Tag: Hand Sanitiser

  • اے ٹی ایم سے کیا یہ چیز بھی چوری کی جاسکتی ہے ؟ ویڈیو سامنے آگئی

    اے ٹی ایم سے کیا یہ چیز بھی چوری کی جاسکتی ہے ؟ ویڈیو سامنے آگئی

    نئی دہلی : بعض لوگوں کو نفسیاتی طور پر چوری کرنے کی عادت ہوتی ہے اور بعد میں یہی عادت ان کی لت بن جاتی ہے، چاہے چوری کی جانے والی چیز سستی ہو اور کارآمد بھی نہ ہو اس کے باوجود ایسے لوگ ان حرکتوں سے باز نہیں آتے۔

    اگرچہ کورونا وائرس بھارت میں تباہی مچا رہا ہے اس لیے خود کو اور دوسروں کو بچانے کا واحد حل حفظان صحت کے اصولوں پر عمل کرتے ہوئے سماجی دوری اور ہاتھوں کو سینیٹائز کرنا شامل ہے جس کیلئے حکومتی و نجی سطح پر مختلف مقامات پر عوام کی سہولت کیلئے سینیٹائزر لگائے گئے ہیں۔

    ایسے حالات میں بھی کچھ لوگ اس سہولت کا ناجائز فائدہ اٹھانے کی کوشش کرتے ہیں۔ بھارت میں ایک ایسا ہی واقعہ پیش آیا ہے جس میں اے ٹی ایم میں ایک شخص اپنی رقم نکالنے کے بعد وہاں رکھی ہوئی ینڈ سینیٹائزر کی بوتل چوری کرلیتا ہے۔

    یہ واقعہ 24 اپریل کو پیش آیا تھا۔ یہ ویڈیو ایک صارف نے سوشل میڈیا پر شیئر کی جو بہت وائرل ہورہی ہے اور لوگ اس شخص کی اس حرکت پر اپنے غصے اور جذبات کا اظہار کررہے ہیں۔

    33سیکنڈ کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں دکھایا گیا ہے کہ اس شخص نے چہرے پر ماسک پہنا ہوا ہے ، وہ اے ٹی ایم کے استعمال کے بعد کارڈ واپس اپنے بٹوے میں ڈالتا ہے اور ہاتھ سینیٹائز کرنے کے بجائے پوری بوتل کو ہی اپنے بیگ کے اندر رکھ لیتا ہے اور باہر نکل جاتا ہے۔

    واضح رہے کہ بھارت میں کورونا وائرس کے نئے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران تقریباً 3ہزار5 سو سے زائد افراد ہلاک ہوئے اور اس طرح بھارت میں پہلی بار کوویڈ 19 سے مرنے والوں کی مجموعی تعداد دو لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے۔

  • سنگاپور میں مفت ہینڈ سینی ٹائزر تقسیم کرنے کا اعلان

    سنگاپور میں مفت ہینڈ سینی ٹائزر تقسیم کرنے کا اعلان

    کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے بعد سنگاپور میں ہر گھر کو مفت ہینڈ سینی ٹائزر دینے کا اعلان کردیا گیا۔

    سنگاپور کے ایک فلاحی ادارے نے اعلان کیا ہے کہ ان کا ادارہ ہر گھر کو 500 ملی لیٹر ہینڈ سینی ٹائزر مفت فراہم کرے گا۔

    ادارے کا کہنا ہے کہ ان کا فراہم کردہ سینی ٹائزر الکوحل فری ہوگا جو بچوں کے استعمال کے لیے بھی محفوظ ہوگا جبکہ کچن میں کام کرتے ہوئے کسی حادثے کا سبب نہیں بنے گا۔

    اس سلسلے میں ادارے نے اپنے متعین کردہ پوائنٹس کا اعلان کردیا ہے جہاں سے جا کر مفت سینی ٹائزر وصول کیا جاسکتا ہے۔

    خیال رہے کہ سنگاپور میں اب تک 509 افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے جبکہ 2 افراد موت کے گھاٹ اتر چکے ہیں۔

    سنگاپور میں فی الحال تعلیمی ادارے بند کیے گئے ہیں اور ان کی بندش میں توسیع پر غور کیا جارہا ہے جبکہ وزیر اعظم نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ احتیاطی تدابیر پر عمل کریں ورنہ ملک کو لاک ڈاؤن کرنا پڑے گا۔

    سنگاپور سمیت دنیا بھر میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 3 لاکھ 66 ہزار 948 ہوگئی ہے جب کہ کرونا سے صحتیاب ہونے والے افراد کی تعداد 1 لاکھ 1 ہزار 65 ہے۔

  • اس ہینڈ سینی ٹائزر کی قیمت 22 ہزار روپے کیوں ہے؟

    اس ہینڈ سینی ٹائزر کی قیمت 22 ہزار روپے کیوں ہے؟

    کرونا وائرس کے پیش نظر دنیا بھر میں لوگوں نے اشیائے ضروریہ کی ذخیرہ اندوزی شروع کردی ہے اور اس میں ہینڈ سینی ٹائزر سرفہرست ہے، ڈنمارک کی ایک سپر مارکیٹ نے اپنے گاہکوں کو اس سے روکنے کے لیے انوکھی تجویز اپنائی۔

    دنیا بھر میں اس وقت ہینڈ سینی ٹائزر، ماسک، ٹوائلٹ پیپر اور دیگر صفائی کی اشیا کی طلب میں اضافہ ہوگیا ہے اور لوگ دیوانوں کی طرح ان اشیا کی خریداری کر رہے ہیںِ، اور نہ صرف خریداری کر رہے ہیں بلکہ ان اشیا کو زیادہ سے زیادہ خریدنے کے چکر میں ہاتھا پائی کے واقعات بھی رونما ہورہے ہیں۔

    ڈنمارک کی ایک سپر مارکیٹ نے ان ناخوشگوار واقعات سے بچنے کے لیے انوکھی ترکیب اپنائی جسے سوشل میڈیا پر بے حد سراہا جارہا ہے۔

    مذکورہ سپر مارکیٹ میں سینی ٹائزر ریک پر نوٹس لگایا گیا ہے کہ ہینڈ سینی ٹائزر کی ایک بوتل 40 ڈینش کرون (914 پاکستانی روپے) کی ہے لیکن اگر کوئی شخص 2 بوتلیں لینا چاہے گا تو اسے 1 ہزار ڈینش کرون (22 ہزار 854 پاکستانی روپے) ادا کرنے ہوں گے۔

    اس نوٹس نے لوگوں کو لامحدود تعداد میں سینی ٹائزر خریدنے سے باز رکھا ہے اور لوگ صرف ایک ہی بوتل خرید رہے ہیں۔

    ایک گاہک نے جب اس نوٹس کی تصویر سوشل میڈیا پر پوسٹ کی تو اسے بے حد سراہا گیا۔

    اس نوٹس کے علاوہ بھی مذکورہ مارکیٹ نے اپنے گاہکوں کو مختلف احتیاطی تدابیر اپنانے پر زور دیا ہے۔

    مثال کے طور پر مارکیٹ میں داخل ہونے کے بعد لوگ فاصلہ رکھیں، اندر داخل ہونے سے قبل سینی ٹائزر استعمال کریں، اگر گھر کے کئی افراد خریداری کرنے کے لیے اٹھ آئے ہیں تو صرف ایک ہی شخص اندر جا کر خریداری کرے۔

    یاد رہے کہ اب تک ڈنمارک میں 15 سو 77 افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے جبکہ جان لیوا وائرس نے اب تک 25 افراد کی جانیں لے لی ہیں۔