Tag: hand

  • ڈاکٹرز کا کارنامہ، بچے کا جسم سے کٹا ہوا ہاتھ دوبارہ جوڑ دیا

    ڈاکٹرز کا کارنامہ، بچے کا جسم سے کٹا ہوا ہاتھ دوبارہ جوڑ دیا

    نئی دہلی: بھارت میں ایک 4 سالہ بچے کا کٹ جانے والا ہاتھ دوبارہ جوڑ دیا گیا جس سے بچہ عمر بھر کی معذوری سے بچ گیا۔

    یہ 4 سالہ بچہ بھارت کے ایک گاؤں منجری سے تعلق رکھتا تھا۔ بچہ ایک روز لان میں گھاس کاٹنے والی مشین کے ساتھ کھیلتا ہوا خوفناک حادثے کا شکار ہوا اور اس کا ہاتھ مشین کی زد میں آکر کٹ گیا۔

    بچے کو فوراً اسپتال پہنچایا گیا جہاں مائیکرو ویسکیولر سرجن ڈاکٹر ابھیشک گھوش نے اسے دیکھا۔

    ایکسرے سے علم ہوا کہ بچے کے ہاتھ کی ہڈی سلامت اور جسم سے منسلک ہے، صرف اس کی جلد اور ٹشوز جسم سے الگ ہوئے تھے۔ اس کے بعد ڈاکٹرز نے بھرپور کوششیں شروع کردیں کہ بچہ عمر بھر کی معذوری سے بچ جائے۔

    ڈاکٹرز نے بغور معائنہ کیا تو علم ہوا کہ ہاتھ کو خون پہنچانے والی مرکزی رگ کو تو نقصان پہنچا ہے تاہم جسم سے الگ ہوجانے والے ہاتھ میں ابھی بھی ایک چھوٹی سی خون کی رگ موجود ہے۔

    ڈاکٹرز نے فوری طور پر اس رگ کو فعال رکھنے کی کوشش شروع کردی۔ اس رگ کو پہلے مرکزی رگ سے جوڑا گیا بعد ازاں جب ہاتھ میں خون کی روانی بحال ہوگئی تو ہاتھ کو مکمل طور پر جوڑنے کا کام شروع کیا گیا۔

    6 گھنٹے طویل اس آپریشن میں ڈاکٹرز نے ہاتھ کی ایک ایک رگ اور نرو کو سیا اور بالآخر اس مائیکرو اسکوپک آپریشن کو کامیابی سے ہمکنار کیا۔

    ڈاکٹرز کے مطابق بچہ اب روبصحت ہے اور اس کی انگلیاں حرکت کرنا شروع ہوگئی ہیں۔ مکمل صحتیابی کے بعد بچے کو فزیو تھراپی کے کچھ سیشنز بھی دیئے جائیں گے تاکہ وہ اپنے ہاتھ کو درست طور پر حرکت دے سکے۔

  • سوڈان: اقتدار تین برسوں میں سویلین کے حوالے کرنے پر اتفاق

    سوڈان: اقتدار تین برسوں میں سویلین کے حوالے کرنے پر اتفاق

    خرطوم : سوڈان کی فوجی قیادت اور مظاہرین کے رہنماؤں نے تین برسوں کے اندر اندر اقتدار مکمل طور پر سویلین حکومت کے حوالے کرنے پر اتفاق کر لیا ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اپریل میں عمر البشیر کو اقتدار سے الگ کرنے کے بعد اقتدار سنبھالنے والی ملٹری کونسل کے ایک مرکزی رکن لیفٹیننٹ جنرل یاسر العطاء کا کہنا تھا کہ ہم نے تین سال کی عبوری مدت پر اتفاق کر لیا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ خود مختار کونسل کے قیام، طاقت کی تقسیم، جس میں نئی حکمران باڈی کی تشکیل بھی شامل ہے، پر حتمی معاہدہ کر لیاگیا۔

    احتجاجی مظاہرے کرنے والی تحریک ایف ڈی ایف سی کے رکن ساتیع الحج کا کہنا تھا کہ ہمارے خیالات ایک دوسرے سے قریب ہیں اور انشااللہ ہم جلد ہی ایک معاہدے تک پہنچ جائیں گے۔“ بتایا گیا ہے کہ ملک میں نئے انتخابات کے انعقاد تک ایک نئی کونسل ملک کو چلائے گی۔

    مزید پڑھیں : مستقبل کے حوالے سے حزب اختلاف کے ساتھ مذاکرات کیلئے تیار ہیں، سوڈانی عبوری کونسل

    لیفٹیننٹ جنرل یاسر العطاء کا کہنا تھا کہ عبوری دور کے دوران تین سو اراکین والی ایک پارلیمان تشکیل دی جائے گی اور اس میں ستاسٹھ فیصد اراکین کا تعلق احتجاجی تحریک کے گروپوں سے ہو گا جبکہ باقی وہ اراکین ہوں گے، جن کا تعلق مختلف سیاسی جماعتوں سے ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ پہلے چھ ماہ ان باغیوں کے ساتھ امن معاہدے کرنے کے لیے وقف کیے جائیں گے، جو ملک کے جنگ زدہ علاقوں میں سرگرم ہیں۔

  • سوڈان میں سول حکومت کے قیام کا وعدہ پورا کریں گے، جنرل زین العابدین

    سوڈان میں سول حکومت کے قیام کا وعدہ پورا کریں گے، جنرل زین العابدین

    خرطوم : افریقی ملک سوڈان کی ملٹری کونسل کی سیاسی کمیٹی کے سربراہ نے کہا ہے کہ نئی حکومت سویلین ہوگی اور عمر البشیر کی جماعت کو بھی اگلے انتخابات میں شرکت کی اجازت ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز ایک بیان میں سوڈان کی ملٹری کونسل کی سیاسی کمیٹی کے سربراہ عمر زین العابدین نے تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ مذاکرات شروع کرنے کا بھی عندیہ دیا ہے۔

    ملٹری کونسل کی سیاسی کمیٹی کے سربراہ کا جاری بیان میں کہنا ہے کہ معزول صدر عمر البشیر کی سیاسی جماعت نیشنل کانگریس پارٹی کو آئندہ عام انتخابات میں شرکت کی اجازت ہو گی۔

    عمر زین العابدین کے مطابق فوجی کونسل کے سیاسی عزائم نہیں ہیں اور نہ ہی مستقبل کے لیے کوئی سیاسی حل یا نظریہ پیش کریں گے کیونکہ یہ معاملہ سوڈانی عوام نے طے کرنا ہے۔

    انہوں نے سابق صدر عمر البشیر کو بین الاقوامی فوجداری عدالت کے سپرد کرنے کو خارج از امکان قرار دیا۔

    خیال رہے کہ سوڈان کی فوجی کونسل کے سربراہ و وزیر دفاع عود بن عوف نے سابق آمر عمر البشیر کا تختہ الٹنے کے ایک دن بعد ہی استعفیٰ دے دیا تھا، عود ابن عوف نے اپنے فیصلے کا اعلان سرکاری ٹی وی پر کیا۔

    فوجی کونسل کے سربراہ عود بن عوف نے لیفٹیننٹ جنرل عبدالفتاح عبدالرحمان برہان کو اپنا جانشین نامزد کردیا، فوج کا کہنا ہے کہ 2 سال تک اقتدار میں رہنے کے بعد انتخابات کرائے گی۔

    مزید پڑھیں : سوڈان میں مارشل لاء نافذ، ملک چلانے کے لیے عبوری کونسل تشکیل، صدرگرفتار

    یاد رہے کہ سوڈانی عوام گزشتہ تین مہینوں نے صدر عمر البشیر کے خلاف مظاہرے کررہے تھے جو آج رنگ لے آئے اور صدر عمر حسن البشیر صدارت سے مستعفی ہوگئے جس کے بعد انہیں فوج نے گرفتار کرکے نظر بند کردیا تھا اور وہ تاحال نظر بند ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ سوڈان میں فوج نے ملک کے انتظامی امور چلانے کے لیے جنرل عود بن عوف کی سربراہی میں ایک عبوری کونسل تشکیل دے دی ہے، جنرل عود سبک دوش ہونے والے صدر عمر البشیر کے نائب اول اور سوڈان کے وزیر دفاع ہیں۔

  • سلووینیا میں خاتون نے انشورنش کی رقم کیلئے اپنا ہاتھ کٹوا دیا

    سلووینیا میں خاتون نے انشورنش کی رقم کیلئے اپنا ہاتھ کٹوا دیا

    لیوبلیانا : سلووینیا کی پولیس نے غلط بیانی سے انشورنش کی رقم حاصل کرنے والی خاتون کو دھوکا دہی کے الزام میں گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا میں آج بھی ایسے افراد موجود ہیں معمولی سی رقم حاصل کرنے کےلیے خود اپنے اعضاء بھی کاٹ سکتے ہیں ایسا ہی واقعہ یورپی ملک سلووینیا میں پیش آیا جہاں ایک خاتون نے انشورنش کی رقم کی حاصل کرنے کےلیے اپنا ہاتھ کاٹ دیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سلووینیا کے دارالحکومت لیوبلیانا میں پولیس نے 21 سالہ خاتون کو حراست میں لیا ہے کہ جس نے اپنے اہل خانہ کی مدد سے اپنا ایک ہاتھ کاٹ کر انشورنش کی رقم حاصل کی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار خاتون نے کچھ ماہ قبل ہی انشورنش کی مد میں 4 لاکھ یورو معاوضہ اور انشورنش پالیسی کے تحت تقریباً 3 ہزار یورو ماہانہ وصول کیے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ پولیس نے مذکورہ خاتون اس کے اہلخانہ کے چار افراد کو رواں برس کے آغاز پر حراست میں لیا تھا لیکن کچھ روز بعد دو افراد کو رہا کردیا تھا۔

    پولیس نے میڈیا کو بتایا کہ خاتون نے گھر میں آرے سے ہاتھ کاٹا جس کے بعد اہلخانہ اسے اسپتال لے گئے جہاں انہوں نے بتایا کہ خاتون لڑکیاں کاٹے ہوئے زخمی ہوگئی۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ ملزمان خاتون کا کٹا ہوا ہاتھ گھر میں چھوڑ گئے تھے تاکہ جھوٹ کو حقیقت میں بدل سکیں لیکن حکام کو مذکورہ افراد کے بیان پر شک ہوا جس پر حکام اور پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے گھر سے ہاتھ برآمد کیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اسپتال حکام نے کامیاب آپریشن کے بعد خاتون کا ہاتھ دوبارہ جوڑ دیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اگر گرفتار خاتون اور اس کے معاونت کاروں پر دھوکا دہی کا الزام ثابت ہوگیا تو انہیں‌ کم از کم اآٹھ برس قید کی سزا کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے.