی اجازت نہیں تھی، کمرہ عدالت میں ن لیگی کارکنان اور وکلاکی بڑی تعداد موجود تھی ، کمرہ عدالت میں شورشرابے پر ججز نے اظہار ناراضی کیا۔

    مزید پڑھیں:  حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت میں 11 جون تک توسیع

    حمزہ شہباز نے صاف پانی کمپنی ،رمضان شوگرملز اور آمدن سے زائد اثاثے انکوائری میں 11 جون تک عبوری ضمانت لی رکھی تھی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ پیشی کے موقع پر فاضل عدالت نے حمزہ شہباز کے وکیل پر واضح کیا تھا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ ہے کہ گرفتاری کے لیے وجوہ بتانے کی ضرورت نہیں، لہٰذا کسی بھی فوج داری کیس میں پولیس گرفتار کر سکتی ہے، تو نیب کے کیسز میں گرفتار کیوں نہیں کیا جا سکتا؟

    اس سے قبل حمزہ شہباز کی جانب سے جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ پرعدم اعتماد کے اظہار کے بعد جسٹس علی باقر نجفی نے کیس واپس چیف جسٹس کو بھجوا دیا تھا، جس پر چیف جسٹس ہائی کورٹ نے جسٹس مظاہر علی اکبر کی سربراہی میں نیا دو رکنی بنچ تشکیل دیا تھا۔

  • رمضان شوگر ملز ریفرنس ، شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو 4 مارچ کے لئے نوٹس جاری

    رمضان شوگر ملز ریفرنس ، شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو 4 مارچ کے لئے نوٹس جاری

    لاہور : احتساب عدالت نے رمضان شوگر ملز ریفرنس میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو 4 مارچ کے لئے نوٹس جاری کر دیئے، نیب نے گذشتہ روز رمضان شوگر ملز کا باضابطہ ریفرنس دائر کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے جج نجم الحسن نے رمضان شوگر ملز کیس کی سماعت کی، نیب کی جانب سے رمضان شوگر ملز کا باضابطہ ریفرنس گذشتہ روز عدالت میں دائر کیا گیا، ریفرنس میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو نامزد کیا گیا ہے۔

    ریفرنس میں کہا گیا کہ شہبازشریف نے اپنے خاندان کی مل کو فائدہ پہنچانے کے لئے عوامی مفاد کا نام لیا، شہباز شریف کے اس فیصلے سے سرکاری خزانے کو 213 ملین کا نقصان ہوا، سرکاری خزانے کا نقصان شہباز اور حمزہ شہباز کی ملی بھگت سے ہوا۔ اتنے شواہد موجود ہیں کہ ریفرنس دائر کیا تاکہ کیس چلایا جا سکے۔

    ریفرنس میں کہا گیا کہ حمزہ شہباز کے خلاف انکوائری جاری ہے، مکمل ہونے پر ضمنی ریفرنس دائر کیا جائے گا، شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف ٹرائل جلد مکمل کر کے قانون کے مطابق سزاء دی جائے۔

    مزید پڑھیں : شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف رمضان شوگرملز ریفرنس دائر

    نیب ریفرنس میں مزید کہا گیا کہ رمضان شوگر ملز اس وقت کے وزیراعلی اور ان کے خاندان کی ملکیت ہے، رمضان شوگر ملز کے لیے 9 سے دس کلومیٹر طویل نالہ تعمیر کیا، حکام نے دھوکہ دہی سے اس نالے کی تعمیر کو مقامی آبادیوں کے لئے ضروری قرار دیا۔ تفتیش سے یہ بات ثابت ہوئی کہ نالے کی تعمیر رمضان شوگر ملز کی نکاسی آب کے لئے کی گئی۔

    نیب کے مطابق گذشتہ برس چار جولائی کو شہبازشریف اور رمضان شوگر ملز انتطامیہ کے خلاف انکوائری شروع کی گئی، تفتیش سے ثابت ہوا کہ شہباز شریف نے رمضان شوگر ملز کو فائدہ دینے کے لیے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا۔

    جس پر عدالت نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو چار مارچ کے لئے نوٹس جاری کر دیئے۔

    یاد رہے 2 فروری کو لاہور میں ڈی جی نیب شہزاد سلیم کی زیرصدارت ریجنل بورڈ کے اجلاس میں رمضان شوگر ملز کیس کا ریفرنس منظوری کیلئے نیب ہیڈ کوارٹر ارسال کرنے کا حکم جاری کیا گیا تھا، ریفرنس میں شہباز شریف اور ڈائریکٹر رمضان شوگر ملز حمزہ شہباز کو مرکزی ملزم نامزد کیا گیا تھا، ملزمان پر مبینہ طور پر21کروڑ روپے کی کرپشن کی تحقیقات جاری تھیں۔

    واضح رہے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے دونوں بیٹوں حمزہ شہباز اور سلمان شہباز پر سرکاری خزانے کے غیر قانونی استعمال کا الزام ہے۔

    خیال رہے سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کے عہدے پر برا جمان شہباز شریف اس وقت مختلف کیسز کا سامنا ہے، لاہور ہائی کورٹ نے آشیانہ اوررمضان شوگرملزکیس میں شہبازشریف کی درخواست ضمانت منظور کرکے 1 ،1 کروڑ روپے مچلکے جمع کرانے اور رہائی کا حکم دیا تھا جبکہ حمزہ شہباز بیٹی کی خراب طبیعت کے باعث لندن میں ہیں۔

  • رمضان شوگر ملز کیس،  شہباز شریف اور حمزہ شہباز ملزم نامزد

    رمضان شوگر ملز کیس، شہباز شریف اور حمزہ شہباز ملزم نامزد

    لاہور : قومی احتساب بیورو (نیب) نے چنیوٹ میں رمضان شوگر ملز کیس کا ریفرنس مکمل کرکے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو ملزم نامزد کر دیا، چیئرمین نیب کی منظوری کے بعد ریفرنس عدالت میں دائر کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ نون کے لئے مشکلات میں اضافہ ہو رہا ہے، نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ چنیوٹ میں رمضان شوگر ملز کیس کا ریفرنس مکمل کرلیا گیا ہے اور منظوری کے لئے چیئرمین نیب کو بھجوا دیا گیا ہے۔

    [bs-quote quote=”چیئرمین نیب کی منظوری کے بعد ریفرنس عدالت میں دائر کیا جائے گا” style=”style-6″ align=”left”][/bs-quote]

    ذرائع کے مطابق ریفرنس شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو ملزم نامزد کیا گیا ہے۔

    نیب ذرائع کا کہنا ہے ریفرنس میں موقف اختیار کیا گیا کہ 20 کروڑ کی لاگت سے نالہ سرکاری فنڈز سے بنایا گیا، چیئرمین نیب کی منظوری کے بعد ریفرنس عدالت میں دائر کیا جائے گا۔

    دوسری جانب نیب لاہور نے حمزہ شہباز کی ممکنہ گرفتاری کے حوالے سے بھی حکمت عملی وضع کر لی ہے۔

    یاد رہے 8 جنوری کو قومی احتساب بیورو (نیب) نے غیر قانونی اثاثوں اور رمضان شوگرملزکیس میں حمزہ شہباز کو نامزد کرنے کا فیصلہ کیا تھا، ذرائع کا کہنا تھا کہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف کرپشن ریفرنس اسی مہینے دائر کیا جائےگا۔

    مزید پڑھیں : کرپشن ریفرنس ، شہباز شریف کے بعد ان کے بیٹے حمزہ شہباز کےگرد گھیرا تنگ

    خیال رہے کہ حمزہ شہباز آمدن سے زائد اثاثوں اور رمضان شوگر ملز کیس میں 2 بار نیب میں پیش ہو چکے ہیں۔

    واضح رہے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے دونوں بیٹوں حمزہ شہباز اور سلمان شہباز پر سرکاری خزانے کے غیر قانونی استعمال کا الزام ہے جبکہ گرفتار کیے جانے کے خدشہ کے باعث حمزہ شہباز نےلاہور ہائی کورٹ سے حفاظتی ضمانت لے رکھی ہے۔

    بعد ازاں 11 دسمبر کوایف آئی اے نے اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کے بیرون ملک فرار ہونے کی کوشش ناکام بنادی، وہ غیرملکی ایئرلائن کی پروازسے دوحہ جارہے تھے۔

    نیب نے وزارتِ داخلہ سے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب کے دونوں صاحب زادوں کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کی تھی اور اس ضمن میں وزارت داخلہ کو مراسلہ بھی ارسال کر دیا تھا۔

    خیال رہے سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کے عہدے پر برا جمان شہباز شریف اس وقت مختلف کیسز میں نیب کے زیر حراست ہیں۔

  • ایشین جونیئر اسکواش چیمپئن شپ: پاکستان کے دو کھلاڑیوں نے گولڈ میڈلز جیت لیے

    ایشین جونیئر اسکواش چیمپئن شپ: پاکستان کے دو کھلاڑیوں نے گولڈ میڈلز جیت لیے

    چنائی: تین پاکستانی نوجوانوں نے بھارت میں ایشین جونیئر اسکواش چیمپئن شپ میں3گولڈ میڈل اور ایک سلور میڈل حاصل کیا، انڈر15کیٹیگری میں محمد حمزہ،انڈر17میں حارث قاسم نے گولڈ میڈلز جیتے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کے شہر چنائے میں ایشین جونیئر اسکواش چیمپئن شپ کا انعقاد کیا گیا، چیمپئن شپ میں پاکستان کا شاندار سفر3گولڈ میڈل اور ایک سلورمیڈل کے ساتھ ختم ہوگیا، پاکستان کے تین نوجوانوں نے پاکستان کا نام روشن کردیا۔

    انڈر19کیٹیگری میں عباس زیب نے ہانگ کانگ کو شکست دے کر گولڈ میڈل جیتا، انڈر15کیٹیگری میں محمد حمزہ اورانڈر17میں حارث قاسم نے گولڈ میڈلز اپنے نام کیے جبکہ انڈر13کیٹیگری میں انس علی شاہ بھارت کو شکست دے کر سلور میڈل کے حق دار قرار پائے۔

    ایشین جونیئراسکواش چیمپئن شپ کا انڈر13فائنل پاکستان کے محمد حمزہ نےجیتا۔ محمد حمزہ نے روایتی حریف بھارت ارناو سرین کو اسٹریٹ سیٹس میں شکست دی اور ان کا اسکور9 11،6-11اور7-11رہا۔ انڈر17 فائنل میں حارث قاسم نے ملائیشین کھلاڑی محمد عامر کو سخت مقابلے کے بعد شکست دی۔

    حارث قاسم کی جیت کا اسکور10-12، 11-8، 9-11 ،5-11 اور9-11رہا۔اس حوالے سے اسکواش فیڈریشن کے عہدیدار کا کہنا ہے کہ انفرادی مقابلوں میں پاکستانی کھلاڑیوں کی کارکردگی بہترین رہی۔

  • پاکستان: اسٹریٹ کرکٹ میں کھلاڑی کا انوکھا آؤٹ، آئی سی سی نے فیصلہ سنادیا

    پاکستان: اسٹریٹ کرکٹ میں کھلاڑی کا انوکھا آؤٹ، آئی سی سی نے فیصلہ سنادیا

    کراچی: پاکستان میں کرکٹ کی دیوانگی کوئی نئی بات نہیں اس بات کا عملی مظاہرہ اُس وقت دیکھنے میں آیا کہ جب مقامی گراؤنڈ میں کھیلے جانے میچ کے دوران بلے باز انوکھے طریقے سے آؤٹ ہوا تو کھلاڑی سے آئی سی سی سے رولنگ مانگ لی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانیوں کا کرکٹ کے ساتھ چولی دامن کا ساتھ ہے، کوئی آفیشل ہو یا گلی محلے میں کھیلنے والے کھلاڑی کو انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے قوانین کے تحت میچز کا انعقاد کرتے ہیں۔

    گزشتہ دنوں سندھ کے کسی علاقے میں ایک میچ کھیلا گیا جس میں بلے باز بالکل انوکھے طریقے سے آؤٹ ہوا یعنی بیٹسمین نے جب اسٹروک کھیلا تو گیند بریک ہوکر دوبارہ وکٹ پر آکر لگی۔ میچ کھیلنے والے کھلاڑی نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل سے اس ضمن میں قوانین کے تحت فیصلہ مانگا۔

    یہ بھی دیکھیں: کراچی: انٹرنیشنل کھلاڑی کی بچوں کے ساتھ گلی میں کرکٹ، ویڈیو وائرل

    آئی سی سی نے مذکورہ گزشتہ روز اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ حمزہ نامی کرکٹ مداح نے ہمیں صبح مذکورہ ویڈیو شیئر کرتے ہوئے رولنگ مانگی۔ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے رولنگ دیتے ہوئے کہا کہ ’بدقسمتی سے کرکٹ قانون 32.1 کے تحت کھلاڑی کو آؤٹ قرار دیا جاتا ہے‘۔

    میچ کے حوالے سے مزید کوئی اطلاعات سامنے نہیں آئیں تاہم یہ بات واضح ہے کہ مذکورہ مقابلہ سندھ کے کسی علاقے میں مقامی ٹیموں کے مابین ہوا جس میں ہونے والے دلچسپ واقعے پر آئی سی سی نے رولنگ بھی دے ڈالی۔

    آئی سی سی کی جانب سے ویڈیو پر آفیشل اکاؤنٹ سے رولنگ آنا تاریخی اور حیران کن واقعہ قرار دیا جارہا ہے کیونکہ ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ کسی مداح نے آؤٹ کے حوالے سے کرکٹ قانون کے بارے میں آگاہی اور فیصلہ حاصل کیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔